سیاست
جے این یو حملے کو وزیر اعلیٰ ادھو ٹھاکرے نے ممبئی دہشت گردانہ حملے سے تشبیہ دی

(عطاؤ الرحمٰن)
مہاراشٹر کے وزیر اعلیٰ ادھو ٹھاکرے نے دہلی کی جواہر لال نہرو یونیورسٹی میں اتوار کے روز چند نقاب پوش شرپسندوں کے حملے کو ممبئی کے 26/11 دہشت گرد حملہ سے موازنہ کیا ہے۔ جے این یو کے حملے کو ممبئی میں 2008 کے دہشت گرد حملے سے تشبیہ دی ہیں ۔ ادھو ٹھاکرے نے طلبہ و طالبات پر حملے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ حملہ آوروں نے اپنے چہروں پر نقاب کیوں اوڑھی رکھی تھی ؟ وہ چھپنے کی کوشش کیوں کررہے تھے، انہیں دیکھ کر ممبئی حملہ کی یاد تازہ ہوگئی، ان دہشت گردوں کی طرح یہ بھی بزدل دہشت گرد ہیں۔ تشدد برپا کرنے والوں کا پردہ فاش کرنے کی ضرورت ہے، ان کا گھنونا چہرہ ملک کے سامنے آنا چاہیے۔ ایک سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ ادھو ٹھاکرے نے جے این یو حملے کو ممبئی دہشت گرد حملہ کی طرح قرار دیا ہے تو ممبئی دہشت گرد حملے میں اجمل قصاب کو پھانسی کی سزا دی گئی تھی،اور بقیہ لوگوں کو موت کے گھاٹ اتار دیا گیا تھا، اسی طرح ادھو ٹھاکرے کی بات مانی جائے تو جے این یو میں دہشت گرد حملہ آوروں کو پھانسی کی سزا تجویر کی جاسکتی ہے؟ کونسی پارٹی دہشت گردوں کو عمر قید یا پھانسی کا مطالبہ کریں گی؟ اگر ان شر پسندوں پر لگام نہیں لگائی گئی تو مستقبل میں دیگر یونیورسٹیوں میں طلبہ و طالبات کو تشدد کا نشانہ بناتے رہیں گے۔ تشدد کے معاملہ میں نریندر مودی اور امیت شاہ نے بغیر تصدیق کے جامعیہ ملیہ اسلامیہ کے طلبہ و طالبات پر بے بنیاد الزام عائد کیا تھا، جبکہ میڈیا میں نقاب پوش دہشت گردوں کا تشدد ملک کے سامنے روز روشن کی طرح عیاں ہے،اس ضمن میں مرکزی حکومت کیا فیصلہ لیتی ہے اس کا انتظار رہے گا۔
سیاست
بہار کے ساتھ ساتھ مہاراشٹر میں بھی انتخابی گہما گہمی ہے۔ میئرز، میونسپل کونسل کے صدور، اور چیئرمینوں کے لیے تحفظات کا اعلان کیا گیا ہے – فہرست دیکھیں۔

ممبئی : بہار اسمبلی انتخابات کی تاریخوں کے اعلان کے ساتھ ہی مہاراشٹر میں بڑی انتخابی سرگرمیاں سامنے آئی ہیں۔ ریاستی حکومت نے ریاست کے میونسپل کارپوریشنوں میں میئر، 247 میونسپل کونسل چیئرپرسن اور 147 سٹی چیئرپرسن کے عہدوں کے لیے تحفظات کا اعلان کیا ہے۔ سپریم کورٹ نے مہاراشٹر حکومت سے کہا ہے کہ وہ 31 جنوری 2026 تک ممبئی بی ایم سی سمیت پوری ریاست میں بلدیاتی انتخابات کرائے ۔ ممبئی اور ریاست کے دیگر تمام بلدیاتی اداروں کے انتخابات 2017 میں ہوئے تھے۔ نتیجتاً ریاست میں بلدیاتی انتخابات آٹھ سال بعد ہوں گے۔ یہ ایک بار پھر حکمراں مہاوتی (عظیم اتحاد) اور مہا وکاس اگھاڑی (عظیم اتحاد) کے درمیان سخت جنگ دیکھ سکتا ہے۔
