Connect with us
Sunday,27-April-2025
تازہ خبریں

(جنرل (عام

قزاخستان نے طیارے حادثہ معاملے کی جانچ شروع کی

Published

on

قزاخستان میں الماٹی شہر کے نزدیک جمعہ کو ہوئے طیارہ حادثے کی ابتدائی جانچ شروع کردی گئی ہے۔
قزاخستان کے وزارت داخلہ نے آج کہا ہے کہ الماٹی کےنزدیک طیارہ حادثے کا شکار ہونے کےبعد جہاز سیکورٹی اصولوں کی خلاف ورزی کےسلسلے میں ابتدائی جانچ شروع کردی گئی ہے۔
واضح رہے کہ قزاخستان کے سب سےبڑے شہر الماٹی میں جمعہ کو بیک ائرلائنس کا جہاز اڑان بھرنے کےکچھ دیر بعد حادثے کا شکار ہوجانے کی وجہ سے کم سے کم 15 لوگوں کی موت ہوگئی اور دیگر 35 افراد زخمی ہوگئے۔ طیارے میں پائلٹ اور کرو ٹیم کے پانچ اراکین سمیت 100 مسافر سوار تھے۔
ہوائی اڈے کے افسران نے بتایا کہ آج صبح الماٹی ہوائی اڈے سے اڑان بھرنے کےکچھ دیر بعد جہاز تیزی سے نیچے گرگیا۔ جہاز نے الماٹی سے ملک کی راجدھانی نور سلطان کے لئے اڑان بھری تھی۔ یہ حادثہ مقامی وقت کے مطابق سات بج کر 22 منٹ پر پیش آیا۔
حادثے کےبعد جہاز دو ٹکڑوں میں تقسیم ہوگیا۔ حادثے کے بعد فوری طور سے بچاؤ مہم شروع کردی گئی۔ جہاز کے حادثہ کا شکار ہونے کےبعد اس میں آگ نہیں لگی۔ مسافروں اور کرو ٹیم کے اراکین کو جہاز سے باہر نکالا گیا۔
وزارت نے ایک بیان میں کہا ہے کہ ’’قزاخستان میں مجرمانہ آرٹیکل کے دفعہ 344 کےالتزام 3 کےتحت ’’ہوائی سلامتی کے اصولوں کی خلاف ورزی‘‘ کےمعاملے کی ابتدائی جانچ شروع کردی گئی ہے۔ ایک جانچ ٹیم تشکیل دے دی گئی ہے۔ جس میں تجربہ کار تفتیش کار اور ماہرین شامل ہیں۔

Click to comment

Leave a Reply

Your email address will not be published.

ممبئی پریس خصوصی خبر

پہلگام دہشت گردانہ حملہ, ڈومبیولی کے چشم دید گواہوں سے باز پرس

Published

on

Atul,-Hemanti-and-Sanjay-Leela

ممبئی : پہلگام دہشت گردانہ حملہ کے چشم دید مہاراشٹر کے سیاحوں سے بھی این آئی اے، آئی بی کی باز پرس شروع ہوگئی ہے, ان سیاحوں سے باز پرس کے لئے ڈومیبولی میں ٹیم پہنچ گئی ہے۔ ڈومبیولی کے اتل مانے، ہیمنت جوشی، اور سنجے لیلے کنبہ کشمیر بغرض سیاحت گیا تھا۔ پہلگام میں دہشت گردوں نے ہندو کون ہے پوچھ کر گولی داغی تھی, اس دوران اتل مانے، ہیمنت جوشی اور سنجے لیلے کی موت واقع ہوگئی تھی, اور ان دہشت گردوں کو اس کنبہ نے انتہائی قریب سے دیکھا ہے اور یہ اس معاملہ کی چشم دید گواہ بھی ہے۔ اس لئے تفتیشی ایجنسیاں ان سے باز پرس کے لئے ممبئی سے متصلہ ڈومبیولی میں ٹیم پہنچ گئی ہے۔ تمام ٹیمیں ڈومبیولی پولیس اسٹیشن میں پہلے حاضر ہوئی وہاں سے پھر ان کنبہ کے گھر پر روانہ ہوئی ہے۔ پولیس نے دہشت گردوں کے خلاف اپنا آپریشن بھی تیز کر دیا ہے اور دہشت گردوں پر بیس لاکھ روپے کا انعام بھی رکھا گیا ہے۔ اس کے علاوہ ان کی شناخت بھی ہوچکی ہے, اور خاکہ بھی جاری کیا گیا ہے۔ این آئی اے ذرائع نے بتایا کہ دہشت گردانہ حملہ کے معاملہ میں پیش رفت کے لئے ہیں اور تفتیشی ایجنسیوں کو مزید سراغ ملنے کی بھی امید ہے۔ این آئی اے اور تفتیشی ایجنسیاں دردناک واقعہ کے بعد اب مہاراشٹر کے سیاحوں سے بھی تفصیلات جمع کرنے اور سراغ لگانے میں سر گرم عمل ہوگئی ہے۔

