Connect with us
Monday,21-April-2025
تازہ خبریں

جرم

کلہاد پیزا کے مالک نے دل دہلا دینے والی انسٹاگرام پوسٹ شیئر کی، کہا- ‘معاملے کو حل کرنے کے لیے سیاسی دباؤ کے تحت’

Published

on

ممبئی: مشہور آؤٹ لیٹ کلہار پیزا کے مالکان میں سے ایک سہج اروڑہ، جن کی اپنی اہلیہ گرپریت کور کے ساتھ قابل اعتراض ویڈیو انٹرنیٹ پر وائرل ہو رہی ہے، نے انسٹاگرام پر عوام اور میڈیا سے اپیل کی کہ انہیں کسی سیاسی جماعت کی حمایت حاصل نہیں ہے۔ . اور ویڈیو کو پھیلنے سے روکنے کے لیے عوام سے تعاون کا مطالبہ کیا۔ کسی سیاسی جماعت نے ان سے اور ان کی اہلیہ سے رابطہ نہیں کیا، جو ویڈیو انٹرنیٹ پر لیک ہونے کے بعد مشکل مرحلے سے گزر رہے ہیں۔ سہج اروڑہ نے اپنے آفیشل انسٹاگرام اکاؤنٹ پر ویڈیو کے انٹرنیٹ پر وائرل ہونے کے بعد ہونے والی پریشانی کے بارے میں بات کرنے کے لیے میڈیا سے کہا کہ وہ بغیر ثبوت کے کوئی بیان جاری نہ کریں کیونکہ اس سے ان کی امیج کو مزید نقصان پہنچے گا۔ سہج اروڑہ نے اس سے قبل ایک ویڈیو جاری کی تھی جس میں وہ جذباتی ہو گئے تھے اور ہر کسی سے ویڈیو شیئر نہ کرنے کی اپیل کی تھی۔ انہوں نے انسٹاگرام پر ایک پوسٹ شیئر کرتے ہوئے کہا کہ ان میں توانائی نہیں ہے اور وہ ہر بار ویڈیوز بنانے اور ریلیز کرنے اور انٹرویو دینے کی پوزیشن میں نہیں ہیں، اس لیے انہوں نے انسٹاگرام پر ایک پوسٹ شیئر کی اور لوگوں سے کہا کہ وہ کسی فیصلے پر نہ آئیں۔ بغیر ثبوت کے۔ انہوں نے بغیر ثبوت کے کوئی جھوٹا بیان جاری نہ کرنے کی بھی تاکید کی اور کہا کہ پولیس اس معاملے میں اپنا کام کر رہی ہے۔

سہج اروڑہ نے یہ بھی کہا کہ ان پر سیاسی طور پر دباؤ ڈالا جا رہا ہے کہ وہ کیس (استعفیٰ) کو سلجھائیں کیونکہ انہوں نے دباؤ کے سامنے جھکنے سے انکار کر دیا، ان کے خلاف ایسے بیانات دیئے گئے جس کے ثبوت ان کے پاس ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پولیس اپنا کام صحیح طریقے سے کر رہی ہے اور اسے عوام کے تعاون کی ضرورت ہے۔ سہج اروڑہ نے میڈیا اور عوام پر بھی زور دیا کہ وہ اس مشکل وقت میں ان کا ساتھ دیں کیونکہ ان کی کوئی سیاسی حمایت نہیں ہے۔ انہوں نے عوام اور میڈیا سے اپیل کی کہ وہ اس کیس میں انصاف دلانے میں مدد کریں۔ جالندھر پولیس نے مقدمہ درج کر کے تفتیش شروع کر دی اور معاملے کے سلسلے میں ایک خاتون کو گرفتار کر لیا۔ پولیس کا کہنا ہے کہ ویڈیو انٹرنیٹ پر وائرل کرنے پر گرفتار ہونے والی خاتون کلہار پیزا آؤٹ لیٹ کی سابق ملازم تھی۔ نوکری سے نکالے جانے کے بعد خاتون نے بدلہ لینے کے لیے ویڈیو بنا ڈالی۔ ویڈیو انٹرنیٹ پر شیئر نہ کرنے پر خاتون نے جعلی اکاؤنٹ سے 20 ہزار روپے کا مطالبہ کیا۔ مالک سے رقم نہ ملنے پر اس نے فحش مواد انٹرنیٹ پر شیئر کیا۔ سہج اروڑہ نے پہلے یوٹیوبر کرن دتہ کو اس واقعے کا ذمہ دار ٹھہرایا تھا۔ ان کا کہنا تھا کہ تاوان کی رقم ادا نہ ہونے پر خاتون نے اسے ویڈیو یوٹیوب کو بھیجنے کے لیے بلیک میل کیا۔ سہج اروڑہ نے اپنی شکایت میں یوٹیوبر کرن دتہ کا ذکر کیا ہے۔ سہج اروڑہ نے کہا کہ وہ اپنے گھر سے باہر نہیں نکل پا رہے ہیں اور اس واقعے کے بعد ان کا خاندان شدید پریشانی میں ہے۔

