Connect with us
Tuesday,09-September-2025
تازہ خبریں

مہاراشٹر

جمعیۃ علماء نے کیرالا ہائی کورٹ میں پٹیشن داخل کی، فلم ‘کیرالا اسٹوری’ کی نمائش سے ملک کا امن خطرے میں پڑ سکتا ہے : گلزار اعظمی

Published

on

Maulana Arshad Madani

ممبئی 4/ مئی : مذہبی ہم آہنگی تباہ کرنے کے لیے بنائی گئی ”کیرالا اسٹوری“ نامی فلم کی ریلیز پر فوری پابندی لگانے کے لیے جمعیۃ علماء ہند نے پہلے سپریم کورٹ سے رجوع کیا تھا، لیکن سپریم کورٹ کی جانب سے سماعت نہ کیئے جانے اور یہ مشورہ دیئے جانے کہ عرضی گذار کیرالا ہائی کورٹ سے رجوع کرے، سپریم کورٹ کے مشورہ کے مطابق جمعیۃ علماء ہند کی جانب سے آج کیرالا ہائی کورٹ میں پٹیشن داخل کر دی گئی ہے، جس کا نمبر سول رٹ پٹیشن 15303/2023 ہے جسے سینئر ایڈوکیٹ پی کے ابراہیم نے داخل کیا ہے۔ آج کیرالا ہائی کورٹ کے رجسٹرار سے پٹیشن پر جلد ازجلد سماعت کیئے جانے کی گذارش کی گئی، امید ہیکہ کل صبج ساڑھے دس بجے پٹیشن پر سماعت عمل میں آئے گی۔ یہ اطلاع آج یہاں ممبئی میں جمعیۃ علماء قانونی امداد کمیٹی کے سربراہ گلزار اعظمی نے دی۔

گلزار اعظمی کے مطابق جمعیۃ علماء ہند کی جانب سے داخل پٹیشن میں عدالت سے گذارش کی گئی ہے کہ وہ مرکزی حکومت کو حکم جاری کرے کہ 5/ مئی کو ریلیز ہونے والی متنازعہ فلم “کیرالا اسٹوری” کو ریلیز ہونے سے روکے نیز سینٹرل بورڈ آف فلم سرٹیفکیشن کو حکم دے کہ وہ فلم سے متنازعہ سین اور مکالموں کو حذف کرے، عدالت سے یہ بھی گذارش کی گئی ہے کہ عدالت عبوری طور پر فلم کے پروڈیوسر کو یہ حکم دے کہ وہ فلم کے متعلق ایک ڈسکلیمر (اعلانیہ) جاری کرے نیز یو ٹیوب اور سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر دکھائے جا رہی فلم کے ٹریلر کو بھی ہٹایا جائے۔

گلزار اعظمی مزید کہا کہ فلم پر پابندی لگانے کے لیے ہم نے پہلے سپریم کورٹ میں کوشش کی پھر سپریم کورٹ کی ہدایت پر عمل کرتے ہوئے کیرالا ہائی کورٹ سے رجوع کیا۔ ہم کوشش کر رہے ہیں کہ فلم پر کسی بھی طرح سے پابندی لگائی جائے یا پھر کم ازکم ڈسکلیمر (اعلانیہ) جاری کیا جائے کہ فلم کا حقیقت سے کوئی واسطہ نہیں ہے اور فلم فرضی کہانیوں پر مبنی ہے۔ گلزار اعظمی نے کہا کہ فلم کیرالا اسٹوری کے ذریعہ مسلمانوں کو بدنام کرنے کی کوشش اور انہیں اشتعال دلانے کی کوشش کی جارہی ہے جس کے خلاف ہم نے عدالت سے رجوع کیا ہے۔ فلم کی ریلیز سے ملک کے امن و امان کو خطرہ لاحق ہوسکتا ہے، اور فرقہ وارانہ کشیدگی بڑ سکتی ہے۔ فلم میں دروغ گوئی سے کام لیا گیا ہے کہ کیرالا سے ہزاروں ہندو اور کرسچن لڑکیوں نے مسلم لڑکوں کے بہلانے اور پھسلانے پر اسلام قبول کر لیا، اور پھر داعش میں شامل ہوگئیں، جبکہ حکومت ہند نے اس طرح کے کسی بھی واقع کی تصدیق نہیں کی ہے اس کے باوجود فلم کی نمائش کی مرکزی ادارے نے ہری جھنڈی دکھا دی ہے۔

