Connect with us
Thursday,06-November-2025

(جنرل (عام

حکومت کا ہم جنس پرست شادی پر سپریم کورٹ کو جواب، عرضی خارج کرنے کا مطالبہ

Published

on

S.Court

ہم جنس پرستوں کی شادی کو تسلیم کرنے کے مطالبے پر سماعت سے پہلے مرکزی حکومت نے ایک بار پھر سپریم کورٹ کا دروازہ کھٹکھٹایا ہے۔ مرکزی حکومت نے ایک بار پھر حلف نامہ داخل کر کے تمام عرضیوں کو خارج کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ مرکز نے سی جے آئی ڈی وائی چندرچوڑ کی سربراہی والی آئینی بنچ کے سامنے ایک حلف نامہ داخل کیا ہے، جس میں کہا گیا ہے کہ ہم جنس پرستوں کی شادی ایک شہری اشرافیہ کا تصور ہے، جو ملک کے سماجی اقدار سے بہت دور ہے۔

یہ ہندوستانی خاندان کے تصور کے خلاف ہے۔ خاندان کا تصور میاں بیوی اور ان سے پیدا ہونے والے بچوں پر مشتمل ہے۔ شراکت داروں کے طور پر ایک ساتھ رہنا اور ہم جنس افراد کے ساتھ جنسی تعلق کرنا شوہر، بیوی اور بچوں کے ہندوستانی خاندانی اکائی کے تصور کے ساتھ موازنہ نہیں ہے، جو بنیادی طور پر ایک حیاتیاتی مرد کو ‘شوہر’ کے طور پر نامزد کرتا ہے، ایک حیاتیاتی عورت کو ‘بیوی’ کے طور پر مانتا ہے۔ اور دونوں کے ملاپ سے پیدا ہونے والا بچہ۔ جن کی پرورش حیاتیاتی مرد باپ کے طور پر اور حیاتیاتی مادہ ماں کے طور پر کرتی ہے۔

مرکزی حکومت نے حلف نامہ میں کہا ہے، ‘شادی کے تصور کو ہم جنس پرست یونین سے آگے بڑھانا ایک نیا سماجی ادارہ بنانے کے مترادف ہے۔ صرف پارلیمنٹ ہی تمام دیہی، نیم دیہی اور شہری آبادیوں کے وسیع خیالات اور آوازوں، مذہبی فرقوں کے خیالات اور پرسنل لاز کے ساتھ ساتھ شادی کے علاقے پر حکمرانی کرنے والے رسوم و رواج کو مدنظر رکھتے ہوئے فیصلہ لے سکتی ہے۔ عدالت اس معاملے میں کوئی فیصلہ نہیں لے سکتی۔’

اس کے علاوہ مرکزی حکومت نے حلف نامے میں کہا ہے کہ کیس کی سماعت سے پہلے وہ عرضیوں پر فیصلہ کرسکتے ہیں کہ ان کی سماعت کی جاسکتی ہے یا نہیں؟ مرکز نے کہا کہ ہم جنس شادی ایک شہری اشرافیہ کا تصور ہے، جس کا ملک کے سماجی اخلاق سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ ہم جنس پرستوں کی شادی کو قانونی تسلیم کرنے کے بارے میں مرکز نے کہا ہے کہ سپریم کورٹ کا فیصلہ کرنا کوئی مسئلہ نہیں ہے اور ہم جنس شادیوں کو قانونی تسلیم کرنا سپریم کورٹ کے دائرہ اختیار میں نہیں آتا ہے۔

بتا دیں کہ جمعیۃ علماء ہند نے بھی ان عرضیوں کی مخالفت کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ خاندانی نظام پر حملہ ہے اور تمام ‘ذاتی قوانین’ کی مکمل خلاف ورزی ہے۔ سپریم کورٹ کے سامنے زیر التواء درخواستوں میں مداخلت کا مطالبہ کرتے ہوئے، تنظیم نے ہندو روایات کا حوالہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ ہندوؤں میں شادی کا مقصد صرف جسمانی خوشی یا افزائش نہیں ہے، بلکہ روحانی ترقی ہے۔ تاہم، دہلی کمیشن فار پروٹیکشن آف چائلڈ رائٹس (DCPCR) نے عرضی کی حمایت کرتے ہوئے کہا کہ مرکزی اور ریاستی حکومتوں کو عوامی بیداری پیدا کرنے کے لیے اقدامات کرنے چاہئیں کہ ہم جنس پرست خاندانی اکائیاں ‘عام’ ہیں۔

