Connect with us
Wednesday,09-July-2025
تازہ خبریں

سیاست

کیجریوال نے’’ایک موقع کیجریوال کو‘‘ مہم کا آغاز کیا

Published

on

kejriwal

عام آدمی پارٹی (عآپ) کے قومی کنوینر اور دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال نے پیر کو ’’ایک موقع کیجریوال کو‘‘ ڈیجیٹل مہم شروع کی، جس کے تحت دہلی کے باشندے ویڈیو بنا کر دہلی حکومت کے بہتر کاموں کو دوسری ریاستوں کے لوگوں کو بتائیں گے۔

مسٹر کیجریوال نے آج یہاں نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ گزشتہ سات سالوں میں دہلی میں عآپ حکومت نے بہت سے شاندار کام کئے ہیں۔ ان کاموں کا آج پوری دنیا میں ذکر ہوتا ہے۔ اقوام متحدہ کے لوگ دہلی میں محلہ کلینک دیکھنے آئے۔ امریکی صدر کی اہلیہ دہلی کا اسکول دیکھنے آئیں۔ دہلی میں 24 گھنٹے مفت بجلی دستیاب ہے۔ ہم یہ سب اس لیے کر پائے کہ دہلی کے لوگوں نے ہمیں موقع دیا۔ 2013 میں عام آدمی پارٹی کی حکومت نے 49 دنوں میں جو کام کیا، اسے دیکھ کر آپ نے ہمیں 2015 اور پھر 2020 میں بھاری اکثریت سے نوازا۔ آپ ہمیں بار بار چن رہے ہیں، کیونکہ آپ ہمارے کام سے بہت خوش ہیں۔ ہم نے دہلی کے لوگوں کو اسکول، اسپتال، بجلی، پانی، سڑکوں سمیت کئی سہولیات دی ہیں۔ ہم نے ہر وعدہ پورا کیا۔ کیا آپ چاہتے ہیں کہ جس طرح دہلی میں اچھے کام ہوئے ہیں، اسی طرح کے اچھے کام پورے ملک میں ہونے چاہئیں، ملک کے بقیہ دیگر حصوں میں بھی اچھے اسکول اور اسپتال ہونے چاہئیں، ملک کے باقی حصوں میں بھی 24 گھنٹے بجلی ہونی چاہیے، بجلی اور پانی مفت ہونا چاہیے، باقی ملک میں بھی سڑکیں اچھی ہونی چاہئیں، آپ بھی یہی چاہتے ہیں؟

انہوں نے کہا کہ ہم دہلی میں یہ سب اچھا کام کرنے میں اس لیے کامیاب ہوئے کیونکہ دہلی کے لوگوں نے ہمیں موقع دیا۔ دوسری جگہوں پر بھی ہم اچھے کام اسی وقت کر پائیں گے، جب دوسری ریاستوں کے لوگ بھی ہمیں موقع دیں گے۔ آج ہم ایک مہم شروع کر رہے ہیں۔ اس مہم کا نام ’’ایک موقع کیجریوال کو‘‘ رکھا گیا ہے۔ اس مہم میں دہلی کے لوگ خود ایک ویڈیو بنائیں گے اور دوسری ریاستوں کے لوگوں کو بتائیں گے کہ دہلی میں کیا اچھے کام ہوئے ہیں۔ اپنی ایک ویڈیو بنائیں اور بتائیں کہ آپ کو ہمارا کون سا کام پسند ہے۔ حکومت کے کون سے اچھے کام آپ کو پسند آئے؟ آپ کو کس کام سے کیا حاصل ہوا، کتنا فائدہ ہوا؟ آپ کی کالونی میں محلہ کلینک کھلا۔ آپ ویڈیو میں بتائیں کہ آپ کو اس محلہ کلینک سے کتنا فائدہ ہوا؟ کیا آپ کو اور آپ کے بچوں کو سرکاری اسکولوں کی بہتری سے کوئی فائدہ ہوا؟ آپ کے بجلی اور پانی کے بل صفر ہیں۔ اس کے علاوہ کوئی اور فائدہ ہو تو بتایئے۔

