Connect with us
Tuesday,23-September-2025
تازہ خبریں

جرم

اندور میں 14 مسلمانوں کو گربا میں شامل ہونے پر کیا گیا گرفتار،151 کے تحت مقدمہ درج

Published

on

Garba

اندور میں پچھلے ایک ہفتے کے دوران کم از کم 14 مسلم مردوں کو پولیس نے گرفتار کیا ہے جب بجرنگ دل کے کاکنان نے انہیں پولیس کے حوالے کیا کیونکہ وہ ان مقامات میں داخل ہوئے تھے جہاں نوراتری منانے کے تہوار کے حصے کے طور پر گربا پیش کیا جا رہا تھا۔ ان 14 افراد پر مختلف پولیس تھانوں میں تعزیرات ہند کی دفعہ 151 کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ پولیس نے کہا کہ یہ لوگ تصویریں کلک کر رہے تھے، اور امن کو خراب کر رہے تھے۔

یہ پیشرفت ریاست کی وزیر ثقافت اور داخلہ اوشا ٹھاکر کے مسلم مردوں کے گربا مقامات کا دورہ کرنے کی ناپسندیدگی پر بیانات کے بعد سامنے آئی ہے۔ ریاستی وزیر ثقافت اوشا ٹھاکر نے 9 ستمبر کو کہا تھا کہ گربا پنڈال لو جہاد کا ذریعہ بن رہے ہیں اور جن لوگوں کو ماں درگا میں کوئی یقین نہیں ہے وہ گربا میں نہیں جائیں گے۔ لو جہاد ایک دائیں بازو کی سازشی تھیوری ہے مسلمان مردوں پر الزام ہے کہ وہ ہندو خواتین کو مذہب تبدیل کرنے کے لیے بین المذاہب شادیوں پر آمادہ کرتے ہیں۔

ٹھاکر کے بیان کے بعد ریاست کے وزیر داخلہ نروتم مشرا نے 27 ستمبر کو اعلان کیا کہ گربا مقامات میں داخل ہونے سے پہلے شناختی کارڈ دکھانا ضروری ہے۔ تنظیم کے ریاستی کنوینر تنو شرما نے اندور میں 27 ستمبر کو کہا کہ بجرنگ دل مسلمانوں کو گربا کے مقامات پر جانے کی اجازت نہیں دے گی۔ شرما نے کہا کہ غیر ہندو دیوی درگا پر یقین نہیں رکھتے اور خواتین کی تصویریں کلک کرنے اور ان پر تبصرہ کرنے کے لیے گربا میں جاتے ہیں۔ شرما نے کہا کہ خواتین کی حفاظت کے لیے ہم نے یہ مہم شروع کی۔

ریاست میں حزب اختلاف کی جماعتوں نے اسے سماج میں دراڑ پیدا کرنے کی کوشش قرار دیا۔ 27 ستمبر کو بجرنگ دل کے ارکان نے سات مسلم مردوں کو اس وقت پکڑ لیا جب وہ پنڈری ناتھ میں گربا کے مقام پر تصویریں لے رہے تھے۔ انہیں پندری ناتھ تھانے میں پولیس کے حوالے کر دیا گیا۔ پندری ناتھ پولیس اسٹیشن کے ٹاؤن انسپکٹر ستیش پٹیل نے بتایا کہ پولیس نے انہیں دفعہ 151 کے تحت گرفتار کیا، اور بعد میں انہیں ضمانت پر رہا کیا۔

جرم

ممبئی سوشل میڈیا پر خاتون کے ساتھ بدتمیزی کا ویڈیو وائرل، ‎وی پی روڈ پولس اسٹیشن میں سب انسپکٹر درگا کھراڈے کے خلاف انکوائری شروع

Published

on

V P Police S.

