(جنرل (عام
خواجہ یونس قتل معاملہ: قتل میں ملوث چار پولس والوں کی ملازمت پر بحالی پر اعتراض کرنے کا خواجہ یونس کی والدہ کو حق ہے، سینئر ایڈوکیٹ مہر دیسائی
ممبئی (پریس ریلیز)خواجہ یونس قتل معاملے میں ملوث چار پولس والوں کی ملازمت پر بحالی کے ممبئی پولس کمشنر کے خصوصی حکم (آرڈر) کو چیلنج کرنے والی خواجہ یونس کی والد ہ کی جانب سے داخل سول رٹ پٹیشن پر آج ممبئی ہائی کورٹ کی دو رکنی بینچ کے روبرو سماعت عمل میں آئی جس کے دوران سینئر ایڈوکیٹ مہر دیسائی نے عدالت کو بتایا کہ خواجہ یونس کے قتل میں ملوث چاروں پولس والوں کی ملازمت پر بحالی پر اعتراض کرنے کا حق خواجہ یونس کی والد ہ آسیہ بیگم کو ہے اور وہ عدالت کو اس ضمن میں دوران بحث مطمئین کریں گے۔
واضح رہے کہ پچھلی سماعت پر ہائی کورٹ کی دو رکنی بینچ نے سوال پوچھا تھا کہ چار وں پولس والوں کی ملازمت پر بحالی سے خواجہ یونس کی والدہ کو کیا فرق پڑتا ہے جس کے جواب میں آج سینئر وکیل مہر دیسائی نے جسٹس اے اے سید اور جسٹس مادھو جامدار کو بتایا کہ ہائی کورٹ کے حکم کے باوجود ممبئی پولس کمشنر نے چاروں پولس والوں کو بحال کرکے ہائی کورٹ کے حکم کی توہین کی ہے اور قانون کی دھجیاں اڑائی ہیں۔ سینئر ایڈوکیٹ مہیر دیسائی نے کہا کہ بامبے پولس سزا اوراپیل رول 1956کے تحت ممبئی پولس کمشنر کو پولس والوں کی معطلی ختم کرنے کا اختیار نہیں ہے اس کے باوجود انہوں نے ایسا کرکے قانون کی خلاف ورزی کی ہے۔
اسی درمیان دو رکنی بینچ کے جسٹس اے اے سید اور جسٹس مادھو جامدار نے کہا کہ انہیں ایسا لگتا ہیکہ یہ سروس کا معاملہ ہے لہذا ہائی کورٹ کے رجسٹرار کو جانچ کرلینا چاہئے کہ آیا عدالت اس معاملے کی سماعت کرنے اہل ہے کیا یہ بینچ، جسٹس اے اے سید نے کہا کہ اگر رجسٹرار کی طرف سے یہ واضح ہوجاتا ہے کہ موجودہ بینچ اس سول رٹ پٹیشن کی سماعت کرنے کی اہل ہے تو، 2فروری کو عدالت اس معاملے کی سماعت کریگی۔ آج کی عدالتی کارروائی کے بعد جمعیۃ علماء مہاراشٹر (ارشد مدنی) قانونی امداد کمیٹی کے سربراہ گلزار اعظمی نے کہا کہ جمعیۃ علماء نے خواجہ یونس کی والد کیجانب سے ممبئی پولس کمشنر کے فیصلہ کو ممبئی ہائی کورٹ میں چیلنج کیا ہے ا س سے قبل جمعیۃ علماء نے ممبئی پولس کمشنر کے خلاف ممبئی ہائی کورٹ میں توہین عدالت کی عرضداشت بھی داخل کی تھی جو زیر سماعت ہے۔