Connect with us
Wednesday,08-October-2025
تازہ خبریں

جرم

مسلم لڑکے سے عشق, لڑکی کے قتل کا سبب بن گیا !

Published

on

murder

خیال اثر مالیگانوی

ہندوستانی تہذیب و تمدن ایک طویل عرصہ سے سنت کبیر کے دست نگر رہا ہے. کبیرا کھڑا بجار میں مانگے سب کی خیر نہ کاہو سے دوستی نہ کاہو سے بیر جیسے دوہوں پر ہندوستان کی گنگا جمنی تہذیب صدیوں سے رواں دواں رہی ہے. بالکل اسی “عشق نہ پچھے جات” کے مصداق پیار محبت، عشق اور نفرت و عداوت کبھی بھی ذات برادری دیکھ کر نہیں کی جاتی. دوستی دشمنی کے درمیان کوئی بھی دیوار پل بھر کا تماشہ ہوتی ہے. کبھی معمولی معمولی باتیں بھی دلوں میں دراڑ ڈال دیتی ہیں، تو کبھی نسل در نسل چلنے والی دشمنیاں لمحوں میں دوست بنا جاتی ہیں. اسی طرح عشق محبت کے درمیان حائل تمام تر فاصلوں کو لمحوں میں محیط کر جاتے ہیں. کسی کا رخ زیبا پتھر دل انسان کو بھی موم بنا دیتا ہے. عشق اور محبت وہ الوہی جذبہ ہے، جو ایک لمحہ میں دلوں کو تسخیر کر جاتا ہے، اور اس ایک لمحے میں نہ تو مذہب حائل ہوتا ہے، نہ ہی امیری غریبی کی دیواریں، عمر کے تمام تر فاصلے بھی اس ایک لمحے کی دسترس میں آ کر تمام بھید بھاؤ مٹا جاتے ہیں. ایسا ہی ایک واقعہ اتر پردیس کے سنت کبیر نگر بستی میں پیش آیا. تفصیلات کے مطابق کیلاش یادو نامی شخص کی جواں سال “رنجنا یادو” نامی بیٹی کو بیلا گھاٹ، شاہ پور گاؤں کے مسلم بس مالک سے محبت ہو گئی تھی، اور اس محبت کے جنون کی انتہا یہ ہوئی کہ دسمبر 2019 میں انجنا نامی یہ لڑکی اپنے محبوب کے ہمراہ فرار ہو گئی تھی، تب رنجنا کے اہل خانہ نے مسلم بس مالک کے خلاف اغواء کا مقدمہ درج کرایا تھا. پولیس کی بے جا سختیوں اور پابندیوں کی وجہ سے چند مہینوں کے بعد محبت کی دیوانی رنجنا واپس لوٹ آئی تھی. واپس لوٹتے ہی رنجنا نے اپنے محبوب کو قانون کی گرفت سے محفوظ رکھنے کے لئے ببانگ دہل بیان دیا تھا کہ وہ بالغ ہے، اور اپنی مرضی سے ہی اپنے محبوب کے ساتھ گئی تھی. واپس لوٹنے کے بعد رنجنا کے والدین نے اس پر بے شمار پابندیاں عائد کر رکھی تھیں. بے جا پابندیوں اور سختیوں کے باوجود رنجنا اکثر اپنے محبوب سے ملنے جایا کرتی تھی. عاشق و معشوق کا یہ ملن ہجر کی منزلوں سے گزر کر وصال کی حدوں تک جا پہنچتا تھا، اور یہی حدیں رنجنا کے اہل خانہ کو کھٹکتی رہتی تھیں. رنجنا کا اپنے محبوب سے ملن اس کے گھر والوں کی بدنامی کا باعث بنتا جا رہا تھا، اور پھر یوں ہوا کہ ایک دن رنجنا کے والدین نے اپنی ہی بیٹی کے قتل کا منصوبہ بنایا. منصوبے کو عملی جامہ پہنانے کے لئے سب سے پہلے انھوں نے اپنے داماد ستیہ پرکاش سے رابطہ قائم کیا. داماد ستیہ پرکاش نے سیتا رام نامی شخص سے بات کی تب اس نے انھیں ورون تیواری پنٹو نامی شخص سے قتل کے اس منصوبے کو عملی شکل دینے کے لئے راضی کیا. ورون تیواری پنٹو نے رنجنا کو قتل کے لئے دیڑھ لاکھ روپیے کا مطالبہ کیا. رنجنا کے اہل خانہ نے اسے ایک لاکھ 35 ہزار روپیے ادا کردیئے اور پھر ایک دن یوں ہوا کہ 3 فروری کی رات ورون نامی شخص اپنے ڈرائیور دوست کے ساتھ ٹاٹا میجک میں سوار کیلاش کے گھر جا پہنچا، چونکہ رنجنا کو جان سے مارنے کے لئے اس کے گھر کے سبھی افراد راضی تھے، اسی لئے رنجنا کے بھائی اجیت نے زبردستی اسے ٹاٹا میجک نامی گاڑی میں بے دردی سے ٹھونس دیا، اور یہ گاڑی رنجنا کو لئے روانہ ہو گئی. رنجنا کے والد کیلاش موٹر سائیکل پر ورون کو ساتھ لئے اپنی بیٹی کے پچھے پچھے چل دیئے. رنجنا کو سنت کبیر نگر بستی سے گاڑی میں سبھی لوگ دھن گھاٹا تھانہ علاقہ میں کوچہ روڈ پر ایک سنسان اور ویران مقام پر واقع ایک کمرے میں لے جا کر مقفل کر دیا گیا. خود کو زبردستی لانے اور قید کرنے کو لے کر رنجنا نے جب شور وغل مچایا تو رنجنا کے بھائی اجیت نے اس کے منہ اور ناک کو انتہائی ظالمانہ طریقے سے بری طرح دبائے رکھا. اس طرح جب رنجنا بے ہوش ہو گئی تو کمرے میں باردان وغیرہ پھیلانے کے بعد بے ہوش رنجنا کو اس پر پٹک دیا گیا، اور انتہائی سفاکانہ طریقہ سے نیم بے ہوش رنجنا کے جوان اور خوب صورت بدن پر پٹرول چھڑکتے ہوئے آگ لگا دی. آگ لگانے کے بعد کیلاش، ورون، سیتا رام تیواری، اجیت پر مشتمل چاروں افراد زندہ جلتی ہوئی رنجنا کو چھوڑ کر فرار ہوگئے. 3 فروری کو رنجنا نذر آتش کی گئی تھی دوسرے دن ہی رنجنا کی مسخ شدہ ادھ جلی لاش پولیس کو دستیاب ہو گئی. پولیس نے جب باریک بینی کے ساتھ معاملہ کی تفتیش شروع کی تو جلد ہی سارا معاملہ عیاں ہوگیا. پولیس نے معاملہ کی سنگینی دیکھتے ہوئے رنجنا کے والد بھائی اور بہنوئی سمیت چاروں ملزمین کو گرفتار کرتے ہوئے عدالت میں پیش کیا، جہاں سے انھیں جیل روانہ کر دیا گیا ہے.

