Connect with us
Monday,14-April-2025
تازہ خبریں

کھیل

ہندستانی ٹیم کے کوچ روی شاستری نے کہا کہ ایک ہار سے فکر مند ہونے کی ضرورت نہیں ہے

Published

on

نیوزی لینڈ کے ہاتھوں پہلے ٹیسٹ میں ملی 10 وکٹ کی شرمناک شکست کے باوجود ہندستانی ٹیم کے کوچ روی شاستری نے کہا ہے کہ ایک شکست سے فکر مند ہونے کی ضرورت نہیں ہےہندستان کو پہلے میچ میں نیوزی لینڈ سے 10 وکٹ سے شکست کا سامنا کرنا پڑا تھا۔ لیکن کوچ شاستری کا کہنا ہے کہ ٹیم کو شکست سے فکر مند ہونے کی ضرور نہیں ہے۔ شاستری نے میچ کے موقع پر کہاکہ ہم نے حال میں آٹھ ٹیسٹ میچ کھیلے ہیں جس میں ٹیم نے سات مقابلے جیتے ہیں جبکہ اسے ایک میچ میں شکست کا سامنا کرنا پڑا ہے۔ ایک ہار سے فکر مند ہونے کی ضرورت نہیں ہے۔ ہمارا دھیان ٹیسٹ پر مرکوز ہے۔ ٹیم نے شکست سے سبق حاصل کیا ہے اور انہیں پتہ ہے کہ لوگ ان سے کیا امید رکھتے ہیں۔ وہ اس مقابلے کے لئے ذہنی طور پر تیار ہیں۔ہندستان نے نیوزی لینڈ کے دورے کے شروع میں ہوئی پانچ میچوں کی ٹی -20 سیریز 5-0 سے جیتی تھی لیکن اس کے بعد تین میچوں کی ون ڈے سیریز 0-3 سے گنوائي تھی اور اب ٹیسٹ میں بھی وہ پہلا مقابلہ ہار کر دو میچوں کی سیریز میں 0-1 سے پیچھے ہے۔
شاستری نے کہاکہ میں ون ڈے اور ٹیسٹ کرکٹ کا موازنہ نہیں کر سکتا۔ دونوں کرکٹ کے مختلف فارمیٹ ہیں۔ ہمارے لئے ون ڈے اب ضروری نہیں ہے کیونکہ فی الحال دو سال تک عالمی ٹیسٹ چمپئن شپ چلے گی اور اس سال کے آخر میں ٹی -20 ورلڈ کپ بھی ہونا ہے۔انہوں نے کہاکہ فلیٹ پچ پر بلے باز سوچتا ہے کہ وہ جارحانہ ہوکر کھیلے یا محتاط انداز میں بلے بازی کرے۔ اس طرح بولر کو بھی تحمل رکھ کر صحیح سمت میں گیند کرنی ہوتی ہے جیسا ٹم ساؤتھی اور ٹرینٹ بولٹ نے پہلے میچ میں کیا۔کوچ نے کہاکہ نیوزی لینڈ نے جس طرح پہلے میچ میں کھیل کا مظاہرہ کیا ویسا ہی ہمیں کرنا ہوگا۔ گیند بازوں کو تحمل رکھ کر گیندیں صحیح سمت میں ڈالنی ہو ں گی اوربلے بازوں پر دباؤ بڑھانا ہوگا۔ گیند بازوں کو اس طرح بولنگ کرنی ہوگی جس سے حریف بلے بازوں پر دباؤ بڑھ سکے۔شاستری نے جسپريت بمراه اور محمد سمیع کی فارم کو لے کر اٹھ رہے سوالوں کو مسترد کیا۔ انہوں نے کہاکہ بمراه جلد ہی اپنی فارم حاصل کر لیں گے اور وکٹ لیں گے، ہو سکتا ہے کہ وہ یہ کارنامہ دوسرے مقابلے میں ہی کر لیں۔ سمیع کے ساتھ بھی ایسی ہی صورت ہے اور اس میں فکر کرنے کی کوئی بات نہیں ہے۔
پہلے مقابلے میں ہندستان کی پہلی اننگز 165 رنز پر ڈھیر ہو گئی تھی جس کے بعد فاسٹ بولر ایشانت شرما کی بدولت ہندستانی ٹیم نے نیوزی لینڈ کے سات وکٹ وقت رہتے گرا دیئے تھے۔ حالانکہ اس کے بعد آخری تین وکٹ کے لئے کیوی ٹیم کے نچلے آرڈر نے 123 رن جوڑے اور میچ کا پانسہ پلٹ دیا تھا۔ اس پر کوچ نے کہا کہ ہمیں نچلے آرڈر کو جلد آؤٹ کرنا ہو گا ۔شاستری نے کہاکہ یہ ٹیم کی گزشتہ چند سالوں میں بڑی دقت رہی ہے۔ ہمیں اس میں سدھار کرنا ہوگا۔ ہماری اس بارے میں بات ہوئی ہے۔ ایک وقت ہمارے بولر کافی جارحانہ ہو جاتے ہیں اور کبھی ڈھیلے پڑ جاتے ہیں۔ ہمیں اس معاملے میں سدھار کرنے کی ضرورت ہے۔روی چندرن اشون کو لے کر انہوں نے کہاکہ وہ عالمی بولر ہیں اور اس میں مجھے کوئی شک نہیں ہے۔ لیکن مجھے لگتا ہے کہ ہمیں صحیح سمت کے ساتھ انہیں پرکھنا چاہئے۔ وہ کئی سالوں سے شاندار بولنگ کر رہے ہیں۔ حالانکہ انہوں نے بلے سے تھوڑا مایوس کیا ہے اور انہیں اس میں سدھار کرنا چاہئے۔
اس سے پہلے کپتان وراٹ کوہلی نے بھی پہلے ٹیسٹ میں شکست کے باوجود ٹیم کا دفاع کرتے ہوئے کہا تھا کہ ایک شکست سے ٹیم خراب نہیں ہو جاتی۔ انہوں نے کہا تھا کہ وہ سمجھتے ہیں کہ ٹیم اس میچ میں بالکل بھی مسابقتی نہیں تھی اور ٹیم نے پہلی اننگز میں خراب بلے بازی کی ۔ لیکن ساتھ ہی ان کا خیال ہے کہ اس ایک ہار سے ٹیم خراب نہیں ہو جاتی اور ٹیم کی سوچ وہی رہے گی جو پہلے تھی۔

