Connect with us
Friday,31-October-2025
تازہ خبریں

سیاست

کیا اجیت پوار اب مہاوتی میں کچھ دنوں کے مہمان ہیں؟ جانئے ایسی قیاس آرائیاں کیوں کی جا رہی ہیں۔

Published

on

ممبئی: ایک سال قبل مہاراشٹر کی سیاست میں ہلچل پیدا کرنے والے اجیت پوار کیا اب تنہا ہو رہے ہیں؟ یہ سوال ان دنوں مہاراشٹر میں سب سے زیادہ زیر بحث ہے جو اسمبلی انتخابات کے لیے آگے بڑھ رہا ہے۔ راشٹریہ سویم سیوک سنگھ (آر ایس ایس) کے ترجمان دی آرگنائزر نے اجیت پوار کو بی جے پی کی شکست کا ذمہ دار ٹھہرائے جانے کے بعد شندے کی زیر قیادت شیو سینا کا یہ ردعمل ہے۔ ٹائمز ناؤ کو ذرائع سے موصول ہونے والی معلومات سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ مقامی بی جے پی لیڈروں اور شیوسینا کے ارکان کا ماننا ہے کہ اجیت پوار کے گرینڈ الائنس میں شامل ہونے سے کوئی فائدہ نہیں ہوا ہے، بلکہ اس سے مسائل ہی پیدا ہوئے ہیں۔ گرینڈ الائنس میں اجیت پوار کے لیے پچھلی پوزیشن ختم نہیں ہوئی ہے۔

ان لیڈروں کا کہنا ہے کہ اجیت پوار کی قیادت والی این سی پی ایم ایل اے کے علاقوں میں بھی بی جے پی اور شیوسینا کے امیدواروں کو شکست کا سامنا کرنا پڑا ہے۔ شیو سینا کے لیڈر اجیت پوار کی قیادت والی این سی پی کو ڈنڈوری، مدھا، سولاپور، ماول اور شرور لوک سبھا سیٹوں پر مہاوتی کی شکست کا ذمہ دار ٹھہرا رہے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ بی جے پی اور سی ایم شندے کے امیدواروں کو اجیت پوار کے کیمپ سے تعلق رکھنے والے ایم ایل اے کی حمایت نہیں ملی۔ اجیت پوار گزشتہ سال 2 جولائی کو اپنے چچا شرد پوار کو چھوڑ کر مہاوتی آئے تھے۔ اس کے بعد وہ حکومت میں نائب وزیر اعلیٰ بن گئے۔ اجیت پوار کے ساتھ 40 ایم ایل ایز نے شرد پوار کو چھوڑ دیا تھا۔

لوک سبھا انتخابات میں مہاوتی کی کراری شکست کے بعد، بی جے پی اور شیوسینا کے ساتھ ساتھ، این سی پی بھی خود شناسی کے دور سے گزر رہی ہے، لیکن بی جے پی اور شیو سینا کے لیڈران اندرونی طور پر اجیت پوار کو مہاوتی میں رکھنے کی مخالفت کر رہے ہیں۔ رتن شاردا نے آر ایس ایس سے وابستہ ’آرگنائزر‘ میں صاف لکھا تھا کہ بی جے پی نے بغیر کسی ضرورت کے اجیت پوار کو ساتھ لے کر اپنی برانڈ ویلیو کو کم کیا ہے۔ تاہم آر ایس ایس کے اس تبصرہ کی پارٹی لیڈر چھگن بھجبل نے مخالفت کی اور کہا کہ اتر پردیش میں بی جے پی کیوں ہاری؟ وہاں اجیت پوار فیکٹر نہیں تھا۔ چھگن بھجبل نے کہا تھا کہ اس بار بی جے پی کو 400 نعرے لگانا مشکل ہوگیا؟ بھجبل نے کہا تھا کہ ایکناتھ شندے بھی یہی کہہ رہے ہیں۔