اگر آپ کو لگتا ہے کہ دہلی حکومت نے دہلی میںان کے علاوہ بھی کوئی اچھا کام کیا ہے تو آپ ویڈیو میں ضرور بتائیں۔ ویڈیو کے آخر میں آپ لوگوں سے اپیل کریں کہ اگر دوسری ریاستوں کے لوگ بھی اپنی ریاست میں ایسا اچھا کام چاہتے ہیں تو وہ کیجریوال کو ضرور موقع دیں۔ ایسی ویڈیو بنا کر آپ اسے اپنے سوشل میڈیا جیسے ٹویٹر، فیس بک، انسٹاگرام وغیرہ پر اپ لوڈ کریں۔

عآپ کنوینر نے کہا کہ عام آدمی پارٹی اس وقت پنجاب، اتراکھنڈ، اتر پردیش اور گوا میں اسمبلی انتخابات لڑ رہی ہے۔ ان ریاستوں میں جہاںجہاں آپ کی جان پہچانہے، واٹس ایپ پر اپنا ویڈیو بناکر اپنی متعلقہ ریاستوں میںعام آدمی پارٹی کو ووٹ دینے کی اپیل کریں۔ وہاں کے لوگوں کو بتائیں کہ اگر آپ کیجریوال کو موقع دیتے ہیں، تو دہلی کی طرح ان کی زندگی بھی بدل سکتی ہے۔ میں عام آدمی پارٹی کے تمام رضاکاروں سے بھی اپیل کرتا ہوں کہ سوشل میڈیا پر آپ کو جتنے بھی اس طرح کے ویڈیوز ملیں ان کو شیئر کر کے وائرل کردیں۔ جس کا ویڈیو سب سے زیادہ وائرل ہوگا، میں انتخابات کے بعد ایسے 50 دہلی والوں کو بلاؤں گا، ان سے ملوں گا اور ان کے ساتھ ڈنر کروں گا۔ مجھے آپ کی ویڈیو کا انتظار رہے گا۔

سیاست

قانون کا مذاق بنا دیا… مہاراشٹر سماجوادی پارٹی کا ایم این ایس کی غنڈہ گردی اور مراٹھی مورچہ پر تبصرہ

Published

on

ممبئی مہاراشٹر میں مراٹھی ہندی تنازع پر میراروڈ میں تشدد پر مہاراشٹر سماجوادی پارٹی لیڈر اور رکن اسمبلی ابوعاصم اعظمی نے تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ ایم این ایس نے قانون کا مذاق بنا دیا ہے۔ اس سے قبل بھی ایم این ایس نے غنڈہ گردی کی تھی, لیکن سرکار اس پر کوئی کارروائی کرنے سے قاصر ہے۔ ایسے سرکار کو چاہئے کہ وہ تشدد برپا کرنے والوں کے خلاف سخت کارروائی کرے۔ انہوں نے کہا کہ میراروڈ میں جس بیوپاری اور تاجر کو ایم این ایس نے تشدد کا نشانہ بنایا وہ راجستھانی تھا, اسلئے اس کی حمایت میں دوسرے تاجر بھی کھڑے ہوئے, اگر یہی واقعہ کوئی رکشہ ٹیکسی ڈرائیو کے ساتھ پیش آتا تو کوئی آواز نہیں اٹھتی اور معاملہ کو دبا دیا جاتا تھا۔ انہوں نے کہا کہ ایم این ایس کی غنڈہ گردی کے خلاف تاجروں نے جو احتجاج کیا وہ ضروری تھا, لیکن اس پر ایم این ایس کا احتجاج غیر قانونی ہے۔ انہوں نے کہا کہ قانون کسی کو بھی ہاتھ میں لینے کی اجازت نہیں ہے, اس لئے میری وزیر اعلیٰ دیویندر فڑنویس سے مطالبہ ہے کہ وہ ایم این ایس کے غنڈوں پر کارروائی کرے اور قانون کی حکمرانی قائم ہو۔ انہوں نے کہا کہ مراٹھی اور ہندی کا تنازع میں تشدد ناقابل برداشت ہے, ایسے میں سرکار کو ایسے عناصر پر کارروائی کرنا چاہیے۔

Continue Reading

بین الاقوامی خبریں

بھارت پاکستان کشیدگی کے درمیان مسعود اظہر کا ایک آڈیو منظر عام پر، آڈیو میں اظہر کا بھارت سے جہاد کے لیے خودکش بمبار تیار کرنے کا دعویٰ۔

