Connect with us
Monday,13-October-2025

سیاست

مہاراشٹر اینٹی کرپشن بیورو نے آبپاشی گھوٹالے میں پھنسے اجیت پوار کو نو معاملات میں دی کلین چٹ

Published

on

موصولہ خبروں سے ملی جانکاری کے مطابق مہاراشٹر اینٹی کرپشن بیورو (اے سی بی) نے آبپاشی گھوٹالے میں پھنسے مہاراشٹرکے نائب وزیر اعلی اجیت پوار کی نو معاملات میں کلین چٹ کی اطلاعات کی وضاحت کی ہے۔
پیر کے روز یہ تبادلہ ہوا کہ اے سی بی نے اجیت پوار کے خلاف بدعنوانی کے نو واقعات کی تحقیقات بند کردی ہیں۔مگر کچھ ہی دیر بعد اے سی بی نے صورتحال صاف کرتے ہوئے کہا کہ جن معاملات کو پیر کو بند کیا گیا ہے، ان میں سے کسی میں بھی اجیت پوار کا نام نہیں تھا۔ اے سی بی کے ڈائریکٹر جنرل پرمبیر سنگھ نے کلین چٹ کی خبروں کی تردید کرتے ہوئے کہا ہے کہ ان نو مقدمات میں ان کا نام نہیں لیا گیا ہے۔
اس سے قبل اے سی بی کے ذرائع کے حوالے سے بتایا گیا ہے کہ آبپاشی گھوٹالہ سے متعلق کچھ معاملات مشروط طور پر بند کردیئے گئے ہیں۔ تاہم ضرورت پڑنے پر یا اضافی معلومات دستیاب ہونے پر مستقبل میں تحقیقات دوبارہ شروع کی جاسکتی ہیں۔اے سی بی نےبتایاکہ ان نو معاملات میں اجیت پوار کا کوئی تعلق نہیں ہے۔مہاراشٹر اے سی بی کے ڈائریکٹر جنرل پرمبیر سنگھ نے بھی کہا کہ ہم آبپاشی سے متعلق 3000 ٹینڈروں کی تحقیقات میں مصروف ہیں۔ آج جو مقدمات بند ہیں وہ ایک باقاعدہ عمل ہیں۔ دیگر معاملات کی تفتیش جاری رہے گی۔ادھر کانگریس کے ترجمان رندیپ سورجے والا نے بی جے پی پر کڑی تنقید کی۔ انہوں نے ٹویٹ کیا کہ ‘بی جے پی اجیت پوار نے مہاراشٹر کے جمہوریت کی حقیقت کو بے نقاب کیا ہے۔ اینٹی کرپشن بیورو کو ناجائز حکومت کے ذریعہ تمام قانونی چارا جوئی بند کرنے کا حکم دیا ہے۔’کھائیں گے اور کھلائیں گے بھی ‘کیونکہ یہ ایمانداری کے لئے صفر رواداری والی حکومت ہے۔ یہ ممکن ہے اگر مودی موجود ہوں۔

(جنرل (عام

ممبئی کے چیمبور اور مالابار ہل بنگلورو میں مقیم بلڈرز کے ذریعہ 4,800 کروڑ کی تعمیر نو سے گزریں گے۔

Published

on

malabar

ممبئی : ایک بنگلور میں مقیم رئیل اسٹیٹ ڈویلپر، پوروانکارا لمیٹڈ، نے ممبئی میں دو بڑے ری ڈیولپمنٹ پروجیکٹس کا اعلان کیا ہے، جس نے رواں مالی سال کی پہلی ششماہی میں اپنے مغربی پورٹ فولیو میں اہم وزن کا اضافہ کیا ہے۔ کمپنی، جس نے بنگلور میں دو پروجیکٹس بھی شامل کیے ہیں، ان چاروں پروجیکٹوں میں ₹9,100 کروڑ کی کل مجموعی ترقیاتی قیمت (جی ڈی وی) ریکارڈ کی ہے۔ ممبئی میں، پوروانکارا نے جنوبی ممبئی کے اعلیٰ درجے کے مالابار ہل علاقے میں ایک مارکی ری ڈیولپمنٹ پروجیکٹ حاصل کیا ہے۔ 1.43 ایکڑ پر پھیلا ہوا یہ پروجیکٹ 0.7 ملین مربع فٹ ترقیاتی صلاحیت پیش کرے گا، جس کی قیمت تقریباً 2,700 کروڑ روپے ہے۔

