Connect with us
Saturday,01-February-2025
تازہ خبریں

(جنرل (عام

تلنگانہ میں 45 روزہ بچے نے کورونا کو ہرایا

Published

on

virus

تلنگانہ کے حیدرآباد میں کووڈ ۔19 سے متاثر ایک 45 دن کے بچے کوصحت یاب ہونے کے بعد اسپتال سے چھٹی دے دی گئی ہے۔
یہ اطلاع تلنگانہ کے محکمہ صحت و خاندانی بہبود کےڈائریکٹر نے بدھ کی رات دی ہے۔ انہوں نے کہا ’’یہ اعلان کرتے ہوئے خوشی ہورہی ہے کہ کووڈ ۔19 سے متاثر محبوب نگر ضلع کا ایک بچہ صحتیاب ہوگیا ہے اور اسے کل گاندھی اسپتال سے چھٹی دے دی گئی ہے۔
یہ بچہ اپنے والد کے رابطہ میں آنے سے کورونا وائرس سے متاثر ہوا تھا۔ جب اسے اسپتال میں داخل کرایا گیا تو وہ محض 20 دن کا تھا اور اب وہ 45 دن کا ہوگیا ہے۔
کورونا وائرس کے انفیکشن سے بازیاب ہونے والا یہ ممکنہ ملک کا سب سے کم عمر بچہ ہے۔

Click to comment

Leave a Reply

Your email address will not be published.

(جنرل (عام

گجرات فسادات میں اپنے شوہر کو کھونے کے بعد سپریم کورٹ تک طویل قانونی جنگ لڑنے والی ذکیہ جعفری انتقال کر گئیں۔

Published

on

zakia-jafri

احمد آباد : 2002 کے گجرات فسادات کی گواہ اور کانگریس کے سابق ایم پی احسان جعفری کی اہلیہ ذکیہ جعفری کا ہفتے کے روز احمد آباد میں انتقال ہوگیا۔ ذکیہ جعفری کی عمر 86 برس تھی۔ بڑھاپے کی وجہ سے انہیں صحت کے کچھ مسائل تھے۔ وہ سابق کانگریس ایم پی احسان جعفری (68) کی بیوہ تھیں۔ وہ 27 فروری 2002 کو گودھرا واقعے کے بعد گلبرگ سوسائٹی کے قتل عام سے بچ گئیں۔ ان کی بیٹی نسرین امریکہ میں رہتی ہے۔ وہ آخری دم تک اس کے ساتھ تھی۔ ذکیہ جعفری نے 11:30 بجے کے قریب آخری سانس لی۔ سورت میں رہنے والے ان کے بیٹے نے ذکیہ جعفری کی موت کی تصدیق کی۔ ذکیہ کو احمد آباد میں ان کے شوہر کے پہلو میں سپرد خاک کیا جائے گا۔

ذکیہ جعفری کافی عرصے سے علیل تھیں۔ ذکیہ جعفری، جنہوں نے 2002 کے گجرات فسادات میں گجرات پر ایک بڑی سازش کا الزام لگایا تھا، گجرات کے وزیر اعلی نریندر مودی کے وزیر اعظم بننے کے بعد بھی اپنی قانونی جنگ جاری رکھی۔ ذکیہ نے گجرات کے اس وقت کے وزیر اعلی نریندر مودی سمیت 64 لوگوں کو دی گئی کلین چٹ کو سپریم کورٹ میں چیلنج کیا تھا؛ تاہم عدالت نے کلین چٹ کو برقرار رکھا تھا۔ ذکیہ عدالت میں ہار گئی۔ احسان جعفری گجرات فسادات کے دوران گلبرگ سوسائٹی قتل عام میں مارے گئے تھے۔ اس معاملے میں گجرات ہائی کورٹ کے 2017 کے فیصلے کو سپریم کورٹ میں ایک عرضی میں چیلنج کیا گیا تھا۔ ہائی کورٹ نے اس معاملے میں ایس آئی ٹی کی طرف سے داخل کی گئی کلوزر رپورٹ کو قبول کرنے کے مجسٹریٹ کے فیصلے کو برقرار رکھا۔ گجرات فسادات کے بعد ذکیہ جعفری نے 2006 میں گجرات کے اس وقت کے ڈائریکٹر جنرل پولیس کو شکایت درج کروائی تھی۔ جس میں تعزیرات ہند (آئی پی سی) کی مختلف دفعات بشمول قتل (دفعہ 302) کے تحت ایف آئی آر درج کرنے کا مطالبہ کیا گیا تھا۔ یہ شکایت مودی سمیت مختلف بیوروکریٹس اور سیاست دانوں کے خلاف کی گئی تھی۔ اس وقت مودی گجرات کے وزیر اعلیٰ تھے۔

