Connect with us
Saturday,23-November-2024
تازہ خبریں

(جنرل (عام

جہیز و نشہ کے خلاف جمعیۃ علماء میدان میں، رانی گنج اجلاس میں شرکاء کا نشہ نہ کرنے اور جہیز نہ لینے کا عہد

Published

on

Jamiat-Ulema

ملک اور خاص طور پر بہار میں نشہ اور جہیز کی لعنت کے خلاف جہد مسلسل کا اعلان کرتے ہوئے، جمعیۃ علمائے ہند رانی گنج ارریہ نے عہد کیا ہے، اس وقت تک یہ مہم جاری رکھیں گے۔ جب تک کہ سماج سے جہیز اور نشہ کی لعنت ختم نہیں ہو جاتی۔ یہ بات جمعۃ علمائے بہار کے نائب صدر اور ارریہ اصلاح معاشرہ کے سربراہ مفتی اطہرالقاسمی نے جمعیۃ علماء رانی گنج کے زیر اہتمام جہیز اور نشہ مخالف اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔

انہوں نے کہا کہ اپنا دامن پھیلاتے ہوئے کہا کہ سماج کے نوجوانوں کے ساتھ ان کے بوڑھے والدین اور رشتے دار برسوں سے جہیز میں بھیک مانگتے پھر رہے ہیں، ہم آج آپ سب سے جہیز کے کاروبار سے ہمیشہ کے لئے توبہ کرنے کی بھیک مانگنے آئے ہیں۔ آپ ہم سے جو قیمت لینا چاہیں لے لیں، مگر خدارا ہمیں یہ بھیک دے دیں۔ انہوں نے انتہائی جذباتی انداز میں کہا کہ چلئے ہم مسجد کی سیڑھیوں پر لیٹ جاتے ہیں، اور آپ میرے سینے پر جوتے پہن کر پار کر جائیں، میں اف نہیں بولوں گا، لیکن آج آپ اللہ کے پاک گھر میں اللہ کا پاک نام لیکر صرف ایک وعدہ کرلیجیے کہ آج سے مرتے دم تک جہیز کا کاروبار نہیں کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ جب تک سماج سے یہ فتنہ ختم نہیں ہو جاتا تحریک جاری رہے گی۔

پھر عہد وپیمان کے بعد مفتی اطہر نے طریقہ کار بتایا کہ بلاک جمعیت کی نگرانی میں پنچایت کی جمعیت ایک اصلاح معاشرہ کمیٹی بنا کر جن لڑکوں کے گھر شادی کی تاریخ طے ہو وہاں جا کر انتہائی منت سماجت اور پیار ومحبت کے ساتھ انہیں بغیر لین دین اور شادی کے تمام تر لوازمات کے بجائے مسنون انداز میں نکاح کی پیشکش رکھے گی، اور جب تک نکاح ہو نہ جائے کوششیں جاری رکھے گی۔ اگر نکاح سے ایک دن پہلے تک بھی اصلاح معاشرہ کمیٹی کی پیشکش کو لڑکے والوں کے ذریعے قبول کر لیا گیا، تو جامع مسجد سے جمعہ کے دن ایسے مسنون نکاح کرنے والے لڑکے اور ان کے والدین و رشتے داروں کو مبارکباد دی جائے گی، ورنہ پوری کمیٹی ان کی شادی کا بائیکاٹ کرتے ہوئے ان کی دعوت اور بارات وغیرہ میں شرکت نہیں کرے گی۔

جمعیۃ علماء بلاک رانی گنج کے سیکریٹری مفتی دلشاد احمد نعمانی نے مختلف علاقوں سے آئے تمام حاضرین اور ضلعی جمعیت کے مہمانان کا والہانہ استقبال کرتے ہوئے سبھوں کا شکریہ ادا کیا۔

جمعیت علماء ارریہ کے نائب صدر مولانا شاہد عادل قاسمی نے کہا کہ جمعیت علماء ہند کوئی عام تنظیم نہیں بلکہ یہ ایک خاص فکر کے ساتھ سو سال پہلے قائم ہوئی تھی، اور آج بھی اس جماعت کے موجودہ اکابرین اسی فکر کے ساتھ میدان عمل میں ملک و ملت کے حق میں شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کر رہی ہے۔ جہیز و نشہ مخالف مہم بھی اسی فکر کا نتیجہ ہے، جسے ہم سب کو آپس میں مل جل کر کامیابی سے ہم کنار کرنا ہے۔

