Connect with us
Thursday,19-September-2024
تازہ خبریں

(جنرل (عام

حکومت ہند نے ہندوستانی نظام طب بشمول یونانی طب کی کثیر جہتی ترقی کو بہت اہمیت دی ہے : سربانند سونووال

Published

on

Sarbanand Sonowal

یونانی طب پربین الاقوامی کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کابینی وزیر برائے آیوش، بندرگاہ، جہاز رانی و آبی گزرگاہ، حکومت ہند سربانند سونووال نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی کی دور اندیش قیادت میں حکومت ہند نے ہندوستانی نظام طب بشمول یونانی طب کی کثیر جہتی ترقی کو بہت اہمیت دی ہے۔ یہ بات انہوں نے سنٹرل کونسل فار ریسرچ اِن یونانی میڈیسن (سی سی آر یو ایم)، وزارت آیوش، حکومت ہند کے زیر اہتمام یونانی ڈے 2022 تقریبات کے حصے کے طور پرشیر کشمیر انٹرنیشنل کنونشن سینٹر میں منعقدہ پروگرام میں کہی۔

انہوں نے مزید بتایا کہ نریندر مودی کی قابل قیادت کی وجہ سے ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن (ڈبلیو ایچ او) نے ہندوستان میں گلوبل سنٹر فار ٹریڈیشنل میڈیسن قائم کرنے کا فیصلہ کیا ہے، جو کہ محققین اور طلباء کو روایتی طب میں دنیا کی قیادت کرنے کا بہترین موقع فراہم کرے گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ حکیم اجمل خان کے یوم پیدائش پر یونانی ڈے منایا جاتا ہے۔ جو کہ بہت اہمیت کا حامل ہے۔ کیونکہ یہ جامع طبی نظام ان کی اور دیگر بہت سے دانشوران کی خدمات کی وجہ سے ہمیں ورثے میں ملا ہے۔

جموں وکشمیر خطے کے بارے میں بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہم سب کو اس خوبصورت خطہ پر فخر ہے جو دنیا بھر میں سیاحوں کے لیے ایک کشش کے طور پر جگہ بنانے میں کامیاب رہا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ جموں وکشمیر پودوں کے وسائل سے مالا مال ہے، جس نے دواؤں کے استعمال کے لیے تحقیق کرنے اور دریافت کی ضرورت پر زور دیا ہے، تاکہ بنی نوع انسانی مستفید ہوسکے۔ انہوں نے کہا کہ ریجنل ریسرچ انسٹی ٹیوٹ آف یونانی میڈیسن، سری نگر میں آیوش سنٹر آف ایکسیلنس فار ریجیمینل تھریپی کی توسیع کے لیے سات کڑور سے زائد رقم فراہم کیا گیا ہے۔ انہوں نے نوجوانوں کو مشورہ دیا کہ وہ وزیر اعظم کی قیادت میں جموں و کشمیر کے مختلف شعبہ جات میں ہو رہی ترقیاتی کاموں سے فائدہ اٹھائے۔

اپنے خطاب میں وزیر ڈاکٹر منجپرا مہندر بھائی نے کہا کہ غذا بہت اہم ہے، کیونکہ یہ توانائی کا بنیادی ذریعہ ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ یونانی طب صحت کو برقرار رکھنے اور بیماریوں سے تحفظ کیلئے صحت مند غذا کے رہنما اصول فراہم کرتی ہے۔ انہوں نے ادویات اور ادویاتی غذا کے ذریعے قوت مدافعت میں اضافہ اور کووڈ۔19 کے خلاف جنگ میں آیوش نظام کے کردار کی پذیرائی کی۔ انہوں نے یونانی طب میں تحقیق و ترقی میں سی سی آر یو ایم کے تعاون کی بھی تعریف کی۔

افتتاحی تقریب میں جناب پرمود کمار پاٹھک، اسپیشل سکریٹری، وزارت آیوش، شری وویک بھاردواج، ایڈیشنل چیف سکریٹری، محکمہ صحت و طبی تعلیم، جموں وکشمیر، وید جینت دیوپجاری، چیئرمین، نیشنل کمیشن فار انڈیا سسٹم آف میڈیسن، پروفیسر طلعت احمد، وائس چانسلر، کشمیر یونیورسیٹی، پروفیسر اکبر مسعود، وائس چانسلر، بابا غلام شاہ بادشاہ یونیورسیٹی، پروفیسر عاصم علی خان، ڈائریکٹر جنرل، سنٹرل کونسل فار ریسرچ اِن یونانی میڈیسن (سی سی آر یو ایم) اور ڈاکٹر مختار احمد قاسمی، ایڈوائزر (یونانی)، وزارت آیوش نے بھی اظہار خیال کیا۔

