Connect with us
Sunday,02-November-2025

(جنرل (عام

جہیز و نشہ کے خلاف جمعیۃ علماء میدان میں، رانی گنج اجلاس میں شرکاء کا نشہ نہ کرنے اور جہیز نہ لینے کا عہد

Published

on

Jamiat-Ulema

ملک اور خاص طور پر بہار میں نشہ اور جہیز کی لعنت کے خلاف جہد مسلسل کا اعلان کرتے ہوئے، جمعیۃ علمائے ہند رانی گنج ارریہ نے عہد کیا ہے، اس وقت تک یہ مہم جاری رکھیں گے۔ جب تک کہ سماج سے جہیز اور نشہ کی لعنت ختم نہیں ہو جاتی۔ یہ بات جمعۃ علمائے بہار کے نائب صدر اور ارریہ اصلاح معاشرہ کے سربراہ مفتی اطہرالقاسمی نے جمعیۃ علماء رانی گنج کے زیر اہتمام جہیز اور نشہ مخالف اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔

انہوں نے کہا کہ اپنا دامن پھیلاتے ہوئے کہا کہ سماج کے نوجوانوں کے ساتھ ان کے بوڑھے والدین اور رشتے دار برسوں سے جہیز میں بھیک مانگتے پھر رہے ہیں، ہم آج آپ سب سے جہیز کے کاروبار سے ہمیشہ کے لئے توبہ کرنے کی بھیک مانگنے آئے ہیں۔ آپ ہم سے جو قیمت لینا چاہیں لے لیں، مگر خدارا ہمیں یہ بھیک دے دیں۔ انہوں نے انتہائی جذباتی انداز میں کہا کہ چلئے ہم مسجد کی سیڑھیوں پر لیٹ جاتے ہیں، اور آپ میرے سینے پر جوتے پہن کر پار کر جائیں، میں اف نہیں بولوں گا، لیکن آج آپ اللہ کے پاک گھر میں اللہ کا پاک نام لیکر صرف ایک وعدہ کرلیجیے کہ آج سے مرتے دم تک جہیز کا کاروبار نہیں کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ جب تک سماج سے یہ فتنہ ختم نہیں ہو جاتا تحریک جاری رہے گی۔

پھر عہد وپیمان کے بعد مفتی اطہر نے طریقہ کار بتایا کہ بلاک جمعیت کی نگرانی میں پنچایت کی جمعیت ایک اصلاح معاشرہ کمیٹی بنا کر جن لڑکوں کے گھر شادی کی تاریخ طے ہو وہاں جا کر انتہائی منت سماجت اور پیار ومحبت کے ساتھ انہیں بغیر لین دین اور شادی کے تمام تر لوازمات کے بجائے مسنون انداز میں نکاح کی پیشکش رکھے گی، اور جب تک نکاح ہو نہ جائے کوششیں جاری رکھے گی۔ اگر نکاح سے ایک دن پہلے تک بھی اصلاح معاشرہ کمیٹی کی پیشکش کو لڑکے والوں کے ذریعے قبول کر لیا گیا، تو جامع مسجد سے جمعہ کے دن ایسے مسنون نکاح کرنے والے لڑکے اور ان کے والدین و رشتے داروں کو مبارکباد دی جائے گی، ورنہ پوری کمیٹی ان کی شادی کا بائیکاٹ کرتے ہوئے ان کی دعوت اور بارات وغیرہ میں شرکت نہیں کرے گی۔

جمعیۃ علماء بلاک رانی گنج کے سیکریٹری مفتی دلشاد احمد نعمانی نے مختلف علاقوں سے آئے تمام حاضرین اور ضلعی جمعیت کے مہمانان کا والہانہ استقبال کرتے ہوئے سبھوں کا شکریہ ادا کیا۔

جمعیت علماء ارریہ کے نائب صدر مولانا شاہد عادل قاسمی نے کہا کہ جمعیت علماء ہند کوئی عام تنظیم نہیں بلکہ یہ ایک خاص فکر کے ساتھ سو سال پہلے قائم ہوئی تھی، اور آج بھی اس جماعت کے موجودہ اکابرین اسی فکر کے ساتھ میدان عمل میں ملک و ملت کے حق میں شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کر رہی ہے۔ جہیز و نشہ مخالف مہم بھی اسی فکر کا نتیجہ ہے، جسے ہم سب کو آپس میں مل جل کر کامیابی سے ہم کنار کرنا ہے۔

