Connect with us
Sunday,28-December-2025
تازہ خبریں

جرم

حاجی عرفات شیخ ،مسجد محمد بن عبداللہ ڈیولپمنٹ کمیٹی کےچیئرمین نامزد

Published

on

ہندوستان کی سب سے بڑی مسجد یعنی بابری مسجد جسکا نام اب مبینہ طور پر محمد بن عبداللہ رکھا گیا ہے اس مسجد کے چیئرمین کے عہدے پر مہاراشٹر مائناریٹی کمیشن کے سابق چیئرمین حاجی عرفات شیخ کو نامزد کیا گیا ہے۔اُتر پردیش سنی وقف بورڈ کے چیئرمین ظفر فاروقی نے اس عہدے پر حاجی عرفات کومنتخب کرتے ہوئے اس مسجد انتظامیہ کی زمہ داری کے ساتھ ساتھ اُسکی تعمیر اور تزئین کی باگ ڈور بھی اُنکے ہاتھوں میں سونپ دی ہے ۔اس موقع پر سبھی حکومتی حکام اعلیٰ عہدیداران کے ساتھ ساتھ مسجد انتظامیہ کے ٹرسٹی عبدااللہ ابن القمر،ڈاکٹر عابد سید ،مولانا محمد مدنی عبد الرب
کی موجودگی رہی ۔

اتر پردیش سنی وقف بورڈ کے چیئرمین ظفر فاروقی کے مطابق مسجد محمد بن عبداللہ ڈیولپمنٹ کمیٹی کا چیئرمین حاجی عرفات شیخ کو نامزد کرنے کا اصل مقصد یہی ہے کہ مسجد کی تعمیر کو سنجیدگی سے پائی تکمیل تک پہنچا یا جائے۔
حاجی عرفات شیخ کومسجد محمد بن عبداللہ ڈیولپمنٹ کمیٹی اور انڈو اسلامک کلچر کا ٹرسٹی اور ایڈوائزر کے عہدے پر منتخب کرتے ہوئے ہمیں بہت خوشی ہو رہی ہے کہ اسلامک شعبوں میں سرگرم رہنے والا ایک باشعور نوجوان کو ہم نے یہ ذمہ داری سونپی ہے ہمیں امید۔ ہی نہیں کامل یقین ہے کہ حاجی عرفات شیخ اس ذمےداری کو بخوبی نبھائیں گے اور مسلمانوں کے اہم مذہبی معاملہ کو عملی جامہ پہنانے میں اہم رول ادا کرینگے ۔

حاجی عرفات شیخ نے اس معاملہ میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ یہ میرے لیے باعث فخر ہے کہ جو مسئلہ جو ایک طویل مدت سے تعطل کا شکار تھا وہ نہ صرف حل ہوا بلکہ اس مقام پر جو مسجد تعمیر کی جائیگی اُسکی ذمےداری کے اہل سمجھتے ہوئے مجھ پر ایک ذمہ دار محکمہ کے اعلیٰ افسر نے اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے یہ نیک کام میرے سپرد کیا ہے۔انشاء اللہ میں ضرور اس مسجد کو پایہ تکمیل تک پہنچا وں گا۔ انہوں نے بتایا کہ اس کار نیک میں ہندستان کے سارے عالم دین ،مذہبی رہنما،اسلامک اسکالر سمیت ہر مسلک اور ہر شعبے سے وابستہ افراد سے گفتگو ہوئی اور ان کی دعاؤں کے ساتھ ساتھ مجھے ان کا عملی تعاون بھی حاصل رہے گا۔
میں میڈیا کے ذریعے یہ کہنا چاہونگا کہ تمام شرعی پہلوؤں پر غور و خوص کے بعد ہی مسجد تعمیر کی جائیگی۔
میرا دعوی ہیںکہ یہ مسجد اور ادارہ ہندستان میں دعا اور دوا کا اہم مرکز رہیگا۔اسبکی تعمیر و تزئین اللہ کے حکم سے اتنی دلکش ودیدہ زیب ہوگی کہ۔اسکے بعد کوئی تاج محل دیکھنے نہیں جائے گا مگرہماری مسجد محمد بن عبداللہ کی ایک جھلک دیکھنے ضرور آئیگا۔۔

