Connect with us
Monday,03-November-2025

سیاست

کپل سبل کا کہنا ہے کہ ٹھاکرے حکومت کو گرانے میں گورنر بی ایس کوشیاری کی غلطی ہے۔

Published

on

Kapil Sibal & Uddhav Thackeray

نئی دہلی: مہاراشٹر کے سابق وزیر اعلی ادھو ٹھاکرے کی طرف سے پیش ہونے والے سینئر وکیل کپل سبل نے جمعرات کو زور دے کر کہا کہ اس وقت کے گورنر بھگت سنگھ کوشیاری کے پاس منتخب حکومت کو گرانے اور ایکناتھ شندے کو گزشتہ سال جولائی میں وزیر اعلیٰ کے طور پر قائم کرنے کا کوئی آئینی اختیار نہیں تھا۔ گورنر کے خلاف اپنے دلائل جاری رکھتے ہوئے جو انہوں نے بدھ کو شروع کیا، چیف جسٹس ڈی وائی چندرچوڑ کی سربراہی میں 5 ججوں کی آئینی بنچ کو بتایا کہ شندے کی قیادت والا گروپ اب بھی شیو سینا میں ہے اور اس طرح ٹھاکرے کے پاس اکثریت برقرار ہے۔ ٹھاکرے سے اپنی اکثریت ثابت کرنے کو کہتے ہوئے، انہوں نے کہا کہ حکومت نے شیو سینا میں تقسیم کو تسلیم کیا ہے جس کی دسویں شیڈول کے تحت اجازت نہیں ہے۔ بنچ کے کئی سوالوں کا جواب دیتے ہوئے، سبل نے کہا کہ منتخب حکومت کے اقتدار میں آنے کے بعد گورنر مطمئن نہیں ہو سکتے۔

سبل ٹھاکرے کے لیے لڑتے ہیں۔
سبل نے کہا کہ حریف شنڈے گروپ وہپ کی خلاف ورزی کرتے ہوئے ٹھاکرے حکومت کے خلاف ووٹ دے سکتا تھا یا حریف بی جے پی تحریک عدم اعتماد لا سکتی تھی، لیکن ان میں سے کوئی بھی قدم نہیں اٹھایا گیا۔ بنچ، جس میں جسٹس ایم آر شاہ، ہیما کوہلی، کرشنا مراری اور پی ایس نرسمہا بھی شامل تھے، سبل پر متوجہ ہوئے کہ گورنر نے حریف گروپ کی سازش میں فریق بننے کا الزام لگایا اور عدالت سے مطالبہ کیا کہ وہ راج بھون سے دستاویزات طلب کرے۔ کہ گورنر نے اس بات کو مطمئن کرنے کے لیے حساب کتاب نہیں کیا کہ ٹھاکرے نے اکثریت کھو دی ہے۔

‘گورنر بے نقاب ہو گئے’
انہوں نے آسام سے باغی گروپ کی جانب سے نئے وہپ کی تقرری کے لیے بھیجے گئے نوٹس پر بھی سوال اٹھایا۔ انہوں نے کہا کہ گورنر بے نقاب ہو گئے، ایک بار انہوں نے شنڈے کو وزیر اعلیٰ کے طور پر حلف لینے کی دعوت دی۔ ایک اور سینئر وکیل ابھیشیک منو سنگھوی، ٹھاکرے کی طرف سے پیش ہوئے، نے اعتماد کے ووٹ کے لیے گورنر کے حکم کے خلاف 29 جون کو عدالت کی جانب سے ان کی درخواست کو مسترد کرنے کو واپس لینے کی کوشش کی۔ انہوں نے 30 جون کو جمود کا مطالبہ کیا اور پھر ڈپٹی سپیکر کو باغیوں کی نااہلی کا فیصلہ کرنے دیں۔ دونوں نے معاملے کو 7 ججوں کی بنچ کے پاس بھیجنے پر اصرار کیا کیونکہ یہ کیس نبم ربیعہ کے معاملے میں 5 ججوں کی بنچ کے 2016 کے فیصلے سے متصادم ہے جس میں ایک ہی مسئلہ ہے کہ کیا ہٹانے کے نوٹس کا سامنا کرنے والا اسمبلی اسپیکر نااہلی کو سنبھال سکتا ہے۔

