سیاست
جھوٹ کبھی نہیں جیت سکتا: پرینکا

کانگریس جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی واڈرا نے ریٹائرڈ آئی پی ایس افسر و سماجی کارکن ایس آر داری پوری کی رہائی کے بعد حکمراں جماعت بی جے پی پر حملہ کرتےہوئے کہا کہ جھوٹ کبھی نہیں جیت سکتا۔
ریاست میں گذشتہ 19 دسمبر کو ہونے والے شہریت(ترمیمی)قانون کی مخالف میں ہونے والے احتجاج کے پاداش میں گرفتار کئے گئے افراد میں سے 14 لوگوں کو لکھنؤ کی ایک عدالت کی ہدایت پر منگل کو رہا کردیا گیا۔
ایس آر دارا پوری اور کانگریس رکن و سابق ٹیچر صدف جعفر سمیت 14 افراد کی رہائی کے فورا بعد واڈرا نے اپنے ٹوئٹ میں لکھا’’ امبیڈکر نظریات کے حامل سابق آئی پی ایس دراری پوری اور کانگریس لیڈر صدف جعفر آج جیل سے رہا ہوگئے۔ عدالت کی جانب سے مانگے گئےثبوت پر یو پی پولیس بغلیں جھانکنے لگی تھی‘‘۔
پرینکا نے لکھا’’بی جے پی حکومت نے بے قصور لوگوں اور بابا صاحب کی وراثت کو آگے بڑھانے والے افراد کو گرفتار کرکے اپنی اصل سوچ دکھائی ہے۔مگر جھوٹ کبھی نہیں جیت سکتا‘‘۔قابل ذکر ہے کہ گذشتہ تین جنوری کو لکھنؤ کی ایک عدالت نے ایس آر داری پوری،کانگریس رکن صدف جعفر سمیت 14 افراد کو ضمانت پر رہا کرنے کا حکم دیا تھا۔
عدالت نے سبھی کو 50۔50 ہزار روپئے کے نجی مچلکے پر ضمانت دی تھی۔
واضح رہے کہ ریاستی راجدھانی میں گذشتہ 19 دسمبر کو ہوئے احتجاجی مظاہرے کے دوران تشدد پھوٹ پڑا تھا۔ احتجاج کے دوران شرپسند عناصر نے پتھراؤ کے ساتھ آگزنی بھی کی تھی جس میں میڈیا سمیت کئی کی گاڑیاں جل کر خاک ہوگئی تھیں۔پولیس نے کاروائی کرتے ہوئے متعدد افراد کو گرفتار کیا تھا۔
شہریت ترمیمی قانون کے خلاف ہوئے احتجاجی مظاہروں کے دوران اترپردیش میں سب سے زیادہ تشدد کے واقعات پیش آئے تھے جن میں تقریبا 23 مظاہرین کے ہلاک ہوئے ہیں جبکہ 1100 سے زیادہ افراد کو گرفتار کیا جاچکا ہے۔ریاستی حکومت نے تقریبا 372 افراد کے خلاف سرکاری املاک کو نقصان پہنچانے کے الزام میں ریکوری نوٹس بھی جاری کیا ہے۔
مظاہرین کے خلاف پولیس کی کاروائی جہاں سوالات کے گھیرے میں ہے تووہیں مظاہرین کے خلاف وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ کی جانب سے استعمال کئے گئے لہجے کی بھی کافی تنقید کی جارہی ہے۔
(جنرل (عام
ایک افسوسناک واقعہ… ویرار ایسٹ میں واقع رمابائی اپارٹمنٹ کی 10 سال پرانی 4 منزلہ عمارت کا ایک حصہ منہدم، جس سے 3 افراد ہلاک اور متعدد زخمی۔

ممبئی : ویرار ایسٹ میں رمابائی اپارٹمنٹ کا ایک حصہ منگل اور بدھ کی درمیانی شب اچانک گر گیا۔ اس حادثے میں 3 افراد کی موت ہو گئی اور متعدد کے زخمی ہونے کی اطلاعات ہیں۔ حادثے کی اطلاع ملتے ہی پولیس، فائر بریگیڈ، این ڈی آر ایف اور ایمبولینس کی ٹیمیں موقع پر پہنچ گئیں اور ریسکیو آپریشن شروع کیا۔ بتایا جا رہا ہے کہ دو پروں والی اس عمارت کا ایک بازو مکمل طور پر گر گیا۔ جس حصے میں یہ حادثہ ہوا، وہاں چوتھی منزل پر ایک سالہ بچی کی سالگرہ کی تقریب جاری تھی۔ جس کی وجہ سے متاثرین کی تعداد میں مزید اضافے کا خدشہ ہے۔ انتظامیہ نے احتیاط کے طور پر عمارت کے دوسرے ونگ کو بھی خالی کرا لیا ہے۔ جائے حادثہ پر راحت اور بچاؤ کا کام جاری ہے اور نقصان کا اندازہ لگایا جا رہا ہے۔ یہ عمارت 10 سال پرانی بتائی جاتی ہے۔