اجیت پوار کی این سی پی نے ریاست میں 4 سیٹوں پر انتخاب لڑا تھا۔ اس میں پارٹی صرف ایک سیٹ جیتنے میں کامیاب رہی ہے۔ رائے گڑھ لوک سبھا سیٹ سے پارٹی لیڈر سنیل تاٹکرے جیت گئے ہیں۔ اجیت پوار کو بارامتی میں سب سے بڑا دھچکا لگا ہے۔ یہاں سے اس نے اپنی بیوی سنیترا پوار کو چھوڑ دیا تھا۔ وہ الیکشن ہار گئی۔ اب پارٹی نے انہیں راجیہ سبھا انتخابات میں اتارا ہے۔ جس میں ان کی جیت کا باقاعدہ اعلان ہونا باقی ہے۔ کہا جا رہا ہے کہ اجیت کی بیوی سنیترا کو مرکزی کابینہ میں جگہ مل سکتی ہے۔ مودی 3.0 میں این سی پی کو ریاستی وزیر کے عہدے کی پیشکش کی گئی تھی۔ سنیترا پوار نے ریاستی وزیر بننے کی خواہش ظاہر کی ہے۔

سیاست

مسلمان وندے ماترم نہیں گائیں گے… مہاراشٹر کے اسکولوں میں قومی ترانے کو لے کر تنازعہ، ابو اعظمی کے بیان پر بی جے پی نے سخت ردعمل کا کیا اظہار۔

Published

on

ممبئی : دیویندر فڈنویس حکومت نے مہاراشٹر کے تمام اسکولوں کو 31 اکتوبر سے 7 نومبر تک قومی گیت "وندے ماترم” کا مکمل ورژن گانے کی ہدایت کی ہے۔ محکمہ اسکول ایجوکیشن نے 27 اکتوبر کو اس سلسلے میں ایک سرکلر جاری کیا۔ تاہم محکمہ تعلیم کے اس حکم نے مہاراشٹر میں سیاسی تنازعہ کو جنم دیا ہے۔ سماج وادی پارٹی (ایس پی) لیڈر ابو اعظمی نے اس اقدام کی مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ وندے ماترم گانے کو لازمی نہیں بنایا جانا چاہئے کیونکہ ہر ایک کے عقائد مختلف ہیں۔ تاہم، حکمراں بی جے پی نے سخت ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اگر ایم ایل اے قومی گیت کا احترام نہیں کرتے ہیں تو انہیں پاکستان چلے جانا چاہیے۔ محکمہ تعلیم کے حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ بنکم چندر چٹرجی کی تحریر کردہ وندے ماترم 31 اکتوبر کو 150 سال مکمل کر رہی ہے۔ فی الحال، قومی گیت کے پہلے دو بند ریاست بھر کے اسکولوں میں گائے جاتے ہیں۔ تاہم، اس کی 150 ویں سالگرہ کے موقع پر، وندے ماترم کا مکمل ورژن 31 اکتوبر سے 7 نومبر تک تمام میڈیم کے اسکولوں میں گانا چاہیے۔

ایس پی ایم ایل اے اعظمی نے کہا کہ وندے ماترم گانے کو لازمی قرار دینا درست نہیں ہے کیونکہ ہر ایک کے مذہبی عقائد مختلف ہوتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اسلام ماں کی عزت کو بہت اہمیت دیتا ہے لیکن اس کے آگے سجدہ کرنے کی اجازت نہیں دیتا۔ بی جے پی کا نام لیے بغیر اسے نشانہ بناتے ہوئے اعظمی نے کہا، "آپ کچھ نہیں کرتے، آپ نے کوئی ترقی نہیں کی۔ آپ صرف ہندو مسلم سیاست کرتے ہیں اور الیکشن جیتتے ہیں… جب شیر خون کا مزہ چکھتا ہے، وہ اسے ڈھونڈتا رہتا ہے۔ اسی لیے وہ ایسے مسائل پر تحقیق کرتے رہتے ہیں جن سے مسلمانوں کو غصہ آتا ہے۔”

اس پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے مہاراشٹر کے بی جے پی میڈیا کے سربراہ نوناتھ بان نے کہا، "اگر ابو اعظمی کو وندے ماترم سے الرجی ہے تو وہ پاکستان یا اپنی پسند کے کسی اور ملک چلے جائیں۔ اگر وہ یہاں رہنا چاہتے ہیں تو انہیں وندے ماترم کا احترام کرنا ہوگا اور پڑھنا ہوگا۔” سرکلر میں، اسکول ڈپارٹمنٹ نے تھانے میں واقع راج ماتا جیجا بائی ٹرسٹ کی رادھا بھیڈے کی طرف سے 18 فروری کو اسکولی تعلیم کے وزیر مملکت پنکج بھوئیر کو لکھا گیا ایک خط بھی منسلک کیا، جس میں مطالبہ کیا گیا تھا کہ 31 اکتوبر سے 7 نومبر تک اسکولوں میں وندے ماترم کا مکمل ورژن گایا جائے۔

