Connect with us
Wednesday,19-November-2025

ممبئی پریس خصوصی خبر

ناگپور تشدد میں شہید محمد عرفان انصاری کے ورثہ کو جمعیۃ علماء مہاراشٹر (ارشد مدنی) کی امداد

Published

on

download (12)

ناگپور 11؍ اپریل : اورنگزیب عالمگیر ؒ کی قبر کو ہٹانے کے مطالبے کو لے کرگزشتہ ماہ ناگپور میں دو فرقوں کے درمیان تشدد پھوٹ پڑا، جس میں اکثریتی طبقہ کے لوگوں نے مسلمانوں پر حملہ کیا اور ان کی املاک کو بھی نقصان پہونچایا۔ واضح رہے کہ 17؍ مارچ کو شہر ناگپور میں ہندوتو وادی تنظیموں کے احتجاج کے دوران قرآنی آیات پر مشتمل مقدس چادر کو نذر آتش کرنے کے بعد فرقہ وارانہ کشیدگی پیدا ہوگئی اور دونوں فرقوں کے درمیان معمولی جھڑپیں بھی ہوئیں۔ اس واقعہ میں محمد عرفان انصاری شدید زخمی ہوگئے،اور دوران علاج جاں بحق ہوگئے۔

مرحوم محمد عرفان انصاری مزدور طبقہ سے تعلق رکھنے والا اپنے گھر میں اکیلا کمانے والا تھا، پسماندگان میں ایک 16؍ سالہ بچی (طالبہ) اور بیوی ہیں۔ مرحوم کی یہ دلی خواہش تھی کہ ان کی بیٹی تعلیم کے میدان میں آگے بڑھے اور وہ ایک کامیاب ڈاکٹر بنے، لیکن یہ خواب زندگی میں شرمندہ تعبیر نہ ہوسکا۔

جمعیۃعلماء مہاراشٹر (ارشد مدنی) نے طالبہ کو تعلیم جاری رکھنے کے لئے ایک لاکھ روپئے کی مدد بذریعہ چیک دی۔ اس موقع پر مفتی محمد صابر اشاعتی (صدر جمعیۃ علماء ضلع ناگپور) حاجی اعجاز پٹیل (نائب صدر جمعیۃ علماء ضلع ناگپور) عتیق قریشی (جنرل سکریٹری جمعیۃ علماء ضلع ناگپور) شریف انصاری (خازن جمعیۃ علماء ضلع ناگپور) باری پٹیل، ماجد بھائی، حاجی صفی الرحمٰن، محمد اشفاق بابا، سلمان تجمل حسین خان، اطہر پرویز، جاوید عقیل، مفتی فضیل، محمد عابد، شعیب محمد، ارشد کمال، ڈاکٹر شکیل رحمانی، حاجی امتیاز احمد ،فیاض اختر کے علاوہ جمعیۃ علماء کے ممبران بڑی تعداد میں موجود تھے۔

ممبئی پریس خصوصی خبر

ممبئی بی ایم سی الیکشن میں سماجوادی پارٹی تنہا الیکشن لڑے گی : ابوعاصم اعظمی

Published

on

samajwadi party

ممبئی : ممبئی میونسپل کارپوریشن الیکشن میں پورے دم خم کے ساتھ سماجوادی پارٹی تنہا الیکشن لڑے گی یہ دعوی آج یہاں اسلام جمخانہ میں منعقدہ پریس کانفرنس میں مہاراشٹر سماجوادی پارٹی لیڈر ور کن اسمبلی ابوعاصم اعظمی نے کیا ہے. انہوں نے کہا ہے کہ گوونڈی میں حالات انتہائی خراب ہے یہاں فنڈ کی قلت ہے اور فنڈ کی فراہمی میں دشواریاں پیدا ہوگئی ہے. اگر کوئی فنڈ طلب کیا جاتا ہے تو یہ عذر پیش کیا جاتا ہے کہ فنڈ لاڈلی بہن یوجنا میں صرف ہوچکا ہے اور فنڈ میسر نہیں ہے انہوں نے کہا کہ سماجوادی پارٹی مہاراشٹر میں ضلع پریشد اور گرام پنچایت الیکشن میں بھی حصہ لے رہی ہیں, اس کے ساتھ ہی بی ایم سی الیکشن میں تقریبا 150 نشستوں پر تنہا الیکشن لڑنے کا اعلان بھی ابوعاصم اعظمی نے کیا ہے۔

