مہاراشٹر
ناسک ہجومی تشدد معاملے میں شرپسندوں کے خلاف کاروائی کے مطالبے میں شدت

ریاست میں ہجومی تشدد کے معاملے میں دو مسلم نوجوانوں کی موت کے معاملے میں مسلم تنظیموں کی جانب سے سخت برہمی کا اظہار کیا جارہا ہے۔ گذشتہ دنوں ناسک ضلع میں بڑے کا گوشت لے جانے کے شبہ میں عفان عبدالمجید انصاری اور ناصر غلام حسین قریشی کو شرپسندوں نے ہجومی تشدد کا نشانہ بنایا۔ اس واقعے میں عفان عبدالمجید انصاری کی موت واقع ہوگئی جبکہ دوسرا نوجوان ناصر حسین قریشی شدید طور پر زخمی ہے، اور ممبئی کے سرکاری اسپتال میں زیر علاج ہے۔
یاد رہے کہ گذشتہ پندرہ روز میں ناسک ضلع میں ہجومی تشدد کا یہ دوسرا معاملہ ہے۔ اس سے قبل ۸ جون کو پڑگھا کے دو نوجوان لقمان انصاری اور عتیق احمد جانوروں کی گاڑی لیکر ممبئی جارہے تھے کہ شرپسندوں نے انہیں کساراگھاٹ کے مقام پر روک کر ہجومی تشدد کا نشانہ بنایا۔ اس معاملے میں بھی لقمان انصاری کی موت واقع ہوگئی تھی، اور عتیق احمد تشدید زخمی ہوگیا تھا۔
عید الالضحیٰ سے قبل سرپسندوں کے ہجومی تشدد میں مسلم نوجوانوں کی موت کے معاملے میں مسلم تنظیموں کی جانب سے سخت ناراضگی کا اظہار کیا جا رہا ہے۔ ریاست مہاراشٹر میں ملی و سماجی تنظیموں کے اہم پلیٹ فارم فیڈریشن آف مہاراشٹر مسلمس کی جانب سے ریاستی وزیر داخلہ اور نائب وزیراعلی دیویندر فڑنویس کو ایک مکتوب روانہ کرتے ہوئے خاطیوں کے خلاف سخت کاروائی کی مانگ کی گئی ہے۔
تنظیم نے تشدد کے معاملے میں ریاستی حکومت کی خاموشی پر بھی سوال اٹھایا۔ فیڈریشن نے حکومت سے تشدد میں ہلاک ہونے والے شخص کے اہل خانہ کو ۲۵ لاکھ روپئے معاوضہ اور سرکاری نوکری دینے کا مطالبہ کیا۔ مکتوب میں فیڈریشن نے شرپسندوں کو جلد از جلد کیفرکردار تک پہنچانے کا بھی مطالبہ کیا گیا ہے۔
سابق ریاستی وزیر اور کانگریس لیڈر عارف نسیم خان نے کرلا میں عفان کے اہل خانہ سے ملاقات کی اور ان کے ساتھ اظہار ہمدردی کی۔ عارف نسیم خان نے بتایا کہ اس معاملے میں ناسک کے سپریٹنڈنٹ آف پولیس سے بات کرتے ہوئے مجرمین کے خلاف سخت کاروائی کا مطالبہ کیا ہے۔ عارف نسیم خان نے زخمی نوجوان ناصر کے بہتر علاج و معالجے کیلئے کے۔ ای۔ ایم اسپتال کے ڈین سے بھی بات کی۔
عارف نسیم خان نے بتایا کہ گذشتہ تین ماہ کے عرصے میں ریاست مہاراشٹر میں ماب لچنگ کے واقعات رونما ہو رہے ہیں اور شندے سرکار خاموش تماشائی بنی بیٹھی ہے۔ انہوں نے مقتول کے اہل خانہ کو دس لاکھ روپئے کا معاوضہ ادا کرنے کا بھی مطالبہ کیا۔
مسلم تنظیموں کے ایک وفد نے بھی ممبئی کرلا میں واقع مقتول عفان انصاری کے گھر پر پہنچ کر تعزیت کی۔ آل انڈیا ملی کاؤنسل، قریش جماعت، مراٹھا مسلم کورڈینیشن کمیٹی نمائندوں نے مقتول کے اہل کے ساتھ اظہار ہمدری کیا۔ آل انڈیا ملی کونسل مہاراشٹر کے جنرل سیکریٹری ایم۔اے۔ خالد نے ریاستی حکومت سے انصاف کی گوہار لگاتے ہوئے شرپسندوں کے خلاف سخت کاروائی کا مطالبہ کیا۔
