Connect with us
Monday,09-June-2025
تازہ خبریں

مہاراشٹر

ناسک ہجومی تشدد معاملے میں شرپسندوں کے خلاف کاروائی کے مطالبے میں شدت

Published

on

ARIF-NASEEM-KHAN

ریاست میں ہجومی تشدد کے معاملے میں دو مسلم نوجوانوں کی موت کے معاملے میں مسلم تنظیموں کی جانب سے سخت برہمی کا اظہار کیا جارہا ہے۔ گذشتہ دنوں ناسک ضلع میں بڑے کا گوشت لے جانے کے شبہ میں عفان عبدالمجید انصاری اور ناصر غلام حسین قریشی کو شرپسندوں نے ہجومی تشدد کا نشانہ بنایا۔ اس واقعے میں عفان عبدالمجید انصاری کی موت واقع ہوگئی جبکہ دوسرا نوجوان ناصر حسین قریشی شدید طور پر زخمی ہے، اور ممبئی کے سرکاری اسپتال میں زیر علاج ہے۔

یاد رہے کہ گذشتہ پندرہ روز میں ناسک ضلع میں ہجومی تشدد کا یہ دوسرا معاملہ ہے۔ اس سے قبل ۸ جون کو پڑگھا کے دو نوجوان لقمان انصاری اور عتیق احمد جانوروں کی گاڑی لیکر ممبئی جارہے تھے کہ شرپسندوں نے انہیں کساراگھاٹ کے مقام پر روک کر ہجومی تشدد کا نشانہ بنایا۔ اس معاملے میں بھی لقمان انصاری کی موت واقع ہوگئی تھی، اور عتیق احمد تشدید زخمی ہوگیا تھا۔

عید الالضحیٰ سے قبل سرپسندوں کے ہجومی تشدد میں مسلم نوجوانوں کی موت کے معاملے میں مسلم تنظیموں کی جانب سے سخت ناراضگی کا اظہار کیا جا رہا ہے۔ ریاست مہاراشٹر میں ملی و سماجی تنظیموں کے اہم پلیٹ فارم فیڈریشن آف مہاراشٹر مسلمس کی جانب سے ریاستی وزیر داخلہ اور نائب وزیراعلی دیویندر فڑنویس کو ایک مکتوب روانہ کرتے ہوئے خاطیوں کے خلاف سخت کاروائی کی مانگ کی گئی ہے۔

تنظیم نے تشدد کے معاملے میں ریاستی حکومت کی خاموشی پر بھی سوال اٹھایا۔ فیڈریشن نے حکومت سے تشدد میں ہلاک ہونے والے شخص کے اہل خانہ کو ۲۵ لاکھ روپئے معاوضہ اور سرکاری نوکری دینے کا مطالبہ کیا۔ مکتوب میں فیڈریشن نے شرپسندوں کو جلد از جلد کیفرکردار تک پہنچانے کا بھی مطالبہ کیا گیا ہے۔

سابق ریاستی وزیر اور کانگریس لیڈر عارف نسیم خان نے کرلا میں عفان کے اہل خانہ سے ملاقات کی اور ان کے ساتھ اظہار ہمدردی کی۔ عارف نسیم خان نے بتایا کہ اس معاملے میں ناسک کے سپریٹنڈنٹ آف پولیس سے بات کرتے ہوئے مجرمین کے خلاف سخت کاروائی کا مطالبہ کیا ہے۔ عارف نسیم خان نے زخمی نوجوان ناصر کے بہتر علاج و معالجے کیلئے کے۔ ای۔ ایم اسپتال کے ڈین سے بھی بات کی۔

عارف نسیم خان نے بتایا کہ گذشتہ تین ماہ کے عرصے میں ریاست مہاراشٹر میں ماب لچنگ کے واقعات رونما ہو رہے ہیں اور شندے سرکار خاموش تماشائی بنی بیٹھی ہے۔ انہوں نے مقتول کے اہل خانہ کو دس لاکھ روپئے کا معاوضہ ادا کرنے کا بھی مطالبہ کیا۔

