بزنس
قیمتوں میں اچھال کے باوجود اس سال دھنتیرس پر سونے کی فروخت میں تیزی

قیمتوں میں اچھال کے باوجود اس سال دھنتیرس پر سونے کی فروخت میں تیزی رہے گی۔ اس کی اہم وجہ دنیا بھر میں اقتصادی بحران کا اندیشہ، ڈالر میں تیزی اور عالمی سطح پر زمینی سیاسی کشیدگی کا بڑھنا ہے۔ صرافہ کاروباریوں کا کہنا ہے کہ اس سال سونے کی قیمت بڑھ کر 50 ہزار روپے فی 10 گرام پر پہنچ گئی ہے لیکن موجودہ اقتصادی حالات کو دیکھتے ہوئے ہندوستانی اس قیمت پر بھی سونا خریدنا بہتر سمجھ رہے ہیں۔
انڈین بلین اینڈ جیولرس ایسوسی ایشن (آئی بی جے اے) کے جنرل سکریٹری سریندر مہتا نے بتایا، گزشتہ دھنتیرس کے مقابلے اس سال سونا 3295 روپے مہنگا ہوا ہے۔ اس کے باوجود اس دھنتیرس 40-42 ٹن سونا فروخت ہونے کا امکان ہے۔ یہ اعدادوشمار گزشتہ سال فروخت ہوئے 30 ٹن سونے کے مقابلے 40-33 فیصدی زیادہ ہے۔ قیمت کے لحاظ سے دیکھیں تو اس مرتبہ 2-2.10 لاکھ کروڑ روپے تک کی فروخت ہوسکتی ہے۔
مہتا نے کہا، اس بار سونے کی مانگ مغربی ہندوستان کے ساتھ ساتھ شمالی ہندوستان کے علاقوں میں بھی تیز ہے۔ جنوبی ہندوستان میں دھنتیرس پر مانگ ہمیشہ بہتر رہتی ہے۔خاص بات یہ ہے کہ بہتر مانسون کی وجہ سے اس سال دیہی علاقوں کے صرافہ بازاروں میں بھیڑ ہے۔
کنفیڈریشن آف آل انڈیا ٹریڈرس (سی اے ٹی) کے قومی جنرل سکریٹری پروین کھنڈیلوال نے کہا کہ اس بار سونے کی درآمد میں کمی آئی ہے۔ لیکن پرانے اسٹاک کی وجہ سے مارکیٹ میں کم امپورٹ کا کوئی اثر نہیں ہے۔ویسے چھوٹے شہروں میں لوگ نئے زیورات خریدنے کے بجائے پرانے زیورات کو ری سائیکل کر رہے ہیں۔
(Monsoon) مانسون
افغانستان میں 130 کلومیٹر کی گہرائی میں زلزلے کے جھٹکے، جموں کشمیر سے دہلی-این سی آر تک بھی جھٹکے محسوس کیے گئے

نئی دہلی : دہلی این سی آر میں سنیچر کو زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے۔ نیشنل سیسمولوجیکل سینٹر کے مطابق زلزلہ افغانستان میں 130 کلومیٹر گہرائی میں آیا۔ زلزلے کے باعث کسی جانی یا مالی نقصان کی فوری طور پر کوئی خبر نہیں ہے۔ جرمن ریسرچ سینٹر فار جیو سائنسز (جی ایف زیڈ) کے مطابق زلزلہ افغانستان تاجکستان سرحد کے آس پاس کے علاقے میں آیا۔ فوری طور پر کسی جانی نقصان کی کوئی اطلاع نہیں ہے۔ سری نگر کے ایک مقامی نے اے این آئی کو بتایا، میں نے زلزلہ محسوس کیا۔ میں دفتر میں تھا جب میری کرسی ہل گئی۔ پاکستان کے دارالحکومت اسلام آباد اور شمالی علاقوں میں بھی زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے۔ گزشتہ ایک ہفتے کے دوران پاکستان میں آنے والا یہ تیسرا زلزلہ ہے۔ پاکستان میں گزشتہ چند دنوں سے مسلسل زلزلے کے واقعات رونما ہو رہے ہیں۔ اگرچہ ابھی تک کسی خاص نقصان یا جانی نقصان کی کوئی اطلاع نہیں ہے، تاہم حکام صورتحال پر گہری نظر رکھے ہوئے ہیں۔
اس سے قبل 16 اپریل کو صبح کے وقت افغانستان کے ہندوکش علاقے میں زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے تھے۔ نیشنل سینٹر فار سیسمولوجی (این سی ایس) کے مطابق ریکٹر اسکیل پر زلزلے کی شدت 5.9 تھی۔ کوہ ہندوکش کا پہاڑی سلسلہ (جو شمال مشرقی افغانستان تک پھیلا ہوا ہے) ایک انتہائی زلزلہ زدہ علاقے کا حصہ ہے، جہاں پیچیدہ ٹیکٹونک ساخت کی وجہ سے اکثر زلزلے آتے رہتے ہیں۔ افغانستان ہندوستانی اور یوریشین ٹیکٹونک پلیٹوں کے درمیان تصادم کے علاقے میں واقع ہے، جس کی وجہ سے یہ خاص طور پر زلزلے کی سرگرمیوں کا خطرہ ہے۔
(جنرل (عام
نفرت انگیز جرائم اور ہجومی تشدد کے متاثرین کے لیے مساوی معاوضے کی عرضی پر سپریم کورٹ 23 اپریل کو سماعت کرے گا

