(جنرل (عام
مالیگاوں میں پاسبان آئین ہند کمیٹی و علمائے اہلسنّت کی آوازپر سروں کا سمندر امڈ پڑا

(وفا ناہید)
ہم اپنے ملک سے محبت کرتے ہیں اس لیے ملک کی حفاظت کے لیے نکل پڑے ہیں . اس ملک میں کالا قانون نہیں چلے گا- دہشت گرد تعلیم گاہوں پر حملہ کرتا ہے- ملک کی ترقی امن کے ساتھ ہوتی ہے؛ حکومت کالے قانون کے ذریعے ملک کا امن برباد کرنا بند کرے-اس طرح کا اظہار امام احمد رضا عیدگاہ پر 19 ؍جنوری کی صبح 11؍بجے منعقدہ دعائیہ مجلس میں مفتی نورالحسن مصباحی نے فرمایا . موصوف نے کہا کہ ملک کے دستور سے جو لوگ کھلواڑ کر رہے ہیں وہ ملک کے وفادار نہیں. یہاں عید گاہ میں عامۃ المسلمین کا اژدہام امڈ پڑا۔ پاسبانِ آئین ہند کمیٹی کے علماء و ائمہ کے اس CAA، NRC،NPRمخالف پُر امن احتجاج سے خطاب میں حافظ ساجد حسین اشرفی نے کہا کہ کامیابی تمہارے لیے ہے لیکن شرط یہ ہے کہ تم مومن بن جاؤ . کامیابی مادیت سے نہیں روحانیت سے ملتی ہے . مسلمان اپنے رب کی رحمت پر بھروسہ کرتا ہے . ہم دستوری حقوق کے لیے اکٹھا ہوئے ہیں . پاسبانِ آئین ہند کمیٹی کی ہر تحریک کا حصہ بنیں . مفتی محمد نعیم رضا مصباحی نے یہاں گودی میڈیا کو آڑے ہاتھ لیا اور کہا کہ شاہین باغ و جامعہ ملیہ و جے این یو کے پر امن احتجاج کو نظر انداز کر کے منفی پروپیگنڈہ میڈیا کر رہا ہے جو مذموم کوشش ہے . ہمارے اجداد نے اس ملک کو آزادی دلائی . ہم اس ملک میں عہد غلامی نہیں آنے دیں گے . مولانا احمد رضا ازہری نے کالے قانون کی واپسی تک جدوجہد جاری رکھنے کا اعلان کیا . موصوف نے میمورنڈم کے نکات پیش کر کے شرکاء کی تائید لی . جس میں یہ ڈیمانڈ کی گئی کہ سی اے اے ملک کے سیکولر دستور کے مغائر ہے؛ اس میں منافرت کا پہلو ہے، اسے فوری واپس لیا جائے . این آر سی بھارتی عوام کی توہین ہے کہ انہیں بھارتی ہونے کا ثبوت دینا پڑے؛ اس لیے این آر سی کو Reject کیا جائے . ملک کی ترقی کاانحصار تعلیم پر ہے؛ تعلیمی مراکز یونیورسٹیوں میں جو تشدد کیا گیا ہے؛ اس سے پورے دیس کی بدنامی ہوئی ہے . ایسے تمام تشدد کے چہروں پر کارروائی کی جائے اور یونیورسٹیوں کے تحفظ کو یقینی بنایا جائے . این پی آر جو مردم شماری کا مرحلہ ہے اس میں این آر سی کے نکات کا اضافہ جمہوریت سے کھلواڑ ہے جسے ہم تمام بھارتی مسترد کرتے ہیں . تمام مطالبات منظور کیے جائیں اور ملک میں نفرتوں کا خاتمہ کرکے ملک کی ترقی کی راہ ہموار کی جائے . یہاں مولانا محمد اشفاق امجدی نے کہا کہ حکومت ملک کی تعمیر