مسلم تنظیموں کے ایک وفد نے بھی ممبئی کرلا میں واقع مقتول عفان انصاری کے گھر پر پہنچ کر تعزیت کی۔ آل انڈیا ملی کاؤنسل، قریش جماعت، مراٹھا مسلم کورڈینیشن کمیٹی نمائندوں نے مقتول کے اہل کے ساتھ اظہار ہمدری کیا۔ آل انڈیا ملی کونسل مہاراشٹر کے جنرل سیکریٹری ایم۔اے۔ خالد نے ریاستی حکومت سے انصاف کی گوہار لگاتے ہوئے شرپسندوں کے خلاف سخت کاروائی کا مطالبہ کیا۔

جماعتِ اسلامی ہند نے بھی مہاراشٹر میں ہجومی تشدد کے واقعات پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔ امیر حلقہ جماعت اسلامی ہند مہاراشٹر الیاس خان فلاحی نے ضلع ناسک میں 15 دنوں میں ہجومی تشدد کے دو واقعات پر شدید غم وغصہ کا اظہار کرتے ہوٸے کہا ہے کہ اس سے ایسا محسوس ہوتا ہے کہ ریاست میں امن و امان کی صورتحال انتہاٸی مخدوش ہو چکی ہے۔ انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ امن کے دشمن، سماج دشمن عناصر کے ساتھ سختی سے پیش آٸے۔

واضح رہے کہ گذشتہ دنوں مسلم لیڈران کے دو الگ الگ وفود نے وزیراعلیٰ ایکناتھ شندے اور نائب وزیراعلیٰ دیویندر فڑنویس سے ملاقات کرتے ہوئے عید قرباں سے قبل مختلف مسائل کے متعلق گفتگو کی تھی۔ اس میٹنگ میں شرپسندوں اور خودساختہ گاؤرکھشکوں کی گنڈہ گردی پرقدعن لگانے کا بھی مطالبہ کیا گیا تھا۔ وزیراعلیٰ نے اس معاملے میں یقین دہانی بھی کروائی تھی۔ اس کے باوجود اس طرح کے معاملات پر تشویش کا اظہار کیا جا رہا ہے۔

پولیس نے ہجومی تشدد کے معاملات پر کارروائی شروع کر دی ہے۔ ناسک پولیس نے دونوں مقدمات میں تقریبا بائیس سے زائد ملزمین کو گرفتار کیا ہے۔ عفان انصاری ہجومی تشدد کے معاملے میں پولیس نے تقریبا ۱۳ ملزمین کو گرفتار کیا ہے، پولیس ۱۴ ملزمین کی تلاش میں سرگرداں ہے۔ جبکہ دوسرے معاملے میں پولیس نے تقریبا ۹ ملزمین کو گرفتار کر چکی ہے۔

ناسک کے سپریٹینڈنٹ آف پولیس شاہ جی اماپ کے مطابق حالیہ ہجومی تشدد کے معاملے میں حملہ آوروں کی شناخت ہوگئی ہے اور گیارہ افراد کو گرفتار کرلیا گیا ہے، جبکہ دیگر ملزمین کی تلاش جاری ہے۔
ناسک ضلع کے نگراں وزیر داد بھوسے نے میڈیا نمائندوں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ہجومی تشدد کے معاملے میں کسی کے ساتھ جانب داری نہیں ہونی چاہیے اور اس پورے معاملے کی جانچ شفاف طریقے سے کی جانی چاہیے۔

جرم

مہاراشٹر کے چندر پور ضلع میں دل دہلا دینے والا واقعہ… ٹیکس بچانے کے لیے ایک منی ٹرک ٹول ملازم کے اوپر چڑھ گیا، پورا واقعہ سی سی ٹی وی میں ہوگیا قید۔

