Connect with us
Friday,23-May-2025
تازہ خبریں

قومی خبریں

15 اپوزیشن پارٹیوں کے لیڈروں نے سونیا کی قیادت میں صدر سے ملاقات کی

Published

on

آج کانگریس صدر سونیا گاندھی کی قیادت میں تقریبا 15 اپوزیشن پارٹیوں کے لیڈروں نے صدر جمہوریہ سے راشٹر پتی بھون میں ملاقات کی اور انہیں کہا کہ شہریت ترمیمی قانون چونکہ ملک کے دستور سے متصادم ہے اس لئے آپ سرکار کو ہدایت دیں کہ وہ اس کو فورا واپس لیں۔ یہ اطلاع آج یہاں جاری ایک ریلیز میں دی گئی۔
اپوزیشن لیڈروں نے یہ بھی کہا کہ حکومت نے جامعہ ملیہ اسلامیہ، اے ایم یو اور ملک کے مختلف مقامات پر احتجاج کرنے والوں پر جس طرح لاٹھی اور آنسو گیس کا استعمال کیا گیا ہے وہ شرمناک ہے۔ اگر اس قانون کو واپس نہیں لیا گیا تو پھر اس کے بہت بُرے اثرات ملک میں نظر آئیں گے جس کی شروعات ہوچکی ہے۔
آل انڈیا یونائیٹیڈ ڈیموکریٹک فرنٹ کے قومی صدر ورکن پارلیمنٹ مولانا بدر الدین اجمل (جو بیماری کی وجہ سے خود نہیں آسکے) کی ہدایت پر ان کے بھائی اور سابق رکن پارلیمنٹ سراج الدین اجمل نے وفد میں شامل ہوکر صدر جمہوریہ سے ملاقات کی۔ انہوں نے صدر جمہوریہ سے کہا کہ اس غیر دستوری قانون کی وجہ سے جس طرح ملک میں بے چینی ہے اس کے پیش نظر آپ پر لوگوں کی نگاہیں ہیں اسلئے آپ اس کو کالعدم کرنے کی ہدایت دیں۔ انہوں نے خاص طور سے آسام اکورڈ اور آسام کے این آر سی وغیرہ کا حوالہ دیکراس قانون کے مضرات سے آگاہ کیا۔ تمام لیڈران آج پارلیمنٹ میں گاندھی مجسمہ کے سامنے جمع ہوئے اور پھر وہاں سے راشٹر پتی کے لئے روانہ ہوئے۔
درں اثناء اے آئی یو ڈی ایف کے قومی صدر ورکن پارلیمنٹ مولانا بدر الدین اجمل نے اپنے اخباری بیان میں کہا ہے کہ جامعہ ملیہ اسلامیہ اور پھر علیگڑھ مسلم یونیورسیٹی کے طلباء پر پولس کی بربریت کی مذمت کرتے ہوئے اس کے لئے سرکار کو ذمہ دار ٹھہرایا ہے۔ مولانا نے کہا کہ سرکار اپنی تعداد کے نشہ میں چور ہوکر ایک غیر دستوری اور متعصبانہ قانون ملک میں نافذ کرنا چاہتی ہے، اور جب جامعہ ملیہ اسلامیہ جیسے عظیم ادارہ کے طلباء جمہوری حق کا استعمال کرتے ہوئے اس کے خلاف پر امن مظاہرہ کرتے ہیں، تو ان پر ظلم وبربریت کا پہاڑ توڑا جاتا ہے، ان کو لائبریری میں گھس کر مارا جاتا ہے، آنسو گیس کے گولے پھینکے جاتے ہیں، مسجد میں گھس کر مار پیٹ اور توڑ پھاڑ کیا جاتا ہے، جس سے پولس کی غنڈہ گردی کا صاف پتہ چلتا ہے۔

سیاست

لوک جن شکتی پارٹی کے قومی صدر چراغ پاسوان کے بارے میں رام داس اٹھاولے نے کہا کہ ابھی بہار آنے کی ضرورت نہیں، بہار میں این ڈی اے کی حکومت بنے گی۔