Published

on

Masood Azhar

اسلام آباد : بھارت کے ساتھ کشیدگی کے درمیان پاکستان کی ایک مسجد میں جیش محمد کے سربراہ مسعود اظہر کی مبینہ آڈیو چلائی گئی ہے۔ رپورٹ کے مطابق مسعود اظہر کو بہاولپور کی مسجد میں چلائی جانے والی آڈیو میں شیخی مارتے ہوئے سنا جا سکتا ہے۔ اس نے کہا کہ دوسروں کے پاس سب کچھ ہو سکتا ہے لیکن اس کے پاس فدائین ہے۔ بہاولپور کی مسجد اسی جگہ واقع ہے جہاں بھارت نے 7 مئی کو آپریشن سندھ کے دوران فضائی حملے کیے تھے۔ بہاولپور میں واقع مرکز سبحان اللہ جیش محمد کا ایک بڑا تربیتی اور نظریاتی مرکز تھا، جسے اس آپریشن میں نشانہ بنایا گیا۔ ان حملوں میں مسعود اظہر کے درجنوں رشتہ دار مارے گئے تھے۔

رپورٹ کے مطابق آڈیو میں مسعود اظہر کو یہ کہتے ہوئے سنا گیا کہ “مجاہد کو دیے گئے فنڈز جہاد کے لیے استعمال کیے جائیں گے… پاکستان کو مجاہدین کی اتنی ہی ضرورت ہے جتنی اسے بڑے مذہبی رہنماؤں کی ضرورت ہے، ہمارے پاس فدائین ہیں، کوئی طاقت یا میزائل انہیں گرفتار نہیں کر سکتا۔ ہمارے پاس 30،000 کا کیڈر ہے، جیش کے پاس 10،000 فدائین کے لیے تیار ہیں۔”

مسعود اظہر بھارت کے خوف سے کئی دہائیوں سے روپوش ہیں۔ پچھلے کئی سالوں سے ان کی کوئی شنوائی نہیں ہوئی اور نہ ہی عوامی سطح پر پیشی ہوئی۔ ایسے میں سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ بھارت کے آپریشن سندور کے بعد ایسا کیا ہوا کہ پاکستان مسعود اظہر کا بھوت واپس لانے کی کوشش کر رہا ہے۔ ماہرین کا خیال ہے کہ مسعود اظہر کی آڈیو چلانا پاکستان کی ایک سوچی سمجھی سازش کا حصہ ہے۔ اسے خاص طور پر اب جاری کیا گیا ہے کیونکہ ہندوستان میں امرناتھ یاترا زوروں پر جاری ہے۔ ایسے میں پاکستان مسعود اظہر کی آڈیو چلا کر دہشت گردوں کی حوصلہ افزائی کرنا چاہتا ہے، تاکہ وہ اپنے منصوبوں کو عملی جامہ پہنا سکیں۔

مسعود اظہر اقوام متحدہ کی طرف سے نامزد دہشت گرد ہے۔ وہ جیش محمد کا بانی اور لیڈر بھی ہے، جس نے پلوامہ دہشت گردانہ حملے کی منصوبہ بندی کی تھی۔ اس حملے میں 40 بھارتی فوجی شہید ہوئے تھے۔ اظہر 1968 میں بہاولپور میں پیدا ہوا تھا اور اسے آٹھویں جماعت کے امتحانات مکمل کرنے کے بعد کراچی کے ایک مدرسے میں بھیج دیا گیا تھا۔ اس مدرسے کا تعلق پاکستانی جہادی گروپوں سے تھا، جہاں سے اظہر نے 1989 میں گریجویشن کیا۔ اس نے سوویت-افغان جنگ میں شمولیت اختیار کی اور حرکت المجاہدین کے لیے لڑنے کے لیے بھی بھرتی کیا، لیکن “کمزور جسم” کی وجہ سے وہ اپنی تربیت مکمل کرنے میں ناکام رہا۔

Continue Reading

سیاست

بی جے پی ایم پی نشی کانت دوبے کے ٹھاکرے بھائیوں کو للکارنے کے بعد سیاست گرم، دوبے کے بیان پر شرد پوار کی این سی پی نے ان کی تصویر پر مارے جوتے