‎ممبئی وی پی روڈ پولس اسٹیشن میں اس وقت ہنگامہ آرائی شروع ہو گئی جب شکایت کنندہ کو پولس اسٹیشن طلب کیا گیا تھا اس معاملہ میں سب انسپکٹر درگا کھرا ڈے کے خلاف انکوائرئ شروع کر دی ہے۔ درگا کھرا ڈے پر خاتون سے بدتمیری اور گالی گلوج کا الزام ہے اس لئے کھرا ڈے کے معاملہ کی تفتیش اے سی پی سطح کے افسر کے سپرد کردی گئی ہے۔

‎تفصیلات کے مطابق ۱۸ ستمبر کا ویڈیو وائرل ہونے کے بعد اس معاملہ میں پولس نے انکوائری شروع کی ہے. جس میں سب انسپکٹر درگا کھراڈے کو ویڈیو وائرل ہوا ہے, جس میں وہ شکایت کنندہ خاتون سے بدتمیزی کرنے کے ساتھ غصہ میں آگ بگولہ ہے اور اس پر اپنا نیم کا بیچ دے مارا اس واقعہ کے بعد ممبئی پولس کے خلاف سوشل میڈیا پر تنقیدیں بھی شروع ہو گئی ہے, اور سوشل میڈیا پر یہ ویڈیو بڑے پیمانے پر شئیر کیا جارہا ہے۔

‎تفصیلات کے مطابق دو نوجوانوں کو پولس نے طلب کیا اور ان پر قطعہ اراضی قبضہ اور ٹریس پاسنگ کا کیس بھی درج کیا گیا ہے, جبکہ مذکورہ بالا خاتون بعد میں اس کے ساتھ شریک ہوئی اور پھر اس کے ساتھ بدتمیزی ہوئی پولس نے تمام سی سی ٹی وی فوٹیج اور دستاویزات جمع کئے ہیں. اس کے علاوہ پولس اس معاملہ میں متاثرہ خاتون کا بھی بیان قلمبند کرے گی اور پھر پولس سب انسپکٹر سے بھی انکوائری ہو گی, اس کے بعد پولس افسر کے خلاف کارروائی ہو گی۔ جو سوشل میڈیا پر ویڈیو وائرل ہوا ہے, اس میں سب انسپکٹر درگا کو خاتون کے ساتھ بدتمیزی اور حرامی کہتے ہوئے دیکھا گیا ہے۔ اس معاملہ میں ڈی سی پی موہیت کمار گرگ نے بتایا کہ معاملہ کی انکوائری اے سی پی کے سپرد کردی گئی اور انکوائری کے بعد کارروائی ہو گی۔

Continue Reading

جرم

ممبئی : گوونڈی میں دیوی کی مورتی کو نقصان پہنچانے کے الزام میں 6 ملزمان گرفتار، حالات کشیدہ

Published

on

arrested-

‎ممبئی گوونڈی ساٹھے نگر میں درگا ماتا دیوی کی مورتی کو نقصان پہنچانے کھنڈٹ کرنے کے معاملہ میں 6 ملزمین کو پولس نے گرفتار کر لیا ہے. فسادیوں نے دیوی کی مورتی کے دوران تشدد برپا کیا اور نعرہ لگانے پر اعتراض کیا تھا. جب مورتی لیجانے والے زائرین اور عقیدت مندوں نے نعرہ لگایا تو شرپسندوں نے تلوار ڈنڈے سمیت دیگر ہتھیاروں سے ان پر حملہ کردیا. اس معاملہ میں پولس نے شکایت درج کر کے 6 ملزمین کو گرفتار کرلیا ہے۔ اس کے بعد گوونڈی میں حالات خراب ہو گئے, لیکن امن قائم ہونے کے ساتھ کشیدگی برقرار ہے. یہ واقعہ گوونڈی کے ساٹھے نگر میں پیش آیا۔ ممبئی پولیس نے ایف آئی آر درج کر کے چھ لوگوں کو گرفتار کر لیا۔