اس مسجد کی خاص بات یہ ہے کہ یہ ہندستان کی پہلی مسجد ہوگی جو اسلام کی پانچ فرائض کی تعمیر پر مبنی ہوگی پانچ مینار تعمیرہوں گے۔مینار اول کلمہ سے موسوم ہوگا جبکہ مینار دوم نماز مینار سوم روزہ۔مینار چہارم زکوٰۃ۔مینار پنجم کا نام حج ہوگا یہ تمام مینار ۱۱،کیلومیٹر کی دوری سے ہی نظر آئیں گے۔

اس مسجد میں دنیا کا سب بڑا قرآن شریف موجود رہیگا جسکی لمبائی ۲۱ فٹ اور قران مقدس کھولنے پر ۱۸ .۱۸ فٹ ہوگی۔ قرآن کریم کو رمضان میں پڑھا جائیگا۔۔ ختم قرآن کی دعا الوداع جامعہ میں ہوگی۔ دوسری اہم بات یہ کہ مغرب کی اذان کے وقت جب اذان ہوگی تو پانی کا فوارہ اس طریقے سے بنایا جا رہا ہے کہ وہ فوارہ اذان دیگا ۔۔۔۔جو قابل دید ہوگا۔ اذان کے وقت آٹو میٹک انداز میں لائٹ شروع ہوگی اور فجر کی نماز کے بعد بند ہوگی یہ ہائی ٹیک اور ماڈرن ٹیکنالوجی سے لیس اور سولار سسٹم پر منحصر ہوگی جو کبھی بھی بند نہیں ہوگی۔
وضو خانے کے اندر دبئی سے بھی بڑا فش ایکویریم بنایا جارہا ہے جو بچوں اور سیاحوں کی توجہ کا مرکز ہوگا جو لوگ وضو خانے جائینگے وضو کر کےدو رکعت نماز اُن لوگوں کے لیے ادا کریں گے جو فسادات میں بےگناہ مارے گئے۔وضو خانے میں مرد اور خواتین کے لیے علحدہ انتظام کیا گیا ہے۔۔۔

اس مسجد میں خاص کینسر کے مریضوں کے پانچ سو بیس کا سپتال بھی تعمیر کیا جارہا جہاں علاج بالکل مفت ہوگا۔ اسکے چیئرمین واکہارڈ ہسپتال کے انچارج ہابل خوراکی والا ہوں گے اس ہسپتال میں بلا لحاظ مذہب وملت مریضوں کا مفت علاج کیا جائے گا۔

اسکے علاوہ تعلیمی میدان میں انجینئرنگ کالج، لاء کالج ،ڈینٹل ،آرکیٹیکچر ،ایم بی اے کالج اور انٹرنیشنل اسکول کی تعمیر بھی عمل میں لائی جائیگی۔بالخصوص مسجد کے اس بابرکت نام کے ساتھ ایک ویج کمیونیٹی کچن بنایا جائیگا تاکہ ہر مذہب کے لوگ وہاں آکر پیٹ بھر سکیں، منصوبہ کے مطابق مسجد کا جس دن سے تعمیراتی کام شروع کیا جائیگا اسی دن سے روزآنہ تین سے پانچ ہزار افراد تا قیامت یہاں کھانا کھاینگے۔

حاجی عرفات شیخ نےکہا کہ میں ہنداستان کے تمام مسلمان ،عالم دین اور دنیا کے کسی بھی خطے میں مختلف شعبے میں کام کرنے والے افراد سے یہی کہونگا کہ آپ اس کار خیر سے وابستہ ہو کر مسجد محمد بن عبداللہ کے تعمیر میں ہمارا بھرپور ساتھ دیں۔ ہم نے یہ سوچا ہے کہ اس مسجد کا چند ہ رسید سے نہیں بلکہ انتہائی صاف شفاف طریقے سے آن لائن حاصل کیا جائیگا، مسجد کی ذاتی ویبسائٹ تیار ہوگی، مسجدکا کیو آر کوڈ بن رہا ہے جسکے ذریعے آپ اپنی حیثیت کے مطابق مسجد کے تعمیراتی کام میں اپنی رقم جمع کرا سکتے ہیں جیسے ہی ادائیگی ہوگی آپ کے موبائل پر اسی وقت مسجد کی جانب سے شکریہ کا میسیج آئیگا۔یعنی آپکے پیسے سیدھے مسجد میں ہی استعمال کئےجائیں گے ۔ ہم ایودھیا کی مسجد محمد بن عبداللہ جسکا نام پہلے بابری مسجد تھا ۔اس کے تمام امور شرعی نقطہ نظر کو دیکھتے ہوئے ہی انجام دیں گے جو زندہ ہیں وہ بھی اور جو دنیا سے چلے گئے وہ بھی دعا دیں گے۔

