سیاست
کسانوں پر توہین آمیز اور قابل اعتراض تبصرہ ایوان اسمبلی میں ہنگامہ، کانگریس لیڈر نانا پٹولے ایک دن کے لئے معطل، لڑائی جاری رکھنے کا عزم

ممبئی : مہاراشٹر قانون ساز اسمبلی میں کسانوں کے مسئلہ پر حکمراں محاذ کے توہین آمیز اور قابل اعتراض تبصرہ پر بطور احتجاج اسپیکر کے پوڈیم کے سامنے احتجاج کرنے کی پاداش میں کانگریس کے سنیئر لیڈر اور رکن اسمبلی نانا پٹولے کو اسمبلی کی کارروائی سے ایک روز کیلئے معطل کر دیا گیا ہے۔ نانا پٹولے نے کسانوں کے خلاف توہین آمیز کلمات کے خلاف ایوان میں احتجاج کیا تھا جس کے بعد یہ کارروائی کی گئی ہے کسانوں کے خلاف توہین آمیز تبصرہ کے بعد ایوان میں ہنگامہ آرائی شروع ہوگئی تھی۔
ایوان میں اس وقت شور شرابہ اور ہنگامہ آرائی شروع ہوگئی جب وزیر زراعت مانک راؤ کوکاٹے اور بی جے پی رکن اسمبلی ببن راؤ لونیکر کسانوں کے خلاف توہین آمیز تبصرہ کیا تھا یہ الزام نانا پٹولے نے عائد کیا ہے۔ جس کے بعدنانا پٹولے اور اپوزپشن لیڈران نے بطور احتجاج اسپیکر کی کرسی تک پہنچ گئے اس پر ہنگامہ آرائی شروع ہوگئی اور تبصرہ پر معافی کا مطالبہ بھی کیا اس پر اسپیکر راہل نارویکر نے نظم و نسق برقرار رکھنے اور اراکین کو اپنی نشست پر بیٹھنے کی تلقین کی, لیکن اس کے باوجود ہنگامہ جاری رہا تو نانا پٹولے کو ایک دن کیلئے اسمبلی سے معطل کر دیا۔
کسانوں کی تضحیک پر کانگریس لیڈر نانا پٹولے نے صحافیوں سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جو کسانوں کی توہین کرتے ہیں انہیں عزت دی جاتی ہے اور کسانوں کے حق کیلئے لڑائی لڑنے والوں کو اسمبلی سے باہر کر دیا جاتا ہے۔ ریاستی سرکار کے وزراء اور مرکزی سرکار پر نانا پٹولے نے تنقید کی اور کہا کہ آج کسانوں کے ساتھ بھکاریوں جیسا سلوک کیا جارہا ہے انہوں نے کہا کہ بے موسم بارش کے سبب کسانوں کی فصلیں تباہ ہوگئی ہیں کسان کی امداد کیلئے سرکار نے کوئی موثر قدم نہیں اٹھایا ہے ساتھ ہی ان کا بیمہ بھی ختم ہوچکا ہے۔ کانگریس لیڈر نے سرکار کو کسان مخالف قرار دیتے ہوئے تادیبی کارروائی کے بعد بھی ان کے حق کیلئے لڑائی جاری رکھنے کا عزم کیا انہوں نے کہا کہ ہم اس کرپٹ اور بدعنوانی سرکار کے خلاف لڑائی لڑتے رہیں گے چاہے روز ہی معطلی کا سامنا کرنا کیوں نہ پڑے۔
(جنرل (عام
ہماری حکومت باپو، شاستری کے وژن کو سمجھ رہی ہے : سی ایم یوگی

گورکھپور، 2 اکتوبر، اتر پردیش کے وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ نے جمعرات کو بابائے قوم مہاتما گاندھی اور سابق وزیر اعظم لال بہادر شاستری کو ان کی یوم پیدائش پر خراج عقیدت پیش کیا۔ چیف منسٹر نے گورکھ ناتھ مندر میں دونوں قائدین کی تصویروں پر پھول چڑھائے اور قوم کے لئے ان کی انمول شراکت کو یاد کیا۔ انہوں نے کہا کہ ریاست میں ڈبل انجن والی حکومت باپو اور شاستری جی کے خوابوں اور ویژن کو پورا کرنے کے لئے کام کر رہی ہے۔ مہاتما گاندھی کو یاد کرتے ہوئے، سی ایم یوگی نے کہا، “ان کی قیادت میں، ہندوستان نے آزادی کی تحریک کے دوران دنیا کو سچائی اور عدم تشدد کی طاقت کا مظاہرہ کیا۔” انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ سودیشی گاندھی کے فلسفے میں مرکزی حیثیت رکھتی تھی، جو غیر ملکی حکمرانی کے خلاف جنگ میں ایک متحد قوت کے طور پر کام کر رہی تھی اور آج یہ باپو کے وژن کو عملی جامہ پہنانے میں ہندوستان اور دنیا دونوں کے لیے ایک نمونہ بن گیا ہے۔
