Connect with us
Saturday,04-October-2025
تازہ خبریں

سیاست

دھولیہ کے حضرت مفتی مسعود قاسمی جمعیة علماء شہر دھولیہ کے صدر منتخب جمعیتہ علماء دھولیہ کی مجلس عاملہ میں 35 علماء کرام کی شمولیت کے ساتھ نئی تاریخ رقم

Published

on

mufti-mohammed-ismail-qasmi-malegaon

دھولیہ (خیال اثر)
کل بعد نماز عشاء، مدرسہ جامعات ذاکرات مادھوپورہ دھولیہ میں جمعیة علماء شہر دھولیہ میں انتخابی میٹنگ کا انعقاد عمل میں آیا حافظ اکبر (خطیب وامام مسجد اکبری مولانا آزاد نگر) کی تلاوت اور حافظ اوسامہ (صدر مدرس مدرسہ مولانا قمرالزمان) کی نعت پاک سے پرگرام کا باضابطہ آغاز ہوا راشد اقبال نے میٹنگ کے اغراض و مقاصد بیان کرتے ہوئے نظامت کے فرائض کو بحسن و خوبی انجام دیا. حاضرین مجلس کی تائید و حمایت سے مفتی سید محمد قاسم جیلانی (صدر جمعیۃ علماء ضلع دھولیہ) نے بحیثیت صدر و آبزرور کے انتخابی عمل کی شروعات کی .الیکشن آفیسر کی حیثیت سے عبدالاحد اسعدی نے دستور اساسی کی روشنی میں انتخابی کاروائی شروع کی، موجود مجمع جس میں تقریباً 35 سے زائد علماء کرام بطور اراکان مجلس عاملہ موجود تھے شہر دھولیہ کی تاریخ میں پہلی بار ایسا ہوا ہے کہ جمعیتہ علماء دھولیہ کی مجلس عاملہ میں 35 سے زائد علماء کرام شامل ہوئے ہیں، یہاں ایک بات قابل ذکر یہ بھی ہے کہ ان 35 سے زائد علماء کرام کی بطور رکن عاملہ موجودگی اس بات کی گواہی دیتی ہے کہ مستقبل میں جمعیتہ علماء دھولیہ ان شاءاللہ علماء و حفاظ کرام کی سربراہی و رہنمائی میں سرگرم عمل ہوگی. اس کے بعد شرکاۓ میٹنگ سے صدارت کیلئے نام پیش کرنے کیلئے کہا جس میں حاضرین کی کثیر تعداد کی جانب سے متفقہ طور پر حضرت مفتی مسعود قاسمی (استاذ حدیث مدرسہ ریاض الجنہ) کا نام پیش کیا گیا اور اتفاق راۓ سے ان کے نام کا اعلان کیا گیا اسی طرح نائب صدور کیلئے حضرت مفتی الطاف قاسمی (مدرس مدرسہ مولانا قمرالزماں)،مولوی عمران محمدی (استاذ مدرسہ ریاض الجنہ) و مولانا سلمان قاسمی دیوپور (مدرس مدرسہ ریاض الجنہ) کا انتخاب ہوا .جنرل سکریٹری کیلئے راشد اقبال منتخب قرار پاۓ جوائنٹ سکریٹری مفتی ولید قاسمی و مولانا افسر فلاحی (دیوپور) کا نام طے ہوا نیز خازن کے طور پر مولانا فیصل قاسمی حاجی یار محمد متفقہ طور پر منتخب ہوۓ۔یاد رہے جمعیتہ علماء کے جتنے اہم عہدے ہوتے ہیں ان تمام پر علماء کرام کو ہی منتخب کیا گیا چونکہ جنرل سیکرٹری ایک ایسا عہدہ ہوتا جس پر بھاگ دوڑ کی ذمداریاں ہوتی ہیں لھذا علماء کرام کی مصروفیات کو مدنظر رکھتے ہوئے علماء کرام کی ہی متفقہ رائے سے صرف اس ایک عہدے پر کسی غیر عالم کا نام طے کیا گیا .میٹنگ کی صدارت و آبزرور اور مبصر کی حیثیت سے حضرت مفتی سید محمد قاسم جیلانی نے بحسن و خوبی انجام دی۔صدر محترم کے مختصر ناصحانہ کلمات و دعا پر مجلس کا اختتام عمل میں آیا.