(جنرل (عام

مزدوروں کی اسمگلنگ ریکیٹ کا پردہ فاش راجستھان پولیس نے مہاراشٹر سے 53 قبائلی مزدور کو بچایا

Published

on

جے پور، راجستھان کی پرتاپ گڑھ ضلع پولیس نے 53 قبائلی مزدوروں کو کامیابی کے ساتھ بازیاب کرایا جنہیں ملازمت کے جھوٹے وعدوں پر لالچ دے کر مہاراشٹر کے سولاپور ضلع میں یرغمال بنایا گیا تھا۔ پرتاپ گڑھ کے پولیس سپرنٹنڈنٹ بی آدتیہ کی ہدایت اور پرتاپ گڑھ کے ایڈیشنل سپرنٹنڈنٹ آف پولیس گجیندر سنگھ جودھا کی رہنمائی میں گھنٹالی پولیس اسٹیشن کے سب انسپکٹر سوہن لال کی قیادت میں ایک پولیس ٹیم نے ضلع میں قبائلی برادری سے تعلق رکھنے والے 53 مزدوروں (13 خواتین اور 40 مرد) کو بچایا۔ 22 دسمبر کو، پولیس سپرنٹنڈنٹ، پرتاپ گڑھ کو اطلاع ملی کہ گاؤں وردا، جملی، مالیہ، گوتھرا، عمریہ پاڑا، بڈا کالی گھاٹی، تھیسلا، کماری، اور گھنٹالی، پپلکھونٹ، اور پرسولہ تھانے کے علاقوں کے تحت آنے والے دیگر دیہاتوں سے مردوں اور عورتوں کو تقریباً دو ماہ قبل اکلوش پور ضلع کے ضلع سوغات پور کے گاؤں میں لے جایا گیا تھا۔ پولیس نے ہفتہ کو بتایا کہ انہیں روزگار فراہم کرنے کے بہانے ایک مقامی شخص کی مدد سے ورغلایا گیا۔ بعد میں، مزدوروں نے اپنے اہل خانہ سے رابطہ کیا اور انکشاف کیا کہ دلال سیتارام پاٹل (مہاراشٹر) اور خان (الور، راجستھان) نے ایک مقامی ساتھی کے ساتھ مل کر تقریباً 100 مزدوروں کو مدھیہ پردیش کے اندور میں مفت کھانے اور رہائش کے ساتھ فی کس 500 روپے روزانہ دینے کا وعدہ کیا تھا۔ اس کے بجائے، مزدوروں کو شولاپور ضلع میں گنے کے کھیتوں میں کام کرنے کے لیے بھیجا گیا۔ بروکر خان نے مبینہ طور پر 9.50 لاکھ روپے کا ایڈوانس لیا، جب کہ سیتارام پاٹل نے زمینداروں سے مزدوری کے طور پر 18 لاکھ روپے لیے اور پھر مزدوروں کو چھوڑ دیا۔ جب مزدور اپنی اجرت کا مطالبہ کرتے تھے تو انہیں مارا پیٹا جاتا تھا، دھمکیاں دی جاتی تھیں، گھروں اور کھیتوں کی دیواروں میں بند کر کے کام کرنے پر مجبور کیا جاتا تھا۔ موقع ملنے پر کچھ مزدور فرار ہونے میں کامیاب ہو گئے۔ یہ بھی سامنے آیا ہے کہ ملزمان نے خواتین مزدوروں کے ساتھ بدتمیزی کی۔ کسی بھی مزدور کو اجرت نہیں دی گئی۔ انسانی ہمدردی کے پہلو پر غور کرتے ہوئے اور راجستھان پولیس کے نعرے پر عمل کرتے ہوئے – "عوام میں اعتماد، مجرموں میں خوف” – پولیس سپرنٹنڈنٹ نے فوری طور پر سب انسپکٹر سوہن لال اور ان کی ٹیم کو اسیر مزدوروں کے اہل خانہ کے ساتھ مہاراشٹر روانہ کیا۔ مسلسل کوشش اور تال میل کے ساتھ، پولیس ٹیم نے کامیابی کے ساتھ تمام 53 مزدوروں کو مختلف مقامات سے بچایا۔ بازیاب ہونے والے مزدوروں کے پاس کھانے، سفر یا بنیادی ضروریات کے لیے پیسے نہ ہونے کی وجہ سے عوامی نمائندوں اور مقامی شہریوں کے تعاون سے واپسی کے سفر اور دیگر سہولیات کے انتظامات کیے گئے۔ تمام مزدوروں کو بحفاظت پرتاپ گڑھ واپس لایا گیا اور انہیں ان کے متعلقہ گاؤں میں چھوڑ دیا جائے گا۔ سازش میں ملوث ملزمان کے خلاف تھانہ گھنٹالی میں مقدمہ درج کر لیا گیا ہے اور مزید قانونی کارروائی جاری ہے۔

