سیاست
ماٸیک بند کردینے کی صورت میں مجلس کے نماٸندے اپنی آواز کو جمہوریت کے ایوان میں پہنچانے کے لیۓ کارپوریشن پہنچے

(خیال اثر )
جب سے مالیگاٶں کارپوریشن میں کانگریس پارٹی کا اقتدار آیا ہے پورے شہر میں لوٹ کھسوٹ ۔ چوری بدعنوانی اور کرپشن کا بازار گرم ہے ۔ یہ چمپیٸن چور عوامی روپیٶں اور املاک کو اپنے باپ کا مال سمجھ کر اپنی تجوریوں میں بھرنے کو کمال سمجھتے ہیں ۔ جس کے خلاف شہر کے دبنگ خانوادہ کہلاۓ جانے والے مجلس کے کارپوریٹران مسلسل آواز بلند کرتے ہیں کیونکہ کل ھند مجلس اتحادالمسلمین کا قیام ہی عوام کی راحت رسانی اور لوٹ کھسوٹ کو ختم کرکے مسلمانوں کو انکا جاٸز حق دینے کے لیۓ ہوا ہے ۔
کل پھر کانگریس کی تانا شاہی کا نمونہ دیکھنے کو ملا جب کارپوریشن آن لاٸن خصوصی مہا سبھا کا انعقاد ہوا ۔ جس میں ڈاکٹر خالد پرویز ، عبدالماجد حاجی اور سرپرست و بزرگ لیڈر الحاج یونس عیسی صاحب نے پچھلی جنرل بورڈ میٹنگ کی روداد مانگی جس میں علی اکبر اتی کرمن معاملے میں شاپنگ گالے بنانے کی مجلس کے کارپوریٹروں نے تجویز کی مخالفت کی تھی ۔ اور ان پیسوں سے دواخانے میں سازوسامان مہیا کرنے کی مانگ کی ۔ لیکن انکو مختلف حیلہ بناکر جواب نہیں دیا گیا ۔ کانگریس کارپوریٹروں کی تجویز میں صاف لکھا تھا کہ علی اکبر ہاسپٹل میں جن لوگوں نے اتی کرمن کیا ہے انکو اسی جگہ پر گالے بنا کر دینا ۔ مطلب یہ کانگریس کارپوریٹر خود ہی اتی کرمن کو بڑھاوا دینے کی تجویز ہال میں پیش کرتے ہیں اور کانگریس اقتدار کے بل بوتے پر اس غیر قانونی مدعے کو منظور کرلیتی ہے ۔ اس دھاندل شاہی کے خلاف مجلس نے اپنی آواز بلند کی تو مجلس کا ماٸیک بند کردیا گیا ۔
لہذا اپنی بات کو ارباب اقتدار اور عوام تک پہنچانے کے لیۓ مجلس کے کارپوریٹر کارپوریشن پہنچے تو وہاں بھی انکو کانگریس کی خاتون میٸر اور انکے حواری مواری کی طرف سے دقتوں کا سامنا کرنا پڑا ۔ یہاں تک کہ خاتون میٸر نے اپنے عہدے اور خاص کر اپنی “جنس” کا ناجاٸز فاٸدہ اٹھایا ۔ اور اپنی کرسی سے اٹھ کر مجلس کے کارپوریٹروں کی طرف بڑھیں اور انتہاٸی بھونڈا و غیر مہذب طرز کلام اپنایا ۔ خود ہی کرسی پھینک کر “مجھے مارو مجھے مارو” کا نعرہ بلند کیا ۔ یہاں ایک بات اور غور کرنے والی ہے کہ جب میٸر اپنی کرسی چھوڑ کر اٹھ جاتے ہیں تو میٹنگ ختم ہوجاتی ہے ۔ لیکن اسکے بعد بھی میٹنگ جاری رہی اور برسراقتدار گروپ نے اپنی من مانی کرتے ہوٸے تجاویز کو منظور کیا ۔
اس سے قبل جس طرح فاٸر بریگیڈ کو ختم کرکے وہاں شاپنگ بنایا جارہا ہے ۔ قدواٸی روڈ گارڈن کو ختم کرنے کی سازش کی جارہی ہے ۔ اسی طرح علی اکبر ہاسپٹل کو ختم کرکے گاندھی نگر کپڑا مارکیٹ کو وہاں شفٹ کرنے اور موجودہ گاندھی مارکیٹ کی جگہ پر غیر قانونی شاپنگ گالے بناکر فروخت کرنے کی گھنونی شازش رچاٸی جارہی ہے ۔