Published

on

Nishikant-&-Pawar

ممبئی : جھارکھنڈ کے بی جے پی ایم پی نشی کانت دوبے کے میرا روڈ واقعہ پر ٹھاکرے برادران کو چیلنج کرنے کے بعد مہاراشٹر میں سیاست گرم ہو رہی ہے۔ منگل کو، شرد پوار کی نیشنلسٹ کانگریس پارٹی نے نشی کانت دوبے کے ان کو مارنے کے بیان پر جوتے پھینک کر احتجاج کیا۔ ادھو ٹھاکرے کی قیادت والی شیو سینا یو بی ٹی لیڈر سنجے راوت نے دوبے کے بیان پر سخت اعتراض کیا ہے۔ اس معاملے پر جہاں انہوں نے ریاست کے وزیر اعلی دیویندر فڑنویس پر حملہ کیا ہے وہیں شیو سینا کے سربراہ ایکناتھ شندے پر بھی شدید حملے کیے ہیں، وہیں دوسری طرف نشی کانت دوبے نے وکی لیکس کی بنیاد پر ایم این ایس پر حملہ کرتے ہوئے جائیداد کے معاملے پر ادھو دھڑے کو گھیرے میں لے لیا ہے۔

شرد پوار کی زیرقیادت نیشنلسٹ کانگریس پارٹی نے گھاٹ کوپر ویسٹ – ویلکم ہوٹل کے علاقے میں جوڑے مارو آنڈولن (جوتوں سے مارنا) کا آغاز کیا۔ یہ تحریک نیشنلسٹ یوتھ کانگریس (شرد چندر پوار) پارٹی کے ممبئی صدر ایڈوکیٹ امول ماٹے کی مضبوط قیادت میں چلائی گئی۔ این سی پی کے یوتھ لیڈروں نے کہا کہ نشی کانت دوبے کا بیان صرف مراٹھی زبان پر تنقید نہیں ہے، یہ مہاراشٹر کی شناخت پر سیدھا حملہ ہے۔ بی جے پی کا پرانا کھیل پھر شروع ہو گیا ہے۔ وہ بہار اور مہاراشٹر کے انتخابات میں آگ بھڑکا رہا ہے۔ ان کی سیاست بیانات دے کر مراٹھی لوگوں کے جذبات کو بھڑکانا ہے۔ لیکن اس بار مہاراشٹر خاموش نہیں رہا۔ مراٹھی نوجوانوں نے ہاتھ میں جوتے لے کر صاف جواب دے دیا۔ ایڈوکیٹ امول ماتلے نے کہا کہ یہ لڑائی صرف نشی کانت دوبے کے لیے نہیں ہے، یہ لڑائی مہاراشٹر کی شناخت کے لیے ہے۔ ماتلے نے کہا کہ جو بھی کسی مراٹھی شخص کو کم سمجھے گا اسے سزا دی جائے گی۔

جبکہ تازہ ترین حملے میں نشی کانت دوبے نے 2007 کی وکی لیکس شیئر کرتے ہوئے لکھا ہے کہ اگر راج ٹھاکرے کو عوام کی حمایت نہیں ملتی ہے تو وہ غنڈوں کو آگے بھیج دیتے ہیں۔ یعنی غنڈہ گردی اس کا واحد مقصد ہے، جو وہ آئندہ ممبئی میونسپل کارپوریشن کے انتخابات ہارنے کے خوف سے انتخابات سے پہلے کرتی ہے۔ میں ٹھاکرے کی غنڈہ گردی کے خلاف ہوں اور برداشت کی حدیں پار کر دی گئی ہیں۔ مراٹھا برادری کا ہمیشہ احترام کیا جاتا ہے۔ ملک ہم سب کا ہے۔ جہاں سے میں ایم پی ہوں۔ مراٹھا مادھو لیمے وہاں سے لگاتار تین بار ایم پی تھے۔ ہم نے اندرا گاندھی کی مخالفت میں ایک مراٹھا کو لوک سبھا انتخابات میں جتوایا۔ ٹھاکرے، ہوش میں آؤ، اپنی لڑائی کو مراٹھا نہ بنائیں، ممبئی کی ترقی میں ہمارا تعاون ہے اور رہے گا۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com