ذکیہ جعفری نے سماجی کارکن تیستا سیٹلواد کے ساتھ مل کر یہ چیلنج اٹھایا تھا۔ بعد ازاں ایس آئی ٹی کو جعفری کی طرف سے دائر شکایت کی جانچ کا بھی حکم دیا گیا۔ ایس آئی ٹی کی رپورٹ میں مودی کو کلین چٹ دی گئی ہے۔ 2011 میں سپریم کورٹ نے ایس آئی ٹی کو ہدایت دی کہ وہ متعلقہ مجسٹریٹ کے سامنے اپنی کلوزر رپورٹ پیش کرے اور عرضی گزار کو رپورٹ پر اپنے اعتراضات داخل کرنے کی آزادی دی گئی۔ سال 2013 میں درخواست گزار نے کلوزر رپورٹ کی مخالفت میں درخواست دائر کی تھی۔ مجسٹریٹ نے ایس آئی ٹی کی کلوزر رپورٹ کو برقرار رکھا اور جعفری کی عرضی کو مسترد کر دیا۔ جس کے بعد ذکیہ نے گجرات ہائی کورٹ سے رجوع کیا۔ ہائی کورٹ نے 2017 میں مجسٹریٹ کے فیصلے کو برقرار رکھا اور جعفری کی درخواست کو خارج کر دیا۔ جعفری نے سماجی کارکن تیستا سیتلواڑ کے ساتھ مل کر کلین چٹ قبول کرنے کے ایس آئی ٹی کے فیصلے کو سپریم کورٹ میں چیلنج کیا۔ انصاف کے لیے لڑنے والی ذکیہ جعفری نے آج احمد آباد میں آخری سانس لی۔

Continue Reading

(جنرل (عام

غازی پور-گورکھپور فور لین پر مہا کمبھ سے واپس آ رہے عقیدت مند پک اپ سے سڑک پر گرے، 8 لوگوں کی موت، سی ایم یوگی نے غم کا اظہار کیا۔

Published

on

Accident

غازی پور : اترپردیش کے غازی پور میں ایک بڑا حادثہ پیش آیا ہے۔ بتایا گیا ہے کہ اس میں 8 لوگوں کی موت ہو گئی ہے۔ وارانسی-غازی پور-گورکھپور فور لین پر ضلع کے نند گنج علاقے میں کسمھی کلاں میں مہاکمب سے واپس آنے والی پک اپ کا ایکسل ٹوٹنے سے لوگ سڑک پر گر گئے۔ ایک تیز رفتار ٹرک نیچے گرنے والے لوگوں پر چڑھ گیا۔ حادثے میں تقریباً 8 افراد کے ہلاک ہونے کی اطلاع ہے۔ لوگ پریاگ راج مہا کمبھ میلہ میں نہانے کے بعد یوپی 53 JT-0756 میکس میں سوار ہو کر واپس لوٹ رہے تھے۔ وارانسی-غازی پور فور لین پر اچانک پک اپ کا ایکسل ٹوٹ گیا، جس کی وجہ سے اس پر سوار لوگ نیچے گر گئے۔ اس دوران پیچھے سے آنے والے ٹرک نے سب کو کچل دیا۔ حادثے میں آٹھ سے زائد افراد کے ہلاک ہونے کی اطلاع ہے۔ یہ بھی بتایا جا رہا ہے کہ اس حادثے میں تقریباً 12 افراد زخمی ہوئے ہیں۔

وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ نے غازی پور سڑک حادثہ کا نوٹس لیا۔ وزیر اعلیٰ یوگی نے مہلوکین کے سوگوار خاندانوں سے تعزیت کا اظہار کیا ہے۔ وزیر اعلیٰ یوگی نے ضلع انتظامیہ کے افسران کو ہدایت دی ہے کہ وہ زخمیوں کو فوری طور پر اسپتال لے جائیں اور ان کا مناسب علاج کریں۔ اس کے ساتھ ہی زخمیوں کی جلد صحت یابی کے لیے نیک تمناؤں کا اظہار کیا گیا۔

Continue Reading

(جنرل (عام

سویڈن میں قرآن پاک کو بار بار جلانے والے عراقی عیسائی سلوان مومیکا کو گولی مار کر ہلاک کر دیا گیا, سویڈش پولیس نے ان کی موت کی تصدیق کر دی

Published

on

salwan-momika...