ڈی ایم ایم او نے کہا کہ رمابائی اپارٹمنٹ کا جو حصہ گرا وہ چار منزلہ تھا۔ یہ حادثہ انتہائی افسوسناک ہے۔ ریسکیو ٹیمیں پھنسے ہوئے لوگوں کو بحفاظت نکالنے کی پوری کوشش کر رہی ہیں۔ مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ عمارت بہت پرانی تھی۔ اسے مرمت کی ضرورت تھی۔ میونسپل کارپوریشن اسے پہلے ہی خطرناک قرار دے چکی تھی۔ لیکن، اس پر کوئی توجہ نہیں دی گئی۔ اس واقعہ سے علاقے میں خوف و ہراس کا ماحول ہے۔ لوگ خوفزدہ ہیں۔ وہ اپنے گھر بار چھوڑنے پر مجبور ہیں۔ انتظامیہ لوگوں کو محفوظ مقامات پر لے جانے کے لیے کام کر رہی ہے۔ ڈی ایم ایم او کے مطابق عمارت کا پچھلا حصہ گر گیا۔ یہ حصہ چامنڈا نگر اور وجے نگر کے درمیان نارنگی روڈ پر واقع تھا۔ یہ واقعہ انتہائی افسوس ناک ہے۔ انتظامیہ ہر ممکن مدد کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔ زخمیوں کو اسپتال میں داخل کرایا گیا ہے۔ ان کا علاج جاری ہے۔
بین الاقوامی خبریں
غزہ میں اسرائیل کا حملہ جاری، اسپتال پر حملہ جس میں 5 صحافی جاں بحق، بھارتی وزارت خارجہ نے اس واقعے کو افسوسناک قرار دیا۔

نئی دہلی : غزہ کے اسپتال پر اسرائیلی حملے میں 5 صحافی ہلاک ہوگئے۔ ہندوستان نے اس واقعہ پر افسوس کا اظہار کیا ہے۔ وزارت خارجہ کے ترجمان رندھیر جیسوال نے کہا کہ صحافیوں کا قتل افسوسناک اور افسوسناک ہے۔ بھارت نے ہمیشہ تنازعات میں شہریوں کی جانوں کے ضیاع کی مذمت کی ہے۔ اس حملے میں کل 21 افراد ہلاک ہوئے تھے جن میں بین الاقوامی میڈیا کے لیے کام کرنے والے پانچ صحافی بھی شامل تھے۔ یہ سارا معاملہ اس وقت سامنے آیا جب پیر کو اسرائیلی فوج نے ناصر ہسپتال پر دو بار حملہ کیا۔ اسے ڈبل ٹیپ بھی کہا جاتا ہے۔ بتایا جا رہا ہے کہ پہلے حملے کے بعد جب امدادی کارکن زخمیوں کو نکالنے پہنچے تو دوسرا حملہ ہوا۔ اس حملے میں 21 افراد ہلاک ہوئے تھے۔ بین الاقوامی میڈیا کے لیے کام کرنے والے پانچ صحافی بھی ہلاک ہونے والوں میں شامل ہیں۔ دوسرے حملے کی ویڈیو بھی منظر عام پر آئی ہے جس میں امدادی کارکنوں اور صحافیوں کو براہ راست نشانہ بنایا گیا۔ بھارتی وزارت خارجہ نے اس حملے پر ردعمل ظاہر کیا ہے۔
ایم ای اے کے ترجمان رندھیر جیسوال نے کہا کہ صحافیوں کا قتل افسوسناک اور انتہائی افسوسناک ہے۔ بھارت نے ہمیشہ تنازعات میں شہریوں کی ہلاکت کی مذمت کی ہے۔ ہم سمجھتے ہیں کہ اسرائیلی حکام نے پہلے ہی تحقیقات شروع کر دی ہیں۔’ انہوں نے دو ٹوک الفاظ میں کہا کہ بھارت نے ہمیشہ جنگ میں شہریوں کی ہلاکت کی مذمت کی ہے، جس طرح سے یہ افسوسناک حملہ ہوا وہ انتہائی افسوسناک ہے۔ مرنے والے پانچ صحافی رائٹرز، ایسوسی ایٹڈ پریس، الجزیرہ اور مڈل ایسٹ آئی کے لیے کام کرتے تھے۔ خان یونس میں ایک الگ واقعے میں ایک اور صحافی بھی جاں بحق ہوگیا۔ وہ ایک اخبار میں کام کرتا تھا۔ ڈبلیو ایچ او کے سربراہ نے کہا کہ ہسپتال پر حملے میں چار ہیلتھ ورکرز بھی مارے گئے۔ اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاہو نے کہا ہے کہ یہ واقعہ ایک المناک حادثہ تھا۔ انہوں نے کہا کہ فوج اس معاملے کی تحقیقات کر رہی ہے۔ ان ہلاکتوں کے ساتھ اکتوبر 2023 میں غزہ میں شروع ہونے والی جنگ میں ہلاک ہونے والے صحافیوں کی تعداد تقریباً 200 ہو گئی ہے۔اسرائیل نے جنگ شروع ہونے کے بعد سے بین الاقوامی صحافیوں کو غزہ تک آزادانہ رسائی سے روک دیا ہے۔