جماعتِ اسلامی ہند نے بھی مہاراشٹر میں ہجومی تشدد کے واقعات پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔ امیر حلقہ جماعت اسلامی ہند مہاراشٹر الیاس خان فلاحی نے ضلع ناسک میں 15 دنوں میں ہجومی تشدد کے دو واقعات پر شدید غم وغصہ کا اظہار کرتے ہوٸے کہا ہے کہ اس سے ایسا محسوس ہوتا ہے کہ ریاست میں امن و امان کی صورتحال انتہاٸی مخدوش ہو چکی ہے۔ انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ امن کے دشمن، سماج دشمن عناصر کے ساتھ سختی سے پیش آٸے۔
واضح رہے کہ گذشتہ دنوں مسلم لیڈران کے دو الگ الگ وفود نے وزیراعلیٰ ایکناتھ شندے اور نائب وزیراعلیٰ دیویندر فڑنویس سے ملاقات کرتے ہوئے عید قرباں سے قبل مختلف مسائل کے متعلق گفتگو کی تھی۔ اس میٹنگ میں شرپسندوں اور خودساختہ گاؤرکھشکوں کی گنڈہ گردی پرقدعن لگانے کا بھی مطالبہ کیا گیا تھا۔ وزیراعلیٰ نے اس معاملے میں یقین دہانی بھی کروائی تھی۔ اس کے باوجود اس طرح کے معاملات پر تشویش کا اظہار کیا جا رہا ہے۔
پولیس نے ہجومی تشدد کے معاملات پر کارروائی شروع کر دی ہے۔ ناسک پولیس نے دونوں مقدمات میں تقریبا بائیس سے زائد ملزمین کو گرفتار کیا ہے۔ عفان انصاری ہجومی تشدد کے معاملے میں پولیس نے تقریبا ۱۳ ملزمین کو گرفتار کیا ہے، پولیس ۱۴ ملزمین کی تلاش میں سرگرداں ہے۔ جبکہ دوسرے معاملے میں پولیس نے تقریبا ۹ ملزمین کو گرفتار کر چکی ہے۔
ناسک کے سپریٹینڈنٹ آف پولیس شاہ جی اماپ کے مطابق حالیہ ہجومی تشدد کے معاملے میں حملہ آوروں کی شناخت ہوگئی ہے اور گیارہ افراد کو گرفتار کرلیا گیا ہے، جبکہ دیگر ملزمین کی تلاش جاری ہے۔
ناسک ضلع کے نگراں وزیر داد بھوسے نے میڈیا نمائندوں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ہجومی تشدد کے معاملے میں کسی کے ساتھ جانب داری نہیں ہونی چاہیے اور اس پورے معاملے کی جانچ شفاف طریقے سے کی جانی چاہیے۔
(جنرل (عام
بی ایم سی نے ممبئی کے کملا ملز کمپاؤنڈ میں غیر قانونی تعمیرات پر بلڈوز چلایا، دو فوڈ آؤٹ لیٹس کو بھی گرا دیا، اعلیٰ حکام کی ہدایت پر کی گئی کارروائی۔

ممبئی : بی ایم سی کے اہلکاروں نے جمعرات کو مہاراشٹر کے دارالحکومت ممبئی میں کملا ملز کمپاؤنڈ میں ایک بڑا بلڈوزر آپریشن کیا۔ بی ایم سی نے یہاں غیر قانونی طور پر تعمیر شدہ کمپاؤنڈ کی دیواروں کو بلڈوزر سے گرادیا۔ اس کے ساتھ لائسنس رولز کی خلاف ورزی پر دو فوڈ آؤٹ لیٹس کے خلاف بھی کارروائی کی گئی۔ حکام کا کہنا تھا کہ کملا ملز میں پہلے بھی آگ لگنے کے واقعات ہوچکے ہیں، اس لیے یہ کارروائی ضروری تھی۔ اس پورے آپریشن میں فائر بریگیڈ، بلڈنگ اینڈ فیکٹری ڈپارٹمنٹ، محکمہ صحت، تجاوزات ہٹانے کا محکمہ اور بی ایم سی کے جی ساؤتھ وارڈ کے مینٹیننس ڈیپارٹمنٹ نے حصہ لیا۔
