Connect with us
Saturday,19-April-2025
تازہ خبریں

مہاراشٹر

ناسک ہجومی تشدد معاملے میں شرپسندوں کے خلاف کاروائی کے مطالبے میں شدت

Published

on

ARIF-NASEEM-KHAN

ریاست میں ہجومی تشدد کے معاملے میں دو مسلم نوجوانوں کی موت کے معاملے میں مسلم تنظیموں کی جانب سے سخت برہمی کا اظہار کیا جارہا ہے۔ گذشتہ دنوں ناسک ضلع میں بڑے کا گوشت لے جانے کے شبہ میں عفان عبدالمجید انصاری اور ناصر غلام حسین قریشی کو شرپسندوں نے ہجومی تشدد کا نشانہ بنایا۔ اس واقعے میں عفان عبدالمجید انصاری کی موت واقع ہوگئی جبکہ دوسرا نوجوان ناصر حسین قریشی شدید طور پر زخمی ہے، اور ممبئی کے سرکاری اسپتال میں زیر علاج ہے۔

یاد رہے کہ گذشتہ پندرہ روز میں ناسک ضلع میں ہجومی تشدد کا یہ دوسرا معاملہ ہے۔ اس سے قبل ۸ جون کو پڑگھا کے دو نوجوان لقمان انصاری اور عتیق احمد جانوروں کی گاڑی لیکر ممبئی جارہے تھے کہ شرپسندوں نے انہیں کساراگھاٹ کے مقام پر روک کر ہجومی تشدد کا نشانہ بنایا۔ اس معاملے میں بھی لقمان انصاری کی موت واقع ہوگئی تھی، اور عتیق احمد تشدید زخمی ہوگیا تھا۔

عید الالضحیٰ سے قبل سرپسندوں کے ہجومی تشدد میں مسلم نوجوانوں کی موت کے معاملے میں مسلم تنظیموں کی جانب سے سخت ناراضگی کا اظہار کیا جا رہا ہے۔ ریاست مہاراشٹر میں ملی و سماجی تنظیموں کے اہم پلیٹ فارم فیڈریشن آف مہاراشٹر مسلمس کی جانب سے ریاستی وزیر داخلہ اور نائب وزیراعلی دیویندر فڑنویس کو ایک مکتوب روانہ کرتے ہوئے خاطیوں کے خلاف سخت کاروائی کی مانگ کی گئی ہے۔

تنظیم نے تشدد کے معاملے میں ریاستی حکومت کی خاموشی پر بھی سوال اٹھایا۔ فیڈریشن نے حکومت سے تشدد میں ہلاک ہونے والے شخص کے اہل خانہ کو ۲۵ لاکھ روپئے معاوضہ اور سرکاری نوکری دینے کا مطالبہ کیا۔ مکتوب میں فیڈریشن نے شرپسندوں کو جلد از جلد کیفرکردار تک پہنچانے کا بھی مطالبہ کیا گیا ہے۔

سابق ریاستی وزیر اور کانگریس لیڈر عارف نسیم خان نے کرلا میں عفان کے اہل خانہ سے ملاقات کی اور ان کے ساتھ اظہار ہمدردی کی۔ عارف نسیم خان نے بتایا کہ اس معاملے میں ناسک کے سپریٹنڈنٹ آف پولیس سے بات کرتے ہوئے مجرمین کے خلاف سخت کاروائی کا مطالبہ کیا ہے۔ عارف نسیم خان نے زخمی نوجوان ناصر کے بہتر علاج و معالجے کیلئے کے۔ ای۔ ایم اسپتال کے ڈین سے بھی بات کی۔

عارف نسیم خان نے بتایا کہ گذشتہ تین ماہ کے عرصے میں ریاست مہاراشٹر میں ماب لچنگ کے واقعات رونما ہو رہے ہیں اور شندے سرکار خاموش تماشائی بنی بیٹھی ہے۔ انہوں نے مقتول کے اہل خانہ کو دس لاکھ روپئے کا معاوضہ ادا کرنے کا بھی مطالبہ کیا۔

