Connect with us
Friday,09-May-2025
تازہ خبریں

(جنرل (عام

جھارکھنڈ: گرڈیہ ضلع میں جمعہ کی شام ہولی کے جلوس کے دوران دو گروپوں کے درمیان پرتشدد تصادم

Published

on

Holi-procession

گرڈیہ: جھارکھنڈ کے گریڈیہ ضلع کے گھوڑاتھمبھا علاقے میں جمعہ کی شام ہولی کے جلوس کے دوران دو گروپوں کے درمیان پرتشدد تصادم ہوا۔ گھوڑاتھمبھا چوک پر پہنچنے کے بعد مسجد کی گلی سے گزرنے والے جلوس پر جھگڑا شروع ہو گیا۔ جس کے بعد دونوں طرف سے پتھراؤ شروع ہو گیا۔ اس سے صورتحال مزید خراب ہو گئی۔ موقع پر موجود پولیس نے پتھراؤ کو روکنے کی کوشش کی لیکن صورتحال مکمل طور پر قابو سے باہر ہو گئی۔ جلد ہی تشدد میں اضافہ ہوا اور آتش زنی کے واقعات بھی رونما ہوئے جس میں کئی دکانوں، بائک اور چار پہیہ گاڑیوں کو آگ لگا دی گئی۔

واقعہ کی اطلاع ملتے ہی ایس پی ڈاکٹر بمل کمار، ڈی ڈی سی سمیتا کماری، کھوریماہوا کے ایس ڈی پی او راجندر پرساد سمیت کئی تھانوں کی پولیس موقع پر پہنچ گئی۔ کافی کوشش کے بعد پولیس نے حالات کو قابو میں کیا اور فسادیوں کو بھگا دیا۔ ایس پی ڈاکٹر بمل کمار نے کہا کہ پولیس بدمعاشوں کی شناخت کر رہی ہے اور انہیں جلد ہی گرفتار کر لیا جائے گا۔ اس پرتشدد واقعے میں دونوں فریق ایک دوسرے سے تقریباً ایک گھنٹے تک لڑتے رہے۔ اس وقت علاقے میں امن ہے اور پولیس کی نگرانی بڑھا دی گئی ہے۔ ایسا ہی ایک واقعہ مہاراشٹر کے بلڈھانہ سے بھی سامنے آیا ہے۔ بلڈھانہ ضلع کے کھامگاؤں تعلقہ میں ہولی کے تہوار کے دوران ڈی جے بجانے کو لے کر دو گروپوں میں جھگڑا ہوا، جس کے بعد پتھراؤ کا واقعہ پیش آیا۔ یہ واقعہ جمعہ کی شام چھ بجے آوار گاؤں میں پیش آیا۔ پولیس نے فوری کارروائی کرتے ہوئے 20 افراد کو حراست میں لے لیا اور موقع پر پہنچ کر حالات پر قابو پالیا۔ بتایا جا رہا ہے کہ اس وقت علاقے میں امن ہے۔ ساتھ ہی کسی بھی صورتحال سے نمٹنے کے لیے پولیس اہلکار تعینات کیے گئے ہیں، تاکہ دوبارہ کوئی ناخوشگوار واقعہ پیش نہ آئے۔

(جنرل (عام

آپریشن سندور کے چلتے بھارت اور پاکستان کے درمیان کشیدگی بڑھ گئی، آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ نے دونوں ممالک سے امن قائم کرنے کی اپیل کی۔

Published

on

ind-pak

نئی دہلی : آپریشن سندور کی وجہ سے پاکستان نے بھارت کے خلاف اشتعال انگیز کارروائی کی ہے۔ اور شدید ردعمل بھی موصول ہو رہا ہے۔ تاہم اس کی وجہ سے دونوں ممالک کے درمیان تناؤ اپنے عروج پر ہے۔ ایسے ماحول میں آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ (اے آئی ایم پی ایل بی) نے دونوں ممالک سے امن کی اپیل کی ہے۔ بورڈ نے کہا ہے کہ جنگ کسی بھی مسئلے کا حل نہیں ہے، خاص طور پر جب دونوں ممالک کے پاس جوہری ہتھیار ہوں۔ اے آئی ایم پی ایل بی نے ایک آن لائن میٹنگ کی ہے۔ اس میٹنگ میں بورڈ ممبران نے پاک بھارت سرحد کی صورتحال پر تشویش کا اظہار کیا۔ بورڈ نے کہا کہ ملک کی سلامتی کے لیے جو بھی اقدامات کیے جارہے ہیں وہ اس کی حمایت کرتے ہیں۔ لیکن اس مشکل وقت میں تمام عوام، سیاسی جماعتوں، فوج اور حکومت کو مل کر خطرات کا مقابلہ کرنا چاہیے۔

آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ دہشت گردی اور بے گناہ لوگوں کے قتل کی سخت مذمت کرتا ہے۔ اے آئی ایم پی ایل بی نے کہا کہ اسلامی تعلیمات میں دہشت گردی کی کوئی جگہ نہیں ہے۔ بورڈ نے تشدد کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ مسائل کو بات چیت سے حل کیا جانا چاہیے اور فوجی کارروائی درست نہیں۔ بورڈ نے ایک خط میں لکھا، ‘اسلامی تعلیمات، عالمی اصولوں اور انسانی اقدار میں دہشت گردی کے لیے کوئی جگہ نہیں ہے۔ اس لیے دونوں ممالک کو چاہیے کہ وہ اپنے معاملات دو طرفہ بات چیت اور بات چیت کے ذریعے حل کریں۔ یہ بھی سچ ہے کہ جنگ کسی مسئلے کا حل نہیں ہے، خاص طور پر جوہری ہتھیاروں کی موجودگی میں، بھارت اور پاکستان جنگ کے متحمل نہیں ہو سکتے۔’

یہ بیان ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب ہندوستانی مسلح افواج پاکستان اور پاکستان کے زیر قبضہ جموں و کشمیر (پی او جے کے) میں ‘آپریشن سندور‘ کر رہی ہے۔ یہ کارروائی 22 اپریل کو پہلگام دہشت گردانہ حملے کے جواب میں ہے۔ اس آپریشن میں فوج نے پاکستان اور پی او جے کے میں دہشت گردوں کے 9 ٹھکانوں کو نشانہ بنایا۔ اس کے بعد پاکستان نے جموں، پٹھانکوٹ، امرتسر اور ادھم پور سمیت کئی ریاستوں میں بھارتی فوجی تنصیبات کو نشانہ بنانے کی کوشش کی لیکن وہ بری طرح ناکام رہے۔ وزارت دفاع کے مطابق ان حملوں کو ڈرون اور میزائل شکن دفاعی نظام کا استعمال کرتے ہوئے ناکام بنایا گیا۔

اس دوران مسلم پرسنل لا بورڈ نے بھی کہا ہے کہ وہ اپنی ‘وقف بچاؤ مہم’ کو پہلے کی طرح جاری رکھے گا۔ لیکن موجودہ صورتحال کو دیکھتے ہوئے بورڈ نے اپنی تمام عوامی میٹنگز اور تقریبات ایک ہفتے کے لیے ملتوی کر دی ہیں۔ یہ ملاقاتیں 16 مئی تک نہیں ہوں گی۔ تاہم کچھ پروگرام جاری رہیں گے۔ جیسے لوگوں سے ملاقاتیں، مختلف مذاہب کے لوگوں سے بات چیت، مساجد میں خطبہ دینا، ڈی ایم اور کلکٹر کے ذریعے میمورنڈم پیش کرنا اور پریس کانفرنس کرنا۔ یہ تمام پروگرام پہلے سے طے شدہ وقت پر ہوں گے۔ بورڈ کا کہنا ہے کہ وہ صورتحال کو دیکھتے ہوئے مزید فیصلہ کریں گے۔ وہ چاہتے ہیں کہ لوگ امن برقرار رکھیں اور افواہوں پر کان نہ دھریں۔

Continue Reading

قومی

ممبئی پاکستانی فائرنگ میں ہندوستانی فوجی مرلی نائک شہید

Published

on

Murali-Naik

ممبئی پہلگام میں دہشت گردانہ حملے کے بعد ہندوستانی فوج نے جوابی کارروائی کرتے ہوئے ’’آپریشن سندور‘‘ کے تحت پاکستان پر زبردست حملہ کیا۔ اس آپریشن میں جہاں دشمن ٹوٹ گیا، وہیں 27 سالہ جوان مرلی نائک، کامراج نگر، ممبئی کا ساکن سرحد پر فائرنگ میں جام شہادت نوش کر گیا۔ ‎شہید مرلی نائک کی شہادت کی خبر جیسے ہی علاقے میں پہنچی، پورے کامراج نگر میں سوگ کی لہر دوڑ گئی۔ ہر آنکھ پرنم تھی اور ہر دل فخر سے لبریز تھا۔

