Connect with us
Tuesday,09-September-2025
تازہ خبریں

مہاراشٹر

MHADA کے گھروں کی لاٹری جنوری میں نکالی جائے گی ، کاغذات تیار رکھیں

Published

on

mahada-house

مہاراشٹر ہاؤسنگ ڈیولپمنٹ اتھارٹی (MHADA) نے ممبئی میں ہاؤس لاٹری کے انعقاد کے لیے سافٹ ویئر اپ ڈیٹ مکمل کر لیا ہے۔ MHADA ممبئی بورڈ کے چیف آفیسر ملند بوریکر کے مطابق نئے سال کے پہلے مہینے میں 4000 مکانات کی قرعہ اندازی کی جائے گی۔ قرعہ اندازی میں حصہ لینے والے 4,000 گھرانوں میں سے 60 فیصد گوریگاؤں میں ہوں گے، جبکہ 40 فیصد ممبئی کے دیگر حصوں میں ہوں گے۔ بتادیں کہ 2019 میں ممبئی میں آخری بار MHADA کے مکانات کی لاٹری جاری ہوئی تھی۔ لوگ پچھلے تین سال سے لاٹری کا انتظار کر رہے تھے۔ پچھلی حکومت نے دیوالی میں لاٹری جاری کرنے کا اعلان کیا تھا۔ لیکن MHADA کی طرف سے لاٹری سافٹ ویئر کو اپ ڈیٹ کرنے کے عمل کی وجہ سے لوگوں کا انتظار طویل ہو گیا۔ ملند کے مطابق سافٹ ویئر اپ ڈیٹ کا کام مکمل ہو چکا ہے۔ قرعہ اندازی میں شامل کرنے کے لیے مکانات کا بھی انتخاب کیا گیا ہے۔ کچھ ٹیکنیکل کام رہ گیا ہے، جو جلد مکمل کر لیا جائے گا۔ یہ کام مکمل ہوتے ہی گھروں کی قرعہ اندازی نکال دی جائے گی۔

MHADA قرعہ اندازی کے بعد کی کارروائیوں کو لاٹری سے پہلے مکمل کرنے کے منصوبے پر کام کر رہا ہے۔ ٹکنالوجی کی مدد سے ایم ایچ اے ڈی اے نے ایک سال کے طویل کام کو ایک سے دو ماہ میں مکمل کرنے کا منصوبہ بنایا ہے۔ قرعہ اندازی کے چند ماہ میں گھروں کی چابیاں لوگوں کے حوالے کر دی جائیں گی۔ MHADA کے مطابق جنوری میں جاری ہونے والی لاٹری میں حصہ لینے والے لوگوں کی اہلیت کی جانچ قرعہ اندازی سے پہلے کی جائے گی۔ اب تک یہ کام قرعہ اندازی کے بعد کیا جاتا تھا، جس میں تقریباً ایک سال لگ جاتا ہے۔

ممبئی میں گھر بنانے کا خواب دیکھنے والوں کو ابھی سے تیاری شروع کرنی ہوگی۔ کیونکہ اس بار لاٹری کا عمل پہلے سے مختلف ہوگا۔ اس بار قرعہ اندازی میں شامل ہونے والے درخواست دہندگان کو پہلے تمام دستاویزات آن لائن موڈ کے ذریعے جمع کرانا ہوں گے۔ ابھی تک، لاٹری میں حصہ لینے کے لیے، درخواست دہندگان کو رجسٹریشن کے وقت صرف آدھار کارڈ، پین کارڈ، بینک کی تفصیلات اور تصویر فراہم کرنا پڑتی تھی۔ ساتھ ہی سافٹ ویئر اپڈیٹ کی وجہ سے لوگوں کو پہلے تمام دستاویزات دینے ہوں گے۔ ان میں انکم سرٹیفکیٹ، میرج سرٹیفکیٹ، ڈومیسائل سرٹیفکیٹ اور دیگر دستاویزات شامل ہیں۔ ان تمام دستاویزات کی جانچ آن لائن کی جائے گی۔

جرم

ممبئی وکرولی پارک سائٹ عید میلاد النبی کے بینر پر تنازع، نیرج اپادھیائے کا گھر کا نصف شب پردہ جلانے کے بعد حالات کشیدہ، نامعلوم افراد کے خلاف کیس درج

