Connect with us
Monday,17-November-2025

(جنرل (عام

کاشی وشوناتھ کاریڈور : مسجد کو زعفرانی رنگ میں رنگا گیا، سفید میں رنگنے کی ہدایت

Published

on

Varanasi

وزیر اعظم نریندر مودی کے پارلیمانی حلقے وارانسی میں کاشی وشوناتھ کاریڈور کے افتتاح سے عین قبل کاریڈور کے اندر واقع ایک مسجد کو زعفرانی رنگ سے رنگنے پر تنازع کھڑا ہوگیا ہے۔انتظامیہ نے بروقت اقدام کرتے ہوئے مسجد کو دوبارہ سفید رنگ میں رنگنے کی ہدایت دیتے ہوئے اس کو سفید رنگ میں رنگے کے کام کا آغاز کرا دیا ہے۔

موصول اطلاع کے مطابق گذشتہ کل یعنی 6 دسمبر کو انتظامیہ نے بلانالا واقع ایک مسجد کو زعفرانی رنگ میں رنگوا دیا تھا۔ جس کے بعد مسجد میں نماز پڑھنے والے نمازیوں نے اس پر اپنی ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے اپنا احتجاج درج کرایا۔ منگل کو اس کی اطلاع ملتے ہی وارانسی ڈیولپمنٹ اتھارٹی حرکت میں آ گیا اور اس نے مسجد کو دوبارہ اس کی اصل رنگ میں رنگنے کی ہدایت دی۔

ملحوظ رہے کہ وارانسی میں کاشی وشوناتھ کاریڈور پروجکٹ کے تحت میداگن سے لے کر وشوناتھ مندر اور دشاش میدھ تک سبھی عمارتوں کو ایک رنگ میں رنگے کا کام جاری ہے۔ اسی کڑی میں بلانالا علاقے میں واقع ایک مسجد کو گیروا رنگ میں رنگ دیا گیا۔

مسجد انتظامیہ کے جوائنٹ سکریٹری اعجاز محمد نے کہا کہ ہمیں رنگ تبدیل کرنے پر کوئی اعتراض نہیں ہے، لیکن اصل مسئلہ یہ ہے کہ اس کام کو بغیر کسی اجازت کے یا کسی کو مطلع کئے بغیر کیا گیا ہے۔ جس کی وجہ سے سماج میں اس کا غلط پیغام گیا ہے۔ اعجاز نے بتایا کہ کمیونٹی میں اس طرح کی حرکت سے بڑھتی ناراضگی کے بعد انہوں نے ڈی ایم اور دیگر اتھارٹیز کے پاس اپنا احتجاج درج کرایا ہے۔ جہاں سے انہیں مسجد کو دوبارہ اس کے اس رنگ میں رنگنے کا تیقن دیا گیا ہے۔

وہیں دوسری جانب وارانسی کی انتظامیہ نے کہا ہے کہ یہ کسی بھی مذہب کے جذبات کو مجروح کرنے کے لئے نہیں کیا گیا ہے، لیکن یکسانیت کے لئے سڑک کنارے کی تمام عمارتوں کو ایک رنگ میں رنگا گیا تھا۔ علم میں آنے پر مسجد کو دوبارہ اس کی اصل رنگ میں پینٹ کیا جا رہا ہے۔

قابل ذکر ہے کہ کاشی وشوناتھ کاریڈور کے افتتاح کے لئے وزیر اعظم نریندر مودی کا پروگرام 13 دسمبر کو وارانسی میں منعقد ہونا ہے۔ اس سے قبل شہر کی عمارتوں کو زعفرانی رنگ میں رنگنے کا کام جاری ہے۔ کاشی وشوناتھ دھام کے افتتاح سے قبل وشوناتھ مندر انتظامیہ اور وارانسی ڈیولپمنٹ اتھارٹی کی جانب سے راستے میں پڑنی والی تمام عمارتوں اور دوکانوں کو ایک ہی رنگ میں رنگنے کا کام پرساد پروجکٹ کے تحت جاری ہے۔

ممبئی پریس خصوصی خبر

امراؤتی کے ایم پی انیل بونڈے کو حیدرآبادی مسلمان کی ای میل پر دھمکی، آئی آئی سی بینر ہٹانے اور اسلام مخالف بیان بازی پر غصہ، حالات کشیدہ

