Connect with us
Sunday,20-April-2025
تازہ خبریں

سیاست

اگر آپ میں ہمت ہے تو حکومت گرائیں… ایکناتھ شندے کا ایم وی اے کو چیلنج

Published

on

Eknathshinde

ممبئی: مہاراشٹر کے وزیر اعلی ایکناتھ شندے گزشتہ کئی دنوں سے مہواکاس اگھاڑی کے نشانے پر ہیں۔ ان میں سے تین مسائل اہم ہیں۔ سب سے پہلے، چھترپتی شیواجی مہاراج کے بارے میں گورنر کے متنازعہ بیان کے بعد بھی سی ایم نے کوئی تبصرہ نہیں کیا۔ اس کے علاوہ بی جے پی کے ترجمان سدھانشو ترویدی کا چھترپتی شیواجی مہاراج کو لے کر دیا گیا متنازعہ بیان۔ اس کے علاوہ وزیر اعلیٰ کی نجومی سے ملاقات۔ ان تینوں مسائل کے علاوہ مہا وکاس اگھاڑی اب مہاراشٹر-کرناٹک سرحدی تنازعہ پر ایکناتھ شندے کو گھیرنے میں مصروف ہے۔ اتنا ہی نہیں ادھو ٹھاکرے نے حکومت کو چار دن کا الٹی میٹم بھی دیا ہے۔ ادھو ٹھاکرے نے بھی مہاراشٹر بند کی کال دی ہے اگر چار دنوں میں اس معاملے پر کوئی مثبت کارروائی نہیں کی گئی۔

سنجے راوت نے اس سلسلے میں مہاوکاس اگھاڑی کے کنوینر اور این سی پی سپریمو شرد پوار سے بھی ملاقات کی ہے۔ دوسری طرف مہاوکاس اگھاڑی کی طرف سے مسلسل بیانات دیئے جا رہے ہیں کہ آنے والے چند مہینوں میں ریاست کی شندے-فڑنویس حکومت گر جائے گی۔ ادھو ٹھاکرے گروپ ہو، این سی پی ہو یا کانگریس، سبھی پارٹیوں کے لیڈر یہ دعویٰ کر رہے ہیں اور اس کے پیچھے اپنی اپنی دلیلیں بھی دے رہے ہیں۔

وزیر اعلی ایکناتھ شندے اپوزیشن کی طرف سے حکومت گرانے کے بیانات سے کافی ناراض ہیں۔ انہوں نے مہاوکاس اگھاڑی کو براہ راست چیلنج کیا ہے۔ ایکناتھ شندے نے کہا کہ اگر آپ میں ہمت ہے تو ہماری حکومت گرا کر دکھائیں۔ اپوزیشن نے اس بات کو بھی نشانہ بنایا ہے کہ وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے اب اپنی حکومت گرنے کے امکان سے خوفزدہ ہیں اس لیے وہ ایک نجومی کا سہارا لے رہے ہیں۔ یہ بھی ایک ناتھ شندے کی ناراضگی کی ایک بڑی وجہ ہے۔ اپوزیشن نے یہ بھی کہا تھا کہ وزیر اعلیٰ کا اعتماد متزلزل ہوا ہے۔ اس لیے اب وہ علم نجوم اور رسومات میں زیادہ دلچسپی دکھا رہا ہے۔

مہاراشٹر کے وزیر اعلی ایکناتھ شندے نے کہا کہ مرحوم بالا صاحب ٹھاکرے کے ذریعہ بنائے گئے شیوسینا کے تمام بڑے لیڈر آج ہمارے ساتھ ہیں۔ ہمیں گجانن کیرتیکر، آنندراؤ اڈسول اور رام داس کدم جیسے سینئر لیڈروں کا تعاون اور حمایت حاصل ہے۔ ایسی صورت حال میں ادھو ٹھاکرے کو خود اپنا جائزہ لینے کی ضرورت ہے۔ مہاراشٹرا کرناٹک سرحدی تنازعہ پر بھی وزیر اعلیٰ نے اپوزیشن پر سخت جوابی حملہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ مہاویکاس اگھاڑی کو اس مسئلہ پر زیادہ فکر کرنے کی ضرورت نہیں ہے۔ جب تک وہ اقتدار میں تھے، انہوں نے اس مسئلے کو ختم کرنے اور ریاست کی سرحد پر رہنے والے مراٹھی بولنے والوں کے مسائل کو حل کرنے کے لیے کچھ نہیں کیا۔ ہماری حکومت اس معاملے پر خاموش نہیں بیٹھنے والی ہے اور ہم مہاراشٹرا کی ایک انچ زمین بھی کرناٹک کو نہیں جانے دیں گے۔

