Connect with us
Thursday,19-September-2024
تازہ خبریں

کھیل

وراٹ کوہلی نے کہاکہ دو تین سالوں تک اسی صلاحیت کے ساتھ کھیل سکتا ہوں

Published

on

ہندوستانی کرکٹ ٹیم کے کپتان وراٹ کوہلی کا خیال ہے کہ مصروف شیڈول کے درمیان باقاعدہ آرام کرنے سے انہیں بین الاقوامی کرکٹ کے تمام فارمیٹس کے علاوہ آئی پی ایل کھیلنے میں بھی مدد ملی ہے اور وہ اگلے دو تین سال تک اسی صلاحیت کے ساتھ کھیل سکتے ہیں۔وراٹ نے یہاں نیوزی لینڈ کے خلاف جمعہ سے شروع ہونے والی دو میچوں کی ٹیسٹ سیریز سے پہلے بدھ کو صحافیوں سے یہ بات کہی۔ہندستانی کپتان نے کہاکہ میں گزشتہ آٹھ یا نو سال سے متواتر ایک سال میں تقریبا 300 دن کرکٹ کھیل رہا ہوں، جس میں سفر اور پریکٹس سیشن بھی شامل ہے۔ ہمیشہ آپ کو مکمل صلاحیت کے ساتھ کارکردگی کا مظاہرہ کرنا ہوتا ہے جس کا اثر قدرتی طور پر آپ پر پڑتا ہے۔ یہ اتنا آسان نہیں ہوتا۔
وراٹ نے کہا کہ کئی کھلاڑی اس بارے میں سوچتے ہیں۔ مصروف شیڈول کے باوجود ذاتی طور پر ہم باقاعدگی سے وقت نکال کر آرام کرتے ہیں۔ مستقبل قریب میں میرے علاوہ بہت سے دوسرے کھلاڑی جو کرکٹ کے تینوں فارمیٹس میں کھیل رہے ہیں وہ بھی ایسا طریقہ اپنا سکتے ہیں۔وراٹ نے کہاکہ کپتان کے طور پر آپ کو پریکٹس سیشن کے دوران مکمل صلاحیت کے ساتھ کھیل کے لئے حکمت عملی بنانی ہوتی ہے جس کا اثر آپ پر پڑتا ہے۔لہذا مصروف شیڈول کے درمیان باقاعدگی سے آرام کرنے سے مجھے بہتر کارکردگی کرنے میں مدد ملتی ہے۔ہر وقت آپ کی جسمانی صلاحیت ایک جیسی نہیں رہتی ہے۔میں جب 34 یا 35 سال کا ہو جاؤں گا تو حالات کچھ اور ہوں گے، لیکن اگلے دو تین سالوں تک میں اسی صلاحیت کے ساتھ کھیل سکتا ہوں، مجھے کوئی پریشانی نہیں ہے۔
ہندستانی کپتان نے کہاکہ میں اگلے دو تین سال تک اسی تال کے ساتھ کھیل سکتا ہوں اور ٹیم کو میری کافی ضرورت بھی ہے تاکہ ہم آسانی سے آنے والے تبدیلی کے دور سے گزر سکیں۔اس کے پیش نظر میں اگلے دو تین سال کے لئے خود کو تیار کر رہا ہوں۔وراٹ بین الاقوامی سطح پر سب سے مصروف کرکٹروں میں سے ایک ہیں اور کئی بار انہوں نے کرکٹ کے تینوں فارمیٹس میں کھیلنے والے ہندستانی کھلاڑیوں کی مصروفیت کو کم کرنے پر زور دیا ہے۔غور طلب ہے کہ نومبر 2019 میں بنگلہ دیش کے خلاف ٹوئنٹی -20 سیریز میں وراٹ کو آرام دیا گیا تھا۔۔اس کے علاوہ ورلڈ کپ کے بعد ویسٹ انڈیز اور جنوبی افریقہ کے خلاف سیریز میں بھی باقاعدہ کپتان وراٹ کو آرام دیا گیا تھا۔
جنوبی افریقہ، بنگلہ دیش، سری لنکا اور آسٹریلیا کے خلاف مسلسل ایک کے بعد ایک ہوم سیریز کے بعد ہندستانی ٹیم یہاں نیوزی لینڈ کے دورے پر آئی ہے۔ ہندستان نے میزبان نیوزی لینڈ کو ٹوئنٹی -20 سیریز میں 5-0 سے شکست دی تھی جبکہ ون ڈے سیریز میں اسے 3-0 سے شکست کا سامنا کرنا پڑا تھا۔

بین الاقوامی

بھارت اور بنگلہ دیش کے درمیان ٹیسٹ سیریز چنئی میں شروع، سیریز نہ کھیلنے کا مطالبہ کیا جا رہا ہے۔