‎مورتی لے جانے والے عقیدت مندوں کا دعویٰ ہے کہ انہیں پہلے موسیقی بجانے سے روکا گیا تھا۔ اس کے بعد انہیں نعرے لگانے سے روک دیا گیا۔ جب انہوں نے نعرہ لگایا تو فسادی تلواروں، سلاخوں اور لاٹھیوں سے لیس آئے، ان پر حملہ کیا اور بت کو نقصان پہنچایا۔پولس نے اس معاملہ میں ہر پہلو پر جانچ شروع کر دی ہے اور یہ بھی معلوم کر رہی ہے کہ ملزمین اسی علاقہ کے ہیں اور ان سے کیا ذاتی دشمنی اور رنجش تھی یا نہیں اس کی بھی تفتیش جاری ہے۔

Continue Reading

جرم

ممبئی آئی لو محمد بینر پر تنازع بائیکلہ میں کشیدگی، اشفاق ڈیویڈ کے خلاف بلا اجازت ریلی نکالنے پر کیس درج

Published

on

police case

ممبئی : ممبئی میں آئی لو محمد کے بینر کے تنازع کے بعد اب بائیکلہ گھڑوپ دیو پر بلا اجازت ریلی نکالنے کے معاملہ میں پولس نے اشفاق ڈیویڈ کے خلاف کیس درج کر لیا ہے. گزشتہ سہ پہر مودی کمپاؤنڈ میں آئی لو محمد صلی اللہ علیہ وسلم کی تختی لے کر احتجاجی مظاہرہ منعقد کیا گیا, اس میں پولس سے کوئی اجازت حاصل نہیں کی گئی, جس کے بعد پولس نے گزشتہ شب اشفاق کے خلاف کیس درج کیا اور رات میں انہیں نوٹس دے کر رہا کر دیا. اشفاق پر بلا اجازت ریلی نکالنے کا کیس درج کیا گیا ہے. یہ معاملہ آئی لو محمد صلی اللہ علیہ وسلم لکھنے پر درج نہیں کیا گیا ہے, اس کے ساتھ ہی اس معاملہ کو مذہبی رنگ دینے کی کوشش کی جارہی ہے اور آئی لو محمد کے بینر کی آڑ میں فرقہ پرست عناصر ممبئی شہر میں نظم و نسق خراب کرنے کی سازش کر رہے ہیں, اس لئے پولس بھی الرٹ ہے. بائیکلہ پولس نے جو ایف آئی آر اشفاق کے خلاف درج کیا ہے اس میں بی این ایس کی دفعات ۲۲۳، ۳۷،۱۳۵کے تحت کیس درج کیا گیا ہے. ممبئی پولس نے آئی لو محمد تحریک کے تحت بلا اجازت ریلی نکالنے کا پہلا کیس درج کیا ہے. اس کے بعد اس پر سیاست بھی شروع ہو گئی ہے ایم آئی ایم کے لیڈر وارث پٹھان نے کہا کہ جو کیس درج کیا گیا ہے. وہ غلط ہے پولس اس میں این سی بھی درج کر سکتی تھی, انہوں نے کہا کہ آئی لو محمد کے معاملہ میں پولس جو کارروائی کر رہی ہے وہ درست نہیں ہے, ہمیں احتجاج کا حق ہے مسلمانوں کے خلاف زہر افشانی کرنے والوں پر کوئی کارروائی نہیں ہوتی, لیکن پولس مسلمانوں پر فوری کیس درج کرتی ہے. ممبئی پولس نے اس معاملہ میں کیس درج کرنے کے بعد تفتیش شروع کر دی ہے۔ پولس کی اس کارروائی سے مسلمانوں میں ناراضگی پائی جارہی ہے اور یہ کہا جارہا ہے کہ مسلمانوں کے خلاف پولس فوری طور پر ایکشن لیتی ہے. اس کے بعد پولس نے بھی اس کی تردید کی ہے اور کہا ہے کہ یہ کیس آئی لو محمد کا بینر آویزاں کرنے پر نہیں درج کیا گیا ہے, اس کو دوسرا رخ دینے کی کوشش نہ کی جائے۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com