سیاست
مہاراشٹر اسمبلی بجٹ اجلاس اپوزیشن کا ٹی پارٹی کا بائیکاٹ، سرکار ہر سوال کا جواب دینے اور بحث و مباحثہ کے لئے تیار، اپوزیشن کو بحث کے لیے تیار رہنا ضروری

ممبئی : مہاراشٹر اسمبلی اجلاس کا ہنگامہ خیز ہونے کا اندیشہ ہے اپوزیشن نے برسراقتدار سرکار کی چائے کی دعوت کا بائیکاٹ کیا آج سہیادری گیسٹ ہاؤس پر اسمبلی بجٹ اجلاس کے لئے روایتی چائے دعوت رکھی گئی تھی. جس کا اپوزیشن نے بائیکاٹ کیا اس دوران بجٹ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے نائب وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے نے سرکار کی کارگزاریوں کی تعریف کی اور کہا کہ گزشتہ ڈھائی برسوں میں جو خدمات عوام کی سرکار نے انجام دی اس لئے عوام نے مہایوتی سرکار پر اعتماد کیا۔ اور ۲۳۶ نشستیں دی ہے یہ بجٹ اجیت پوار پیش کریں گے۔ اور اجیت پوار کا بجٹ مہاراشٹر کو ترقی کی راہ پر لیجائے گا۔ شندے نے کہا کہ سرکار مستحکم ہے اور مہایوتی سرکار بہتر خدمات انجام دے رہی ہے۔ اپوزیشن کے ہر سوال کا جواب دینے کے لئے سرکار تیار ہے لیکن اپوزیشن کو بحث کے لیے بھی تیار رہنا ضروری ہے انہوں نے کہا کہ ریاست کی ترقی پر توجہ دی جارہی ہے۔ اس بات کا بھی اپوزیشن کو خیال رکھنا چاہئے اپوزیشن اقلیت میں اس لئے بھی ہم اسے نظر انداز نہیں کرتے ہیں۔ تنقید کرنے کے بجائے بحث کے معرفت مسائل کا حل تلاش کرنا چاہئے یہ سرکار عوام کی سرکار ہے صحافیوں سے شندے نے اپیل کی ہے کہ صحافتی دیانتداری کا خیال رکھنا ضروری ہے انہوں نے کہا کہ میڈیا کے کولڈ وار سرد جنگ کی خبر محض افواہ ہے خبر کی تصدیق کے ساتھ ہی خبر نگاری کی جائے اس سے عوام میں اعتماد میڈیا پر برقرار رہے گا۔
سرکار کے بہتر کاموں سے متعلق اگر تنقید کی جاتی ہے تو اس کی بھی تحقیق جاری ہے۔ وزیر اعلیٰ فڑنویس اور شندے پر مہاوکاس اگھاڑی نے جھوٹے کیس میں پھنسانے کی کوشش کی تھی۔ اس کی ایس آئی ٹی جانچ جاری ہے انکوائری میں حقائق سامنے آئے گی۔ انہوں نے کہا کہ ہم دشمنی کے جذبہ سے کام نہیں کرتے اپوزیشن کو خود احتسابی کی ضرورت ہے۔ وزیر اعلی دیویندر فڑنویس نے کہا کہ بجٹ اجلاس کا آغاز ہو چکا ہے۔ اپوزیشن نے ۹ مطالباتی مکتوب دیا ہے اس پر دستخط تک نہیں کی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم ساتھ ساتھ ہیں, حالات ظاہر کرنے کی کوشش کی ہے اس مطالباتی مکتوب میں وجئے وردیتوار سمیت دیگر لیڈران کی دستخط تک نہیں ہے۔ ہم نے اپوزیشن کو گفتگو کے لیے چائے پر دعوت دی تھی۔ لیکن انہوں نے اس کی بائیکاٹ کیا ہے۔ ۹ صفحات پر مشتمل مکتوب ارسال کیا ہے یہ میڈیا رپورٹ پر مبنی ہے اپوزیشن لیڈر قانون ساز کونسل امباداس دانوے نے کسانوں کے مسائل اور دیگر مسائل کو لے کر سرکار کی ٹی پارٹی کا بائیکاٹ کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سرکار عوامی مسائل کو حل کرنے سے قاصر ہے۔
ممبئی پریس خصوصی خبر
ممبئی ای ڈی دفتر پر کانگریس کا قفل، کانگریس کارکنان کے خلاف کیس درج

