مہاراشٹر
مہاراشٹرا : قیدیوں کی پیرول پررہائی کے لیے کی گئی 3 طرح کی درجہ بندی کو چیلینج کرنے والی عرضی کورٹ میں مسترد

مہاراشٹرا کی مختلف جیلوں میں مقید قیدیوں کورونا وائرس کے قہر سے بچانے کے لیے کو پیرول پر عارضی رہائی کے لیے مہاراشٹرا ہائی پاور کمیٹی کی جانب سے ان قیدیوں کی 3 طرح کی درجہ بندی کیے جانے کے کمیٹی کے فیصلے کو چیلنج کرنے والی ” نیشنل آلائنس فار پیپلس مومنٹ “( National Alliance for People’s Movements) کی درخواست کو سپریم کورٹ نے مسترد کردیا۔
چیف جسٹس ایس اے بوبڈے، جسٹس اے ایس بوپنا اور وی رامسو برمانیام پر مشتمل بینچ نے، قومی اتحاد برائے عوامی تحریک( NAPE ) کی مہاراشٹرا میں ہائی پاور کمیٹی کے فیصلے کو چیلنج کرنے والی اس درخواست کو مسترد کرتے ہوئے کہاکہ، فراہم کردہ موجودہ سہولت صرف کشمکش میں مدد اور وائرس کے پھیلاؤ سے بچنے کے حل کے طور پر ہے۔اس کے ساتھ ہی اس طرح کے معاملات میں جو فائدہ حاصل ہوا ہے وہ اس جرم کی شدت پر منحصر ہے، اس طرح کی درجہ بندی سے قطع نظر تمام قسم کے قیدیوں کو رہا کرکے معاشرتی نظم و ضبط کو نقصان نہیں پہنچایا جاسکتا۔
واضح رہے کہ، مہاراشٹرا کمیٹی نے، جیلوں کے قیدیوں کو تین قسموں میں درجہ بند کیا تھا ، جسکے مطابق پہلے درجہ میں، زیر سماعت قیدی / سزا یافتہ افراد جن کو مقدمے کی سماعت کا سامنا ہے یا جنھیں زیادہ سے زیادہ 7 سال یا اس سے کم سزا کی سزا سنائی گئی ہے۔ دوسرے درجے میں، سزا یافتہ افراد جن کی سزا 7 سال سے اوپر ہے۔ اور تیسے درجے میں زیر سماعت قیدی / سزا یافتہ افراد جن پر سنگین معاشی جرائم / بینک گھوٹالوں اور خصوصی ایکٹ جیسے ایم سی او سی (MCOC)، پی ایم ایل اے (PMLA)، ایم پی آئی ڈی (MPID)، این ڈی پی ایس (NDPS)، یو اے پی اے (UAPA) وغیرہ کے تحت مقدمات درج ہیں.