جامعہ رحمانی خانقاہ مونگیر کے استاذ مفتی جنید احمد قاسمی نے کہاکہ قرآن وحدیث کی روشنی میں بحثیت مفتی یہ فتویٰ دیتا ہوں کہ جہیز لینا حرام ہے، اور موجودہ ماحول میں دینابھی گناہ ہے۔ انہوں نے مفکر اسلام حضرت مولانا سید محمد ولی صاحب رحمانی نور اللہ مرقدہ کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ وہ فرماتے تھے کہ لوگ میرے پاس تعویذ لینے کے لئے آتے ہیں، وہ یہ سمجھتے ہیں کہ بچے پر جن یا آسیب ہے، حالانکہ بات دراصل یہ ہے کہ دل دکھا کر جہیز لینے کی نحوست وجہ سے یہ بچے ناقص اور ادھورے پیدا ہو رہے ہیں۔

اردو کے سینئر صحافی عابد انور (قاسمی) دہلی نے کہاکہ آپ اپنے اندر ایک سوچ پیدا کیجئے کہ کیا غلط ہے اور کیا صحیح ہے؟ آپ سے ایک سوال ہے کہ کیا آپ واقعی مسلمان ہیں؟ اگر ہیں تو جمعیت کو جہیز و نشہ مخالف مہم چلانے کی ضرورت کیوں پیش آئی؟ کاش ہم سچے پکے مسلمان ہوتے تو آج ہماری حالت چوک چوراہے پر پڑے ہوئے اس پتھر کے ٹکڑوں کی مانند نہیں ہوتی، جنہیں جب جو چاہتا ہے ٹھوکریں مار کر آگے بڑھ جاتا ہے۔

جمعیت علماء ارریہ کے صدر ڈاکٹر عابد حسین نے کہا کہ جس طرح مسجد کے سارے بلب ایک کنکشن کی وجہ سے روشن ہیں اسی طرح ہمارا ایمان جب پختہ ہو جائے گا تو ایمانی رشتہ کی مضبوطی کی وجہ سے دل منور ہوگا، اور سماج سے خود بخود یہ بیماریاں دور ہو جائیں گی۔

نائب صدر جمعیت علماء ارریہ مفتی ہمایوں اقبال ندوی نے کہا کہ جمعیت علماء ارریہ جو پیغام آپ کے گھر تک لے کر آئی ہے۔ وہ شریعت کا بھی پیغام ہے اور ریاستی حکومت کا بھی فرمان ہے یہ خوشی کی بات ہے۔ آج ہمیں یہ عہد کرنا چاہیے کہ ہم شریعت کے پیغام کو بھی قبول کریں گے، اور حکومت کے اس قانون کو بھی مانگیں گے۔

جہیز و نشہ مخالف مہم کے اس بڑے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے جمعیت علماء بلاک ارریہ کے سیکریٹری مفتی محمد خالد قاسمی نے کہا کہ ہم آج یہاں تقریر سننے نہیں آئے ہیں، بلکہ سماج میں جہیز ونشہ کی جو دو مہلک بیماریاں پھیلی ہوئی ہیں وہ ختم کیسے ہوگی؟ اس کا لائحہ عمل تیار کرنے اور اس پر عمل کرتے ہوئے سماج کو ان دونوں برائیوں سے پاک کرنے کا عزم مصم کرنے کے لئے جمع ہوئے ہیں۔

اجلاس سے خطاب کرنے والوں میں جمعیت علماء ارریہ کے نائب صدر مولانا فاروق مظہری فاربس گنج، جمعیت علماء رانی گنج کے نائب سیکریٹری مولانا محمد ساجد حسین ندوی، مسجد کے امام و خطیب مولانا محمد شفیع مفتاحی، حافظ حسیب الرحمن مفتاحی، مکھیا مولانا فاروق و مولانا مجاہد الاسلام قاسمی قابل ذکر ہیں، جبکہ دیگر اہم شرکاء میں جمعیت علماء بلاک فاربس گنج سے مولانا غیاث الدین نعمانی، مولانا عبد الجبار ندوی اور ماسٹر محمد عمر حسین بھی موجود تھے۔