دوسرا پروجیکٹ چیمبرز میں واقع ہے اور 4 ایکڑ اراضی پر پھیلے 1.2 ملین مربع فٹ کی ترقی پر مشتمل ہے، جس کی تخمینہ قیمت 2,100 کروڑ روپے ہے۔ میڈیا کی ایک رپورٹ کے مطابق دونوں پراجیکٹ پروانکرا کی ممبئی کے اہم اور ابھرتے ہوئے رہائشی علاقوں میں اپنے دوبارہ ترقی کے نقش کو مضبوط کرنے کی حکمت عملی کا حصہ ہیں۔ پوروانکارا لمیٹڈ کے منیجنگ ڈائریکٹر آشیش پوروانکارا نے کہا، “ہماری ترقی کی رفتار مضبوط ہے، جس کی حمایت مسلسل مانگ اور بروقت پراجیکٹ پر عمل درآمد سے ہوتی ہے۔” مالی سال26 کی پہلی ششماہی میں، ہم نے اپنے پورٹ فولیو کو 6.36 ملین مربع فٹ سے زیادہ قابل ترقی رقبہ کے ساتھ بڑھایا جس کی قیمت تقریباً ₹9,100 کروڑ ہے۔

کمپنی نے مالی سال26 کی جولائی-ستمبر سہ ماہی میں ₹1,322 کروڑ کی قبل از فروخت کی اطلاع دی، جو گزشتہ سال کے ₹1,270 کروڑ سے 4% زیادہ ہے۔ مالی سال26 کی پہلی ششماہی کے لیے، کل پری سیلز ₹ 2,445 کروڑ رہی، جو کہ 4% اضافے کو بھی ظاہر کرتی ہے۔ ذرائع ابلاغ کی ایک رپورٹ کے مطابق، مالی سال 26 کی دوسری سہ ماہی میں اوسط وصولی ₹8,814 فی مربع فٹ ہو گئی، جو کہ سال بہ سال 7% زیادہ ہے۔ صنعت کے ماہرین نوٹ کرتے ہیں کہ جائیداد کی بڑھتی ہوئی قیمتوں اور زمین کی محدود دستیابی کی بدولت ممبئی کی دوبارہ ترقی کی مارکیٹ قومی ڈویلپرز کی طرف سے بھرپور دلچسپی حاصل کر رہی ہے۔ اپنے مالابار ہل اور چیمبور پروجیکٹس کے ساتھ، پوروانکارا شہر کے اعلیٰ قدر کی بحالی کے شعبے میں ایک کلیدی کھلاڑی کے طور پر اپنی پوزیشن حاصل کر رہا ہے۔

Continue Reading

بین الاقوامی خبریں

اے آئی ایم آئی ایم کے سربراہ اویسی نے ہندوستان اور افغانستان کے درمیان سفارتی تعلقات میں بہتری کا پرزور خیرمقدم کیا۔

Published

on

Owaisi

نئی دہلی : اے آئی ایم آئی ایم کے سربراہ اسد الدین اویسی نے ہندوستان اور افغانستان کے درمیان نئے سرے سے تعلقات کا پرزور خیرمقدم کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ وہ 2016 سے اس کی وکالت کر رہے ہیں، لیکن لوگوں نے اس پر اعتراض کیا۔ انہوں نے کہا کہ افغانستان کے اندر جو کچھ ہوتا ہے وہ ان کا اندرونی معاملہ ہے لیکن افغانستان کے ساتھ ہندوستان کے سفارتی تعلقات علاقائی سفارت کاری کے لیے ضروری ہیں۔ افغان وزیر خارجہ امیر خان متقی اس وقت بھارت کے دورے پر ہیں۔ اے این آئی کو انٹرویو دیتے ہوئے حیدرآباد کے ایم پی اور اے آئی ایم آئی ایم کے سربراہ اسد الدین اویسی نے ہندوستان-افغانستان تعلقات میں پیشرفت کے حوالے سے کہا، “میں اس کا خیرمقدم کروں گا۔ 2016 میں، میں نے پارلیمنٹ میں کھڑے ہو کر کہا تھا کہ طالبان آئیں گے، اور آپ ان سے بات کریں، بی جے پی کے بہت سے میڈیا شخصیات اور سیاسی شخصیات نے مجھے گالی دی… دیکھو، وہ طالبان کے بارے میں بات کر رہا ہے… میں نے کہا کہ یہ میری تقریر ہے”۔