قومی

آئی پی ایل 2025 : ‘رنوں کی بارش’ اتنے کھلاڑیوں نے نصف سنچری بنائی ان میں سے 8 ہندوستانی، 7 غیر ملکی

Published

on

IPL 2025

نئی دہلی : آئی پی ایل 2025 میں بلے باز گیند بازوں پر تہلکہ مچا رہے ہیں۔ ایک دو میچوں کو چھوڑ کر تمام میچز ہائی اسکورنگ رہے ہیں۔ اس ٹورنامنٹ میں اب تک مختلف ٹیموں کے کل 15 کھلاڑی نصف سنچریاں بنا چکے ہیں۔ اس میں 8 ہندوستانی بلے باز ہیں جب کہ 7 غیر ملکی کھلاڑی بھی شامل ہیں۔ ٹورنامنٹ کے اپنے پہلے میچ میں نصف سنچری بنانے والے ہندوستانی بلے بازوں میں راجستھان رائلز کے وکٹ کیپر بلے باز دھرو جورل اور سنجو سیمسن، پنجاب کنگز کے کپتان شریاس ایر، گجرات ٹائٹنز کے سائی سدرشن، کولکتہ نائٹ رائیڈرز کے کپتان اجنکیا رہانے، دہلی کیپٹلز کے آشوتوش کنگ اوپنر چنئی کے کپتان روہان شرما، چنئی کے کپتان روئیل اور راجستھان کے کپتان شامل ہیں۔ رتوراج گائیکواڑ۔ آئیے ان کھلاڑیوں کے بارے میں تفصیل سے جانتے ہیں۔

راجستھان رائلز کے وکٹ کیپر بلے باز دھرو جورل نے اپنے پہلے ہی میچ میں سن رائزرس حیدرآباد کے خلاف نصف سنچری بنائی۔ اس ٹورنامنٹ میں، دھرو جورل نے 2 میچوں میں کل 103 رنز بنائے، جو 70 کا سب سے بڑا اسکور ہے۔ کولکتہ نائٹ رائیڈرز کے اوپنر کوئنٹن ڈی کاک نے بدھ کو راجستھان رائلز کے خلاف 97 رنز کی شاندار اننگز کھیلی۔ اس کے ساتھ انہوں نے اس ٹورنامنٹ میں اپنی پہلی نصف سنچری بھی بنائی۔ کوئنٹن ڈی کاک کے 2 میچوں میں مجموعی طور پر 101 رنز ہیں۔

