جرم
قرض سے پریشان حال کھام گاؤں مہہ جبین کی خودکشی
(نامہ نگار)
مقامی پھاٹک پورہ کی ساکن مہہ جبین بی سید آفتاب الدین نے بیسی کے پیسے کے لین دین میں ہورہی پریشانی و ذلت سے پریشان ہوکر چوہے مارنے کی زہریلی دوا کھا کر زندگی ختم کرنے کی کوشش کی تھی، دوران علاج مورخہ 13 مارچ کو انتقال ہوگیا۔
ملی جانکاری کے مطابق مہہ جبین بے تقریبا ایک سال قبل محلے کی ہی ایک خاتون سے 35 ہزار روپے قرض لئے تھے۔ معاشی حالت کمزور ہونے سے مقرر وقت پر قرض ادا نہیں کر پائی جسکی وجہ سے اس خاتون نے مہہ جبین کو قرض ادا کرنے کےلئے ایک بیسی گھاٹے سے دلا کر اپنی کچھ رقم وصول کرلی۔ لیکن بیچاری مہہ جبین بیسی کی قسط بھی بھرنے کی طاقت نہیں رکھتی تھی جسکی وجہ سے قسط ادا کرنے کے لئے وہ اور قرض کے دلدل میں پھستی چلے گئی۔ پیسے والے گھر پر آکر پیسوں کا مطالبہ کرنے گے۔ گالی گلوج بے عزتی کرتے۔ دل دہلانے والی یہ بات بھی معلوم ہوئی کی پیسے وصول کرنے والی خواتین جب بھی گھر پر آتی تو پیسے نہ ملنے کی صورت میں گھر سے کوئی نہ کوئی چیز اٹھا کر لے جاتی تھی۔ یہاں تک کہ گھر میں پکی ہاندی، اناج، آٹا، نواسے کے لئے لائے گئے نئے کپڑے بھی نہیں چھوڑے ۔
معلوم ہوکہ مہہ جبین کا شوہر اور بیٹا مزدوری کرکے اپنا گھر چلاتے ہیں۔
مہہ جبین کے بیٹے سے یہ سب برداشت نہیں ہوا۔ روز مرہ مزدوری کرنے والے اس بیٹے نے بھی ان خواتین سے درخواست کی کہ آپ میری امی کو پریشان نہ کرے۔ اتنے دنوں سے اپ کا قرض ادا کررہی ہے مگر قرض ختم ہی نہیں ہورہا ہے، آپ کے 35 ہزار روپے قرض کے بدلے میری والدہ نے آج تک 50 ہزار روپئے سے زیادہ لوٹا دیئے میں ایک دو دن میں 15 ہزار روپئے اور ادا کر دونگا۔ لیکن آپ لوگ ہمارے گھر نہ آیا کرے نہ ہی میری والدہ کو پریشان کریں۔ مہہ جبین کے بیٹے سید توصیف نے اپنے چچا زاد بھائی سے پیسے ادھار لیکر 3 مارچ کو اس خاتون کے گھر لےجاکر دے دیا اور کہا اب میری والدہ کا پیچھا چھوڑ دو آپکو رقم مل گئی، اور اگر کچھ رقم باقی بھی رہی تو میں خود ادا کردوگا۔
6 مارچ کو پھر سے دونوں خواتین پیسے وصول کرنے اسکے گھر گئی اور پیسوں کا تقاضہ کرنے لگی۔ انکے گھر سے جانے کے بعد پریشان مہہ جبین نے چوہے مارنے کی زہریلی دوا روٹی میں ملا کر اپنی زندگی ختم کرنے کی کوشش کی۔ معلوم ہوتے ہی انکے شوہر سید آفتاب الدین نے بیٹے توصیف اور اپنے رشتہ داروں کی مدد سے مہہ جبین کو مقامی سرکاری دواخانے میں لے گئے۔ جہاں ابتدائی علاج کے قبل از مرگ بیان میں اس نے پولس کو کہا کہ بیسی پیسے کی وجہ سے ہونے والی پریشانی، بے عزتی، کی وجہ سے میں نے چوہے مارنے کی زہریلی دوا کھالی۔ میری موت کے ذمہ دار یہ بیسی کے لین دین کرنے والی خواتین ہی ہے۔
طبیعت زیادہ خراب ہوجانے کی وجہ سے مریض کو آکولہ سرکاری دواخانہ میں روانہ کر دیا گیا تھا۔ دوران علاج 13 مارچ کی رات کو انتقال ہوگیا۔
