Connect with us
Monday,07-July-2025
تازہ خبریں

(جنرل (عام

سرکاری محکموں میں خالی آسامیوں کو پُر کرنے کے لئے فوری طور پر عمل شروع کریں – شیوراج

Published

on

SHIVRAJ

مدھیہ پردیش کے وزیر اعلی شیوراج سنگھ چوہان نے داخلہ، ریونیو، تعمیرات عامہ، جیل، تعلیم اور دیگر محکموں میں خالی آسامیاں پر کرنے کے عمل کو فوری طور پر شروع کرنے کی ہدایت دی۔ ٹیچروں کی تقریباً 20 ہزار اور دیگر محکموں کی تقریباً 10 ہزار آسامیوں کو ملا کر کل 30 ہزار عہدوں کے لئے بھرتیاں ہونے کا اندازہ ہے۔
وزیر اعلی کی رہائش گاہ پر منعقدہ میٹنگ میں، مسٹر چوہان نے کہا کہ عوامی فلاح و بہبود کے کاموں کے باآسانی انعقاد کے لئے محکموں میں خالی آسامیوں کو پُر کرنے کا عمل مکمل کیا جانا چاہئے۔ اس ضمن میں پروفیشنل امتحان بورڈ، پبلک سروس کمیشن اور ڈیپارٹمنٹل سطح پر ایکشن لیا جائے۔ انہوں نے محکمہ جاتی سطح پر آسامیوں کی بھرتیوں کا جائزہ لینے اور مکمل عمل کو اپنانے کی بھی ہدایت دی۔
مسٹر چوہان نے کہا کہ خالی آسامیوں کو پُر کرنے کے سلسلے میں ضروری قواعد و ضوابط کو مدنظر رکھتے ہوئے یہ عمل مکمل کیا جانا چاہئے۔ ایک اندازے کے مطابق، پی ای بی آنے والے مہینوں میں تقریبا 10 ہزار آسامیوں کے لئے امتحانات منعقد کرے گی۔ ان پوسٹوں میں محکمہ داخلہ کے تحت پولیس کانسٹیبل کی 3272 پوسٹیں، رورل ایگریکلچرل ایکسٹنشن آفیسر اور کسانوں کی بہبود اور محکمہ زراعت ڈویلپمنٹ میں سینئر زرعی ترقیاتی افسر کی 863 پوسٹیں، محکمہ داخلہ میں کانسٹیبل ریڈیو کیڈر کی 493 پوسٹیں، ریونیو انسپکٹر کی 372 پوسٹیں، مہارت نظامت میں آئی ٹی آئی ٹریننگ آفیسر کے 302 عہدوں پر مشتمل ہے۔ اس کے علاوہ مختلف محکموں میں شارٹ ہینڈ، اسسٹنٹ گریڈ -3، اسٹینو ٹائپسٹ، اسٹینوگرافر، ڈیٹا انٹری آپریٹر، شماریات آفیسر اور چوکیدار، وارڈ بوائے، کلینر، واٹر مین کُک جیسے عہدوں پر مختلف محکموں میں بھرتی کی جائیں گی۔
میٹنگ میں بتایا گیا کہ پرائمری اسکول ٹیچر کا اہلیت ٹیسٹ دسمبر 2020 میں تجویز کیا گیا ہے۔ فی الحال، پی ای بی کی جانب سے ڈائریکٹوریٹ آف ٹیکنیکل ایجوکیشن، مویشی پروروی کے محکمہ اور محکمہ زراعت کے مختلف امتحانات کے انعقاد کے لئے بھی تیاریاں جاری ہیں۔ یہ امتحانات تعلیمی سیشن کے مطابق اکتوبر اور نومبر 2020 میں تجویز کیے جاتے ہیں۔ ان آسامیوں کے لئے بڑی تعداد میں درخواستیں موصول ہوئی ہیں۔ اس سال صرف اساتذہ کے لئے 6.57 لاکھ درخواستیں موصول ہوئی ہیں۔ چیف سکریٹری اقبال سنگھ بینس، زراعت پروڈکشن کمشنر کےکے سنگھ، وزیراعلی کے پرنسپل سکریٹری منیش راستوگی، رابطہ عامہ کے کمشنر ڈاکٹر دودام کھڑے اور دیگر عہدیدار موجود تھے۔

Click to comment

Leave a Reply

Your email address will not be published.