گلزار اعظمی نے بتایا کہ خوجہ یونس کی والدہ آسیہ بیگم کی جانب سے داخل کردہ سول رٹ پٹیشن میں پولس کمشنر آف ممبئی پرم ویر سنگھ کے علاوہ چاروں پولس والوں کو بھی فریق بنایاگیا ہے، پٹیشن میں درج ہیکہ ممبئی پولس کمشنر کا چاروں پولس والوں کی معطلی کو ختم کرکے انہیں دوبارہ ملازمت پر بحال کرنے کا فیصلہ غیر قانونی ہے لہذا ہائی کورٹ کو اسے کالعدم قراردینا چاہئے کیونکہ پولس کمشنر کویہ اختیار ہی نہیں ہے۔ واضح رہے کہ ممبئی گھاٹکوپر بم دھماکہ معاملے میں ماخوذ کیئے گئے پربھنی کے ملزم خواجہ یونس (سافٹ وئیر انجینئر)کی پولس حراست میں ہوئی موت کے ذمہ دار پولس والوں کو سی آئی ڈی کی تحقیقات کے بعد ملازمت سے معطل کردیا گیا تھا لیکن 6 / جون2020 کو ان پولس والوں کو ملازمت پر بحال کردیاگیاجس کے خلاف خواجہ یونس کی والدہ کی جانب سے جمعیۃ علماء کے توسط سے ممبئی پولس کمشنر پرم ویر سنگھ اور ہوم ڈپارٹمنٹ کو توہین عدالت کانوٹس بھیجا گیا تھا نوٹس کا جواب پولس کمشنر کی جانب سے موصول نہ ہونے پر ممبئی ہائی کورٹ میں توہین عدالت کی پٹیشن اور سول رٹ پٹیشن داخل کی گئی تھی جو زیر سماعت ہے۔
گلزار اعظمی نے مزید بتایا کہ 2004 میں ممبئی ہائی کورٹ نے حکم دیا تھاکہ خواجہ یونس قتل معاملے میں ملوث پولس والوں کو ڈسپلینری انکوائری کا سامنا کرنا ہوگا لیکن اب تک ان کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کی گئی اس کے باوجود پولس والوں کو ملازمت پر بحال کردیا گیا جو توہین عدالت ہے نیز ممبئی پولس کمشنر کا فیصلہ غیر آئینی ہے لہذا حصول انصاف کے لیئے جمعیۃ علماء نے توہین عدالت کی پٹیشن کے ساتھ ساتھ ممبئی ہائی کورٹ میں سول رٹ پٹیشن بھی داخل کی تھی جس پر آج سماعت عمل میں آئی۔انہوں نے مزید کہا کہ خواجہ یونس کے والد نے2004 ممبئی ہائی کورٹ میں خواجہ یونس کے ساتھ پولس زیادتی اور اس کے غائب ہوجانے کی شکایت کی تھی جس کے بعد ممبئی ہائی کورٹ نے ان چارو ں پولس والوں کو معطل کرنے کے ساتھ ساتھ ان کے خلاف انکوائری کا بھی حکم دیا تھا نیز ممبئی پولس کمشنر کویہ اختیار ہی نہیں ہے کہ وہ ان پولس والوں کی معطلی ختم کرکے انہیں دوبارہ ملازمت پر بحال کرے۔ گلزار اعظمی نے کہا کہ اے سی پی سچن وازے، کانسٹبل راجندر تیواری، راجا رام نکم اور سنیل دیسائی کو ملازمت پر لے لیا گیا ہے جبکہ سی آئی ڈی نے ان کے خلاف چارج شیٹ داخل کی تھی او ر فاسٹ ٹریک عدالت میں چلنے والے اس مقدمہ میں ابتک صرف ایک گواہ کی گواہی عمل میں آئی ہے ایسے میں ان پولس والوں کی ملازمت پر بحالی سے خواجہ یونس کی فیملی سمیت انصاف پسند عوام کو صدمہ پہنچا ہے۔ عیاں رہے کہ23 دسمبر 2002 کو خواجہ یونس کو 2، دسمبر 2002 کو گھاٹکوپر میں ہونے والے بم دھماکہ کے الزام میں گرفتارکیا تھا جس کے بعد سچن وازے نے دعوی کیا تھا کہ خواجہ یونس پولس تحویل سے اس وقت فرار ہوگیا جب اسے تفتیش کے لیئے اورنگ آبا دلے جایا جارہا تھا حالانکہ سی آئی ڈٖی نے سچن وازے کے دعوے کی نفی کرتے ہوئے معاملے کی تفتیش کے بعد ان پولس والوں کے خلاف خواجہ یونس کو قتل کرنے کا مقدمہ قائم کیا تھا جو زیر سماعت ہے ۔