مسلم تنظیموں کے ایک وفد نے بھی ممبئی کرلا میں واقع مقتول عفان انصاری کے گھر پر پہنچ کر تعزیت کی۔ آل انڈیا ملی کاؤنسل، قریش جماعت، مراٹھا مسلم کورڈینیشن کمیٹی نمائندوں نے مقتول کے اہل کے ساتھ اظہار ہمدری کیا۔ آل انڈیا ملی کونسل مہاراشٹر کے جنرل سیکریٹری ایم۔اے۔ خالد نے ریاستی حکومت سے انصاف کی گوہار لگاتے ہوئے شرپسندوں کے خلاف سخت کاروائی کا مطالبہ کیا۔

جماعتِ اسلامی ہند نے بھی مہاراشٹر میں ہجومی تشدد کے واقعات پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔ امیر حلقہ جماعت اسلامی ہند مہاراشٹر الیاس خان فلاحی نے ضلع ناسک میں 15 دنوں میں ہجومی تشدد کے دو واقعات پر شدید غم وغصہ کا اظہار کرتے ہوٸے کہا ہے کہ اس سے ایسا محسوس ہوتا ہے کہ ریاست میں امن و امان کی صورتحال انتہاٸی مخدوش ہو چکی ہے۔ انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ امن کے دشمن، سماج دشمن عناصر کے ساتھ سختی سے پیش آٸے۔

واضح رہے کہ گذشتہ دنوں مسلم لیڈران کے دو الگ الگ وفود نے وزیراعلیٰ ایکناتھ شندے اور نائب وزیراعلیٰ دیویندر فڑنویس سے ملاقات کرتے ہوئے عید قرباں سے قبل مختلف مسائل کے متعلق گفتگو کی تھی۔ اس میٹنگ میں شرپسندوں اور خودساختہ گاؤرکھشکوں کی گنڈہ گردی پرقدعن لگانے کا بھی مطالبہ کیا گیا تھا۔ وزیراعلیٰ نے اس معاملے میں یقین دہانی بھی کروائی تھی۔ اس کے باوجود اس طرح کے معاملات پر تشویش کا اظہار کیا جا رہا ہے۔

پولیس نے ہجومی تشدد کے معاملات پر کارروائی شروع کر دی ہے۔ ناسک پولیس نے دونوں مقدمات میں تقریبا بائیس سے زائد ملزمین کو گرفتار کیا ہے۔ عفان انصاری ہجومی تشدد کے معاملے میں پولیس نے تقریبا ۱۳ ملزمین کو گرفتار کیا ہے، پولیس ۱۴ ملزمین کی تلاش میں سرگرداں ہے۔ جبکہ دوسرے معاملے میں پولیس نے تقریبا ۹ ملزمین کو گرفتار کر چکی ہے۔

ناسک کے سپریٹینڈنٹ آف پولیس شاہ جی اماپ کے مطابق حالیہ ہجومی تشدد کے معاملے میں حملہ آوروں کی شناخت ہوگئی ہے اور گیارہ افراد کو گرفتار کرلیا گیا ہے، جبکہ دیگر ملزمین کی تلاش جاری ہے۔
ناسک ضلع کے نگراں وزیر داد بھوسے نے میڈیا نمائندوں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ہجومی تشدد کے معاملے میں کسی کے ساتھ جانب داری نہیں ہونی چاہیے اور اس پورے معاملے کی جانچ شفاف طریقے سے کی جانی چاہیے۔

ممبئی پریس خصوصی خبر

ممبئی ای ڈی دفتر پر کانگریس کا قفل، کانگریس کارکنان کے خلاف کیس درج

Published

on

protest

ممبئی انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ ای ڈی کے دفتر پر قفل لگاکر احتجاج کرنے پر پولس نے ۱۵ سے ۲۰ کانگریسی کارکنان کے خلاف کیس درج کرلیا ہے۔ ای ڈی کے دفتر پر اس وقت احتجاج کیا گیا جب اس میں تعطیل تھی, اور پہلے سے ہی مقفل دفتر پر کانگریس کارکنان نے قفل لگایا۔ پولس کے مطابق احتجاج کے دوران دفتر بند تھا, لیکن اس معاملہ میں کانگریس کارکنان اور مظاہرین کے خلاف کیس درج کر لیا گیا ہے۔ مظاہرین نے ای ڈ ی دفتر پر احتجاج کے دوران سرکار مخالف نعرہ بازئ بھی کی ہے, اور مظاہرین نے کہا کہ مودی جب جب ڈرتا ہے ای ڈی کو آگے کرتا ہے۔ راہل گاندھی اور سونیا گاندھی کے خلاف نیشنل ہیرالڈ کیس میں تفتیش اور ان کا نام چارج شیٹ میں شامل کرنے پر کانگریسیوں نے احتجاج جاری رکھا ہے۔ اسی نوعیت میں کانگریسیوں نے احتجاج کیا, جس کے بعد کیس درج کر لیا گیا, یہ کیس ایم آر اے مارگ پولس نے درج کیا اور تفتیش جاری ہے۔ اس معاملہ میں کسی کو گرفتار نہیں کیا گیا ہے, اس کی تصدیق مقامی ڈی سی پی پروین کمار نے کی ہے۔ پولس نے احتجاج کے بعد دفتر کے اطراف سیکورٹی سخت کر دی ہے۔