سیاست

ممبئی راج اور ادھو ٹھاکرے اتحاد، مرد کون ہے عورت کون ہے : نتیش رانے کی تنقید

Published

on

Nitesh-Rane

ممبئی مہاراشٹر میں مراٹھی مانس کے لئے راج اور ادھو ٹھاکرے کے اتحاد پر بی جے پی لیڈر اور وزیر نتیش رانے نے ادھو اور راج پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ راج ٹھاکرے نے کہا ہے کہ ہمارے درمیان کے اختلافات ختم ہوئے ہیں۔ اس کے ساتھ ہی راج ٹھاکرے نے یہ بھی کہا ہے کہ وزیر اعلی دیویندر فڑنویس نے انہیں اتحاد پر مجبور کیا, جو کام بال ٹھاکرے نہیں کر پائے وہ فڑنویس نے کیا ہے۔ اس پر نتیش رانے نے کہا کہ مہاوکاس اگھاڑی کے دور میں سپریہ سلے نہ کہا تھا کہ فڑنویس اکیلا تنہا کیا کرلیں گے, یہ اس بات کا جواب ہے انہوں نے کہا کہ جو کام بال ٹھاکرے نہیں کرسکے, وہ فڑنویس نے کیا۔ مزید طنز کرتے ہوئے رانے نے کہا کہ اختلافات ختم ہونے پر جو جملہ راج ٹھاکرے نے اپنے خطاب میں کہا ہے اس سے یہ سوال پیدا ہوتا ہے کہ اس میں سے مرد کون ہے, اور عورت کون ہے۔ انہوں نے کہا کہ ادھو ٹھاکرے کے حال چال سے لگتا ہے کہ وہ کیا ہے, لیکن اس پر ادھو ٹھاکرے وضاحت کرے۔

Continue Reading

(جنرل (عام

وقف ایکٹ : مرکزی حکومت نے ‘یونیفائیڈ وقف مینجمنٹ’ رولز کو مطلع کیا، جس کے تحت وقف املاک کے لیے ایک مرکزی پورٹل اور ڈیٹا بیس بنایا جائے گا۔

Published

on

indian-parliament

نئی دہلی : وقف (ترمیمی) ایکٹ 2025 کے جواز کو چیلنج کرنے والی عرضیاں سپریم کورٹ میں زیر التوا ہیں۔ اس کے باوجود مرکزی حکومت نے ‘یونیفائیڈ وقف مینجمنٹ ایمپاورمنٹ ایفیشنسی اینڈ ڈیولپمنٹ رولز 2025’ کو نوٹیفائی کیا ہے۔ یہ قواعد وقف املاک کے پورٹل اور ڈیٹا بیس سے متعلق ہیں۔ سپریم کورٹ نے وقف ترمیمی ایکٹ کی آئینی حیثیت کو چیلنج کرنے والی درخواستوں پر فیصلہ محفوظ کر لیا ہے۔ نئے قوانین کے مطابق تمام ریاستوں کی وقف املاک کی نگرانی کے لیے ایک مرکزی پورٹل اور ڈیٹا بیس بنایا جائے گا۔ وزارت اقلیتی امور میں محکمہ وقف کے انچارج جوائنٹ سکریٹری اس کی نگرانی کریں گے۔