پنجاب کنگز کے کپتان شریاس آئیر نے ٹورنامنٹ کے اپنے پہلے میچ میں نصف سنچری بنائی۔ ان کے نام سب سے زیادہ 97 رنز ہیں۔ راجستھان رائلز کے لیے سنجو سیمسن نے نصف سنچری بنائی۔ ان کے نام 2 میچوں میں 79 رنز ہیں۔ سب سے زیادہ سکور 66 رہا ہے۔ لکھنؤ سپر جائنٹس کے نکولس پورن نے اپنے پہلے میچ میں دہلی کے خلاف 75 رنز کی شاندار اننگز کھیلی۔ سائی سدرشن نے پنجاب کنگز کے خلاف گجرات ٹائٹنز کے لیے 74 رنز کی شاندار اننگز کھیلی۔ کولکتہ نائٹ رائیڈرز کے کپتان اجنکیا رہانے نے رائل چیلنجرز بنگلور کے خلاف پہلے میچ میں اپنی پہلی نصف سنچری بنائی۔ رہانے نے دو میچوں میں 74 رنز بنائے۔ 56 ان کا سب سے زیادہ سکور رہا ہے۔ لکھنؤ سپر جائنٹس کے اوپنر مچل مارش نے اپنے پہلے میچ میں دہلی کیپٹلس کے خلاف 72 رنز کی شاندار اننگز کھیلی۔ ان کا سب سے زیادہ اسکور 72 ہے۔ سن رائزرز حیدرآباد کے اوپنر ٹریوس ہیڈ نے پہلے میچ میں راجستھان رائلز کے خلاف 67 رنز کی اننگز کھیلی۔ 67 ان کا سب سے زیادہ سکور تھا۔

آشوتوش شرما نے دہلی کیپٹلس کے لیے پہلے میچ میں 66 رنز کی اننگز کھیلی۔ ان کا سب سے زیادہ سکور 66 تھا۔ اوپنر راچن رویندرا نے چنئی سپر کنگز کے لیے 65 رنز کی اننگز کھیلی۔ ان کا سب سے زیادہ اسکور 65 تھا۔ رائل چیلنجرز بنگلور کے اوپنر ویرات کوہلی نے اپنے پہلے میچ میں 59 رنز کی اننگز کھیلی ہے۔ رائل چیلنجرز بنگلور کی جانب سے فل سالٹ نے 56 رنز کی اننگز کھیلی۔ سب سے زیادہ سکور 56 رہا۔ وکٹ کیپر بلے باز جوس بٹلر نے گجرات ٹائٹنز کے لیے پہلے میچ میں 54 رنز کی اننگز کھیلی۔ سب سے زیادہ سکور 54 تھا۔ چنئی سپر کنگز کے کپتان روتوراج گائیکواڑ نے پہلے میچ میں نصف سنچری بنائی۔ انہوں نے ممبئی انڈینز کے خلاف 53 رنز کی اننگز کھیلی۔

Continue Reading

کھیل

بی سی سی آئی نے چیمپئنز ٹرافی جیتنے والی بھارتی ٹیم کے لیے 58 کروڑ روپے کے نقد انعام کا اعلان کیا ہے۔

Published

on

Champions-Trophy

ممبئی: بورڈ آف کنٹرول فار کرکٹ اِن انڈیا (بی سی سی آئی) نے آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی 2025 میں جیت کے بعد ٹیم انڈیا کے لیے 58 کروڑ روپے کے نقد انعام کا اعلان کیا ہے تاکہ کھلاڑیوں، کوچنگ اور سپورٹ اسٹاف اور سلیکشن کمیٹی کے ممبران کا اعزاز حاصل کیا جاسکے۔ ہندوستان نے 9 مارچ کو چوٹی کے مقابلے میں نیوزی لینڈ کے خلاف چار وکٹوں سے جیت درج کرکے اپنا تیسرا چیمپئنز ٹرافی ٹائٹل اپنے نام کیا۔ برج ٹاؤن میں فائنل میں جنوبی افریقہ کو شکست دے کر 2024 کا ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ ٹائٹل جیتنے کے بعد نو ماہ سے بھی کم عرصے میں یہ ہندوستان کا دوسرا آئی سی سی سلور ویئر تھا۔ راجر بنی، صدر، بی سی سی آئی، “پیک ٹو بیک آئی سی سی ٹائٹل جیتنا خاص ہے اور یہ انعام عالمی سطح پر ٹیم انڈیا کی لگن اور عمدگی کو تسلیم کرتا ہے۔ نقد ایوارڈ اس محنت کا اعتراف ہے جسے ہر کوئی پردے کے پیچھے لگاتا ہے۔ یہ 2025 میں ہماری دوسری ٹرافی بھی تھی، جس کے بعد آئی سی سی یو19 ورلڈ کپ اور خواتین کے مضبوط انڈر 19 ورلڈ کپ ٹرافی کا انعقاد کیا گیا۔ ہمارے ملک میں ایکو سسٹم موجود ہے۔”