وزیر اعلیٰ نے روشنی ڈالی کہ اتر پردیش کی ایک ضلع، ایک پروڈکٹ (او ڈی او پی) اسکیم سودیشی کے جذبے سے متاثر ہے اور قابل ذکر کامیابی حاصل کر رہی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ سودیشی اب صرف کھادی تک محدود نہیں ہے بلکہ ہندوستان کی روزمرہ زندگی کا حصہ بن چکی ہے۔ انہوں نے کہا کہ چپس سے لے کر بحری جہاز تک، ہندوستان خود انحصاری کی طرف بڑھ رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ حال ہی میں منعقد ہونے والے بین الاقوامی تجارتی نمائش کے مطابق سودیشی میلے دیوالی سے پہلے ہر ضلع میں منعقد کیے جائیں گے۔ انہوں نے لوگوں سے دیوالی کے موقع پر کھادی اور دیگر سودیشی سامان تحفے میں دینے کی بھی اپیل کی۔ انہوں نے کہا، “اس سے نہ صرف کاریگروں اور کاریگروں کو عزت ملے گی بلکہ روزگار بھی پیدا ہوگا، خود انحصاری کو فروغ ملے گا، اور ملک کی معیشت مضبوط ہوگی۔” سی ایم یوگی نے صفائی پر مہاتما گاندھی کے زور کو بھی یاد کیا اور سوچھ بھارت مشن کے تحت کامیابی کو باپو کے مشن کو ایک مثالی خراج عقیدت پیش کیا۔ “مشن کے تحت، ملک بھر میں 12 کروڑ بیت الخلاء بنائے گئے ہیں، جو خواتین کے وقار کو یقینی بناتے ہیں، صحت کو بہتر بناتے ہیں، اور خاندانوں کو مالی دباؤ سے بچاتے ہیں۔” انہوں نے مزید کہا، “آج صفائی ہماری شناخت اور ہندوستان کا برانڈ دونوں بن چکی ہے،” انہوں نے مزید کہا۔
لال بہادر شاستری کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے، سی ایم یوگی نے انہیں ایک فرنٹ لائن فریڈم فائٹر، ایک سچا گاندھیائی، اور خود انحصاری کا ایک کٹر وکیل بتایا۔ انہوں نے یاد کیا کہ کس طرح شاستری جی نے ‘جئے جوان، جئے کسان’ کا نعرہ دیا، جس سے ملک کے امن کے عزم کو برقرار رکھتے ہوئے خوراک میں خود کفالت کے ہندوستان کے عزم کو تقویت ملی۔ چیف منسٹر نے مزید کہا، ’’اسی وقت، شاستری جی نے واضح کیا کہ اگر ہندوستان پر جنگ مسلط کی گئی تو ملک اس کا مناسب جواب دے گا۔‘‘ انہوں نے مزید کہا کہ شاستری جی کی قیادت میں 1965 کی جنگ میں فیصلہ کن فتح نے دنیا کے سامنے ہندوستان کی طاقت کا مظاہرہ کیا۔
مہاراشٹر
مالیگاؤں کے لیے بڑی پیش رفت: وقف بورڈ کا ذیلی دفتر، 200 کروڑ روپے کی کھیلوں کی تجویز، اور اقلیتی طلبہ کے لیے اسکالرشپس