دھن گھٹا علاقہ کے ایک کھیت میں موجود غیر آباد مکان سے جب ایک جوان لڑکی کی ادھ جلی لاش پولیس کو دستیاب ہوئی، تو پولیس نے لاش کی شناخت جیتو پور گاؤں کی ساکن رنجنا یادو کے نام سے کی. پوسٹ مارٹم رپورٹ میں موت کی وجہ دم گھٹنے سے بتائی گئی تھی، لیکن یہ واضح نہیں ہو پایا تھا کہ رنجنا کی موت گلا گھوٹنے سے ہوئی تھی یا دھویں سے اس کا دم گھٹ گیا تھا. پولیس کی باریک بینی سے تفتیش نے سارا معاملہ سامنے لایا تو مسلم لڑکے اور ہندو لڑکی کے عشق کا معاملہ کھل کر سامنے آ گیا، اور یہ بھی واضح ہوا کہ ہندو لڑکی کے والدین نے مسلم لڑکے کے عشق میں گرفتار اپنی بیٹی رنجنا کی وجہ سے ہونے والی بدنامیوں سے مجبور ہو کر انھوں نے اپنی ہی جوان بیٹی کو بے دردی سے قتل کر کے موت کے گھاٹ اتار دیا. خیال رہے کہ پولیس نے واقعے میں استعمال ہونے والے پٹرول کین اور بائک (موٹر سائیکل) برآمد کرلی ہیں۔ جبکہ ملزم ورون تیواری اور ٹاٹا میجک ڈرائیور کی تلاش کی جا رہی ہے۔ آئی جی بستی نے 15 ہزار روپے اور سنت کبیر نگر ایس پی سنتوش کمار سنگھ نے اس حساس واقعے کا انکشاف کرنے والی ٹیم کو 10 ہزار روپے انعام دینے کا اعلان کیا ہے۔

