Connect with us
Wednesday,27-August-2025
تازہ خبریں

ممبئی پریس خصوصی خبر

ہلدوانی فساد معاملہ : گرفتار مسلم نوجوانوں کی رہائی کے لئے جمعیۃ علماء ہند کی قانونی جدوجہد شروع

Published

on

Arshad-Madani

نئی دہلی (8 جون 2024) : ہلدوانی فساد کو لیکر پولس زیادتی کا شکار20 مسلم نوجوانوں کی ضمانت کی عرضی پر گزشتہ روز اتراکھنڈ ہائی کورٹ (نینی تال) میں سماعت عمل میں آئی جس کے بعد ہائی کورٹ کی دورکنی بینچ نے اسے سماعت کے لئے قبول کرتے ہوئے ریاستی حکومت کو تین ہفتوں کے اندر جواب داخل کرنے کا حکم دیا اور معاملہ کی سماعت 4 جولائی تک کے لئے ملتوی کردی، جسٹس منوج کمارتیواری اور جسٹس پنکج پروہت پر مشتمل دورکنی بینچ کے روبرو جمعیۃ علماء ہند کی جانب سے سپریم کورٹ کی سینئر ایڈوکیٹ نتیارامن کرشنن نے مدلل بحث کرتے ہوئے بتایا کہ تفتیشی ایجنسی نے 90 دن کی مدت مکمل ہونے کے بعد بھی عدالت میں چارشیٹ نہیں داخل کی اور ملزمین وان کے وکلاء کے علم میں لائے بغیر عدالت سے مزید 28 دنوں کی مہلت طلب کرلی جو قانونا غلط ہے لہذا کریمنل پروسیجر کورٹ کی دفعہ 167 اور یو اے پی اے قانون کی دفعہ 43 ڈی (2) کے تحت ملزمین کی ڈیفالٹ ضمانت منظور کی جائے، جس پر سرکاری وکیل نے ضمانت کی عرضی پر اعتراض داخل کرنے کے لئے وقت طلب کیا واضح ہوکہ جمعیۃ علماء ہند کی جانب سے سینئر ایڈوکیٹ نتیارامن کرشنن کے ہمراہ ایڈوکیٹ مجاہد احمد، ایڈوکیٹ نیتن تیواری، ایڈوکیٹ منیش پانڈے، ایڈوکیٹ وجے پانڈے ودیگر پیش ہوئے جبکہ اتراکھنڈ حکومت کی جانب سے ایڈوکیٹ جے ایس ورک اور ایڈوکیٹ آر کے جوشی پیش ہوئے۔