علی اکبر ہاسپٹل میں سہولیات و ضروری لوازمات کی عدم فراہمی کی بجاٸے اسکو ختم کرکے اس علاقے کی عوام کی جان سے کھلواڑ کرنے کی کوشش کی جارہی ہے تاکہ اسمبلی الیکشن میں کانگریس کی ہار کا بدلہ عوام سے لیا جاسکے ۔
ان تمام باتوں کا احساس کرکے مجلس کے ذمہ داروں نے سخت مخالفت کی اور آنے والے دنوں میں بھی مجلس عوام کی راحت رسانی کے کاموں کو مقدم رکھے گی ۔ جس کے لٸے جتنے بھی جھوٹے مقدمات کا سامنا کرنا ہو ہم تیار ہیں ۔ کیونکہ مجلس ڈرنے اور گھبرانے والی جماعت نہیں ہے ۔ مجلس مردوں کی جماعت ہے ۔ عوام کی فلاح و بہبودی کے لیۓ ہم جیل جانے کو تیار ہیں لیکن عوام کے مفادات کا سودا کرنے کو تیار نہیں ۔
سیاست
قانون کا مذاق بنا دیا… مہاراشٹر سماجوادی پارٹی کا ایم این ایس کی غنڈہ گردی اور مراٹھی مورچہ پر تبصرہ

ممبئی مہاراشٹر میں مراٹھی ہندی تنازع پر میراروڈ میں تشدد پر مہاراشٹر سماجوادی پارٹی لیڈر اور رکن اسمبلی ابوعاصم اعظمی نے تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ ایم این ایس نے قانون کا مذاق بنا دیا ہے۔ اس سے قبل بھی ایم این ایس نے غنڈہ گردی کی تھی, لیکن سرکار اس پر کوئی کارروائی کرنے سے قاصر ہے۔ ایسے سرکار کو چاہئے کہ وہ تشدد برپا کرنے والوں کے خلاف سخت کارروائی کرے۔ انہوں نے کہا کہ میراروڈ میں جس بیوپاری اور تاجر کو ایم این ایس نے تشدد کا نشانہ بنایا وہ راجستھانی تھا, اسلئے اس کی حمایت میں دوسرے تاجر بھی کھڑے ہوئے, اگر یہی واقعہ کوئی رکشہ ٹیکسی ڈرائیو کے ساتھ پیش آتا تو کوئی آواز نہیں اٹھتی اور معاملہ کو دبا دیا جاتا تھا۔ انہوں نے کہا کہ ایم این ایس کی غنڈہ گردی کے خلاف تاجروں نے جو احتجاج کیا وہ ضروری تھا, لیکن اس پر ایم این ایس کا احتجاج غیر قانونی ہے۔ انہوں نے کہا کہ قانون کسی کو بھی ہاتھ میں لینے کی اجازت نہیں ہے, اس لئے میری وزیر اعلیٰ دیویندر فڑنویس سے مطالبہ ہے کہ وہ ایم این ایس کے غنڈوں پر کارروائی کرے اور قانون کی حکمرانی قائم ہو۔ انہوں نے کہا کہ مراٹھی اور ہندی کا تنازع میں تشدد ناقابل برداشت ہے, ایسے میں سرکار کو ایسے عناصر پر کارروائی کرنا چاہیے۔
بین الاقوامی خبریں
بھارت پاکستان کشیدگی کے درمیان مسعود اظہر کا ایک آڈیو منظر عام پر، آڈیو میں اظہر کا بھارت سے جہاد کے لیے خودکش بمبار تیار کرنے کا دعویٰ۔

اسلام آباد : بھارت کے ساتھ کشیدگی کے درمیان پاکستان کی ایک مسجد میں جیش محمد کے سربراہ مسعود اظہر کی مبینہ آڈیو چلائی گئی ہے۔ رپورٹ کے مطابق مسعود اظہر کو بہاولپور کی مسجد میں چلائی جانے والی آڈیو میں شیخی مارتے ہوئے سنا جا سکتا ہے۔ اس نے کہا کہ دوسروں کے پاس سب کچھ ہو سکتا ہے لیکن اس کے پاس فدائین ہے۔ بہاولپور کی مسجد اسی جگہ واقع ہے جہاں بھارت نے 7 مئی کو آپریشن سندھ کے دوران فضائی حملے کیے تھے۔ بہاولپور میں واقع مرکز سبحان اللہ جیش محمد کا ایک بڑا تربیتی اور نظریاتی مرکز تھا، جسے اس آپریشن میں نشانہ بنایا گیا۔ ان حملوں میں مسعود اظہر کے درجنوں رشتہ دار مارے گئے تھے۔