اس کی خبر کھام گاؤں میں ملتے ہی مسلم علاقے میں غم کا ماحول پیدا ہوگیا۔ لوگ جگہ جگہ اس لین دین کو لیکر چرچا کرنے لگے۔ مسلم ماحول میں بالخصوص خواتین میں سودی لین دین، بیسی، بچت گٹ کا جو رجحان پیدا ہورہا ہے یہ مسلم معاشرے میں بگاڑ، فساد، اور خودکشی، غلط راہ کو پروان چڑھا رہا ہے۔ ملت کے علماء، دانشور، سماجی و سیاسی شخصیات کو اس تعلق سے کوئی لائحہ عمل تیار کرنا ہوگا۔ شہریان کھام گاؤں کے لئے یہ موت لمحہ فکر ہے. آج مرحومہ کے بیٹے نے اس حادثہ کی شکایت شیواجی نگر پولیس اسٹیشن میں درج کرائی۔ بیٹے کی شکایت اور مرحومہ کے قبل از مرگ بیان کی بنیاد پر پولیس نے انیسہ بی شیخ سلیم قریشی اور زلیخا بی شیخ سلیم کے خلاف تعزیرات ہند کی دفعہ 306 اور 34 کے تحت گناہ درج کرلیا ہے اس شرمناک و افسوسناک واقعہ کی پورے شہر میں مذمت ہورہی ہے۔
جرم
مہاراشٹر کی ایک خاتون کلپنا بھاگوت گرفتار… وہ دہلی دھماکے کے وقت وہاں موجود تھی، تفتیش کے دوران اس کے دہشت گردانہ روابط سامنے آ رہے ہیں۔

پونے : مہاراشٹر کے چھترپتی سمبھاجی نگر سے چونکا دینے والی خبر سامنے آئی ہے۔ ایک خاتون، جس کی شناخت کلپنا ترمبکراؤ بھاگوت (45) کے طور پر ہوئی ہے، فرضی آدھار کارڈ اور جعلی آئی اے ایس تقرری خط کا استعمال کرتے ہوئے چھ ماہ سے ایک لگژری ہوٹل میں رہ رہی تھی۔ کیس میں اب ایک نیا اہم موڑ سامنے آیا ہے۔ سی آئی ڈی سی او پولیس کے تفتیش کاروں کو اب پتہ چلا ہے کہ وہ ازبیکستان کی ایک خاتون کے لیے ہندوستانی ویزا حاصل کرنے کے لیے سرگرم عمل تھی۔ پولیس کا کہنا ہے کہ اس نئی تحقیقات سے یہ شبہ مزید گہرا ہو گیا ہے کہ کلپنا بھاگوت غیر ملکی شہریوں کی سرحد پار نقل و حرکت اور اثر و رسوخ بڑھانے کے لیے جعلی شناختی کارڈ استعمال کر رہی تھیں۔ اسے دہلی بم دھماکوں سے بھی جوڑا جا رہا ہے۔ اسے اس لگژری ہوٹل سے گرفتار کیا گیا جہاں وہ ٹھہری ہوئی تھی۔ پولیس کا دعویٰ ہے کہ خاتون، جو اپنی شناخت کلپنا بھاگوت کے نام سے کرتی ہے، بم دھماکوں کے وقت دہلی میں تھی۔ پولیس نے اس کا ریمانڈ مانگتے ہوئے عدالت میں یہ بات کہی۔ پولیس نے اس کا ریمانڈ مانگتے ہوئے کہا کہ تفتیش اس بات پر مرکوز ہوگی کہ آیا وہ قومی سلامتی کے لیے خطرہ ہے اور دہلی دھماکوں کے کیس سے اس کے ممکنہ روابط کی پوری طرح سے جانچ کی جائے گی۔
ہوٹل کی تلاشی کے دوران، پولیس کو 2017 کا فرضی آئی اے ایس تقرری خط اور اس کے آدھار کارڈ میں بے ضابطگیاں ملی۔ ابتدائی تحقیقات سے معلوم ہوا ہے کہ خاتون کے بینک اکاؤنٹ میں اس کے بوائے فرینڈ اشرف خلیل اور اس کے بھائی عوید خلیل کے اکاؤنٹس سے بڑی رقم منتقل کی گئی تھی۔ اشرف علی کا تعلق افغانستان سے ہے اور عوید خلیل کا تعلق پاکستان میں ہے۔ پولیس نے اطلاع دی کہ اس کے کمرے سے 19 کروڑ روپے کا ایک چیک اور 6 لاکھ روپے کا دوسرا چیک برآمد ہوا ہے۔ پولیس نے عدالت کو بتایا کہ خاتون کے پاس 11 بین الاقوامی نمبر تھے جن میں سے کچھ کا تعلق افغانستان اور پشاور سے تھا۔ تحقیقات میں شامل سینئر حکام نے انکشاف کیا کہ کلپنا بھاگوت کی سرگرمیاں صرف ازبک شہری تک محدود نہیں تھیں۔ وہ عوید خلیل اور اشرف علی کے ویزے حاصل کرنے کی بھی کوشش کر رہی تھی۔ اشرف کو افغانستان سے ڈی پورٹ کر دیا گیا ہے۔
خاتون کے ضبط شدہ موبائل فون کی جاری فرانزک جانچ کے دوران، پولیس کو کئی جعلی تصاویر ملی ہیں جن میں کلپنا بھاگوت کو ملک بھر کے اہم سیاسی رہنماؤں کے ساتھ پوز دیتے ہوئے دکھایا گیا ہے۔ موبائل فون میں پاکستانی فوجی حکام کے نمبر بھی تھے جن میں پشاور آرمی کنٹونمنٹ بورڈ اور افغان سفارتخانے کے دفتر بھی شامل تھے۔ ’’او ایس ڈی ٹو دی ہوم منسٹر‘‘ کے نام سے محفوظ کردہ ایک نمبر بھی برآمد ہوا۔
پولیس نے کہا کہ پاکستان میں کسی کے ساتھ واٹس ایپ چیٹس اس کے فون سے ڈیلیٹ کر دی گئی ہیں۔ انٹیلی جنس بیورو کے دو افسران گزشتہ تین دنوں سے خاتون سے پوچھ گچھ کر رہے ہیں۔ پولیس نے بتایا کہ برآمد شدہ دستاویزات میں اس کا نام کلپنا بھاگوت لکھا گیا ہے، تاہم اس کی اصل شناخت جاننے کے لیے تحقیقات جاری ہیں۔ کلپنا تریمبکراؤ بھاگوت (45) نامی خاتون کو ابتدائی طور پر جعلی آدھار کارڈ اور فرضی آئی اے ایس تقرری خط کا استعمال کرتے ہوئے تقریباً چھ ماہ تک سڈکو کے ایک اسٹار ہوٹل میں قیام کرنے پر گرفتار کیا گیا تھا۔ ابتدائی تین دن کی حراست کے بعد اسے بدھ کو عدالت میں پیش کیا گیا جہاں اس کی تحویل میں توسیع کر دی گئی۔
جرم
ممبئی جرم : ملاڈ میں کال سینٹر کے 24 سالہ ملازم کو چاقو مار کر قتل کر دیا گیا۔

ممبئی : ایک 24 سالہ کال سینٹر ملازم کو بدھ 26 نومبر کو ملاڈ پولیس اسٹیشن کے دائرہ اختیار میں بے دردی سے قتل کر دیا گیا۔ ممبئی پولیس کے مطابق نوجوان پر تیز دھار ہتھیار سے حملہ کیا گیا اور متعدد وار کیے گئے جس کے نتیجے میں اس کی موقع پر ہی موت ہوگئی۔ ملزم کو حراست میں لے لیا گیا ہے اور فی الحال اس سے پوچھ گچھ کی جا رہی ہے کیونکہ پولیس اس مہلک حملے کے پیچھے محرکات کو بے نقاب کرنے کے لیے کام کر رہی ہے۔ پولیس حکام کا کہنا ہے کہ واقعہ ٹارگٹڈ حملہ لگتا ہے تاہم تمام زاویوں کا جائزہ لیا جا رہا ہے۔ دریں اثنا، ایک اور ہولناک قتل میں جو 20 نومبر کی رات کو گھاٹکوپر ویسٹ میں ہوا، ایک 65 سالہ ریٹائرڈ ریلوے لوکو پائلٹ، سریندر دھونڈیرام پچاڈکر، سی جی ایس کالونی علاقے میں، جسے عرف عام میں اولڈ فرنیچر گلی کے نام سے جانا جاتا ہے، ایک مصروف عوامی سڑک پر بظاہر اچانک تشدد کی کارروائی میں مارا گیا۔