Published

on

Indian-Team

نئی دہلی : بھارت اور بنگلہ دیش کے درمیان ٹیسٹ سیریز کا پہلا میچ شروع ہو گیا ہے۔ چنئی کے چیپاک اسٹیڈیم میں ہندوستانی ٹیم پہلے بیٹنگ کر رہی ہے۔ اس میچ کے شروع ہونے سے پہلے ہی سوشل میڈیا پر ‘بنگلہ دیش کرکٹ کا بائیکاٹ’ ٹرینڈ ہونے لگا۔ کچھ لوگ بنگلہ دیش میں ہندوؤں کے خلاف تشدد کے واقعات کے خلاف احتجاج کر رہے ہیں اور بی سی سی آئی سے بنگلہ دیش کے خلاف سیریز نہ کھیلنے کا مطالبہ کر رہے ہیں۔

بنگلہ دیش کی صورتحال کچھ عرصے سے کافی غیر مستحکم ہے۔ شیخ حسینہ کی حکومت اگست کے اوائل میں گر گئی۔ اسے ملک سے بھاگنا پڑا۔ شیخ حسینہ کے خلاف پورے بنگلہ دیش میں مظاہرے ہو رہے تھے۔ وزارت عظمیٰ کے عہدے سے ہٹاتے ہی ہندوؤں پر مظالم شروع ہو گئے۔ وہیں ہندو سڑکوں پر احتجاج کر رہے ہیں۔ اس کے ساتھ وہ نئی حکومت سے سیکورٹی کا بھی مطالبہ کر رہے ہیں۔

ہندو مہاسبھا کے نائب صدر ڈاکٹر جیویر بھردواج نے کرکٹ میچوں کے مقامات پر احتجاج کے امکان کو مسترد نہیں کیا ہے۔ انہوں نے وزیر اعظم نریندر مودی سے اپیل کی ہے کہ وہ مداخلت کریں اور کرکٹ کے میدانوں میں توڑ پھوڑ کے خدشے کے پیش نظر میچوں کو منسوخ کریں۔ لوگ سوشل میڈیا پر ‘بنگلہ دیش کرکٹ کا بائیکاٹ’ کا استعمال کر رہے ہیں اور بی سی سی آئی سے مطالبہ کر رہے ہیں کہ ایسے حالات میں بنگلہ دیش کی میزبانی نہ کی جائے۔

چنئی ٹیسٹ میں بنگلہ دیش نے ٹاس جیت کر پہلے گیند بازی کا فیصلہ کیا۔ کپتان روہت شرما کے ساتھ شبمن گل اور ویرات کوہلی پہلے ہی سیشن میں آؤٹ ہو گئے۔ اس کے بعد یشسوی جیسوال اور رشبھ پنت نے اننگز کو سنبھالا۔ دوسرے سیزن میں ان دونوں کے ساتھ کے ایل راہل بھی پویلین لوٹ گئے۔ بھارت کا سکور 144 رنز پر 6 وکٹوں پر تھا۔ اس کے بعد رویندرا جدیجا اور روی چندرن اشون کریز پر موجود رہے۔ یہ دونوں ٹیم کو 280 سے آگے لے گئے ہیں۔ دونوں نے پچاس رنز بنائے ہیں۔

Continue Reading

بین الاقوامی

پاکستان کا چیمپئنز ٹرافی 2025 کی میزبانی کا منصوبہ ہے، تین سٹیڈیمز کی تزئین و آرائش پر 12.8 ارب روپے خرچ کرے گا۔

Published

on

gaddafi-stadium

لاہور : پاکستان کرکٹ بورڈ نے آئندہ سال ہونے والی آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی سے قبل لاہور، کراچی اور راولپنڈی کے اسٹیڈیموں کی تزئین و آرائش کے لیے 12.8 ارب روپے مختص کیے ہیں۔ یہ اطلاع چیئرمین پی سی بی محسن نقوی نے دی ہے۔ فیصل آباد میں بورڈ آف گورنرز کے اجلاس کو بریفنگ دیتے ہوئے نقوی نے یقین دلایا کہ تینوں مقامات اس اہم تقریب کی میزبانی کے لیے وقت پر تیار ہوں گے۔ سب سے زیادہ خرچ قذافی سٹیڈیم لاہور پر کیا جائے گا۔

قذافی سٹیڈیم پر 7.7 ارب پاکستانی روپے کیسے خرچ ہوں گے؟
اسٹیل ڈھانچے کے پویلین کی تعمیر کے لیے 1,100 ملین روپے۔
کنکریٹ آفس کی عمارت کے لیے 3,471 ملین روپے۔
انکلوژر کے اسٹیل ڈھانچے کے لیے 1,250 ملین روپے۔
کھائی کے لیے 189 ملین روپے۔
دو ایل ای ڈی ڈیجیٹل اسکرینوں کی تبدیلی کے لیے 330 ملین روپے۔
فلڈ لائٹس کو 480 ایل ای ڈی لائٹس سے تبدیل کرنے کے لیے 523 ملین روپے۔
سیٹوں کے قیام کے لیے 375 ملین روپے۔
بیرونی ترقیاتی کاموں کے لیے 93 ملین روپے۔

