Connect with us
Friday,03-October-2025
تازہ خبریں

سیاست

کانپور تشدد : کلیدی ملزم سمیت 24 گرفتار، حالات پر امن

Published

on

Kanpur-Police

اترپردیش کے ضلع کانپور کے بیکن گنج تھانے کے نئی سڑک علاقے میں گذشتہ کل دو گروپوں میں پیش آئے پر تشدد واقعہ کے سلسلے میں پولیس نے ابھی تک کلیدی ملزم حیات ظفر ہاشمی سمیت 24 افراد کو گرفتار کیا ہے۔

اس ضمن میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کانپور کے پولیس کمشنر وجئے سنگھ مینا نے بتایا، جمعہ کو 18 افراد کو گرفتار کیا گیا تھا، جب کہ 6 مزید افراد کو آج گرفتار کیا گیا ہے۔ اس کے ساتھ ابھی تک شناخت کئے گئے 36 ملزمین میں سے پولیس نے 24 کو گرفتار کر لیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ابتدائی تفتیش میں کچھ سازش رچنے والوں کے نام سامنے آئے ہیں، ان کی شناخت حیات ظفر ہاشمی جو کہ ایم ایم جوہر فینس ایسوسی ایشن کا قومی صدر ہے۔ ایم ایم کے ہی ریاستی صدر جاوید احمد خان، ممبر محمد راہی اور محمد سفیان کے طور پر کی گئی ہے۔ پولیس کمشنر نے بتایا کہ ذرائع سے پتہ چلا تھا کہ انہوں نے شہر چھوڑ دیا ہے، اور جاوید احمد لکھنؤ میں یوٹیوب چینل چلاتا ہے۔ اطلاع کے مطابق لکھنؤ میں انہیں ٹریک کیا گیا، اور کرائم برانچ کی ٹیم نے انہیں ہفتہ کو حضرت گنج علاقے سے گرفتار کرلیا۔

انہوں نے کہا کہ 6 موبائل اور کچھ دستاویزات برآمد کئے گئے ہیں، جنہیں فورنسک ٹیسٹ کے لئے بھیجا جائے گا۔ ان کے بینک اکاونٹ چیک کئے جائیں گے، اور اس نکتے کی جانچ کی جائے گی آیا ان کا کسی دوسری تنظیم بشمول پاپولر فرنٹ آف انڈیا (پی ایف آئی) سے تو نہیں ہے۔ انہیں آج عدالت میں پیش کر کے عدالت سے ان کی 14 دنوں کو پولیس تحویل طلب کی جائے گی۔

مینا نے کہا کہ ابھی تک گرفتار ملزمین نے پانچ۔چھ افراد کے نام بتائے ہیں لیکن ان ارادوں اور سازشوں کو جاننے کے لئے تفصیلی تحقیق کی جائے گی۔ عدالت سے ان کی 14 دنوں کی پولیس حراست طلب کی جائے گی تاکہ پورے نیٹ ورک کا انکشاف کیا جاسکے۔ تاکہ جو افراد بھی اس سازش کے پیچھے ہیں ان کی شناخت کی جاسکے۔

انہوں نے کہا کہ خاطیوں کے خلاف گینگسٹر ایکٹ، نیشنل سیکورٹی ایکٹ کے تحت کاروائی کی جائے گی، اور یہ پیغام دینے کے لئے کہ ایسی حرکتیں قطعی برداشت نہیں کی جائیں گی شرپسند عناصر اور سازش رچنے والوں کی ملکیت کو قرق و منہدم کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا پی ایف آئی نے منی پور اور مغربی بنگال میں 3/6/2022 کو اس تعلق سے بند کا اعلان کیا تھا، اور ہمیں ایسی اطلاعات ملی ہیں کہ ان کا اس سے کچھ تعلق ہے۔ یہ تفتیش کا موضوع ہے اور جلد ہی اسے مکمل کرلیا جائے گا۔

پولیس کمشنر نے کہا کہ متعدد ٹیمیں تشکیل دی گئی ہیں۔ کچھ ٹیم تشدد میں شامل افراد کی شناخت پر کام کر رہی ہیں، تو کچھ ملزمین کی گرفتار کے لئے کوشاں ہیں۔ سازش کے اینگل کو انکار نہیں کیا جاسکتا۔ واقعہ کے سلسلے اس بات کا اشارہ دیتے ہیں کہ کچھ افراد نے شہر کا ماحول خراب کرنے کی سازش رچی تھی۔