Published

on

mumbai police

‎ممبئی عید میلاد النبی صلی اللہ علیہ وسلم کے موقع پر جلوس محمدی کے دوران وکرولی پارک سائٹ میں بینر کو لے کر اس وقت تنازع شروع ہوا, جب یہاں سنبھاجی چوک پر عید میلاد النبی کا بینر لگایا گیا تھا اس پر نیرج اپادھیائے اور اس کے دوست نے اعتراض کیا اور فوری طور پر رات ۸ بجے بینر نکالنے کا مطالبہ کیا جس پر مسلم نوجوان کا مجمع یہاں جمع ہو گیا. پولس نے نیرج اور اس کے دوست کو مجمع سے صحیح سلامت باہر نکالا اور معاملہ ختم ہو گیا, اس کے بعد گزشتہ نصف شب ۳ سے ۴ بجے کے درمیان کسی نامعلوم افراد نے نیرج اپادھیائے کے گھر کا پردہ نذر آتش کر دیا اور یہاں ایک تختی بھی رکھا, جس پر سرتن سے جدا لکھا تھا اس کے بعد پولس نے نیرج کی شکایت پر گھر جلانے کی کوشش اور دھمکی دینے کے معاملہ میں نامعلوم ملزمین کے خلاف کیس درج کیا ہے اور ملزمین کی تلاش کے لئے ٹیمیں بھی تشکیل دی گئی ہیں جو ان نامعلوم ملزمین کو تلاش کر رہی ہے. اس معاملہ کو مذہبی رنگ دینے کی کوشش فرقہ پرست عناصر شروع کردی ہے, جبکہ پولس نے علاقہ میں سیکورٹی سخت کر دی ہے اور حالات پرامن ہے۔

سینئیر پولس انسپکٹر سنتوش گھاٹیکر نے بتایا کہ ‎گزشتہ روز عید میلاد کے جلوس کے دوران پارک سائیٹ کے علاقے میں سنبھاجی چوک پر کچھ لوگوں نے پوسٹر لگائے تھے، شکایت کنندہ نے اس پر اعتراض کیا اور انہیں فوری ہٹانے کا مطالبہ کیا، جس کے نتیجے میں اس کے اور 4-5 افراد کے درمیان ہاتھا پائی ہوئی بندوبست ڈیوٹی پر موجود ایک پولیس افسر نے مداخلت کی، بعد میں معاملہ ختم کر دیا گیا۔

‎آج صبح 3-4 بجے کے قریب، کچھ نامعلوم افراد نے شکایت کنندہ کے گھر کے باہر دروازے پر لٹکا ہوا پردہ جلا دیا۔ اس واقعہ کے پیش نظر پارک سائیٹ پولیس اسٹیشن میں فوجداری مقدمہ درج کیا گیا ہے اور تحقیقات جاری ہے۔ اس واقعہ کے بعد علاقہ میں سنسنی پھیل گئی ہے, حالات کشیدہ ہے لیکن امن وامان برقرار ہے. پولس نے عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ افواہوں پر توجہ نہ دے, جبکہ علاقہ میں گشت میں اضافہ کردیا گیا ہے۔

Continue Reading

سیاست

مالیگاؤں بلاسٹ کیس : پرگیہ ٹھاکر، کرنل پروہت اور دیگر کو بری کرنے کے فیصلے کو چیلنج، متاثرین کے چھ خاندانوں نے بامبے ہائی کورٹ میں عرضی دائر کی

Published

on

Court-&-Pragiya

ممبئی : 2008 کے مالیگاؤں بم دھماکے کے متاثرین کے چھ خاندانوں نے بامبے ہائی کورٹ میں عرضی داخل کی ہے۔ انہوں نے خصوصی عدالت کے اس فیصلے کو چیلنج کیا ہے جس میں کیس کے سات ملزمان کو بری کر دیا گیا تھا۔ ان ملزمان میں سابق بی جے پی ایم پی پرگیہ سنگھ ٹھاکر اور لیفٹیننٹ کرنل پرساد پروہت بھی شامل ہیں۔ نثار احمد سید بلال اور دیگر پانچ افراد نے اپنے وکیل متین شیخ کے ذریعے ہائی کورٹ میں اپیل کی ہے۔ انہوں نے عدالت سے خصوصی عدالت کے فیصلے کو کالعدم قرار دینے کی استدعا کی ہے۔ مہاراشٹر کے دارالحکومت ممبئی سے تقریباً 200 کلومیٹر دور ناسک ضلع کے مالیگاؤں قصبے میں 29 ستمبر 2008 کو ایک مسجد کے قریب موٹر سائیکل سے بندھا ہوا دھماکہ خیز مواد پھٹ گیا۔ اس میں چھ افراد ہلاک اور 101 دیگر زخمی ہوئے تھے۔ عرضی گزاروں نے دعویٰ کیا کہ خصوصی این آئی اے عدالت کا 31 جولائی کو سات ملزمان کو بری کرنے کا حکم غلط اور قانونی طور پر ناقص ہے، اس لیے اسے منسوخ کیا جاسکتا ہے۔