جامعہ رحمانی خانقاہ مونگیر کے استاذ مفتی جنید احمد قاسمی نے کہاکہ قرآن وحدیث کی روشنی میں بحثیت مفتی یہ فتویٰ دیتا ہوں کہ جہیز لینا حرام ہے، اور موجودہ ماحول میں دینابھی گناہ ہے۔ انہوں نے مفکر اسلام حضرت مولانا سید محمد ولی صاحب رحمانی نور اللہ مرقدہ کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ وہ فرماتے تھے کہ لوگ میرے پاس تعویذ لینے کے لئے آتے ہیں، وہ یہ سمجھتے ہیں کہ بچے پر جن یا آسیب ہے، حالانکہ بات دراصل یہ ہے کہ دل دکھا کر جہیز لینے کی نحوست وجہ سے یہ بچے ناقص اور ادھورے پیدا ہو رہے ہیں۔

اردو کے سینئر صحافی عابد انور (قاسمی) دہلی نے کہاکہ آپ اپنے اندر ایک سوچ پیدا کیجئے کہ کیا غلط ہے اور کیا صحیح ہے؟ آپ سے ایک سوال ہے کہ کیا آپ واقعی مسلمان ہیں؟ اگر ہیں تو جمعیت کو جہیز و نشہ مخالف مہم چلانے کی ضرورت کیوں پیش آئی؟ کاش ہم سچے پکے مسلمان ہوتے تو آج ہماری حالت چوک چوراہے پر پڑے ہوئے اس پتھر کے ٹکڑوں کی مانند نہیں ہوتی، جنہیں جب جو چاہتا ہے ٹھوکریں مار کر آگے بڑھ جاتا ہے۔

جمعیت علماء ارریہ کے صدر ڈاکٹر عابد حسین نے کہا کہ جس طرح مسجد کے سارے بلب ایک کنکشن کی وجہ سے روشن ہیں اسی طرح ہمارا ایمان جب پختہ ہو جائے گا تو ایمانی رشتہ کی مضبوطی کی وجہ سے دل منور ہوگا، اور سماج سے خود بخود یہ بیماریاں دور ہو جائیں گی۔

نائب صدر جمعیت علماء ارریہ مفتی ہمایوں اقبال ندوی نے کہا کہ جمعیت علماء ارریہ جو پیغام آپ کے گھر تک لے کر آئی ہے۔ وہ شریعت کا بھی پیغام ہے اور ریاستی حکومت کا بھی فرمان ہے یہ خوشی کی بات ہے۔ آج ہمیں یہ عہد کرنا چاہیے کہ ہم شریعت کے پیغام کو بھی قبول کریں گے، اور حکومت کے اس قانون کو بھی مانگیں گے۔

جہیز و نشہ مخالف مہم کے اس بڑے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے جمعیت علماء بلاک ارریہ کے سیکریٹری مفتی محمد خالد قاسمی نے کہا کہ ہم آج یہاں تقریر سننے نہیں آئے ہیں، بلکہ سماج میں جہیز ونشہ کی جو دو مہلک بیماریاں پھیلی ہوئی ہیں وہ ختم کیسے ہوگی؟ اس کا لائحہ عمل تیار کرنے اور اس پر عمل کرتے ہوئے سماج کو ان دونوں برائیوں سے پاک کرنے کا عزم مصم کرنے کے لئے جمع ہوئے ہیں۔

اجلاس سے خطاب کرنے والوں میں جمعیت علماء ارریہ کے نائب صدر مولانا فاروق مظہری فاربس گنج، جمعیت علماء رانی گنج کے نائب سیکریٹری مولانا محمد ساجد حسین ندوی، مسجد کے امام و خطیب مولانا محمد شفیع مفتاحی، حافظ حسیب الرحمن مفتاحی، مکھیا مولانا فاروق و مولانا مجاہد الاسلام قاسمی قابل ذکر ہیں، جبکہ دیگر اہم شرکاء میں جمعیت علماء بلاک فاربس گنج سے مولانا غیاث الدین نعمانی، مولانا عبد الجبار ندوی اور ماسٹر محمد عمر حسین بھی موجود تھے۔