بتا دیں کہ سپریم کورٹ کی پانچ رکنی آئینی بنچ منگل سے ملک میں ہم جنس شادیوں کو قانونی تسلیم کرنے کی عرضیوں پر سماعت کرے گی۔ چیف جسٹس ڈی وائی چندر چوڑ، جسٹس ایس. کے کول، جسٹس ایس. رویندر بھٹ، جسٹس پی ایس نرسمہا اور جسٹس ہیما کوہلی کی بنچ 18 اپریل سے ان درخواستوں کی سماعت شروع کرے گی۔ اس کیس کی سماعت اور فیصلے کا ملک پر وسیع اثر پڑے گا، کیونکہ عام شہری اور سیاسی جماعتیں اس موضوع پر مختلف آراء رکھتی ہیں۔

(جنرل (عام

خاتون نے کینیڈا کے ویزے کے بہانے گجرات کی رہائشی کو دھوکہ دیا۔

Published

on

وڈودرا، ایک شخص کو بیرون ملک ملازمت کا مشیر ظاہر کرنے والے نے گجرات کے وڈودرا ضلع میں چھانی کے رہائشی کو کینیڈا میں ویزا اور نوکری دلانے کے بہانے مبینہ طور پر 4.25 لاکھ روپے کا دھوکہ دیا۔ ملزم نے بعد میں اس کا فون بند کر دیا اور روپوش ہو گیا۔ چھنی پولیس اسٹیشن میں درج کرائی گئی شکایت کے مطابق، راما کاکا ڈیری کے قریب یوگی نگر ٹاؤن شپ کے رہنے والے راجیش کمار باپوجی پٹیل نے بتایا کہ وہ وڈودرا میں تسلی بخش ملازمت نہ ملنے کے بعد بیرون ملک مواقع کی تلاش میں تھا۔ عہدیدار نے بتایا کہ 26 مارچ کو پٹیل کو بلیو ٹیک ویزا کنسلٹنسی سے پریتی چوہان کے نام سے اپنی شناخت کرنے والی ایک خاتون کا فون آیا۔ انہوں نے کہا، "اس نے کینیڈا کا ورک ویزا حاصل کرنے میں مدد کی پیشکش کی، اسے یقین دلایا کہ ادائیگی بعد میں کی جا سکتی ہے اور کینیڈا پہنچنے کے بعد اس کی مستقبل کی تنخواہ سے کٹوتی کی جا سکتی ہے۔” اہلکار نے بتایا کہ پٹیل نے اپنی دستاویزات شیئر کیں، جس کے بعد انہیں ایک بین الاقوامی نمبر سے مبینہ "انٹرویو” کے لیے کال موصول ہوئی۔ "بعد میں، چوہان نے اسے بتایا کہ اسے منتخب کیا گیا ہے اور مختلف بہانوں سے رقم کا مطالبہ کیا گیا ہے، بشمول دستاویزات کی تصدیق، سفارت خانے کی فیس، بینک اکاؤنٹ سیٹ اپ، بائیو میٹرکس، اور فلائٹ بکنگ،” انہوں نے کہا۔ اہلکار نے نشاندہی کی کہ چوہان کے جواب دینا بند کرنے اور اپنا فون بند کرنے سے پہلے پٹیل نے کل 4.25 لاکھ روپے ٹرانسفر کر دیے۔ انہوں نے کہا کہ چھنی پولیس نے پریتی چوہان، پراچی راجپوت، مستان سنگھ اور یاسین کے خلاف مقدمہ درج کر کے دھوکہ دہی کی تحقیقات شروع کر دی ہے۔ ویزا سے متعلق دھوکہ دہی گجرات میں بڑھتی ہوئی تشویش کے طور پر ابھری ہے، صرف تین سالوں میں کیسز میں 113 فیصد سے زیادہ اضافہ ہوا ہے۔ پولیس کے اعداد و شمار کے مطابق، 2020-21 اور 2022-23 کے درمیان، ریاست نے ویزا دھوکہ دہی کی 139 شکایات درج کیں، جن میں تقریباً 74 لاکھ روپے کا مالی نقصان شامل ہے، جس میں سے اب تک صرف 41 لاکھ روپے ہی برآمد ہوئے ہیں۔ وڈوڈرا اور احمد آباد جیسے شہر ہاٹ سپاٹ بن چکے ہیں – صرف وڈوڈرا میں ہی 31 کیس رپورٹ ہوئے، جبکہ احمد آباد میں اسی عرصے میں 26 کیسز سامنے آئے۔ گھوٹالے عام طور پر کینیڈین، یو ایس، یا آسٹریلوی ورک ویزا، جعلی دستاویزات، اور جعلی انٹرویوز کے جعلی وعدوں کے گرد گھومتے ہیں۔ متاثرین کو گارنٹی شدہ ملازمتوں یا امیگریشن کی منظوری کی پیشکشوں کا لالچ دیا جاتا ہے، "پروسیسنگ”، "بائیو میٹرکس” یا "سفارت خانے کی کلیئرنس” کے لیے بھاری فیس ادا کرنے کو کہا جاتا ہے اور پھر دھوکہ باز غائب ہو جاتے ہیں۔