ابوعاصم اعظمی نے کہا کہ 20 نومبر سے سماجوادی پارٹی اپنے امیدواروں کو اے بی فارم تقسیم کریگی اور یہ سلسلہ 5 دسمبر تک جاری رہے گا. سماجوادی پارٹی انہیں حلقوں میں اپنے امیدوار کھڑے کریگی جہاں اس کے امیدواروں طاقت کے ساتھ الیکشن میں حصہ لینے کے قابل ہوں گے. انہوں نے کہا کہ جس طرح سے سماجوادی پارٹی نے گزشتہ مرتبہ کانگریس اور مہاوکاس اگھاڑی سے سمجھوتہ کیا تھا لیکن اس کے ساتھ دھوکہ ہوا ہے, انہوں نے کہا کہ اسمبلی الیکشن میں فارم بھرنے کی تاریخ ختم ہونے تک سماجوادی پارٹی کو نشست نہیں فراہم کی گئی اور پھر دو نشست دیدی گئی اور ہم سے اس متعلق کوئی گفتگو تک نہیں کی گئی تھی۔ مہاراشٹر میں الیکشن کیلئے سماجوادی پارٹی فیصلہ لینے کیلئے آزاد ہے اس کی پوری ذمہ داری قومی صدر اکھلیش یادو نے دیدی ہے, انہوں نے یہ واضح کیا ہے کہ فرقہ پرست طاقتوں کو اقتدار سے دور رکھنے کیلئے سیکولر پارٹیوں کے ساتھ سمجھوتہ کرنے کیلئے مہاراشٹر میں وہ آزاد ہے, لیکن اس کے باوجود کانگریس جیسی بڑی پارٹی کا رویہ اپنے حلیف پارٹیوں کے ساتھ رویہ مناسب نہیں ہے اور عین الیکشن میں سمجھوتہ ختم کر دیا جاتا ہے اس لئے اب سماجوادی پارٹی نے تنہا بی ایم سی الیکشن لڑنے کا فیصلہ کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مہاراشٹر میں گرام پنچایت ضلع پریشد الیکشن میں بھی سماجوادی پارٹی کے امیدوار میدان عمل میں ہے اس کے ساتھ ترقیاتی کاموں پر سماجوادی پارٹی الیکشن لڑے گی. انہوں نے کہا کہ گوونڈی میں ایک مرتبہ نائب وزیر اعلی اجیت پوار نے دورہ کیا تھا تو انہوں نے یہاں کی گلیوں کی حالت زار پر تشویش کا اظہار کیا تھا اس کے بعد ہم نے اجیت پوار سے فنڈ کا تقاضہ کیا تو انہوں نے زیادہ فنڈ کی فراہمی کا وعدہ کیا لیکن جب ہم نے ان سے بات کی تو کہا کہ فنڈ لاڈلی بہن یوجنا میں صرف ہوچکا ہے. انہوں نے کہا کہ چار برسوں سے الیکشن منعقد نہیں کیا گیا ہے اس لئے کارپوریشن سمیت دیگر اضلاع کی حالت انتہائی خراب ہے انہوں نے الزام لگایا کہ ہمارے پارٹی کے سابق اراکین کو فنڈ کی فراہمی نہیں کی جارہی ہے, لیکن اگر کوئی اجیت پوار گروپ یا شندے سینا میں شمولیت اختیار کرتا ہے وہ کارپوریٹر تھا یا نہیں کوئی فرق نہیں پڑتا اسے فوری طور پر فنڈ کی فراہمی کی جاتی ہے ایسے میں یہ تفریق ختم ہونی چاہئے اور تمام سابق کارپوریٹروں کو فنڈ کی فراہمی ہونی چاہئے کیونکہ یہ اپنے علاقوں کے مسائل سمجھتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ گوونڈی شیواجی نگر میں ایس ایم ایس کمپنی کے سبب عوام کی زندگیاں اجیرن ہوکر رہ گئی ہے, ہائیکورٹ نے کمپنی کو مزید مہلت دیدی ہے جس کے سبب عوام میں مایوسی ہے اس مسئلہ پر سپریم کورٹ سے رجوع کیا جائے گا۔ ابوعاصم اعظمی نے ایک مرتبہ پھر سرکار سے ایس ایم ایس کمپنی بند کرنے کا پر زور مطالبہ کیا ہے اور اس کیلئے ہر ضروری اقدامات کرنے کا بھی یقین دلایا ہے اور عوام سے گزارش کی ہے کہ وہ سماجوادی پارٹی کو مستحکم کرے۔ اس پریس کانفرنس میں سماجوادی پارٹی لیڈر ایڈوکیٹ یوسف ابراہانی، رکن اسمبلی رئیس شیخ، اور دیگر لیڈران شریک تھے۔

