Connect with us
Wednesday,06-August-2025
تازہ خبریں

سیاست

جموں و کشمیر اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر سنیل شرما کی امیت شاہ سے ملاقات، کئی اہم امور پر تبادلہ خیال

Published

on

Sunil-Sharma-met-Amit-Shah

نئی دہلی: جموں و کشمیر میں قائد حزب اختلاف سنیل شرما نے جمعرات کو نئی دہلی میں مرکزی وزیر داخلہ امیت شاہ سے ملاقات کی اور جموں و کشمیر اسمبلی کے بجٹ اجلاس کے ساتھ ساتھ مرکز کے زیر انتظام علاقے کی سلامتی اور ترقی سے متعلق اہم امور پر تبادلہ خیال کیا۔ سنیل شرما نے کہا کہ جموں و کشمیر تزویراتی لحاظ سے ایک اہم خطہ رہا ہے۔ اور اس نے کئی سیکورٹی اور ترقیاتی چیلنجوں کا سامنا کیا ہے۔ یہ تمام مسائل ایک دوسرے سے گہرے جڑے ہوئے ہیں اور مودی حکومت کی طرف سے سخت کارروائی کی ضرورت ہے۔

انہوں نے وزیر داخلہ امت شاہ کے ساتھ خطے میں حالیہ دہشت گردی کے واقعات کے معاملے پر بھی تبادلہ خیال کیا۔ دور دراز علاقوں میں سڑک کے رابطوں کو مزید بڑھانے کی بھی درخواست کی۔ انہوں نے میٹنگ کے دوران سیاحت، صنعت اور کاروبار جیسے اہم شعبوں پر بھی بات چیت کی، انہوں نے جموں و کشمیر میں منشیات کے استعمال اور منشیات کی اسمگلنگ میں اضافے پر بھی روشنی ڈالی اور فوری مداخلت کی ضرورت پر زور دیا۔ سنیل شرما نے جموں و کشمیر اسمبلی میں وزیر داخلہ کے ساتھ بجٹ اجلاس پر تبادلہ خیال کیا۔ امیت شاہ نے سنیل شرما کو یقین دلایا کہ جموں و کشمیر میں امن اور ترقی مودی حکومت کی اولین ترجیح رہے گی۔ اور اس کے باشندوں کی سماجی و اقتصادی ترقی کو یقینی بنانے کے لیے ہر قدم اٹھایا جائے گا۔ حال ہی میں جموں و کشمیر کے وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ نے کہا تھا۔ کہ وزیر اعظم مودی جموں و کشمیر کو ایک ترقی یافتہ ریاست کے طور پر دیکھنا چاہتے ہیں۔ اگر میں کہوں کہ ترقی نہیں ہونی چاہیے تو کوئی اس سے اتفاق نہیں کرے گا۔ اگر جموں و کشمیر کے تئیں مرکزی حکومت کے ارادے اچھے ہیں تو ہم ان کے ساتھ آگے بڑھیں گے۔ یہ بجٹ جموں و کشمیر کے عوام کا بجٹ ہے۔

(جنرل (عام

ملک کے ہوائی اڈوں پر سیکیورٹی سخت… دہشت گردی کے بڑے حملے کی وارننگ کے بعد خفیہ ایجنسی متحرک، فضائی پٹیوں اور ہیلی پیڈز پر نگرانی بڑھانے کی ہدایت