Continue Reading

جرم

ممبئی کرائم : کلینک میں نابالغ لڑکی سے چھیڑ چھاڑ کے الزام میں ملوانی ڈاکٹر گرفتار۔

Published

on

ممبئی : مالوانی پولیس نے ساڑھے 12 سالہ لڑکی کے ساتھ جنسی زیادتی اور چھیڑ چھاڑ کے الزامات کے بعد ایک 44 سالہ ڈاکٹر کو گرفتار کیا ہے۔ مبینہ طور پر یہ واقعہ ڈاکٹر کے کلینک میں طبی معائنے کے دوران پیش آیا، جس نے مریض کی حفاظت اور ڈاکٹر کی طبی اہلیت کے بارے میں سوالات اٹھائے۔

متاثرہ، مقامی رہائشی، ٹوٹے ہوئے ہونٹ کے علاج کے لیے اکیلی کلینک گئی تھی۔ پولیس ریکارڈ کا حوالہ دیتے ہوئے میڈیا رپورٹس کے مطابق، کاندیولی کے رہنے والے ڈاکٹر نے جو کئی سالوں سے مالوانی میں ایک کلینک چلا رہا ہے، نے مبینہ طور پر متاثرہ کا فائدہ اٹھایا۔

نابالغ نے الزام لگایا کہ طریقہ کار کے دوران ڈاکٹر نے اسے لیٹنے کی ہدایت کی اور پھر اسے نامناسب طریقے سے چھوا۔ متاثرہ نے بتایا کہ اس واقعے کے بعد اسے شدید ذہنی پریشانی اور شرمندگی کا سامنا کرنا پڑا، جس نے اسے باضابطہ شکایت درج کرانے کا اشارہ کیا۔

شکایت موصول ہونے پر، پولیس سب انسپکٹر شیواجی موہتے نے ابتدائی فرسٹ انفارمیشن رپورٹ (ایف آئی آر) درج کی۔ بعد میں کیس کو اسسٹنٹ پولیس انسپکٹر پرشانت منڈھے کو منتقل کر دیا گیا، جنہوں نے تفتیش کی قیادت کی اور ملزم کو حراست میں لینے کی کارروائی کی۔ اطلاعات کے مطابق، 44 سالہ ملزم کے خلاف تعزیرات ہند (آئی پی سی) کی متعلقہ دفعات اور بچوں کے تحفظ سے متعلق جنسی جرائم (پی او سی ایس او) ایکٹ کی دفعہ 10 اور 12 کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے۔

حملہ کے مجرمانہ الزامات کے علاوہ، تفتیش نے ڈاکٹر کے پیشہ ورانہ پس منظر کا بھی جائزہ لیا ہے۔ ابتدائی تفتیش سے معلوم ہوا کہ ملزم کے پاس ایکیوپنکچر کی ڈگری ہے لیکن وہ مبینہ طور پر مختلف طبی علاج کروا رہا تھا جس کے لیے اسے اختیار نہیں دیا گیا تھا۔ پولیس حکام نے بتایا کہ وہ فی الحال کلینک میں دکھائی گئی تمام ڈگریوں اور سرٹیفکیٹس کی جانچ کر رہے ہیں تاکہ یہ معلوم کیا جا سکے کہ آیا ملزم اپنے قانونی دائرہ کار سے باہر ادویات کی مشق کر رہا تھا۔ ملزم کو 24 دسمبر کو سیشن عدالت میں پیش کیا گیا۔