Continue Reading

ممبئی پریس خصوصی خبر

پہلگام دہشت گردانہ حملہ… ریاست میں پاکستانیوں کے ویزا منسوخ، مہاراشٹر میں ۵۵ پاکستانی شہری، وزیر اعلی فڑنویس کی کارروائی کی ہدایت

Published

on

D.-Fadnavis

ممبئی : پہلگام سیاحوں پر دہشت گردانہ حملہ کے بعد اب مہاراشٹر میں پاکستانی شہریوں کا ریکارڈ جمع کرنے کا عمل شروع ہوگیا ہے۔ اس کے ساتھ ہی پاکستانی شہریوں کو ہندوستان چھوڑنے کا حکم بھی جاری کیا گیا ہے۔ اس متعلق مہاراشٹر کے وزیر اعلی دیویندر فڑنویس نے کہا ہے کہ پاکستانی شہریوں سے متعلق احکامات جاری کئے گئے ہیں۔ اس کے علاوہ پاکستانی شہریوں کی جانچ بھی شروع کردی گئی ہے۔ اگر کوئی غیر قانونی طریقے سے ہندوستان یا مہاراشٹر میں پاکستانی شہری مقیم ہے, اس پر کارروائی بھی ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ پہلگام حملہ کے بعد پاکستانیوں کو ملک چھوڑنے کا حکم دیا گیا ہے, اس کے علاوہ ان کے ویزا بھی منسوخ کر دیئے ہیں۔ اس کے ساتھ ہی طبی ویزا بھی منسوخ کرنے پر بھی غور کیا جارہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ وزارت داخلہ کے حکم کے بعد مہاراشٹر میں بھی اس کی تعمیل ہوگی۔

دیویندر فڑنویس نے کہا کہ پاکستانی شہریوں کو ویزا منسوخ کرنے کا فیصلہ سرکار نے لیا ہے, کوئی بھی شہری پاکستانی ویزا ۴۸ گھنٹے سے زیادہ ہندوستان میں قیام نہ کرے, ان پاکستانیوں کے خلاف کارروائی ہوگی, جو غیر قانونی طریقے سے مقیم ہے۔ وزارت داخلہ سے اس متعلق گفت و شنید کی گئی ہے، انہوں نے اس پر سختی سے عمل کیا جائے گا۔ پاکستانی ایکٹر یا دیگر فنکاروں سے بھی ہمیں کوئی ہمدردری نہیں ہے، انہوں نے کہا کہ دشمن جب ہمارے ساتھ ایسا سلوک کرتا ہے تو ملک کی تمام پارٹیاں متحد ہو جاتی ہے۔ اٹل بہاری واجپئی نے بنگلہ دیش کے معاملہ میں اس وقت کی سرکار کا ساتھ دیا تھا ہم متحد ہے، فڑنویس نے کہا ہے کہ مودی جی نے دہشتگردوں کو مٹی میں ملانے کا اعلان کیا ہے۔ مجھے یقین ہے کہ مودی جی جو کہتے ہیں وہ کرتے ہیں, اس سے قبل بھی انہوں نے اپنا وعدہ وفا کیا ہے۔ پہلگام حملہ کے بعد مہاراشٹر پولیس بھی الرٹ پر ہے, اس کے ساتھ ہی ممبئی سمیت دیگر شہروں میں بھی پولیس نے کارروائی شروع کر دی ہے۔ دیویندر فڑنویس نے بھی اب مہاراشٹر میں مقیم پاکستانیوں کو ۴۸ گھنٹے کا الٹی میٹم دیدیا ہے, اور تمام پاکستانیوں کو ملک سے باہر نکالنے کا کام شروع کر دیا گیا ہے۔

مہاراشٹر میں ۵۵ پاکستانی شہری مقیم ہے, یہ ریاست کے مختلف اضلاع میں مقیم ہے۔ محکمہ داخلہ کے ایک سنیئر افسر نے بتایا کہ ان میں سے ۱۹ پاکستانی تھانے شہر میں ۱۸ ناگپور ۱۲ جلگائوں تین پونے شہر میں ایک نئی ممبئی، ممبئی اور رائے گڑھ میں بھی پاکستانی شہری مقیم ہے۔ ریاستی محکمہ داخلہ پاکستانیوں سے متعلق انتہائی سخت ہے اور مہاراشٹر کے وزیراعلی دیویندر فڑنویس نے بھی اس پر سخت احکامات جاری کئے ہیں۔