رپورٹ کے مطابق آڈیو میں مسعود اظہر کو یہ کہتے ہوئے سنا گیا کہ “مجاہد کو دیے گئے فنڈز جہاد کے لیے استعمال کیے جائیں گے… پاکستان کو مجاہدین کی اتنی ہی ضرورت ہے جتنی اسے بڑے مذہبی رہنماؤں کی ضرورت ہے، ہمارے پاس فدائین ہیں، کوئی طاقت یا میزائل انہیں گرفتار نہیں کر سکتا۔ ہمارے پاس 30،000 کا کیڈر ہے، جیش کے پاس 10،000 فدائین کے لیے تیار ہیں۔”
مسعود اظہر بھارت کے خوف سے کئی دہائیوں سے روپوش ہیں۔ پچھلے کئی سالوں سے ان کی کوئی شنوائی نہیں ہوئی اور نہ ہی عوامی سطح پر پیشی ہوئی۔ ایسے میں سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ بھارت کے آپریشن سندور کے بعد ایسا کیا ہوا کہ پاکستان مسعود اظہر کا بھوت واپس لانے کی کوشش کر رہا ہے۔ ماہرین کا خیال ہے کہ مسعود اظہر کی آڈیو چلانا پاکستان کی ایک سوچی سمجھی سازش کا حصہ ہے۔ اسے خاص طور پر اب جاری کیا گیا ہے کیونکہ ہندوستان میں امرناتھ یاترا زوروں پر جاری ہے۔ ایسے میں پاکستان مسعود اظہر کی آڈیو چلا کر دہشت گردوں کی حوصلہ افزائی کرنا چاہتا ہے، تاکہ وہ اپنے منصوبوں کو عملی جامہ پہنا سکیں۔
مسعود اظہر اقوام متحدہ کی طرف سے نامزد دہشت گرد ہے۔ وہ جیش محمد کا بانی اور لیڈر بھی ہے، جس نے پلوامہ دہشت گردانہ حملے کی منصوبہ بندی کی تھی۔ اس حملے میں 40 بھارتی فوجی شہید ہوئے تھے۔ اظہر 1968 میں بہاولپور میں پیدا ہوا تھا اور اسے آٹھویں جماعت کے امتحانات مکمل کرنے کے بعد کراچی کے ایک مدرسے میں بھیج دیا گیا تھا۔ اس مدرسے کا تعلق پاکستانی جہادی گروپوں سے تھا، جہاں سے اظہر نے 1989 میں گریجویشن کیا۔ اس نے سوویت-افغان جنگ میں شمولیت اختیار کی اور حرکت المجاہدین کے لیے لڑنے کے لیے بھی بھرتی کیا، لیکن “کمزور جسم” کی وجہ سے وہ اپنی تربیت مکمل کرنے میں ناکام رہا۔
سیاست
بی جے پی ایم پی نشی کانت دوبے کے ٹھاکرے بھائیوں کو للکارنے کے بعد سیاست گرم، دوبے کے بیان پر شرد پوار کی این سی پی نے ان کی تصویر پر مارے جوتے

ممبئی : جھارکھنڈ کے بی جے پی ایم پی نشی کانت دوبے کے میرا روڈ واقعہ پر ٹھاکرے برادران کو چیلنج کرنے کے بعد مہاراشٹر میں سیاست گرم ہو رہی ہے۔ منگل کو، شرد پوار کی نیشنلسٹ کانگریس پارٹی نے نشی کانت دوبے کے ان کو مارنے کے بیان پر جوتے پھینک کر احتجاج کیا۔ ادھو ٹھاکرے کی قیادت والی شیو سینا یو بی ٹی لیڈر سنجے راوت نے دوبے کے بیان پر سخت اعتراض کیا ہے۔ اس معاملے پر جہاں انہوں نے ریاست کے وزیر اعلی دیویندر فڑنویس پر حملہ کیا ہے وہیں شیو سینا کے سربراہ ایکناتھ شندے پر بھی شدید حملے کیے ہیں، وہیں دوسری طرف نشی کانت دوبے نے وکی لیکس کی بنیاد پر ایم این ایس پر حملہ کرتے ہوئے جائیداد کے معاملے پر ادھو دھڑے کو گھیرے میں لے لیا ہے۔