اجلاس میں جمعیت علماء بہار کے نائب صدر، شعبہ اصلاح معاشرہ جمعیت علماء ارریہ کے صدر مفتی محمد اطہرالقاسمی کی بنیادی دینی تعلیم پر مشتمل نئی کتاب ’اسلامی آداب‘ اور جامعہ خانقاہ رحمانی مونگیر کے معروف استاذ مفتی جنید احمد قاسمی کی کتاب ’مروجہ سودی معاملات نقل و عقل کی روشنی‘ میں، کا رسم اجراء بھی عمل میں آیا۔
اجلاس کو کامیاب بنانے میں جمعیت علماء بلاک رانی گنج کے مذکورہ بالا ذمہ دارن کے علاوہ نائب سیکریٹری قاری شاہنواز عالم، نائب صدر مولانا ارشاد قاسمی، خازن امانت علی خان، مولانا داؤد ندوی، قاری امتیاز احمد، حافظ محمد حنیف وغیرہ قابل ذکر ہیں۔ بزرگ عالم دین مولانا دلاور صاحب مفتاحی بھی شریک تھے۔

اجلاس کا آغاز مولانا محمد آصف قاسمی ہر پوری کی تلاوت اور شاعر اسلام قاری قمر الزماں نعمانی و حافظ حسنین کی نعت رسول سے ہوا، جبکہ اجلاس کی نظامت کے فرائض جمعیت علماء بلاک رانی گنج کے صدر بزرگ عالم دین مفتی نعیم الدین ندوی نے بحسن وخوبی انجام دیا۔ واضح رہے کہ جمعیۃ علمائے ہند نے نشہ اور جہیز کے خلاف مہم چھیڑ رکھی ہے۔

ممبئی پریس خصوصی خبر

امیر سنی دعوت اسلامی مولانا محمد شاکر نوری سال 2026ء کے پانچ سو بااثر ترین مسلمانوں میں اس بار بھی شامل

Published

on

maulana

ممبئی ۱نومبر : تعلیم و تربیت، سماجی ا ور فاہی خدمات نیز دینی و مذہبی قیادت کے میدان میں نمایاں کردار ادا کرنے والے مولانا محمد شاکر نوری، امیر سنی دعوتِ اسلامی، جن کے زیرِ انتظام آزاد میدان ممبئی میں منعقد ہونے والا سالانہ اجتماع دنیا کے بڑے سنی اجتماعات میں سے ایک ہے، کو دنیا کے 500 بااثر ترین مسلمانوں کی فہرست میں شامل کیا گیا ہے۔ یہ فہرست ان شخصیات پر مشتمل ہوتی ہے جو مسلم دنیا میں مثبت تبدیلی، قیادت، اثر و رسوخ اور خدمت کے جذبے سے نمایاں کردار ادا کر رہی ہیں۔ یہ فہرست رائل اسلامک اسٹریٹجک اسٹڈیز سنٹر عمان (اردن) کے تحت مرتب کی جاتی ہے اور اسے پرنس الولید بن طلال سنٹر فار مسلم-کرسچن انڈر اسٹینڈنگ، جارج ٹاؤن یونیورسٹی (امریکہ) کے اشتراک سے ہر سال شائع کیا جاتا ہے۔ جمعہ کو جاری کیے گئے ایک بیان میں سنی دعوتِ اسلامی نے کہا کہ مولانا نوری کی تعلیمی وسماجی خدمات، فلاحی کاموں کے فروغ میں انتھک کوششوں نے انہیں عالمی سطح پر یہ اعزاز دلایا ہے۔