جمعیۃ علماء ہند کے صدر مولانا سید ارشد مدنی کی ہدایت پر داخل پٹیشن میں جمعیۃ علماء قانونی امداد کمیٹی کے سربراہ گلزار اعظمی مدعی بنے ہیں۔

واضح رہے کہ “کیرالا اسٹوری” نامی فلم میں یہ دکھایا گیا ہے کہ تقریباً 32000 / خواتین نے اپنا مذہب تبدیل کر کے پہلے مسلمان بنی اور پھر داعش میں شامل ہوگئیں۔ داعش میں شامل ہونے بعد ان کے ساتھ ہونے والی مبینہ اذیتوں کی داستان بتائی گئی ہے، جسے کیرالا کے وزیر اعلی پنا رائی وجین نے سنگھ پریوار کا جھوٹا پروپیگنڈا قرار دیا ہے، اور عوام سے بائیکاٹ کی اپیل کی ہے۔ وزیر اعلی نے مزید کہا کہ ریاست کو بدنام کرنے کے لیے “کیرالا اسٹوری” جیسی فلم بنائی گئی ہے۔

جرم

ممبئی وکرولی پارک سائٹ عید میلاد النبی کے بینر پر تنازع، نیرج اپادھیائے کا گھر کا نصف شب پردہ جلانے کے بعد حالات کشیدہ، نامعلوم افراد کے خلاف کیس درج

Published

on

mumbai police

‎ممبئی عید میلاد النبی صلی اللہ علیہ وسلم کے موقع پر جلوس محمدی کے دوران وکرولی پارک سائٹ میں بینر کو لے کر اس وقت تنازع شروع ہوا, جب یہاں سنبھاجی چوک پر عید میلاد النبی کا بینر لگایا گیا تھا اس پر نیرج اپادھیائے اور اس کے دوست نے اعتراض کیا اور فوری طور پر رات ۸ بجے بینر نکالنے کا مطالبہ کیا جس پر مسلم نوجوان کا مجمع یہاں جمع ہو گیا. پولس نے نیرج اور اس کے دوست کو مجمع سے صحیح سلامت باہر نکالا اور معاملہ ختم ہو گیا, اس کے بعد گزشتہ نصف شب ۳ سے ۴ بجے کے درمیان کسی نامعلوم افراد نے نیرج اپادھیائے کے گھر کا پردہ نذر آتش کر دیا اور یہاں ایک تختی بھی رکھا, جس پر سرتن سے جدا لکھا تھا اس کے بعد پولس نے نیرج کی شکایت پر گھر جلانے کی کوشش اور دھمکی دینے کے معاملہ میں نامعلوم ملزمین کے خلاف کیس درج کیا ہے اور ملزمین کی تلاش کے لئے ٹیمیں بھی تشکیل دی گئی ہیں جو ان نامعلوم ملزمین کو تلاش کر رہی ہے. اس معاملہ کو مذہبی رنگ دینے کی کوشش فرقہ پرست عناصر شروع کردی ہے, جبکہ پولس نے علاقہ میں سیکورٹی سخت کر دی ہے اور حالات پرامن ہے۔