بین الاقوامی خبریں

ہندوستان اور کینیڈا کے تعلقات میں بہتری کے درمیان خالصتانی بنیاد پرست سرگرم، ایک ہفتے میں دو بار تھیٹر کو آگ لگانے کی کوشش، ہندوستان کے لیے تشویش۔

Published

on

Modi-&-Panno

نئی دہلی : بشنوئی سنڈیکیٹ اور خالصتان کے حامی اس وقت کینیڈا میں خبروں میں ہیں۔ جب کہ کینیڈا کی پولیس بشنوئی سنڈیکیٹ کا مقابلہ کرنے پر مرکوز ہے، خالصتان کے حامی عناصر نے ایک ہفتے کے اندر دو بار اونٹاریو میں ایک سنیما کو آگ لگانے کی کوشش کی ہے۔ اس کے بعد سے تھیٹر نے ہندی فلمیں دکھانا بند کر دی ہیں۔ یہ حملے 2 اکتوبر اور 25 ستمبر کو ہوئے۔ دوسرے واقعے میں مشتبہ افراد نے خوف و ہراس پھیلانے کے لیے فائرنگ کی۔ عسکریت پسند گروپ سکھس فار جسٹس (ایس ایف جے) نے جمعہ کو ایک بیان جاری کیا جس میں کرنی حکومت سے تمام ‘میڈ ان انڈیا’ فلموں پر پابندی لگانے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ خالصتانی عناصر کی طرف سے جاری کی گئی سی سی ٹی وی فوٹیج کے مطابق، پہلے واقعے میں، سیاہ لباس میں ملبوس دو نقاب پوش مشتبہ افراد نے سرخ گیس کے کنستروں سے آتش گیر مائع چھڑک کر تھیٹر کے داخلی دروازے پر آگ لگانے کی کوشش کی۔

تاہم آگ پر قابو پا لیا گیا جس سے معمولی نقصان ہوا۔ یہ واقعہ 25 ستمبر کی صبح 5:30 بجے پیش آیا۔ اس کے بعد، 2 اکتوبر کو، تقریباً 1:50 بجے، ایک مشتبہ شخص نے تھیٹر کے داخلی دروازے پر کئی گولیاں چلائیں۔ مقامی پولیس نے مشتبہ شخص کو ایک لمبا، مضبوط آدمی بتایا جس نے سیاہ لباس پہنا ہوا تھا اور چہرے پر ماسک لگایا تھا۔ ہالٹن ریجنل پولیس نے کہا کہ وہ دونوں واقعات کی ٹارگٹڈ حملوں کے طور پر تفتیش کر رہے ہیں۔ ایس ایف جے کے سربراہ پنن نے دعویٰ کیا کہ ’میک ان انڈیا‘ اب ثقافتی لیبل نہیں بلکہ مودی حکومت کا سیاسی ہتھیار ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہر اسکریننگ اور ہر پروڈکٹ جس پر “میڈ اِن انڈیا” کا لیبل لگا ہوا ہے ایک پرتشدد نظریہ رکھتا ہے جو ہندوستان کو ہندوتوا آمرانہ ریاست کی طرف لے جا رہا ہے۔ پنون نے خبردار کیا کہ ہندوستانی فلموں اور مصنوعات کو کینیڈین مارکیٹ میں جانے کی اجازت دینا پروپیگنڈے کا دروازہ کھولنے کے مترادف ہے جو سکھوں کے خلاف خالصتان کے حامی تشدد کو معمول بناتا ہے اور کینیڈین چارٹر میں درج اقدار کو مجروح کرتا ہے۔

کینیڈا نے حال ہی میں بشنوئی گینگ کو دہشت گرد تنظیم قرار دیا ہے۔ ہندوستانی حکومت نے کہا کہ دہلی اور کینیڈا کے درمیان حالیہ قومی سلامتی کے مشیر کی سطح کی میٹنگ میں انسداد دہشت گردی، بین الاقوامی منظم جرائم کا مقابلہ کرنے اور انٹیلی جنس شیئرنگ جیسے شعبوں میں دو طرفہ تعلقات کو آگے بڑھانے پر نتیجہ خیز بات چیت ہوئی۔ وزارت خارجہ نے کہا کہ سیکورٹی تعاون دوطرفہ تعاون کو جاری رکھنے کا ایک اہم ایجنڈا ہے۔ وزارت خارجہ کے ترجمان رندھیر جیسوال نے کہا کہ بین الاقوامی منظم جرائم دونوں ممالک کے لیے ایک خاص تشویش ہے۔ درحقیقت تمام ممالک کو اس خطرے سے نمٹنے کے لیے متحد ہونا چاہیے۔ انہوں نے مزید کہا کہ انہوں نے سیکورٹی تعاون کو مضبوط بنانے اور موجودہ مصروفیت کے طریقہ کار کو مزید مضبوط بنانے پر اتفاق کیا۔