اجلاس میں جمعیت علماء بہار کے نائب صدر، شعبہ اصلاح معاشرہ جمعیت علماء ارریہ کے صدر مفتی محمد اطہرالقاسمی کی بنیادی دینی تعلیم پر مشتمل نئی کتاب ’اسلامی آداب‘ اور جامعہ خانقاہ رحمانی مونگیر کے معروف استاذ مفتی جنید احمد قاسمی کی کتاب ’مروجہ سودی معاملات نقل و عقل کی روشنی‘ میں، کا رسم اجراء بھی عمل میں آیا۔
اجلاس کو کامیاب بنانے میں جمعیت علماء بلاک رانی گنج کے مذکورہ بالا ذمہ دارن کے علاوہ نائب سیکریٹری قاری شاہنواز عالم، نائب صدر مولانا ارشاد قاسمی، خازن امانت علی خان، مولانا داؤد ندوی، قاری امتیاز احمد، حافظ محمد حنیف وغیرہ قابل ذکر ہیں۔ بزرگ عالم دین مولانا دلاور صاحب مفتاحی بھی شریک تھے۔

اجلاس کا آغاز مولانا محمد آصف قاسمی ہر پوری کی تلاوت اور شاعر اسلام قاری قمر الزماں نعمانی و حافظ حسنین کی نعت رسول سے ہوا، جبکہ اجلاس کی نظامت کے فرائض جمعیت علماء بلاک رانی گنج کے صدر بزرگ عالم دین مفتی نعیم الدین ندوی نے بحسن وخوبی انجام دیا۔ واضح رہے کہ جمعیۃ علمائے ہند نے نشہ اور جہیز کے خلاف مہم چھیڑ رکھی ہے۔

(جنرل (عام

ممبئی میٹرو لائن 3 : ممبئی کے باندرہ کرلا کمپلیکس میٹرو اسٹیشن میں آگ لگ گئی، ٹرین سروس روک دی گئی، لوگ پریشان

Published

on

bkc metro station fire

ممبئی : ممبئی کے باندرہ-کرلا کمپلیکس (بی کے سی) میٹرو اسٹیشن کے تہہ خانے میں جمعہ کو آگ لگ گئی۔ جس کی وجہ سے ٹرین سروس معطل کردی گئی۔ حکام کے مطابق آگ رات 1.10 بجے کے قریب لگی۔ آگ اسٹیشن کے اندر 40-50 فٹ کی گہرائی میں لکڑی کی چادروں، فرنیچر اور تعمیراتی سامان تک محدود تھی۔ جس کی وجہ سے علاقے میں دھوئیں کے بادل پھیل گئے۔ ایک شہری اہلکار نے بتایا کہ آگ میں کسی جانی نقصان کی کوئی اطلاع نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ 8 فائر انجن اور دیگر آگ بجھانے والی گاڑیاں صورتحال پر قابو پانے کے لیے موقع پر موجود ہیں۔ تاہم، بی کے سی اسٹیشن پر ٹرین خدمات دوپہر 2:45 تک مکمل طور پر بحال کردی گئیں۔

بی کے سی میٹرو اسٹیشن ممبئی میٹرو ریل کارپوریشن کے تحت آرے جے وی ایل آر اور بی کے سی کے درمیان 12.69 کلومیٹر طویل (ممبئی میٹرو 3) یا ایکوا لائن کوریڈور کا حصہ ہے، جس کا افتتاح گزشتہ ماہ وزیر اعظم نریندر مودی نے کیا تھا۔ ممبئی میٹرو 3 نے اپنے آفیشل ‘ایکس’ ہینڈل پر ایک پوسٹ میں کہا ہے کہ بی کے سی اسٹیشن پر مسافروں کی خدمات کو عارضی طور پر بند کر دیا گیا ہے کیونکہ انٹری/ایگزٹ اے4 کے باہر آگ لگ گئی ہے۔ جس کی وجہ سے اسٹیشن دھویں سے بھر گیا۔ فائر ڈیپارٹمنٹ ڈیوٹی پر ہے۔ ہم نے مسافروں کی حفاظت کے لیے خدمات بند کر دی ہیں۔ ایم ایم آر سی اور ڈی ایم آر سی کے سینئر عہدیدار موقع پر موجود ہیں۔ متبادل میٹرو سروس کے لیے براہ کرم باندرہ کالونی اسٹیشن جائیں۔ آپ کے تعاون کا شکریہ۔

ممبئی میٹرو 3 نے ایک پوسٹ میں کہا کہ بی کے سی میٹرو اسٹیشن پر ٹرین خدمات 14.45 پر مکمل طور پر بحال کردی گئیں۔ ہم ہونے والی زحمت کے لیے مخلصانہ معذرت خواہ ہیں اور تمام مسافروں کے صبر اور سمجھ بوجھ کے لیے ان کا شکریہ ادا کرتے ہیں۔ آپ کی حفاظت ہماری اولین ترجیح ہے۔ ممبئی میٹرو حکام کے مطابق آگ اے4 کے داخلی اور خارجی دروازوں کے قریب لگی، جس سے اسٹیشن کے داخلی دروازے پر دھواں پھیل گیا۔ اطلاع ملنے پر فائر بریگیڈ کے عملے کو فوری طور پر موقع پر بھیجا گیا اور آگ بجھانے کا کام کیا۔ شکر ہے کہ اس واقعے میں کسی کے زخمی ہونے کی اطلاع نہیں ہے۔

