Connect with us
Monday,07-July-2025
تازہ خبریں

(جنرل (عام

اہلیان مالیگاؤں کسی وباء میں جان بوجھ کر رستم گری دکھانا بہادری نہیں خودکشی ہے

Published

on

(✍وفا ناہید✍)
پوری دنیا اس وقت کورونا کی وباء سے پناہ مانگ رہی ہیں مگر کورونا کے بڑھتے قدموں کو روکنے میں مسلسل ناکامی ہاتھ آرہی ہیں. قارئین! ایک بات اور واضح کردیں کہ کورونا سے صرف احتیاطی تدابیر کی بنیاد پر ہی بچا جاسکتا ہے. جس میں سب سے بڑی احتیاط اپنے گھر تک محدود رہنے میں ہیں. کیونکہ جس تیزی سے کورونا کا یہ وائرس COVID -19 کسی بلائے ناگہانی کی طرح سب کو اپنی لپیٹ میں لے رہا ہے. اس سے صرف اپنے گھر میں محصور ہوکر ہی بچا جاسکتا ہے. دوستو! یہ COVID -19 وہ مہلک وائرس ہے. جو چھونے سے, چھینکنے کی وجہ سے ہونے والی بے اعتدالی سے کسی بلٹ ٹرین کی طرح نکل چکا ہے. اب اسے روکنے کے لئے ہمارے پاس جو سب سے بڑا ہتھیار ہے وہ یہ ہے کہ ہم ساری دنیا سے کٹ کر بس اپنے گھر کے اور ساتھ میں رب کے ہوجائیں. جس کے لئے پہلے تو حکومت نے ایک دن کا جنتا کرفیو ک اعلان کیا مگر شام ہوتے ہوتے پتہ چلا کہ اس ایک دن کے کرفیو سے ہم اس مہلک وائرس کو مات نہیں سے سکتے. تب کرفیو کی معیاد بڑھا دی گئی. دیکھتے ہی دیکھتے دفعہ 144, کرفیو اور پھر لاک ڈاؤن کا اعلان کیا گیا. اب آپ کو بتادیں کہ لاک ڈاؤن کا مطلب ہے کہ مکمل طور پر تمام کاروبار اور دوسری تمام مصروفیات ترک کرکے بس آرام سے اپنے گھر میں بیوی بچوں کے ساتھ وقت گزاریں. مگر قارئین یہاں آپ کو بتادیں کہ ہمارے شہر مالیگاؤں میں اس وائرس اور لاک ڈاؤن کو لے کر شہر کا ایک طبقہ ایسا بھی ہیں جو مسلسل اپنی غیرسنجیدگی کا مظاہرہ کررہا ہے. پہلے تو ایک بات ابھی تک سمجھ میں نہیں آئی کہ مالیگاؤں کے شوہر حضرات اور نوجوان گھر میں ٹکتے ہی نہیں ہیں. سارا وقت تو ان کا شہر کی ہوٹلوں کو آباد کرنے میں چلا جاتا ہے. گھر کو شاید یہ لوگ رات کو سونے کے لئے آتے ہیں. (ان حضرات سے معذرت کے ساتھ جو واقعی اپنی فیمیلی سے وفادار ہے). اس سنگین حالات میں بھی خود کو طرم خان کا جانشین سمجھنے والے یہی کہہ رہے ہیں کہ اللہ پر ایمان رکھو. ارے ان گدھوں سے کس نے کہہ دیا کہ صرف یہی صاحب ایمان ہے. ایمان اور احتیاط دو الگ چیزیں ہیں. اللہ رب العزت نے جب یہ وباء بھیجی ہے تو ہمارے دلوں میں جو زنگ لگ چکے ہیں. ہم اپنے فرائض سے غافل ہوگئے ہیں. ہمارا ایمان کمزور ہوچکا ہے. اللہ نے اپنی رسی دراڑ کی ہوئی تھی. آج جب اس وائرس کی شکل میں اس رسی کو کھینچا ہے تاکہ اب بھی ہم سنبھل جائیں. کسی وباء میں جان بوجھ کر رستم گری دکھانا بہادری نہیں خودکشی ہے اور اللہ نے خودکشی کو حرام قرار دیا ہے. اس لئے ایک بار اور اس شہر کے بھٹکے ہوئے افراد سے گزارش کررہی ہوں کہ برائے کرم اسے ہلکے میں مت لیں. زندگی بہت قیمتی چیز ہے. ہماری بھی اور ہمارے اپنوں کی بھی، اور اس وائرس سے ہونے والی اموات میں نہ کفن دفن ہوگا نہ نماز جنازہ. یہ کتنی عبرتناک بات ہے. تو کیوں آگ سے کھیل رہے ہو. گھروں میں رہ کر اپنی فیمیلی کو وقت دیں کہ پتہ نہیں اس دوڑتی بھاگتی زندگی میں پھر کب سکون اور چین کی یہ گھڑیاں نصیب ہوگی.