سینئیر پولس انسپکٹر سنتوش گھاٹیکر نے بتایا کہ ‎گزشتہ روز عید میلاد کے جلوس کے دوران پارک سائیٹ کے علاقے میں سنبھاجی چوک پر کچھ لوگوں نے پوسٹر لگائے تھے، شکایت کنندہ نے اس پر اعتراض کیا اور انہیں فوری ہٹانے کا مطالبہ کیا، جس کے نتیجے میں اس کے اور 4-5 افراد کے درمیان ہاتھا پائی ہوئی بندوبست ڈیوٹی پر موجود ایک پولیس افسر نے مداخلت کی، بعد میں معاملہ ختم کر دیا گیا۔

‎آج صبح 3-4 بجے کے قریب، کچھ نامعلوم افراد نے شکایت کنندہ کے گھر کے باہر دروازے پر لٹکا ہوا پردہ جلا دیا۔ اس واقعہ کے پیش نظر پارک سائیٹ پولیس اسٹیشن میں فوجداری مقدمہ درج کیا گیا ہے اور تحقیقات جاری ہے۔ اس واقعہ کے بعد علاقہ میں سنسنی پھیل گئی ہے, حالات کشیدہ ہے لیکن امن وامان برقرار ہے. پولس نے عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ افواہوں پر توجہ نہ دے, جبکہ علاقہ میں گشت میں اضافہ کردیا گیا ہے۔

Continue Reading

سیاست

مالیگاؤں بلاسٹ کیس : پرگیہ ٹھاکر، کرنل پروہت اور دیگر کو بری کرنے کے فیصلے کو چیلنج، متاثرین کے چھ خاندانوں نے بامبے ہائی کورٹ میں عرضی دائر کی

Published

on

Court-&-Pragiya

ممبئی : 2008 کے مالیگاؤں بم دھماکے کے متاثرین کے چھ خاندانوں نے بامبے ہائی کورٹ میں عرضی داخل کی ہے۔ انہوں نے خصوصی عدالت کے اس فیصلے کو چیلنج کیا ہے جس میں کیس کے سات ملزمان کو بری کر دیا گیا تھا۔ ان ملزمان میں سابق بی جے پی ایم پی پرگیہ سنگھ ٹھاکر اور لیفٹیننٹ کرنل پرساد پروہت بھی شامل ہیں۔ نثار احمد سید بلال اور دیگر پانچ افراد نے اپنے وکیل متین شیخ کے ذریعے ہائی کورٹ میں اپیل کی ہے۔ انہوں نے عدالت سے خصوصی عدالت کے فیصلے کو کالعدم قرار دینے کی استدعا کی ہے۔ مہاراشٹر کے دارالحکومت ممبئی سے تقریباً 200 کلومیٹر دور ناسک ضلع کے مالیگاؤں قصبے میں 29 ستمبر 2008 کو ایک مسجد کے قریب موٹر سائیکل سے بندھا ہوا دھماکہ خیز مواد پھٹ گیا۔ اس میں چھ افراد ہلاک اور 101 دیگر زخمی ہوئے تھے۔ عرضی گزاروں نے دعویٰ کیا کہ خصوصی این آئی اے عدالت کا 31 جولائی کو سات ملزمان کو بری کرنے کا حکم غلط اور قانونی طور پر ناقص ہے، اس لیے اسے منسوخ کیا جاسکتا ہے۔