Published

on

mumbai-airport

نئی دہلی : ملک کے ہوائی اڈوں پر سیکورٹی سخت کر دی گئی ہے۔ یہ قدم بی سی اے ایس (بیورو آف سول ایوی ایشن سیکیورٹی) کی وارننگ کے بعد اٹھایا گیا ہے۔ بی سی اے ایس کو خدشہ ہے کہ 22 ستمبر سے 2 اکتوبر 2025 کے درمیان دہشت گردانہ حملے ہو سکتے ہیں۔ اس خطرے کے پیش نظر تمام ہوائی اڈوں کو ہائی الرٹ کر دیا گیا ہے۔ سیکورٹی میں یہ اضافہ خفیہ اطلاع ملنے کے بعد کیا گیا ہے۔ محکمہ انٹیلی جنس کو اطلاع ملی ہے کہ کچھ ‘سماج دشمن عناصر’ فساد پھیلانے کا منصوبہ بنا رہے ہیں۔ اس کو ذہن میں رکھتے ہوئے، شہری ہوا بازی کی وزارت نے 4 اگست کو ایک ایڈوائزری جاری کی تھی۔ اس ایڈوائزری میں تمام ہوائی اڈوں، ہوائی اڈوں، ہیلی پیڈز اور تربیتی اداروں پر نگرانی بڑھانے کے احکامات دیے گئے ہیں۔ بی سی اے ایس ایڈوائزری میں کہا گیا ہے کہ انہیں مرکزی سیکورٹی ایجنسی سے معلومات ملی ہیں۔ اس معلومات کے مطابق ‘سماج دشمن عناصر یا دہشت گرد گروہوں سے ممکنہ خطرہ’ ہے۔ اس لیے کسی بھی ناخوشگوار واقعے سے بچنے کے لیے سیکیورٹی بڑھا دی گئی ہے۔ ہوائی اڈوں پر تعینات سیکورٹی اہلکاروں کو چوبیس گھنٹے ہائی الرٹ رہنے کو کہا گیا ہے۔ وہ ایئرپورٹ کے ٹرمینل، پارکنگ ایریا اور آس پاس کے تمام علاقوں میں مسلسل گشت کریں گے۔ اس کے ساتھ ساتھ ہوائی اڈوں سے بھی کہا گیا ہے کہ وہ مقامی پولیس کے ساتھ مل کر شہر کے سکیورٹی نظام کو مضبوط کریں۔

اس ہدایت کا اطلاق نہ صرف گھریلو پروازوں پر ہوتا ہے بلکہ بین الاقوامی پروازوں پر بھی ہوتا ہے۔ تمام ایئر لائنز کو اس بات کو یقینی بنانا ہو گا کہ ہوائی جہاز میں لوڈ کیے جانے سے پہلے تمام کارگو اور میل کو اچھی طرح سے چیک کیا جائے۔ ملکی اور بین الاقوامی ترسیل کے لیے آنے والے میل پارسلز کی چیکنگ بھی سخت کر دی گئی ہے۔ ایئرپورٹ اتھارٹی کو اس بات کو یقینی بنانا ہوگا کہ ایئرپورٹ پر آنے والے تمام ملازمین، ٹھیکیداروں اور زائرین کی شناخت کی جانچ کی جائے۔ اگر کوئی شخص بغیر اجازت ایئرپورٹ میں داخل ہونے کی کوشش کرتا ہے تو اسے فوری طور پر روک دیا جائے گا اور متعلقہ حکام کو آگاہ کیا جائے گا۔ اس کے علاوہ اس بات کو بھی یقینی بنایا جائے گا کہ تمام سی سی ٹی وی کیمرے چل رہے ہیں اور ان کی مسلسل نگرانی کی جائے گی۔ اگر کوئی مشکوک رویہ یا غیر دعویدار چیز نظر آئے تو اس کا فوری طور پر خیال رکھا جائے۔

بی سی اے ایس نے تمام متعلقہ ایجنسیوں جیسے کہ مقامی پولیس، سی آئی ایس ایف (سنٹرل انڈسٹریل سیکورٹی فورس)، انٹیلی جنس بیورو اور دیگر انٹیلی جنس ایجنسیوں کے ساتھ تال میل میں کام کرنے کی ہدایت کی ہے۔ اس کا مقصد یہ ہے کہ کسی بھی خطرے سے متعلق معلومات کو فوری طور پر شیئر کیا جاسکے اور بروقت کارروائی کی جاسکے۔ مسافروں سے بھی اپیل کی گئی ہے کہ اگر وہ کوئی مشکوک سرگرمی دیکھیں یا کوئی لاوارث سامان دیکھیں تو فوری طور پر حکام کو مطلع کریں۔ ضرورت پڑنے پر ہوائی اڈوں پر مسافروں کو سیکیورٹی کی معلومات فراہم کرنے کے اعلانات بھی کیے جائیں گے۔ ایڈوائزری میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ ایمرجنسی رسپانس ٹیموں اور پروٹوکول کا جائزہ لیا جانا چاہیے۔ جہاں ممکن ہو، فوری مشقیں یا بریفنگ کروائی جائے تاکہ کسی بھی ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کے لیے تیاریاں کی جا سکیں۔