Continue Reading

بزنس

وسائی تعلقہ سے پالگھر ہیڈکوارٹر تک کا سفر اب ہوگا آسان، فیری بوٹ رو-رو سروس آج سے شروع، آبی گزرگاہوں سے سفر میں صرف 15 منٹ لگیں گے۔

Published

on

Ro-Ro-Sarvice

پالگھر : واسئی تعلقہ سے پالگھر ہیڈکوارٹر تک سفر کے لیے کھارودیشری (جلسر) سے مارمبل پاڈا (ویرار) کے درمیان فیری بوٹ رو-رو سروس آج (19 اپریل) سے آزمائشی بنیادوں پر شروع کی جارہی ہے۔ اس سے ویرار سے پالگھر تعلقہ کے سفر کے دوران وقت کی بچت ہوگی۔ اس منصوبے کو شروع کرنے کے لیے حکومتی سطح پر گزشتہ کئی ماہ سے کوششیں جاری تھیں۔ کھاراوادیشری میں ڈھلوان ریمپ یعنی عارضی جیٹی کا کام مکمل ہو چکا ہے جس کی وجہ سے یہ سروس شروع ہو رہی ہے۔ اس پروجیکٹ کی منصوبہ بندی مرکزی حکومت کی ‘ساگرمالا یوجنا’ کے تحت کی گئی تھی۔ اسے 26 اکتوبر 2017 کو 12.92 کروڑ روپے کی انتظامی منظوری ملی تھی، جب کہ 23.68 کروڑ روپے کی نظرثانی شدہ تجویز کو بھی 15 مارچ 2023 کو منظور کیا گیا تھا۔ فروری 2024 میں ورک آرڈر جاری کیا گیا تھا اور کام ٹھیکیدار کو سونپ دیا گیا تھا۔

پہلی فیری آزمائشی بنیادوں پر نارنگی سے 19 اپریل کو دوپہر 12 بجے شروع ہوگی۔ اس کے بعد باقاعدہ افتتاح ہوگا۔ کھارودیشری سے نارنگی تک سڑک کا فاصلہ 60 کلومیٹر ہے، جسے طے کرنے میں تقریباً ڈیڑھ گھنٹے کا وقت لگتا ہے۔ ساتھ ہی، آبی گزرگاہ سے یہ فاصلہ صرف 1.5 کلومیٹر ہے، جسے 15 منٹ میں طے کیا جا سکتا ہے۔ رو-رو سروس سے نہ صرف وقت بلکہ ایندھن کی بھی بچت ہوگی۔ مارمبل پاڑا سے کھارودیشری تک ایک فیری میں 15 منٹ لگیں گے اور گاڑیوں میں سوار ہونے اور اترنے کے لیے اضافی 15-20 منٹ کی اجازت ہوگی۔ 20 اپریل سے پہلی فیری روزانہ صبح 6:30 بجے ویرار سے چلے گی اور آخری فیری کھارودیشری سے شام 7 بجے چلے گی۔ نائٹ فیری بھی 25 اپریل سے شروع ہوگی اور آخری فیری کھارودیشری سے رات 10:10 بجے روانہ ہوگی۔

Continue Reading

سیاست

ادھو ٹھاکرے نے مہاراشٹر کے مفاد پر زور دیا، ادھو نے راج ٹھاکرے کے ساتھ آنے کے لیے رکھی کچھ شرائط، مراٹھی زبان کو لازمی کرنے کی بات کی