سیاست

ممبئی راج اور ادھو ٹھاکرے اتحاد، مرد کون ہے عورت کون ہے : نتیش رانے کی تنقید

Published

on

Nitesh-Rane

ممبئی مہاراشٹر میں مراٹھی مانس کے لئے راج اور ادھو ٹھاکرے کے اتحاد پر بی جے پی لیڈر اور وزیر نتیش رانے نے ادھو اور راج پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ راج ٹھاکرے نے کہا ہے کہ ہمارے درمیان کے اختلافات ختم ہوئے ہیں۔ اس کے ساتھ ہی راج ٹھاکرے نے یہ بھی کہا ہے کہ وزیر اعلی دیویندر فڑنویس نے انہیں اتحاد پر مجبور کیا, جو کام بال ٹھاکرے نہیں کر پائے وہ فڑنویس نے کیا ہے۔ اس پر نتیش رانے نے کہا کہ مہاوکاس اگھاڑی کے دور میں سپریہ سلے نہ کہا تھا کہ فڑنویس اکیلا تنہا کیا کرلیں گے, یہ اس بات کا جواب ہے انہوں نے کہا کہ جو کام بال ٹھاکرے نہیں کرسکے, وہ فڑنویس نے کیا۔ مزید طنز کرتے ہوئے رانے نے کہا کہ اختلافات ختم ہونے پر جو جملہ راج ٹھاکرے نے اپنے خطاب میں کہا ہے اس سے یہ سوال پیدا ہوتا ہے کہ اس میں سے مرد کون ہے, اور عورت کون ہے۔ انہوں نے کہا کہ ادھو ٹھاکرے کے حال چال سے لگتا ہے کہ وہ کیا ہے, لیکن اس پر ادھو ٹھاکرے وضاحت کرے۔

Continue Reading

(جنرل (عام

وقف ایکٹ : مرکزی حکومت نے ‘یونیفائیڈ وقف مینجمنٹ’ رولز کو مطلع کیا، جس کے تحت وقف املاک کے لیے ایک مرکزی پورٹل اور ڈیٹا بیس بنایا جائے گا۔

Published

on

indian-parliament

نئی دہلی : وقف (ترمیمی) ایکٹ 2025 کے جواز کو چیلنج کرنے والی عرضیاں سپریم کورٹ میں زیر التوا ہیں۔ اس کے باوجود مرکزی حکومت نے ‘یونیفائیڈ وقف مینجمنٹ ایمپاورمنٹ ایفیشنسی اینڈ ڈیولپمنٹ رولز 2025’ کو نوٹیفائی کیا ہے۔ یہ قواعد وقف املاک کے پورٹل اور ڈیٹا بیس سے متعلق ہیں۔ سپریم کورٹ نے وقف ترمیمی ایکٹ کی آئینی حیثیت کو چیلنج کرنے والی درخواستوں پر فیصلہ محفوظ کر لیا ہے۔ نئے قوانین کے مطابق تمام ریاستوں کی وقف املاک کی نگرانی کے لیے ایک مرکزی پورٹل اور ڈیٹا بیس بنایا جائے گا۔ وزارت اقلیتی امور میں محکمہ وقف کے انچارج جوائنٹ سکریٹری اس کی نگرانی کریں گے۔