روہت شرما اینڈ کمپنی نے ٹورنامنٹ پر غلبہ حاصل کیا، ٹرافی اٹھانے کے راستے میں چار اہم فتوحات درج کیں۔ انہوں نے اپنی مہم کا آغاز بنگلہ دیش کے خلاف چھ وکٹوں کی جیت کے ساتھ کیا، پھر پاکستان کے خلاف چھ وکٹوں سے فتح حاصل کی۔ انہوں نے نیوزی لینڈ کے خلاف 44 رنز کی فتح کے ساتھ اپنی رفتار کو جاری رکھا اور آخر کار سیمی فائنل میں آسٹریلیا کو چار وکٹوں سے شکست دی۔ بی سی سی آئی کے سکریٹری دیواجیت سائکیا نے مزید کہا، “بی سی سی آئی کو کھلاڑیوں اور معاون عملے کو اس اچھے انعام سے نوازنے پر فخر ہے۔ عالمی کرکٹ میں ان کا غلبہ برسوں کی محنت اور اسٹریٹجک کارکردگی کا نتیجہ ہے۔ اس جیت نے وائٹ بال کرکٹ میں ہندوستان کی ٹاپ رینکنگ کو درست ثابت کیا ہے، اور ہمیں یقین ہے کہ ٹیم آنے والے سالوں میں شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کرتی رہے گی۔ بینچ مارک، اور ہمیں یقین ہے کہ ہندوستانی کرکٹ عالمی سطح پر بار کو بلند کرتی رہے گی۔

بھارت آٹھ ٹیموں کے ٹورنامنٹ کی تاریخ میں ریکارڈ تیسری مرتبہ چیمپئنز ٹرافی جیتنے والا پہلا ملک بھی بن گیا۔ بی سی سی آئی کے نائب صدر راجیو شکلا نے کہا، “یہ نقد انعام پورے ٹورنامنٹ میں ٹیم کی طرف سے پیش کی گئی شاندار کارکردگی کو خراج تحسین ہے۔ کھلاڑیوں نے دباؤ میں شاندار حوصلہ کا مظاہرہ کیا، اور ان کی کامیابی ملک بھر کے کرکٹ کے خواہشمندوں کے لیے ایک تحریک ہے۔ ٹیم نے ایک بار پھر ثابت کر دیا ہے کہ ہندوستانی کرکٹ کو جیتنے کے لیے ذہنی صلاحیت، ذہنی صلاحیتوں اور مضبوط ذہنی صلاحیتوں پر استوار ہے۔”

