Connect with us
Saturday,19-April-2025
تازہ خبریں

سیاست

کیجریوال نے’’ایک موقع کیجریوال کو‘‘ مہم کا آغاز کیا

Published

on

kejriwal

عام آدمی پارٹی (عآپ) کے قومی کنوینر اور دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال نے پیر کو ’’ایک موقع کیجریوال کو‘‘ ڈیجیٹل مہم شروع کی، جس کے تحت دہلی کے باشندے ویڈیو بنا کر دہلی حکومت کے بہتر کاموں کو دوسری ریاستوں کے لوگوں کو بتائیں گے۔

مسٹر کیجریوال نے آج یہاں نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ گزشتہ سات سالوں میں دہلی میں عآپ حکومت نے بہت سے شاندار کام کئے ہیں۔ ان کاموں کا آج پوری دنیا میں ذکر ہوتا ہے۔ اقوام متحدہ کے لوگ دہلی میں محلہ کلینک دیکھنے آئے۔ امریکی صدر کی اہلیہ دہلی کا اسکول دیکھنے آئیں۔ دہلی میں 24 گھنٹے مفت بجلی دستیاب ہے۔ ہم یہ سب اس لیے کر پائے کہ دہلی کے لوگوں نے ہمیں موقع دیا۔ 2013 میں عام آدمی پارٹی کی حکومت نے 49 دنوں میں جو کام کیا، اسے دیکھ کر آپ نے ہمیں 2015 اور پھر 2020 میں بھاری اکثریت سے نوازا۔ آپ ہمیں بار بار چن رہے ہیں، کیونکہ آپ ہمارے کام سے بہت خوش ہیں۔ ہم نے دہلی کے لوگوں کو اسکول، اسپتال، بجلی، پانی، سڑکوں سمیت کئی سہولیات دی ہیں۔ ہم نے ہر وعدہ پورا کیا۔ کیا آپ چاہتے ہیں کہ جس طرح دہلی میں اچھے کام ہوئے ہیں، اسی طرح کے اچھے کام پورے ملک میں ہونے چاہئیں، ملک کے بقیہ دیگر حصوں میں بھی اچھے اسکول اور اسپتال ہونے چاہئیں، ملک کے باقی حصوں میں بھی 24 گھنٹے بجلی ہونی چاہیے، بجلی اور پانی مفت ہونا چاہیے، باقی ملک میں بھی سڑکیں اچھی ہونی چاہئیں، آپ بھی یہی چاہتے ہیں؟

انہوں نے کہا کہ ہم دہلی میں یہ سب اچھا کام کرنے میں اس لیے کامیاب ہوئے کیونکہ دہلی کے لوگوں نے ہمیں موقع دیا۔ دوسری جگہوں پر بھی ہم اچھے کام اسی وقت کر پائیں گے، جب دوسری ریاستوں کے لوگ بھی ہمیں موقع دیں گے۔ آج ہم ایک مہم شروع کر رہے ہیں۔ اس مہم کا نام ’’ایک موقع کیجریوال کو‘‘ رکھا گیا ہے۔ اس مہم میں دہلی کے لوگ خود ایک ویڈیو بنائیں گے اور دوسری ریاستوں کے لوگوں کو بتائیں گے کہ دہلی میں کیا اچھے کام ہوئے ہیں۔ اپنی ایک ویڈیو بنائیں اور بتائیں کہ آپ کو ہمارا کون سا کام پسند ہے۔ حکومت کے کون سے اچھے کام آپ کو پسند آئے؟ آپ کو کس کام سے کیا حاصل ہوا، کتنا فائدہ ہوا؟ آپ کی کالونی میں محلہ کلینک کھلا۔ آپ ویڈیو میں بتائیں کہ آپ کو اس محلہ کلینک سے کتنا فائدہ ہوا؟ کیا آپ کو اور آپ کے بچوں کو سرکاری اسکولوں کی بہتری سے کوئی فائدہ ہوا؟ آپ کے بجلی اور پانی کے بل صفر ہیں۔ اس کے علاوہ کوئی اور فائدہ ہو تو بتایئے۔