و ترقی میں ناکام ہو چکی ہے اس لیے ایسے عناوین اُٹھا رہی ہے . مسلم یوا منچ کے صدر عبدالقادر جو شاہین باغ سے تشریف لائے، کہا کہ مالیگاؤں کے لوگ زندہ دل ہیں جو پر امن احتجاج کر رہے ہیں . مزید کہا کہ وہ لوگ انگریز کے غلام ہیں جو ملک کے آئین کے خلاف سی اے اے جیسے قانون نافذ کرنا چاہتے ہیں . مفتی عرفان مصباحی نے عندیہ دیا کہ منافرت والی سوچ برداشت نہیں کی جائے گی . یہاں رقت انگیز دعا مولانا احمد رضا ازہری نے فرمائی . علاوہ ازیں قبل ذکر و استغفار کا اہتمام ہوا . انفرادی طور پر شرکاء نے نمازِ حاجت بھی ادا کی . سو سے زائد رضا کار عیدگاہ میں خدمت انجام دے رہے تھے . پاسبانِ آئین ہند کمیٹی کی جانب سے اس کامیاب دعائیہ مجلس میں سینکڑوں اداروں کے ذمہ داران، علماء حفاظ، ائمہ مساجدِ اہلسنّت اور سرکردہ افراد موجود تھے . جب کہ ترنگے کے ساتھ سینکڑوں کارواں اور ہزاروں عامۃ المسلمین پر امن طریقے سے عیدگاہ پہنچ کر دعا میں شریک ہوئے . نمایاں شرکاء میں حافظ آمین اشرفی،حاجی رفیق عطاری،حافظ عمر فاروق ، حافظ ابراہیم، حافظ مبارک، حافظ جعفر القادری، حافظ آصف اشرفی، حافظ شہزاد، حافظ محمد رفیق،حافظ مسیب، حافظ محمد شاہد، حافظ فہیم، حافظ احسان رضا، مولانا سلمان،حافظ مزمّل،حافظ حفیظ اللہ برکاتی، حافظ رمضان،حافظ صدّام اشرفی،حافظ توصیف اشرفی،مولانا عبداللہ رضوی،ڈاکٹر رئیس رضوی،قاری زین العابدین، مشیر سر، عزیزالرحمٰن سر، غلام مصطفیٰ رضوی، شبیر حسین رضوی، سہیل تابانی، عمران تابانی، عقیل رضوی، جاوید انور، قاری ہارون، مدثر رضوی، اور شاہین باغ دہلی سے عبدالقادر ومحمدالماس صاحبان موجود تھے .
سیاست
ممبئی راج اور ادھو ٹھاکرے اتحاد، مرد کون ہے عورت کون ہے : نتیش رانے کی تنقید

ممبئی مہاراشٹر میں مراٹھی مانس کے لئے راج اور ادھو ٹھاکرے کے اتحاد پر بی جے پی لیڈر اور وزیر نتیش رانے نے ادھو اور راج پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ راج ٹھاکرے نے کہا ہے کہ ہمارے درمیان کے اختلافات ختم ہوئے ہیں۔ اس کے ساتھ ہی راج ٹھاکرے نے یہ بھی کہا ہے کہ وزیر اعلی دیویندر فڑنویس نے انہیں اتحاد پر مجبور کیا, جو کام بال ٹھاکرے نہیں کر پائے وہ فڑنویس نے کیا ہے۔ اس پر نتیش رانے نے کہا کہ مہاوکاس اگھاڑی کے دور میں سپریہ سلے نہ کہا تھا کہ فڑنویس اکیلا تنہا کیا کرلیں گے, یہ اس بات کا جواب ہے انہوں نے کہا کہ جو کام بال ٹھاکرے نہیں کرسکے, وہ فڑنویس نے کیا۔ مزید طنز کرتے ہوئے رانے نے کہا کہ اختلافات ختم ہونے پر جو جملہ راج ٹھاکرے نے اپنے خطاب میں کہا ہے اس سے یہ سوال پیدا ہوتا ہے کہ اس میں سے مرد کون ہے, اور عورت کون ہے۔ انہوں نے کہا کہ ادھو ٹھاکرے کے حال چال سے لگتا ہے کہ وہ کیا ہے, لیکن اس پر ادھو ٹھاکرے وضاحت کرے۔