نیشنل آلائنس فار پیپلس مومنٹ (NAPM) کنوینر اور سماجی کارکن میدھا پاٹکر کی جانب سے ہائی پاور کمیٹی (HPC) کے فیصلے کی شق 3، 4 اور 7 کی حد تک منسوخ کرنے کے لئے دائر کی تھی۔ اس سے قبل یہ درخواست جب ہائی کورٹ نے زمرہ بندی ختم کرنے سے انکار کردیا تو اس غیر سرکاری تنظیم نے سپریم عدالت سے رجوع کیا تھا۔
ایک شق میں یہ شرط عائد کی گئی تھی کہ سزا یافتہ قیدی جن کی زیادہ سے زیادہ سزا 7 سال سے اوپر ہے ان کی درخواست پر ہنگامی پیرول پر رہائی کے لئے مناسب طور پر غور کیا جائے گا، اگر مجرم آخری 2 رہائیوں (چاہے پیرول یا فرلو پر ہو) پر بروقت جیل واپس آیا ہو۔ عوامی تحریک کے قومی اتحاد اور اس کی کنوینئر کارکن مید ھا پاٹکر نے یہ عوامی تحریک عوامی طاقت کمیٹی (ایچ پی سی) کے فیصلے کو شقوں کی حد تک منسوخ کرنے کے لئے دائر کی تھی۔
جب ہائی کورٹ نے زمرہ بندی ختم کرنے سے انکار کردیا تو، غیر سرکاری تنظیم نے اپیکس عدالت سے رجوع کیا۔ اپیکس کورٹ بنچ نے مشاہدہ کیا کہ ایچ پی سی کی طرف سے درجہ بندی کو غیر معقول نہیں سمجھا جاسکتا ہے اور یہ کہ خارج کرنے کے لیے معقول بنیاد ہے. اور اسے صوابدید پر مبنی نہیں قرار دیا جاسکتا۔ عدالت نے کہا کہ عبوری ضمانت کی منظوری کا طریقہ کار اس نیت کے ساتھ ہے کہ غیرمعمولی حالات میں بھیڑ بھاڑ سے بچنا ہے، اور موجودہ حالات میں ضمانت کی منظوری ایسے افراد کے لئے ایک اضافی فائدہ ہے۔
عدالت نے یہ بھی نوٹ کیا کہ 24 جولائی 2020 تک، 10338 قیدیوں کو عبوری ضمانت / پیرول پر رہا کیا گیا تھا اور اس وقت 26279 قیدی جیل میں ہیں۔
ممبئی پریس خصوصی خبر
یوسف ابراہانی کی گھر واپسی سماجواری پارٹی میں شمولیت

ممبئی : ممبئی مہاراشٹر کانگریس کے سنئیر لیڈر اور اسلام جمخانہ کے چیئرمین ایڈوکیٹ یوسف ابراہانی نے کانگریس کا دامن چھوڑنے کے بعد گھر واپسی کی ہے اور قومی صدر اکھلیش یادو کی موجودگی میں سماجوادی پارٹی میں شمولیت اختیار کر لی ہے۔ سماجوادی پارٹی لیڈر اور رکن اسمبلی ابو عاصم اعظمی نے ابراہانی کے ایس پی میں شمولیت کا اعلان کیا ہے, اور کہا ہے کہ مہاراشٹر میں سماجوادی پارٹی کو تقویت بخشنے کے لئے یوسف ابراہانی نے پارٹی میں شمولیت اختیار کی ہے۔ بی جے پی کا مقابلہ کرنے کے لئے سماجوادی پارٹی ہی صف اول پر ہے اور یہی وہ جماعت ہے جو فرقہ پرستی کا مقابلہ کرتی ہے, اس لیے یوسف ابراہانی کو پارٹی میں شامل کیا ہے مجھے امید ہے کہ ابراہانی پارٹی کی تنظیمی امور کو مستحکم کرنے میں کوشاں رہیں گے, ابھی تک یوسف ابراہانی کو پارٹی میں کوئی عہدہ تفویض نہیں کیا گیا ہے۔ یہ فیصلہ ابو عاصم اعظمی کریں گے۔ یوسف کے فرزند شہزاد ابراہانی، زیبا ملک نے بھی پارٹی میں شمولیت کی ہے۔
سیاست