(جنرل (عام

وندے ماترم لازمیت کچھ لوگ خودساختہ دیش بھکت ہے ادھو ٹھاکرے

Published

on

ممبئی مہاراشٹر میں بلدیاتی اور بی ایم سی انتخابات سے قبل اور ووٹ چوری کے تناظر میں ایک مرتبہ پھر شیوسینا سربراہ ادھو ٹھاکرے نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے الیکشن کمیشن کو آڑے ہاتھوں لیا اور کہا کہ الیکشن کمیشن نے جیسے کہ یہ ظاہر کرنے کی کوشش کی ہے کہ ہر گھر میں ۴۰ سے ۵۰ ووٹرس مندرج ہے اس لیے الیکشن کمیشن کی فہرست کی تصدیق کرنا لازمی ہے اور الیکشن کمیشن کی فہرست کی جانچ کےلیے شیوسینا شاکھاؤں( شاخ) میں اب الیکشن کمیشن کی فہرست میں درستگی کےلیے مراکز کا قیام عمل میں لایا جائے گا ادھو ٹھاکرے نے کہا کہ نوجوان جس کی عمر۱۸ سال مکمل ہوچکی ہے وہ اپنے ناموں کا اندراج الیکشن کمیشن میں کروائیں انہوں نے کہا کہ ہر گھر میں یہ تحقیقات ہو کہ ان کے گھر پر تو بلا اجازت کسی کا نام الیکشن کمیشن کی فہرست میں مندرج تو نہیں ہے ادھو ٹھاکرے نے الیکشن کمیشن کی فہرست کو ہی مشتبہ قرار دیا اور کہا کہ ووٹرس لسٹ میں دھاندلی اور بے ضابطگی ہوئی ہے اس لئے اپوزیشن ووٹ چوری کے معاملہ میں سراپا احتجاج ہے ادھو ٹھاکرے نے وندے ماترم کو لازمی قرار دیئے جانے پر بی جے پی پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ موضوعات سے ذہن سے ہٹانے کےلئے لوگوں کو گمراہ کیا جاتا ہے اور ایسے موضوعات لائے جارہے ہیں یہ لوگ اصل میں خود ساختہ دیش بھکت ہے ان سے محتاط رہنے کی ضرورت ہے انہوں نے کہا کہ ووٹرس لسٹ میں خامیوں کے ازالہ کے لئے لوگوں کو بیدار رہنے کے ساتھ اس میں درستگی کی بھی کوشش کرنی چاہئے ۔

Continue Reading

(جنرل (عام

نئی ممبئی والوں کو خوشخبری! ایم ایم آر ڈی اے کا منصوبہ ہے کہ 21 کلومیٹر ڈبل ڈیکر فلائی اوور بھیونڈی کو کلیان سے جوڑتا ہے

Published

on

ممبئی : ممبئی میٹروپولیٹن ریجن ڈیولپمنٹ اتھارٹی (ایم ایم آر ڈی اے) مبینہ طور پر 21 کلومیٹر کا فلائی اوور تعمیر کرنے کا منصوبہ بنا رہی ہے جس کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ وہ شیل فاٹا جنکشن کو کلیان کے راستے بھیوانیڈ کے رنجنولی جنکشن سے جوڑے گا۔ میڈیا کی ایک رپورٹ کے مطابق، فلائی اوور این ایچ-48 پر شیل فاٹا سے شروع ہوگا، ڈومبیولی اور کلیان سے گزرے گا، اور این ایچ 160 پر رنجنولی جنکشن پر ختم ہوگا۔ ڈبل ڈیکر فلائی اوور کے نچلے ڈیک پر چار لین والی سڑک ہوگی جبکہ اوپری ڈیک میں میٹرو ریل کی پٹرییں ہوں گی جن میں میٹرو 5 بھیونڈی سے کلیان تک چلے گی، میٹرو 12 کلیان سے تلوجا کے درمیان اور میٹرو 14 کنجرمرگ سے بدلا پور کے درمیان ہوگی۔ کٹائی ناکہ پر ایرولی-کٹائی فری وے اور ویرار-علی باغ ملٹی ماڈل کوریڈور اس کے بالکل آگے واقع ہے۔ اوپری ڈیک پر میٹرو لائنیں نقل و حمل کو آسان بنائیں گی کیونکہ یہ ممبئی میٹروپولیٹن ریجن میں کنیکٹیویٹی کو بڑھاتے ہوئے مختلف جنکشنوں پر آپس میں ملیں گی۔ اس کے علاوہ پراجیکٹ سائٹ کے قریب ممبئی-احمد آباد بلٹ ٹرین کی الائنمنٹ پر بھی تفصیلی پروجیکٹ رپورٹ کی تیاری کے دوران غور کیا جائے گا۔ چونکہ فلائی اوور کلیان میں کٹائی ناکہ اور پتری پل سے پہلے دو مقامات پر ریلوے پٹریوں کو عبور کرے گا، عہدیداروں نے اس بات پر روشنی ڈالی ہے کہ مصروف مرکزی ریلوے لائن پر تعمیر میں مقامی اور لمبی دوری کی ٹرینوں کی وجہ سے کچھ چیلنجز ہوسکتے ہیں۔