وہیں دوسری جانب متاثرہ علاقے میں آج حالات پرامن ہیں۔ ضلع انتظامیہ کی ہدایت پر بازار مکمل طور سے بند رہے۔ کسی بھی قسم کے ناخوشگوار واقعہ سے نپٹنے کے لئے کثیر تعداد میں پولیس نفری تعینات کی گئی ہے۔ جمعہ کی دیر رات حالات کا جائزہ لیتے ہوئے وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ نے سر پشند عناصر سے پوری سختی کے ساتھ نپٹنے کی ہدایت دی تھی۔

قابل ذکر ہے کہ پیغمبر محمدؐ کے خلاف بی جے پی ترجمان نپور شرما کے ذریعہ کئے گئے قابل اعتراض تبصرے کے خلاف ضلع کانپور کے بیکن گنج تھانہ علاقے میں جمعہ کو اعلان کیا گیا بندو مظاہرہ دو گروپوں کے درمیان کشیدگی کی شکل اختیار کر گیا تھا۔ اس پرتشدد جھڑپ میں متعدد افراد کے زخمی ہوئے تھے۔

اس تعلق سے جمعہ کی شام اپنے بیان میں اڈیشنل ڈائرکٹر جنرل آف پولیس (نظم نسق) پرشانت کمار نے بتایا تھا کہ متاثرہ علاقے میں اضافہ پولیس تعینات کی گئی ہے۔ انہوں نے کہا تھا کہ سازش رچنے والوں اور شرپسند عناصر کے خلاف گینگسٹر کے تحت کاروائی کی جائے گی۔ ان کی املاک قرق یا منہدم کی جائیں گی۔

پولیس اطلاع کے مطابق بی جے پی ترجمان نپور شرما کے ذریعہ پیغمبر محمد ؐ کے خلاف کئے گئے قابل اعتراض تبصرے کے سلسلے میں ایک گروپ مشتعل تھا اور اپنا احتجاج درج کرانے کے لئے جمعہ کی نماز کے بعد نئی سڑک پر جمع ہوا تھا۔ مظاہرین بی جے پی ترجمان کے خلاف نعرے بازی کر رہے تھے کہ دیکھتے ہی دیکھتے کچھ شرپسند عناصر نے پتھر بازی شروع کردی، جس کے بعد ماحول بگڑ گیا۔ مظاہرہ دو گروپوں کے مابین پرتشدد جھڑپ کی شکل اختیار کر گیا۔ حالات اس قدر بے قابو ہو گئے کہ شرپسند عناصر کی جانب سے پتھراؤ کے ساتھ فائرنگ و بمباری کی بھی اطلاعات ہیں۔

اے ڈی جی پرشانت کمار کے مطابق کانپو رکے بیکن گنج تھانے کے نئی سڑک علاقے میں کچھ افراد نے بازار کی دوکانیں بند کرانے کی کوشش کی، جس کی دوسرے گروپ کے ذریعہ مخالفت کی گئی۔ اس کی وجہ سے دونوں گروپوں میں تشدد پھوٹ پڑا، اور پتھر بازی شروع ہوگئی۔ اس ضمن میں اطلاع ملنے کے بعد پولیس کمشنر کے ساتھ اعلی افسران موقع پر پہنچے، اور ضروری طاقت کا استعمال کرتے ہوئے حالات کو کنٹرول کیا۔

انہوں نے بتایا کہ اس واقعہ کو حکومت نے کافی سنجیدگی سے لیا ہے، اور اس کے لئے اضافی پولیس فورس بشمول 12 کمپنی پی اے سی کو وہاں روانہ کیا گیا ہے۔ اس کے علاوہ کچھ افسران بھیجے جا رہے ہیں۔ وہاں جن جن بھی افراد نے پتھراؤ کیا ہے، ان کی پہچان کرائی جارہی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ پولیس کو وافر مقدار میں ویڈیو فوٹیج موصول ہوئے ہیں، جن کی بنیاد پر آگے کی کاروائی کی جائے گی۔

