Connect with us
Sunday,20-April-2025
تازہ خبریں

سیاست

کس پارٹی کے کتنے وزیر، بحث تیز، نریندر مودی کو این ڈی اے کا لیڈر منتخب کیا گیا؟

Published

on

Modi-Sarkar

نئی دہلی : لوک سبھا انتخابات 2024 کے نتائج سے مختلف معنی نکالے جا رہے ہیں۔ جیت اور شکست کے بعد اب نئی حکومت کے قیام کی تیاریاں تیز ہو گئی ہیں۔ یہ تقریباً طے ہے کہ اگلی حکومت این ڈی اے کی ہی بننے والی ہے۔ اس بار اس بات پر کم زور ہے کہ بی جے پی حکومت بنانے جا رہی ہے۔ اس بار این ڈی اے پر زور ہے۔ وجہ یہ بھی ہے کہ پارٹی اکثریت سے دور ہے۔ بدھ کو دہلی میں این ڈی اے کی میٹنگ ہوئی اور اس میٹنگ میں نریندر مودی کو متفقہ طور پر لیڈر منتخب کیا گیا۔ ملاقات کے بعد سامنے آنے والی تصویر کے بعد بحث شروع ہو گئی ہے۔ اس کے علاوہ تصویر میں یہ بھی دکھایا گیا ہے کہ مودی 3.0 میں کس کا قد بڑھنے والا ہے۔ 2019 اور 5 سال بعد 2024 کے این ڈی اے لیڈروں کی تصویر کو دیکھ کر پتہ چلتا ہے کہ بہت کچھ بدل گیا ہے۔ نریندر مودی کے قریب نظر آنے والے لیڈر اب دور نظر آرہے ہیں۔ جو دور تھے قریب نظر آتے ہیں۔

بدھ کو این ڈی اے قائدین کی میٹنگ ہوئی۔ میٹنگ کی جو تصویر سامنے آئی ہے، اس میں چندرابابو نائیڈو پی ایم مودی اور ان کے بعد نتیش کمار کے بالکل ساتھ کھڑے نظر آرہے ہیں۔ اس کے بعد این ڈی اے کے دیگر حلیف شیو سینا اور این سی پی کے رہنما نظر آ رہے ہیں۔ تصویر میں چراغ پاسوان، انوپریہ پٹیل اور این ڈی اے کے دیگر ساتھی رہنما بھی نظر آ رہے ہیں۔ دوسری طرف بی جے پی کے تین لیڈر پی ایم مودی کے قریب کھڑے ہیں۔ مودی کے بالکل بعد بی جے پی کے قومی صدر جے پی نڈا، اس کے بعد راج ناتھ سنگھ اور پھر امیت شاہ ہیں۔ پچھلی مدت میں امیت شاہ اکثر نریندر مودی کے بالکل قریب نظر آتے تھے، لیکن اس بار فاصلے بڑھ گئے ہیں۔ سیاسی حلقوں میں اس کے معنی بھی نکالے جا رہے ہیں۔

اب آتے ہیں دوسری تصویر کی طرف۔ یہ تصویر سال 2019 کی ہے۔ بی جے پی اکیلے اکثریت کی بنیاد پر اقتدار میں آتی ہے۔ این ڈی اے لیڈروں کی اس تصویر میں کئی ایسے چہرے نظر آ رہے ہیں جو اب اس کے ساتھ نہیں ہیں۔ ادھو ٹھاکرے اب بی جے پی کے ساتھ نہیں ہیں، اکالی دل بھی اب این ڈی اے کا حصہ نہیں ہے۔ کچھ لیڈر ایسے ہیں جو اس دنیا میں نہیں رہے۔ امیت شاہ نریندر مودی کے بالکل قریب نظر آرہے ہیں۔ اس بار تصویر میں امیت شاہ تھوڑا دور نظر آ رہے ہیں۔

اس کے علاوہ مودی حکومت کے دوسرے دور میں، پارٹی میٹنگ ہو یا سرکاری میٹنگ، دونوں جگہوں پر نریندر مودی کے بالکل ساتھ امت شاہ موجود تھے۔ اب کیا مودی 3.0 میں اس سلسلے کو توڑا جا سکتا ہے؟ بی جے پی کے جیتنے والے بڑے لیڈروں میں کون سا لیڈر کیا کردار ادا کرے گا، کون وزیر بنتا ہے اور کون نہیں، یہ تو اگلے چند دنوں میں پتہ چل جائے گا لیکن ایک بات تو صاف ہے کہ اس بار تصویر ضرور بدلی ہوگی۔