Published

on

‎ممبئی ؛مہاراشٹرامراؤتی میں آئی سی سی نامی مسلم تنظیم نے ایک بنیر پنچوتی چوک پر لگایاگیا تھا جس پر تنازع پیدا ہو گیا اس کی وجہ سے امراؤتی میں فرقہ وارانہ کشیدگی پیدا ہوگئی ہے ۔ رکن پارلیمان انیل بونڈے بینر لگانے کے خلاف کیس درج کرنے کا مطالبہ کیا ہے ۔ آج اس معاملہ میں انیل بونڈے کو ایک دھمکی آمیز ای میل موصول ہوا ہے جس کے بعد پولس نے اس معاملہ میں این سی درج کرکے تفتیش شروع کردی ہے اس ای میل میں کہا ہوگیا ہے کہ انیل بونڈے کے اسلام مخالف بیان سے نفرت پیدا ہوگئی ہے اور حیدرآباد کے مسلمانوں میں اسکے خلاف ناراضگی ہے اور ماحول انتہائی گرم ہے۔شکایت کنندہ انیل بونڈے کے ذاتی سکریٹری نے شکایت کی ہے کہ جب وہ صبح معمولات کے مطابق ای میل چیک کر رہے تھے تو انہیں دھمکی آمیز ای میل موصول ہوا ۔ بونڈے کی آفیشل ای میل پر ایک نامعلوم ای میل آئی ڈی سے درج ذیل ای میل موصول ہوئی۔ ڈاکٹر صاحب آپ نے اسلامی تعلیمات کے خلاف جو زبان استعمال کی اس نے حیدرآباد کے مسلمانوں کے دلوں میں ایسی آگ لگائی کہ یہاں کا ماحول خطرناک حد تک گرم ہوگیایہ غصہ ہے جو چنگاری سے طوفان بن جاتا ہے۔ آپ کا ہرایک لفظ مسلمان ایک کھلے زخم کی طرح محسوس کر رہے ہیں لہٰذا اپنی زبان اور اپنے بیان پر سے قابو رکھیں کیونکہ ڈاکٹر صاحب، اس بار جذبات اس قدر بھڑک اٹھے ہیں کہ ایک غلط لفظ بھی پورے ماحول کو بے قابو کرنے کے لیے کافی ہے۔ حیدرآباد کی ناراض مسلم برادری کے نام پر دھمکی آمیز میل موصول ہوا ۔ بونڈے نے اسلامی تنظیم کے بینر کے تعلق سے پنچاوتی چوک میں شکایت درج کرائی تھی ۔ اسی وجہ سے کی آفیشل ای میل آئی ڈی پر ای میل کے ذریعے دھمکی دی گئی ہے۔ جس کے بعد این سی درج کر لی گئی ہے ۔ابیل بونڈے کی شناخت سخت گیر ہندوتوا لیڈر کے طور پر ہوتی ہے اور انہوں نے پنچ وتی چوک پر اسلامی بینر لگانے کی مخالفت کی تھی اس واقعہ سے حالات انتہائی کشیدہ ہے پولس فوری طرح سے الرٹ ہے ۔

Continue Reading

(جنرل (عام

‎سعودی عرب عمرہ کےدوران عازمین بس حادثہ کاشکار ، ابوعاصم اعظمی کا حکومت ہند سے فوری مدد کا مطالبہ

