Connect with us
Tuesday,19-August-2025
تازہ خبریں

جرم

قرض سے پریشان حال کھام گاؤں مہہ جبین کی خودکشی

Published

on

(نامہ نگار)
مقامی پھاٹک پورہ کی ساکن مہہ جبین بی سید آفتاب الدین نے بیسی کے پیسے کے لین دین میں ہورہی پریشانی و ذلت سے پریشان ہوکر چوہے مارنے کی زہریلی دوا کھا کر زندگی ختم کرنے کی کوشش کی تھی، دوران علاج مورخہ 13 مارچ کو انتقال ہوگیا۔
ملی جانکاری کے مطابق مہہ جبین بے تقریبا ایک سال قبل محلے کی ہی ایک خاتون سے 35 ہزار روپے قرض لئے تھے۔ معاشی حالت کمزور ہونے سے مقرر وقت پر قرض ادا نہیں کر پائی جسکی وجہ سے اس خاتون نے مہہ جبین کو قرض ادا کرنے کےلئے ایک بیسی گھاٹے سے دلا کر اپنی کچھ رقم وصول کرلی۔ لیکن بیچاری مہہ جبین بیسی کی قسط بھی بھرنے کی طاقت نہیں رکھتی تھی جسکی وجہ سے قسط ادا کرنے کے لئے وہ اور قرض کے دلدل میں پھستی چلے گئی۔ پیسے والے گھر پر آکر پیسوں کا مطالبہ کرنے گے۔ گالی گلوج بے عزتی کرتے۔ دل دہلانے والی یہ بات بھی معلوم ہوئی کی پیسے وصول کرنے والی خواتین جب بھی گھر پر آتی تو پیسے نہ ملنے کی صورت میں گھر سے کوئی نہ کوئی چیز اٹھا کر لے جاتی تھی۔ یہاں تک کہ گھر میں پکی ہاندی، اناج، آٹا، نواسے کے لئے لائے گئے نئے کپڑے بھی نہیں چھوڑے ۔
معلوم ہوکہ مہہ جبین کا شوہر اور بیٹا مزدوری کرکے اپنا گھر چلاتے ہیں۔
مہہ جبین کے بیٹے سے یہ سب برداشت نہیں ہوا۔ روز مرہ مزدوری کرنے والے اس بیٹے نے بھی ان خواتین سے درخواست کی کہ آپ میری امی کو پریشان نہ کرے۔ اتنے دنوں سے اپ کا قرض ادا کررہی ہے مگر قرض ختم ہی نہیں ہورہا ہے، آپ کے 35 ہزار روپے قرض کے بدلے میری والدہ نے آج تک 50 ہزار روپئے سے زیادہ لوٹا دیئے میں ایک دو دن میں 15 ہزار روپئے اور ادا کر دونگا۔ لیکن آپ لوگ ہمارے گھر نہ آیا کرے نہ ہی میری والدہ کو پریشان کریں۔ مہہ جبین کے بیٹے سید توصیف نے اپنے چچا زاد بھائی سے پیسے ادھار لیکر 3 مارچ کو اس خاتون کے گھر لےجاکر دے دیا اور کہا اب میری والدہ کا پیچھا چھوڑ دو آپکو رقم مل گئی، اور اگر کچھ رقم باقی بھی رہی تو میں خود ادا کردوگا۔
6 مارچ کو پھر سے دونوں خواتین پیسے وصول کرنے اسکے گھر گئی اور پیسوں کا تقاضہ کرنے لگی۔ انکے گھر سے جانے کے بعد پریشان مہہ جبین نے چوہے مارنے کی زہریلی دوا روٹی میں ملا کر اپنی زندگی ختم کرنے کی کوشش کی۔ معلوم ہوتے ہی انکے شوہر سید آفتاب الدین نے بیٹے توصیف اور اپنے رشتہ داروں کی مدد سے مہہ جبین کو مقامی سرکاری دواخانے میں لے گئے۔ جہاں ابتدائی علاج کے قبل از مرگ بیان میں اس نے پولس کو کہا کہ بیسی پیسے کی وجہ سے ہونے والی پریشانی، بے عزتی، کی وجہ سے میں نے چوہے مارنے کی زہریلی دوا کھالی۔ میری موت کے ذمہ دار یہ بیسی کے لین دین کرنے والی خواتین ہی ہے۔
طبیعت زیادہ خراب ہوجانے کی وجہ سے مریض کو آکولہ سرکاری دواخانہ میں روانہ کر دیا گیا تھا۔ دوران علاج 13 مارچ کی رات کو انتقال ہوگیا۔
اس کی خبر کھام گاؤں میں ملتے ہی مسلم علاقے میں غم کا ماحول پیدا ہوگیا۔ لوگ جگہ جگہ اس لین دین کو لیکر چرچا کرنے لگے۔ مسلم ماحول میں بالخصوص خواتین میں سودی لین دین، بیسی، بچت گٹ کا جو رجحان پیدا ہورہا ہے یہ مسلم معاشرے میں بگاڑ، فساد، اور خودکشی، غلط راہ کو پروان چڑھا رہا ہے۔ ملت کے علماء، دانشور، سماجی و سیاسی شخصیات کو اس تعلق سے کوئی لائحہ عمل تیار کرنا ہوگا۔ شہریان کھام گاؤں کے لئے یہ موت لمحہ فکر ہے. آج مرحومہ کے بیٹے نے اس حادثہ کی شکایت شیواجی نگر پولیس اسٹیشن میں درج کرائی۔ بیٹے کی شکایت اور مرحومہ کے قبل از مرگ بیان کی بنیاد پر پولیس نے انیسہ بی شیخ سلیم قریشی اور زلیخا بی شیخ سلیم کے خلاف تعزیرات ہند کی دفعہ 306 اور 34 کے تحت گناہ درج کرلیا ہے اس شرمناک و افسوسناک واقعہ کی پورے شہر میں مذمت ہورہی ہے۔