Continue Reading

قومی خبریں

دلی لال قلعہ خودکش بمبار ڈاکٹر عمر نے فدائین حملہ کو اسلامی شہادت قرار دیا تھا

Published

on

ممبئی دلی لال قلعہ بم دھماکہ خودکش بمبار ڈاکٹر عمر نے بم دھماکہ سے قبل ایک ویڈیو جاری کیا تھا, جس میں اس نے خودکش بمبار کے تصور کو جائز قرار دیا ہے اور کہا ہے کہ خودکش بمباری جائز ہے اور یہ اسلامی شہادت اور اسلامی آپریشن ہے۔ اس نے اپنے اس ویڈیو میں یہ بھی کہا ہے کہ خودکش بمبار کو غلط قرار دینا درست نہیں ہے, کیونکہ خودکش بمباری میں موت کا وقت تعین ہوتا ہے۔ ڈاکٹر عمر نے نہ صرف یہ کہ گمراہ کن پروپیگنڈہ کیا ہے بلکہ اس نے اسلامی تعلیمات کے خلاف بھی منافی پروپیگنڈہ اور بنیاد پرست بیان جاری کیا ہے۔ اس ویڈیو کو اس نے ذہن سازی اور دہشت گردانہ ذہنیت کو فروغ دینے کے لیے تیار کیا تھا, عمر اسی ذہنیت کے سبب ڈاکٹر سے دہشت گرد بن گیا اور اس نے خودکش بمبار بن کر بم دھماکہ کو انجام دیا۔

اسلام میں خودکشی حرام, اسلامی تعلیمات کے مطابق اللہ نے انسان کو حیات بخشی ہے اور اسے تلف کرنے کا اختیار صرف اللہ کا ہی ہے ایسے میں کوئی اپنی جان ہلاکت میں اگر ڈالتا ہے یا خودکشی کرتا ہے تو وہ قطعا حرام ہوگا, جبکہ ڈاکٹر عمر نے اپنی بے جا دلیل کے معرفت خودکش بمباری کو اسلامی شہادت قرار دیا ہے, جبکہ یہ گمراہ کن اور بے بنیاد ہے۔ اسلام میں خودکشی کو بھی حرام قرار دیا گیا ہے اور اگر کوئی ناحق کسی کا خون بہاتا ہے یا اسے قتل کرتا ہے تو اسلام میں اسے پوری انسانیت کا قتل تصور کیا جاتا ہے۔

Continue Reading

ممبئی پریس خصوصی خبر

پونے زبیر ہنگیکر کا پاکستان کنکشن، تفتیش میں نئے خلاصے کی امید… اے ٹی ایس نے اب تک ۱۹ افراد سے باز پرس کے بعد اسے چھوڑ دیا