جمعیۃ علماء ہند کے صدر مولانا ارشد مدنی نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ 90 دن کی مقررہ مدت گزر جانے کے بعد چارج شیٹ داخل نہ کرنا یہ بتاتا ہے کہ پولس قانون وانصاف کو بالائے طاق رکھ کر جانبدارای کا مظاہرہ کررہی ہے، اس سے زیادہ افسوس کی بات تو یہ ہے کہ ملزمین اور ان کے وکلاء کے علم میں لائے بغیر حیلوں بہانوں سے عدالت کے ذریعہ مزید 28 دنوں کی مہلت طلب کرلی گئی، انہوں نے کہا کہ پولس اور تفتیشی اداروں کے تعصب اور جانبداری کا یہ کوئی پہلا معاملہ نہیں ہے مسلمانوں سے جڑے زیادہ ترمعاملوں میں تقریبا ہر ریاست کی پولس کا رویہ یکساں ہوتا ہے، قانون کے مطابق 90 دن کے اندر چارج شیٹ داخل کردی جانی چاہئے تاکہ ملزم بنایا گیا شخص اپنی رہائی کے لئے قانونی عمل شروع کرسکے، لیکن یہ کس قدر افسوسناک بات ہے کہ اس ہدایت پر عمل نہیں کیا جاتا، مولانا مدنی نے کہا کہ تفتیشی ایجنسیوں اورپولس کا یہ طرز عمل انسانی حقوق کی صریحا خلاف ورزی ہے، کیونکہ اس سے انصاف کے حصول میں تاخیر ہوجاتی ہے، انہوں نے کہا کہ ان گرفتار شدگان میں 7 خواتین بھی شامل ہیں، اور ان سب پر یو اے پی اے قانون کا اطلاق کردیا گیا ہے، ایسے میں ایک بڑا سوال یہ ہے کہ اپنے اسکول اور اپنی عبادت گاہ کو بچانے کے لئے احتجاج کرنے والے کیا دہشت گرد ہوسکتے ہیں؟ جب کہ پولس کی بلاجواز فائرنگ سے جو 7 بے گناہ مارے گئے ان کے بارے میں مکمل خاموشی ہے گویا پولس اور حکومت کی نظر میں انسانی زندگیاں کوئی اہمیت نہیں رکھتیں اس معاملہ پر انسانی حقوق کے لئے کام کرنے والے افراد اور اداروں کی خاموشی بھی ایک بڑا سوال ہے ہمیں عدالتوں سے انصاف مل رہا ہے ابھی پچھلے دنوں اترپردیش اے ٹی ایس کی جانب سے متعینہ مدت کے اندر چارج شیٹ نہیں داخل کرنے پر لکھنو ہائی کورٹ نے 11 مسلمانوں کو ضمانت دیدی، اس فیصلہ کی بنیاد پر ہمیں یقین ہے کہ اتراکھنڈ ہائی کورٹ سے ان ملزمین کو اور ہلدوانی متاثرین کو بھی انصاف ملے گا، انشاء اللہ۔ مولانا مدنی نے ملک کے تمام انصاف پسندوں سے سوال کیا کہ ایک مخصوص فرقہ کے خلاف ظلم واستبداد اور ناانصافی کا یہ خطرناک سلسلہ کب تک جاری رہے گا؟ کیا وہ اس ملک کے شہری نہیں ہیں؟ اگر ہیں تو پھر ان کے ساتھ اس طرح کا سوتیلا رویہ اپنا کر ان پر انصاف کے دروازہ بند کر دینے کی کوششیں کیوں کی جاتی ہیں؟ اور ہر بار جمعیۃ علماء ہند کو انصاف کے لئے عدالتوں کا دروازہ کھٹکھٹانے پر مجبور کیوں ہونا پڑتا ہے؟ ایک بڑا لمحہ فکریہ ہے اس پر سب کو سنجیدگی سے غور کرنے کی ضرورت ہے۔

اسی درمیان جمعیۃ علماء ضلع نینی تال کے ایک وفد نے جمعیۃ علماء ہند کے صدر مولانا ارشد مدنی اور قانونی مشیر شاہد ندیم ایڈوکیٹ سے نئی دہلی میں ملاقات کی اور مقدمہ کی تازہ صورتحال کی تفصیل دی، وفد میں مولانا مقیم قاسمی صدر جمعیۃ علماء نینی تال، مولانا محمد قاسم قاسمی سکریٹری، مولانا محمد عاصم قاسمی صدر جمعیۃ علماء ہلدوانی اور مولانا محمد سلمان ندوی سکریٹری شامل تھے، واضح رہے کہ اس معاملہ میں 101 لوگوں کو ملزم بنایا گیا ہے، جن میں 7 خواتین بھی شامل ہیں، جمعیۃ علماء 65 ملزمین کو قانونی امداد فراہم کررہی ہے جبکہ 69 ملزمین کے گھریلو اخراجات بھی گرفتاری سے لیکر اب تک برداشت کررہی ہے، اخراجات میں راشن، بچوں کی فیس، ادویات مکان کا کرایہ وغیرہ شامل ہیں، فساد میں زخمی ہوئے 15 ملزمین کے علاج کا مکمل خرچ بھی مقامی جمعیۃ علماء نے برداشت کیا، ملزمین کی پیروی کے علاوہ ان کے اہل خانہ کی دادرسی بھی مفتی لقمان، مولانا یونس، عبدالحسیب، مولانا فرقان ودیگر صاحبان کررہے ہیں، ایڈوکیٹ مجاہد احمد نے بتایاکہ ملزم بنائی گئی خواتین سمیت دیگر ملزمین کی ضمانت کی عرضیاں بھی چند روز میں نچلی عدالت میں داخل کردی جائیں گی، اس کے ساتھ نچلی عدالت میں پولس کی گولی سے 7 مسلم نوجوانوں کی ہلاکت پر رپورٹ طلب کرنے کی گزارش کی گئی، جس پر عدالت نے پولس سے رپورٹ طلب کی ہے، اس معاملہ میں پولس انتہائی جانبداری کا مظاہرہ کررہی ہے، یہی وجہ ہے کہ اس نے ملزمین کو ضمانت سے محروم رکھنے کے لئے ان کے خلاف یو اے پی اے یعنی دہشت گردی کے قانون کا اطلاق کیا ہے۔