Continue Reading

(جنرل (عام

ماؤنوازوں کے خلاف آپریشن… چھتیس گڑھ تلنگانہ سرحد پر سیکورٹی فورسز کا ڈیرے، 10000 سیکورٹی اہلکاروں نے نکسلیوں کو گھیرا، پانی کی کمی کا شکار فوجی۔

Published

on

Naxalites

رائے پور : بستر کے بیجاپور ضلع کے جنگلات میں ماؤنوازوں کے خلاف بڑا آپریشن جاری ہے۔ شدید گرمی میں یہ آپریشن چار دن سے زائد جاری رہا اور 40 سے زائد فوجی پانی کی کمی کا شکار ہو گئے۔ انہیں تلنگانہ کے ایک اسپتال میں داخل کرایا گیا ہے۔ ماؤنوازوں نے حکومت سے امن مذاکرات شروع کرنے کے لیے آپریشن روکنے کا مطالبہ کیا ہے۔ کیریگٹہ پہاڑیوں میں جمعرات کو تین خواتین نکسلائیٹس کو ہلاک کر دیا گیا۔ یہاں سیکورٹی فورسز نے بھاری مقدار میں اسلحہ اور گولہ بارود برآمد کیا ہے۔ اس آپریشن میں چھتیس گڑھ اور تلنگانہ کے تقریباً 10,000 فوجی شامل ہیں۔ پولیس کا کہنا ہے کہ ہڈما، دیوا اور دامودر جیسے اعلیٰ ماؤنواز کمانڈر علاقے میں موجود ہیں۔ پولیس اس آپریشن کو ماؤنوازوں کی فوجی طاقت کو ختم کرنے کی ایک بڑی کوشش سمجھ رہی ہے۔

ماؤنوازوں نے جمعہ کو ایک بیان جاری کیا۔ انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ جاری آپریشن فوری طور پر بند کیا جائے۔ ماؤنوازوں کا کہنا ہے کہ انہوں نے امن مذاکرات شروع کرنے کی پہل کی تھی, لیکن حکومت تشدد کا راستہ اختیار کر رہی ہے۔ ماؤنوازوں کے شمال مغربی سب زونل بیورو کے انچارج روپیش نے ایک ماہ کے لیے جنگ بندی کا مطالبہ کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس سے اچھا ماحول پیدا ہوگا اور امن مذاکرات کے مثبت نتائج سامنے آئیں گے۔ پولیس حکام نے بتایا کہ علاقے میں 500 سے زیادہ ماؤنواز کیڈر موجود ہیں۔ ان میں مرکزی کمیٹی اور پی ایل جی اے بٹالین نمبر ون کے اعلیٰ کمانڈر جیسے ہڈما، دیوا اور دامودر شامل ہیں۔ پی ایل جی اے ماؤنوازوں کی سب سے مضبوط فوجی تنظیم ہے۔ سینئر پولیس حکام نے بتایا کہ یہ آپریشن سینئر ماؤنوازوں کی موجودگی کی اطلاع کی بنیاد پر شروع کیا گیا تھا۔

آپریشن میں ڈسٹرکٹ ریزرو گارڈ، بستر جنگجو اور چھتیس گڑھ پولیس کی اسپیشل ٹاسک فورس، سینٹرل ریزرو پولیس فورس اور کوبرا کے اہلکار شامل ہیں۔ ایک سینئر افسر نے کہا، ‘یہ ایک اہم آپریشن ہے۔ یہ سی پی آئی ماؤنوازوں کی فوجی طاقت کو ختم کرنے کی لڑائی ہے۔ اس میں پی ایل جی اے بٹالین نمبر ایک اور ڈنڈکارنیا اسپیشل زونل کمیٹی اور تلنگانہ اسٹیٹ کمیٹی کے ماؤسٹ تھنک ٹینکس کو نشانہ بنایا جائے گا۔ حالانکہ سیکورٹی فورسز نے اب تک صرف تین لاشیں برآمد کی ہیں، لیکن خدشہ ہے کہ مزید کئی ماؤنواز مارے گئے ہیں یا شدید زخمی ہوئے ہیں۔ افسر نے مزید کہا، ‘ہم علاقے کو اچھی طرح سے تلاش کر رہے ہیں۔ یہ ایک ٹیسٹ میچ کی طرح ہے۔ میچ طویل ہوگا اور ہو سکتا ہے کہ ہمیں ہر سیشن میں دلچسپ خبریں نہ ملیں لیکن ہم میچ کے اختتام پر بہت اچھے نتیجے کی توقع کر رہے ہیں۔ ریاستی حکومت، مرکزی حکومت اور پڑوسی ریاستوں کے تمام اسٹیک ہولڈر اس مشن میں بالواسطہ یا بلاواسطہ شامل ہیں۔