(جنرل (عام
جے پور پولو ٹیم کوٹا کپ کے فائنل میں پہنچ گئی۔

جے پور، 27 نومبر، کوٹا کپ کا دوسرا مقابلہ، ایک بار پھر، جے پور پولو ٹیم کے لیے ایک سجیلا فتح کے ساتھ ختم ہوا کیونکہ اس نے چوندا پولو کے خلاف 10-6 کے اسکور لائن سے جیت کر ٹورنامنٹ کے فائنل کے لیے کوالیفائی کیا۔ اس کھیل میں دونوں ٹیموں کے کھلاڑیوں کی جانب سے متاثر کن تعاون دیکھنے میں آیا، لیکن جے پور کے مسلسل اسکورنگ نے انہیں جیت کو یقینی بنانے میں مدد کی۔ ہوم ٹیم کے لیے، یہ ایک بار پھر جے پور کے مہاراجہ سوائی پدمنابھ سنگھ اور لانس واٹسن کی حملہ آور جوڑی تھی جس نے تمام گول کیے تھے۔ پدمنابھ سنگھ نے زیادہ تر اسکورنگ اپنے نام کر کے چھ گول کیے اور باقی گول واٹسن نے شاندار کارکردگی کو مکمل کرنے کے لیے کیا۔ میچ کا آغاز دونوں ٹیموں نے اپنی شدت دکھاتے ہوئے کیا، اور یہ کوئی اور نہیں بلکہ جے پور کے پدمنابھ سنگھ تھے جنہوں نے ابتدائی گول کر کے ابتدائی برتری حاصل کی۔ جے پور نے رفتار کو جاری رکھا کیونکہ انہوں نے لانس واٹسن کی قیادت میں دو مزید گول جوڑ کر چکر کو 3-1 پر ختم کیا۔ دوسرے چوکر نے چندا پولو کو واپسی کی کوشش کرتے ہوئے دیکھا جب انہوں نے دو اسکور کیے لیکن جے پور کی ٹیم انتھک تھی کیونکہ اس نے پدمنابھ سنگھ کے مزید دو گولوں کے ساتھ اسکور کو ڈھیر کر رکھا تھا تاکہ دوسرے چوکر کو 5-3 کی برتری کے ساتھ ختم کیا جا سکے۔ تیسرا چکر جے پور کے بارے میں تھا کیونکہ پدمنابھ سنگھ نے اپنے نام میں مزید تین گول جوڑے اور لانس واٹسن نے ایک گول کیا۔ چنڈا پولو ایک گول واپس کر سکا لیکن اس وقت تک بہت دیر ہو چکی تھی کیونکہ چکر کے اختتام پر سکور جے پور کے حق میں 9-4 تھا۔ آخری چکر حملوں کے لیے جانے کے بجائے ہوشیار رہنے کے بارے میں زیادہ تھا۔ جبکہ چندا پولو نے دو گول کیے، جے پور نے فائنل اور 10واں گول لانس واٹسن کے ذریعے کر کے ایک اہم جیت حاصل کی۔ ٹورنامنٹ کا فائنل اب 30 نومبر کو راجستھان پولو کلب میں کھیلا جائے گا، جس میں جے پور کو اب بھی چیلنجر کا انتظار ہے۔
(جنرل (عام
سینسیکس نے پہلی بار 86,000 کو توڑا، نفٹی نے نیا ریکارڈ بنایا