Continue Reading

جرم

ممبئی : ریٹائرڈ افسر نے 4.10 لاکھ روپے کا دھوکہ دیا، پولیس تفتیش کر رہی ہے۔

Published

on

ملک کی مالیاتی راجدھانی ممبئی کے ساکیناکا علاقے میں سائبر فراڈ کا ایک چونکا دینے والا معاملہ سامنے آیا ہے۔ وزیر اعظم کے پورٹل (پی ایم پورٹل) پر ایک ریٹائرڈ سرکاری اہلکار کی تجویز ان کے لیے مہنگی ثابت ہوئی۔ سائبر جعلسازوں نے متاثرہ کا موبائل فون ایک روپیہ بھیجنے کے بہانے ہیک کیا اور پھر اس کے بینک اکاؤنٹ سے 4.10 لاکھ روپے نکال لیے۔ متاثرہ کی شکایت پر ساکیناکا پولیس نے مقدمہ درج کر کے تفتیش شروع کر دی ہے۔ پولیس کے مطابق شکایت کنندہ راج کمار راجندر پرساد سکسینہ (71) نیشنل ہائیڈرو الیکٹرک پاور کارپوریشن سے ریٹائرڈ افسر ہے۔ سکسینا، جو اصل میں نئی ​​دہلی کا رہنے والا ہے، اپنی بیوی کے ساتھ ممبئی میں اپنی بیٹی کے گھر کچھ دنوں سے مقیم تھا۔ پولیس نے اطلاع دی کہ 12 دسمبر 2025 کو سکسینہ نے ایودھیا میں طبی سہولیات کو بہتر بنانے کے حوالے سے اپنے فیس بک اکاؤنٹ پر ایک پوسٹ شیئر کی۔ بعد میں رشتہ داروں کے مشورے پر انہوں نے یہی تجویز وزیراعظم کے پورٹل پر جمع کرائی۔ 16 دسمبر، 2025 کو، اسے اپنے موبائل فون پر ایک پیغام موصول ہوا، جس میں پی ایم پورٹل پر دی گئی ایک تجویز کی تصدیق کی گئی تھی اور اس سے محض ایک روپیہ آن لائن بھیجنے کو کہا گیا تھا۔ یہ لنک بالکل سرکاری پورٹل کی طرح لگتا تھا۔ جیسے ہی سکسینہ نے لنک کو فالو کیا اور ایک روپیہ بھیجا، اسے او ٹی پی سے متعلق پیغامات کا سلسلہ شروع ہو گیا۔ تاہم، اس نے او ٹی پی کسی کے ساتھ شیئر نہیں کیا۔ اس کے باوجود 17 دسمبر 2025 کو اچانک ان کا موبائل انکمنگ اور آؤٹ گوئنگ کالز کے لیے ناکارہ ہو گیا۔ اس دوران، صبح 11:29 سے 11:39 کے درمیان، تین الگ الگ لین دین میں اس کے بینک اکاؤنٹ سے کل 4.10 لاکھ روپے نکالے گئے۔ اس کے بعد متاثرہ شخص نے ساکیناکا میں اپنی بینک برانچ سے رابطہ کیا، جہاں اسے کسٹمر کے تنازعہ کا فارم بھرنے کے لیے کہا گیا اور پولیس شکایت درج کرنے کا مشورہ دیا۔ اس کے بعد اس نے ساکیناکا پولیس اسٹیشن میں شکایت درج کرائی۔ ساکیناکا پولیس نے مقدمہ درج کرکے سائبر فراڈ اور موبائل ہیکنگ کی تحقیقات شروع کردی ہیں۔ پولیس موبائل کو ہیک کرنے کے لیے جعلسازوں کی جانب سے استعمال کی جانے والی تکنیک اور ان اکاؤنٹس کی تحقیقات کر رہی ہے جن میں رقم منتقل کی گئی تھی۔ پولیس نے شہریوں سے بھی اپیل کی ہے کہ وہ کسی بھی نامعلوم لنک پر کلک نہ کریں اور سرکاری پورٹل کے نام پر درخواست کی گئی رقم یا ذاتی معلومات کی منتقلی سے قبل سرکاری تصدیق حاصل کریں۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com