Continue Reading

ممبئی پریس خصوصی خبر

مہاراشٹر میں نئے ڈی جی پی کی تلاش : سات سینئر آئی پی ایس افسران کی فہرست یو پی ایس سی کو ارسال

Published

on

بائے قمر انصاری | ممبئی پریس نیوز

ممبئی — مہاراشٹر پولیس کے سربراہ کے عہدے پر جلد بڑی تبدیلی ہونے والی ہے، کیونکہ موجودہ ڈائریکٹر جنرل آف پولیس (ڈی جی پی) رشمی شکلا 31 دسمبر کو ریٹائر ہو رہی ہیں۔ اسی سلسلے میں ریاستی محکمہ داخلہ نے سات سینئر آئی پی ایس افسران کے ناموں کی فہرست تیار کر کے اسے یونین پبلک سروس کمیشن (یو پی ایس سی) کو بھیج دیا ہے۔ یو پی ایس سی ان میں سے تین ناموں کو منتخب کرے گا، اور پھر انہی میں سے ایک کو ریاستی حکومت نیا ڈی جی پی مقرر کرے گی۔

محکمہ کے ذرائع کے مطابق جن افسران کے نام اس فہرست میں شامل ہیں، وہ یہ ہیں:
سادانند ڈیٹ — ڈائریکٹر جنرل، نیشنل انویسٹی گیشن ایجنسی (این آئی اے)
سن جے ورما — ڈی جی پی (لیگل و ٹیکنیکل)
رتیش کمار — کمانڈنٹ جنرل، ہوم گارڈز
سنجیو کمار سنگھل — ڈی جی پی (اینٹی کرپشن بیورو)
ارچنا تیاگی — ڈائریکٹر جنرل، اسٹیٹ پولیس ہاؤسنگ اینڈ ویلفیئر کارپوریشن
سنجیو کمار — ڈائریکٹر، سول ڈیفنس
پراشانت بورڈے — ڈائریکٹر جنرل، گورنمنٹ ریلوے پولیس

ان افسران میں سادانند ڈیٹ کو سب سے مضبوط دعوے دار سمجھا جا رہا ہے۔ ان کی ریٹائرمنٹ کی تاریخ دسمبر 2026 ہے، اس لیے اگر وہ مقرر کیے جاتے ہیں تو انہیں دو سال سے زائد مدت تک خدمت کا موقع مل سکتا ہے۔ 26/11 ممبئی دہشت گرد حملوں کے دوران ان کی بہادری اور دہشت گردوں کے مقابلے میں ان کی جرات مندی کو آج بھی زبردست احترام کے ساتھ یاد کیا جاتا ہے۔

تاہم، فی الحال وہ این آئی اے کے سربراہ ہیں، اس لیے ان کی تقرری کے لیے مرکزی حکومت سے باقاعدہ منظوری لینا ضروری ہوگا۔ ابھی تک ریاستی حکومت کی جانب سے مرکز کو ایسا کوئی باضابطہ مطالبہ نہیں کیا گیا، جو تقرری کے عمل پر اثر انداز ہو سکتا ہے۔

یو پی ایس سی کی جانب سے شارٹ لسٹ ہونے والے تین افسران کے نام حکومت کو بھیجے جائیں گے، جس کے بعد ریاستی حکومت نیا ڈی جی پی مقرر کرے گی۔ امکان ظاہر کیا جا رہا ہے کہ 31 دسمبر سے قبل یا اسی کے فوری بعد نئے سربراہ کی تقرری کا اعلان ہو جائے گا، تاکہ ذمہ داریوں کی منتقلی بغیر کسی رکاوٹ کے مکمل ہو سکے۔

ڈی جی پی رشمی شکلا اپنی مدت ملازمت مکمل کر کے 31 دسمبر کو رخصت ہوں گی۔ ان کے دور میں محکمہ پولیس نے کئی اہم چیلنجز کا سامنا کیا اور انھوں نے اپنی ذمہ داریاں کامیابی سے نبھائیں۔

ممبئی پریس نیوز بائے قمر انصاری مہاراشٹر پولیس کے نئے سربراہ سے متعلق اہم پیش رفت سے آپ کو مسلسل آگاہ کرتا رہے گا۔

بائے قمر انصاری
ممبئی پریس نیوز

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com