نئے قواعد کے مطابق وقف املاک کی نگرانی کے لیے ایک پورٹل بنایا جائے گا۔ اس پورٹل کی دیکھ بھال اقلیتی امور کی وزارت کا ایک جوائنٹ سکریٹری کرے گا۔ پورٹل ہر وقف اور اس کی جائیداد کو ایک منفرد نمبر دے گا۔ تمام ریاستوں کو جوائنٹ سکریٹری سطح کے افسر کو نوڈل افسر کے طور پر مقرر کرنا ہوگا۔ انہیں مرکزی حکومت کے ساتھ مل کر ایک سپورٹ یونٹ بنانا ہوگا۔ اس سے وقف اور اس کی جائیدادوں کی رجسٹریشن، اکاؤنٹنگ، آڈٹ اور دیگر کام آسانی سے ہو سکیں گے۔ یہ قواعد 1995 کے ایکٹ کی دفعہ 108B کے تحت بنائے گئے ہیں۔ اس دفعہ کو وقف (ترمیمی) ایکٹ 2025 کے مطابق شامل کیا گیا تھا۔ یہ ایکٹ 8 اپریل 2025 سے نافذ العمل ہے۔ قوانین میں بیواؤں، مطلقہ خواتین اور یتیموں کو کفالت الاؤنس فراہم کرنے کے بھی انتظامات ہیں۔

نئے قوانین میں کہا گیا ہے کہ متولی کو اپنے موبائل نمبر اور ای میل آئی ڈی کے ساتھ پورٹل پر رجسٹر ہونا چاہیے۔ یہ رجسٹریشن ون ٹائم پاس ورڈ (او ٹی پی) کے ذریعے کی جائے گی۔ پورٹل پر رجسٹر ہونے کے بعد ہی متولی وقف کے لیے وقف اپنی جائیداد کی تفصیلات دے سکتا ہے۔ ہم آپ کو بتاتے ہیں کہ متولی کا مطلب ہے وہ شخص جسے وقف املاک کے انتظام کی دیکھ بھال کے لیے مقرر کیا گیا ہو۔ قواعد کے مطابق کسی جائیداد کو غلط طور پر وقف قرار دینے کی تحقیقات ضلع کلکٹر سے ریفرنس موصول ہونے کے ایک سال کے اندر مکمل کی جانی چاہیے۔ متولی کے لیے پورٹل پر رجسٹر ہونا لازمی ہے، اسے اپنے موبائل نمبر اور ای میل آئی ڈی کا استعمال کرتے ہوئے او ٹی پی کے ذریعے تصدیق کرنی ہوگی۔ اس کے بعد ہی وہ وقف املاک کی تفصیلات دے سکتا ہے۔

Continue Reading

(جنرل (عام

مراٹھی ہندی تنازع پر کشیدگی کے بعد شسیل کوڈیا کی معافی

Published

on

Shasil-Kodia

ممبئی مہاراشٹر مراٹھی اور ہندی تنازع کے تناظر میں متنازع بیان پر شسیل کوڈیا نے معذرت طلب کرلی ہے۔ انہوں نے کہا کہ میرے ٹوئٹ کو غلط طریقے سے پیش کیا گیا, میں مراٹھی زبان کے خلاف نہیں ہوں, میں گزشتہ ۳۰ برسوں سے ممبئی اور مہاراشٹر میں مقیم ہوں, میں راج ٹھاکرے کا مداح ہوں میں راج ٹھاکرے کے ٹویٹ پر مسلسل مثبت تبصرہ کرتا ہوں۔ میں نے جذبات میں ٹویٹ کیا تھا اور مجھ سے غلطی سرزد ہو گئی ہے, یہ تناؤ اور کشیدگی ماحول ختم ہو۔ ہمیں مراٹھی کو قبول کرنے میں سازگار ماحول درکار ہے, میں اس لئے آپ سے التماس ہے کہ مراٹھی کے لئے میری اس خطا کو معاف کرے۔ اس سے قبل شسیل کوڈیا نے مراٹھی سے متعلق متنازع بیان دیا تھا اور مراٹھی زبان بولنے سے انکار کیا تھا, جس پر ایم این ایس کارکنان مشتعل ہو گئے اور شسیل کی کمپنی وی ورک پر تشدد اور سنگباری کی۔ جس کے بعد اب شسیل نے ایکس پر معذرت طلب کر لی ہے, اور اپنے بیان کو افسوس کا اظہار کیا ہے۔ شسیل نے کہا کہ میں مراٹھی زبان کا مخالف نہیں ہوں لیکن میرے ٹویٹ کا غلط مطلب نکالا گیا ہے۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com