ممبئی، 27 نومبر، ہندوستانی اسٹاک مارکیٹس نے جمعرات کو اپنی مضبوط رفتار کو جاری رکھا، سینسیکس اور نفٹی دونوں نئی ریکارڈ بلندیوں کو چھونے کے ساتھ۔ سرمایہ کار پر امید رہے کیونکہ امریکہ اور ہندوستان میں شرح سود میں کمی کی امیدیں مضبوط ہوئیں، جبکہ غیر ملکی سرمایہ کاروں کی مسلسل خریداری نے تمام شعبوں میں جذبات کو مزید فروغ دیا۔ نفٹی 27 ستمبر 2024 کو چھونے والے 26,277.35 کے اپنے سابقہ ریکارڈ کو پیچھے چھوڑتے ہوئے 26,306.95 کی تازہ ترین بلند ترین سطح پر چڑھ گیا۔ سینسیکس نے بھی ایک اہم سنگ میل عبور کیا، جو پہلی بار 86,000 کے نشان کو عبور کرتے ہوئے 81,680 تک پہنچ گیا۔ نفٹی50 پیک میں سرفہرست کارکردگی دکھانے والوں میں بجاج فنانس، شری رام فنانس، ایشین پینٹس، بجاج فنسرو اور لارسن & ٹوبرو، سبھی 2 فیصد تک بڑھ رہے ہیں۔ ان اسٹاکس نے مارکیٹ کے اوپر کی جانب بڑھنے میں مدد کی۔ غیر ملکی پورٹ فولیو سرمایہ کاروں نے اپنی خریداری کی رفتار کو برقرار رکھا، بدھ کو مسلسل دوسرے سیشن میں خالص خریدار بن گئے۔
منگل کو 785.32 کروڑ روپے کی آمد کے بعد انہوں نے ہندوستانی ایکوئٹی میں 4,778.03 کروڑ روپے کی سرمایہ کاری کی۔ اس مسلسل خریداری نے گھریلو مارکیٹوں کو مضبوط رکھنے میں مدد کی۔ بڑھتی ہوئی توقعات کی وجہ سے کہ امریکی فیڈرل ریزرو دسمبر میں شرح سود میں کمی کر سکتا ہے، مارکیٹ کے جذبات بھی مثبت رہے۔ نفٹی نے پہلے ہی بدھ کو پانچ مہینوں میں اپنا بہترین تجارتی سیشن ریکارڈ کیا تھا، جو کہ 14 ماہ کی بلند ترین سطح پر بند ہوا، جس کی حمایت اگلے ہفتے ریزرو بینک آف انڈیا کی پالیسی میٹنگ سے قبل شرح کے لحاظ سے حساس شعبوں میں ہونے والے فوائد سے ہوئی۔ ایشیائی منڈیاں بھی اونچی تجارت کر رہی تھیں جو عالمی امید کی عکاسی کرتی ہیں۔ سرمایہ کاروں نے اپنی شرطوں میں اضافہ کیا کہ یو ایس فیڈ اگلے ماہ شرحوں میں کمی کرے گا، سی ایم ای فیڈ واچ ٹول کے ساتھ یہ امکان تیزی سے بڑھ کر تقریباً 85 فیصد ہو گیا ہے جو ایک ہفتہ پہلے صرف 30 فیصد تھا۔ اہم ایشیائی انڈیکس جن میں جنوبی کوریا کا کوسپی، جاپان کا نکی 225، شنگھائی کا ایس ایس ای کمپوزٹ اور ہانگ کانگ کا ہینگ سینگ شامل ہیں، سبھی سبز رنگ میں تھے۔ بدھ کو امریکی بازار بھی بلندی پر بند ہوئے تھے، جس سے مثبت عالمی جذبات میں اضافہ ہوا۔
سیاست
شمالی مہاراشٹر میں شیو سینا کی لہر، ڈاکٹر شریکانت شندے نے انتخابی مہم کی ذمہ داری سنبھالی