آپ کو بتاتے چلیں کہ کملا ملز میں پہلے آگ لگنے کے واقعات کے پیش نظر جی/ساؤتھ وارڈ فائر کمپلائنس سیل کی ٹیم نے کئی مقامات کا معائنہ کیا۔ ان میں تھیبروما ریسٹورنٹ، میکڈونلڈ، شیو ساگر ہوٹل، نینو کیفے، اسٹاربکس، بیرا ٹیپروم اور دیویکا کا کھانا شامل تھا۔ بی ایم سی حکام نے کہا کہ محکمہ صحت نے بیرا ٹیپروم اور دیویکا کے فوڈ کے خلاف کارروائی کی کیونکہ وہ لائسنس کی شرائط کی خلاف ورزی کر رہے تھے۔ انہوں نے کھلی جگہ کا غلط استعمال کیا تھا۔
بی ایم سی کے ایک اہلکار نے بتایا کہ ریستوران اور فوڈ جوائنٹس کو کھلی جگہوں پر کھانا پیش کرنے کی اجازت ہے، لیکن اس کے لیے اجازت لینی ہوگی۔ اس کے علاوہ، جگہ کھلی ہونی چاہئے اور ڈھکی ہوئی نہیں ہونی چاہئے۔ اس معاملے میں، انہوں نے جگہ کو ایم ایس (مائلڈ اسٹیل) کمپاؤنڈ وال سے گھیر لیا تھا اور اوپر ترپال بھی لگا دی تھی۔ چنانچہ ہم نے میزیں، کرسیاں اور دیگر اشیاء ضبط کر لیں۔ بلڈنگ اینڈ فیکٹری ڈیپارٹمنٹ نے بی کے ٹی ہاؤس آفس کے سامنے پارکنگ کے لیے بنائی گئی غیر قانونی ایم ایس کمپاؤنڈ وال کو بھی گرا دیا۔ یہ کارروائی ایڈیشنل کمشنر اشونی جوشی، ڈی ایم سی پرشانت سپکالے اور وارڈ آفیسر سوپنجا شرساگر کی ہدایات پر کی گئی۔
جرم
مہاراشٹر کے پونے ضلع میں دو گروپوں کے درمیان پرتشدد تصادم کا معاملہ، چھترپتی شیواجی کے مجسمے کی بے حرمتی پر غصہ، پتھراؤ، آتش زنی…

پونے : مہاراشٹر کے پونے ضلع میں دو گروپوں کے درمیان پرتشدد تصادم کا معاملہ سامنے آیا ہے۔ یہ معاملہ پونے کی داؤنڈ تحصیل کے یاوت گاؤں کا ہے۔ جو مبینہ طور پر سوشل میڈیا پر قابل اعتراض پوسٹ کرنے کے بعد شروع ہوا۔ معاملہ اتنا بڑھ گیا کہ پرتشدد ہجوم پر قابو پانے کے لیے پولس کو آنسو گیس کے گولے بھی داغنے پڑے۔ اطلاع ملنے پر پہنچی پولیس نے بھیڑ کو قابو کرنے کے لیے آنسو گیس کے گولے داغے۔ جائے وقوعہ پر پولیس کی سیکورٹی بڑھا دی گئی ہے۔ دوسری طرف وزیر اعلی دیویندر فڑنویس نے کہا کہ ہمیں ابھی ابھی یاوت میں فسادات کی اطلاع ملی ہے۔ جہاں ایک باہری شخص کی طرف سے قابل اعتراض سٹیٹس پوسٹ کرنے کی وجہ سے کشیدگی پیدا ہو گئی۔ جس کی وجہ سے لوگ سڑکوں پر نکل آئے۔ اس معاملے میں کارروائی کرنے کے احکامات دیے گئے ہیں۔
یہ واقعہ پونے دیہی کے داؤنڈ تعلقہ کے یاوت گاؤں میں پیش آیا۔ سوشل میڈیا پر اقلیتی برادری کے ایک نوجوان کی جانب سے مبینہ طور پر کی گئی ایک قابل اعتراض پوسٹ کے وائرل ہونے کے بعد جمعہ کو گاؤں میں کشیدگی پھیل گئی۔ اس پوسٹ کے سوشل میڈیا پر وائرل ہونے کے فوراً بعد مقامی کارکن سہکر نگر میں نوجوان کے گھر پہنچے اور توڑ پھوڑ کی۔ آتش زنی اور توڑ پھوڑ کے واقعات سے حالات تیزی سے خراب ہوتے گئے۔ جس کی وجہ سے دوپہر کو یاوت ہفتہ وار بازار بند کرنا پڑا۔ مقامی ذرائع کے مطابق نامعلوم افراد نے دو موٹرسائیکلوں کو آگ لگا دی جب کہ علاقے میں دوسری برادری کے مذہبی مقام کو توڑ پھوڑ کا نشانہ بنایا گیا۔ اس کے بعد دونوں گروپوں کے درمیان پرتشدد تصادم ہوا۔ دونوں گروپوں کے لوگوں نے پتھراؤ کیا اور ٹائر جلائے۔ اطلاع ملتے ہی پولیس موقع پر پہنچی اور ہجوم کو منتشر کرنے کے لیے آنسو گیس کے گولے داغے۔ فی الحال پولیس نے یاوت گاؤں میں سیکورٹی بڑھا دی ہے۔ پولیس کے اعلیٰ افسران بھی موقع پر پہنچ گئے ہیں اور حالات کو قابو میں کرنے کی کوششیں کی جارہی ہیں۔