Continue Reading

سیاست

آر ایس ایس اپنی صد سالہ تقریبات کے لیے تیار، تین ممالک سے فاصلہ برقرار رکھے گا… پاکستان اور اس کے یہ دو قریبی دوست مدعو کرنے والوں کی فہرست سے باہر ہیں

Published

on

RSS

نئی دہلی : اس سال وجے دشمی کے موقع پر راشٹریہ سویم سیوک سنگھ (آر ایس ایس) کو 100 سال ہونے جا رہے ہیں۔ آر ایس ایس اس صد سالہ تقریب کے لیے بڑی تیاریاں کر رہی ہے۔ اس موقع پر کئی ممالک کے سفارت کاروں کو بھی مدعو کرنے جا رہا ہے اور اس کے لیے سفارت خانوں اور ہائی کمیشنز سے بھی رابطہ کیا جا رہا ہے۔ لیکن، پاکستان، ترکی اور بنگلہ دیش جیسے ممالک آر ایس ایس کے مہمانوں کی فہرست سے غائب ہیں۔ تاہم سنگھ کے اس پروگرام کے مدعو افراد کی فہرست میں اقلیتی برادریوں کے نمائندے، کھیل اور ثقافتی دنیا کی مشہور شخصیات، اسٹارٹ اپ اور تعلیم اور روحانی دنیا سے تعلق رکھنے والے رہنما اور کاروباری شخصیات بھی شامل ہوں گی۔

آر ایس ایس کی صد سالہ تقریبات سے متعلق پروگرام اسی ماہ 26 اگست سے شروع ہو رہے ہیں، جس کے تحت دہلی میں تین روزہ ڈائیلاگ کا انعقاد کیا جا رہا ہے، جس کی قیادت سرسنگھ چالک موہن بھاگوت کریں گے۔ اس ڈائیلاگ پروگرام میں آر ایس ایس کے 100 سالہ طویل سفر، قوم کی تعمیر میں اس کے کردار اور ‘نئے افق’ پر اس کے وژن پر بات کی جائے گی۔ وجے دشمی اس سال 2 اکتوبر کو ہے اور صد سالہ تقریبات اس کے بعد بھی جاری رہیں گی اور اس طرح کے چار بڑے پروگراموں کا ایک سلسلہ منعقد کیا جائے گا۔ مثال کے طور پر، نومبر میں، اسی طرح کا ایک بہت بڑا ڈائیلاگ پروگرام بنگلورو میں منعقد ہوگا، پھر کلکتہ اور ممبئی باری باری ہوں گے۔ ہر ڈائیلاگ پروگرام میں بھاگوت پہلے دو دن خطاب کریں گے اور تیسرے دن سوال و جواب کے لیے رکھا جائے گا۔

دہلی میں منعقد ہونے والا یہ پروگرام ہر روز شام 5.30 بجے شروع ہوگا اور اس میں صد سالہ سال کے لیے ‘پنچ پریورتن’ کے ایجنڈے پر تبادلہ خیال کیا جائے گا۔ بھاگوت ممکنہ طور پر مقامی طاقتوں کے ذریعے ہندوستان کے مستقبل کی تشکیل، مختلف شعبوں میں اس کی صلاحیتوں اور ملک کے ابھرتے ہوئے عالمی کردار جیسے مسائل پر بات کریں گے۔ آر ایس ایس پرچار پرمکھ سنیل امبیکر کے مطابق مدعو کرنے والوں کی فہرست تقریباً 17 اہم زمروں اور 138 ذیلی زمروں میں ہوگی۔ اس میں سماجی، معاشی، مذہبی، روحانی، کھیل، فن، میڈیا اور دانشور رہنما شامل ہوں گے۔ انہوں نے کہا، ‘ہمارا مقصد یہ ہے کہ پورا ملک اپنی ترقی کے سفر میں متحد ہو کر آگے بڑھے۔ ہم سماج کے تمام طبقات کے ساتھ بات چیت کرنا چاہتے ہیں۔’ امبیکر نے بتایا کہ کچھ غیر ملکی مشنوں سے رابطہ کرنے کا عمل جاری ہے، کچھ ممالک کو اس سے باہر رکھا جائے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ ‘ہم کئی ممالک سے رابطے میں ہیں، لیکن موجودہ حالات میں پاکستان کو مدعو نہیں کیا جائے گا۔’ آر ایس ایس ذرائع کے مطابق بنگلہ دیش اور ترکی جیسے ممالک کو بھی مدعو نہیں کیا جا رہا ہے۔