جرم

بھیونڈی میں مولانا پر 17 سالہ نوجوان کے قتل کا الزام، ساڑھے 4 سال بعد قتل کا انکشاف، مولانا گرفتار

Published

on

Arrest

ممبئی/تھانے : ممبئی سے متصل تھانے کے بھیونڈی سے ایک چونکا دینے والا واقعہ سامنے آیا ہے۔ اس واقعے نے بالی ووڈ فلم دریشیام کی کہانی لوگوں کے ذہنوں میں تازہ کر دی ہے۔ ساڑھے 4 سال بعد پولیس نے 17 سالہ لڑکے کے قتل میں ملوث مولانا کو گرفتار کرلیا۔ اس معاملے میں پولیس نے جو انکشافات کیے ہیں۔ وہ روح کانپنے والا ہے۔ معلوم ہوا ہے کہ نابالغ کو قتل کر کے اس کی لاش کو دکان میں دفن کر دیا گیا تھا۔ پولیس کے مطابق شعیب نامی نوجوان 20 نومبر 2020 کو بھیونڈی کے نوی بستی علاقے سے لاپتہ ہو گیا تھا۔ اس کے بعد اہل خانہ نے پولیس اسٹیشن میں بیٹے کی گمشدگی کی رپورٹ درج کرائی تھی۔ یہ معاملہ کئی سالوں تک سرد خانے میں پڑا رہا۔ سال 2023 میں ایک مقامی شخص نے پولیس کو اطلاع دی کہ شعیب کے قتل میں مولانا کا کردار مشکوک ہے۔ اس کے بعد پولیس نے دوبارہ اہل خانہ سے رابطہ کیا اور مولانا کو پوچھ گچھ کے لیے بلایا لیکن چالاک مولانا انہیں چکمہ دے کر فرار ہو گئے اور ریاست چھوڑ کر روپوش ہو گئے۔

پولیس تقریباً ڈیڑھ سال کے وقفے کے بعد مولانا غلام ربانی کو گرفتار کرنے میں کامیاب ہوئی ہے۔ ربانی نے نابالغ کو اس لیے قتل کیا کہ اس نے ایک نابالغ کے ساتھ زیادتی کی تھی۔ نوجوان نے مولانا کو ایسا کرتے دیکھا تھا۔ پولیس کا کہنا ہے کہ مولانا نے نابالغ کو اس لیے قتل کیا کیونکہ اسے ڈر تھا کہ اس کی گھناؤنی حرکت لوگوں کے سامنے آ جائے۔ چنانچہ اس نے شعیب کو اپنی دکان پر بلایا اور پھر اسے بے دردی سے قتل کر کے لاش کو دفن کر دیا۔

مولانا کو گرفتار کرنے کے ساتھ ہی پولیس نے دکان سے نابالغ لڑکے کا کنکال بھی برآمد کر لیا ہے۔ ان کو تحقیقات کے لیے فرانزک لیب بھیج دیا گیا ہے۔ پولیس کا دعویٰ ہے کہ مولانا نے دوران تفتیش اپنے جرم کا اعتراف کر لیا ہے۔ پولس اس ہولناک واقعہ میں مضبوط چارج شیٹ داخل کرنے کی تیاری کر رہی ہے تاکہ کوئی دوبارہ ایسی حرکت کرنے کی جرات نہ کر سکے۔ اس معاملے میں نابالغ کو قتل کرنے کے بعد مولانا نے اس کے اہل خانہ سے بھی رابطہ قائم رکھا۔ وہ مجھے نماز پڑھاتے رہے۔ اس نے خصوصی دعاؤں کے لیے پیسے بھی لیے۔ وہ گھر والوں کے سامنے بے گناہ ہونے کا ڈرامہ کرتا رہا۔