اپنی بیٹی کے مسلم لڑکے کے ساتھ عشق و محبت نے بدنامیوں سے گھرے ایک خاندان کو سماج میں پھیلنے والی بدنامی سے محفوظ رہنے کے لئے اپنی ہی جوان بیٹی کو بے دردی سے زندہ نذر آتش کر دیا گیا، اگرچہ وہ اپنی بیٹی کے لئے مسلم لڑکے کا ساتھ قبول کر لیتے تو وہ بدنامی چند روزہ ہوتی، اور اس کے بعد ہر کوئی اسے بھول بھی جاتا لیکن اپنی سگٌی بیٹی کو زندہ نذر آتش کرنے کے بعد جیل میں قید رنجنا کے اہل خانہ کی یہ بدترین بدنامی کیا رنگ دکھائے گی. ہوسکتا ہے کہ جب یہ خونی مقدمہ فیصل ہو تو ان ملزمین کے نصیب میں یا تو تمام عمر قید لکھی جائے، یا پھر انھیں پھانسی پر لٹکا دیا جائے. جیل میں قید تمام ملزمین کی دلوں میں قید کے دوران صرف یہی ایک بات گونج رہی ہوگی کہ کاش وہ لوگ کوئی درمیانی راستہ اپناتے ہوئے ایسے رذلیل فعل سے دور رہتے تو آج ان کی رنجنا بھی زندہ ہوتی اور وہ بھی پابند سلاسیل نہ ہوتے.

Click to comment

Leave a Reply

Your email address will not be published.

(جنرل (عام

بنگال کے مرشد آباد میں ایک شخص نے بیوی اور نابالغ بیٹے کو قتل کرنے کے بعد خودکشی کرلی

Published

on

crimeee

کولکتہ، 8 اکتوبر، ایک چونکا دینے والے واقعے میں، مغربی بنگال کے مرشد آباد ضلع کے بیلڈنگا میں ایک شخص نے اپنی بیوی اور نابالغ بیٹے کو قتل کرنے کے بعد پھانسی لگا کر خودکشی کرلی، پولیس نے بدھ کو بتایا۔ تینوں متوفی سنجیت ہلدر (40)، اس کی بیوی موسمی ہلدر (28) اور اس کے نابالغ بیٹے ریان ہلدر (7) کی لاشیں بدھ کی صبح سنجیت کی ماں کو ملی تھیں۔ ماں کی طرف سے پولیس کو دیے گئے بیان کے مطابق، اس نے بدھ کی صبح سب سے پہلے اپنے بیٹے کی لاش اپنے بیڈ روم کی چھت سے لٹکتی ہوئی دیکھی۔ وہ گھبرا کر چیخنے لگی۔ پڑوسیوں نے موقع پر پہنچ کر بیڈ روم کا دروازہ توڑ کر دیکھا تو موسومی ہلدر اور ریان ہلدر کی لاشیں خون میں لت پت پڑی تھیں جن کے گلے کٹے ہوئے تھے۔ فوری طور پر مقامی تھانے کو اطلاع دی گئی۔ پولیس نے لاشیں قبضے میں لے کر پوسٹ مارٹم کے لیے بھیج دیں۔ ابتدائی تفتیش میں بتایا گیا ہے کہ سنجیت نے منگل کی رات پہلے اپنی بیوی اور نابالغ بیٹے کا گلا کاٹ کر قتل کیا اور پھر پھانسی لگا کر خودکشی کرلی۔

سنجیت کی والدہ نے میڈیا پرسن کو بتایا کہ کسی وجہ سے ان کے بیٹے اور بہو کے درمیان کافی عرصے سے تناؤ چل رہا تھا۔ انہوں نے کہا کہ ’’ایک وقت میں تناؤ کافی شدید ہوگیا اور میرا بیٹا بھی گھر سے چلا گیا تاہم بعد میں ہم سب نے اسے واپس آنے پر راضی کرلیا۔ غالباً اس تناؤ نے سنگین شکل اختیار کرلی جس نے میرے بیٹے کو ایسا انتہائی قدم اٹھانے پر مجبور کردیا۔‘‘ سنجیت کی بہن شیبانی مونڈل نے میڈیا والوں کو بتایا کہ ان کا بھائی اپنی بیوی کا بہت خیال رکھتا تھا۔ شیبانی نے کہا، “جب بھی ان کی بیوی اور ہمارے درمیان کوئی اندرونی اختلاف ہوا، میرے بھائی نے ہمیشہ اپنی بیوی کا ساتھ دیا۔ اس لیے ان کی طرف سے ایسا اقدام واقعی ناقابل تصور تھا۔” پڑوسیوں نے بتایا کہ سنجیت دوسری صورت میں محلے میں ایک نرم گو اور خوش اخلاق شخص کے طور پر جانا جاتا تھا۔ “وہ بنیادی طور پر اپنی روزی روٹی کمانے کے لیے ٹھیکے پر کام کرتا تھا۔ جہاں تک ہم جانتے ہیں، اسے کوئی لت نہیں تھی، اسے کبھی کسی سے جھگڑتے ہوئے نہیں دیکھا گیا، ہم نے سنا ہے کہ اس کے اور اس کی بیوی کے درمیان تناؤ چل رہا تھا، لیکن ہم نے کبھی نہیں سوچا تھا کہ اس جیسا شخص اتنا بڑا قدم اٹھا سکتا ہے۔”