پولیس نے بتایا کہ مبینہ طور پر قابل اعتراض پوسٹ کرنے والے نوجوان کی شناخت یاوت کے سہکر نگر کے رہنے والے کے طور پر کی گئی ہے۔ پوسٹ کے وائرل ہونے کے بعد مقامی کارکنوں کا ایک گروپ ان کے گھر کے قریب جمع ہو گیا اور توڑ پھوڑ کی۔ تاہم پولیس نے بروقت مداخلت کرتے ہوئے صورتحال کو مزید بگڑنے سے روک دیا۔ یاوت پولیس انسپکٹر نارائن دیشمکھ نے تصدیق کی ہے کہ سید نامی نوجوان کو پوچھ گچھ کے لیے حراست میں لیا گیا ہے۔ پولیس افسر نے کہا کہ ایک مخصوص کمیونٹی کے نوجوان نے مبینہ طور پر سوشل میڈیا پر ایک قابل اعتراض پوسٹ اپ لوڈ کی۔ اس سے دوسرے گروپ کے کچھ لوگ مشتعل ہوگئے۔ افسر نے کہا کہ مشتعل ہجوم نے دوسری کمیونٹی کے ڈھانچے اور املاک کی توڑ پھوڑ کی۔ پتھراؤ کیا گیا اور ایک موٹر سائیکل کو آگ لگا دی گئی۔ جائے وقوعہ پر بڑی تعداد میں پولیس اہلکار تعینات ہیں۔ اس پوسٹ کو اپ لوڈ کرنے والے نوجوان کو حراست میں لے لیا گیا ہے۔
پولیس سپرنٹنڈنٹ (پونے دیہی) سندیپ سنگھ گل نے جائے حادثہ کا دورہ کیا اور لوگوں سے امن برقرار رکھنے کی اپیل کی۔ انہوں نے افواہیں پھیلانے والوں کے خلاف کارروائی کا بھی انتباہ دیا۔ یہ واقعہ 26 جولائی کو یاوت کے نیل کنتھیشور مندر میں چھترپتی شیواجی مہاراج کے مجسمے کی بے حرمتی پر پیدا ہونے والی کشیدگی کے چند دن بعد پیش آیا۔ اس واقعے کی یادیں مقامی لوگوں کے ذہنوں میں آج بھی تازہ ہیں، جس سے موجودہ صورتحال مزید کشیدہ ہو گئی ہے۔ امن و امان برقرار رکھنے کے لیے علاقے میں پولیس کی نفری بڑھا دی گئی ہے تاہم کشیدگی بدستور برقرار ہے۔ عہدیداروں نے امن کی اپیل کی ہے اور سوشل میڈیا پر غلط معلومات یا اشتعال انگیز مواد پھیلانے کے خلاف خبردار کیا ہے۔ پوسٹ کی سچائی کا پتہ لگانے اور تشدد میں ملوث افراد کی شناخت کے لیے تحقیقات جاری ہیں۔ اس سے قبل مہاراشٹر کے ناگپور میں بھی اس سال مارچ میں دو برادریوں کے درمیان پرتشدد جھڑپوں کا ایک بڑا واقعہ دیکھنے میں آیا تھا۔ اس کے بعد پولیس کو کرفیو لگا کر حالات پر قابو پانا پڑا۔ اس تشدد میں گھروں اور گاڑیوں کو نشانہ بنایا گیا اور پولیس ٹیم پر بھی حملہ کیا گیا۔ عینی شاہدین کے مطابق تشدد کے دوران کچھ لوگوں کو جلتی ہوئی چیزیں گھروں میں پھینکتے ہوئے دیکھا گیا۔
بزنس
ممبئی کے مشہور وانکھیڑے اسٹیڈیم میں کرکٹ میوزیم جلد کھلنے والا ہے۔

ممبئی کرکٹ ایسوسی ایشن (ایم سی اے) اگست 2025 کے دوسرے نصف میں ایم سی اے شرد پوار کرکٹ میوزیم کے آئندہ افتتاح کا اعلان کرتے ہوئے خوش ہے۔ مشہور وانکھیڑے اسٹیڈیم میں واقع یہ میوزیم ممبئی کے بھرپور کرکٹ کے ورثے اور اس کی کامیابی کو شکل دینے والی افسانوی شخصیات کو خراج تحسین پیش کرتا ہے۔