واقعہ کی رات تقریباً 9:30 بجے، پچھڈکر اپنی واک سے واپس آ رہے تھے اور اولڈ فرنیچر مارکیٹ سے گزر رہے تھے جب اس نے مبینہ طور پر 19 سالہ امن ورما کے ساتھ برش کر دیا۔ جو ایک معمولی حادثاتی رابطے کے طور پر شروع ہوا وہ تیزی سے جھگڑے اور پھر تشدد میں بدل گیا۔ پولیس نے بتایا کہ اچانک غصے میں آکر ورما نے پاس پڑی لوہے کی سلاخ کو پکڑ لیا اور پچڈکر کے سر پر مارا۔ دھچکا اتنا شدید تھا کہ پچڈکر موقع پر ہی گر گئے۔ ملزمان حملہ کے فوری بعد فرار ہو گئے۔ ایک راہگیر نے متاثرہ کو بے ہوش پڑا دیکھا اور اپنے گھر والوں کو آگاہ کرنے کے لیے پچادکر کے موبائل فون کا استعمال کیا۔ اس کے سوتیلے بیٹے اشوک ساٹھے اور بیوی شوبھانگی نے اسے زینوا اسپتال لے جایا، لیکن ڈاکٹروں نے علاج کے دوران اسے مردہ قرار دے دیا۔ اس کے فوراً بعد گھاٹ کوپر پولیس نے پنچنامہ کیا اور قتل کا مقدمہ درج کیا۔ ملزم امن ورما کا سراغ لگا کر حراست میں لے لیا گیا۔
بالی ووڈ
252 کروڑ کا منشیات کیس : سوشل میڈیا پر اثر انداز کرنے والا اوری ممبئی کرائم برانچ کی اے این سی گھاٹ کوپر یونٹ کے سامنے پیش ہوا

ممبئی : 252 کروڑ روپے کے منشیات کی اسمگلنگ کیس میں ایک اہم پیش رفت میں، سوشل میڈیا پر اثر انداز کرنے والے اوری آج ممبئی کرائم برانچ کے انسداد منشیات سیل (اے این سی) کے گھاٹ کوپر یونٹ کے سامنے پوچھ گچھ کے لیے پیش ہوئے۔ اے این سی نے اوری کو دوسرا سمن جاری کیا تھا، جس میں اسے تحقیقات میں شامل ہونے کی ہدایت کی گئی تھی۔ اس سے قبل، انہیں 20 نومبر کو طلب کیا گیا تھا، لیکن انہوں نے ایجنسی کو مطلع کیا کہ وہ 25 نومبر تک دستیاب نہیں ہوں گے۔ اس کے بعد، دوسرا سمن جاری کیا گیا، جس میں انہیں 26 نومبر کو پیش ہونے کی ضرورت ہے۔ اے این سی سے توقع ہے کہ وہ ہائی پروفائل ڈرگز سنڈیکیٹ میں جاری تحقیقات کے حصے کے طور پر اوری کا بیان ریکارڈ کرے گی۔ مزید تفصیلات کا انتظار ہے کیونکہ تفتیش جاری ہے۔
-
سیاست1 سال agoاجیت پوار کو بڑا جھٹکا دے سکتے ہیں شرد پوار، انتخابی نشان گھڑی کے استعمال پر پابندی کا مطالبہ، سپریم کورٹ میں 24 اکتوبر کو سماعت
-
سیاست6 سال agoابوعاصم اعظمی کے بیٹے فرحان بھی ادھو ٹھاکرے کے ساتھ جائیں گے ایودھیا، کہا وہ بنائیں گے مندر اور ہم بابری مسجد
-
ممبئی پریس خصوصی خبر6 سال agoمحمدیہ ینگ بوائزہائی اسکول وجونیئرکالج آف سائنس دھولیہ کے پرنسپل پر5000 روپئے کا جرمانہ عائد
-
جرم5 سال agoمالیگاؤں میں زہریلے سدرشن نیوز چینل کے خلاف ایف آئی آر درج
-
جرم6 سال agoشرجیل امام کی حمایت میں نعرے بازی، اُروشی چوڑاوالا پر بغاوت کا مقدمہ درج
-
خصوصی5 سال agoریاست میں اسکولیں دیوالی کے بعد شروع ہوں گے:وزیر تعلیم ورشا گائیکواڑ
-
جرم5 سال agoبھیونڈی کے مسلم نوجوان کے ناجائز تعلقات کی بھینٹ چڑھنے سے بچ گئی کلمب گاؤں کی بیٹی
-
قومی خبریں6 سال agoعبدالسمیع کوان کی اعلی قومی وبین الاقوامی صحافتی خدمات کے پیش نظر پی ایچ ڈی کی ڈگری سے نوازا