Continue Reading

جرم

ممبئی انسانی اسمگلنگ ریکیٹ کا پردہ فاش مغربی بنگال اور حیدرآباد گرفتاری

Published

on

Crime

ممبئی : ممبئی وڈالاٹی ٹی پولیس نے انسانی اسمگلنگ کے کیس میں حیدر آباد، مغربی بنگال سے بچہ انسانی اسمگلروں کو گرفتار کرنے کا دعوی کیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق وڈالا ٹی ٹی پولیس اسٹیشن میں شکایت کنندہ امر دھیرنے 65 سالہ نے خاکروب نے 5 اگست 2024 ء کو اپنے نواسہ کی گمشدہ کی شکایت درج کروائی تھی, اس کے بعد یہ معلوم ہوا کہ انیل پورنیہ اسما شیخ، شریف شیخ، آشا پوار نے ایک لاکھ 60 ہزار روپے میں بچہ کو فروخت کیا ہے۔ اس کے بعد ملزم انیل پورنیہ،اسما شیخ، شریف شیخ کے خلاف انسانی اسمگلنگ کا کیس درج کر لیا گیا تھا ملزم انیل پورتیہ، اسما شیخ کو ممبئی سے گرفتار کیا گیا, اس میں ملوث ملزمہ آشا پوار بھی ملوث تھی۔ اس کے بعد پولیس نے آشا پوار کی تلاش شروع کر دی اور حیدر آباد سے اسے گرفتار کر لیا گیا۔ پولیس تفتیش میں ملزمین نے بتایا کہ متاثرہ بچہ کو بھونیشور اسٹیشن اڑیسہ میں ریشماں نامی خاتون نے فروخت کیا, اس کی ٹیکنیکل تفتیش کی گئی تو معلوم ہوا کہ ملزمہ یہاں بھونیشور میں دانت کے اسپتال میں زیر ملازمت ہے, اور یہاں ہائی ٹیک اسپتال میں کام کرتی ہے, لیکن بھونیشور میں جب پولیس ٹیم پہنچی تو اس نے یہاں سے ترک ملازمت کر لی تھی, اور پھر معلوم ہوا کہ مطلوب ملزمہ مغربی بنگال میں ہے۔ اس کے بعد پولیس نے اس کی تلاش شروع کر دی اور پولیس نے مغوی بچہ اور دیگر تین بچوں کو برآمد کر لیا۔ اس ایک ساتھ ہی ریشماں سنتوش کمار بنرجی 43 سالہ کو گرفتار کر کے عدالت میں پیش کیا, اس کے ساتھ ہی تین سال کے بچہ کو عدالت میں حاضر کیا گیا تو بچہ کی تحویل پولیس کو دیدی گئی تمام مرحلہ مکمل کرنے کے بعد پولیس نے بچہ کا میڈیکل کروایا تو اس کے جسم پر زخموں کے نشان پائے گئے۔ ملزمین نے بچہ کو تشدد کا نشانہ بنایا ہے اس لئے بچہ پر ظلم و ستم کا کیس بھی درج کیا گیا, یہ کارروائی ممبئی پولیس کمشنر وویک پھنسلکر اور اسپیشل کمشنر دیوین بھارتی ایڈیشنل کمشنر انیل پارسکر اور ڈی سی پی راگسودھا کی ایما پر کی گئی۔

Continue Reading

جرم

میرابھائندرتقریبا 32 کروڑ کی منشیات ضبطی، ایک ہندوستانی خاتون سمیت دو نائیجرائی گرفتار، سوشل میڈیا پر گروپ تیار کر کے ڈرگس فروخت کیا کرتے تھے

Published

on

drug peddler

ممبئی : میرا بھائیندر پولیس نے ایک ہندوستان خاتون سمیت دو غیر ملکی ڈرگس منشیات فروشوں کو گرفتار کرنے کا دعوی کیا ہے۔ میرا بھائیندر کرائم برانچ کو اطلاع ملی تھی کہ کاشی میرا میں شبینہ شیخ کے مکان پر منشیات کا ذخیرہ ہے اور وہ منشیات فروشی میں بھی ملوث ہے، اس پر پولیس نے چھاپہ مار کر 11 کلو 830 گرام وزن کی کوکین برآمد کی ہے۔ اس کے خلاف نوگھر پولیس میں این ڈی پی ایس کے تحت معاملہ درج کر لیا گیا، گرفتار ملزمہ نے پولیس کو تفتیش میں بتایا کہ وہ یہ منشیات غیر ملکی شہری انڈے نامی شخص سے خریدا کرتی تھی اور انڈری میرا روڈ میں ہی مقیم ہے اسے بھی گرفتار کیا گیا اور اس کے قبضے سے بھی منشیات ضبط کی گئی اور نائیجرائی نوٹ 1000 برآمد کی گئی اور 100 امریکن ڈالر کی 14 نوٹ بھی ملی ہے۔ اس معاملہ میں تفتیش کے بعد دو نائیجرنائی اور ایک ہندوستانی خاتون کو گرفتار کیا گیا ہے، ان کے قبضے سے دو کروڑ تیس لاکھ روپے کی منشیات ضبط کی گئی ہے۔ اس کے علاوہ 100 امریکن ڈالر کی 14 نوٹ چار موبائل فون اس کے علاوہ 22 کروڑ تیس لاکھ روپے کی منشیات ضبطی کا بھی دعوی کیا ہے, یہ کارروائی میرا بھائیندر پولیس کمشنر مدھو کر پانڈے ایڈیشنل کمشنر دتاترے شندے، اویناش امبورے سمیت کرائم برانچ کی ٹیم نے انجام دی ہے۔ کرائم برانچ نے بتایا کہ یہ کوکین یہ نائیجرائی پیٹ میں چھپا کر یہاں لایا کرتے تھے۔ یہ کوکین ساؤتھ امریکہ میں تیار کیا جاتا ہے، یہ کوکین ہوائی جہازکے معرفت انسانی جسم میں چھپا کر لایا جاتا ہے۔ پہلے یہ ممبئی ائیر پورٹ پر پہنچایا جاتا ہے اور پھر ممبئی میں سڑکوں کے راستے سے متعدد علاقوں میں فروخت کیا جاتا ہے۔ سوشل میڈیا پر متعدد گروپ تیار کرکے ملزمین ڈرگس فروخت کیا کرتے ہیں۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com