Connect with us
Friday,31-October-2025
تازہ خبریں

سیاست

لوک سبھا انتخابات کے دوسرے مرحلے میں آج 13 ریاستوں کی 89 سیٹوں پر ووٹنگ، 1202 امیدوار میدان میں ہیں۔

Published

on

Voting

نئی دہلی: ملک کی 13 ریاستوں میں لوک سبھا کی 89 سیٹوں کے لیے جمعہ کو ووٹنگ ہوگی۔ اس کے ساتھ ہی الیکشن لڑنے والے 1202 امیدواروں کی قسمت ای وی ایم میں بند ہو جائے گی۔ لوک سبھا انتخابات کے دوسرے مرحلے کے لیے سات مرحلوں میں جمعہ کو ووٹنگ ہوگی۔ ووٹنگ کا وقت صبح 7 بجے سے شام 6 بجے تک ہوگا۔ گرمی کے پیش نظر بعض مقامات پر ووٹنگ کا وقت بڑھا دیا گیا ہے۔

الیکشن کمیشن نے کہا کہ دوسرے مرحلے میں آسام سے پانچ، بہار سے پانچ، چھتیس گڑھ سے تین، کرناٹک سے 14، کیرالہ سے تمام 20، مدھیہ پردیش سے سات، مہاراشٹرا سے آٹھ، منی پور سے ایک، راجستھان سے ایک، 13 امیدوار ہیں۔ تریپورہ، اتر پردیش کی آٹھ، مغربی بنگال کی تین اور جموں و کشمیر کی ایک نشست کے لیے ووٹنگ ہوگی۔ اس کے ساتھ ہی کیرالہ اور راجستھان کی تمام سیٹوں پر انتخابات ہوں گے۔

کمیشن نے کہا کہ انتخابات میں حصہ لینے والے 1202 امیدواروں میں سے 1098 مرد، 102 خواتین اور دو تیسری جنس کے ہیں۔ ان سب کی انتخابی قسمت 15.88 کروڑ ووٹروں کے ہاتھ میں ہے۔ حکام کا کہنا ہے کہ دوسرے مرحلے میں 4100 پولنگ اسٹیشنز بنائے گئے ہیں جن پر مکمل عملہ خواتین ہوں گی۔ یہاں نہ صرف تمام الیکشن آفیسرز خواتین ہوں گی بلکہ سیکیورٹی مانیٹرنگ کے لیے تعینات تمام سیکیورٹی اہلکار بھی خواتین ہوں گی۔ اسی طرح 640 پولنگ سٹیشنز کی باگ ڈور معذور پولنگ سٹاف کو دی گئی ہے۔

دوسرے مرحلے کی تیاریاں کیا ہیں؟
1202 امیدوار انتخابی میدان میں ہیں۔
اس مرحلے میں تقریباً 16 کروڑ ووٹر ہیں۔
2 لاکھ پولنگ اسٹیشن بند
4100 ماڈل پولنگ سٹیشن
35 لاکھ ووٹر 18 سال کے ہونے کے بعد پہلی بار ووٹ ڈالیں گے۔
42,226 ووٹرز جن کی عمریں 100 سال یا اس سے زیادہ ہیں۔

پہلے مرحلے میں کم ٹرن آؤٹ سے پریشان الیکشن کمیشن نے اس بات کو یقینی بنانے کی پوری کوشش کی ہے کہ دوسرے مرحلے میں کم ٹرن آؤٹ نہ ہو۔ اس کے لیے تمام ریاستوں کے چیف الیکٹورل افسران سے بھی کہا گیا ہے کہ بڑھتی ہوئی گرمی کے پیش نظر اس بات کو یقینی بنایا جائے کہ ووٹ ڈالنے کے لیے آنے والے ووٹروں کو کسی قسم کی پریشانی کا سامنا نہ کرنا پڑے۔ اس بار کمیشن پوری کوشش کرے گا کہ ٹرن آؤٹ پہلے مرحلے کی طرح کم نہ ہو۔ تاہم کمیشن کے اس دعوے پر کہ کم ٹرن آؤٹ کی وجہ گرمی ہے، ماہرین کا کہنا ہے کہ لوک سبھا انتخابات کے دوران ہر بار گرمی ہوتی ہے۔ ایسے میں کم ٹرن آؤٹ کی واحد وجہ گرمی نہیں ہو سکتی۔ اس کے باوجود کمیشن اس بات کو یقینی بنانے کی پوری کوشش کر رہا ہے کہ دوسرے مرحلے میں ووٹنگ کا فیصد 2019 کے مقابلے میں کم نہ ہو۔ اس کے لیے کچھ پولنگ اسٹیشنوں پر ووٹنگ کا وقت بھی بڑھا دیا گیا ہے۔