Continue Reading

سیاست

راہول گاندھی مسلم لیگ کی زبان بولتے ہیں، مسلمان مساجد کے باہر بینرز لگائے جن پر لکھے ‘میں مہادیو سے پیار کرتا ہوں’، فڈنویس حکومت کے ایک وزیر کا بڑا بیان۔

Published

on

nitesh-rane

ممبئی / چھترپتی سمبھاجی نگر : مہاراشٹر کی دیویندر فڑنویس حکومت کے وزیر نتیش رانے نے جمعہ کو کانگریس لیڈر راہل گاندھی پر سخت حملہ کیا۔ چھترپتی سمبھاجی نگر میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے انہوں نے راہول گاندھی پر الزام لگایا کہ وہ مسلم لیگ جیسی زبان بول رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ راہول گاندھی بابا صاحب امبیڈکر کے آئین پر یقین نہیں رکھتے۔ رانے نے سنجے راؤت اور ادھو ٹھاکرے پر بھی جوابی حملہ کیا، مسلم کمیونٹی پر زور دیا کہ وہ مساجد کے باہر بینرز لگائیں جن پر لکھا ہے “میں مہادیو سے محبت کرتا ہوں”۔ چھترپتی سمبھاج نگر میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے رانے نے کہا کہ راہل گاندھی جیسے لوگ مسلم لیگ کی زبان بولتے ہیں۔ وہ ہمارے ملک میں شریعت کا نفاذ چاہتے ہیں۔ ایسے لوگ کبھی بھی ڈاکٹر بابا صاحب امبیڈکر کے آئین پر صحیح معنوں میں یقین نہیں کر سکتے۔ راہل گاندھی کو بیرون ملک یا کسی اور سیارے پر بھیجا جائے، جہاں وہ بولیں گے۔ جو شخص ہمارے ملک میں شریعت کا نفاذ چاہتا ہے وہ ہمارے آئین کا احترام کیسے کر سکتا ہے؟

نتیش رانے نے سنجے راؤت کے بیان پر جوابی حملہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ مہاراشٹر کا سب سے بڑا راون ماتوشری کی تیسری منزل پر بیٹھا ہے اور اسے پہلے جلایا جائے۔ ادھو ٹھاکرے کو نشانہ بناتے ہوئے انہوں نے کہا، “ہمیں ادھو ٹھاکرے سے ہندوتوا کے سرٹیفکیٹ کی ضرورت نہیں ہے۔ وہ خود مولویوں کی زبان بولتے ہیں، اور ہمیں ایسے لوگوں سے کسی سرٹیفکیٹ کی ضرورت نہیں ہے۔ بی جے پی اور راشٹریہ سویم سیوک سنگھ کے کارکن محب وطن ہیں۔”

ہندو راشٹر کے بارے میں بات کرتے ہوئے رانے نے کہا کہ ہندوستان ایک ہندو راشٹر ہے اور یہاں ‘آئی لو مہادیو’ کے بینر لگائے جانے چاہئیں۔ ہم سب کراچی اسلام آباد میں کھڑے نہیں ہیں اور ہمارے ہر ذرے میں مہادیو بستا ہے۔ میرا ماننا ہے کہ یہاں صرف ‘آئی لو مہادیو’ کے بینرز لگائے جائیں اور باقی تمام لوگوں کو کراچی پاکستان بھیج دیا جائے۔ انہوں نے مسلم کمیونٹی سے اپیل کی کہ وہ مساجد کے باہر ‘آئی لو مہادیو’ کے بینر لگائیں۔ انہوں نے کہا کہ میں تمام لوگوں بالخصوص مسلم کمیونٹی سے اپیل کرتا ہوں کہ وہ مساجد کے باہر بھی ‘آئی لو مہادیو’ کے بینرز لگائیں اور ایسا کرنا ان کے لیے بھی اچھا ہے۔