Continue Reading

(جنرل (عام

‘نفرت انگیز تقاریر اور غلط بیانی میں فرق ہوتا ہے،’ سپریم کورٹ کا پی آئی ایل پر سماعت سے انکار

Published

on

supreme-court

نئی دہلی : سپریم کورٹ نے سیاسی رہنماؤں کو اشتعال انگیز تقاریر کرنے سے روکنے کے لیے رہنما خطوط جاری کرنے کی درخواست کو مسترد کر دیا۔ عدالت نے کہا کہ نفرت انگیز تقریر کا موازنہ غلط بیانی یا جھوٹے دعوے کے کیس سے نہیں کیا جا سکتا۔ ان میں فرق ہے۔ عدالت نے درخواست گزار سے کہا کہ آپ کو سمجھ نہیں آئی کہ نفرت انگیز تقریر کیا ہوتی ہے۔ آپ نے مسئلہ سے انحراف کیا۔ درخواست میں نفرت انگیز تقریر کے جرم کو غلط پیش کیا گیا ہے۔ اگر کوئی شکایت ہے تو آپ قانون کے مطابق معاملہ اٹھا سکتے ہیں۔

سپریم کورٹ نے پی آئی ایل کو سننے سے انکار کر دیا۔ چیف جسٹس سنجیو کھنہ اور جسٹس سنجے کمار کی بنچ نے کہا کہ نفرت انگیز تقاریر اور غلط بیانی میں فرق ہوتا ہے۔ اس کے ساتھ، اس نے ‘ہندو سینا سمیتی’ کے وکیل سے کہا جس نے پی آئی ایل دائر کی تھی کہ سپریم کورٹ اس معاملے میں نوٹس جاری کرنے میں دلچسپی نہیں رکھتی ہے۔ بنچ نے کہا کہ ہم آئین ہند کے آرٹیکل 32 کے تحت موجودہ رٹ پٹیشن پر غور کرنے کے لئے مائل نہیں ہیں، جو دراصل ‘مبینہ بیانات’ کا حوالہ دیتی ہے۔ مزید برآں، اشتعال انگیز تقریر اور غلط بیانی میں فرق ہے۔ اگر درخواست گزار کو کوئی شکایت ہے تو وہ قانون کے مطابق معاملہ اٹھا سکتے ہیں۔

بنچ نے یہ بھی کہا کہ وہ کیس کی خوبیوں پر تبصرہ نہیں کر رہا ہے۔ پی آئی ایل نے عدالت سے اشتعال انگیز تقاریر کو روکنے کے لیے رہنما خطوط وضع کرنے اور امن عامہ اور قوم کی خودمختاری کو خطرے میں ڈالنے والے بیانات دینے والے افراد کے خلاف تعزیری کارروائی کا حکم دینے کی درخواست کی تھی۔ درخواست گزار کے وکیل کنور آدتیہ سنگھ اور سواتنتر رائے نے کہا کہ لیڈروں کے تبصرے اکثر اشتعال انگیز ہوتے ہیں، جو ممکنہ طور پر عوامی بے چینی کا باعث بن سکتے ہیں۔

سپریم کورٹ نے جمعرات کو اس درخواست کو مسترد کر دیا جس میں ڈاکٹروں کو ہدایت کی درخواست کی گئی تھی کہ وہ مریضوں کو ان کی تجویز کردہ دوا سے منسلک تمام ممکنہ خطرات اور مضر اثرات کے بارے میں آگاہ کریں۔ جب دہلی ہائی کورٹ نے اس درخواست کو مسترد کر دیا تو معاملہ سپریم کورٹ تک پہنچا۔ عدالت نے کہا، ‘یہ عملی نہیں ہے۔ اگر اس پر عمل کیا جاتا ہے تو، ایک ڈاکٹر 10-15 سے زیادہ مریضوں کا علاج نہیں کر سکے گا اور کنزیومر پروٹیکشن ایکٹ کے تحت مقدمات درج کیے جا سکتے ہیں۔ درخواست گزار کے وکیل پرشانت بھوشن نے دلیل دی کہ اس سے طبی لاپرواہی کے معاملات سے بچنے میں مدد ملے گی۔ بنچ نے کہا کہ ڈاکٹر سپریم کورٹ کے اس فیصلے سے ناخوش ہیں جس میں طبی پیشہ کو کنزیومر پروٹیکشن ایکٹ کے دائرے میں لایا گیا ہے۔