جرم

جلگاؤں سلیمان خان ہجومی تشدد ملزمین پر سخت کارروائی کا مطالبہ، رکن اسمبلی ابوعاصم اعظمی کا جلگاؤں دورہ اہل خانہ سے ملاقات و اظہار ہمدردی

Published

on

ممبئی مہاراشٹر سماجوادی پارٹی لیڈر و رکن اسمبلی ابوعاصم اعظمی نے جلگاؤں جامنیر میں مسلم نوجوان سے ہجومی تشدد پر سخت کاررائی کا مطالبہ کرتے ہوئے پولس کی تفتیش پر بھی شبہ ظاہر کیا ہے اور اہم ملزمین کو بچانے کا الزام بھی اہل خانہ نے عائد کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جلگاؤں جامنیر میں سلیمان خان پر ہجومی تشدد اس کی کیا غلطی تھی صرف یہی کہ وہ مسلمان تھا اس لئے اس میں ملوث خاطیوں پر مکوکا کا اطلاق کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ ۲۰۱۴ سے نفرت کا ماحول عروج پر ہے۔ انہوں نے کہا کہ مسلمانوں پر عرصہ حیات تنگ کیا جارہا ہے۔ چار پانچ گھنٹے تک نوجوان کو تشدد کا نشانہ بنایا گیا ان فرقہ پرستوں اور غنڈوں کی اتنی ہمت کہ وہ سرعام ایک نوجوان کو نشانہ بنائے مسلم نوجوان کے قتل کے معاملہ میں ایس آئی ٹی انکوائری کے ساتھ خاطیوں کو پھانسی کی سزا دی جائے۔ کیس کو پختہ کرنے کا بھی مطالبہ ابوعاصم اعظمی نے کیا ہے۔ چشم دید گواہ کے مطابق گرفتاری عمل میں لائی جائے جو تشدد میں ملوث ہے, وہ سب یہاں کے رکن اسمبلی کے کارکن ہے انہیں بچانے کی کوشش جاری ہے۔ یہ افسوس کی بات ہے کہ مسلمانوں کو نشانہ بنایا جارہا ہے, انگریزوں کے تلوے چاٹنے والے برسراقتدار ہے۔ مسلم لڑکیوں کو ہٹاؤ یہ پمفلٹ تقسیم کیا جارہا ہے اس پر بھی کارروائی ہو نی چاہئے۔

‎آج مہاراشٹر سماجوادی پارٹی رہنما ابوعاصم اعظمی نے جامنیر میں سلیمان کے خاندان سے ملاقات کی، جسے بنیاد پرستوں نے اس کے خاندان کے سامنے صرف ایک غیر مسلم لڑکی سے بات کرنے پر بے دردی سے قتل کر دیا تھا۔ اعظمی نے مقتول کے گھر والوں سے اظہار ہمدردی کی اور کہا کہ میں ایک باپ کی آنکھوں میں نفرت کی آگ میں اپنے جوان بیٹے کو کھونے کا درد اور ماں کی سسکیوں میں بے بسی دیکھی۔ میں نے سوگوار خاندان کو یقین دلایا کہ ہم ہر ممکن تعاون کریں گے۔