دریں اثناء ایس پی ایم ایل اے رئیس شیخ نے وزیر اعلیٰ دیویندر فڑنویس، اسکولی تعلیم کے وزیر دادا بھوسے اور ریاستی وزیر تعلیم پنکجا بھویر کو لکھے ایک خط میں کہا، "میں محکمہ تعلیم کی جانب سے اسکولوں میں ‘وندے ماترم’ کو لازمی گانے کی سخت مخالفت کرتا ہوں۔ حکومت کو فوری طور پر اس فیصلے کو واپس لینا چاہیے۔ شیخ نے کہا کہ ‘جن گنا من’، جو رابندر ناتھ ٹیگور نے بنایا تھا، قومی ترانہ ہے۔ انہوں نے مزید کہا، "وندے ماترم گانے پر مجبور کرنا شہریوں کے آئینی حقوق کی خلاف ورزی ہے۔ مہاراشٹر جیسی ترقی پسند ریاست کے لیے یہ اچھی حکمرانی نہیں ہے کہ جب کوئی تنظیم وزیر کو خط بھیجتی ہے تو محکمہ تعلیم فوری طور پر اسکولوں پر اس طرح کی لازمی شرط عائد کرے۔” شیخ نے کہا کہ تعلیمی نظام بری حالت میں ہے اور حکومت کو تعلیمی معیار کو بہتر بنانے پر توجہ دینی چاہیے۔

Continue Reading

(جنرل (عام

‎مانخورد و شیواجی نگر میں جرائم پر قابو پانے کے لئے نئے پولس اسٹیشن قائم ہو، ابوعاصم اعظمی کا دیویندر فڑنویس سے مطالبہ، مکتوب ارسال

Published

on

‎ممبئی : ممبئی مہاراشٹر سماجواری پارٹی لیڈر اور رکن اسمبلی ابوعاصم اعظمی نے وزیر اعلیٰ دیویندر فڑنویس سے مطالبہ کیا ہے کہ شیواجی نگر علاقہ میں نئے پولس اسٹیشن کا قیام عمل میں لایا جائے۔ وزیر اعلیٰ کو مکتوب ارسال کر کے اعظمی نے بتایا کہ شیواجی نگر مانخورد اسمبلی علاقہ میں بڑھتی ہوئی آبادی، جرائم اور پولیس کی ناکافی افرادی قوت کی وجہ سے امن و امان برقرار رکھنے میں شدید مشکلات پیدا ہو رہی ہیں۔ یہاں کرایہ داروں کی تعداد خاصی ہے۔ جس کی وجہ سے علاقے میں چوری، لڑائی جھگڑے، تنازعات، غیر قانونی کاروبار اور دیگر جرائم کی وارداتوں میں مسلسل اضافہ ہورہا ہے۔ ایم ایل اے فنڈز سے کئی جگہوں پر پولیس چوکیوں کی تعمیر کے باوجود افرادی قوت کی کمی کی وجہ سے وہ ابھی تک بند ہیں۔ یہ براہ راست ملزموں کے خلاف کم نگرانی کا نتیجہ ہے۔ موجودہ پولیس اسٹیشن اتنے وسیع وعریض اور حساس علاقے کے لیے ناکافی ہیں۔ دستیاب پولیس افسران اور کانسٹیبلز کو بڑھتے ہوئے جرائم پر قابو پانا انتہائی مشکل ہو رہا ہے۔ اسی مناسبت سے اس نازک صورتحال کو فوری طور پر قابو میں لانے اور شہریوں میں تحفظ کا احساس پیدا کرنے کے لئے نئے پولس اسٹیشن کا قیام ضروری ہے مانخورد حلقہ میں جرائم کی شرح کو مدنظر ایک نئے پولیس اسٹیشن کی تعمیر کے لیے فوری طور پر منظوری دی جانی چاہیے اس کے ساتھ افرادی قوت میں اضافہ بھی لازمی ہے اگر ان مطالبات پر عمل آوری ہوئی تو جس جرائم پر قابو پانے بھی مدد ملے گی۔