Published

on

Raj-&-Uddhav-Thakeray

ممبئی : شیو سینا یو بی ٹی کے سربراہ ادھو ٹھاکرے بھارتیہ کامگار سینا کے سالانہ اجلاس سے خطاب کر رہے تھے۔ محنت کش طبقے کی فوج کی تعریف کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ کوئی بھی کام شروع کرنا آسان ہو سکتا ہے۔ لیکن 57 پر، اسے جاری رکھنا مشکل ہے۔ اس میٹنگ میں خطاب کرتے ہوئے ادھو ٹھاکرے نے راج ٹھاکرے سے ہاتھ ملانے کے لیے کچھ شرائط رکھی تھیں۔

راج ٹھاکرے نے کہا، ‘میں مراٹھیوں اور مہاراشٹر کے فائدے کے لیے چھوٹے تنازعات کو بھی ایک طرف رکھنے کے لیے تیار ہوں۔ لیکن میری ایک شرط ہے۔ ہم لوک سبھا میں کہہ رہے تھے کہ مہاراشٹر سے تمام صنعتیں گجرات منتقل ہو رہی ہیں۔ اگر ہم اس وقت اس کی مخالفت کرتے تو وہاں حکومت نہ بنتی۔ ریاست میں ایک ایسی حکومت ہونی چاہئے جو مہاراشٹر کے مفادات کے بارے میں سوچے۔ پہلے حمایت، اب مخالفت اور پھر سمجھوتہ، یہ کام نہیں چلے گا۔ فیصلہ کریں کہ جو بھی مہاراشٹر کے مفادات کی راہ میں آئے گا میں اس کا استقبال نہیں کروں گا، ان کے ساتھ نہیں بیٹھوں گا۔ پھر مہاراشٹر کے مفاد میں کام کریں۔

ادھو نے مزید کہا کہ ہم نے اپنے اختلافات دور کر لیے ہیں، لیکن پہلے ہمیں یہ فیصلہ کرنے دیں کہ کس کے ساتھ جانا ہے۔ فیصلہ کریں کہ آپ مراٹھی کے مفاد میں کس کی حمایت کریں گے۔ پھر غیر مشروط حمایت دیں یا مخالفت، مجھے کوئی اعتراض نہیں۔ میری شرط صرف مہاراشٹر کا مفاد ہے۔ لیکن باقی عوام ان چوروں کو حلف اٹھانا چاہیے کہ وہ ان سے نہ ملیں گے، نہ دانستہ یا نادانستہ ان کی حمایت یا تشہیر کریں گے۔ ادھو ٹھاکرے نے راج ٹھاکرے کو اس طرح جواب دیا۔ دراصل، ایک انٹرویو میں راج ٹھاکرے نے ادھو ٹھاکرے سے ہاتھ ملانے کا اشارہ دیا تھا اور کہا تھا کہ ہمارے تنازعات مہاراشٹر کے مفاد میں غیر اہم ہیں۔ ادھو ٹھاکرے نے اس بیان پر ردعمل ظاہر کیا ہے۔

ادھو نے کہا، آؤ، ممبئی میں برسوں سے رہنے والے مراٹھی لوگوں کو مراٹھی سکھائیں، ہمیں اس کا اچھا جواب مل رہا ہے۔ بہت سے شمالی ہندوستانی لوگ کلاسوں میں آ رہے ہیں۔ ادھو ٹھاکرے نے کہا کہ مہاراشٹر میں رہنے والے ہر شخص کو مراٹھی جاننا چاہیے، یہ لازمی ہونا چاہیے۔ ادھو نے کہا کہ اندھا دھند گھومنے سے ہم ہندو نہیں بن جاتے۔ ہندی بولنے کا مطلب ہے کہ ہم ہندو ہیں، گجراتی بولنے کا مطلب ہے کہ ہم ہندو ہیں… ہرگز نہیں۔ ہم مراٹھی بولنے والے، کٹر محب وطن ہندو ہیں۔ لیکن وہ وقف بورڈ کے ذریعہ لسانی دباؤ کے ذریعہ لوگوں کے درمیان تنازعات کو ہوا دینا چاہتے تھے اور اس طرح کے بل کو پاس کروانا چاہتے تھے۔ ان کا مشن اس بات کو یقینی بنانا ہے کہ کوئی بھی ساتھ نہ آئے۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com