سیاست

مسلمان وندے ماترم نہیں گائیں گے… مہاراشٹر کے اسکولوں میں قومی ترانے کو لے کر تنازعہ، ابو اعظمی کے بیان پر بی جے پی نے سخت ردعمل کا کیا اظہار۔

Published

on

ممبئی : دیویندر فڈنویس حکومت نے مہاراشٹر کے تمام اسکولوں کو 31 اکتوبر سے 7 نومبر تک قومی گیت "وندے ماترم” کا مکمل ورژن گانے کی ہدایت کی ہے۔ محکمہ اسکول ایجوکیشن نے 27 اکتوبر کو اس سلسلے میں ایک سرکلر جاری کیا۔ تاہم محکمہ تعلیم کے اس حکم نے مہاراشٹر میں سیاسی تنازعہ کو جنم دیا ہے۔ سماج وادی پارٹی (ایس پی) لیڈر ابو اعظمی نے اس اقدام کی مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ وندے ماترم گانے کو لازمی نہیں بنایا جانا چاہئے کیونکہ ہر ایک کے عقائد مختلف ہیں۔ تاہم، حکمراں بی جے پی نے سخت ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اگر ایم ایل اے قومی گیت کا احترام نہیں کرتے ہیں تو انہیں پاکستان چلے جانا چاہیے۔ محکمہ تعلیم کے حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ بنکم چندر چٹرجی کی تحریر کردہ وندے ماترم 31 اکتوبر کو 150 سال مکمل کر رہی ہے۔ فی الحال، قومی گیت کے پہلے دو بند ریاست بھر کے اسکولوں میں گائے جاتے ہیں۔ تاہم، اس کی 150 ویں سالگرہ کے موقع پر، وندے ماترم کا مکمل ورژن 31 اکتوبر سے 7 نومبر تک تمام میڈیم کے اسکولوں میں گانا چاہیے۔

ایس پی ایم ایل اے اعظمی نے کہا کہ وندے ماترم گانے کو لازمی قرار دینا درست نہیں ہے کیونکہ ہر ایک کے مذہبی عقائد مختلف ہوتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اسلام ماں کی عزت کو بہت اہمیت دیتا ہے لیکن اس کے آگے سجدہ کرنے کی اجازت نہیں دیتا۔ بی جے پی کا نام لیے بغیر اسے نشانہ بناتے ہوئے اعظمی نے کہا، "آپ کچھ نہیں کرتے، آپ نے کوئی ترقی نہیں کی۔ آپ صرف ہندو مسلم سیاست کرتے ہیں اور الیکشن جیتتے ہیں… جب شیر خون کا مزہ چکھتا ہے، وہ اسے ڈھونڈتا رہتا ہے۔ اسی لیے وہ ایسے مسائل پر تحقیق کرتے رہتے ہیں جن سے مسلمانوں کو غصہ آتا ہے۔”

اس پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے مہاراشٹر کے بی جے پی میڈیا کے سربراہ نوناتھ بان نے کہا، "اگر ابو اعظمی کو وندے ماترم سے الرجی ہے تو وہ پاکستان یا اپنی پسند کے کسی اور ملک چلے جائیں۔ اگر وہ یہاں رہنا چاہتے ہیں تو انہیں وندے ماترم کا احترام کرنا ہوگا اور پڑھنا ہوگا۔” سرکلر میں، اسکول ڈپارٹمنٹ نے تھانے میں واقع راج ماتا جیجا بائی ٹرسٹ کی رادھا بھیڈے کی طرف سے 18 فروری کو اسکولی تعلیم کے وزیر مملکت پنکج بھوئیر کو لکھا گیا ایک خط بھی منسلک کیا، جس میں مطالبہ کیا گیا تھا کہ 31 اکتوبر سے 7 نومبر تک اسکولوں میں وندے ماترم کا مکمل ورژن گایا جائے۔