بیان میں کہا گیا کہ مولانا شاکر نوری جو بھارت کی سب سے بڑی سنی تنظیموں میں سے ایک کی قیادت کر رہے ہیں، نے تعلیم، خواتین کی خود مختاری، نوجوانوں کی رہنمائی اور منشیات کے خلاف مہمات کے ذریعے ہزاروں زندگیوں پر اثر ڈالا ہے۔ یہ اعزاز صرف مولانا نوری کی خدمات کا اعتراف نہیں بلکہ عالمی سطح پر بھارتی مسلمانوں کی مثبت اور تعمیری شناخت کی بھی عکاسی کرتا ہے۔ سنی دعوتِ اسلامی ایک غیر سیاسی مذہبی تنظیم ہے جس کا مرکز ممبئی میں ہے۔ یہ تنظیم ہر سال دسمبر کے آس پاس تین روزہ عظیم الشان اجتماع منعقد کرتی ہے جس میں دینی بیانات، عصری موضوعات پر تقاریر اور طلبہ کے لیے تعلیمی رہنمائی شامل ہوتی ہے۔ اس اجتماع میں سالانہ تقریباً تین لاکھ افراد شریک ہوتے ہیں۔ تنظیم کے تحت تقریباً 50 تعلیمی ادارے قائم ہیں جن میں 7000 سے زائد طلبہ زیرِ تعلیم ہیں۔مولانا نوری نے 40 سے زیادہ کتابیں تصنیف کی ہیں جو مختلف زبانوں میں شائع ہوچکی ہیں۔ انہوں نے متعدد فلاحی منصوبے شروع کیے ہیں جن میں تعلیم کے ذریعے مسلم نوجوانوں اور خواتین کو بااختیار بنانا، غریبوں کو خوراک و لباس کی فراہمی، کمزور طبقے کی رہنمائی، نوجوانوں کی اصلاح اور منشیات و نشہ آور اشیا کے خلاف مہمات شامل ہیں۔ اس مسرت کے موقع پر علما ومبلغین اور متعلقین کی جانب سے مبارک بادیاں پیش کی جارہی ہیں اور حضرت امیر سنی دعوت اسلامی کی صحت وعافیت اور ان کے لیے طول عمر کی دعائیں کر رہے ہیں۔

Continue Reading

ممبئی پریس خصوصی خبر

ووٹ چوری پہلے ڈبل ووٹرس کی خاطر تواضع کرے، ایم این ایس کی عوام سے سبق سکھانے کی اپیل، ٹھاکرے کنبہ کی بھی نام حذف کرنے کی سازش رچی گئی تھی

Published

on

ممبئی مہاراشٹر میں ووٹ چوری کے موضوع پر آج اپوزیشن نے حکمراں محاذ بر سراقتدار جماعتوں کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے الیکشن کمیشن پر کئی سنگین الزامات عائد کئے ہیں یہ مورچہ مرین لائنس سے پیدل مارچ کی شکل میں نکالا گیا جس میں اپوزیشن کے اعلیٰ قائدین شردپوار ، ادھوٹھاکرے ، راج ٹھاکرے ، بالا صاحب تھورات سمیت دیگر سربراہان نے حصہ لیا ۔ سچ کا مورچہ میں آزاد میدان پر جم غفیر سے خطاب کرتے ہوئے ادھو ٹھاکرے نے سرکار کو ہدف تنقید بنایا ۔ ٹھاکرے نے اپنی تقریر میں الزام لگایا کہ بوگس ووٹرس عام ہے اس کے ساتھ انہوں نے یہ بھی الزام لگایا کہ ووٹر لسٹوں میں بڑی گڑبڑ ہے۔ بہت سے لوگوں کے نام دو جگہ ہیں۔ ٹھاکرے نے دعویٰ کیا کہ کچھ ووٹروں کے پتے درست نہیں ہیں، جب کہ کچھ ووٹروں کے نام درست نہیں ہیں۔ یہ کہتے ہوئے ٹھاکرے نے اپنے ساتھ پیش آنے والے واقعہ کے بارے میں بھی جانکاری دی۔ ادھو ٹھاکرے نے دعویٰ کیا کہ ووٹر لسٹ سے میرا اور ٹھاکرے خاندان کا نام ہٹانے کی سازش رچی گئی۔ دو دن پہلے الیکشن کمیشن کے اہلکار ماتوشری آئے تھے۔ میں نے انہیں بلایا اور بتایا کہ وہ کیا معلومات چاہتے ہیں۔ میں نے کہا تم بتاؤ کیا چاہتے ہو؟ ان کا کہنا تھا کہ ٹیلی فون نمبر جعلی ہے۔ میں نے انیل پرب ، انیل دیسائی سے پوچھا۔ ہم میں سے کسی نے الیکشن کمیشن کو درخواست نہیں دی۔ درخواست کل 23 تاریخ کو میرے نام سے کی گئی تھی۔ یہ درخواست سکشم نامی ایپ کے ذریعے کی گئی تھی۔یہی ووٹرس لسٹوں میں فرضی واڑہ کی نظیر ہے ۔