ریاست میں آئندہ بلدیاتی انتخابات سے قبل ایک اہم سیاسی پیش رفت سامنے آئی ہے۔ پیر کو ریاست کی 247 میونسپل کونسلوں اور 147 نگر پنچایتوں کے میئر کے عہدوں کے لیے ریزرویشن کا اعلان کیا گیا۔ ریزرویشن قرعہ اندازی اربن ڈیولپمنٹ ڈیپارٹمنٹ کی طرف سے منعقد کی گئی تھی، جس میں کئی اہم شہروں میں میئر کے عہدے خواتین کے لیے محفوظ کیے گئے تھے۔ قرعہ اندازی کی صدارت وزیر مادھوری مشال نے کی۔ اس موقع پر مختلف سیاسی جماعتوں کے عہدیداران اور شہریوں کی بڑی تعداد موجود تھی۔
اس ریزرویشن کے مطابق بہت سے موجودہ اور خواہشمند امیدواروں کو اب اپنے مستقبل کا سیاسی راستہ طے کرنا ہوگا۔ ریزرویشن قرعہ اندازی کے مطابق میئر کے عہدے کے لیے مختلف کیٹگریز کی خواتین کے لیے نشستیں مختص کی گئی ہیں جس سے مقامی سیاست میں خواتین کی شمولیت میں اضافہ ہوگا۔ 67 نگر پریشدوں میں سے 34 سیٹیں او بی سی خواتین کے لیے مخصوص کی گئی ہیں۔ 33 نگر پریشدوں میں سے 17 سیٹیں درج فہرست ذات کی خواتین کے لیے مخصوص کی گئی ہیں۔ ریاست کی 64 اہم نگر پریشدوں میں میئر کا عہدہ کھلی خواتین کے زمرے کے لیے محفوظ کیا گیا ہے۔ نگر پنچایتوں کے لیے جنرل ویمن ریزرویشن (37 سیٹیں): نگر پنچایتوں میں عام خواتین (کھلی خواتین) کے لیے درج ذیل سیٹیں محفوظ کی گئی ہیں۔
سیاست
گوونڈی شیواجی نگر میں نیا پولس اسٹیشن کا قیام عمل میں لایا جائے، مہاراشٹر ایس پی لیڈر ابوعاصم اعظمی کا پولس کمشنر دیوین بھارتی سے مطالبہ

ممبئی : مہاراشٹر سماجوادی پارٹی لیڈر اور رکن اسمبلی ابوعاصم اعظمی نے شیواجی نگر حلقہ میں ایک نیا پولس اسٹیشن قیام کا مطالبہ ممبئی پولس کمشنر دیوین بھارتی سے کیا ہے انہوں نےکہا کہ پرانا پولس اسٹیشن کو مہاڈا میں منتقل کیا گیا ہے جس سے ایس ایم ایس کمپنی کے علاقے سے پولس اسٹیشن پہنچنے میں کافی دشواری ہوتی ہے اور نصف گھنٹہ اور ایک گھنٹہ درکار ہوتا ہے ایسے میں شیواجی نگر حلقہ میں نیا پولس اسٹیشن کا قیام عمل میں لایا جائے شیواجی نگر اور گوونڈی علاقہ میں نشہ ، جرائم اور دیگر وارداتوں میں اضافہ ہوا ہے اس کے ساتھ ہی یہاں کی آبادی میں بھی اضافہ ہوا ہے آبادی کے تناسب سے پولس اسٹیشن کا قیام ضروری ہے جبکہ آبادی کے لحاظ سے پولس اسٹیشن اور اہلکاروں کی موجودگی ندارد ہے انہوں نے کہا کہ پولس کمشنر دیوین بھارتی نے بتایا ہے کہ پولس بھرتی کے بعد پولس اسٹیشن کا قیام اور پولس اسٹیشنوں میں افرادی قوت کی تعیناتی ہوگی اس کے ساتھ ہی ابوعاصم اعظمی نے پولس اسٹیشن کے قیام کےساتھ مقامی انتظامیہ کے فنڈتقسیم پر بھی بھیدبھاؤ کا الزام عائد کیا ہے انہوں نے کہا کہ ابھی کارپوریشن اور بی ایم سی کا الیکشن منتخب نہیں ہوا ہے یہاں سماجوادی پارٹی کے کارپوریٹرس ہے لیکن انہیں فنڈ کی فراہمی نہیں کی جارہی ہے لیکن جو شندے گروپ میں شامل ہوتا ہے اسے فنڈ فراہم کیا جاتا ہے یہ سراسر ناانصافی ہے اوراس لئے فنڈ مساوی تقسیم کیاجائے ۔ انہوں نے کہا کہ سرکار کو جھوپڑپٹی علاقہ سے کوئی سروکار نہیں ہے پولس کی موجودگی والکشور اور ملبارہل اور کف پریڈ میں رہے گی لیکن جھوپڑپٹی علاقوں میں پولس کی موجودگی نہیں ہوتی ہے اور ان کی کمی ہے اس لئے جو بیٹ چوکی گوونڈی میں ہم نے اپنے فنڈ سے تعمیر کروائی ہے وہ بھی خالی ہے اس میں پولس اہلکار ندارد ہے ۔