ممبئی پریس خصوصی خبر

ممبئی چندو کاکا صرافہ کے نام پر دھوکہ دہی ملزم تین سال بعد گرفتار

Published

on

chandu kaka

ممبئی : ممبئی پونہ کے مشہور صرافہ چندو کاکا کی جی ایس ٹی سرٹیفکیٹ کا غلط استعمال زیورات کی خرید وفروخت کرنے والے کو ممبئی کے ایم آئی ڈی سی پولس نے گرفتار کر کے ۳۱ لاکھ سے زائد کے زیورات برآمد کئے ہیں۔ ملزم نے انٹرنیشنل جیموجیکل انسٹی ٹیوٹ کے نام پر جی ایس ٹی نمبر اپ ڈیٹ کرنے کے بہانے اور سونے کے زیورات خریدنے کے لئے اپنی شناخت پوشیدہ رکھ کر خود کو چندو کاکا جوہری کے نام پر پیش کیا اور اس نے بتایا کہ وہ دو نئے سونے کے شو روم کھولنے والا ہے, اور اسی نبیاد پر جی ایس ٹی نمبر حاصل کیا اور پھر چندو کاکا کی سرٹیفکیٹ کا غلط استعمال کرکے شکایت کنندہ کی کمپنی منی جیولرس ایکسپرٹ ڈائمنڈ ایم آئی ڈی سی اندھیری سے ٢٧ لاکھ کے زیورات جیولری باندرہ میں حاصل کی اور اندھیری مہا کالی میں واقع شکایت کنندہ کی دکان سے چار لاکھ سے زائد کے زیورات کورئیر کے معرفت منگوائے تھے, اس طرح ۳۱ لاکھ روپے کی دھوکہ دہی کی گئی۔ پولس نے اس معاملہ میں مقدمہ درج کر کے ملزم سے متعلق ڈیجیٹل طریقے سے تفتیش شروع کر دی اور ملزم سے ۱۰۰ فیصد زیورات برآمد کرلئے ہیں, اس کے خلاف پولس نے ۲۰۲۳ میں مقدمہ درج کیا تھا اب اسے باقاعدہ طور پر گرفتار کر لیا گیا ہے۔ ملزم ۲۰۲۳ سے مطلوب تھا۔ ملزم کی شناخت کارتیک پنکج 32 سالہ کے طورپر کی گئی۔ ملزم اسی طرح صرافہ بازار میں جوہریوں کو بے وقوف بنایا کرتا تھا اس ۲۰۲۳ سے یہ مطلوب تھا۔ پولس نے اس کا سراغ لگایا اور اب اس دھوکہ باز کی گرفتاری عمل میں لائی گئی۔ یہ کارروائی ممبئی پولس کمشنر دیوین بھارتی کی ایما پر ڈی سی پی زون ١٠ نے انجام دی ہے۔ پولس اس معاملہ میں یہ بھی معلوم کر رہی ہے کہ اس نے کتنے افراد اور کاروباری کے ساتھ دھوکہ دہی کی ہے۔