مالیگاؤں، نامہ نگار: مالیگاؤں شہر کو ممبئی سے بڑی مثبت خبر ملی ہے۔ اگلے 8 سے 10 دنوں کے اندر مالیگاؤں میں وزیر تعلیم دادا بھوسے، وقف بورڈ کے چیئرمین اور مقامی ایم ایل اے مفتی اسماعیل قاسمی کی موجودگی میں وقف بورڈ کے ذیلی دفتر کا افتتاح کیا جائے گا۔ ابھی تک مالیگاؤں کے لوگوں کو کئی مشکلات کا سامنا کرتے ہوئے مسجد، مدرسہ، خانقاہ اور قبرستان کی جائیدادوں کے رجسٹریشن اور انتظام کے لیے اورنگ آباد، ناسک اور دیگر شہروں کا سفر کرنا پڑتا تھا۔ اس ذیلی دفتر کا قیام مالیگاؤں کے شہریوں کا دیرینہ مطالبہ رہا ہے۔ یہ کامیابی مفتی اسماعیل قاسمی، ایڈوکیٹ مومن مجیب، اے آئی ایم پی ایل بی کے سکریٹری مولانا عمرین رحمانی، اے آئی ایم آئی ایم کے چیف بیرسٹر اسد الدین اویسی، وزیر دادا بھوسے اور ایم پی ڈاکٹر شوبھا تائی بچھو کی مسلسل کوششوں سے ممکن ہوئی ہے۔ پچھلے دو مہینوں کے دوران ممبئی میں اقلیتی امور کے وزیر مانیک راؤ کوکاٹے اور محکمہ جاتی سکریٹریوں کے ساتھ کئی میٹنگیں ہوئیں، جہاں بارہا نمائندگیاں پیش کی گئیں۔
حالیہ میٹنگ کے دوران وزیر کوکاٹے نے وقف بورڈ کے سی ای او کو وقف کی آمدنی پر حد سے زیادہ ٹیکس لگانے کے معاملے کو دیکھنے کی ہدایت دی۔ 5 جولائی 2023 کی حکومتی قرارداد کے مطابق، وقف املاک پر 2% ٹیکس وصول کیا جانا تھا، لیکن فی الحال 7% ٹیکس کے ساتھ 1000 روپے سالانہ جرمانہ وصول کیا جا رہا ہے۔ وزیر کوکاٹے نے یقین دلایا کہ آئندہ میٹنگ میں اس کا جائزہ لیا جائے گا، اس مثبت اشارے کے ساتھ کہ ریاست جلد ہی 2% کی شرح کو حتمی شکل دے سکتی ہے۔ شہر کے نوجوانوں کے لیے ایک اور اہم پیش رفت سامنے آئی۔ مالیگاؤں کے عزیز کالو اسٹیڈیم میں ایک جدید اسپورٹس کمپلیکس کی ترقی کے لیے پردھان منتری جن وکاس کریاکرم (پی ایم جے وی کے) کے تحت 200 کروڑ روپے کی تجویز پیش کی گئی ہے۔ منظور ہونے کے بعد، تعمیر جلد شروع ہو جائے گی، پسماندہ شہر — تقریباً 1.5 ملین لوگوں کے لیے گھر — انتہائی ضروری کھیلوں اور تفریحی سہولیات کے ساتھ۔ اس کے علاوہ، وقف بورڈ نے پی ایچ ڈی کرنے والے معاشی طور پر کمزور اقلیتی طلباء کے لیے فی طالب علم 1 لاکھ روپے کی اسکالرشپ اسکیم کو منظوری دی ہے۔ اہل طلباء مزید تفصیلات کے لیے دارالخیر میں **خالد سکندر یا ایم ایل اے مفتی اسماعیل قاسمی کے دفاتر سے رجوع کر سکتے ہیں۔ ان اعلانات کو حقیقت کے قریب لانے میں کمیونٹی رہنماؤں، سیاست دانوں اور سماجی کارکنوں کی مشترکہ کاوشیں خاص طور پر ایڈوکیٹ مومن مجیب، مفتی اسماعیل قاسمی، بیرسٹر اسد الدین اویسی، وزیر دادا بھوسے، ڈاکٹر شوبھا تائی بچھو اور مولانا عمرین رحمانی کی مشترکہ کاوشیں اہم تھیں۔
ممبئی پریس خصوصی خبر
کرلا : فوزیہ اسپتال کی لاپروائی سے مریضوں کی جان خطرے میں، ہوٹل اور اسپتال ایک ہی عمارت میں کیسے؟ لائسنس منسوخ، حاجی عرفات کی کارروائی کا مطالبہ

ممبئی : کرلا فوزیہ اسپتال کی لاپروائی کے سبب مریضوں کی زندگی خطرہ میں ہے. یہاں بی یو ایم ایس یونانی اور بی ایچ ایم ایس ڈاکٹر برسرپیکار ہے جنہیں میڈیکل پریکٹس کی اجازت حاصل نہیں ہے, اس لئے اسپتال انتظامیہ انور اسماعیل لکڑوالا، ان کا برادر عثمان لکڑوالا، ڈاکٹر انجم دیشمکھ سمیت پینل کے تمام ڈاکٹروں کی انکوائری کے بعد اسپتال کا اجازت نامہ لائسنس منسوخ کیا جائے, یہ مطالبہ بی جے پی لیڈر اور سابق اقلیتی کمیشن سربراہ حاجی عرفات شیخ نے وزیر نگراں صحت پرکاش آبٹکر سے کیا ہے. انہوں نے کہا کہ اسپتال کی غیر ذمہ داری اور بدعنوانی کے سبب مریضوں کو پریشانیوں کا سامنا ہے اس لئے اس کی انکوائری ہو اور اہلیان کرلا کو انصاف ملے۔ کرلا ایل بی ایس مارگ پر فوزیہ اسپتال و میڈیکل پوری طرح سے فرضی ہے, اس اسپتال میں جو ڈاکٹر برسر روزگار ہے وہ ہومیوپیٹھی اور یویانی غیر رجسٹرڈ ہے اور اسپتال عملہ بھی غیر تربیت یافتہ عملہ ہے, اس کی انکوائری ضروری ہے. اس اسپتال میں نیچے ہوٹل بغل میں بھٹی اور بھٹیار خانہ کے ساتھ پہلی اور دوسری منزل پر اسپتال ٹیرس پر جم اور کینٹین کی اجازت کیسے ممکن ہے. یہ سوال اہلیان کرلا کر رہے ہیں۔ حاجی عرفات نے وزیر صحت سے مطالبہ کیا ہے کہ اسپتال کا لائسنس منسوخ کرنے کے ساتھ ایسے بی ایم سی افسران اور میڈیکل افسران پر کارروائی ہو جنہوں نے اس اسپتال کو پروانہ دیا ہے۔ یہ اسپتال غیر قانونی تعمیرات پر آباد ہے. کیا وارڈ افسر اسسٹنٹ میونسپل کمشنر دھناجی ہرلیکر، فائر افسر انیل پوار، ہیلتھ افسر ڈاکٹر ستیش تحصلیدار نے اب تک اس اسپتال پر کارروائی کیوں نہیں کی, کیا یہ افسران اب تک خواب خرگوش میں ہے۔ حاجی عرفات نے اسپتال میں کشادگی نہیں ہے اگر ہوٹل اور اسپتال میں آتشزدگی ہوئی تو فائر بریگیڈ اسپتال میں کیسے داخل ہوگی. یہاں مریضوں کو ایسے حالات میں بچانا مشکل ہوگا. انہوں نے کہا کہ اسپتال انتظامیہ کی مجرمانہ غفلت کے سبب مریضوں کی زندگی خطرہ میں ہے, کیونکہ انتہائی تشویشناک مریضوں کا علاج بھی ایم ڈی یا ایم بی بی ایس ڈاکٹر نہیں بلکہ یہی ہومیوپیتھی اور یونانی ڈاکٹر ہی انجام دیتے ہیں. اسپتال کی اسی غفلت کے سبب کئی اموات ہوئی ہے ایسے میں اسپتال کے خلاف کارروائی ہو. فائر بریگیڈ بی ایم سی نے اسپتال کو کس بنیاد پر این او سی جاری کی ہے اور یہاں کمروں کی استطاعت سے زیادہ بیڈ ہے اور اسپتال میں مریضوں کے لئے جگہ کی قلت ہے, یہاں علاج بھی ٹھیک طرح سے نہیں ہوتا ہے۔
-
سیاست11 months ago
اجیت پوار کو بڑا جھٹکا دے سکتے ہیں شرد پوار، انتخابی نشان گھڑی کے استعمال پر پابندی کا مطالبہ، سپریم کورٹ میں 24 اکتوبر کو سماعت
-
ممبئی پریس خصوصی خبر6 years ago
محمدیہ ینگ بوائزہائی اسکول وجونیئرکالج آف سائنس دھولیہ کے پرنسپل پر5000 روپئے کا جرمانہ عائد
-
سیاست6 years ago
ابوعاصم اعظمی کے بیٹے فرحان بھی ادھو ٹھاکرے کے ساتھ جائیں گے ایودھیا، کہا وہ بنائیں گے مندر اور ہم بابری مسجد
-
جرم5 years ago
مالیگاؤں میں زہریلے سدرشن نیوز چینل کے خلاف ایف آئی آر درج
-
جرم6 years ago
شرجیل امام کی حمایت میں نعرے بازی، اُروشی چوڑاوالا پر بغاوت کا مقدمہ درج
-
خصوصی5 years ago
ریاست میں اسکولیں دیوالی کے بعد شروع ہوں گے:وزیر تعلیم ورشا گائیکواڑ
-
جرم5 years ago
بھیونڈی کے مسلم نوجوان کے ناجائز تعلقات کی بھینٹ چڑھنے سے بچ گئی کلمب گاؤں کی بیٹی
-
قومی خبریں6 years ago
عبدالسمیع کوان کی اعلی قومی وبین الاقوامی صحافتی خدمات کے پیش نظر پی ایچ ڈی کی ڈگری سے نوازا