Continue Reading

قومی

ممبئی انڈینز کے کپتان ہاردک نے نوجوان کھلاڑیوں سے کہا، خود پر یقین رکھیں

Published

on

captain Hardik

نئی دہلی: انڈین پریمیئر لیگ (آئی پی ایل) کے 2025 کے سیزن میں صرف چند دن باقی ہیں اور ممبئی انڈینز کے کپتان ہاردک پانڈیا نے کہا کہ 10 ٹیموں کے ٹورنامنٹ میں آنے والے نوجوانوں کے لیے ان کا پیغام ہے کہ وہ خود پر یقین رکھیں اور اتار چڑھاؤ کے دوران پرسکون رہیں۔ “آئی پی ایل میں آنے والے نوجوان کھلاڑی انتہائی باصلاحیت ہیں۔ ان کے لیے میرا پیغام آسان ہے – اپنے آپ پر یقین رکھیں۔ وہ یہاں ہیں کیونکہ وہ کافی اچھے ہیں، لیکن اس سطح پر سب سے بڑا چیلنج خود پر شک ہے۔ بعض اوقات، کھلاڑی یہ سوال کرنا شروع کر دیتے ہیں کہ آیا وہ اس سطح پر ہیں، اور یہ شک ان ​​کی مہارت کو کم کر سکتا ہے،” پانڈیا نے جیو ہاٹ اسٹار کو بتایا، “اس ذہنی کو سنبھالنا ایک اہم پہلو ہے۔ میں ان کو کیا دے سکتا ہوں وہ سبق ہیں جو میں نے سالوں میں سیکھے ہیں۔ اس کھیل میں اتار چڑھاو آئے گا۔ کلید متوازن رہنا ہے، نہ صرف ایک سیزن کے لیے، بلکہ اپنے پورے کیریئر کے لیے۔ غیر جانبدار رہنے سے وہ مواقع کو زیادہ سے زیادہ استعمال کرنے اور اہم لمحات سے فائدہ اٹھانے کے قابل بنائے گا۔

“انہیں سخت امتحانات کا سامنا کرنا پڑے گا لیکن بعض اوقات انہیں صرف تھوڑا صبر کرنے کی ضرورت ہوتی ہے۔ مہارت کے سیٹ کے لحاظ سے، وہ ہم سے بہت آگے ہیں، جہاں ہم 21 یا 22 پر تھے۔ ان کا ہنر اور نڈر رویہ پہلے سے ہی موجود ہے – یہ صرف اپنے آپ پر یقین پیدا کرنے کے بارے میں ہے،” پانڈیا نے کہا۔ ممبئی انڈینز، جو آئی پی ایل 2024 میں پوائنٹس ٹیبل میں سب سے نیچے رہی، 23 مارچ کو چنئی میں پانچ بار کی چیمپئن چنئی سپر کنگز (سی ایس کے) کے خلاف 2025 کی مہم کا آغاز کرے گی۔ اس کے بعد 29 مارچ کو احمد آباد میں گجرات ٹائٹنز (جی ٹی) کے خلاف کھیلے گی۔ گجرات ٹائٹنز کی ٹیم کو پانڈیا کی کپتانی میں 2022 کا سیزن جیتنے کا اعزاز حاصل تھا۔

اپنے تجربات کا حوالہ دیتے ہوئے، پانڈیا نے کہا کہ ایک کرکٹر کی زندگی میں ثابت قدمی اور لچک اہم ہوتی ہے۔ “میرے لیے، یہ ہمیشہ سے میدان جنگ کو نہ چھوڑنے کے بارے میں رہا ہے۔ میرے کیریئر میں ایسے ادوار آئے جب میری توجہ جیتنے پر نہیں بلکہ زندہ رہنے اور اپنے میدان کو تھامے رکھنے پر تھی۔” میں نے محسوس کیا کہ میرے ارد گرد جو کچھ بھی ہو رہا ہے، کرکٹ ہمیشہ میرا سب سے بڑا اتحادی رہے گا – یہ میرا آگے بڑھنے کا راستہ تھا۔ میں آگے بڑھتا رہا اور آخر کار جب میری تمام محنت رنگ لائی تو یہ میرے تصور سے باہر تھا۔ پنڈیا کے لیے پچھلا سال اتار چڑھاؤ سے بھرا رہا آئی پی ایل2024 میں ممبئی انڈینز کی قیادت کرتے ہوئے ہندوستان کو ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ اور حال ہی میں چیمپئنز ٹرافی جیتنے میں کلیدی کردار ادا کرنے تک۔ اس نے نتیجہ اخذ کیا، جب ہم نے چھٹے ورلڈ کپ اور ٹی ٹوئنٹی کی حمایت حاصل کی۔ واپسی – یہ میرے لیے ایک مکمل تبدیلی تھی۔ اس وقت، میں جانتا تھا کہ اگر میں سخت محنت کرتا رہا، اپنے کام کے ساتھ ایماندار رہوں اور اپنی بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کروں تو میں مضبوط ہو کر ابھروں گا۔ مجھے نہیں معلوم تھا کہ یہ کب ہوگا، لیکن جیسا کہ وہ کہتے ہیں، تقدیر کے اپنے منصوبے تھے اور میرے معاملے میں، ڈھائی ماہ میں سب کچھ بدل گیا۔ ،

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com