سیاست

راہول گاندھی مسلم لیگ کی زبان بولتے ہیں، مسلمان مساجد کے باہر بینرز لگائے جن پر لکھے ‘میں مہادیو سے پیار کرتا ہوں’، فڈنویس حکومت کے ایک وزیر کا بڑا بیان۔

Published

on

nitesh-rane

ممبئی / چھترپتی سمبھاجی نگر : مہاراشٹر کی دیویندر فڑنویس حکومت کے وزیر نتیش رانے نے جمعہ کو کانگریس لیڈر راہل گاندھی پر سخت حملہ کیا۔ چھترپتی سمبھاجی نگر میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے انہوں نے راہول گاندھی پر الزام لگایا کہ وہ مسلم لیگ جیسی زبان بول رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ راہول گاندھی بابا صاحب امبیڈکر کے آئین پر یقین نہیں رکھتے۔ رانے نے سنجے راؤت اور ادھو ٹھاکرے پر بھی جوابی حملہ کیا، مسلم کمیونٹی پر زور دیا کہ وہ مساجد کے باہر بینرز لگائیں جن پر لکھا ہے “میں مہادیو سے محبت کرتا ہوں”۔ چھترپتی سمبھاج نگر میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے رانے نے کہا کہ راہل گاندھی جیسے لوگ مسلم لیگ کی زبان بولتے ہیں۔ وہ ہمارے ملک میں شریعت کا نفاذ چاہتے ہیں۔ ایسے لوگ کبھی بھی ڈاکٹر بابا صاحب امبیڈکر کے آئین پر صحیح معنوں میں یقین نہیں کر سکتے۔ راہل گاندھی کو بیرون ملک یا کسی اور سیارے پر بھیجا جائے، جہاں وہ بولیں گے۔ جو شخص ہمارے ملک میں شریعت کا نفاذ چاہتا ہے وہ ہمارے آئین کا احترام کیسے کر سکتا ہے؟

نتیش رانے نے سنجے راؤت کے بیان پر جوابی حملہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ مہاراشٹر کا سب سے بڑا راون ماتوشری کی تیسری منزل پر بیٹھا ہے اور اسے پہلے جلایا جائے۔ ادھو ٹھاکرے کو نشانہ بناتے ہوئے انہوں نے کہا، “ہمیں ادھو ٹھاکرے سے ہندوتوا کے سرٹیفکیٹ کی ضرورت نہیں ہے۔ وہ خود مولویوں کی زبان بولتے ہیں، اور ہمیں ایسے لوگوں سے کسی سرٹیفکیٹ کی ضرورت نہیں ہے۔ بی جے پی اور راشٹریہ سویم سیوک سنگھ کے کارکن محب وطن ہیں۔”

ہندو راشٹر کے بارے میں بات کرتے ہوئے رانے نے کہا کہ ہندوستان ایک ہندو راشٹر ہے اور یہاں ‘آئی لو مہادیو’ کے بینر لگائے جانے چاہئیں۔ ہم سب کراچی اسلام آباد میں کھڑے نہیں ہیں اور ہمارے ہر ذرے میں مہادیو بستا ہے۔ میرا ماننا ہے کہ یہاں صرف ‘آئی لو مہادیو’ کے بینرز لگائے جائیں اور باقی تمام لوگوں کو کراچی پاکستان بھیج دیا جائے۔ انہوں نے مسلم کمیونٹی سے اپیل کی کہ وہ مساجد کے باہر ‘آئی لو مہادیو’ کے بینر لگائیں۔ انہوں نے کہا کہ میں تمام لوگوں بالخصوص مسلم کمیونٹی سے اپیل کرتا ہوں کہ وہ مساجد کے باہر بھی ‘آئی لو مہادیو’ کے بینرز لگائیں اور ایسا کرنا ان کے لیے بھی اچھا ہے۔