Continue Reading

(جنرل (عام

ورسووا – بھئیندر سے اترن – ویرار : کس طرح نئی ساحلی سڑکیں رابطے کو فروغ دیں گی اور ممبئی کے سفر کو تبدیل کریں گی

Published

on

ممبئی میٹروپولیٹن ریجن (ایم ایم آر) ساحلی بنیادی ڈھانچے کو بڑے پیمانے پر آگے بڑھنے کا مشاہدہ کر رہا ہے، جس میں سڑکوں اور سمندری رابطے کے کئی بڑے منصوبے چل رہے ہیں۔ میرین ڈرائیو سے ورلی تک ممبئی کوسٹل روڈ (جنوبی) کی کامیابی کے بعد، جس نے بھیڑ کو کم کیا اور سفر کے وقت میں نمایاں کمی کی، حکام اب شہر کے شمالی اور سیٹلائٹ علاقوں میں اسی طرح کے رابطے بڑھا رہے ہیں۔ ورسوا-بھائیندر کوسٹل روڈ مغربی ممبئی میں سب سے زیادہ متوقع بنیادی ڈھانچے کے منصوبوں میں سے ایک ہے۔ یہ سڑک اندھیری کے ورسووا کو بھیندر سے جوڑے گی، جس سے مغربی مضافاتی علاقوں اور میرا-بھائیندر کے درمیان سفر کے وقت میں کافی حد تک کمی آئے گی۔ یہ پروجیکٹ نہ صرف ویسٹرن ایکسپریس ہائی وے کو کم کرے گا بلکہ روزانہ مسافروں کے لیے ایک خوبصورت ساحلی راستہ بھی فراہم کرے گا۔ مجوزہ اتن-ویرار سی لنک ساحلی راہداری کو مزید شمال میں توسیع دے گا، جو اترن کو ویرار سے جوڑے گا۔ اس پروجیکٹ کا مقصد تیزی سے ترقی پذیر وسائی – ویرار کے علاقے کو ممبئی کے ٹرانسپورٹ گرڈ سے جوڑنا، رہائشیوں کے لیے رسائی کو بہتر بنانا اور علاقے میں جائیداد اور تجارتی ترقی کو بڑھانا ہے۔ ایک بار آپریشنل ہوجانے کے بعد، یہ موجودہ زمینی راستوں کے لیے ایک تیز، ہموار متبادل پیش کرے گا۔ باندرا-ورلی سی لنک کی توسیع، یہ سٹریٹ — جسے ویر ساورکر کے نام سے منسوب کیا گیا ہے — باندرہ کو ورسووا سے جوڑے گا۔ نیا لنک ویسٹرن ایکسپریس ہائی وے پر ٹریفک کو کم کرے گا اور شہر کے مغربی مضافاتی علاقوں کے لیے ایک متوازی ساحلی راستے کے طور پر کام کرے گا۔ توقع ہے کہ یہ پروجیکٹ بغیر کسی رکاوٹ کے ورسووا-بھائیندر روٹ کے ساتھ مربوط ہو جائے گا، جو ایک مسلسل ساحلی راہداری بنائے گا۔ ایم ایم آر کے مشرقی حصے میں، تھانے، کھارگھر اور الوے کو جوڑنے کے لیے نئے ساحلی کوریڈور بنائے جا رہے ہیں۔ تھانے کوسٹل روڈ ممبئی اور نوی ممبئی جانے والے رہائشیوں کے لیے ایک متبادل راستہ فراہم کرے گا۔ کھارگھر کوسٹل روڈ شہر کے اندر نقل و حرکت کو بہتر بنائے گی اور آنے والی میٹرو لائنوں سے جڑے گی۔ نئی ممبئی بین الاقوامی ہوائی اڈے کے قریب واقع الوے کوسٹل روڈ، نئے ہوائی اڈے اور ابھرتے ہوئے کاروباری اضلاع سے مستقبل کی ٹریفک کو سنبھالنے میں کلیدی کردار ادا کرے گی۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com