دریں اثناء ایس پی ایم ایل اے رئیس شیخ نے وزیر اعلیٰ دیویندر فڑنویس، اسکولی تعلیم کے وزیر دادا بھوسے اور ریاستی وزیر تعلیم پنکجا بھویر کو لکھے ایک خط میں کہا، "میں محکمہ تعلیم کی جانب سے اسکولوں میں ‘وندے ماترم’ کو لازمی گانے کی سخت مخالفت کرتا ہوں۔ حکومت کو فوری طور پر اس فیصلے کو واپس لینا چاہیے۔ شیخ نے کہا کہ ‘جن گنا من’، جو رابندر ناتھ ٹیگور نے بنایا تھا، قومی ترانہ ہے۔ انہوں نے مزید کہا، "وندے ماترم گانے پر مجبور کرنا شہریوں کے آئینی حقوق کی خلاف ورزی ہے۔ مہاراشٹر جیسی ترقی پسند ریاست کے لیے یہ اچھی حکمرانی نہیں ہے کہ جب کوئی تنظیم وزیر کو خط بھیجتی ہے تو محکمہ تعلیم فوری طور پر اسکولوں پر اس طرح کی لازمی شرط عائد کرے۔” شیخ نے کہا کہ تعلیمی نظام بری حالت میں ہے اور حکومت کو تعلیمی معیار کو بہتر بنانے پر توجہ دینی چاہیے۔

Continue Reading

(جنرل (عام

‎مانخورد و شیواجی نگر میں جرائم پر قابو پانے کے لئے نئے پولس اسٹیشن قائم ہو، ابوعاصم اعظمی کا دیویندر فڑنویس سے مطالبہ، مکتوب ارسال

Published

on

‎ممبئی : ممبئی مہاراشٹر سماجواری پارٹی لیڈر اور رکن اسمبلی ابوعاصم اعظمی نے وزیر اعلیٰ دیویندر فڑنویس سے مطالبہ کیا ہے کہ شیواجی نگر علاقہ میں نئے پولس اسٹیشن کا قیام عمل میں لایا جائے۔ وزیر اعلیٰ کو مکتوب ارسال کر کے اعظمی نے بتایا کہ شیواجی نگر مانخورد اسمبلی علاقہ میں بڑھتی ہوئی آبادی، جرائم اور پولیس کی ناکافی افرادی قوت کی وجہ سے امن و امان برقرار رکھنے میں شدید مشکلات پیدا ہو رہی ہیں۔ یہاں کرایہ داروں کی تعداد خاصی ہے۔ جس کی وجہ سے علاقے میں چوری، لڑائی جھگڑے، تنازعات، غیر قانونی کاروبار اور دیگر جرائم کی وارداتوں میں مسلسل اضافہ ہورہا ہے۔ ایم ایل اے فنڈز سے کئی جگہوں پر پولیس چوکیوں کی تعمیر کے باوجود افرادی قوت کی کمی کی وجہ سے وہ ابھی تک بند ہیں۔ یہ براہ راست ملزموں کے خلاف کم نگرانی کا نتیجہ ہے۔ موجودہ پولیس اسٹیشن اتنے وسیع وعریض اور حساس علاقے کے لیے ناکافی ہیں۔ دستیاب پولیس افسران اور کانسٹیبلز کو بڑھتے ہوئے جرائم پر قابو پانا انتہائی مشکل ہو رہا ہے۔ اسی مناسبت سے اس نازک صورتحال کو فوری طور پر قابو میں لانے اور شہریوں میں تحفظ کا احساس پیدا کرنے کے لئے نئے پولس اسٹیشن کا قیام ضروری ہے مانخورد حلقہ میں جرائم کی شرح کو مدنظر ایک نئے پولیس اسٹیشن کی تعمیر کے لیے فوری طور پر منظوری دی جانی چاہیے اس کے ساتھ افرادی قوت میں اضافہ بھی لازمی ہے اگر ان مطالبات پر عمل آوری ہوئی تو جس جرائم پر قابو پانے بھی مدد ملے گی۔