ممبئی پریس خصوصی خبر

ممبئی ای ڈی دفتر پر کانگریس کا قفل، کانگریس کارکنان کے خلاف کیس درج

Published

on

protest

ممبئی انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ ای ڈی کے دفتر پر قفل لگاکر احتجاج کرنے پر پولس نے ۱۵ سے ۲۰ کانگریسی کارکنان کے خلاف کیس درج کرلیا ہے۔ ای ڈی کے دفتر پر اس وقت احتجاج کیا گیا جب اس میں تعطیل تھی, اور پہلے سے ہی مقفل دفتر پر کانگریس کارکنان نے قفل لگایا۔ پولس کے مطابق احتجاج کے دوران دفتر بند تھا, لیکن اس معاملہ میں کانگریس کارکنان اور مظاہرین کے خلاف کیس درج کر لیا گیا ہے۔ مظاہرین نے ای ڈ ی دفتر پر احتجاج کے دوران سرکار مخالف نعرہ بازئ بھی کی ہے, اور مظاہرین نے کہا کہ مودی جب جب ڈرتا ہے ای ڈی کو آگے کرتا ہے۔ راہل گاندھی اور سونیا گاندھی کے خلاف نیشنل ہیرالڈ کیس میں تفتیش اور ان کا نام چارج شیٹ میں شامل کرنے پر کانگریسیوں نے احتجاج جاری رکھا ہے۔ اسی نوعیت میں کانگریسیوں نے احتجاج کیا, جس کے بعد کیس درج کر لیا گیا, یہ کیس ایم آر اے مارگ پولس نے درج کیا اور تفتیش جاری ہے۔ اس معاملہ میں کسی کو گرفتار نہیں کیا گیا ہے, اس کی تصدیق مقامی ڈی سی پی پروین کمار نے کی ہے۔ پولس نے احتجاج کے بعد دفتر کے اطراف سیکورٹی سخت کر دی ہے۔

Continue Reading

بین الاقوامی خبریں

امریکہ کی کریمیا پر روسی کنٹرول تسلیم کرنے کی تیاری، یوکرین کے صدر زیلنسکی کا اپنی سرزمین ترک کرنے سے انکار، ڈونلڈ ٹرمپ کی سب سے بڑی شرط

Published

on

Putin-&-Trump

واشنگٹن : امریکا نے اشارہ دیا ہے کہ وہ روس اور یوکرین کے درمیان امن معاہدے کے تحت کریمیا پر روسی کنٹرول کو تسلیم کر سکتا ہے۔ صدر ڈونلڈ ٹرمپ یوکرین کی جنگ روکنا چاہتے ہیں اور اس کے لیے وہ کریمیا پر روسی فریق کی بات کو تسلیم کر سکتے ہیں۔ کریمیا پر امریکہ کا یہ فیصلہ اس کا بڑا قدم ہو گا۔ روس نے 2014 میں ایک متنازعہ ریفرنڈم کے بعد یوکرین کے کریمیا کو اپنے ساتھ الحاق کر لیا تھا۔ بین الاقوامی برادری کا بیشتر حصہ کریمیا کو روسی علاقہ تسلیم نہیں کرتا۔ ایسے میں اگر امریکہ کریمیا پر روسی کنٹرول کو تسلیم کر لیتا ہے تو وہ عالمی سیاست میں نئی ​​ہلچل پیدا کر سکتا ہے۔ بلومبرگ کی رپورٹ کے مطابق اس معاملے سے واقف ذرائع نے کہا ہے کہ ٹرمپ انتظامیہ ماسکو اور کیف کے درمیان وسیع تر امن معاہدے کے حصے کے طور پر کریمیا کے علاقے پر روسی کنٹرول کو تسلیم کرنے پر غور کر رہی ہے۔ تاہم اس بارے میں ابھی تک کوئی حتمی فیصلہ نہیں کیا گیا ہے۔ وائٹ ہاؤس اور محکمہ خارجہ نے اس پر کوئی تبصرہ نہیں کیا ہے۔

یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی نے ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ روس کو اپنی زمین نہیں دیں گے۔ دوسری جانب ڈونلڈ ٹرمپ کا یہ اقدام روسی صدر ولادی میر پیوٹن کے لیے سود مند ثابت ہوگا۔ وہ طویل عرصے سے کریمیا پر روسی خودمختاری کو تسلیم کرنے کا مطالبہ کر رہے ہیں۔ یوکرین کے علاقوں پر روس کے قبضے کو تسلیم کر لیا جائے گا اور یوکرین کی نیٹو میں شمولیت کے امکانات بھی ختم ہو جائیں گے۔ دریں اثنا، ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ انہیں امید ہے کہ دونوں فریق جنگ بندی پر آگے بڑھنے پر متفق ہوں گے۔ ٹرمپ نے یہ بھی کہا ہے کہ اگر وہ محسوس کرتے ہیں کہ دونوں فریق اس عمل کے لیے پرعزم نہیں ہیں تو امریکہ پیچھے ہٹ جائے گا۔ امریکی وزیر خارجہ نے بھی ایسا ہی بیان دیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ ہم یوکرین میں امن چاہتے ہیں لیکن اگر دونوں فریق اس میں نرمی کا مظاہرہ کریں گے تو ہم بھی ثالثی سے دستبردار ہو جائیں گے۔

Continue Reading

بزنس

وسائی تعلقہ سے پالگھر ہیڈکوارٹر تک کا سفر اب ہوگا آسان، فیری بوٹ رو-رو سروس آج سے شروع، آبی گزرگاہوں سے سفر میں صرف 15 منٹ لگیں گے۔

Published

on

Ro-Ro-Sarvice

پالگھر : واسئی تعلقہ سے پالگھر ہیڈکوارٹر تک سفر کے لیے کھارودیشری (جلسر) سے مارمبل پاڈا (ویرار) کے درمیان فیری بوٹ رو-رو سروس آج (19 اپریل) سے آزمائشی بنیادوں پر شروع کی جارہی ہے۔ اس سے ویرار سے پالگھر تعلقہ کے سفر کے دوران وقت کی بچت ہوگی۔ اس منصوبے کو شروع کرنے کے لیے حکومتی سطح پر گزشتہ کئی ماہ سے کوششیں جاری تھیں۔ کھاراوادیشری میں ڈھلوان ریمپ یعنی عارضی جیٹی کا کام مکمل ہو چکا ہے جس کی وجہ سے یہ سروس شروع ہو رہی ہے۔ اس پروجیکٹ کی منصوبہ بندی مرکزی حکومت کی ‘ساگرمالا یوجنا’ کے تحت کی گئی تھی۔ اسے 26 اکتوبر 2017 کو 12.92 کروڑ روپے کی انتظامی منظوری ملی تھی، جب کہ 23.68 کروڑ روپے کی نظرثانی شدہ تجویز کو بھی 15 مارچ 2023 کو منظور کیا گیا تھا۔ فروری 2024 میں ورک آرڈر جاری کیا گیا تھا اور کام ٹھیکیدار کو سونپ دیا گیا تھا۔

پہلی فیری آزمائشی بنیادوں پر نارنگی سے 19 اپریل کو دوپہر 12 بجے شروع ہوگی۔ اس کے بعد باقاعدہ افتتاح ہوگا۔ کھارودیشری سے نارنگی تک سڑک کا فاصلہ 60 کلومیٹر ہے، جسے طے کرنے میں تقریباً ڈیڑھ گھنٹے کا وقت لگتا ہے۔ ساتھ ہی، آبی گزرگاہ سے یہ فاصلہ صرف 1.5 کلومیٹر ہے، جسے 15 منٹ میں طے کیا جا سکتا ہے۔ رو-رو سروس سے نہ صرف وقت بلکہ ایندھن کی بھی بچت ہوگی۔ مارمبل پاڑا سے کھارودیشری تک ایک فیری میں 15 منٹ لگیں گے اور گاڑیوں میں سوار ہونے اور اترنے کے لیے اضافی 15-20 منٹ کی اجازت ہوگی۔ 20 اپریل سے پہلی فیری روزانہ صبح 6:30 بجے ویرار سے چلے گی اور آخری فیری کھارودیشری سے شام 7 بجے چلے گی۔ نائٹ فیری بھی 25 اپریل سے شروع ہوگی اور آخری فیری کھارودیشری سے رات 10:10 بجے روانہ ہوگی۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com