Continue Reading

(جنرل (عام

کیرالہ ہائی کورٹ ڈیجیٹل بن گئی، اے آئی عدالتی عمل کو تبدیل کرنے کے لیے تیار ہے۔

Published

on

highcourt

کوچی، کیرالہ ہائی کورٹ انصاف کو تیز تر اور زیادہ قابل رسائی بنانے کے لیے مصنوعی ذہانت ( اے آئی) اور ڈیجیٹل میسجنگ ٹولز کو اپنا کر اپنے کمرہ عدالتوں کو جدید بنانے کی طرف بڑے قدم اٹھا رہی ہے۔ 1 نومبر سے، ریاست کی تمام عدالتیں گواہوں کے بیانات ریکارڈ کرنے کے لیے عدالت. اے آئی، تقریر سے متن کی نقل کرنے کا آلہ استعمال کرنا شروع کر دیں گی۔ اب تک، گواہوں کے بیانات یا تو ججز لکھتے تھے یا عدالتی عملہ ٹائپ کرتے تھے۔ اے آئی پر مبنی ٹرانسکرپشن پر سوئچ کرکے، ہائی کورٹ کا مقصد تاخیر کو کم کرنا اور عمل میں زیادہ درستگی لانا ہے۔ اس نظام کو پہلے اس سال کے شروع میں ایرناکولم میں چار ٹرائل کورٹس میں آزمایا گیا تھا اور اسے مثبت فیڈ بیک ملا تھا۔ عدالت نے اب ریاست بھر میں اس کا استعمال لازمی قرار دے دیا ہے۔ رہنما خطوط کے مطابق، ایک بار جمع کرانے اور دستخط کرنے کے بعد، اسے ڈسٹرکٹ کورٹ کیس مینجمنٹ سسٹم (ڈی سی ایم ایس) پر اپ لوڈ کیا جائے گا، جس سے فریقین اور وکلاء اپنے ڈیش بورڈز کے ذریعے اس تک رسائی حاصل کر سکیں گے۔ ہر ضلع میں نوڈل آفیسر رول آؤٹ کی نگرانی کریں گے اور ماہانہ رپورٹس پیش کریں گے۔ تکنیکی خرابیوں کی صورت میں، عدالتیں متبادل، ہائی کورٹ سے منظور شدہ ٹرانسکرپشن پلیٹ فارم استعمال کرنے کی منظوری حاصل کر سکتی ہیں جو ڈیٹا کی حفاظت کو یقینی بناتے ہیں۔ تجاویز، تربیت کی ضروریات، اور مسائل کو براہ راست عدالت. اے آئی سپورٹ میں حل کیا جا سکتا ہے، جس کی کاپیاں ہائی کورٹ کے ای کورٹ سیل میں نشان زد ہیں۔

اے آئی کے ساتھ ساتھ، ہائی کورٹ 6 اکتوبر سے اپنے کیس مینجمنٹ سسٹم کی ایک اضافی خصوصیت کے طور پر واٹس ایپ نوٹیفیکیشنز بھی متعارف کروا رہی ہے۔ اس اقدام سے وکلاء، قانونی چارہ جوئی اور فریقین کو کیس کی فہرستوں، ای فائلنگ کے نقائص، کارروائی اور دیگر عدالتی مواصلات کے بارے میں حقیقی وقت میں اپ ڈیٹس حاصل کرنے میں مدد ملے گی۔ عدالت نے واضح کیا کہ واٹس ایپ پیغامات صرف اضافی اپ ڈیٹس کے طور پر کام کریں گے اور سرکاری نوٹس یا سمن کی جگہ نہیں لیں گے۔ تمام پیغامات تصدیق شدہ مرسلآئی ڈی “کیرالہ کی ہائی کورٹ” سے آئیں گے۔ اسٹیک ہولڈرز کو مشورہ دیا گیا ہے کہ وہ دھوکہ دہی والے پیغامات کے خلاف چوکس رہیں اور ان کے سی ایم ایس پروفائلز میں ایک فعال واٹس ایپ نمبر کو یقینی بنائیں۔ دریں اثنا،اے آئی پر مبنی ٹرانسکرپشن اور واٹس ایپ پیغام رسانی کو اپنانا کیرالہ کی عدلیہ میں ایک اہم ڈیجیٹل تبدیلی کا اشارہ دیتا ہے — انصاف کو زیادہ موثر، شفاف اور صارف دوست بنانے کے لیے کمرہ عدالت میں ٹیکنالوجی لانا۔

Continue Reading

بین الاقوامی خبریں

پاکستان نے 15 بھارتی طیارے مار گرائے… یہ خوبصورت کہانیاں ہیں، ایئر فورس چیف نے کہا- ہم نے دشمن کے 5 ایف-16 لڑاکا طیارے مار گرائے۔