Continue Reading

(جنرل (عام

کرنی سینا کے قومی صدر راج سنگھ شیخاوت کا بڑا اعلان… لارنس گینگ کے گولڈی-انمول-روہت کو مارنے والوں کو ایک کروڑ روپے تک کا نقد انعام۔

Published

on

Karni-Sena-&-Lawrence

جے پور : کھشتریہ کرنی سینا کے قومی صدر راج سنگھ شیخاوت ایک بار پھر سرخیوں میں ہیں۔ انہوں نے بدنام زمانہ گینگسٹر لارنس بشنوئی کے بھائی انمول بشنوئی کو قتل کرنے والے شخص کے لیے ایک کروڑ روپے کے نقد انعام کا اعلان کیا ہے۔ یہی نہیں راج سنگھ شیخاوت نے لارنس گینگ کے حواریوں کو مارنے پر مختلف انعامات کا اعلان بھی کیا ہے۔ راج سنگھ نے سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو جاری کرکے انعام کا اعلان کیا۔ انہوں نے کہا کہ اس سے قبل لارنس پر انعام کا اعلان کر چکے ہیں لیکن صرف لارنس ہی نہیں اس کے پورے گینگ کو ختم کرنا ضروری ہے۔ ایسے میں گینگ کے کارندوں پر انعامی رقم کا اعلان کیا جا رہا ہے۔

راج سنگھ شیخاوت کا کہنا ہے کہ دادا میرے گرو ہیں اور وہ ان کے لیے کچھ بھی کر سکتے ہیں۔ وہ سکھدیو سنگھ گوگامیڈی کو دادا کہہ کر مخاطب کر رہے تھے کیونکہ سماج کے بہت سے لوگ اور گوگامیڈی کے حامی انہیں دادا کہہ کر مخاطب کرتے ہیں۔ شیخاوت نے کہا کہ دادا کو گینگسٹر لارنس بشنوئی گینگ نے قتل کیا تھا۔ قتل کے بعد گینگ نے قتل کی ذمہ داری بھی قبول کرلی۔ ایسے میں وہ صرف لارنس پر انعام کا اعلان کرنے کے بجائے اس گینگ کے تمام ارکان کو مارنے والوں کو نقد انعام دیں گے۔ انعام کی رقم کھشتریہ کرنی سینا خاندان کی طرف سے دی جائے گی۔

1… انمول بشنوئی (لارنس بشنوئی کا بھائی) – ایک کروڑ روپے
گولڈی برار پر 51 لاکھ روپے …2
3… روہت گودارا پر 51 لاکھ روپے
4… سمپت نہرا پر 21 لاکھ روپے
5… وریندر چرن پر 21 لاکھ روپے

کچھ دن پہلے بھی راج سنگھ شیخاوت نے گینگسٹر لارنس بشنوئی پر نقد انعام کا اعلان کیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ جو بھی پولیس والا لارنس کو مارتا ہے یا انکاونٹر کرتا ہے وہ جیل میں ہوتا ہے۔ وہ اس پولیس اہلکار کو ایک کروڑ گیارہ لاکھ گیارہ ہزار ایک سو گیارہ روپے کا نقد انعام دیں گے۔ حال ہی میں جب راج سنگھ شیخاوت نے لارنس بشنوئی کے انکاؤنٹر پر پولیس والوں کے لیے نقد انعام کا اعلان کیا تھا۔ ان دنوں سکھدیو سنگھ گوگامیڈی کی اہلیہ شیلا شیخاوت نے کہا کہ ان کے بیان کا شری راشٹریہ راجپوت کرنی سینا سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ وہ ایک الگ تنظیم کے صدر ہیں اور ان کا گوگامیڈی کی طرف سے بنائی گئی شری راشٹریہ راجپوت کرنی سینا سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ اگر وہ کوئی اعلان کرتے ہیں تو یہ ان کا ذاتی معاملہ ہے، ہماری تنظیم اس پر کوئی توجہ نہیں دے رہی۔ شیلا شیخاوت نے یہ بھی کہا کہ گوگامیڈی سے محبت کرنے والے ہزاروں لوگ ہیں، یہ ان پر منحصر ہے کہ کون کب کیا اعلان کرتا ہے۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com