شرد پوار کی زیرقیادت نیشنلسٹ کانگریس پارٹی نے گھاٹ کوپر ویسٹ – ویلکم ہوٹل کے علاقے میں جوڑے مارو آنڈولن (جوتوں سے مارنا) کا آغاز کیا۔ یہ تحریک نیشنلسٹ یوتھ کانگریس (شرد چندر پوار) پارٹی کے ممبئی صدر ایڈوکیٹ امول ماٹے کی مضبوط قیادت میں چلائی گئی۔ این سی پی کے یوتھ لیڈروں نے کہا کہ نشی کانت دوبے کا بیان صرف مراٹھی زبان پر تنقید نہیں ہے، یہ مہاراشٹر کی شناخت پر سیدھا حملہ ہے۔ بی جے پی کا پرانا کھیل پھر شروع ہو گیا ہے۔ وہ بہار اور مہاراشٹر کے انتخابات میں آگ بھڑکا رہا ہے۔ ان کی سیاست بیانات دے کر مراٹھی لوگوں کے جذبات کو بھڑکانا ہے۔ لیکن اس بار مہاراشٹر خاموش نہیں رہا۔ مراٹھی نوجوانوں نے ہاتھ میں جوتے لے کر صاف جواب دے دیا۔ ایڈوکیٹ امول ماتلے نے کہا کہ یہ لڑائی صرف نشی کانت دوبے کے لیے نہیں ہے، یہ لڑائی مہاراشٹر کی شناخت کے لیے ہے۔ ماتلے نے کہا کہ جو بھی کسی مراٹھی شخص کو کم سمجھے گا اسے سزا دی جائے گی۔
جبکہ تازہ ترین حملے میں نشی کانت دوبے نے 2007 کی وکی لیکس شیئر کرتے ہوئے لکھا ہے کہ اگر راج ٹھاکرے کو عوام کی حمایت نہیں ملتی ہے تو وہ غنڈوں کو آگے بھیج دیتے ہیں۔ یعنی غنڈہ گردی اس کا واحد مقصد ہے، جو وہ آئندہ ممبئی میونسپل کارپوریشن کے انتخابات ہارنے کے خوف سے انتخابات سے پہلے کرتی ہے۔ میں ٹھاکرے کی غنڈہ گردی کے خلاف ہوں اور برداشت کی حدیں پار کر دی گئی ہیں۔ مراٹھا برادری کا ہمیشہ احترام کیا جاتا ہے۔ ملک ہم سب کا ہے۔ جہاں سے میں ایم پی ہوں۔ مراٹھا مادھو لیمے وہاں سے لگاتار تین بار ایم پی تھے۔ ہم نے اندرا گاندھی کی مخالفت میں ایک مراٹھا کو لوک سبھا انتخابات میں جتوایا۔ ٹھاکرے، ہوش میں آؤ، اپنی لڑائی کو مراٹھا نہ بنائیں، ممبئی کی ترقی میں ہمارا تعاون ہے اور رہے گا۔
-
سیاست9 months ago
اجیت پوار کو بڑا جھٹکا دے سکتے ہیں شرد پوار، انتخابی نشان گھڑی کے استعمال پر پابندی کا مطالبہ، سپریم کورٹ میں 24 اکتوبر کو سماعت
-
ممبئی پریس خصوصی خبر6 years ago
محمدیہ ینگ بوائزہائی اسکول وجونیئرکالج آف سائنس دھولیہ کے پرنسپل پر5000 روپئے کا جرمانہ عائد
-
سیاست5 years ago
ابوعاصم اعظمی کے بیٹے فرحان بھی ادھو ٹھاکرے کے ساتھ جائیں گے ایودھیا، کہا وہ بنائیں گے مندر اور ہم بابری مسجد
-
جرم5 years ago
مالیگاؤں میں زہریلے سدرشن نیوز چینل کے خلاف ایف آئی آر درج
-
جرم5 years ago
شرجیل امام کی حمایت میں نعرے بازی، اُروشی چوڑاوالا پر بغاوت کا مقدمہ درج
-
خصوصی5 years ago
ریاست میں اسکولیں دیوالی کے بعد شروع ہوں گے:وزیر تعلیم ورشا گائیکواڑ
-
جرم5 years ago
بھیونڈی کے مسلم نوجوان کے ناجائز تعلقات کی بھینٹ چڑھنے سے بچ گئی کلمب گاؤں کی بیٹی
-
قومی خبریں6 years ago
عبدالسمیع کوان کی اعلی قومی وبین الاقوامی صحافتی خدمات کے پیش نظر پی ایچ ڈی کی ڈگری سے نوازا