دو روزہ بین الاقوامی کانفرنس میں ذیلی موضوعات ”غذا اور غذائیت۔ صحت کے شعبے کی ایک اہم شاخ“، ”عالمی صحت کے لیے یونانی طب“، ”غذا اور غذائیت۔ یونانی طب میں قوت مدافعت میں بہتری کا اہم عنصر“، ”دوران وباء کے اسباق“، ”اچھی صحت و تندرستی کی پائیدار ترقی کا ہدف-3 کا حصول“، ”غیر متعدی امراض کے لیے روایتی طبی نظام“ اور ”صحت و تندرستی“ پر ایک مذاکرہ اور آٹھ سائنسٹفک اجلاس منعقد کئے گئے۔

کانفرنس میں طب اور متعلقہ سائنس سے تعلق رکھنے والے متعدد قومی اور بین الاقوامی ماہرین اور نامورحضرات اپنے علم، تجربات اور مہارت سے شرکاء کو مستفید کیا۔ اس موقع پر یونانی طب اور متعلقہ سائنس کی ترقی میں کوشاں صنعتی، اکادمی اور تحقیقی اداروں سے وابستہ افرادنے کثیر تعداد میں شرکت کی۔

افتتاحی اجلاس میں سی سی آر یو ایم کے ذریعہ شائع کردہ کانفرنس سووینئر اور آٹھ کتابوں کا اجراء، حیدرآباد میں سی سی آر اے ایس کے تحت کام کرنے والے نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف انڈین میڈیکل ہیریٹیج کے ذریعہ تیار کردہ دو یونانی ای کتابوں کا اجراء، یوگا انسٹرکٹرز کو مبارکباد دینے کے لیے وائی سی بی سرٹیفکیٹس کی تقسیم، یوگا ایم او یو کا تبادلہ اور لائیو یوگا پرفارمنس، سی سی آر یو ایم ایپس کی ریلیز اور آر آر آئی یو ایم، سری نگر کو این اے بی ایچ کی ایکریڈیشن سرٹیفکیٹ پیش کی گئی۔

سی سی آر یو ایم کی کتابیں ’اور ینٹیشن گائیڈ لائنز فار کمیونٹی ہیلتھ آفیسرز (انڈریونانی اسٹریم)‘، ’اینٹی آرتھرائٹس پلانٹس ان یونانی میڈیسن‘ ’ہیپاٹو پروٹیکٹو پلانٹس ان یونانی میڈیسن‘، ’گلمپسیس آف اکٹیوٹیز اینڈ اچیومینٹس‘، ’ایڈوانسڈ انالائٹکل میتھڈ س فار کوائلیٹی کنٹرول آف یونانی ڈرگس- عرقیات (ڈسٹللیٹس)‘، ’ریاض الادویہ(اردو ترجمہ)‘، ’ادویہ کبیدیہ-قدیم وجدید تحقیقات کی روشنی میں‘ اور ’نیشنل فارمولری آف یونانی میڈیسن، جلد چہارم، سکینڈ ایڈیشن‘ کا اجرا عمل میں آیا۔

’سنگل یونانی ڈرگس‘، ’یونانی ٹریٹمنٹ گائیڈلائنز فار کامن ڈسیزز‘ اور ’نو یور ٹیمپرامنٹ‘ ایپس کو لانچ کیے جانے پر وزیر آیوش جناب سربانند سونووال کی یونانی و دیگر شراکت داروں نے ستائش کی کیونکہ یہ سنٹرل کونسل فار ریسرچ اِن یونانی میڈیسن، وزارت آیوش کی جانب سے یونانی طب کے میدان میں اپنی نوعیت کا پہلا پیش رفت ہے۔

(جنرل (عام

یکم اکتوبر تک بلڈوزر ایکشن پر پابندی عائد، بلڈوزر انصاف کی غیر قانونی بند ہونی چاہیے : سپریم کورٹ