جلگاؤں پولس سے ملاقات کی اورخاندان کے ذریعہ نامزد 2 اہم ملزمین کے خلاف گرفتاری اور کارروائی میں تاخیر پر جواب طلب کیا۔ اس کے ساتھ ہی ابوعاصم اعظمی نے ‎کسی بھی مردہ بیٹے کو واپس نہیں لایا جاسکتا لیکن سوگوار خاندان کے لیے میں وزیر اعلیٰ سے مطالبہ کرتا ہوں کہ سلیمان کے اہل خانہ کو 25 لاکھ روپے کی مالی امداد کرے، خاندان کے ایک فرد کو سرکاری ملازمت دی جائے اور اس بات کو یقینی بنایا جائے کہ کسی بھی خاطیوں بخشا نہ جائے ایس آئی ٹی تشکیل دی جائے اور ملزموں کے خلاف مکوکا کے تحت کارروائی کی جائے۔

ریاست میں اقتدار کے لیے پھیلائی جا رہی نفرت براہ راست نفرت انگیز تقاریر سے نفرت انگیز جرائم کو جنم دے رہی ہے۔ میں وزیر اعلی دیویندر فڑنویس سے مطالبہ کرتا ہوں کہ نفرت کے خلاف قانون بنایا جائے اور ان کے وزراء پر مسلمانوں کے خلاف زہر افشانی پر پابندی لگائی جائے۔ ‎آج ریاست کو نفرت کے خلاف قانون کی سب سے زیادہ ضرورت ہے۔ جب تک نفرت انگیز تقاریر بند نہیں ہو گی، نفرت پر مبنی جرائم پر قدغن لگانا ممکن نہیں ہے ۔

Continue Reading

بین الاقوامی خبریں

سی بی آئی نے سعودی عرب میں 1999 میں قتل کیس میں 26 سال سے زیادہ عرصے سے مفرور ملزم کو کیا گرفتار، حکام نے بتایا

Published

on

arrested-

نئی دہلی : سی بی آئی نے اس ہفتے کے شروع میں ایک ملزم کو گرفتار کیا جو 1999 میں سعودی عرب میں قتل کے ایک کیس میں 26 سال سے زیادہ عرصے سے فرار تھا، ایک اہلکار نے ہفتہ کو بتایا۔ محمد دلشاد کو 11 اگست کو اندرا گاندھی بین الاقوامی ہوائی اڈے پر اس وقت گرفتار کیا گیا تھا جب وہ بدلے ہوئے نام اور نئے پاسپورٹ کے ساتھ جدہ کے راستے مدینہ واپس آیا تھا۔ حکام کے مطابق، دلشاد، جو ریاض میں موٹر مکینک اور سیکیورٹی گارڈ کے طور پر کام کرتا تھا، نے 1999 میں اپنے کام کی جگہ پر ایک شخص کو مبینہ طور پر قتل کر دیا تھا۔ وہ سعودی حکام کو چکمہ دے کر بھارت فرار ہو گیا، جہاں اس نے دھوکہ دہی سے نئی شناخت حاصل کی اور پاسپورٹ حاصل کیا۔ انہوں نے بتایا کہ دلشاد نئے پاسپورٹ کا استعمال کرتے ہوئے قانون نافذ کرنے والے اداروں سے بچتا رہا اور اس عرصے کے دوران اکثر خلیجی ملک کا سفر کرتا رہا۔

حکام نے بتایا کہ سعودی عرب کی درخواست پر سی بی آئی نے اپریل 2022 میں مفرور ملزم کا سراغ لگانے اور اس کے خلاف مقامی طور پر مقدمہ چلانے کے لیے کیس کو اپنے ہاتھ میں لیا۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ وفاقی تحقیقاتی ایجنسی نے اتر پردیش کے بجنور ضلع میں دلشاد کے آبائی گاؤں کا سراغ لگایا، جس کے بعد ایک لک آؤٹ سرکلر (ایل او سی) جاری کیا گیا۔ تاہم، یہ طریقہ کارگر ثابت نہیں ہوا کیونکہ ایل او سی ان کی پرانی دستاویزات کی بنیاد پر جاری کیا گیا تھا، اس لیے وہ بیرون ملک سفر کرتے رہے۔