ممبئی ایک طرف کانگریس صدر راہل گاندھی ووٹ چوری کے موضوع پر جارحانہ رخ اختیار کرچکے ہیں تو دوسری طرف مہاوکاس اگھاڑی شیوسینا ۔ ایم این ایس اور این سی پی کانگریس نے سچ مارچ یعنی ستیہ مارچ نکال کر اپنی ناراضگی کا اظہار کیا ۔ریاست میں بلدیاتی انتخابات کے پس منظر میں ووٹ دھاندلی و چوری کا معاملہ اب سامنے آیا ہے۔ مہاوکاس اگھاڑی نے آج ‘ستیہ مارچ’ نکال کر الیکشن کمیشن کو چیلنج کیا ہے۔ کہا جاتا ہے کہ ایم این ایس صدر راج ٹھاکرے نے مہاوکاس اگھاڑی کے ساتھ مل کر اس مارچ میں حصہ لے کر اپوزیشن کے محاذ کو مضبوط کیا ہے۔ راج ٹھاکرے نے اس مارچ میں حصہ لیتے ہوئے ووٹ دھاندلی کے معاملے پر سخت تبصرہ کیا ہے۔ ایم این ایس کے صدر راج ٹھاکرے نے اس مارچ سے خطاب کرتےہوئے ایک زوردار تقریر کی۔ انہوں نے اپنی تقریر میں ووٹ دھاندلی و چوری اور ڈبل ووٹرز کا معاملہ اٹھایا اور الیکشن کمیشن پر سخت تنقید کی۔ راج ٹھاکرے نے اس بار جولائی تک ممبئی کے لوک سبھا حلقہ کے دوہرے ووٹروں کی فہرست پڑھ کر سنائی۔ راج ٹھاکرے نے کہا کہ اب وہ کہیں گے کہ ثبوت کہاں ہے۔ راج ٹھاکرے نے سنگین الزام لگایا کہ ممبئی میں چار ہزار تھانہ کے ووٹرس نے اپنے ووٹ کا استعمال کیا ہے ۔ راج ٹھاکرے نے مزید کہا کہ ایک ایم ایل اے کا بیٹا انہیں بتاتا ہے۔ میں باہر سے 20 ہزار ووٹ لے کر آیا ہوں۔ کسی کی سمجھ میں نہیں آتا کہ کیا ہے۔ کچھ بھی ہو رہا ہے۔ نوی ممبئی میں کمشنر کے بنگلے پر ووٹروں کا اندراج کیا گیا۔ کسی نے قابل رسائی بیت الخلا میں ووٹرز کا اندراج کیا۔ اگر میں کسی کو کہیں بھی بیٹھا ہوا دیکھوں تو کیا مجھے رجسٹر کرنا چاہیے؟یہ سلسلہ پورے ملک میں جاری ہے۔ یہ بات ووٹروں کو بھی سمجھ آتی ہے۔گزشتہ روز میں نے ووٹنگ مشین کی بات کی تھی۔ یہ ایک سادہ سا معاملہ ہے۔ 232 ایم ایل اے منتخب ہونے کے بعد مہاراشٹر میں سوگ ماتم کا سماں ہے لوگ خاموش ہے ووٹر پریشان ہے وہ تخیل میں غرق ہے کہ میں نے منتخب ہونے والوں کو کیسے منتخب کیا؟ الیکشن کمیشن کے ذریعے سازش شروع کر دی گئی۔ الیکشن کیسے لڑیں۔ راج ٹھاکرے نے الزام لگایا کہ میچ پہلے سے ہی فکس ہے۔ راج ٹھاکرے نے اس موقع پر کہا کہ اگر کل الیکشن ہوں تو میں آپ کو بتاتا ہوں، جب الیکشن ہوں تو گھر گھر جائیں ووٹ لسٹ پر کام کریں۔ چہرے پہچانے جائیں۔ اس کے بعد اگر ڈبل ووٹرس اور فرضی ووٹر نظر آئے تو ان کی خاطر تواضع کرنے کے بعد انہیں پولس کے حوالے کرے ۔