Continue Reading

ممبئی پریس خصوصی خبر

ممبئی کے دادر کبوترخانہ پر احتجاج، حالات قابو میں کشیدگی برقرار

Published

on

Dadar-pigeon

ممبئی : ممبئی دادر میں کبوتر خانوں کو بند کئے جانے کیخلاف صبح جین سماج نے احتجاجی مظاہرہ کیا اور احتجاج کے دوران جین سماج مشتعل ہوگیا اور کبوتر خانہ پر لگائے گئے ترپالیں اور بامبو ہٹانا شروع کردیا۔ اس دوران پولیس نے مداخلت کی تو پولیس اور مظاہرین میں دھکا مکی ہوگئی۔ جین سماج کی روایت ہے کہ وہ صبح پرندوں کو دانہ ڈالتے ہیں, ایسے میں بی ایم سی نے ہائیکورٹ کے حکم کے بعد کبوتر خانوں کو بند کر دیا ہے۔ ممبئی شہر میں تمام کبوتر خانوں میں دانا ڈالنے پر پابندی عائد کر دی گئی ہے۔ جین سماج میں اس سے ناراضگی پائی گئی ہے۔ گزشتہ روز وزیر اعلی دیویندر فڑنویس نے ایک اہم میٹنگ طلب کی تھی, جس میں یہ فیصلہ لیا گیا تھا کہ کبوتروں کے فضلات سے ہونے والی بیماریوں کے سدباب کیلئے اس کے فضلات بٹ کو فوری طور پر صاف کرنے کا نظم کیا جائے گا, اتنا ہی نہیں دانا ڈالنے کا وقت بھی مقرر ہوگا۔ اسی دوران آج جین سماج نے احتجاجی مظاہرہ کیا اس میں خواتین بھی شامل تھی۔ خواتین نے یہاں ترپالیں ہٹانے کے ساتھ تمام بامبو نکال دئیے اور ایک مرتبہ پھر دادر کبوترخانہ کو کبوتروں کی رہائش گاہ کیلئے کھول دیا گیا۔

دادرمیں کبوتروں کی فضلات سے بیماری کی شکایت کے بعد بی ایم سی اور ہائیکورٹ نے کبوتر خانوں کو بند کرنے کا فرمان جاری کیا تھا اور کبوتر کو دانا ڈالنے پر جرمانہ اور کیس درج کرنے کا سلسلہ شروع کر دیا تھا۔ ماہم میں کبوتر کو دانا ڈالنے پر ممبئی پولیس نے پہلا کیس درج کیا ہے۔ اسی کے ساتھ اب دادر میں کبوتر خانہ پر سے ترپالیں نکالنے کے بعد حالات کشیدہ ضرور ہے, لیکن امن وامان برقرار ہے۔ دادر میں پولیس کے اضافی بندوبست کو تعینات کیا گیا ہے۔ ممبئی میں جس طرح سے کبوتر خانہ کو بند کیا گیا ہے اس پر جین سماج مضطرب ہے اور اس نے اس کے خلاف احتجاج شروع کردیا ہے۔

جین سماج کا کہنا ہے کہ شراب گٹکا اور نشے پر پابندی عائد کی جائے۔ شراب بندی ہو لیکن کبوتروں کے دانا ڈالنے کو ہی سرکار نے جرم قرار دیا ہے یہ سراسر غلط ہے۔ انہوں نے کہا کہ شراب اور گٹکا کھانے سے بھی بیماری نہیں ہوتی ہے؟ اس کے باوجود اس سے سرکار کو ٹیکس ملتا ہے, اس لئے ہم بھی سرکار کو ٹیکس دینے کو تیار ہے۔ انہوں نے کہا کہ کبوتروں کو دانا ڈالنا اور جانوروں چرند پرند کی خدمت کرنا یہ ایک تہذیبی ورثہ ہے, ایسے میں کوئی بھی اس قسم کی پابندی عائد نہیں کر سکتا اس کی ہم مخالفت کرتے ہیں۔ دادر میں کبوتر خانہ بند کرنے کے بعد دوبارہ جین سماج نے اسے کھول دیا ہے۔ پولیس نے بتایا کہ احتجاجی مظاہرہ کے بعد حالات قابو میں ہے لیکن کشیدگی ہنوز برقرار ہے۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com