عدالت نے کہا تھا کہ محض شک حقیقی شواہد کی جگہ نہیں لے سکتا۔ اس میں یہ بھی کہا گیا کہ کسی ثبوت کی عدم موجودگی میں ملزم کو شک کا فائدہ ملنا چاہیے۔ اسپیشل نیشنل انویسٹی گیشن ایجنسی (این آئی اے) کے جج اے کے لاہوتی نے فیصلہ پڑھتے ہوئے کہا کہ مجموعی طور پر تمام شواہد ملزم کو مجرم قرار دینے کے قابل اعتبار نہیں ہیں۔ سزا کے لیے کوئی معتبر اور ٹھوس ثبوت نہیں ہے۔ استغاثہ نے دعویٰ کیا کہ یہ دھماکہ دائیں بازو کے انتہا پسندوں نے مقامی مسلم کمیونٹی کو خوفزدہ کرنے کی نیت سے کیا تھا۔ این آئی اے نے دعویٰ کیا کہ ملزمین مسلم کمیونٹی کے ایک طبقے کو دہشت زدہ کرنے کا ارادہ رکھتے تھے۔ این آئی اے عدالت نے اپنے فیصلے میں استغاثہ کے کیس اور کی گئی تحقیقات میں کئی خامیوں کو اجاگر کیا تھا اور کہا تھا کہ ملزمین کو شک کا فائدہ ملنا چاہیے۔ ٹھاکر اور پروہت کے علاوہ، ملزمان میں میجر رمیش اپادھیائے (ریٹائرڈ)، اجے رہیرکر، سدھاکر دویدی، سدھاکر چترویدی اور سمیر کلکرنی شامل ہیں۔

Continue Reading

جرم

قلابہ نیوی اہلکار کی رائفل اور کارتوس غائب کیس درج، نیوی کی وردی میں ملبوس شخص نے اہلکار کو دیا دھوکہ، پولیس اے ٹی ایس الرٹ پر

Published

on

Navy

ممبئی : ممبئی شہر میں ایک دل دہلادینے والا واقعہ سامنے آیا ہے یہاں بحریہ نیوی کے رہائشی علاقہ میں 6 ستمبر کی شب کو سنٹری پوسٹ حساس علاقہ نیوی کے سپاہی کے رائفل اور کارتوس چھین نامعلوم شخص فرار ہوگیا اس معاملہ میں پولیس نے معاملہ درج کر کے اس کی تلاش شروع کردی ہے۔ نیوی جہاں ہائی سیکورٹی ہے اور یہ علاقہ انتہائی حساس بھی ایسے میں نامعلوم شخص نے نیوی سپاہی کی رائفل دھوکہ سے حاصل کر لی اور اسے ڈیوٹی سے ریلیف دینے کے نام پر اس نے اہلکار سے رائفل اور کارتوس حاصل کی تھی۔

ایک جونیئر ملاح جو سنٹری ڈیوٹی پر مامور تھا اس وقت مبینہ طور پر بحریہ کی وردی میں ملبوس ایک اور شخص نے سپاہی کی رائفل یہ کہتے ہوئے حاصل کی کہ اس کی ڈیوٹی ختم ہوگئی ہے اور وہ آرام کرے۔ نیوی سپاہی نیا تھا اس لئے اسے شبہ نہیں ہوا, تاہم مذکورہ بالا شخص بعد ازاں رائفل لے کر فرار ہوگیا, کچھ توقف کے بعد نیوی سپاہی کو یہ معلوم ہوا کہ جس نے اسے ڈیوٹی سے راحت دی ہے وہ نیوی اہلکار نہیں تھا اور اس کے بعد اس نے اس واقعہ کی اطلاع اپنے حکام کو دی اور پھر اے ٹی ایس ممبئی پولیس نے الرٹ جاری کیا ہے. اس کے ساتھ ہی نیوی کے علاقہ میں تفتیش اور تلاشی بھی شروع کردی گئی ہے. کف پریڈ پولیس نے مختلف دفعات کے تحت کیس درج کر لیا ہے اور نیوی و ممبئی پولیس مشترکہ طور پر معاملہ کی تفتیش کر رہی ہے. اس کے علاوہ بحریہ نے اس معاملہ کی تحقیقات کے لئے ایک کمیٹی بھی تشکیل دی ہے۔ اس واقعہ کے بعد شہر کے اہم تنصیبات کی سیکورٹی میں اضافہ کر دیا گیا ہے۔ ممبئی پولیس رائفل اور مذکورہ بالا شخص کی تلاشی میں چھاپہ مار کارروائی بھی انجام دے رہے ہیں. اس سارے معاملہ کیلئے بورڈ آف انکوائری کا حکم بھی نیوی نے جاری کیا ہے۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com