نیشنل اسٹیڈیم کی تزئین و آرائش کے لیے 3.5 ارب پاکستانی روپے مختص کیے گئے ہیں۔
پویلین کی عمارت کے اسٹیل ڈھانچے کے لیے 1500 ملین روپے۔
مرکزی عمارت اور مہمان نوازی کے خانے کی تزئین و آرائش کے لیے 580 ملین روپے۔
دو نئی ایل ای ڈی ڈیجیٹل اسکرینوں کے لیے 330 ملین روپے۔
فلڈ لائٹس کو 450 ایل ای ڈی لائٹس سے تبدیل کرنے کے لیے 490 ملین روپے۔
سیٹوں کی تنصیب کے لیے 340 ملین روپے۔

پنڈی سٹیڈیم کے تعمیراتی کام پر ڈیڑھ ارب روپے لاگت کا تخمینہ ہے۔
فلڈ لائٹس کو 350 ایل ای ڈی لائٹس سے تبدیل کرنے کے لیے 393 ملین روپے۔
مرکزی عمارت، مہمان نوازی کے خانوں اور بیت الخلاء کی تزئین و آرائش کے لیے 400 ملین روپے۔
دو ایل ای ڈی ڈیجیٹل اسکرینوں کی تبدیلی کے لیے 330 ملین روپے۔
نئی سیٹوں کی تنصیب کے لیے 272 ملین روپے۔

چیمپئنز ٹرافی کی میزبانی پاکستان میں ہو رہی ہے لیکن خیال کیا جا رہا ہے کہ بھارتی ٹیم وہاں نہیں جائے گی۔ اس صورتحال میں ایشیا کپ 2023 کی طرح چیمپئنز ٹرافی کا انعقاد بھی ہائبرڈ ماڈل پر کیا جائے گا۔ بھارت کے میچز کے ساتھ ساتھ فائنل سری لنکا یا یو اے ای میں بھی ہو سکتا ہے۔

Continue Reading

بین الاقوامی

ٹیسٹ سیریز کے لیے بنگلہ دیش کی ٹیم کا اعلان، بھارت-بنگلہ دیش سیریز 19 ستمبر سے شروع ہوگی۔

Published

on

Bangladesh-team

نئی دہلی : بنگلہ دیش نے زخمی فاسٹ بولر شریف الاسلام کی جگہ وکٹ کیپر بلے باز ذاکر علی کو اس ماہ کے آخر میں بھارت کے خلاف دو ٹیسٹ میچوں کی سیریز کے لیے ٹیم میں شامل کیا ہے۔ شریفول گزشتہ ماہ پاکستان کے خلاف پہلے ٹیسٹ کے بعد سے کمر کی انجری سے لڑ رہے ہیں۔ ذاکر بنگلہ دیش کے لیے 17 ٹی ٹوئنٹی میچ کھیل چکے ہیں۔ انہوں نے 49 فرسٹ کلاس میچوں میں 41 رنز بنائے۔ 47 کی اوسط سے 2862 رنز بنائے۔ یہ دو میچوں کی سیریز ورلڈ ٹیسٹ چیمپئن شپ سائیکل کا حصہ ہے۔

حال ہی میں بنگلہ دیش نے 2 میچوں کی ٹیسٹ سیریز کے لیے پاکستان کا دورہ کیا۔ دونوں میچز راولپنڈی میں کھیلے گئے۔ بنگلہ دیش نے اس ٹیسٹ سیریز میں تاریخ رقم کی۔ پہلے ٹیسٹ میں بنگلہ دیش نے پاکستان کو 10 وکٹوں سے شکست دی تھی۔ یہ بنگلہ دیش کی ٹیسٹ فارمیٹ میں پاکستان کے خلاف پہلی جیت تھی۔ اس کے بعد دوسرے ٹیسٹ میں بھی بنگلہ دیش کا غلبہ رہا۔ انہوں نے میزبان پاکستان کو دوسرے ٹیسٹ میں 6 وکٹوں سے شکست دے کر سیریز اپنے نام کر لی۔ بنگلہ دیش نے پہلی بار پاکستان سے ٹیسٹ سیریز جیتی ہے۔

بھارت اور بنگلہ دیش کے درمیان 2 ٹیسٹ میچوں کی سیریز 19 ستمبر سے شروع ہوگی۔ سیریز کا پہلا میچ چنئی کے ایم اے چدمبرم اسٹیڈیم میں کھیلا جائے گا۔ سیریز کا دوسرا ٹیسٹ 27 ستمبر سے گرین پارک کانپور میں کھیلا جائے گا۔

نظم الحسین شانتو (کپتان)، ایس اسلام، ذاکر حسن، مومن الحق، مشفق الرحیم، شکیب علی حسن، لٹن داس، مہدی حسن معراج، ذاکر علی، تسکین احمد، حسن محمود، ناہید رانا، تیج الاسلام، محمود الحسن جوئے، نعیم الحق۔ حسن اور خالد احمد۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com