Published

on

نئی دہلی : بھارتی فضائیہ کے سربراہ ایئر مارشل امر پریت سنگھ نے کہا ہے کہ آپریشن سندور کے بعد فضائی طاقت کی اہمیت مزید بڑھ گئی ہے۔ فضائیہ کے سربراہ نے کہا کہ ہم نے مشترکہ طور پر ہندوستان کے اپنے آئرن ڈوم سسٹم سدرشن چکر پر کام شروع کر دیا ہے۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ خود انحصاری کی فوری ضرورت ہے۔ ہم کسی پر انحصار نہیں کر سکتے۔ جنگ کی نوعیت مسلسل بدل رہی ہے۔ فضائیہ کے سربراہ نے اس بات پر زور دیا کہ اگلا تصادم پچھلے کی طرح نہیں ہوگا۔ ہمیں مستقبل کے لیے تیار رہنا چاہیے۔ آپریشن سندور کے بعد ہندوستانی فضائیہ کی یہ پہلی کانفرنس تھی۔

ایئر مارشل اے پی سنگھ کا کہنا ہے کہ پاکستان اپنی سرزمین میں بھی کارروائی کرنے میں ناکام رہا۔ مضبوط فضائی دفاعی ڈھانچے نے مجموعی منصوبے میں اہم کردار ادا کیا۔ ہم دشمن کے علاقے میں گہرائی تک گھسنے میں کامیاب ہو گئے۔ ایئر مارشل کا کہنا ہے کہ اس آپریشن میں اب تک کی سب سے طویل فاصلے تک مار کرنے کی صلاحیت حاصل کی گئی۔ ایئر مارشل کا کہنا ہے کہ طویل فاصلے تک مار کرنے والے ہتھیاروں کا موثر استعمال کیا گیا۔ ایئر مارشل کا کہنا ہے کہ حملے انتہائی درستگی کے ساتھ کیے گئے۔ ائیر مارشل کا کہنا ہے کہ سیٹلائٹ امیجز نے ہماری طرف سے کیے گئے حملوں کی تصدیق کی ہے۔

ایئر مارشل اے پی سنگھ نے کہا کہ ایک مضبوط فضائی دفاعی ڈھانچہ نے پوری منصوبہ بندی میں اہم کردار ادا کیا۔ ہم دشمن کے علاقے میں 300 کلومیٹر گہرائی تک گھسنے میں کامیاب ہو گئے۔ اس آپریشن نے اب تک کی سب سے طویل فاصلے تک مار کرنے کی صلاحیت حاصل کی۔ طویل فاصلے تک مار کرنے والے ہتھیاروں کا موثر استعمال کیا گیا۔ یہ حملے انتہائی درستگی کے ساتھ کیے گئے۔ سیٹلائٹ تصاویر نے ہمارے حملوں کی تصدیق کر دی ہے۔ فضائیہ نے 4-5 ایف-16 لڑاکا طیاروں اور ایک سی-130 کو تباہ کیا۔ تین پاکستانی ہینگرز کو بھی نقصان پہنچا۔ پاکستان نے یہ طیارے امریکا سے حاصل کیے تھے۔

اے پی سنگھ نے کہا کہ اگر پاکستان یہ سمجھتا ہے کہ اس نے 15 بھارتی طیارے مار گرائے ہیں تو وہ سوچے۔ ان کی داستان، ان کی خوبصورت کہانیاں جاری رہنے دیں۔ انہوں نے کہا کہ ایس-400 ایک بہترین ہتھیاروں کا نظام ثابت ہوا ہے۔ ہندوستانی فضائیہ کے سربراہ ائیر مارشل امر پریت سنگھ نے آپریشن سندور پر کہا، “ہم نے ایک واضح مقصد کے ساتھ فیصلہ کن قدم اٹھایا، اس بات کو یقینی بناتے ہوئے کہ وہ پہلگام حملے کی قیمت ادا کریں۔ ہندوستانی مسلح افواج کو سخت حکم دیا گیا اور ہم نے آپریشن کو اس مقام تک پہنچایا جہاں انہوں نے بالآخر جنگ بندی کا مطالبہ کیا۔”

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com