سی بی آئی کے ترجمان نے کہا کہ تحقیقات کے دوران پتہ چلا کہ دلشاد نے جعلی شناخت کی بنیاد پر قطر، کویت اور سعودی عرب کا سفر کیا۔ انہوں نے کہا کہ ایجنسی نے کئی تکنیکی لیڈز اور انٹیلی جنس جمع کی جس سے نئے پاسپورٹ کا پتہ لگانے میں مدد ملی اور اس کے نتیجے میں ایک تازہ ایل او سی جاری کیا گیا۔ اس سے بے خبر دلشاد آسانی سے 11 اگست کو مدینہ سے جدہ کے راستے اندرا گاندھی بین الاقوامی ہوائی اڈے پر پہنچا۔ اس کے پہنچنے پر محکمہ امیگریشن نے سی بی آئی کو اطلاع دی اور ملزم کو حراست میں لے لیا گیا۔

Continue Reading

جرم

جلگاؤں مسلم نوجوان کے ساتھ ہجومی تشدد، مسلمانوں پر ہونے والے تشدد اور ناانصافی پر پابندی عائد ہو، خاطیوں کے خلاف سخت کارروائی کا ابوعاصم اعظمی کا مطالبہ

Published

on

Mob violence

ممبئی : جلگاؤں کے جامنیر میں اس وقت کشیدگی پھیل گئی جب ایک مسلم نوجوان کو شرپسندوں نے صرف اس لئے تشدد کا نشانہ بنایا کیونکہ وہ ایک غیر مسلم دوشیزہ کے ساتھ سائبر کیفے میں تھا اور اس کی خبر شرپسندوں کو ہوئی اور لو جہاد کے شبہ میں نوجوان سلیمان کو سائبر کیفے کے باہر پہلے زدوکوب کیا اور پھر اسے 25 کلو میٹر دور گاؤں میں لے جاکر ہجومی تشدد کا نشانہ بنایا, اس کے کپڑے پھاڑ دئیے برہنہ کر کے اسے نیم مردہ حالت میں پھینک دیا۔ جب اسے اسپتال لیجایا گیا تو ڈاکٹروں نے اسے مردہ قرار دیا۔ ہندو و مسلمان کے نام پر تشدد اور ہجومی تشدد پر فوری طور پر پابندی عائد کی جائے اور خاطیوں کے خلاف سخت کارروائی ہو۔ یہ مطالبہ آج یہاں سماجوادی پارٹی لیڈر و رکن اسمبلی ابوعاصم اعظمی نے مہاراشٹر کے وزیر اعلی دیویندر فڑنویس سے کیا ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ مسلمانوں کو روزانہ تشدد کا نشانہ بنایا جارہا ہے, ہجومی تشدد کی وارداتوں میں اضافہ ہوا ہے, اتنا ہی نہیں اگر کوئی غریب مسلم نوجوان کسی غیر مسلم دوشیزہ سے بات کرتا ہے یا اس کا معاشقہ ہے تو اسے تشدد کا نشانہ بنا کر موت کے گھاٹ اتار دیا جاتا ہے۔ یہ سراسر غلط ہے ہر ایک بالغ شہری کو اپنے پسند کی شادی کا حق دستور نے دیا ہے, لیکن یہ فرقہ پرست صرف غریبوں پر اس قسم کی زور آزمائی کرتے ہیں, اگر امیر کسی غیر مسلم سے شادی کرے تو سب معاف ہے۔ انہوں نے کہا کہ آج حالات انتہائی خراب اور بد سے بدتر ہوچکے ہیں, اس پر قابو پانے کی ضرورت ہے۔ ریاستی وزیر اعلی دیویندر فڑنویس سے ہمارا مطالبہ ہے کہ خدارا اسے روک کر نظم ونسق برقراری کی سعی کرے۔ انہوں نے کہا کہ مسلم نوجوان کو تشدد کا نشانہ بنانے والوں پر سخت کارروائی ہو اور اسے انصاف ملے ساتھ ہی اس قسم کی وارداتوں میں ملوث افراد کو عبرت ناک سزا دی جائے۔ ابوعاصم اعظمی نے کہا کہ آج مسلمانوں پر عرصہ حیات تنگ کر دی گئی ہے, اگر مسلمان اتنے ہی ناپسند ہے تو انہیں پھینک دیجئے یا جیل میں بند کروا دیجئے ریاست میں جس طرح سے حالات خراب ہیں وہ انتہائی تشویشناک ہے۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com