سٹاک ہوم : سویڈن میں 2023 میں قرآن پاک کو بار بار جلانے والے شخص سلوان مومیکا کو گولی مار کر ہلاک کر دیا گیا۔ قرآن کو جلانے کے بار بار ہونے والے عمل نے مسلمانوں کو غصہ دلایا تھا اور سویڈش میڈیا نے جمعرات کو اطلاع دی تھی کہ پولیس نے ان کی موت کی تصدیق کر دی ہے۔ پولیس نے بتایا کہ سلوان مومیکا کو ایک دن پہلے گولی مار کر ہلاک کر دیا گیا تھا۔ سلوان مومیکا کو ایسے ہی گولی مار کر ہلاک کر دیا گیا جب سٹاک ہوم کی ایک عدالت جمعرات کو فیصلہ سنانے والی تھی کہ آیا اس نے قرآن کو جلا کر نسلی نفرت کو ہوا دی تھی۔ عدالت نے سلوان مومیکا کے قتل کے بعد اب فیصلہ 3 فروری تک ملتوی کر دیا ہے اور کہا ہے کہ ‘چونکہ سلوان مومیکا کی موت ہو چکی ہے اس لیے اب فیصلہ سنانے کے لیے مزید وقت درکار ہے۔’ پولیس نے ایک بیان میں کہا ہے کہ انہیں سوڈرتالجے قصبے میں فائرنگ کی اطلاع ملی ہے جہاں مومیکا رہتی تھی۔

سلوان مومیکا نے 2023 میں بار بار عوامی سطح پر قرآن کی توہین کی، جس سے اسلامی ممالک میں غصے کی لہر دوڑ گئی۔ ساتھ ہی اس واقعے نے مشرق وسطیٰ کے ممالک کے ساتھ سویڈن کے تعلقات کو مزید خراب کر دیا۔ سویڈش استغاثہ نے مومیکا اور ایک اور شخص سلوان نجم پر “ایک نسلی یا قومی گروہ کے خلاف نفرت انگیز جرائم” کا الزام لگایا۔ استغاثہ نے بتایا کہ دو افراد نے قرآن کو جلایا اور چار مواقع پر مسلمانوں کے بارے میں توہین آمیز تبصرے کیے، جس میں اسٹاک ہوم کی ایک مسجد کے باہر کا واقعہ بھی شامل ہے۔ سینئر پراسیکیوٹر انا ہانکیو نے الجزیرہ کو بتایا کہ “دو افراد کے خلاف چار مواقع پر مسلمانوں کی توہین کرنے اور قرآن کی توہین کرنے کے لیے بیانات دینے پر مقدمہ چلایا جا رہا ہے۔”

مومیکا نے کہا تھا کہ وہ ایک ادارے کے طور پر اسلام کے خلاف احتجاج کرنا چاہتے ہیں اور انہوں نے مقدس کتاب پر پابندی کا مطالبہ بھی کیا تھا۔ سویڈش مائیگریشن ایجنسی نے اس کی رہائش کی درخواست پر غلط معلومات کی وجہ سے اسے ملک بدر کرنے کی کوشش کی، لیکن بعد میں کہا کہ وہ عراق میں مارا جائے گا، اس لیے اسے ملک بدر نہیں کیا گیا۔

جون 2023 میں عید کے دن، سلوان مومیکا نے اسٹاک ہوم کی سب سے بڑی مسجد کے باہر قرآن کے ایک نسخے پر قدم رکھا اور بعد میں اسے آگ لگا دی۔ اس واقعے نے اسلامی ممالک میں غم و غصے کو جنم دیا تھا۔ مومیکا کی ابتدائی زندگی کے بارے میں بہت کم معلومات ہیں، لیکن کچھ تصاویر اور ویڈیوز میں اسے عراق میں ملیشیا لیڈر کے طور پر کام کرتے دکھایا گیا ہے۔ اس سے پہلے کی ایک ویڈیو میں اس نے خود کو عیسائی ملیشیا کا سربراہ بتایا تھا۔ فرانس 24 نے رپورٹ کیا کہ اس کا گروپ امام علی بریگیڈ کا حصہ تھا، جو کہ 2014 میں بنائی گئی ایک تنظیم تھی۔ امام علی بریگیڈ پاپولر موبلائزیشن فورسز کے تحت کام کرتی ہے، گروپوں کا ایک نیٹ ورک، جن میں سے کچھ عراقی فوج کے ساتھ مل کر دولت اسلامیہ سے لڑنے کے لیے کام کرتے ہیں۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com