Continue Reading

(جنرل (عام

کیرالہ ہائی کورٹ ڈیجیٹل بن گئی، اے آئی عدالتی عمل کو تبدیل کرنے کے لیے تیار ہے۔

Published

on

highcourt

کوچی، کیرالہ ہائی کورٹ انصاف کو تیز تر اور زیادہ قابل رسائی بنانے کے لیے مصنوعی ذہانت ( اے آئی) اور ڈیجیٹل میسجنگ ٹولز کو اپنا کر اپنے کمرہ عدالتوں کو جدید بنانے کی طرف بڑے قدم اٹھا رہی ہے۔ 1 نومبر سے، ریاست کی تمام عدالتیں گواہوں کے بیانات ریکارڈ کرنے کے لیے عدالت. اے آئی، تقریر سے متن کی نقل کرنے کا آلہ استعمال کرنا شروع کر دیں گی۔ اب تک، گواہوں کے بیانات یا تو ججز لکھتے تھے یا عدالتی عملہ ٹائپ کرتے تھے۔ اے آئی پر مبنی ٹرانسکرپشن پر سوئچ کرکے، ہائی کورٹ کا مقصد تاخیر کو کم کرنا اور عمل میں زیادہ درستگی لانا ہے۔ اس نظام کو پہلے اس سال کے شروع میں ایرناکولم میں چار ٹرائل کورٹس میں آزمایا گیا تھا اور اسے مثبت فیڈ بیک ملا تھا۔ عدالت نے اب ریاست بھر میں اس کا استعمال لازمی قرار دے دیا ہے۔ رہنما خطوط کے مطابق، ایک بار جمع کرانے اور دستخط کرنے کے بعد، اسے ڈسٹرکٹ کورٹ کیس مینجمنٹ سسٹم (ڈی سی ایم ایس) پر اپ لوڈ کیا جائے گا، جس سے فریقین اور وکلاء اپنے ڈیش بورڈز کے ذریعے اس تک رسائی حاصل کر سکیں گے۔ ہر ضلع میں نوڈل آفیسر رول آؤٹ کی نگرانی کریں گے اور ماہانہ رپورٹس پیش کریں گے۔ تکنیکی خرابیوں کی صورت میں، عدالتیں متبادل، ہائی کورٹ سے منظور شدہ ٹرانسکرپشن پلیٹ فارم استعمال کرنے کی منظوری حاصل کر سکتی ہیں جو ڈیٹا کی حفاظت کو یقینی بناتے ہیں۔ تجاویز، تربیت کی ضروریات، اور مسائل کو براہ راست عدالت. اے آئی سپورٹ میں حل کیا جا سکتا ہے، جس کی کاپیاں ہائی کورٹ کے ای کورٹ سیل میں نشان زد ہیں۔

اے آئی کے ساتھ ساتھ، ہائی کورٹ 6 اکتوبر سے اپنے کیس مینجمنٹ سسٹم کی ایک اضافی خصوصیت کے طور پر واٹس ایپ نوٹیفیکیشنز بھی متعارف کروا رہی ہے۔ اس اقدام سے وکلاء، قانونی چارہ جوئی اور فریقین کو کیس کی فہرستوں، ای فائلنگ کے نقائص، کارروائی اور دیگر عدالتی مواصلات کے بارے میں حقیقی وقت میں اپ ڈیٹس حاصل کرنے میں مدد ملے گی۔ عدالت نے واضح کیا کہ واٹس ایپ پیغامات صرف اضافی اپ ڈیٹس کے طور پر کام کریں گے اور سرکاری نوٹس یا سمن کی جگہ نہیں لیں گے۔ تمام پیغامات تصدیق شدہ مرسلآئی ڈی “کیرالہ کی ہائی کورٹ” سے آئیں گے۔ اسٹیک ہولڈرز کو مشورہ دیا گیا ہے کہ وہ دھوکہ دہی والے پیغامات کے خلاف چوکس رہیں اور ان کے سی ایم ایس پروفائلز میں ایک فعال واٹس ایپ نمبر کو یقینی بنائیں۔ دریں اثنا،اے آئی پر مبنی ٹرانسکرپشن اور واٹس ایپ پیغام رسانی کو اپنانا کیرالہ کی عدلیہ میں ایک اہم ڈیجیٹل تبدیلی کا اشارہ دیتا ہے — انصاف کو زیادہ موثر، شفاف اور صارف دوست بنانے کے لیے کمرہ عدالت میں ٹیکنالوجی لانا۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com