ممبئی انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ ای ڈی کے دفتر پر قفل لگاکر احتجاج کرنے پر پولس نے ۱۵ سے ۲۰ کانگریسی کارکنان کے خلاف کیس درج کرلیا ہے۔ ای ڈی کے دفتر پر اس وقت احتجاج کیا گیا جب اس میں تعطیل تھی, اور پہلے سے ہی مقفل دفتر پر کانگریس کارکنان نے قفل لگایا۔ پولس کے مطابق احتجاج کے دوران دفتر بند تھا, لیکن اس معاملہ میں کانگریس کارکنان اور مظاہرین کے خلاف کیس درج کر لیا گیا ہے۔ مظاہرین نے ای ڈ ی دفتر پر احتجاج کے دوران سرکار مخالف نعرہ بازئ بھی کی ہے, اور مظاہرین نے کہا کہ مودی جب جب ڈرتا ہے ای ڈی کو آگے کرتا ہے۔ راہل گاندھی اور سونیا گاندھی کے خلاف نیشنل ہیرالڈ کیس میں تفتیش اور ان کا نام چارج شیٹ میں شامل کرنے پر کانگریسیوں نے احتجاج جاری رکھا ہے۔ اسی نوعیت میں کانگریسیوں نے احتجاج کیا, جس کے بعد کیس درج کر لیا گیا, یہ کیس ایم آر اے مارگ پولس نے درج کیا اور تفتیش جاری ہے۔ اس معاملہ میں کسی کو گرفتار نہیں کیا گیا ہے, اس کی تصدیق مقامی ڈی سی پی پروین کمار نے کی ہے۔ پولس نے احتجاج کے بعد دفتر کے اطراف سیکورٹی سخت کر دی ہے۔
بین الاقوامی خبریں
امریکہ کی کریمیا پر روسی کنٹرول تسلیم کرنے کی تیاری، یوکرین کے صدر زیلنسکی کا اپنی سرزمین ترک کرنے سے انکار، ڈونلڈ ٹرمپ کی سب سے بڑی شرط

واشنگٹن : امریکا نے اشارہ دیا ہے کہ وہ روس اور یوکرین کے درمیان امن معاہدے کے تحت کریمیا پر روسی کنٹرول کو تسلیم کر سکتا ہے۔ صدر ڈونلڈ ٹرمپ یوکرین کی جنگ روکنا چاہتے ہیں اور اس کے لیے وہ کریمیا پر روسی فریق کی بات کو تسلیم کر سکتے ہیں۔ کریمیا پر امریکہ کا یہ فیصلہ اس کا بڑا قدم ہو گا۔ روس نے 2014 میں ایک متنازعہ ریفرنڈم کے بعد یوکرین کے کریمیا کو اپنے ساتھ الحاق کر لیا تھا۔ بین الاقوامی برادری کا بیشتر حصہ کریمیا کو روسی علاقہ تسلیم نہیں کرتا۔ ایسے میں اگر امریکہ کریمیا پر روسی کنٹرول کو تسلیم کر لیتا ہے تو وہ عالمی سیاست میں نئی ہلچل پیدا کر سکتا ہے۔ بلومبرگ کی رپورٹ کے مطابق اس معاملے سے واقف ذرائع نے کہا ہے کہ ٹرمپ انتظامیہ ماسکو اور کیف کے درمیان وسیع تر امن معاہدے کے حصے کے طور پر کریمیا کے علاقے پر روسی کنٹرول کو تسلیم کرنے پر غور کر رہی ہے۔ تاہم اس بارے میں ابھی تک کوئی حتمی فیصلہ نہیں کیا گیا ہے۔ وائٹ ہاؤس اور محکمہ خارجہ نے اس پر کوئی تبصرہ نہیں کیا ہے۔
یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی نے ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ روس کو اپنی زمین نہیں دیں گے۔ دوسری جانب ڈونلڈ ٹرمپ کا یہ اقدام روسی صدر ولادی میر پیوٹن کے لیے سود مند ثابت ہوگا۔ وہ طویل عرصے سے کریمیا پر روسی خودمختاری کو تسلیم کرنے کا مطالبہ کر رہے ہیں۔ یوکرین کے علاقوں پر روس کے قبضے کو تسلیم کر لیا جائے گا اور یوکرین کی نیٹو میں شمولیت کے امکانات بھی ختم ہو جائیں گے۔ دریں اثنا، ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ انہیں امید ہے کہ دونوں فریق جنگ بندی پر آگے بڑھنے پر متفق ہوں گے۔ ٹرمپ نے یہ بھی کہا ہے کہ اگر وہ محسوس کرتے ہیں کہ دونوں فریق اس عمل کے لیے پرعزم نہیں ہیں تو امریکہ پیچھے ہٹ جائے گا۔ امریکی وزیر خارجہ نے بھی ایسا ہی بیان دیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ ہم یوکرین میں امن چاہتے ہیں لیکن اگر دونوں فریق اس میں نرمی کا مظاہرہ کریں گے تو ہم بھی ثالثی سے دستبردار ہو جائیں گے۔