Continue Reading

(جنرل (عام

نئی ممبئی : واشی ریلوے اسٹیشن پر 19 سالہ کالج کی لڑکی سے چھیڑ چھاڑ کرنے والا شخص گرفتار

Published

on

vasi

نئی ممبئی : ایک 19 سالہ کالج کی طالبہ کے ساتھ ہفتہ کی صبح واشی ریلوے اسٹیشن پر اس وقت چھیڑ چھاڑ کی گئی جب وہ اپنے فون پر بات کر رہی تھی۔ صبح 11:40 بجے کے قریب پیش آنے والے اس چونکا دینے والے واقعے نے ایک بار پھر عوامی نقل و حمل کی جگہوں پر خواتین کی حفاظت کے حوالے سے خدشات کو جنم دیا ہے۔ پولیس کے مطابق نوجوان خاتون پلیٹ فارم پر اپنی ٹرین کے انتظار میں کھڑی تھی کہ ایک شخص اس کے قریب آکر کھڑا ہوگیا۔ جب وہ ابھی کال پر تھی، ملزم نے مبینہ طور پر اسے نامناسب طریقے سے چھوا تھا۔ حیران اور پریشان لڑکی نے فوری طور پر ایک خاتون گورنمنٹ ریلوے پولیس (جی آر پی) اہلکار سے رابطہ کیا جو اسٹیشن پر ڈیوٹی پر تھی اور اسے کیا ہوا تھا اس سے آگاہ کیا۔

واشی جی آر پی کے سینئر انسپکٹر کرن انڈرے نے کہا، “شکایت کنندہ صبح 11.40 بجے کالج سے گھر واپس آ رہی تھی جب ملزم پلیٹ فارم پر اس کے پاس آ کر کھڑا ہو گیا، جب وہ کال پر بات کر رہی تھی، ملزم نے اسے نامناسب طریقے سے چھوا، متاثرہ نے فوری طور پر ایک آن ڈیوٹی خاتون جی آر پی اہلکاروں کو مطلع کیا۔ اسی دوران، ملزم فرار ہو گیا تھا، “آئی ٹی او کی رپورٹ کے مطابق۔ جی آر پی افسران نے فوری طور پر اسٹیشن سے سی سی ٹی وی فوٹیج کا جائزہ لیا اور ملزم کی شناخت کرنے میں کامیاب ہوگئے۔ ایک تلاش شروع کی گئی تھی، اور مشتبہ شخص کو واقعے کے صرف دو دن بعد، پیر کو اس کی رہائش گاہ سے گرفتار کیا گیا تھا۔ سینئر انسپکٹر انڈرے نے تصدیق کی، “ملزم کی تصویر سی سی ٹی وی سے حاصل کی گئی تھی اور اسے پیر کو اس کی رہائش گاہ سے گرفتار کیا گیا تھا۔”

پولیس نے کہا کہ ملزم کو تعزیرات ہند کی متعلقہ دفعات کے تحت چھیڑ چھاڑ اور عورت کی شرم گاہ کو مجروح کرنے کے الزامات کا سامنا کرنا پڑے گا۔ اس سال کے شروع میں، واشی جی آر پی نے یکم جولائی کی رات پنول-سی ایس ایم ٹی جانے والی ٹرین میں ایک 17 سالہ لڑکی کو جنسی طور پر ہراساں کرنے کے الزام میں ایک 21 سالہ شخص کو گرفتار کیا تھا۔ واشی جی آر پی کے سینئر انسپکٹر کرن انڈرے نے بتایا کہ گرفتار ملزم کی شناخت اندراجیت مکھیا کے طور پر ہوئی ہے جو کھارگھر میں ایک مٹھائی کی مٹھایاں میں کام کرتا ہے۔ متاثرہ کی شکایت پر کارروائی کرتے ہوئے، ملزم مکھیا کے خلاف بھارتیہ نیا سنہتا اور پوکسو ایکٹ کی متعلقہ دفعات کے تحت مقدمہ درج کیا گیا۔

