بزنس
مہاراشٹر خسارہ کا بجٹ پیش، شہریوں پر نیا ٹیکس کا بوجھ

ممبئی مہاراشٹر قانون ساز اسمبلی میں آج وزیر مالیات و نائب وزیر اعلی اجیت پوار نے ریاستی بجٹ پیش کیا۔ اسمبلی الیکشن میں عوام نے ہم پر اعتماد کیا ہے, اس لئے مہایوتی ان کے اعتماد کو برقرار رکھنے کیلئے پرعزم ہے۔ اس بجٹ میں متوسط طبقات کو خاص رعایت اور دلاسہ دیا گیا ہے۔ عوام کے مسائل کو حل کرنے کی کوشش کی گئی ہے۔ مہاراشٹر رکے گا نہیں اس عزم کے ساتھ اجیت پوار نے بجٹ پیش کیا ہے۔ 2025-26 ء سالانہ پہلا بجٹ یہ مہایوتی سرکار نے پیش کیا ہے۔ اجیت پوار نے ایوان اسمبلی میں بجٹ پیش کرتے ہوئے اپنے خطاب میں کہا کہ مہاراشٹر رکے گا نہیں, ترقی التواء کا شکار نہیں ہوگی۔ ریاست میں بڑے پیمانے پر پروجیکٹ کی تکمیل روزگار کے مواقع میں اضافہ اور معیشت میں اضافہ کا بھی دعوی کیا ہے۔ ریاست نے ایک لاکھ ٹریلین معیشت کا ہدف مقرر کیا ہے۔ بنگلورو، ممبئی انڈسٹریل کوریڈور کا کام جاری ہے, ریاست میں بہتر صنعتی سہولیات کے ساتھ روزگار کے مواقع اور ریاست میں ٹیکنیکل مرکز اور ترقیاتی کاموں کیلئے مہاراشٹر ٹیکنیکل ٹیکسائل مشن کا قیام بھی عمل میں لایا گیا ہے۔ ریاست میں بجلی کی شرح میں کمی ہونے کا بھی یقین بجٹ میں دلایا گیا ہے, ریاست میں بجلی شرح دیگر صوبوں کی نرخوں سے تخفیف ہوگی۔
ریاستی بجٹ میں کئی سہولیات اور پروجیکٹ کو پایہ تکمیل تک پہنچانے کا بھی عزم اجیت پوار نے کیا ہے۔ نئی ممبئی ائیر پورٹ کا کام 85 فیصد مکمل ہوچکا ہے, ناگپور ائیر پورٹ کے کاموں کا آغاز کیا گیا ہے۔ زراعت کیلئے بازاروں کے قیام کو یقینی بنایا گیا ہے۔ محکمہ ٹرانسپور ٹ کیلئے 3610 کروڑ روپے مختص اس میں ممبئی میں 41 کلو میٹر طویل میٹرو روٹ کا کام شروع کیا گیا ہے۔
ممبئی کے لئے بجٹ میں خاص پروجیکٹ کی شمولیت کی گئی ہے, جس میں مضافاتی علاقوں میں ٹریفک کا مسئلہ کے خاتمہ کیلئے ورسوا تا مڈھ، ورسوا تا بھائیندر ساحلی روٹ, ملنڈ تا گوریگاؤں، تھانہ تا بوریولی اور اورینج گیٹ تا مرین ڈرائیو زیر زمین مارگ کیلئے 64 ہزار 783 کروڑح روپے مختص کئے گئے ہیں۔ تھانہ تا نئی ممبئی عالمی ہوائی اڈہ کی تعمیر کیلئے تھانہ، ڈومبیولی، کلیان اور دیگر اہم شہروں میں انٹرنیشنل عالمی ائیر پورٹ سے وابستہ کیا جائے گا, ممبئی پونہ ہائی وے کھپولی کھنڈالہ گھاٹ پر مسنگ لنک کا کام اگست 2025 ء تک مکمل ہوگا۔ ممبئی، نئی ممبئی عالمی بازار کا قیام کیا جائیگا, اس کے ساتھ ایک تعلقہ بازار کمیٹی ریاست بھر میں قائم ہوگی۔ آواس یوجنا گھروں کیلئے 50 ہزار روپے کی مالی معاونت دی جائے گی, ریاست میں پردھان منتری آواس یوجنا پر عمل آوری کو یقینی بنایا جائیگا۔ اس یوجنا میں فی کس 50 ہزار روپے امداد دی جائے گی, ریاست میں نئے گھروں کی تعمیر کیلئے پردھان منتری سوریہ گھر یوجنا میں ایک لاکھ 30 ہزار روپے گھریلو بجلی کیلئے 500 میگا واٹ سے زیادہ بجلی کی پیداوار کیلئے ایک ہزار کروڑ روپے مختص کئے گئے ہیں۔
ریاست سرکار نے بجٹ میں لاڈلی بہن پر اب تک 33 ہزار 232 کروڑ روپے خرچ کئے ہیں، وزارت مالیات نے اس کیلئے 36 ہزار کروڑ روپے مختص کئے ہیں۔ بچت گٹ کے قیام کیلئے ہر ضلع میں امید مال شروع کیا جائیگا اور پہلے مرحلہ میں 10 مال قائم ہوگا۔ تھانہ 200 بیڈ، رتنا گیری ضلع 100 بیڈ بستر کا اسپتال قائم ہوگا, اس سے شہریوں کو طبی سہولیات میسر ہوگی۔ پونہ دوسرے مرحلہ کا قیام عمل میں لایا جائیگا۔ میٹرو روٹ کا قیام دوسریے مرحلہ میں دو میٹرو روٹ کیلئے 9894 کروڑ روپے مختص کئے گئے ہیں۔ دونوں میٹرو پروجیکٹ کو مرکزی سرکار سے منظوری کیلئے ارسال کیا گیا۔ سنگمیشور میں چھترپتی شیواجی مہاراج کا مجسمہ قائم ہوگا, اس کے علاوہ پانی پت میں مراٹھا شوریہ یادرگا تعمیر کی جائیے گی, آگرہ میں چھترپتی شیواجی مہاراج کا مجسمہ تعمیر ہوگا۔
ریاستی سرکار کے اس بجٹ میں شہریوں پر نیا ٹیکس عائد کیا گیا ہے, اس میں کاروں کی خریداری پر یکمشت 7 فیصد ٹیکس کی ادائیگی کو یقینی بنایا گیا ہے, الیکٹرک کار اور دیگر اسباب پر یہ ٹیکس عائد کیا گیا ہے, یہ ٹیکس 30 لاکھ سے زائد قیمت والی کاروں کی خریداری پر عائد کیا گیا ہے, تاکہ متوسط شہریوں کو کوئی پریشانی نہ ہو۔ ریاستی سرکار نے 7 لاکھ ہزار کروڑ کا بجٹ پیش کیا ہے, اس خسارے والے بجٹ میں شہریوں پر ٹیکس کا بوجھ عائد کیا گیا ہے۔
بزنس
مہاڈا اب ممبئی میں صرف مکانات ہی نہیں بلکہ سستی دکانیں اور تجارتی کمپلیکس بھی فراہم کرے گا، مہاڈا کی طرف سے کل 149 دکانوں کی ای نیلامی کی جائے گی۔

ممبئی : مہاراشٹر ہاؤسنگ ریگولیٹری ڈیولپمنٹ اتھارٹی (مہاڈا) نے عام ممبئی والوں کے گھر کے مالک ہونے کے خواب کو پورا کرنے میں اہم کردار ادا کیا ہے۔ مہاڈا کی بدولت آج بڑی تعداد میں لوگ اپنے گھروں میں رہ رہے ہیں۔ اسی وقت، بہت سے لوگ اب بھی بڑی امید کے ساتھ مہاڈا کے فارم بھرتے ہیں اور لاٹری کا انتظار کرتے ہیں۔ مہاڈا کے ذریعے عام شہری اپنے بجٹ میں سستی مکان خرید سکتے ہیں۔ کیونکہ یہ گھر بازار کی قیمت سے 20 سے 30 لاکھ روپے کم میں دستیاب ہیں۔ ہزاروں لوگوں کے گھر کا خواب پورا کرنے والے مہاڈا کے پاس اب ایک اور سنہری موقع آیا ہے۔ مہاڈا اب ممبئی میں نہ صرف مکانات فراہم کرے گا بلکہ سستی دکانیں اور تجارتی احاطے بھی فراہم کرے گا۔ مہاڈا کی طرف سے کل 149 دکانوں کی ای نیلامی کی جائے گی۔ اس ای نیلامی کے لیے درخواستیں اگلے منگل سے شروع ہوں گی۔ یہ درخواستیں جمع شدہ رقم کے ساتھ 25 اگست تک دی جاسکتی ہیں۔ ای نیلامی کے نتائج کا اعلان 29 اگست کو کیا جائے گا۔ اس لیے بولی لگانے کا عمل 28 اگست کو صبح 11 بجے شروع ہوگا۔
اس ای نیلامی میں ممبئی میں 17 مقامات پر واقع 149 دکانیں شامل ہیں۔ ان میں 124 دکانیں بھی شامل ہیں جو پچھلی نیلامی میں فروخت نہیں ہو سکیں۔ اس کے لیے بولی 23 لاکھ سے 12 کروڑ روپے کے درمیان مقرر کی گئی ہے۔ ایم ایچ اے ڈی اے نے اس ای نیلامی سے پہلے جمع کی جانے والی رقم کے بارے میں جانکاری دی ہے۔ 50 لاکھ روپے تک کی دکانوں کے لیے جمع رقم ایک لاکھ روپے ہے۔ 50 لاکھ سے 75 لاکھ روپے کے درمیان دکانوں کے لیے جمع رقم 2 لاکھ روپے رکھی گئی ہے۔ 75 لاکھ سے 1 کروڑ روپے کے درمیان کی دکانوں کے لیے جمع کی رقم 3 لاکھ روپے ہے، جب کہ 1 کروڑ روپے سے زیادہ کی دکانوں کے لیے جمع کی رقم 4 لاکھ روپے ہے۔ اس سے زیادہ بولی لگانے والا درخواست دہندہ فاتح ہوگا۔ اس لیے ممبئی میں دکانیں خریدنے کے خواہشمندوں کے لیے یہ سنہری موقع سمجھا جا رہا ہے۔
بزنس
پونے میں ہائی سیکیورٹی نمبر پلیٹ لگانے کی آخری تاریخ اب ختم ہو رہی، اگر آپ نمبر پلیٹ کی کارروائی سے بچنا چاہتے ہیں تو یہ خبر آپ کے لیے اہم ہے، کیونکہ…

پونے : ہائی سیکیورٹی نمبر پلیٹس (ایچ ایس آر پی) حاصل کرنے کی آخری تاریخ جیسے جیسے قریب آرہی ہے، ان نمبر پلیٹس کے حصول کے لیے درخواستوں کی رفتار ایک بار پھر سست پڑ گئی ہے۔ شہر میں اب تک 7 لاکھ 37 ہزار 219 گاڑیوں نے ہائی سیکیورٹی نمبر پلیٹس کے لیے درخواستیں دی ہیں۔ ان میں سے 5 لاکھ 19 ہزار گاڑیوں میں یہ نمبر پلیٹس لگائی گئی ہیں۔ پونے میں 20 لاکھ گاڑیوں میں یہ نمبر پلیٹیں لگنا باقی ہیں۔ اس لیے نمبر پلیٹس کی آخری تاریخ میں توسیع کا امکان ہے۔