اگر آپ کو لگتا ہے کہ دہلی حکومت نے دہلی میںان کے علاوہ بھی کوئی اچھا کام کیا ہے تو آپ ویڈیو میں ضرور بتائیں۔ ویڈیو کے آخر میں آپ لوگوں سے اپیل کریں کہ اگر دوسری ریاستوں کے لوگ بھی اپنی ریاست میں ایسا اچھا کام چاہتے ہیں تو وہ کیجریوال کو ضرور موقع دیں۔ ایسی ویڈیو بنا کر آپ اسے اپنے سوشل میڈیا جیسے ٹویٹر، فیس بک، انسٹاگرام وغیرہ پر اپ لوڈ کریں۔

عآپ کنوینر نے کہا کہ عام آدمی پارٹی اس وقت پنجاب، اتراکھنڈ، اتر پردیش اور گوا میں اسمبلی انتخابات لڑ رہی ہے۔ ان ریاستوں میں جہاںجہاں آپ کی جان پہچانہے، واٹس ایپ پر اپنا ویڈیو بناکر اپنی متعلقہ ریاستوں میںعام آدمی پارٹی کو ووٹ دینے کی اپیل کریں۔ وہاں کے لوگوں کو بتائیں کہ اگر آپ کیجریوال کو موقع دیتے ہیں، تو دہلی کی طرح ان کی زندگی بھی بدل سکتی ہے۔ میں عام آدمی پارٹی کے تمام رضاکاروں سے بھی اپیل کرتا ہوں کہ سوشل میڈیا پر آپ کو جتنے بھی اس طرح کے ویڈیوز ملیں ان کو شیئر کر کے وائرل کردیں۔ جس کا ویڈیو سب سے زیادہ وائرل ہوگا، میں انتخابات کے بعد ایسے 50 دہلی والوں کو بلاؤں گا، ان سے ملوں گا اور ان کے ساتھ ڈنر کروں گا۔ مجھے آپ کی ویڈیو کا انتظار رہے گا۔

بزنس

وسائی تعلقہ سے پالگھر ہیڈکوارٹر تک کا سفر اب ہوگا آسان، فیری بوٹ رو-رو سروس آج سے شروع، آبی گزرگاہوں سے سفر میں صرف 15 منٹ لگیں گے۔

Published

on

Ro-Ro-Sarvice

پالگھر : واسئی تعلقہ سے پالگھر ہیڈکوارٹر تک سفر کے لیے کھارودیشری (جلسر) سے مارمبل پاڈا (ویرار) کے درمیان فیری بوٹ رو-رو سروس آج (19 اپریل) سے آزمائشی بنیادوں پر شروع کی جارہی ہے۔ اس سے ویرار سے پالگھر تعلقہ کے سفر کے دوران وقت کی بچت ہوگی۔ اس منصوبے کو شروع کرنے کے لیے حکومتی سطح پر گزشتہ کئی ماہ سے کوششیں جاری تھیں۔ کھاراوادیشری میں ڈھلوان ریمپ یعنی عارضی جیٹی کا کام مکمل ہو چکا ہے جس کی وجہ سے یہ سروس شروع ہو رہی ہے۔ اس پروجیکٹ کی منصوبہ بندی مرکزی حکومت کی ‘ساگرمالا یوجنا’ کے تحت کی گئی تھی۔ اسے 26 اکتوبر 2017 کو 12.92 کروڑ روپے کی انتظامی منظوری ملی تھی، جب کہ 23.68 کروڑ روپے کی نظرثانی شدہ تجویز کو بھی 15 مارچ 2023 کو منظور کیا گیا تھا۔ فروری 2024 میں ورک آرڈر جاری کیا گیا تھا اور کام ٹھیکیدار کو سونپ دیا گیا تھا۔