Published

on

bulldozer-&-court

نئی دہلی : سپریم کورٹ نے منگل کو بلڈوزر کی کارروائی پر روک لگا دی۔ سپریم کورٹ نے کہا کہ ہماری اجازت کے بغیر کارروائی نہ کریں۔ اس کیس کی اگلی سماعت یکم اکتوبر کو ہوگی۔ تاہم سپریم کورٹ نے یہ بھی کہا کہ یہ ہدایت غیر قانونی تعمیرات پر لاگو نہیں ہوگی۔ ساتھ ہی تمام فریقین کو سننے کے بعد جلد ہی رہنما خطوط جاری کیے جائیں گے۔ عدالت نے کہا کہ یکم اکتوبر تک کسی بھی جائیداد کو اس کی اجازت کے بغیر بلڈوزر سے گرایا نہیں جائے گا۔ عدالت نے یہ بھی واضح کیا کہ اس حکم کا اطلاق عوامی سڑکوں، فٹ پاتھوں اور کسی بھی غیر مجاز تعمیرات پر نہیں ہوگا۔ اس سے قبل کی سماعت کے دوران بھی سپریم کورٹ کی جانب سے بلڈوزر کی کارروائی پر سوالات اٹھائے گئے تھے۔

آج ہوئی سماعت کے دوران سپریم کورٹ نے ریاستوں کو ہدایت دی کہ بلڈوزر انصاف کی تسبیح بند کی جائے۔ قانونی طریقہ کار کے مطابق ہی تجاوزات کو ہٹایا جائے۔ اس سے قبل بھی سماعت کے دوران سپریم کورٹ نے بلڈوزر جسٹس پر سخت ریمارکس دیے تھے۔

عدالت نے کہا کہ سرکاری افسران کا ایسا کرنا ملک کے ‘قانون کو منہدم کرنے’ کے مترادف ہے۔ سپریم کورٹ نے کہا کہ جرم میں ملوث ہونا کسی کی جائیداد کو گرانے کی بنیاد نہیں بن سکتا۔ یہ عدالت کا کام ہے کہ وہ فیصلہ کرے کہ ملزم مجرم ہے یا نہیں۔ 2 ستمبر کو سپریم کورٹ نے بھی ایسے ہی ریمارکس دیئے تھے اور بلڈوزر کی کارروائی کو روکنے کے لئے رہنما خطوط بنانے کو کہا تھا۔

Continue Reading

قومی

برا بولنے والا ایم ایل اے سنجے گائیکواڈ کا سارا مزہ ہی ختم کر دے گا : نانا پٹولے

Published

on

Nana-Patole-&-Sanjay-Gaikwad

بلڈھانہ کے ایم ایل اے سنجے گایکواڑ، جو اپنے ناشائستہ بیانات اور غیر اخلاقی رویے کے لیے بدنام ہیں، نے ایک بار پھر اپنی طاقت کا مظاہرہ کرتے ہوئے لوک سبھا کے اپوزیشن لیڈر راہول گاندھی کی زبان کاٹنے والے کو 11 لاکھ روپے انعام دینے کا اعلان کیا ہے۔ مہاراشٹر پردیش کانگریس کمیٹی کے صدر نانا پٹولے نے سخت انتباہ دیا ہے کہ حکومت کو اس غنڈے ایم ایل اے کے بیان کو سنجیدگی سے لینا چاہئے اور اس کے خلاف مقدمہ درج کرنا چاہئے۔ انہوں نے سخت لہجے میں کہا کہ شندے گروپ کے اس پاگل ایم ایل اے کے بیانات کو فوری طور پر بند کیا جائے ورنہ کانگریس کارکنان غنڈوں کی زبان بولنے والے شندے کے اس ایم ایل اے کو سخت سبق سکھائیں گے۔