(جنرل (عام
ہائی کورٹ کے ججوں کی بڑی تعداد کا تبادلہ، سپریم کورٹ کالجیم نے 14 ججوں کے تبادلے کی سفارش کی۔

نئی دہلی : سپریم کورٹ کالجیم نے مختلف ہائی کورٹس کے 14 ججوں کے تبادلے کی سفارش کی ہے۔ اس اقدام میں مدھیہ پردیش، چھتیس گڑھ، مدراس، راجستھان، دہلی، الہ آباد، گجرات، کیرالہ، کلکتہ، آندھرا پردیش اور پٹنہ ہائی کورٹس کے جج شامل ہیں۔ کالجیم کی طرف سے جاری بیان کے مطابق 25 اور 26 اگست کو ہونے والی میٹنگوں کے بعد تبادلوں کی سفارش مرکز کو بھیجی گئی ہے۔
اس سفارش کے تحت جسٹس اتل شریدھرن کو مدھیہ پردیش ہائی کورٹ سے چھتیس گڑھ ہائی کورٹ، جسٹس سنجے اگروال کو چھتیس گڑھ ہائی کورٹ سے الہ آباد سینئر جسٹس، جسٹس جے نشا بانو کو مدراس ہائی کورٹ سے کیرالہ ہائی کورٹ، جسٹس دنیش مہتا کو راجستھان ہائی کورٹ سے دہلی ہائی کورٹ، جسٹس دنیش مہتا کو راجستھان ہائی کورٹ سے دہلی ہائی کورٹ اور جسٹس ہرنیگن کو پنجاب ہائی کورٹ میں تبدیل کرنے کی سفارش کی گئی ہے۔ راجستھان ہائی کورٹ سے دہلی ہائی کورٹ، جسٹس ارون مونگا (اصل میں پنجاب اور ہریانہ ہائی کورٹ سے) دہلی ہائی کورٹ سے راجستھان ہائی کورٹ، جسٹس سنجے کمار سنگھ الہ آباد ہائی کورٹ سے پٹنہ ہائی کورٹ تک۔
جسٹس روہت رنجن اگروال کو الہ آباد ہائی کورٹ سے کلکتہ ہائی کورٹ، جسٹس مانویندر ناتھ رائے (اصل میں آندھرا پردیش ہائی کورٹ، موجودہ گجرات ہائی کورٹ) کو آندھرا پردیش ہائی کورٹ، جسٹس ڈوناڈی رمیش (اصل میں آندھرا پردیش ہائی کورٹ) کو الہ آباد ہائی کورٹ سے واپس آندھرا پردیش ہائی کورٹ، جسٹس سندیپ نٹور کو گجرات ہائی کورٹ سے واپس آندھرا پردیش ہائی کورٹ، جسٹس سندیپ ناتھ کو گجرات ہائی کورٹ میں تبدیل کرنے کی سفارش کی گئی ہے۔ چندر شیکرن سودھا کیرالہ ہائی کورٹ سے دہلی ہائی کورٹ، جسٹس تارا ویتاستا گنجو دہلی ہائی کورٹ سے کرناٹک ہائی کورٹ اور جسٹس سبیندو سمانتا کلکتہ ہائی کورٹ سے آندھرا پردیش ہائی کورٹ۔
-
سیاست10 months ago
اجیت پوار کو بڑا جھٹکا دے سکتے ہیں شرد پوار، انتخابی نشان گھڑی کے استعمال پر پابندی کا مطالبہ، سپریم کورٹ میں 24 اکتوبر کو سماعت
-
ممبئی پریس خصوصی خبر6 years ago
محمدیہ ینگ بوائزہائی اسکول وجونیئرکالج آف سائنس دھولیہ کے پرنسپل پر5000 روپئے کا جرمانہ عائد
-
سیاست6 years ago
ابوعاصم اعظمی کے بیٹے فرحان بھی ادھو ٹھاکرے کے ساتھ جائیں گے ایودھیا، کہا وہ بنائیں گے مندر اور ہم بابری مسجد
-
جرم5 years ago
مالیگاؤں میں زہریلے سدرشن نیوز چینل کے خلاف ایف آئی آر درج
-
جرم6 years ago
شرجیل امام کی حمایت میں نعرے بازی، اُروشی چوڑاوالا پر بغاوت کا مقدمہ درج
-
خصوصی5 years ago
ریاست میں اسکولیں دیوالی کے بعد شروع ہوں گے:وزیر تعلیم ورشا گائیکواڑ
-
جرم5 years ago
بھیونڈی کے مسلم نوجوان کے ناجائز تعلقات کی بھینٹ چڑھنے سے بچ گئی کلمب گاؤں کی بیٹی
-
قومی خبریں6 years ago
عبدالسمیع کوان کی اعلی قومی وبین الاقوامی صحافتی خدمات کے پیش نظر پی ایچ ڈی کی ڈگری سے نوازا