Continue Reading

(جنرل (عام

ممبئی گنپتی اتسو پر پولس کا خصوصی حفاظتی انتظامات : پولس کمشنر دیوین بھارتی

Published

on

visarjan & police

ممبئی : ممبئی پولس نے گنپتی اتسو کے تناظر میں سخت حفاظتی انتظامات کرنے کا دعویٰ کیا ہے ممبئی پولس کمشنر دیوین بھارتی کی سربراہی میں جوائنٹ پولس کمشنر ستیہ نارائن چودھری سمیت اعلیٰ افسران کو بندوبست پر تعینات کیا گیا ہے, اس کے ساتھ ہی ممبئی پولس کے ایڈیشنل کمشنر، ۳۶ ڈی سی پی، ۵۱ اے سی پی، ۲۳۳۶ افسران، ۱۴۴۳۰ اہلکاروں سمیت اضافی پولس فورس کی تعیناتی عمل میں لائی گئی ہے۔ اس کے علاوہ پولس کی دستوں میں فساد مخالف دستہ، آرپی ایف، ایس آر پی ایف، کیوک رسپاؤنس فورس، ڈیلٹا کامبیکٹ، ہوم گارڈ اور دیگر فورس کی بھی تعیناتی کی گئی ہے نظم و نسق کی برقراری کیلئے پولیس نے خصوصی انتظامات گنپتی منڈلوں پر سیکورٹی کا انتظام کیا ہے کسی قسم کا کوئی ناخوشگوار واقعہ پیش نہ ہو اس لئے پولس نے عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ بھیڑبھاڑ کے دوران صبر و تحمل کا مظاہرہ کرنے کے ساتھ مشتبہ اور مشکوک افراد پر نظر رکھے اور بھیڑ بھاڑ کے دوران پولس کے ساتھ تعاون کرے ممبئی پولس کمشنر دیوین بھارتی نے گنپتی کے پیش نظر افسران کو الرٹ رہنے اور ضروری اقدامات کرنے کی ہدایت دی ہے۔

Continue Reading

ممبئی پریس خصوصی خبر

ممبئی جلوس محمدی صلی اللہ علیہ وسلم پر عام تعطیل کا مطالبہ، جشن ولادت رسول صلی اللہ علیہ وسلم کا یکم ربیع النور سے ماہم درگاہ پر پرچم کشائی سے آغاز