(جنرل (عام
وقف ایکٹ : مرکزی حکومت نے ‘یونیفائیڈ وقف مینجمنٹ’ رولز کو مطلع کیا، جس کے تحت وقف املاک کے لیے ایک مرکزی پورٹل اور ڈیٹا بیس بنایا جائے گا۔

نئی دہلی : وقف (ترمیمی) ایکٹ 2025 کے جواز کو چیلنج کرنے والی عرضیاں سپریم کورٹ میں زیر التوا ہیں۔ اس کے باوجود مرکزی حکومت نے ‘یونیفائیڈ وقف مینجمنٹ ایمپاورمنٹ ایفیشنسی اینڈ ڈیولپمنٹ رولز 2025’ کو نوٹیفائی کیا ہے۔ یہ قواعد وقف املاک کے پورٹل اور ڈیٹا بیس سے متعلق ہیں۔ سپریم کورٹ نے وقف ترمیمی ایکٹ کی آئینی حیثیت کو چیلنج کرنے والی درخواستوں پر فیصلہ محفوظ کر لیا ہے۔ نئے قوانین کے مطابق تمام ریاستوں کی وقف املاک کی نگرانی کے لیے ایک مرکزی پورٹل اور ڈیٹا بیس بنایا جائے گا۔ وزارت اقلیتی امور میں محکمہ وقف کے انچارج جوائنٹ سکریٹری اس کی نگرانی کریں گے۔
نئے قواعد کے مطابق وقف املاک کی نگرانی کے لیے ایک پورٹل بنایا جائے گا۔ اس پورٹل کی دیکھ بھال اقلیتی امور کی وزارت کا ایک جوائنٹ سکریٹری کرے گا۔ پورٹل ہر وقف اور اس کی جائیداد کو ایک منفرد نمبر دے گا۔ تمام ریاستوں کو جوائنٹ سکریٹری سطح کے افسر کو نوڈل افسر کے طور پر مقرر کرنا ہوگا۔ انہیں مرکزی حکومت کے ساتھ مل کر ایک سپورٹ یونٹ بنانا ہوگا۔ اس سے وقف اور اس کی جائیدادوں کی رجسٹریشن، اکاؤنٹنگ، آڈٹ اور دیگر کام آسانی سے ہو سکیں گے۔ یہ قواعد 1995 کے ایکٹ کی دفعہ 108B کے تحت بنائے گئے ہیں۔ اس دفعہ کو وقف (ترمیمی) ایکٹ 2025 کے مطابق شامل کیا گیا تھا۔ یہ ایکٹ 8 اپریل 2025 سے نافذ العمل ہے۔ قوانین میں بیواؤں، مطلقہ خواتین اور یتیموں کو کفالت الاؤنس فراہم کرنے کے بھی انتظامات ہیں۔
نئے قوانین میں کہا گیا ہے کہ متولی کو اپنے موبائل نمبر اور ای میل آئی ڈی کے ساتھ پورٹل پر رجسٹر ہونا چاہیے۔ یہ رجسٹریشن ون ٹائم پاس ورڈ (او ٹی پی) کے ذریعے کی جائے گی۔ پورٹل پر رجسٹر ہونے کے بعد ہی متولی وقف کے لیے وقف اپنی جائیداد کی تفصیلات دے سکتا ہے۔ ہم آپ کو بتاتے ہیں کہ متولی کا مطلب ہے وہ شخص جسے وقف املاک کے انتظام کی دیکھ بھال کے لیے مقرر کیا گیا ہو۔ قواعد کے مطابق کسی جائیداد کو غلط طور پر وقف قرار دینے کی تحقیقات ضلع کلکٹر سے ریفرنس موصول ہونے کے ایک سال کے اندر مکمل کی جانی چاہیے۔ متولی کے لیے پورٹل پر رجسٹر ہونا لازمی ہے، اسے اپنے موبائل نمبر اور ای میل آئی ڈی کا استعمال کرتے ہوئے او ٹی پی کے ذریعے تصدیق کرنی ہوگی۔ اس کے بعد ہی وہ وقف املاک کی تفصیلات دے سکتا ہے۔