علاقے کے سابق کارپوریٹر پرمیشور کدم نے کہا کہ مرلی بچپن سے ہی ایماندار اور ملنسار تھا اس کے علاوہ ایک قابل فوجی بھی تھا۔ انہوں نے چھوٹی عمر میں ہی ملک کی خدمت کا خواب دیکھا تھا۔ نامسا حالات کے بعد بھی مرلی نے فوج میں شمولیت اختیار کی۔ کچھ رشتہ داروں نے اسے فوج میں بھرتی ہونے سے بھی منع بھی کیا، لیکن مرلی کا جذبہ اٹل تھا۔ محنت اور لگن سے اس نے فوج میں بھرتی ہو کر اپنا خواب پورا کیا۔ ‎مرلی نائیک نے سال 2022 میں ہندوستانی فوج میں شمولیت اختیار کی۔ ناسک میں تربیت کے بعد انہیں آسام، پھر پنجاب میں پوسٹنگ ملی۔ ابھی ایک ماہ قبل انہیں جموں و کشمیر کے اڑی سیکٹر میں بھیجا گیا تھا جہاں وہ جمعہ کی صبح پاکستان کی طرف سے فائرنگ میں شہید ہوگئے تھے۔

شہید مرلی نائک کے جسد خاکی کو کل آندھرا پردیش میں ان کے آبائی گاؤں لے جایا جائے گا، جہاں پورے سرکاری اعزاز کے ساتھ ان کی آخری رسومات ادا کی جائیں گی۔

دھنگر برادری سے تعلق رکھنے والے مرلی بچپن سے ہی ملنسار اور زندہ دل تھے۔ ‎آج نہ صرف ممبئی بلکہ پورے ملک کو مرلی نائک پر فخر ہے۔ انہوں نے مادر ہند کی حفاظت کرتے ہوئے اپنی عظیم قربانی دی۔

Continue Reading

جرم

ولے پارلے اسٹیشن پر پاکستانی پرچم ہٹانا پڑا مہنگا، ‎خاتون سمیت پانچ پر کیس درج سوشل میڈیا پر ویڈیو وائرل ہونے کے بعد پولس حرکت میں

Published

on

FIR

‎ممبئی : ممبئی کے ولے پارلے اسٹیشن کی سیڑھیوں پر پاکستان کا قومی پرچم ہٹانے والی ایک برقعہ پوش مسلم خاتون سمیت پانچ افراد کے خلاف ممبئی پولیس نے مقدمہ درج کر لیا ہے۔ پاکستانی پرچم ہٹانے کی پاداش میں پولیس نے ازخود ایف آئی آر درج کی ہے۔ یہ ایف آئی آر اس وقت درج کی گئی جب برقعہ پوش خاتون اور اس کی حمایت کرنے والے نوجوانوں کا ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوگیا۔ پہلگام حملہ کے خلاف بطور احتجاج سیڑھیوں پر پاکستان کا پرچم چسپاں کیا گیا تھا, لیکن خاتون نے اسے یہاں سے ہٹایا تو یہاں تنازع پیدا ہوگیا اور حالات کشیدہ ہوگئے۔ پولیس نے اس معاملہ میں پاکستانی پرچم کی حمایت کرنے والی خاتون اور 4 سے 5 نوجوانوں کے خلاف بی این ایس کی دفعات 189(9),190,352 کے تحت کیس درج کر لیا ہے۔ خاتون نے جب پرچم ہٹانا شروع کر دیا تو یہاں اس کی مخالفت شروع ہوگئی اسوقت خاتون اور اس کے ساتھیوں نے مجمع کے ساتھ بدسلوکی کرتے ہوئے گالی گلوج شروع کردی اس دوران حالات کشیدہ ہوگئے ولے پارلے مغرب میں اس واقعہ کے بعد پولیس نے نوٹس لیتے ہوئے مقدمہ درج کرلیا ہے۔ اس معاملہ میں بی جے پی لیڈر کریٹ سومیا نے بھی ایف آئی آر درج کرنے کا مطالبہ کیا تھا, بالآخر خاتون اور اس کے حامیوں کو پاکستان کی حمایت کرنے کے ساتھ پاکستانی پرچم کی حفاظت کرنا مہنگا پڑا ہے۔ دشمن ملک کی ہندوستان میں حمایت قانون شکنی ہے, یہ جرم کے مترادف ہے اس لئے ایسی حرکت کرنے سے گریز کرنا چاہئے۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com