Published

on

Lok-Janshakti-Party

پٹنہ : مرکزی وزیر رام داس اٹھاولے نے لوک جن شکتی پارٹی (رام ولاس) کے قومی صدر چراغ پاسوان کو لے کر اہم بیان دیا ہے۔ انہوں نے واضح طور پر کہا کہ چراغ کو فی الحال بہار واپس آنے کی ضرورت نہیں ہے بلکہ انہیں مرکز میں اپنا کردار ادا کرتے رہنا چاہئے۔ اٹھاولے نے یقین ظاہر کیا کہ بہار اسمبلی انتخابات کے بعد این ڈی اے کی حکومت بنے گی اور پھر چراغ بہار میں سرگرم ہو جائیں گے۔ دراصل، حال ہی میں چراغ پاسوان نے اشارہ دیا ہے کہ وہ بہار میں اسمبلی الیکشن لڑ سکتے ہیں۔ تاہم انہوں نے یہ بھی واضح کیا کہ انہیں وزیر اعلیٰ کے عہدے کی کوئی خواہش نہیں ہے۔ پٹنہ میں ان کے حامیوں کی طرف سے لگائے گئے پوسٹروں نے انہیں وزیر اعلیٰ کے طور پر دکھایا، سیاسی حلقوں میں ہلچل مچ گئی۔ جب رام داس اٹھاولے سے اس بارے میں پوچھا گیا تو انہوں نے چراغ کو مرکز میں رہنے کا مشورہ دیا۔

مرکزی وزیر مملکت برائے سماجی انصاف اور امپاورمنٹ رام داس اٹھاولے، جو جمعرات کو بہار کے دورے پر تھے، نے واضح کیا کہ ان کی پارٹی ریپبلکن پارٹی آف انڈیا (آر پی آئی) بہار اسمبلی انتخابات میں حصہ نہیں لے گی۔ تاہم وہ این ڈی اے کے امیدواروں کے لیے مہم چلائیں گے۔ پریس کانفرنس میں انہوں نے کہا، ‘ہم بہار میں الیکشن نہیں لڑیں گے، لیکن مضبوطی سے این ڈی اے کے ساتھ کھڑے ہیں۔’ اٹھاولے نے بودھ گیا میں بدھسٹ ٹیمپل ٹرسٹ کو بدھ برادری کے حوالے کرنے کی وکالت کی۔ انہوں نے یہ بھی مشورہ دیا کہ مندر کے احاطے میں ہونے والی بھگوان شیو کی پوجا کو کسی اور جگہ منتقل کیا جائے تاکہ مذہبی جذبات کا توازن برقرار رہے۔ چراغ پاسوان نے کچھ دن پہلے وزیر اعلیٰ نتیش کمار سے ان کی رہائش گاہ پر ملاقات کی تھی۔ ملاقات کے بعد ان کے رویے میں کچھ غیر معمولی محسوس ہوا۔ بعد میں انہوں نے میڈیا سے کہا، ‘این ڈی اے میں وزیر اعلیٰ کے عہدے کے لیے کوئی جگہ خالی نہیں ہے۔’ اس بیان سے کئی سیاسی معنی نکالے جا رہے ہیں۔

اٹھاولے کے تازہ بیان کو چراغ پاسوان کے لیے ایک واضح پیغام سمجھا جا رہا ہے – ابھی مرکزی سیاست میں سرگرم رہیں اور بہار میں اسمبلی انتخابات کے بعد کی صورتحال کا انتظار کریں۔ یہ بیان نہ صرف چراغ کی حکمت عملی کو متاثر کر سکتا ہے بلکہ این ڈی اے کے اندر کی مساوات کو بھی نئی شکل دے سکتا ہے۔

Continue Reading

جرم

منشیات سمگلنگ کا بڑا ریکیٹ بے نقاب… بارہ کروڑ روپے کے 2 کلو 183 گرام ہیروئن برآمد، اس کارروائی میں 5 سمگلروں کو گرفتار کیا گیا۔