بزنس
وسائی تعلقہ سے پالگھر ہیڈکوارٹر تک کا سفر اب ہوگا آسان، فیری بوٹ رو-رو سروس آج سے شروع، آبی گزرگاہوں سے سفر میں صرف 15 منٹ لگیں گے۔

پالگھر : واسئی تعلقہ سے پالگھر ہیڈکوارٹر تک سفر کے لیے کھارودیشری (جلسر) سے مارمبل پاڈا (ویرار) کے درمیان فیری بوٹ رو-رو سروس آج (19 اپریل) سے آزمائشی بنیادوں پر شروع کی جارہی ہے۔ اس سے ویرار سے پالگھر تعلقہ کے سفر کے دوران وقت کی بچت ہوگی۔ اس منصوبے کو شروع کرنے کے لیے حکومتی سطح پر گزشتہ کئی ماہ سے کوششیں جاری تھیں۔ کھاراوادیشری میں ڈھلوان ریمپ یعنی عارضی جیٹی کا کام مکمل ہو چکا ہے جس کی وجہ سے یہ سروس شروع ہو رہی ہے۔ اس پروجیکٹ کی منصوبہ بندی مرکزی حکومت کی ‘ساگرمالا یوجنا’ کے تحت کی گئی تھی۔ اسے 26 اکتوبر 2017 کو 12.92 کروڑ روپے کی انتظامی منظوری ملی تھی، جب کہ 23.68 کروڑ روپے کی نظرثانی شدہ تجویز کو بھی 15 مارچ 2023 کو منظور کیا گیا تھا۔ فروری 2024 میں ورک آرڈر جاری کیا گیا تھا اور کام ٹھیکیدار کو سونپ دیا گیا تھا۔
پہلی فیری آزمائشی بنیادوں پر نارنگی سے 19 اپریل کو دوپہر 12 بجے شروع ہوگی۔ اس کے بعد باقاعدہ افتتاح ہوگا۔ کھارودیشری سے نارنگی تک سڑک کا فاصلہ 60 کلومیٹر ہے، جسے طے کرنے میں تقریباً ڈیڑھ گھنٹے کا وقت لگتا ہے۔ ساتھ ہی، آبی گزرگاہ سے یہ فاصلہ صرف 1.5 کلومیٹر ہے، جسے 15 منٹ میں طے کیا جا سکتا ہے۔ رو-رو سروس سے نہ صرف وقت بلکہ ایندھن کی بھی بچت ہوگی۔ مارمبل پاڑا سے کھارودیشری تک ایک فیری میں 15 منٹ لگیں گے اور گاڑیوں میں سوار ہونے اور اترنے کے لیے اضافی 15-20 منٹ کی اجازت ہوگی۔ 20 اپریل سے پہلی فیری روزانہ صبح 6:30 بجے ویرار سے چلے گی اور آخری فیری کھارودیشری سے شام 7 بجے چلے گی۔ نائٹ فیری بھی 25 اپریل سے شروع ہوگی اور آخری فیری کھارودیشری سے رات 10:10 بجے روانہ ہوگی۔
-
سیاست6 months ago
اجیت پوار کو بڑا جھٹکا دے سکتے ہیں شرد پوار، انتخابی نشان گھڑی کے استعمال پر پابندی کا مطالبہ، سپریم کورٹ میں 24 اکتوبر کو سماعت
-
ممبئی پریس خصوصی خبر5 years ago
محمدیہ ینگ بوائزہائی اسکول وجونیئرکالج آف سائنس دھولیہ کے پرنسپل پر5000 روپئے کا جرمانہ عائد
-
سیاست5 years ago
ابوعاصم اعظمی کے بیٹے فرحان بھی ادھو ٹھاکرے کے ساتھ جائیں گے ایودھیا، کہا وہ بنائیں گے مندر اور ہم بابری مسجد
-
جرم5 years ago
مالیگاؤں میں زہریلے سدرشن نیوز چینل کے خلاف ایف آئی آر درج
-
جرم5 years ago
شرجیل امام کی حمایت میں نعرے بازی، اُروشی چوڑاوالا پر بغاوت کا مقدمہ درج
-
خصوصی5 years ago
ریاست میں اسکولیں دیوالی کے بعد شروع ہوں گے:وزیر تعلیم ورشا گائیکواڑ
-
جرم4 years ago
بھیونڈی کے مسلم نوجوان کے ناجائز تعلقات کی بھینٹ چڑھنے سے بچ گئی کلمب گاؤں کی بیٹی
-
قومی خبریں6 years ago
عبدالسمیع کوان کی اعلی قومی وبین الاقوامی صحافتی خدمات کے پیش نظر پی ایچ ڈی کی ڈگری سے نوازا