پہلی فیری آزمائشی بنیادوں پر نارنگی سے 19 اپریل کو دوپہر 12 بجے شروع ہوگی۔ اس کے بعد باقاعدہ افتتاح ہوگا۔ کھارودیشری سے نارنگی تک سڑک کا فاصلہ 60 کلومیٹر ہے، جسے طے کرنے میں تقریباً ڈیڑھ گھنٹے کا وقت لگتا ہے۔ ساتھ ہی، آبی گزرگاہ سے یہ فاصلہ صرف 1.5 کلومیٹر ہے، جسے 15 منٹ میں طے کیا جا سکتا ہے۔ رو-رو سروس سے نہ صرف وقت بلکہ ایندھن کی بھی بچت ہوگی۔ مارمبل پاڑا سے کھارودیشری تک ایک فیری میں 15 منٹ لگیں گے اور گاڑیوں میں سوار ہونے اور اترنے کے لیے اضافی 15-20 منٹ کی اجازت ہوگی۔ 20 اپریل سے پہلی فیری روزانہ صبح 6:30 بجے ویرار سے چلے گی اور آخری فیری کھارودیشری سے شام 7 بجے چلے گی۔ نائٹ فیری بھی 25 اپریل سے شروع ہوگی اور آخری فیری کھارودیشری سے رات 10:10 بجے روانہ ہوگی۔

Continue Reading

سیاست

ادھو ٹھاکرے نے مہاراشٹر کے مفاد پر زور دیا، ادھو نے راج ٹھاکرے کے ساتھ آنے کے لیے رکھی کچھ شرائط، مراٹھی زبان کو لازمی کرنے کی بات کی

Published

on

Raj-&-Uddhav-Thakeray

ممبئی : شیو سینا یو بی ٹی کے سربراہ ادھو ٹھاکرے بھارتیہ کامگار سینا کے سالانہ اجلاس سے خطاب کر رہے تھے۔ محنت کش طبقے کی فوج کی تعریف کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ کوئی بھی کام شروع کرنا آسان ہو سکتا ہے۔ لیکن 57 پر، اسے جاری رکھنا مشکل ہے۔ اس میٹنگ میں خطاب کرتے ہوئے ادھو ٹھاکرے نے راج ٹھاکرے سے ہاتھ ملانے کے لیے کچھ شرائط رکھی تھیں۔

راج ٹھاکرے نے کہا، ‘میں مراٹھیوں اور مہاراشٹر کے فائدے کے لیے چھوٹے تنازعات کو بھی ایک طرف رکھنے کے لیے تیار ہوں۔ لیکن میری ایک شرط ہے۔ ہم لوک سبھا میں کہہ رہے تھے کہ مہاراشٹر سے تمام صنعتیں گجرات منتقل ہو رہی ہیں۔ اگر ہم اس وقت اس کی مخالفت کرتے تو وہاں حکومت نہ بنتی۔ ریاست میں ایک ایسی حکومت ہونی چاہئے جو مہاراشٹر کے مفادات کے بارے میں سوچے۔ پہلے حمایت، اب مخالفت اور پھر سمجھوتہ، یہ کام نہیں چلے گا۔ فیصلہ کریں کہ جو بھی مہاراشٹر کے مفادات کی راہ میں آئے گا میں اس کا استقبال نہیں کروں گا، ان کے ساتھ نہیں بیٹھوں گا۔ پھر مہاراشٹر کے مفاد میں کام کریں۔

ادھو نے مزید کہا کہ ہم نے اپنے اختلافات دور کر لیے ہیں، لیکن پہلے ہمیں یہ فیصلہ کرنے دیں کہ کس کے ساتھ جانا ہے۔ فیصلہ کریں کہ آپ مراٹھی کے مفاد میں کس کی حمایت کریں گے۔ پھر غیر مشروط حمایت دیں یا مخالفت، مجھے کوئی اعتراض نہیں۔ میری شرط صرف مہاراشٹر کا مفاد ہے۔ لیکن باقی عوام ان چوروں کو حلف اٹھانا چاہیے کہ وہ ان سے نہ ملیں گے، نہ دانستہ یا نادانستہ ان کی حمایت یا تشہیر کریں گے۔ ادھو ٹھاکرے نے راج ٹھاکرے کو اس طرح جواب دیا۔ دراصل، ایک انٹرویو میں راج ٹھاکرے نے ادھو ٹھاکرے سے ہاتھ ملانے کا اشارہ دیا تھا اور کہا تھا کہ ہمارے تنازعات مہاراشٹر کے مفاد میں غیر اہم ہیں۔ ادھو ٹھاکرے نے اس بیان پر ردعمل ظاہر کیا ہے۔