Continue Reading

(جنرل (عام

ٹی این کھانسی کے شربت کے نمونوں میں ملاوٹ، ایم پی راجستھان میں بچوں کی موت کے بعد پیداوار روک دی گئی۔

Published

on

MP

چنئی : دیش اور راجستھان میں بچوں کی حالیہ اموات کے بعد پیداوار میں فوری طور پر روک لگا دی گئی اور ریگولیٹری کارروائی کو تیز کیا گیا۔ تمل ناڈو فوڈ سیفٹی اینڈ ڈرگ ایڈمنسٹریشن (ایف ایس ڈی اے) کے عہدیداروں نے تصدیق کی کہ کانچی پورم ضلع کے سنگوورچاتھرم میں فرم کے مینوفیکچرنگ یونٹ میں معائنے کے دوران جمع کیے گئے شربتوں کے ٹیسٹ کے نتائج سے انکشاف ہوا کہ دوائیں ملاوٹ والی تھیں۔ کمپنی کو حکم دیا گیا ہے کہ وہ نتائج کی وضاحت کرے اور اگلے نوٹس تک پیداوار بند کرے۔ یہ کریک ڈاؤن تامل ناڈو حکومت کی طرف سے کھانسی کے شربت برانڈ کولڈریف پر ریاست گیر پابندی کے بعد ہے، جو یکم اکتوبر سے نافذ کیا گیا تھا، ان خدشات کے بعد کہ اس دوا کا تعلق مدھیہ پردیش اور راجستھان میں کم از کم 11 بچوں کی گردے کے مشتبہ فیل ہونے کی وجہ سے ہو سکتا ہے۔ محکمہ صحت کے حکام نے مزید خطرے سے بچنے کے لیے مقامی مارکیٹ سے شربت کا ذخیرہ بھی صاف کر دیا ہے۔

حکام کے مطابق، اسی مینوفیکچرر نے اپنے کھانسی کے شربت راجستھان، مدھیہ پردیش اور پڈوچیری سمیت متعدد ریاستوں کو فراہم کیے تھے، جس سے ممکنہ طور پر غیر محفوظ پروڈکٹ کی رسائی کے بارے میں خدشات پیدا ہوئے تھے۔ پچھلے ہفتے جمع کیے گئے نمونے تفصیلی تجزیہ کے لیے سرکاری لیبارٹریوں میں بھیجے گئے تھے اور ابتدائی نتائج نے آلودگی کی تصدیق کی تھی۔ حفاظتی خوف کے لہر کا اثر ریاستوں میں محسوس کیا گیا ہے۔ ہفتے کے روز، مدھیہ پردیش حکومت نے کولڈریف کی فروخت پر پابندی کا اعلان کیا جب 7 ستمبر سے مشتبہ گردوں کی ناکامی کی وجہ سے نو بچوں کی موت کی اطلاع ملی۔ چھندواڑہ اور ناگپور کے کیسوں سمیت کم از کم 13 بچے زیر علاج ہیں۔ راجستھان میں، بحران نے انتظامی کارروائی شروع کردی ہے۔ ریاستی حکومت نے منشیات کے معیار کے تعین کے عمل کو متاثر کرنے کے الزامات کے بعد اپنے ڈرگ کنٹرولر راجا رام شرما کو معطل کر دیا۔

راجستھان کے میڈیکل اور ہیلتھ ڈپارٹمنٹ نے مزید جائزہ اور حفاظتی منظوری تک جے پور میں قائم کیسنز فارما کے ذریعہ تیار کردہ 19 ادویات کی سپلائی کو بھی روک دیا ہے۔ ماہرین صحت کا کہنا ہے کہ یہ واقعہ کوالٹی کنٹرول میں فرق کو واضح کرتا ہے اور ادویات کی پیداوار اور تقسیم کی سخت نگرانی کی فوری ضرورت ہے۔ تمل ناڈو میں حکام سے توقع کی جاتی ہے کہ وہ مقامی منشیات بنانے والوں کے معائنے کو تیز کریں گے اور کسی بھی ممکنہ طور پر غیر محفوظ کنسائنمنٹس کو ٹریک کرنے اور واپس بلانے کے لیے دوسری ریاستوں کے ساتھ رابطہ قائم کریں گے۔ عوامی تحفظ کے خدشات بڑھنے کے ساتھ، حکام نے کہا کہ مینوفیکچرر کی وضاحت اور طویل مدتی اصلاحی اقدامات کے بارے میں مزید اپ ڈیٹس تحقیقات کے اختتام پر عمل میں آئیں گی۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com