Published

on

ATS

ممبئی پونے مشتبہ دہشت گرد زبیر ہنگیکر کی رابطہ فہرست میں پاکستان کے نمبر ملے ہیں۔ زبیر ہنگیکر کے موبائل کی کانٹیکٹ لسٹ میں 5 بین الاقوامی نمبر ملے ہیں۔ ہنگیکر کے پرانے اور استعمال شدہ ہینڈ سیٹ میں خلیجی ممالک کے نمبر ملے ہیں۔ پرانے ہینڈ سیٹ میں پاکستان کے لیے 1 نمبر، سعودی عرب کے لیے 2، عمان کے لیے 1 نمبر اور کویت کے لیے 1 نمبر ہے۔ پایا گیا ہے کہ استعمال کیے جانے والے موبائل فون میں 1 عمان اور 4 سعودی عرب کے نمبر محفوظ ہیں۔

‎اس نمبر کے بارے میں پوچھے جانے پر زبیر نے پوچھ گچھ کے دوران ایک سوال کے جواب میں کہا کہ وہ نہیں جانتے۔ مشتبہ القاعدہ رکن زبیر ہنگیکر کو عدالتی حراست میں بھیج دیا گیا ہے۔ زبیر الیاس ہنگرگیکر کو برصغیر پاک و ہند میں دہشت گرد تنظیم القاعدہ کی حمایت میں جہاد پھیلانے اور ملک کے اتحاد اور سلامتی کے لیے خطرہ کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا۔

‎زبیر اصل میں سولاپور کا رہنے والا ہے اور فی الحال کلیانی نگر میں ایک سافٹ ویئر کمپنی میں کام کرتا ہے۔ وہ شادی شدہ ہے اور اس کے دو بچے ہیں، اور اس کا خاندان کونڈوا کے علاقے میں مقیم ہے۔ دریں اثنا، اے ٹی ایس معاملے کی مکمل جانچ کر رہی ہے اور اس بات کی جانچ کر رہی ہے کہ آیا زبیر کا القاعدہ کے ارکان سے کوئی تعلق تھا، اس کے پاس یہ مواد کیوں اور کس مقصد کے لیے تھا۔ پولیس اس کے دوست سے بھی پوچھ گچھ کرے گی اور اس کے موبائل اور دیگر الیکٹرانک آلات کی جانچ کرے گی۔ اس بات کی بھی تفتیش کی جا رہی ہے کہ آیا وہ کسی اور دہشت گرد تنظیم سے رابطے میں تھا۔ یہ تمام بین الاقوامی نمبر زبیر کے لیے اہم ہیں اور یہ قیاس کیا جا رہا ہے کہ اس کا دہشت گردانہ تعلق و روابط ہے۔ تاہم، جب ان نمبروں کے بارے میں سوال کیا گیا، تو اس نے مبہم جوابات دیے کہ وہ نہیں جانتے کہ ان کا تعلق کس سے ہے یا ان کا کیا تعلق ہے۔

‎اے ٹی ایس حکام نے کہا، یہ جاننے کے لیے تحقیقات کی جا رہی ہیں کہ کیا زبیر کا القاعدہ کے اراکین سے کوئی رابطہ تھا اور اس رابطے کا مقصد کیا تھا۔ ہم اس بات کی بھی تفتیش کر رہے ہیں کہ اس کے پاس القاعدہ کا مواد کیوں اور کس مقصد کے لیے تھا۔ اس کی حراست میں موجود اس کے دوست سے پوچھ گچھ کی جائے گی اور اس کے موبائل اور دیگر الیکٹرانک آلات کی بھی جانچ کی جائے گی۔ اس بات کی بھی تفتیش کی جا رہی ہے کہ آیا وہ کسی اور دہشت گرد سے رابطے میں آیا تھا یا نہیں۔ دریں اثنا، اے ٹی ایس نے اس ماہ کے شروع میں شہر کے مختلف حصوں میں تلاشی مہم چلائی تھی۔ یہ کارروائی داعش کے ایک پرانے ماڈیول کی تحقیقات سے متعلق تھی۔ اس وقت مشتبہ بنیاد پرست افراد کو نگرانی میں رکھا گیا تھا۔ اس آپریشن کے دوران 19 افراد کو پوچھ گچھ کے لیے حراست میں لیا گیا تاہم انہیں پوچھ گچھ کے بعد چھوڑ دیا گیا۔ ان چھاپوں کے دوران پولیس نے الیکٹرانک آلات کے ساتھ کچھ اہم دستاویزات بھی ضبط کی ہیں۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com