Connect with us
Saturday,05-July-2025
تازہ خبریں

ممبئی پریس خصوصی خبر

حضرت سید بالے شاہ پیر درگاہ انہدامی کارروائی پر اسٹے، چار ہفتوں میں جواب داخل کرنے کا حکم درگاہ انتظامیہ کو راحت

Published

on

Dargah

ممبئی : ممبئی میرا بھائیندر اتن میں واقع حضرت سید بالے شاہ پیر درگاہ کو سپریم کورٹ آف انڈیا نے تحفظ فراہم کیا ہے اور چار ہفتوں کیلئے انہدامی کارروائی پر اسٹے نافذ کرنے کا حکم جاری کیا ہے۔ اس کے ساتھ ہی سپریم کورٹ نے اس معاملہ میں مہاراشٹر سرکار کو نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کیا ہے۔ مہاراشٹر سرکار چار ہفتوں میں عدالت میں اس کے متعلق جواب داخل کریگی اس کے بعد ہی درگاہ کے انہدامی کارروائی پر کوئی فیصلہ صادر ہوگا۔

ریاستی وزیر محصولات چندر شیکھر بانکولے نے ایوان میں 20 مئی تک درگاہ کی مسماری کا حکم جاری کیا تھا اور عوامی بیان جاری کیا تھا اس کے علاوہ کسی بھی قسم کی کوئی نوٹس جاری نہیں کی تھی۔ چیف جسٹس بی آر گوائی اور جسٹس اے جی مسیح پر مشتمل بینج نے انہدامی کارروائی کو موثر انداز میں روکنے کا حکم دیا, اس کے ساتھ ہی درگاہ انتظامیہ کی جانب داخل درخواست کا جواب مہاراشٹر سرکار سے طلب کیا ہے۔

درخواست گزاروں نے استد لال کیا کہ انہدام کسی سرکاری نوٹس کی عدم موجودگی کے باوجود ریاستی اسمبلی میں وزیر کے عوامی بیانات اور پولیس کی حالیہ رپورٹ کی بنیاد پر حکم دیا گیا ہے۔ درخواست گزاروں نے کہا ہے کہ درگاہ ساڑھے تین سو سال قدیم ہے, اور ریاستی سرکار نے اس کے باوجود اسے غیر قانونی ڈھانچے میں درجہ بندی کی ہے۔ ٹرسٹ نے دعوی کیا ہے کہ 2022 ء میں جائیداد کی باضابطہ رجسٹریشن بھی طلب کیا گیا ہے اور کئی دہائیوں سے درگاہ اسی مقام پر قائم ہے۔ درخواست گزار کے مطابق بمبئی ہائیکورٹ کی تعطیلات نے بینچ نے 15 اور 16 مئی کو فوری سماعت کیلئے درخواستوں کو غلطی سے مسترد کر دیا تھا۔ سپریم کورٹ میں درگاہ انتظامیہ نے بتایا کہ 15 مئی کو پولیس نے نوٹس بھی جاری کی تھی نوٹس میں ٹرسٹ کے ارکان کو تنبیہ کی گئی تھی کہ وہ انہدامی کارروائی میں رکاوٹ اور خلل پیدا نہ کرے۔ 20 مئی کو انہدامی کارروائی طے کی گئی ہے۔

درخواست گزاروں نے استد لال کیا کہ انہدامی کاروائی کسی قانونی حکم یا مناسب عمل کی عدم دستیابی جیسے نوٹس یا سننے کا موقع کے بغیر دیا گیا ہے یہ ان کے حقوق کی خلاف ورزی ہے۔ سپریم کورٹ نے اس معاملہ کو چار ہفتوں کیلئے ملتوی کر دیا اور مہاراشٹر سرکار کو اس دوران اپنا جواب داخل کر نے کا حکم دیا ہے۔

سیاست

مہاراشٹر مراٹھی ہندی تنازع قانون ہاتھ میں لینے والوں پر سخت کارروائی ہوگی وزیر اعلی دیویندر فڑنویس

Published

on

D.-Fadnavis

ممبئی مہاراشٹر کے وزیر اعلی دیویندر فڑنویس نے ہندی مراٹھی لسانیات تنازع پر یہ واضح کیا ہے کہ لسانی تعصب اور تشدد ناقابل برداشت ہے, اگر کوئی مراٹھی زبان کے نام پر تشدد برپا کرتا ہے یا قانون ہاتھ میں لیتا ہے, تو اس پر سخت کارروائی ہوگی, کیونکہ نظم و نسق برقرار رکھنا سرکار کی ذمہ داری ہے۔ انہوں نے کہا کہ میرا روڈ ہندی مراٹھی تشدد کے معاملہ میں پولس نے کیس درج کر کے کارروائی کی ہے۔ مراٹھی اور ہندی زبان کے معاملہ میں کمیٹی تشکیل دی گئی ہے۔ اس کی سفارش پر طلبا کے لئے جو بہتر ہوگا وہ سرکار نافذ العمل کرے گی کسی کے دباؤ میں کوئی فیصلہ نہیں لیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہندی زبان کی سفارش خود مہاوکاس اگھاڑی کے دور اقتدار میں کی گئی تھی, لیکن اب یہی لوگ احتجاج کر رہے ہیں۔ عوام سب جانتے ہیں, انہوں نے کہا کہ بی جے پی کو ۵۱ فیصد مراٹھی ووٹ اس الیکشن میں حاصل ہوئے ہیں۔ زبان کے نام پر تشدد اور بھید بھاؤ ناقابل برداشت ہے, مراٹھی ہمارے لئے باعث افتخار ہے لیکن ہم ہندی کی مخالفت نہیں کرتے, اگر دیگر ریاست میں مراٹھی بیوپاری کو کہا گیا کہ وہاں کی زبان بولو تو کیا ہوگا۔ آسام میں کہا گیا کہ آسامی بولو تو کیا ہوگا۔ انہوں نے قانون شکنی کرنے والوں پر سخت کارروائی ہوگی۔