Published

on

toll-plaza

چندر پور : مہاراشٹر کے چندر پور ضلع میں ایک چونکا دینے والا واقعہ سامنے آیا ہے۔ جہاں ایک منی ٹرک ڈرائیور نے ٹول ٹیکس سے بچنے کی کوشش میں ٹول پلازہ کے ملازم کو اپنی گاڑی سے کچل دیا۔ یہ سارا واقعہ ٹول پلازہ پر نصب سی سی ٹی وی کیمرے میں قید ہوگیا۔ واقعے کے فوری بعد زخمی ملازم کو تشویشناک حالت میں اسپتال میں داخل کرایا گیا، جہاں اس کا علاج جاری ہے۔ ڈاکٹروں کے مطابق ان کی حالت بدستور تشویشناک ہے۔ پولیس نے نامعلوم ڈرائیور کے خلاف تعزیرات ہند کی دفعہ 307 (قتل کی کوشش) کے تحت مقدمہ درج کیا ہے۔ ملزمان واردات کے بعد موقع سے فرار ہو گئے۔ پولیس ٹیمیں اس کی تلاش کر رہی ہیں۔ مقامی انتظامیہ اور ٹول انتظامیہ نے واقعہ کی مذمت کرتے ہوئے ڈرائیور کے خلاف سخت کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔ پولیس حکام کا کہنا ہے کہ سی سی ٹی وی فوٹیج کی بنیاد پر ملزم کی شناخت کی جا رہی ہے، جلد گرفتار کر لیا جائے گا۔

حملے میں زخمی ہونے والے ملازم کی شناخت 27 سالہ سنجے ارون ونجھارے کے نام سے ہوئی ہے، جو ٹول پلازہ پر کمپیوٹر آپریٹر کے طور پر کام کرتا تھا۔ انہیں آئی سی یو میں داخل کرایا گیا ہے۔ یہ واقعہ ٹول پلازہ کے قریب نصب سی سی ٹی وی کیمرے میں واضح طور پر ریکارڈ کیا گیا ہے۔ فوٹیج میں دیکھا جا سکتا ہے کہ ملازم سنجے نے وین کو رکنے کا اشارہ کیا، لیکن ڈرائیور سیدھا گاڑی اس میں گھس گیا۔ پولیس کا کہنا ہے کہ سی سی ٹی وی فوٹیج سے صاف ظاہر ہوتا ہے کہ گاڑی جان بوجھ کر ٹول ورکر پر چڑھائی گئی۔ ملزم ڈرائیور کے خلاف سنگین دفعات کے تحت مقدمہ درج کر لیا گیا ہے۔

Continue Reading

سیاست

کسارا ممبرا ریلوے حادثہ ذرائع ابلاغ کو عام مسائل سے کوئی دلچسپی نہیں : راج ٹھاکرے

Published

on

Raj-Thackeray

‎ممبئی : مہاراشٹر نونرمان سینا سربراہ راج ٹھاکرے نے ممبرا دیوا ٹرین حادثہ کو افسوسناک قرار دیا اور کہا کہ ریلوے میں سفر کرنا انتہائی مشکل ترین امر ہے۔ شام کے وقت تو پلیٹ فارم پر اس قدر بھیڑ ہوتی ہے کہ ٹرینوں میں چڑھنا مشکل ہے۔ اس کے باوجود مسافر ریلوے سے سفر کرتے ہیں, شہروں میں کوئی منصوبہ بندی نہیں ہے, یہی وجہ ہے کہ ریلوے کی حالت خستہ ہے۔ یومیہ ریلوے سے سفر کرنے والوں کے حادثات ہوتے ہیں۔ شہروں کی ترقیاتی پروجیکٹ کے نام پر صرف فلک شگاف عمارتیں تعمیر کر رہی ہیں, جس میں پارکنگ کا کوئی نظم نہیں ہے۔ ٹریفک کا مسئلہ جوں کا توں ہے, ممبئی تھانہ پونہ میں ٹریفک کا مسئلہ انتہائی تشویشناک ہے۔