عدالتی حکم کے مطابق محکمہ ٹرانسپورٹ نے اپریل 2019 سے پہلے تیار ہونے والی تمام گاڑیوں میں ہائی سیکیورٹی نمبر پلیٹس لگانا لازمی قرار دے دیا ہے۔ ہائی سیکیورٹی نمبر پلیٹس لگانے کا کام گزشتہ چھ ماہ سے جاری ہے۔ پونے میں کل 26 لاکھ 33 ہزار گاڑیوں میں یہ نمبر پلیٹس لگائی جانی ہیں۔ اب تک صرف 7 لاکھ 37 ہزار 219 گاڑیوں کے مالکان نے ہی رجسٹریشن کرائی ہے۔ شروع میں فٹنگ سینٹرز کی تعداد کم تھی۔ بعد ازاں تعداد میں کسی حد تک اضافہ کیا گیا لیکن پھر بھی گاڑیوں کے مالکان کی جانب سے سیکیورٹی پلیٹ لگانے میں غفلت برتی جارہی ہے۔ ریجنل ٹرانسپورٹ ڈپارٹمنٹ کو حکم دیا گیا ہے کہ وہ کسی بھی قسم کی سرگرمیاں نہ کرے جیسے ہائی سیکیورٹی پلیٹس کے بغیر گاڑیوں کی خرید و فروخت، گاڑیوں کی منتقلی، پتہ کی تبدیلی، بینک قرض کی منسوخی، گاڑیوں کے فٹنس سرٹیفکیٹ وغیرہ۔
آر ٹی او نے روماٹو کمپنی کے عہدیداروں کو ہدایت دی ہے کہ وہ فٹمنٹ مراکز کی تعداد میں اضافہ کریں۔ اس وقت شہر میں فٹمنٹ سینٹرز کی تعداد 206 ہے, لیکن شہر میں گاڑیوں کی بڑھتی ہوئی تعداد کو دیکھتے ہوئے فٹمنٹ سینٹرز کی تعداد میں مزید اضافہ کرنے کی ضرورت ہے۔ نمبر پلیٹ لگانے والی کمپنی اس طرف توجہ نہیں دے رہی۔ جس کی وجہ سے لوگوں کو نمبر پلیٹ لگوانے میں کافی وقت لگ رہا ہے اور گاڑیوں کے مالکان بھی کسی حد تک نظر انداز ہو رہے ہیں۔
اہم نکات
26 لاکھ 33 ہزار گاڑیوں میں نمبر پلیٹس لگائی جائیں گی۔
7 لاکھ 37 ہزار 219 نمبر پلیٹس کے لیے درخواستیں
5 لاکھ 19 ہزار 760 نمبر پلیٹس لگائی گئی ہیں۔
ہائی سیکورٹی پلیٹس لگانے کا کام شروع ہونے کے بعد پہلے 30 اپریل تک کی ڈیڈ لائن دی گئی تھی۔ اب آخری تاریخ 15 اگست تک بڑھا دی گئی ہے۔ پونے میں قدرے اچھا ردعمل آیا ہے۔ لیکن ریاست میں بہت کم رسپانس کی وجہ سے نمبر پلیٹس لگانے کی آخری تاریخ میں دوبارہ توسیع کا امکان ہے۔
(جنرل (عام
طالبان کی طرف سے لڑکیوں کی تعلیم پر پابندی کے بعد، بہت سی افغان خواتین نے اپنی تعلیم جاری رکھنے کے لیے ٹیکنالوجی کی طرف رجوع کیا ہے۔

نئی دہلی : افغانستان میں طالبان نے لڑکیوں کے اسکول جانے پر پابندی عائد کی تو کئی لڑکیوں کی دنیا ٹھپ ہوگئی۔ لیکن کچھ نے ہمت نہیں ہاری اور اپنی تعلیم جاری رکھنے کے لیے ٹیکنالوجی کا سہارا لیا۔ ان میں سے ایک 24 سالہ سودابہ ہے جو فارماکولوجی کی طالبہ تھی۔ 2021 میں طالبان کی آمد کے بعد خواتین کے پارکوں، جموں میں جانے اور زیادہ تر کام کرنے پر پابندی لگا دی گئی لیکن سب سے بڑا دھچکا پڑھائی پر پابندی لگا۔ سودابہ نے حوصلہ ہارنے کی بجائے راستہ نکال لیا۔ اسے اپنی زبان ‘دری’ میں مفت آن لائن کمپیوٹر کوڈنگ کورس کے بارے میں معلوم ہوا۔ یہ کورس ایک افغان مہاجر چلا رہا تھا، جو اس وقت یونان میں تھا۔ سودابا کا ماننا ہے کہ حالات کے سامنے جھکنے کے بجائے خوابوں کو پورا کرنے کی ہر ممکن کوشش کرنی چاہیے۔ کوڈنگ سیکھنا اور ویب سائٹ بنانا اس کا کھویا ہوا اعتماد واپس لے آیا۔