انہوں نے کہا کہ مشکل علاقوں اور گرمی کے علاوہ کوئی پریشانی نہیں ہوئی۔ فوجیوں کے حوصلے بلند ہیں اور وہ چیلنجز کا مقابلہ کرنے کے لیے تیار ہیں۔ اس دوران اس مشن میں ہیلی کاپٹر اور ڈرون کا استعمال کیا جا رہا ہے۔ وہ فوجیوں کو پانی اور راشن فراہم کر رہے ہیں۔ اس کے علاوہ تھکے ہوئے اور پانی کی کمی کا شکار فوجیوں کو محفوظ مقامات پر پہنچایا جا رہا ہے۔ ہیٹ اسٹروک کی وجہ سے کچھ فوجیوں کو تلنگانہ کے ایک اسپتال میں داخل کرنا پڑا۔ پہاڑی علاقہ بہت مشکل ہے۔ یہاں کئی سو فٹ اونچی چوٹیاں ہیں، درجہ حرارت 44 ڈگری سیلسیس تک پہنچ جاتا ہے اور آکسیجن کی سطح بھی بہت کم ہے۔ اس کے باوجود سیکورٹی فورسز پچھلے 3-4 دنوں سے پیدل چل رہے ہیں۔ وہ 30-35 کلو ہتھیار، گولہ بارود، خوراک اور پانی لے کر خطرناک راستوں اور گھنے جنگلات سے گزر رہے ہیں۔

بستر کے آئی جی پی سندرراج نے اس مشن کو ماؤ نواز شورش کے خلاف ‘فیصلہ کن جنگ’ قرار دیا۔ کیریگٹہ، کوٹاپلی، پجاری کانکیر اور نداپلی کے آس پاس سیکورٹی فورسز کو تعینات کیا گیا ہے۔ ان علاقوں کو تاریخی طور پر نکسلیوں کا گڑھ سمجھا جاتا ہے۔ ماؤنواز اے کے 47، ایس ایل آر، ایل ایم جی، ہینڈ گرنیڈ اور راکٹ لانچر جیسے ہتھیاروں سے لیس ہیں۔ انہوں نے راستوں پر سیکڑوں آئی ای ڈیز بھی نصب کر رکھی ہیں۔ ماؤنوازوں نے تیاریاں کی ہوں گی، لیکن ان کے پاس ضروری سامان کی کمی ہے۔ سیکورٹی فورسز نے پجاری کانکیر، نمبی اور وینکٹ پورم سے آنے والے سپلائی راستوں کو منقطع کر دیا ہے۔ اس کی وجہ سے نکسلیوں کو خوراک اور پانی کی شدید قلت کا سامنا ہے۔

سیکورٹی فورسز نائٹ ویژن ڈرون استعمال کر رہی ہیں۔ یہ ڈرون انفراریڈ اور تھرمل امیجنگ ٹیکنالوجی سے لیس ہیں۔ اس سے انہیں خشک جنگلات میں بھی سرگرمیوں کو ٹریک کرنے میں مدد مل رہی ہے۔ ایم آئی-17 ہیلی کاپٹر چیرلا (تلنگانہ) اور بیجاپور (چھتیس گڑھ) میں قائم اڈوں سے سامان اور اضافی دستے پہنچا رہے ہیں۔ چرلا گاؤں اس مشن کا آپریشنل لانچ پیڈ بن گیا ہے۔ یہاں سے ڈرونز علاقے کی نگرانی کر رہے ہیں۔ فوجی سڑکوں پر چڑھنے کے لیے موٹر سائیکلوں کا استعمال کر رہے ہیں۔ انہیں اکثر دشمن کی آگ کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ یہ علاقہ صرف چھپنے کی جگہ نہیں ہے۔ یہ نکسلائیٹ کی کئی اکائیوں کا آپریشنل مرکز بھی ہے۔ ان میں بٹالین 1 اور 2، ڈنڈکارنیا اسپیشل زونل کمیٹی (ڈی کے ایس زیڈ سی) اور آندھرا پردیش، تلنگانہ اور مہاراشٹر کے مرکزی مرکزی کمیٹی کے اہم قائدین شامل ہیں۔ یہ علاقہ کمانڈر ہڈما کے گاؤں پووارتی سے صرف 20-30 کلومیٹر کے فاصلے پر ہے۔ اس سے اس آپریشن کی اہمیت اور بھی بڑھ جاتی ہے۔ پولیس کا خیال ہے کہ اس آپریشن سے ماؤنوازوں کو بھاری نقصان پہنچے گا اور ان کی فوجی طاقت کمزور ہوگی۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com