Published

on

ممبئی: مہاراشٹرا سماج وادی پارٹی اور ایم ایل اے ابو عاصم اعظمی نے سعودی عرب میں عمرہ کے دوران سڑک حادثے میں ہندوستانی زائرین کی شہادت پر دکھ اور افسوس کا اظہار کیا ہے اور ہندوستانی حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ جاں بحق ہونے والے زائرین کی لاشیں ہندوستان لانے میں مدد کرے۔ اس المناک حادثے کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہونے کے بعد مسلمان غمزدہ اور سوگوار ہیں۔ابو عاصم اعظمی نے بتایا کہ اللہ کے گھر مکہ کی زیارت کے بعد مدینہ جاتے ہوئے زائرین کی بس حادثے کا شکار ہوگئی اور یہ حادثہ اتنا خوفناک تھا کہ اس میں سوار 42 حاجی جاں بحق ہوگئے۔ ابو عاصم اعظمی نے کہا کہ عمرہ کے لیے گئے ہندوستانی زائرین کے ساتھ یہ سانحہ انتہائی افسوسناک ہے۔ ہم تمام شہداء کے اہل خانہ سے دلی تعزیت کا اظہار کرتے ہیں۔ اللہ تعالیٰ ان کو جنت الفردوس میں اعلیٰ مقام عطا فرمائے، سوگوار خاندانوں کو صبر جمیل عطا فرمائے اور زخمیوں کو جلد صحت یابی عطا فرمائے۔ آمین۔ ہم وزیر اعظم نریندر مودی اور جے شنکر سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ ان خاندانوں کو فوری طور پر ہر ممکن مدد فراہم کریں جنہیں اپنے پیاروں کی لاشیں ہندوستان واپس لانی ہیں۔ اگر کوئی اپنے پیاروں کی آخری رسومات ادا کرنے سعودی عرب جانا چاہتا ہے تو اسے فوری طور پر ایمرجنسی ویزے جاری کیے جائیں اور زخمیوں کو بہترین طبی سہولیات فراہم کی جائیں۔

Continue Reading

(جنرل (عام

مدینہ کے قریب بس اور ٹینکر کے تصادم میں متاثرین میں ہندوستانی عازمین بھی شامل ہیں۔

Published

on

مدینہ، 17 نومبر، جدہ میں ہندوستانی مشن نے تصدیق کی کہ متعدد ہندوستانی عمرہ زائرین کو لے جانے والی ایک مسافر بس پیر کی صبح مدینہ کے قریب ڈیزل ٹینکر سے ٹکرا گئی۔ حادثے کے پیش نظر جدہ میں قونصلیٹ جنرل آف انڈیا نے 24/7 کنٹرول روم قائم کیا ہے اور مدد کے خواہاں افراد کے لیے ہیلپ لائن نمبر جاری کیے ہیں۔ "مدینہ، سعودی عرب کے قریب ایک المناک بس حادثے کے پیش نظر، جس میں ہندوستانی عمرہ زائرین شامل تھے، جدہ کے قونصلیٹ جنرل آف انڈیا، جدہ میں ایک 24ایکس7 کنٹرول روم قائم کیا گیا ہے۔” وزیر خارجہ (ای اے ایم) ایس جے شنکر نے بھی گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا، "حادثے پر سعودی عرب میں ہندوستانی سفارت خانہ میں گہرے صدمے کا اظہار کرتے ہوئے، ہندوستانی سفارتخانے میں ہندوستانی سفارتخانے کو گہرا صدمہ پہنچا ہے۔ ریاض اور جدہ میں قونصل خانہ اس حادثے سے متاثرہ خاندانوں کو مکمل تعاون فراہم کر رہے ہیں اور زخمیوں کی جلد صحت یابی کے لیے دعاگو ہیں۔ ابتدائی غیر مصدقہ میڈیا رپورٹس بتاتی ہیں کہ زیادہ تر زائرین کا تعلق حیدرآباد سے ہے۔ تصادم کے باعث ہونے والے دھماکے کی شدت کو دیکھتے ہوئے ہلاکتوں کا خدشہ ہے۔ غیر مصدقہ میڈیا رپورٹس کے مطابق بس مکہ سے مدینہ جا رہی تھی، حجاج مکہ میں اپنی رسومات مکمل کرنے کے بعد مقدس شہر جا رہے تھے۔ حادثے کے وقت تمام مسافر مبینہ طور پر سو رہے تھے۔ امدادی کارروائیاں جاری ہیں اور مقامی افراد شدید زخمیوں کی مدد کے لیے جائے وقوعہ پر پہنچ گئے ہیں۔ ابھی تک سرکاری طور پر ہلاکتوں کی صحیح تعداد کی تصدیق نہیں ہو سکی ہے۔ مزید اپ ڈیٹس کا انتظار ہے۔ تلنگانہ کے چیف منسٹر اے ریونت ریڈی نے بھی سعودی عرب میں ہندوستانی عازمین کو لے جانے والی بس کے ہولناک حادثے میں جانی نقصان پر افسوس کا اظہار کیا۔ ریاستی حکومت نے حیدرآباد میں ایک کنٹرول روم بھی قائم کیا ہے تاکہ حادثے کے متاثرین کے اہل خانہ کو معلومات اور مدد فراہم کی جاسکے۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com