Continue Reading

ممبئی پریس خصوصی خبر

ترکی کے لمین میگزین میں گستاخانہ خاکے کی اشاعت کے خلاف رضا اکیڈمی کا احتجاج

Published

on

protest mumbai

ممبئی : ترکی کے معروف “لمین میگزین” میں پیغمبر اسلام حضرت محمد مصطفیٰ ﷺ سے منسوب گستاخانہ خاکہ شائع کیے جانے پر دنیا بھر کے مسلمانوں میں شدید غم و غصہ پایا جا رہا ہے۔ اسی سلسلے میں آج بعد نماز جمعہ ممبئی کے سیفی جوبلی اسٹریٹ واقع ہانڈی والی مسجد میں رضا اکیڈمی کی جانب سے ایک پُرامن احتجاجی مظاہرہ کا انعقاد کیا گیا۔ اس احتجاج کی قیادت رضا اکیڈمی کے سربراہ اسیر مفتی اعظم الحاج محمد سعید نوری اور مولانا اعجاز احمد کشمیری نے کی۔ مظاہرے میں سینکڑوں عاشقانِ رسول ﷺ نے شرکت کی اور گستاخانہ خاکے کے خلاف اپنے شدید غم و غصے کا اظہار کیا۔

اس موقع پر الحاج محمد سعید نوری نے کہا : “نبی آخر الزماں حضرت محمد ﷺ کی شانِ اقدس میں گستاخی پوری امت مسلمہ کے لیے ناقابلِ برداشت ہے۔ ہم ترک حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ اس گستاخ میگزین کے خلاف سخت ترین کارروائی کرے، اور دنیا بھر کے مسلمانوں کے جذبات کو مجروح کرنے والے عناصر کو سخت سزا دے۔”

مقررین نے عالمی برادری، اقوام متحدہ اور اسلامی ممالک کی تنظیم او آئی سی سے بھی مطالبہ کیا کہ وہ ایسے گستاخانہ اقدامات کے خلاف ٹھوس عالمی قانون سازی کریں تاکہ آئندہ کوئی اس طرح کی جرأت نہ کر سکے۔ احتجاج کے دوران شرکاء نے نعرۂ تکبیر اللہ اکبر”لبیک یا رسول اللہ ﷺ جیسے نعرے بھی لگائے، لیکن پورا احتجاج پُرامن ماحول میں اختتام پذیر ہوا۔

Continue Reading

سیاست

مہاراشٹر میں مراٹھی کے نام پر تشدد ناقابل برداشت، وزیر اعلی دیویندر فڑنویس سے کارروائی کا ابوعاصم اعظمی کا مطالبہ

Published

on

fadnavis-azmi

مہاراشٹر سماجواری پارٹی لیڈر اور رکن اسمبلی نے مراٹھی بنام ہندی تنازع اور تشدد کے خلاف ریاستی وزیر اعلی دیویندرفڑنویس سے مطالبہ کیا ہے کہ مراٹھی زبان کے نام پر تشدد برپا کرنے والوں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے۔ اتربھارتی یہاں ممبئی میں کام کاج کی غرض سے آتے ہیں, ان کے بغیر ممبئی کی ترقی ممکن نہیں ہے۔ لیکن لسانیات کے نام پر ان پر تشدد عام ہو گیا۔ ایم این ایس کے ہندی زبان اور اتربھارتیوں کے تشدد پر اعظمی نے ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ پر اس پر سخت کارروائی کا مطالبہ کیا۔ مراٹھی زبان کے نام پر شمالی ہند کے باشندوں کے خلاف نفرت اور تشدد کی سیاست کی جا رہی ہے۔ ممبئی میں روزی کمانے کے لیے آنے والے غریبوں کو بے رحمی سے تشدد کا نشانہ بنایا جا رہا ہے, یہ غنڈہ گردی صرف غریبوں پر ہو رہی ہے، کسی بڑے کارپوریٹ پر تشدد کیوں نہیں برپا کیا جارہا ہے, غریبوں پر ہی یہ تشدد کیوں؟ یہ سوال اعظمی نے کیا ہے کہ ‎میں اپنے قومی صدر محترم سے اکھلیش یادو جی سے اپیل کرتا ہوں کہ نفرت کی اس سیاست کے خلاف پارلیمنٹ میں آواز حق بلند کر کے اتربھارتیوں کو انصاف دلائے اور سب کا ساتھ، سب کا وکاس’ کی مبینہ پالیسی پر حکومت سے سوال کریں۔

‎میں وزیر اعلیٰ دیویندر فڑنویس سے مطالبہ کرتا ہوں کہ ان غنڈوں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے۔ اعظمی نے مراٹھی کے نام پر تشدد کو ناقابل قبول قرار دیتے ہوئے اس پر قدغن لگانے کا مطالبہ کیا ہے۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com