Published

on

Arrest

سری گنگا نگر : راجستھان میں جاری اسمگلنگ پر پولس انتظامیہ کی گہری نظر ہے۔ اسی سلسلے میں، منگل کو سری گنگا نگر ضلع میں پولیس نے منشیات کی اسمگلنگ کے ایک بڑے ریکیٹ کا پردہ فاش کیا اور ڈرگ مافیا کو سخت جھٹکا دیا۔ پولیس نے امرتسر اور ملوٹ سے اسمگل کی گئی 2 کلو 183 گرام غیر قانونی ہیروئن برآمد کی ہے, جس کی بین الاقوامی مارکیٹ میں مالیت تقریباً 12 کروڑ روپے ہے۔ اس سنسنی خیز کارروائی میں 5 سمگلروں کو گرفتار کیا گیا جن کے قبضے سے 7 پستول (6 گلوک غیر ملکی پستول، 1 زیگانہ پستول)، 13 میگزین، 32 زندہ کارتوس برآمد ہوئے۔ اس کے علاوہ ایک کار اور ایک موٹر سائیکل بھی پولیس نے قبضے میں لے لی۔

ایس پی اور ڈی آئی جی گورو یادو نے پریس کانفرنس میں بتایا کہ یہ کارروائی ڈسٹرکٹ اسپیشل ٹیم (ڈی ایس ٹی) کی انٹیلی جنس اور فوری کارروائی کا نتیجہ ہے۔ یہ آپریشن آئی پی ایس بی نے کیا تھا۔ یہ آدتیہ اور ڈی ایس ٹی انچارج رام ولاس بشنوئی کی قیادت میں انجام دیا گیا۔ اس مشن میں ڈی ایس ٹی کے اشونی کا رول سب سے اہم تھا، جن کی درست معلومات اور حکمت عملی نے اسمگلروں کے منصوبوں کو ناکام بنا دیا۔ پولیس ذرائع کے مطابق گرفتار اسمگلر پنجاب کے امرتسر اور ملوٹ سے ہیروئن لا کر راجستھان میں سپلائی کرتے تھے۔ برآمد ہونے والے غیر ملکی ہتھیاروں سے واضح ہے کہ یہ گینگ صرف منشیات فروشی تک محدود نہیں تھا بلکہ منظم جرائم میں بھی ملوث تھا۔ پولیس اب اس نیٹ ورک کے پیچھے ماسٹر مائنڈ اور دیگر مشتبہ افراد کی تلاش کر رہی ہے۔

یہ کارروائی منشیات کی اسمگلنگ اور غیر قانونی ہتھیاروں کے خلاف سری گنگا نگر پولیس کی زیرو ٹالرنس پالیسی کی عکاسی کرتی ہے۔ ڈی آئی جی گورو یادو نے کہا، ‘ہمارا مقصد منشیات فروشوں کو جڑ سے اکھاڑ پھینکنا ہے۔ نوجوانوں کو منشیات کی دلدل سے بچانے کے لیے ایسے اقدامات مستقبل میں بھی جاری رہیں گے۔ پولیس نے اس ریکیٹ کے بین الاقوامی رابطوں اور مقامی نیٹ ورک کا پتہ لگانے کے لیے گرفتار سمگلروں سے پوچھ گچھ شروع کر دی ہے۔ اس کارروائی سے ضلع کے اسمگلروں میں خوف و ہراس پھیل گیا ہے۔

Continue Reading

جرم

مہو میں ایک ریٹائرڈ بریگیڈیئر کو جعلی شیئر ٹریڈنگ ایپ کے ذریعے 1.26 کروڑ روپے کا دھوکہ، دو ملزمان گرفتار

Published

on

fake-share-trading-app

اندور : مہو میں ایک چونکا دینے والا واقعہ سامنے آیا ہے۔ لالچ کی وجہ سے ایک ریٹائرڈ بریگیڈیئر کو 1.26 کروڑ روپے کا نقصان ہوا۔ یہ فراڈ ایک جعلی شیئر ٹریڈنگ ایپ کے ذریعے ہوا۔ پولیس نے اس معاملے میں دو ملزمان کو گرفتار کیا ہے۔ مرکزی ملزم تاحال مفرور ہے۔ ملزمان نے ریٹائرڈ بریگیڈیئر کو بھاری کمائی کا لالچ دیا تھا۔ جعلسازوں نے بریگیڈیئر کو جعلی ایپ کے ذریعے سرمایہ کاری پر آمادہ کیا۔ جب بریگیڈیئر نے منافع واپس لینے کی کوشش کی تو اسے فراڈ کا پتہ چلا۔ پولیس نے فوری کارروائی کرتے ہوئے 6.50 لاکھ روپے منجمد اور 3.5 لاکھ روپے نقد برآمد کر لیے۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com