(جنرل (عام
بامبے ہائی کورٹ نے مراٹھا کنبی سرٹیفکیٹس کے خلاف او بی سی کی عرضیوں میں عبوری راحت سے انکار کر دیا

ممبئی : بمبئی ہائی کورٹ نے منگل کو کنبی اور دیگر پسماندہ طبقات (او بی سی) برادریوں کے نمائندوں کی طرف سے مہاراشٹر حکومت کے 2 ستمبر کے حکومتی قرارداد (جی آر) کو چیلنج کرنے والی درخواستوں کے بیچ کو کوئی عبوری راحت دینے سے انکار کر دیا جس میں مراٹھ واڑہ کے مراٹھوں کو حیدرآباد گزٹ کے تحت کنبی ذات کے سرٹیفکیٹ حاصل کرنے کی اجازت دی گئی ہے۔ چیف جسٹس شری چامدرشیکر اور جسٹس گوتم انکھڈ کی بنچ نے 2 ستمبر کے جی آر پر عبوری روک دینے سے انکار کردیا، جبکہ ریاست کو چار ہفتوں میں درخواستوں کا جواب داخل کرنے کی ہدایت دی۔ مختلف او بی سی تنظیموں اور نمائندوں کی طرف سے پانچ عرضیاں دائر کی گئی ہیں، جن میں کنبی سینا، مہاراشٹر مالی سماج مہاسنگھ، اہیر سوورنکر سماج سنستھا، سدانند منڈلک، اور مہاراشٹر نابھک مہامنڈل شامل ہیں۔ ان کا دعویٰ ہے کہ مراٹھوں کو کنبی سرٹیفکیٹ دینے سے انہیں مؤثر طریقے سے او بی سی زمرہ میں شامل کیا جائے گا، موجودہ او بی سی برادریوں کے لیے ریزرویشن کے فوائد میں کمی آئے گی۔
2 ستمبر کا جی آر مراٹھا ریزرویشن کا مطالبہ کرتے ہوئے آزاد میدان میں کارکن منوج جارنگے کی بھوک ہڑتال کے بعد ہوا۔ درخواست گزار اس اقدام کو “من مانی، غیر آئینی، اور سیاسی طور پر فائدہ مند” قرار دیتے ہیں، یہ دلیل دیتے ہوئے کہ یہ ذات کے سرٹیفیکیشن کی بنیاد کو “مبہم اور مبہم” انداز میں بدل دیتا ہے جو “مکمل افراتفری” کا باعث بن سکتا ہے۔ درخواست میں لکھا گیا: “فیصلہ ایک مبہم اور مبہم طریقہ کار کے ذریعہ دیگر پسماندہ طبقات سے مراٹھا برادری کو ذات کے سرٹیفکیٹ دینے کا ایک سرکردہ طریقہ ہے، جو کہ او بی سی زمرہ میں کمیونٹی کو شامل کرنا ہے۔”
-
سیاست12 months ago
اجیت پوار کو بڑا جھٹکا دے سکتے ہیں شرد پوار، انتخابی نشان گھڑی کے استعمال پر پابندی کا مطالبہ، سپریم کورٹ میں 24 اکتوبر کو سماعت
-
ممبئی پریس خصوصی خبر6 years ago
محمدیہ ینگ بوائزہائی اسکول وجونیئرکالج آف سائنس دھولیہ کے پرنسپل پر5000 روپئے کا جرمانہ عائد
-
سیاست6 years ago
ابوعاصم اعظمی کے بیٹے فرحان بھی ادھو ٹھاکرے کے ساتھ جائیں گے ایودھیا، کہا وہ بنائیں گے مندر اور ہم بابری مسجد
-
جرم5 years ago
مالیگاؤں میں زہریلے سدرشن نیوز چینل کے خلاف ایف آئی آر درج
-
جرم6 years ago
شرجیل امام کی حمایت میں نعرے بازی، اُروشی چوڑاوالا پر بغاوت کا مقدمہ درج
-
خصوصی5 years ago
ریاست میں اسکولیں دیوالی کے بعد شروع ہوں گے:وزیر تعلیم ورشا گائیکواڑ
-
جرم5 years ago
بھیونڈی کے مسلم نوجوان کے ناجائز تعلقات کی بھینٹ چڑھنے سے بچ گئی کلمب گاؤں کی بیٹی
-
قومی خبریں6 years ago
عبدالسمیع کوان کی اعلی قومی وبین الاقوامی صحافتی خدمات کے پیش نظر پی ایچ ڈی کی ڈگری سے نوازا