Published

on

Mhim-&-Khilafat

ممبئی : ممبئی شہر میں جشن ولادت پیغمبر اسلام محمد مصطفی صلی اللہ علیہ وسلم کا سلسلہ آج سے ماہم درگاہ سے شروع ہو گیا ہے۔ ماہم درگاہ میں پرچم کشائی کے ساتھ ۱۵۰۰ سوسالہ جشن میلاد کا آغاز کیا گیا ہے ممبئی میں گنپتی وسرجن کے سبب جلوس ۸ ستمبر کو نکالا جائے گا لیکن جشن ولادت یکم ربیع النور سے ہی آغاز ہو چکا ہے۔ ماہم درگاہ میں منیجنگ ٹرسٹی سہیل کھنڈوانی نے اس متعلق ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ۱۲ ربیع النور سے متعلق مختلف تقریبات کی تفصیلات بتائی اور کہا کہ نبی پاک صلی اللہ علیہ وسلم نے امن کے پیغام کو عام کیا ہے, اس لئے ہم نے ہندو مسلم اتحاد اور بھائی چارگی کا ثبوت دیتے ہوئے برادان وطن کیلئے جلوس عید میلاد النبی کا انعقاد ۸ ستمبر کو کیا ہے, جبکہ ۵ ستمبر کو جشن ولادت رسول صلی اللہ علیہ وسلم مسجدوں خانقاہوں میں تزک و احتشام کے ساتھ منائی جائے گی چراغاں ہوگا۔ ماہم درگاہ میں بھی یکم ربیع النور سے پرچم کشائی پرچم رسالت کے ساتھ جشن ولادت رسول صلی اللہ علیہ وسلم کا آغا ز ہو گیا ہے۔ سہیل کھنڈوانی نے بتایا کہ سرکار سے درگاہ ٹرسٹ نے مطالبہ کیا ہے کہ نبی رحمت صلی اللہ علیہ وسلم کی آمد پر یک روزہ شراب بندی اور سرکاری تعطیل کا اعلان کرے, کیونکہ یہ سرکاری تعطیل ۵ ستمبر کو ہے ایسے میں تعطیل کی تاریخ تبدیل کرنے کا مطالبہ بھی کیا گیا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ پیر مخدوم صاحب چیریٹیبل ٹرسٹ اور حاجی علی درگاہ ٹرسٹ کو یہ اعزاز حاصل ہے کہ وہ پیغمبر اسلام کے 1500 ویں یوم ولادت، عید میلاد النبیؐ کے موقع پر 12 روزہ جامع پروگرام کا اعلان کر رہے ہیں۔ منیجنگ ٹرسٹی سہیل کھنڈوانی کی قیادت میں، جشن یکم ربیع النور سے 12 ربیع الاول تک روحانی، سماجی اور خیراتی پروگراموں کا ایک سلسلہ پیش کرے گا۔ اس کا آغاز پیر، اگست 25، 2025 کو ماہم درگاہ کیمپس میں پرچم کشائی (پرچم کشائی) کی تقریب اور ڈف پروگرام کے ساتھ منعقد ہوا یہ جشن کمیونٹی کی صفائی مہم، رہبر فاؤنڈیشن کے البرکات ملک محمد اسلام اسکول میں حضور صلی اللہ علیہ وسلم کے طرز زندگی پر تعلیمی سیشن اور طلباء میں کتابوں اور اسکولی سامان کی مفت تقسیم کے ساتھ جاری رہے گا۔

پروگرام کی ایک اہم خصوصیت 30 اگست 2025 بروز ہفتہ “پیغمبر اسلام کی میراث – انصاف، مساوات اور راستی” کے موضوع پر انٹرایکٹو اور بین المذاہب سیشن ہے، جس میں مختلف مذاہب سے تعلق رکھنے والے رہنماؤں کو نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی آفاقی تعلیمات پر تبادلہ خیال کرنے کے لیے مدعوکیا جائے گا۔

عوامی فلاح و بہبود کے مضبوط عزم کے تحت، ماہم درگاہ کیمپس میں یکم ستمبر سے 3 ستمبر 2025 تک تین روزہ مفت طبی کیمپ کا انعقاد ہوگا یہ کیمپ بالاجی اسپتال، انجمنِ اسلام راؤسہ کار اسپتال اور کالسیکر اسپتال کے تعاون سے ضروری صحت کی خدمات فراہم کریں گے، بشمول دل کا معائنہ، اور خواتین کے لیے خصوصی دیکھ بھال اور آنکھوں کے معائنے۔ یہ جشن بروز جمعہ 5 ستمبر 2025 کو کئی اہم تقریبات کے ساتھ اختتام پذیر ہوگا، جس میں ماہم درگاہ اور حاجی علی درگاہ میں موئے مبارک کی زیارت بھی شامل ہے۔ اس دن ونجواڑی مسجد سے جلوس (جلوس) کے شرکاء میں ریفریشمنٹ کی تقسیم بھی کی جائے گی۔ ۸ ستمبر جلوس عید میلاد النبی پر جے جے کے قریب ایک عظیم الشان اسٹیج بنایا جائے گا۔ یہاں سے یکجہتی اور امن کے پیغام و سیرت کو عام کیا جائے گا۔ نبی پاک صلی اللہ علیہ وسلم کے پیغامات کو عام کرنے کی غرض سے اس تقریبات کا انعقاد کیا گیا ہے۔ جمعرات، 4 ستمبر 2025 کو ایک خصوصی یوم درود شریف منایا جائے گا، جس کا ہدف 15 کروڑ درود شریف کو متعدد مقامات پر اور آن لائن جمع کرانے کے ذریعے پڑھنا ہے۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com