اس سلسلے میں بات کرتے ہوئے کانگریس کے ریاستی صدر نانا پٹولے نے کہا کہ جن نائک راہول گاندھی کی بڑھتی ہوئی مقبولیت کو دیکھ کر بی جے پی اور اس کے اتحادیوں کے پیروں تلے سے زمین نکل گئی ہے۔ اس لیے حکمران جماعت کے رہنما مایوس ہیں۔ وہ ہمارے لیڈر راہل گاندھی کے بیان کو توڑ مروڑ کر ان کو بدنام کرنے کی مہم چلا رہے ہیں۔ ہمارے لیڈر نے کبھی ریزرویشن ختم کرنے کی بات نہیں کی۔ اس کے برعکس کہا گیا ہے کہ ریزرویشن کی حد 50 فیصد بڑھا کر سماج کے دیگر طبقات کو بھی ریزرویشن دینے کا حل نکالا جائے گا۔ لیکن بھارتیہ جنتا پارٹی اور اس کے ایجنٹ مسلسل افواہیں پھیلا رہے ہیں اور فرضی کہانی بنانے کی کوشش کر رہے ہیں۔ بی جے پی اور اس کے حلیفوں کے غنڈے بھی آگے آکر جان سے مارنے کی دھمکیاں دے رہے ہیں۔ حکومت اس غنڈے کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کر رہی۔ ایسے میں لوگوں کے ذہنوں میں سوال یہ ہے کہ کیا ملک میں قانون کی حکمرانی ہے یا بی جے پی کے غنڈوں کا راج؟

پٹولے نے کہا کہ سنجے گائکواڑ جیسے کم معلومات والے ایم ایل اے کو بھی معلوم ہے کہ راہول گاندھی نے امریکہ میں کیا کہا؟ ہمارے لیڈر مودی اور شاہ سے نہیں ڈرتے۔ پھر لوگ سنجے گائیکواڑ جیسے گاؤں کے غنڈوں کی دھمکیوں سے کیوں ڈرتے ہیں؟ مہاراشٹر سمیت پورے ملک میں ہم جیسے کروڑوں کانگریس کارکن راہول گاندھی کی ڈھال بن کر ان کی حفاظت کے لیے تیار ہیں۔ کانگریس کے ریاستی صدر نے خبردار کیا کہ کسی کو ہمارے لیڈر کا بال بھی خراب کرنے کی کوشش کے بارے میں نہیں سوچنا چاہئے۔ زبان کاٹنا تو دور کی بات ہے۔ ہم جانتے ہیں کہ ضرورت پڑنے پر ایسے لیڈروں کو کیسے سبق سکھانا ہے۔

Continue Reading

(جنرل (عام

گیانواپی معاملے میں ہندو فریق کو بڑا جھٹکا، عدالت نے تہہ خانے میں نماز پر پابندی سے انکار اور مرمت پر پابندی لگا دی

Published

on

gyanvapi-masjid

وارانسی : کاشی وشوناتھ مندر سے متصل گیانواپی مسجد سے متعلق جاری قانونی معاملے میں ہندو فریق کو بڑا جھٹکا لگا ہے۔ وارانسی کی عدالت نے جمعہ کو کیس کی سماعت کرتے ہوئے ویاس تہہ خانے کی چھت پر لوگوں کے نماز پڑھنے پر پابندی سے متعلق عرضی کو مسترد کر دیا ہے۔ اس کا مطلب ہے کہ مسلمان نماز کے لیے جمع ہوتے رہیں گے۔ اس کے ساتھ عدالت نے تہہ خانے میں مرمت کی اجازت دینے سے بھی انکار کر دیا ہے۔

گیانواپی کیس میں، سول جج سینئر ڈویژن ہتیش اگروال کی عدالت نے تہہ خانے کے متولی ڈی ایم وارانسی کو کسی بھی طرح کی مرمت کا حکم دینے سے انکار کر دیا، اور تہہ خانے میں ہی پوجا جاری ہے۔ اس کے ساتھ ہی ہندو فریق کی درخواست بھی مسترد کر دی گئی۔

اس کیس کی سماعت کے دوران مسلم فریق کے اعتراض اور معاملہ سپریم کورٹ میں زیر التوا ہونے کی وجہ سے عدالت نے درخواست کو مسترد کر دیا۔ اور جمود کو برقرار رکھا گیا ہے۔ قابل ذکر ہے کہ جنوری میں عدالت کے تہہ خانے میں پوجا کرنے کا حق ملنے کے بعد ویاس جی نے ایک تنظیم کی جانب سے عرضی داخل کی تھی۔ اس عرضی میں مسلمانوں کو ویاس جی کے تہہ خانے کی چھت پر جمع ہونے سے روکنے کا مطالبہ کیا گیا تھا۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com