عدالت نے کہا تھا کہ محض شک حقیقی شواہد کی جگہ نہیں لے سکتا۔ اس میں یہ بھی کہا گیا کہ کسی ثبوت کی عدم موجودگی میں ملزم کو شک کا فائدہ ملنا چاہیے۔ اسپیشل نیشنل انویسٹی گیشن ایجنسی (این آئی اے) کے جج اے کے لاہوتی نے فیصلہ پڑھتے ہوئے کہا کہ مجموعی طور پر تمام شواہد ملزم کو مجرم قرار دینے کے قابل اعتبار نہیں ہیں۔ سزا کے لیے کوئی معتبر اور ٹھوس ثبوت نہیں ہے۔ استغاثہ نے دعویٰ کیا کہ یہ دھماکہ دائیں بازو کے انتہا پسندوں نے مقامی مسلم کمیونٹی کو خوفزدہ کرنے کی نیت سے کیا تھا۔ این آئی اے نے دعویٰ کیا کہ ملزمین مسلم کمیونٹی کے ایک طبقے کو دہشت زدہ کرنے کا ارادہ رکھتے تھے۔ این آئی اے عدالت نے اپنے فیصلے میں استغاثہ کے کیس اور کی گئی تحقیقات میں کئی خامیوں کو اجاگر کیا تھا اور کہا تھا کہ ملزمین کو شک کا فائدہ ملنا چاہیے۔ ٹھاکر اور پروہت کے علاوہ، ملزمان میں میجر رمیش اپادھیائے (ریٹائرڈ)، اجے رہیرکر، سدھاکر دویدی، سدھاکر چترویدی اور سمیر کلکرنی شامل ہیں۔

Continue Reading

جرم

قلابہ نیوی اہلکار کی رائفل اور کارتوس غائب کیس درج، نیوی کی وردی میں ملبوس شخص نے اہلکار کو دیا دھوکہ، پولیس اے ٹی ایس الرٹ پر

Published

on

Navy

ممبئی : ممبئی شہر میں ایک دل دہلادینے والا واقعہ سامنے آیا ہے یہاں بحریہ نیوی کے رہائشی علاقہ میں 6 ستمبر کی شب کو سنٹری پوسٹ حساس علاقہ نیوی کے سپاہی کے رائفل اور کارتوس چھین نامعلوم شخص فرار ہوگیا اس معاملہ میں پولیس نے معاملہ درج کر کے اس کی تلاش شروع کردی ہے۔ نیوی جہاں ہائی سیکورٹی ہے اور یہ علاقہ انتہائی حساس بھی ایسے میں نامعلوم شخص نے نیوی سپاہی کی رائفل دھوکہ سے حاصل کر لی اور اسے ڈیوٹی سے ریلیف دینے کے نام پر اس نے اہلکار سے رائفل اور کارتوس حاصل کی تھی۔

ایک جونیئر ملاح جو سنٹری ڈیوٹی پر مامور تھا اس وقت مبینہ طور پر بحریہ کی وردی میں ملبوس ایک اور شخص نے سپاہی کی رائفل یہ کہتے ہوئے حاصل کی کہ اس کی ڈیوٹی ختم ہوگئی ہے اور وہ آرام کرے۔ نیوی سپاہی نیا تھا اس لئے اسے شبہ نہیں ہوا, تاہم مذکورہ بالا شخص بعد ازاں رائفل لے کر فرار ہوگیا, کچھ توقف کے بعد نیوی سپاہی کو یہ معلوم ہوا کہ جس نے اسے ڈیوٹی سے راحت دی ہے وہ نیوی اہلکار نہیں تھا اور اس کے بعد اس نے اس واقعہ کی اطلاع اپنے حکام کو دی اور پھر اے ٹی ایس ممبئی پولیس نے الرٹ جاری کیا ہے. اس کے ساتھ ہی نیوی کے علاقہ میں تفتیش اور تلاشی بھی شروع کردی گئی ہے. کف پریڈ پولیس نے مختلف دفعات کے تحت کیس درج کر لیا ہے اور نیوی و ممبئی پولیس مشترکہ طور پر معاملہ کی تفتیش کر رہی ہے. اس کے علاوہ بحریہ نے اس معاملہ کی تحقیقات کے لئے ایک کمیٹی بھی تشکیل دی ہے۔ اس واقعہ کے بعد شہر کے اہم تنصیبات کی سیکورٹی میں اضافہ کر دیا گیا ہے۔ ممبئی پولیس رائفل اور مذکورہ بالا شخص کی تلاشی میں چھاپہ مار کارروائی بھی انجام دے رہے ہیں. اس سارے معاملہ کیلئے بورڈ آف انکوائری کا حکم بھی نیوی نے جاری کیا ہے۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com