انہوں نے کہا، “چابہار بندرگاہ کی تعمیر ہمارے لیے بہت اہم ہے… ہم جو ایران میں تعمیر کر رہے ہیں، اسے ہم افغانستان میں داخل ہونے کے لیے استعمال کریں گے۔ ہم اس علاقے میں چین اور پاکستان کو کیسے اثر و رسوخ دے سکتے ہیں؟” جب اویسی سے طالبان کی کوتاہیوں کے بارے میں سوال کیا گیا تو انہوں نے کہا، “جناب، ہر ایک میں خامیاں ہوتی ہیں، آپ خامیاں دیکھیں گے… ہم اس جگہ کو چھوڑ دیں گے… آپ کے گھر میں کیا ہوگا، میں اس کی پرواہ کیوں کروں… مجھے اس بات کو یقینی بنانا ہوگا کہ میں اس جگہ کو کھو نہ دوں”۔

بھارت کے لیے افغانستان کی اہمیت کی وضاحت کرتے ہوئے، اویسی نے کہا، “افغان وزیر خارجہ یہاں ہیں، اور پاکستان نے ان پر بمباری کی، آپ دیکھتے ہیں کہ حالات کیسے جا رہے ہیں؟ انہوں نے چین، پاکستان، افغانستان، بنگلہ دیش کو بلایا، اور میٹنگیں کیں… کیا یہ ہمارے لیے درست ہے؟ ہمارے مکمل سفارتی تعلقات ہونے چاہئیں۔ وہاں ہماری موجودگی ملک کی سلامتی اور جغرافیائی سیاست کے لیے بہت ضروری ہے۔ … بالکل، جب طالبان کو کہا جائے گا، تو مجھے مکمل طور پر کہا جائے گا کہ جب طالبان کے ساتھ تعلقات ہوں گے تو انہیں مکمل طور پر کہا جائے گا” ہندوستان، برائے مہربانی میڈیکل کے شعبے میں اشتہارات بند نہ کریں، افغانستان میں ہماری بہت بڑی سرمایہ کاری ہے… اور وہاں ہندوستانیوں کی خیر سگالی ہے… وہاں تمام زرمبادلہ سکھوں کے پاس ہے۔”

Continue Reading

ممبئی پریس خصوصی خبر

ممبئی بنگلہ دیشیوں کے نام پر عام مسلمانوں کو ہراساں کیا جانا بند ہو، وزیر داخلہ امیت شاہ کے بیان پر ابوعاصم کا سرکار پر سنگین الزام

Published

on

Asim Azmi

ممبئی : مہاراشٹر سماجوادی پارٹی لیڈر ورکن اسمبلی ابوعاصم اعظمی نے وزیر داخلہ امیت شاہ کے بیان کو ہدف تنقید بنایا اور کہا کہ وزیر داخلہ کو اور مرکزی سرکار کی ذمہ داری ہے کہ وہ بنگلہ دیشی اور پاکستانی دراندازی کرنے والوں کے خلاف کارروائی کرے بنگلہ دیشیوں کے سبب ہندوستان میں مسلمانوں کی آبادی میں اضافہ ہوا ہے, یہ سراسر غلط ہے. بنگلہ دیشی اور پاکستانیوں کی آڑ میں مغربی بنگال کے باشندوں اور عام مسلمانوں کو نشانہ بنایا جارہا ہے. انہوں نے کہا کہ کئی ریاستوں اور مرکز میں سرکار آپ کی ہے تو سرحد سے کیسے بنگلہ دیشی درانداز داخل ہوتے ہیں؟ ان کے دستاویزات بنانے والوں کے خلاف سرکار نے اب تک کیا کارروائی کی ہے انہوں نے کہا کہ بنگلہ دیشی کی آڑ میں مسلمانوں کو نشانہ بنانا بند کیا جانا چاہیے, جس طرح سے کریٹ سومیا ہر مسلمانوں کی سرٹیفکیٹ اور دستاویزات کو فرضی قرار دینے کی سعی کر کے مسلمانوں کو نشانہ بنا رہے ہیں. انہوں نے کہا کہ بنگلہ دیشیوں کی ہند کی سرحد سے دراندازی کیسے ہوتی ہے, اس پر سرکار کو توجہ دینی چاہئے یہ کام کانگریس، ایس پی یا دیگر پارٹیوں کا نہیں ہے, یہ کام سرکار کا ہے کہ وہ بنگلہ دیشیوں اور پاکستانیوں کے خلاف کاروائی کرے اور اس کے نام پر مسلمانوں کو ہراساں و پریشان نہ کرے. انہوں نے کہا کہ بنگلہ دیشیوں کے دستاویزات جو تیار کر رہے ہیں کیا ان افسران پر کارروائی کی جاتی ہے۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com