(جنرل (عام
مراٹھی ہندی تنازع پر کشیدگی کے بعد شسیل کوڈیا کی معافی

ممبئی مہاراشٹر مراٹھی اور ہندی تنازع کے تناظر میں متنازع بیان پر شسیل کوڈیا نے معذرت طلب کرلی ہے۔ انہوں نے کہا کہ میرے ٹوئٹ کو غلط طریقے سے پیش کیا گیا, میں مراٹھی زبان کے خلاف نہیں ہوں, میں گزشتہ ۳۰ برسوں سے ممبئی اور مہاراشٹر میں مقیم ہوں, میں راج ٹھاکرے کا مداح ہوں میں راج ٹھاکرے کے ٹویٹ پر مسلسل مثبت تبصرہ کرتا ہوں۔ میں نے جذبات میں ٹویٹ کیا تھا اور مجھ سے غلطی سرزد ہو گئی ہے, یہ تناؤ اور کشیدگی ماحول ختم ہو۔ ہمیں مراٹھی کو قبول کرنے میں سازگار ماحول درکار ہے, میں اس لئے آپ سے التماس ہے کہ مراٹھی کے لئے میری اس خطا کو معاف کرے۔ اس سے قبل شسیل کوڈیا نے مراٹھی سے متعلق متنازع بیان دیا تھا اور مراٹھی زبان بولنے سے انکار کیا تھا, جس پر ایم این ایس کارکنان مشتعل ہو گئے اور شسیل کی کمپنی وی ورک پر تشدد اور سنگباری کی۔ جس کے بعد اب شسیل نے ایکس پر معذرت طلب کر لی ہے, اور اپنے بیان کو افسوس کا اظہار کیا ہے۔ شسیل نے کہا کہ میں مراٹھی زبان کا مخالف نہیں ہوں لیکن میرے ٹویٹ کا غلط مطلب نکالا گیا ہے۔
-
سیاست9 months ago
اجیت پوار کو بڑا جھٹکا دے سکتے ہیں شرد پوار، انتخابی نشان گھڑی کے استعمال پر پابندی کا مطالبہ، سپریم کورٹ میں 24 اکتوبر کو سماعت
-
ممبئی پریس خصوصی خبر6 years ago
محمدیہ ینگ بوائزہائی اسکول وجونیئرکالج آف سائنس دھولیہ کے پرنسپل پر5000 روپئے کا جرمانہ عائد
-
سیاست5 years ago
ابوعاصم اعظمی کے بیٹے فرحان بھی ادھو ٹھاکرے کے ساتھ جائیں گے ایودھیا، کہا وہ بنائیں گے مندر اور ہم بابری مسجد
-
جرم5 years ago
مالیگاؤں میں زہریلے سدرشن نیوز چینل کے خلاف ایف آئی آر درج
-
جرم5 years ago
شرجیل امام کی حمایت میں نعرے بازی، اُروشی چوڑاوالا پر بغاوت کا مقدمہ درج
-
خصوصی5 years ago
ریاست میں اسکولیں دیوالی کے بعد شروع ہوں گے:وزیر تعلیم ورشا گائیکواڑ
-
جرم5 years ago
بھیونڈی کے مسلم نوجوان کے ناجائز تعلقات کی بھینٹ چڑھنے سے بچ گئی کلمب گاؤں کی بیٹی
-
قومی خبریں6 years ago
عبدالسمیع کوان کی اعلی قومی وبین الاقوامی صحافتی خدمات کے پیش نظر پی ایچ ڈی کی ڈگری سے نوازا