Continue Reading

(جنرل (عام

ورسووا – بھئیندر سے اترن – ویرار : کس طرح نئی ساحلی سڑکیں رابطے کو فروغ دیں گی اور ممبئی کے سفر کو تبدیل کریں گی

Published

on

ممبئی میٹروپولیٹن ریجن (ایم ایم آر) ساحلی بنیادی ڈھانچے کو بڑے پیمانے پر آگے بڑھنے کا مشاہدہ کر رہا ہے، جس میں سڑکوں اور سمندری رابطے کے کئی بڑے منصوبے چل رہے ہیں۔ میرین ڈرائیو سے ورلی تک ممبئی کوسٹل روڈ (جنوبی) کی کامیابی کے بعد، جس نے بھیڑ کو کم کیا اور سفر کے وقت میں نمایاں کمی کی، حکام اب شہر کے شمالی اور سیٹلائٹ علاقوں میں اسی طرح کے رابطے بڑھا رہے ہیں۔ ورسوا-بھائیندر کوسٹل روڈ مغربی ممبئی میں سب سے زیادہ متوقع بنیادی ڈھانچے کے منصوبوں میں سے ایک ہے۔ یہ سڑک اندھیری کے ورسووا کو بھیندر سے جوڑے گی، جس سے مغربی مضافاتی علاقوں اور میرا-بھائیندر کے درمیان سفر کے وقت میں کافی حد تک کمی آئے گی۔ یہ پروجیکٹ نہ صرف ویسٹرن ایکسپریس ہائی وے کو کم کرے گا بلکہ روزانہ مسافروں کے لیے ایک خوبصورت ساحلی راستہ بھی فراہم کرے گا۔ مجوزہ اتن-ویرار سی لنک ساحلی راہداری کو مزید شمال میں توسیع دے گا، جو اترن کو ویرار سے جوڑے گا۔ اس پروجیکٹ کا مقصد تیزی سے ترقی پذیر وسائی – ویرار کے علاقے کو ممبئی کے ٹرانسپورٹ گرڈ سے جوڑنا، رہائشیوں کے لیے رسائی کو بہتر بنانا اور علاقے میں جائیداد اور تجارتی ترقی کو بڑھانا ہے۔ ایک بار آپریشنل ہوجانے کے بعد، یہ موجودہ زمینی راستوں کے لیے ایک تیز، ہموار متبادل پیش کرے گا۔ باندرا-ورلی سی لنک کی توسیع، یہ سٹریٹ — جسے ویر ساورکر کے نام سے منسوب کیا گیا ہے — باندرہ کو ورسووا سے جوڑے گا۔ نیا لنک ویسٹرن ایکسپریس ہائی وے پر ٹریفک کو کم کرے گا اور شہر کے مغربی مضافاتی علاقوں کے لیے ایک متوازی ساحلی راستے کے طور پر کام کرے گا۔ توقع ہے کہ یہ پروجیکٹ بغیر کسی رکاوٹ کے ورسووا-بھائیندر روٹ کے ساتھ مربوط ہو جائے گا، جو ایک مسلسل ساحلی راہداری بنائے گا۔ ایم ایم آر کے مشرقی حصے میں، تھانے، کھارگھر اور الوے کو جوڑنے کے لیے نئے ساحلی کوریڈور بنائے جا رہے ہیں۔ تھانے کوسٹل روڈ ممبئی اور نوی ممبئی جانے والے رہائشیوں کے لیے ایک متبادل راستہ فراہم کرے گا۔ کھارگھر کوسٹل روڈ شہر کے اندر نقل و حرکت کو بہتر بنائے گی اور آنے والی میٹرو لائنوں سے جڑے گی۔ نئی ممبئی بین الاقوامی ہوائی اڈے کے قریب واقع الوے کوسٹل روڈ، نئے ہوائی اڈے اور ابھرتے ہوئے کاروباری اضلاع سے مستقبل کی ٹریفک کو سنبھالنے میں کلیدی کردار ادا کرے گی۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com