ممبئی نندوربار شمالی مہاراشٹر میں شیوسینا کی لہر ہے ۔شیو سینا کے نوجوان لیڈر ڈاکٹر شریکانت شندے کے جلسوں میں بڑی تعداد میں "لاڈلی بھینس” اور نوجوان شرکت کر رہے ہیں۔ ڈاکٹر شندے نے آج شمالی مہاراشٹر میں اپنی انتخابی مہم کا آغاز کیا۔ اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے، انہوں نے کہا کہ مہایوتی حکومت نے خواتین اور نوجوانوں کو بااختیار بنانے کے لیے مضبوط قدم اٹھائے ہیں، یہی وجہ ہے کہ مہاراشٹر کی لاڈلی بہنا یوجنا خود انحصاری بن رہی ہے۔ اپوزیشن پر حملہ کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ بہت سے اپوزیشن لیڈر "لاڈلی بہنا یوجنا” کی مخالفت کر رہے تھے لیکن نائب وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے کی قیادت میں اس اسکیم کو نافذ کیا گیا اور اسے کسی بھی صورت میں بند نہیں کیا جائے گا۔ اپوزیشن صرف کنفیوژن پھیلا رہی ہے، لاڈلی بہن اپنے ووٹوں سے جواب دیں گے۔ ڈاکٹر شریکانت شندے نے وضاحت کی کہ پچھلے تین سالوں میں ایکناتھ شندے کی قیادت میں شیوسینا مہاراشٹر کے کونے کونے تک پہنچی ہے۔ شندے صاحب روزانہ آٹھ میٹنگ کر کے اپنے کارکنوں کو بااختیار بنا رہے ہیں۔ ان کے پاس شہری ترقی کا محکمہ ہے، جس کے نتیجے میں مہاراشٹر کے پسماندہ دیہاتوں کے لیے ریکارڈ توڑ فنڈنگ ہوئی ہے، جس سے دیہی ترقی کی مضبوط راہ ہموار ہوئی ہے۔
ڈاکٹر شری کانت شندے نے یو بی ٹی پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ کچھ لوگ تنقید کرنے میں ماہر ہیں، لیکن انہوں نے عوام کے لیے کبھی کوئی ٹھوس کام نہیں کیا۔ یہی وجہ ہے کہ آج ہر جگہ مہایوتی کے امیدوار نظر آرہے ہیں۔ عوام اپوزیشن کی حالت سے بخوبی واقف ہے۔
-
سیاست1 سال agoاجیت پوار کو بڑا جھٹکا دے سکتے ہیں شرد پوار، انتخابی نشان گھڑی کے استعمال پر پابندی کا مطالبہ، سپریم کورٹ میں 24 اکتوبر کو سماعت
-
سیاست6 سال agoابوعاصم اعظمی کے بیٹے فرحان بھی ادھو ٹھاکرے کے ساتھ جائیں گے ایودھیا، کہا وہ بنائیں گے مندر اور ہم بابری مسجد
-
ممبئی پریس خصوصی خبر6 سال agoمحمدیہ ینگ بوائزہائی اسکول وجونیئرکالج آف سائنس دھولیہ کے پرنسپل پر5000 روپئے کا جرمانہ عائد
-
جرم5 سال agoمالیگاؤں میں زہریلے سدرشن نیوز چینل کے خلاف ایف آئی آر درج
-
جرم6 سال agoشرجیل امام کی حمایت میں نعرے بازی، اُروشی چوڑاوالا پر بغاوت کا مقدمہ درج
-
خصوصی5 سال agoریاست میں اسکولیں دیوالی کے بعد شروع ہوں گے:وزیر تعلیم ورشا گائیکواڑ
-
جرم5 سال agoبھیونڈی کے مسلم نوجوان کے ناجائز تعلقات کی بھینٹ چڑھنے سے بچ گئی کلمب گاؤں کی بیٹی
-
قومی خبریں6 سال agoعبدالسمیع کوان کی اعلی قومی وبین الاقوامی صحافتی خدمات کے پیش نظر پی ایچ ڈی کی ڈگری سے نوازا