یہ کورس ‘افغان گیکس’ نامی تنظیم چلا رہی ہے، جسے 25 سالہ مرتضیٰ جعفری نے شروع کیا ہے۔ مرتضیٰ خود چند سال قبل ترکی سے کشتی کے ذریعے یونان پہنچا تھا۔ اس وقت اسے کمپیوٹر آن کرنا بھی نہیں آتا تھا اور نہ ہی اسے انگریزی آتی تھی۔ اس نے ایتھنز کے ایک شیلٹر ہوم میں ٹیچر کی مدد سے کوڈنگ سیکھی۔ مرتضیٰ کا کہنا ہے کہ یہ بہت مشکل وقت تھا، میں بیک وقت یونانی، انگریزی اور کمپیوٹر سیکھ رہا تھا۔ آج وہی مرتضیٰ ‘افغان گیکس’ کے ذریعے افغان لڑکیوں کے لیے امید کی کرن بن گیا ہے۔ اس کی کلاس میں 28 لڑکیاں زیر تعلیم ہیں۔ وہ کہتے ہیں، ‘جب میں کسی انجان ملک میں اکیلا تھا تو لوگوں نے بے لوث میری مدد کی۔ اب میں وہی مدد اپنے ملک کی لڑکیوں کو واپس کرنا چاہتی ہوں۔’
جب 20 سالہ جوہل کا یونیورسٹی جانے کا خواب طالبان نے چھین لیا تو اس نے پروفیسر کے ساتھ مل کر ‘وژن آن لائن یونیورسٹی’ شروع کی۔ آج اس کی 150 افراد کی ٹیم 4,000 سے زیادہ لڑکیوں کو آن لائن تعلیم دے رہی ہے۔ ہر کوئی بغیر تنخواہ کے کام کرتا ہے۔ دھمکیوں کے باوجود جوہل کا عزم مضبوط ہے کیونکہ وہ ان لڑکیوں کو دوبارہ ڈپریشن میں نہیں جانے دینا چاہتی اور ہر حال میں ان کا ساتھ دینا چاہتی ہے۔
-
سیاست10 months ago
اجیت پوار کو بڑا جھٹکا دے سکتے ہیں شرد پوار، انتخابی نشان گھڑی کے استعمال پر پابندی کا مطالبہ، سپریم کورٹ میں 24 اکتوبر کو سماعت
-
ممبئی پریس خصوصی خبر6 years ago
محمدیہ ینگ بوائزہائی اسکول وجونیئرکالج آف سائنس دھولیہ کے پرنسپل پر5000 روپئے کا جرمانہ عائد
-
سیاست6 years ago
ابوعاصم اعظمی کے بیٹے فرحان بھی ادھو ٹھاکرے کے ساتھ جائیں گے ایودھیا، کہا وہ بنائیں گے مندر اور ہم بابری مسجد
-
جرم5 years ago
مالیگاؤں میں زہریلے سدرشن نیوز چینل کے خلاف ایف آئی آر درج
-
جرم6 years ago
شرجیل امام کی حمایت میں نعرے بازی، اُروشی چوڑاوالا پر بغاوت کا مقدمہ درج
-
خصوصی5 years ago
ریاست میں اسکولیں دیوالی کے بعد شروع ہوں گے:وزیر تعلیم ورشا گائیکواڑ
-
جرم5 years ago
بھیونڈی کے مسلم نوجوان کے ناجائز تعلقات کی بھینٹ چڑھنے سے بچ گئی کلمب گاؤں کی بیٹی
-
قومی خبریں6 years ago
عبدالسمیع کوان کی اعلی قومی وبین الاقوامی صحافتی خدمات کے پیش نظر پی ایچ ڈی کی ڈگری سے نوازا