نئے قواعد کے مطابق وقف املاک کی نگرانی کے لیے ایک پورٹل بنایا جائے گا۔ اس پورٹل کی دیکھ بھال اقلیتی امور کی وزارت کا ایک جوائنٹ سکریٹری کرے گا۔ پورٹل ہر وقف اور اس کی جائیداد کو ایک منفرد نمبر دے گا۔ تمام ریاستوں کو جوائنٹ سکریٹری سطح کے افسر کو نوڈل افسر کے طور پر مقرر کرنا ہوگا۔ انہیں مرکزی حکومت کے ساتھ مل کر ایک سپورٹ یونٹ بنانا ہوگا۔ اس سے وقف اور اس کی جائیدادوں کی رجسٹریشن، اکاؤنٹنگ، آڈٹ اور دیگر کام آسانی سے ہو سکیں گے۔ یہ قواعد 1995 کے ایکٹ کی دفعہ 108B کے تحت بنائے گئے ہیں۔ اس دفعہ کو وقف (ترمیمی) ایکٹ 2025 کے مطابق شامل کیا گیا تھا۔ یہ ایکٹ 8 اپریل 2025 سے نافذ العمل ہے۔ قوانین میں بیواؤں، مطلقہ خواتین اور یتیموں کو کفالت الاؤنس فراہم کرنے کے بھی انتظامات ہیں۔

نئے قوانین میں کہا گیا ہے کہ متولی کو اپنے موبائل نمبر اور ای میل آئی ڈی کے ساتھ پورٹل پر رجسٹر ہونا چاہیے۔ یہ رجسٹریشن ون ٹائم پاس ورڈ (او ٹی پی) کے ذریعے کی جائے گی۔ پورٹل پر رجسٹر ہونے کے بعد ہی متولی وقف کے لیے وقف اپنی جائیداد کی تفصیلات دے سکتا ہے۔ ہم آپ کو بتاتے ہیں کہ متولی کا مطلب ہے وہ شخص جسے وقف املاک کے انتظام کی دیکھ بھال کے لیے مقرر کیا گیا ہو۔ قواعد کے مطابق کسی جائیداد کو غلط طور پر وقف قرار دینے کی تحقیقات ضلع کلکٹر سے ریفرنس موصول ہونے کے ایک سال کے اندر مکمل کی جانی چاہیے۔ متولی کے لیے پورٹل پر رجسٹر ہونا لازمی ہے، اسے اپنے موبائل نمبر اور ای میل آئی ڈی کا استعمال کرتے ہوئے او ٹی پی کے ذریعے تصدیق کرنی ہوگی۔ اس کے بعد ہی وہ وقف املاک کی تفصیلات دے سکتا ہے۔

Continue Reading

(جنرل (عام

مراٹھی ہندی تنازع پر کشیدگی کے بعد شسیل کوڈیا کی معافی

Published

on

Shasil-Kodia

ممبئی مہاراشٹر مراٹھی اور ہندی تنازع کے تناظر میں متنازع بیان پر شسیل کوڈیا نے معذرت طلب کرلی ہے۔ انہوں نے کہا کہ میرے ٹوئٹ کو غلط طریقے سے پیش کیا گیا, میں مراٹھی زبان کے خلاف نہیں ہوں, میں گزشتہ ۳۰ برسوں سے ممبئی اور مہاراشٹر میں مقیم ہوں, میں راج ٹھاکرے کا مداح ہوں میں راج ٹھاکرے کے ٹویٹ پر مسلسل مثبت تبصرہ کرتا ہوں۔ میں نے جذبات میں ٹویٹ کیا تھا اور مجھ سے غلطی سرزد ہو گئی ہے, یہ تناؤ اور کشیدگی ماحول ختم ہو۔ ہمیں مراٹھی کو قبول کرنے میں سازگار ماحول درکار ہے, میں اس لئے آپ سے التماس ہے کہ مراٹھی کے لئے میری اس خطا کو معاف کرے۔ اس سے قبل شسیل کوڈیا نے مراٹھی سے متعلق متنازع بیان دیا تھا اور مراٹھی زبان بولنے سے انکار کیا تھا, جس پر ایم این ایس کارکنان مشتعل ہو گئے اور شسیل کی کمپنی وی ورک پر تشدد اور سنگباری کی۔ جس کے بعد اب شسیل نے ایکس پر معذرت طلب کر لی ہے, اور اپنے بیان کو افسوس کا اظہار کیا ہے۔ شسیل نے کہا کہ میں مراٹھی زبان کا مخالف نہیں ہوں لیکن میرے ٹویٹ کا غلط مطلب نکالا گیا ہے۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com