ادھو نے کہا، آؤ، ممبئی میں برسوں سے رہنے والے مراٹھی لوگوں کو مراٹھی سکھائیں، ہمیں اس کا اچھا جواب مل رہا ہے۔ بہت سے شمالی ہندوستانی لوگ کلاسوں میں آ رہے ہیں۔ ادھو ٹھاکرے نے کہا کہ مہاراشٹر میں رہنے والے ہر شخص کو مراٹھی جاننا چاہیے، یہ لازمی ہونا چاہیے۔ ادھو نے کہا کہ اندھا دھند گھومنے سے ہم ہندو نہیں بن جاتے۔ ہندی بولنے کا مطلب ہے کہ ہم ہندو ہیں، گجراتی بولنے کا مطلب ہے کہ ہم ہندو ہیں… ہرگز نہیں۔ ہم مراٹھی بولنے والے، کٹر محب وطن ہندو ہیں۔ لیکن وہ وقف بورڈ کے ذریعہ لسانی دباؤ کے ذریعہ لوگوں کے درمیان تنازعات کو ہوا دینا چاہتے تھے اور اس طرح کے بل کو پاس کروانا چاہتے تھے۔ ان کا مشن اس بات کو یقینی بنانا ہے کہ کوئی بھی ساتھ نہ آئے۔

Continue Reading

بین الاقوامی خبریں

ایلون مسک جلد بھارت آ رہے ہیں، مودی سے فون پر بھارت اور امریکہ کے درمیان تعاون پر کی بات چیت

Published

on

Elon-Musk-&-Modi

نئی دہلی : ٹیکنالوجی کے بڑے کاروباری ایلون مسک جلد ہی ہندوستان آ رہے ہیں۔ وہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے قریبی سمجھے جاتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ انہوں نے وزیر اعظم نریندر مودی سے فون پر بات کی ہے۔ مسک نے کہا کہ وہ اس سال کے آخر تک ہندوستان کا دورہ کرنے کا منصوبہ بنا رہے ہیں۔ مسک نے ٹویٹر پر لکھا: ‘پی ایم مودی سے بات کرنا اعزاز کی بات تھی۔ میں اس سال ہندوستان کا دورہ کرنے کا منتظر ہوں۔ انہوں نے یہ بات ہندوستان اور امریکہ کے درمیان تعاون پر بات چیت کے بعد کہی۔ وزیر اعظم مودی نے یہ بھی کہا کہ انہوں نے مسک کے ساتھ کئی مسائل پر تبادلہ خیال کیا۔ انہوں نے کہا کہ ان مسائل پر اس وقت بھی تبادلہ خیال کیا گیا جب وہ اس سے قبل واشنگٹن گئے تھے۔ اس سے پہلے پی ایم مودی نے بتایا تھا کہ ان کی اینم مسک سے بات ہوئی ہے۔ انہوں نے کہا، ‘ہم نے ٹیکنالوجی اور اختراع کے میدان میں تعاون کے بے پناہ امکانات کے بارے میں بات کی۔

ہندوستان امریکہ کے ساتھ اپنی شراکت داری کو آگے بڑھانے کے لیے پرعزم ہے۔ ہم آپ کو بتاتے ہیں کہ اس کا مطلب ہے کہ ہندوستان اور امریکہ ٹیکنالوجی کو مزید بہتر بنانے کے لیے مل کر کام کریں گے۔ اس سے دونوں ممالک کو فائدہ ہوگا۔ مسک کے دورہ ہندوستان سے دونوں ممالک کے تعلقات مزید مضبوط ہوں گے۔ اس سے ٹیکنالوجی کے میدان میں بھی نئے مواقع پیدا ہوں گے۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com