Continue Reading

جرم

انٹی نارکوٹکس سیل اے این سی کی بڑی کارروائی منشیات فروش اکبر کھاؤ گرفتار

Published

on

ممبئی انٹی نارکوٹکس سیل اے این سی گھاٹکوپریونٹ منشیات فروشی کے الزام میں ڈرگس فروش محمد شفیع شیخ عرف اکبر کھاؤ کو گرفتار کرنے کا دعوی کیاہے اس پر تھانہ میں منشیات فروشی کے معاملہ مکوکا کا اطلاق کیا گیا تھا اور اس کی ضمانت پر رہائی ہوئی تھی اس کے باوجود وہ منشیات سپلائی کیا کرتا تھا اے این سی نے منشیات کے کیس میں ایک ملزم کو گرفتار کیاتھا اس کی تفتیش میں اکبر کھاؤ کا انکشاف ہوا یہ اس کیس میں مفرور تھا اس کی تفصیل معلوم ہوئی اور سراغ ملا ہے وہ اڑیسہ میں روپوش ہے جس کے بعد پولس نے راج گنگا پور سندرگڑھ سے اسے گرفتار کیا اکبر کھاؤ کے خلاف کل ۱۵ معاملات درج ہے جس میں این ڈی پی ایس ایکٹ او ر مختلف جرائم درج ہے وی بی نگر میں دو این ڈی پی ایس ایکٹ کا کیس درج ہے اے این سی میں ۲ این ڈی پی ایس منشیات فروشی کل ۱۸ کیس درج ہے ۔ اے این سی نے اس معاملہ میں دو ملزمین کو گرفتار کیا ہے اور ۱۲ کروڑ کی منشیات بھی ضبط کی ہے ۔یہ کارروائی ممبئی پولس کمشنر دیوین بھارتی کی ایما پر اے این سی کے ڈ ی سی پی نوناتھ ڈھولے نے انجام دی ہے ۔

Continue Reading

ممبئی پریس خصوصی خبر

ممبئی میونسپل کارپوریشن کے اے ڈویژن کی قلابہ کاز وے علاقے میں 67 غیر مجاز ہاکروں کے خلاف کارروائی

Published

on

ممبئی میونسپل کارپوریشن بی ایم سی کے اے ڈویژن کی طرف سے منگل، 4 نومبر 2025 کو قلابہ کاز وے علاقے میں غیر مجاز ہاکروں کے خلاف بے دخلی کی کارروائی کی گئی ۔اس کارروائی میں کل 67 غیر مجاز ہاکروں کو ہٹایا گیا۔

ایڈیشنل میونسپل کمشنر (شہر) ڈاکٹر اشونی جوشی کی رہنمائی میں غیر مجاز تعمیرات کو بے دخل کرنے اور شہری قوانین کی تعمیل کو یقینی بنانے کے مقصد سے کارروائی کی جا رہی ہے۔

یہ کارروائی ڈپٹی کمشنر (زون 1) کی قیادت میں کی گئی۔ چندا جادھو، اے ڈویژن کے اسسٹنٹ کمشنر جے دیپ مورے غیر مجاز تعمیرات کو بے دخل کرنے اور شہری قوانین کی تعمیل کو یقینی بنانے کے مقصد سے اس کارروائی کے تحت قلابہ کاز وے سے کل 67 غیر مجاز ہاکروں کو بے دخل کیا گیا, جو ٹریفک اور راہگیروں کی راہ میں رکاوٹ تھے۔

یہ کارروائی ممبئی میونسپل کارپوریشن کے اے ڈیپارٹمنٹ نے کی ہے۔ میونسپل کارپوریشن انتظامیہ نے واضح کیا ہے کہ غیر مجاز ہاکروں کے خلاف کارروائی اب سے مسلسل جاری رہے گی۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com