میوزیم کے داخلی دروازے پر مہمانوں کا استقبال شری شرد پوار اور کرکٹ لیجنڈ سنیل گواسکر کے لائف سائز مجسموں سے کیا جائے گا جو ممبئی اور ہندوستان کی سب سے مشہور کھیلوں کی شخصیات میں سے ایک ہیں۔ گواسکر کا مجسمہ، خاص طور پر، عمدگی اور لگن کی علامت کے طور پر کھڑا ہے جو آنے والی نسلوں کے لیے خواہشمند نوجوان کرکٹرز کو متاثر کرے گا۔
میوزیم کی خاص بات ممبئی کے لیجنڈری کرکٹرز کی طرف سے عطیہ کردہ نایاب اور مشہور یادداشتوں کا انمول مجموعہ ہے۔ یہ تاریخی اشیاء ممبئی کرکٹ کی گہری جڑیں اور ہندوستانی اور عالمی کرکٹ میں اس کے تعاون کی عکاسی کرتی ہیں۔
میوزیم میں ایک جدید ترین آڈیو ویژول تجربہ مرکز بھی ہے، جو ممبئی کے کرکٹ سفر کی کہانیوں، سنگ میلوں اور یادگار لمحات کو زندہ کرتا ہے۔
“ایم سی اے شرد پوار کرکٹ میوزیم ممبئی کرکٹ کے سٹالورٹس کو ہمارا دلی خراج عقیدت اور شری شرد پوار کی دور اندیش قیادت کا ثبوت ہے۔ یہ میوزیم ممبئی کرکٹ کی بے مثال میراث کی زندہ تاریخ کے طور پر کھڑا ہے، جو اپنی بھرپور تاریخ کو محفوظ رکھنے اور آنے والی نسلوں کو متاثر کرنے کے لیے وقف ہے۔
ہندوستان کے عظیم ترین کرکٹ لیجنڈز میں سے ایک، شری سنیل گواسکر کا مجسمہ فضیلت اور عزم کی ایک طاقتور علامت کے طور پر کام کرے گا۔ ہندوستانی اور ممبئی کرکٹ میں ان کی یادگار شراکتیں نوجوان کرکٹرز کو بڑے خواب دیکھنے اور اونچے مقصد کی ترغیب دیتی رہیں گی،‘‘ ایم سی اے کے صدر شری اجنکیا نائک نے کہا۔
ایم سی اے کے سکریٹری جناب ابھے ہڈپ نے کہا، ’’ایم سی اے تمام کرکٹ سے محبت کرنے والوں اور عوام کو ممبئی کرکٹ کے لیے اس یکطرفہ خراج تحسین کا دورہ کرنے اور تجربہ کرنے کی دعوت دیتا ہے۔
-
سیاست9 months ago
اجیت پوار کو بڑا جھٹکا دے سکتے ہیں شرد پوار، انتخابی نشان گھڑی کے استعمال پر پابندی کا مطالبہ، سپریم کورٹ میں 24 اکتوبر کو سماعت
-
ممبئی پریس خصوصی خبر6 years ago
محمدیہ ینگ بوائزہائی اسکول وجونیئرکالج آف سائنس دھولیہ کے پرنسپل پر5000 روپئے کا جرمانہ عائد
-
سیاست6 years ago
ابوعاصم اعظمی کے بیٹے فرحان بھی ادھو ٹھاکرے کے ساتھ جائیں گے ایودھیا، کہا وہ بنائیں گے مندر اور ہم بابری مسجد
-
جرم5 years ago
مالیگاؤں میں زہریلے سدرشن نیوز چینل کے خلاف ایف آئی آر درج
-
جرم5 years ago
شرجیل امام کی حمایت میں نعرے بازی، اُروشی چوڑاوالا پر بغاوت کا مقدمہ درج
-
خصوصی5 years ago
ریاست میں اسکولیں دیوالی کے بعد شروع ہوں گے:وزیر تعلیم ورشا گائیکواڑ
-
جرم5 years ago
بھیونڈی کے مسلم نوجوان کے ناجائز تعلقات کی بھینٹ چڑھنے سے بچ گئی کلمب گاؤں کی بیٹی
-
قومی خبریں6 years ago
عبدالسمیع کوان کی اعلی قومی وبین الاقوامی صحافتی خدمات کے پیش نظر پی ایچ ڈی کی ڈگری سے نوازا