Continue Reading

(جنرل (عام

مالیگاؤں میں سردارولبھ بھائی پٹیل کی ایک سو پچاسویں یوم پیدائش کے موقع پر ‘رن فار یونیٹی’ میراتھن دوڑ کا انعقاد، بڑی تعداد میں نوجوانوں نے کی شرکت

Published

on

مالیگاؤں مجاہد آزادی،مرد آہن سردارولبھ بھائی پٹیل کی ایک سو پچاسویں یوم پیدائش کے موقع پر مالیگاؤں شہرمیں رَن فار یونیٹی میراتھن کا انعقاد عمل میں آیا۔ مالیگاؤں شہرمیں واقع آزادنگرپولیس اسٹیشن اور قلعہ پولیس اسٹیشن کی جانب سے مشترکہ طور پر تین کلو میٹر طویل رَن فار یونیٹی میراتھن (ایکتادوڑ) کا انعقاد عمل میں آیا۔ اس دوڑ میں بڑی تعداد میں نوجوانوں نے شرکت کی اورپر جوش طریقے سے تین کلو میٹر کا فاصلہ طئے کیا۔اس دوڑ کا انعقاد ناشک گرامن سپریٹنڈنٹ آف پولیس (ایس پی) بالاصاحب پاٹل کی ہدایت و سربراہی میں عمل میں آیا۔ قومی ہیرو سردار ولبھ بھائی پٹیل کے کی ۱۵۰ ویں یوم پیدائش کی مناسبت سے آزادنگر اور قلعہ پولیس اسٹیشن کی مشترکہ کوششوں سے اس میراتھن کا انعقاد عمل میں آیا۔ میراتھن دوڑ میں نوجوانوں نے شرکت کرتے ہوئے امن بھائی چارہ اور اخوت کا پیغام دیا۔

ایکتا دوڑ کا آغازبروز جمعہ صبح دس بجے آزادنگر پولیس اسٹیشن واقع چندپوری گیٹ سے ہوا۔ آزادنگرپولیس اسٹیشن سے شروع ہونے والی ایکتا دوڑ خانقاہ مسجد، خان کلیکشن،سلیمانی چوک، مشاورت چوک، بھکو چوک،انجمن چوک، نہروچوک، بوہرہ جماعت خانہ،پانچ قندیل سے ہوتے ہوئے آزادنگر پولیس اسٹیشن پرگیارہ بجے اختتام پذیرہوئی۔دو سو سے زائد افراد نے اس دوڑ میں حصہ لیاان میں پولیس افسران، شہری اور طلبہ کی بڑی تعداد شامل تھیں۔اس دوڑمیں طلبہ و نوجوانوں نے بھی کثیرتعداد میں حصہ لیا۔

آزادنگر پولیس اسٹیشن کے سینٹر پولیس افسریوگیش گھوڑپڑے نے نہ صرف اس دوڑ کا انعقاد کیا بلکہ تین کلو میٹرطویل دوڑ میں بذات خود حصہ بھی لیا۔ یوگیش گھوڑپڑے کے ساتھ قلعہ پولیس اسٹیشن کے سینئرپولیس انسپکٹر سدھیرپاٹل نے بھی رن فار یونیٹی کے انعقاد میں معاونت کی۔ میراتھن دوڑ میں پہلا مقام سہیل شیخ نے حاصل کیا۔ جبکہ دوسرا مقام سچن مالی نے اور تیسرا مقام شیخ آفتاب نے حاصل کیا۔اٹھارہ سال سے کم عمر کے شرکاء کو بھی انعام و اکرام سے نوازہ گیا۔میراتھن دوڑ میں شرکت کرنے والے ہر شہری کو سند سے نوازہ گیا۔ آزاد نگر اور قلعہ پولیس کے علاوہ سٹی پولیس اسٹیشن نے بھی ایکتا دوڑ کا انعقاد کرتے ہوئے بھائی چارے کے پیغام کو عام کیا۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com