مہاراشٹر حکومت نے چیف منسٹر ماجھی لاڈکی بہین اسکیم میں ایک بار پھر تبدیلیاں کیں، 8 لاکھ خواتین کو 1500 روپے کے بجائے 500 روپے ملیں گے۔

ممبئی : اپنے اخراجات کم کرنے میں مصروف مہاراشٹر حکومت نے وزیر اعلیٰ ماجھی لاڈکی بہین یوجنا (مہاراشٹرا لڈکی بہین یوجنا) میں ایک بار پھر تبدیلیاں کی ہیں۔ اس تبدیلی کے بعد آٹھ لاکھ خواتین کو اسکیم کے تحت 1500 روپے کے بجائے صرف 500 روپے ملیں گے۔ حکومتی قوانین کے مطابق 1500 روپے صرف ان مستحقین کو دیئے جائیں گے جنہیں کسی اور اسکیم کا فائدہ نہیں مل رہا ہے۔ جن لوگوں کو نمو شیتکاری مہاسمن ندھی سے 1000 روپے کا فائدہ مل رہا ہے انہیں لاڈلی بہنا یوجنا کے تحت 500 روپے سے مطمئن ہونا پڑے گا۔
مہاراشٹر میں مہا یوتی حکومت لاڈلی بہنا یوجنا اور نمو شیتکاری مہاسمن ندھی کے زور پر دوسری بار اقتدار میں آئی۔ دونوں اسکیموں میں فائدہ اٹھانے والوں کی تعداد کروڑوں میں ہے۔ ریاستی حکومت پر اپنے اخراجات کو کنٹرول کرنے کا دباؤ ہے لیکن اسے اپنی کلیدی اسکیموں کو بھی چلانا ہے۔ ریاست پر 2025-26 تک 9.3 لاکھ کروڑ روپے کا قرض ہونے کا اندازہ ہے۔ 2025-26 کے بجٹ میں مہاراشٹر حکومت نے لاڈلی بہنا یوجنا کی رقم کو 46,000 کروڑ روپے سے گھٹا کر 36,000 کروڑ روپے کر دیا۔ اس کے بعد اسکیم سے فائدہ اٹھانے والوں کی تعداد کم ہونے لگی۔
حکومت لاڈلی بہنا یوجنا کے استفادہ کنندگان کی جانچ کر رہی ہے تاکہ صرف صحیح لوگوں کو ہی فائدہ ملے۔ اکتوبر میں اس اسکیم کے لیے تقریباً 2.63 کروڑ درخواستیں موصول ہوئی تھیں۔ تحقیقات کے بعد فروری تک یہ تعداد 11 لاکھ کم ہو کر 2.52 کروڑ رہ گئی۔ فروری اور مارچ میں صرف 2.46 لاکھ خواتین کو رقم ملی۔ ایک اہلکار نے بتایا کہ سب سے پہلے اضلاع سے ریاستی ہیڈکوارٹر تک درخواستوں کی جانچ کی گئی۔ اس کے بعد اس کی ہر سطح پر کراس چیکنگ بھی کی گئی۔
وزیر اعلی دیویندر فڑنویس نے پہلے کہا تھا کہ جانچ کے بعد فائدہ اٹھانے والوں کی تعداد کم ہو کر 10-15 لاکھ تک آ سکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم قوانین یا پیسے میں تبدیلی نہیں کر رہے ہیں، صرف اس بات کو یقینی بنانا ہے کہ صرف مستحق لوگوں کو ہی رقم ملے۔ ریاستی حکومت پانچ اہم نکات پر لاڈلی بہنا یوجنا کے استفادہ کنندگان کی جانچ کر رہی ہے۔ فائدہ اٹھانے والوں کی عمر 18-65 سال کے درمیان ہونی چاہیے اور وہ مہاراشٹر کے رہائشی ہونے چاہئیں۔ اس کے خاندان کی سالانہ آمدنی 2.5 لاکھ روپے سے کم ہونی چاہیے۔ جن لوگوں کے پاس فور وہیلر ہے یا خاندان کا کوئی فرد سرکاری ملازمت میں ہے، انہیں اس اسکیم کا فائدہ نہیں ملے گا۔ دوسری سرکاری اسکیموں سے فائدہ اٹھانے والی خواتین کو بھی فائدہ ملے گا، بشرطیکہ دونوں اسکیموں کا مجموعی فائدہ ہر ماہ 1500 روپے سے زیادہ نہ ہو۔