ممبئی پریس خصوصی خبر

ممبئی ای ڈی دفتر پر کانگریس کا قفل، کانگریس کارکنان کے خلاف کیس درج

Published

on

protest

ممبئی انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ ای ڈی کے دفتر پر قفل لگاکر احتجاج کرنے پر پولس نے ۱۵ سے ۲۰ کانگریسی کارکنان کے خلاف کیس درج کرلیا ہے۔ ای ڈی کے دفتر پر اس وقت احتجاج کیا گیا جب اس میں تعطیل تھی, اور پہلے سے ہی مقفل دفتر پر کانگریس کارکنان نے قفل لگایا۔ پولس کے مطابق احتجاج کے دوران دفتر بند تھا, لیکن اس معاملہ میں کانگریس کارکنان اور مظاہرین کے خلاف کیس درج کر لیا گیا ہے۔ مظاہرین نے ای ڈ ی دفتر پر احتجاج کے دوران سرکار مخالف نعرہ بازئ بھی کی ہے, اور مظاہرین نے کہا کہ مودی جب جب ڈرتا ہے ای ڈی کو آگے کرتا ہے۔ راہل گاندھی اور سونیا گاندھی کے خلاف نیشنل ہیرالڈ کیس میں تفتیش اور ان کا نام چارج شیٹ میں شامل کرنے پر کانگریسیوں نے احتجاج جاری رکھا ہے۔ اسی نوعیت میں کانگریسیوں نے احتجاج کیا, جس کے بعد کیس درج کر لیا گیا, یہ کیس ایم آر اے مارگ پولس نے درج کیا اور تفتیش جاری ہے۔ اس معاملہ میں کسی کو گرفتار نہیں کیا گیا ہے, اس کی تصدیق مقامی ڈی سی پی پروین کمار نے کی ہے۔ پولس نے احتجاج کے بعد دفتر کے اطراف سیکورٹی سخت کر دی ہے۔

Continue Reading

بین الاقوامی خبریں

امریکہ کی کریمیا پر روسی کنٹرول تسلیم کرنے کی تیاری، یوکرین کے صدر زیلنسکی کا اپنی سرزمین ترک کرنے سے انکار، ڈونلڈ ٹرمپ کی سب سے بڑی شرط

Published

on

Putin-&-Trump

واشنگٹن : امریکا نے اشارہ دیا ہے کہ وہ روس اور یوکرین کے درمیان امن معاہدے کے تحت کریمیا پر روسی کنٹرول کو تسلیم کر سکتا ہے۔ صدر ڈونلڈ ٹرمپ یوکرین کی جنگ روکنا چاہتے ہیں اور اس کے لیے وہ کریمیا پر روسی فریق کی بات کو تسلیم کر سکتے ہیں۔ کریمیا پر امریکہ کا یہ فیصلہ اس کا بڑا قدم ہو گا۔ روس نے 2014 میں ایک متنازعہ ریفرنڈم کے بعد یوکرین کے کریمیا کو اپنے ساتھ الحاق کر لیا تھا۔ بین الاقوامی برادری کا بیشتر حصہ کریمیا کو روسی علاقہ تسلیم نہیں کرتا۔ ایسے میں اگر امریکہ کریمیا پر روسی کنٹرول کو تسلیم کر لیتا ہے تو وہ عالمی سیاست میں نئی ​​ہلچل پیدا کر سکتا ہے۔ بلومبرگ کی رپورٹ کے مطابق اس معاملے سے واقف ذرائع نے کہا ہے کہ ٹرمپ انتظامیہ ماسکو اور کیف کے درمیان وسیع تر امن معاہدے کے حصے کے طور پر کریمیا کے علاقے پر روسی کنٹرول کو تسلیم کرنے پر غور کر رہی ہے۔ تاہم اس بارے میں ابھی تک کوئی حتمی فیصلہ نہیں کیا گیا ہے۔ وائٹ ہاؤس اور محکمہ خارجہ نے اس پر کوئی تبصرہ نہیں کیا ہے۔

یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی نے ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ روس کو اپنی زمین نہیں دیں گے۔ دوسری جانب ڈونلڈ ٹرمپ کا یہ اقدام روسی صدر ولادی میر پیوٹن کے لیے سود مند ثابت ہوگا۔ وہ طویل عرصے سے کریمیا پر روسی خودمختاری کو تسلیم کرنے کا مطالبہ کر رہے ہیں۔ یوکرین کے علاقوں پر روس کے قبضے کو تسلیم کر لیا جائے گا اور یوکرین کی نیٹو میں شمولیت کے امکانات بھی ختم ہو جائیں گے۔ دریں اثنا، ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ انہیں امید ہے کہ دونوں فریق جنگ بندی پر آگے بڑھنے پر متفق ہوں گے۔ ٹرمپ نے یہ بھی کہا ہے کہ اگر وہ محسوس کرتے ہیں کہ دونوں فریق اس عمل کے لیے پرعزم نہیں ہیں تو امریکہ پیچھے ہٹ جائے گا۔ امریکی وزیر خارجہ نے بھی ایسا ہی بیان دیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ ہم یوکرین میں امن چاہتے ہیں لیکن اگر دونوں فریق اس میں نرمی کا مظاہرہ کریں گے تو ہم بھی ثالثی سے دستبردار ہو جائیں گے۔

Continue Reading

بزنس

وسائی تعلقہ سے پالگھر ہیڈکوارٹر تک کا سفر اب ہوگا آسان، فیری بوٹ رو-رو سروس آج سے شروع، آبی گزرگاہوں سے سفر میں صرف 15 منٹ لگیں گے۔

Published

on

Ro-Ro-Sarvice

پالگھر : واسئی تعلقہ سے پالگھر ہیڈکوارٹر تک سفر کے لیے کھارودیشری (جلسر) سے مارمبل پاڈا (ویرار) کے درمیان فیری بوٹ رو-رو سروس آج (19 اپریل) سے آزمائشی بنیادوں پر شروع کی جارہی ہے۔ اس سے ویرار سے پالگھر تعلقہ کے سفر کے دوران وقت کی بچت ہوگی۔ اس منصوبے کو شروع کرنے کے لیے حکومتی سطح پر گزشتہ کئی ماہ سے کوششیں جاری تھیں۔ کھاراوادیشری میں ڈھلوان ریمپ یعنی عارضی جیٹی کا کام مکمل ہو چکا ہے جس کی وجہ سے یہ سروس شروع ہو رہی ہے۔ اس پروجیکٹ کی منصوبہ بندی مرکزی حکومت کی ‘ساگرمالا یوجنا’ کے تحت کی گئی تھی۔ اسے 26 اکتوبر 2017 کو 12.92 کروڑ روپے کی انتظامی منظوری ملی تھی، جب کہ 23.68 کروڑ روپے کی نظرثانی شدہ تجویز کو بھی 15 مارچ 2023 کو منظور کیا گیا تھا۔ فروری 2024 میں ورک آرڈر جاری کیا گیا تھا اور کام ٹھیکیدار کو سونپ دیا گیا تھا۔

پہلی فیری آزمائشی بنیادوں پر نارنگی سے 19 اپریل کو دوپہر 12 بجے شروع ہوگی۔ اس کے بعد باقاعدہ افتتاح ہوگا۔ کھارودیشری سے نارنگی تک سڑک کا فاصلہ 60 کلومیٹر ہے، جسے طے کرنے میں تقریباً ڈیڑھ گھنٹے کا وقت لگتا ہے۔ ساتھ ہی، آبی گزرگاہ سے یہ فاصلہ صرف 1.5 کلومیٹر ہے، جسے 15 منٹ میں طے کیا جا سکتا ہے۔ رو-رو سروس سے نہ صرف وقت بلکہ ایندھن کی بھی بچت ہوگی۔ مارمبل پاڑا سے کھارودیشری تک ایک فیری میں 15 منٹ لگیں گے اور گاڑیوں میں سوار ہونے اور اترنے کے لیے اضافی 15-20 منٹ کی اجازت ہوگی۔ 20 اپریل سے پہلی فیری روزانہ صبح 6:30 بجے ویرار سے چلے گی اور آخری فیری کھارودیشری سے شام 7 بجے چلے گی۔ نائٹ فیری بھی 25 اپریل سے شروع ہوگی اور آخری فیری کھارودیشری سے رات 10:10 بجے روانہ ہوگی۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com