‎ریلوے پر مسافروں کا بوجھ بڑھ گیا ہے۔ اہلیان ممبئی کیلئے کوئی علیحدہ انتظام ریلوے میں نہیں ہے, مسافروں کا برا حال ہے, لیکن میڈیا کو ان مسائل سے کوئی سروکار نہیں ہے۔ جتنی مرتبہ راج ٹھاکرے اور ادھو ٹھاکرے کب ایک ساتھ آئیں گے کی خبر چلانے کے بجائے وہ ان مسائل پر سرکار کی توجہ مبذول کراتے تو کوئی مسئلہ کا حل نکلتا۔ شہروں میں صرف میٹرو اور مونو سے ترقی نہیں ہوگی۔ میٹرو اور مونو کے باوجود گاڑیوں کا رجسٹریشن نہیں رکے ہیں, ان میٹرو اور مونو سے کون سفر کرتا ہے اس کا کوئی مطالعہ تک نہیں ہے۔ سڑکوں پر ٹریفک کا مسئلہ اب بھی برقرار ہے, ایسے میں شہری مسائل پر توجہ دینے کی ضرورت ہے, میں وزارت ریلوے سے مطالبہ ہے کہ اس طرف توجہ دے۔

Continue Reading

ممبئی پریس خصوصی خبر

کرلا شیتل تالاب پر سمینٹ کھمبوں کی تنصب کی مخالفت بھوک ہڑتال

Published

on

Kurla-japg

ممبئی : کرلا شیتل تالاب کی تزئین کاری کے سبب جھوپڑپٹی کو چھپانے کی کوشش سے مقامی جھوپڑپٹی مکین نے زنجیر نما بھوک ہڑتال شروع کر رکھی ہے۔ چھترپتی شیواجی مہاراج تالاب ایک مذہبی تالاب کی حیثیت رکھتا ہے اور یہاں گنپتی، دیوی وسرجن کی جاتی ہے امسال تالاب سے متصل جھوپڑا مکینوں کو چھپانے کی غرض سے تالاب کے کنارے سیمنٹ کھمبوں کی تنصیب شروع کردی گئی ہے, جس سے عوام میں ناراضگی ہے۔

اس مسئلہ پر راشٹروادی کانگریس اجیت پوار گروپ کے لیڈر و سماجی خادم گھنشیام بھاپکر نے بھوک ہڑتال شروع کی تھی, لیکن ان کی حالت بگڑنے کے سبب انہیں اسپتال پہنچایا گیا, لیکن اب یہ بھوک ہڑتال میں مقامی لوگوں نے حصہ لینا شروع کر دیا ہے۔ اب اس بھوک ہڑتال زنجیر نما بھوک ہڑتال میں تبدیل ہوگئی ہے۔ بھوک ہڑتال پر بیٹھے گھنشیام بھاپکر کا الزام ہے کہ جھوپڑپٹیوں کو چھپانے کیلئے یہ کام کیا گیا ہے, جبکہ اگر کوئی حادثہ پیش آتا ہے, تو جھوپرپٹیوں کے مکینوں کا بچنا مشکل ہو جائے گا اور اس سے مکینوں کا تحفظ بھی خطرہ میں ہے, اس پروجیکٹ کی مخالفت جاری ہے لیکن بی ایم سی انتظامیہ بضد ہے اور کام جاری ہے اسی لئے ہماری بھی بھوک ہڑتال جاری ہے۔ اس معاملہ میں جب کرلا ایل وارڈ کے اسسٹنٹ میونسپل کمشنر دھنا جی ہرلیکر سے استفسار کیا گیا تو انہوں نے کال ریسیو نہیں کیا بھاپکر نے الزام لگایا ہے کہ جھوپڑپٹیوں کو اس سیمنٹ کھمبوں سے پریشانی ہے یہ کام صرف اور صرف جھوپڑپٹی کو چھپانے کیلئے کیا گیا ہے, جو عوام کو ناقابل قبول ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر سنگڑے واڑی میں آگ لگتی ہے تو یہی وہ راستہ ہے جہاں سے لوگوں کو نکالا جاسکتا ہے, لیکن اس کو بھی بند کیا جارہا ہے۔ بھاپکر نے سنگین الزام عائد کرتے ہوئے جھوپڑپٹیوں کیلئے شیتل تالاب کا راستہ بند کرنے کی سازش قرار دی ہے۔ چھترپتی شیواجی مہاراج تالاب بچاؤ مہم شروع کر دی گئی ہے, اس معاملہ میں اب بھوک ہڑتال کا سلسلہ جاری ہے۔ اس سلسلے میں بی ایم سی اور وزیر اعلی سے بھی خط و کتابت کی گئی ہے, لیکن ہنوز کام جاری ہے۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com