جرم
ناگپور میں ریسٹورنٹ کے مالک کو گولی مار کر قتل کر دیا گیا، پولیس نے سی سی ٹی وی فوٹیج کی چھان بین شروع کی، علاقے میں سکیورٹی کو لے کر خوف و ہراس

ناگپور : مہاراشٹر کے ناگپور شہر میں پیر کی رات دیر گئے ایک 28 سالہ ریستوراں کے مالک کو نامعلوم حملہ آوروں نے گولی مار کر ہلاک کر دیا۔ یہ واقعہ صبح 1.20 اور 1.30 کے درمیان امربازاری تھانے کے علاقے میں ایک کیفے کے قریب پیش آیا۔ پولیس کے مطابق متوفی کی شناخت ’سوشا ریسٹورنٹ‘ کے مالک اویناش راجو بھوساری کے طور پر کی گئی ہے۔ وہ اپنے ریسٹورنٹ مینیجر کے ساتھ کیفے کے سامنے بیٹھا آئس کریم کھا رہا تھا کہ چار نامعلوم افراد موٹر سائیکل اور موپیڈ پر وہاں پہنچے۔ ان میں سے ایک شخص نے اویناش پر چار گولیاں چلائیں اور اس کے بعد تمام ملزمان موقع سے فرار ہوگئے۔ اویناش کو فوری طور پر اسپتال لے جایا گیا، جہاں ڈاکٹروں نے اسے مردہ قرار دے دیا۔ واقعہ کی اطلاع ملتے ہی پولیس نے موقع پر پہنچ کر تفتیش شروع کر دی۔
راجو بھوساری نامی شخص نے امباری پولیس اسٹیشن میں شکایت درج کرائی ہے۔ راجو بھوساری متوفی اویناش کے والد ہیں۔ پولیس نے مقدمہ درج کر کے تفتیش شروع کر دی ہے۔ پولیس قریبی سی سی ٹی وی فوٹیج چیک کر رہی ہے۔ علاقے کو گھیرے میں لے کر سرچ آپریشن شروع کر دیا گیا ہے۔ پولیس کے اعلیٰ افسران اور فرانزک ماہرین جائے حادثہ پر گئے۔ اس نے ضروری شواہد اکٹھے کر لیے ہیں۔ اس واقعہ کے بعد علاقے میں خوف و ہراس کا ماحول ہے۔ لوگ رات کو سیکورٹی پر سوال اٹھا رہے ہیں۔ پولیس کو شبہ ہے کہ معاملہ باہمی دشمنی کی وجہ سے ہوسکتا ہے۔
-
سیاست6 months ago
اجیت پوار کو بڑا جھٹکا دے سکتے ہیں شرد پوار، انتخابی نشان گھڑی کے استعمال پر پابندی کا مطالبہ، سپریم کورٹ میں 24 اکتوبر کو سماعت
-
ممبئی پریس خصوصی خبر5 years ago
محمدیہ ینگ بوائزہائی اسکول وجونیئرکالج آف سائنس دھولیہ کے پرنسپل پر5000 روپئے کا جرمانہ عائد
-
سیاست5 years ago
ابوعاصم اعظمی کے بیٹے فرحان بھی ادھو ٹھاکرے کے ساتھ جائیں گے ایودھیا، کہا وہ بنائیں گے مندر اور ہم بابری مسجد
-
جرم5 years ago
مالیگاؤں میں زہریلے سدرشن نیوز چینل کے خلاف ایف آئی آر درج
-
جرم5 years ago
شرجیل امام کی حمایت میں نعرے بازی، اُروشی چوڑاوالا پر بغاوت کا مقدمہ درج
-
خصوصی5 years ago
ریاست میں اسکولیں دیوالی کے بعد شروع ہوں گے:وزیر تعلیم ورشا گائیکواڑ
-
جرم4 years ago
بھیونڈی کے مسلم نوجوان کے ناجائز تعلقات کی بھینٹ چڑھنے سے بچ گئی کلمب گاؤں کی بیٹی
-
قومی خبریں6 years ago
عبدالسمیع کوان کی اعلی قومی وبین الاقوامی صحافتی خدمات کے پیش نظر پی ایچ ڈی کی ڈگری سے نوازا