نئی دہلی : سپریم کورٹ 23 اپریل کو ایک عرضی پر سماعت کرے گی جس میں نفرت پر مبنی جرائم کے متاثرین کے لیے یکساں معاوضہ کی مانگ کی گئی ہے۔ یہ سماعت ان متاثرین کے لیے ہوگی جو نفرت پر مبنی جرائم کا شکار ہو چکے ہیں۔ سپریم کورٹ نے اپریل 2023 میں اس معاملے پر مرکزی حکومت، ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں (یوٹیز) سے جواب طلب کیا تھا۔ یہ جواب ‘انڈین مسلمز فار پروگریس اینڈ ریفارمز’ (آئی ایم پی آر) نامی ایک تنظیم کی درخواست پر طلب کیا گیا تھا۔ حالیہ کچھ عرصے میں ملک میں نفرت انگیز جرائم کے واقعات میں اضافے کے دعوے کیے جا رہے ہیں اور اس تناظر میں سپریم کورٹ میں ہونے والی اس سماعت کو بہت اہم قرار دیا جا رہا ہے۔ سپریم کورٹ نے مرکز، ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں سے بھی کہا تھا کہ وہ یہ بتائیں کہ انہوں نے نفرت پر مبنی جرائم کے متاثرین کے خاندانوں کی مدد کے لیے کیا اقدامات کیے ہیں۔ یہ ہدایت سپریم کورٹ نے 2018 میں تحسین پونا والا کیس میں دی تھی۔ موب لنچنگ کا مطلب ہے کسی واقعے پر ہجوم کے ذریعہ کسی کو پیٹ کر مار ڈالنا۔
سپریم کورٹ کی ویب سائٹ پر 23 اپریل کو جاری کی گئی فہرست کے مطابق جسٹس بی آر گوائی اور جسٹس آگسٹین جارج مسیح کی بنچ اس کیس کی سماعت کرے گی۔ اپریل 2023 میں پچھلی سماعت کے دوران، درخواست گزار کے وکیل نے عدالت کو بتایا تھا کہ کچھ ریاستوں نے 2018 کے فیصلے کے بعد منصوبے بنائے ہیں، لیکن ان میں یکسانیت نہیں ہے۔ اس کا مطلب ہے کہ ہر ریاست میں معاوضہ فراہم کرنے کے قوانین مختلف ہیں۔ وکیل نے یہ بھی کہا کہ کئی ریاستوں نے ابھی تک ایسا کوئی منصوبہ نہیں بنایا ہے۔ درخواست میں کہا گیا ہے کہ درخواست گزار نفرت انگیز جرائم اور ہجومی تشدد کے متاثرین کو معاوضہ فراہم کرنے میں یکسانیت چاہتا ہے۔ عرضی گزار کا کہنا ہے کہ مختلف ریاستوں کی طرف سے جو معاوضہ دیا جا رہا ہے وہ امتیازی ہے۔ یہ آئین کے آرٹیکل 14، 15 اور 21 کی خلاف ورزی ہے۔ آرٹیکل 14 قانون کے سامنے برابری کی بات کرتا ہے، آرٹیکل 15 مذہب، ذات پات، جنس وغیرہ کی بنیاد پر امتیازی سلوک کی ممانعت کرتا ہے، اور آرٹیکل 21 زندگی کے تحفظ اور ذاتی آزادی کی بات کرتا ہے۔
درخواست میں یہ بھی مطالبہ کیا گیا کہ ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو ہدایت کی جائے کہ وہ نفرت انگیز جرائم اور ہجومی تشدد کے متاثرین کو منصفانہ، منصفانہ اور معقول معاوضہ فراہم کریں۔ یہ معاوضہ سپریم کورٹ کی 2018 کی ہدایت کے مطابق بنائی گئی اسکیم کے تحت دیا جانا چاہیے۔ درخواست میں نفرت انگیز جرائم اور ہجومی تشدد کے متاثرین کو معاوضہ دینے میں ریاستوں کی طرف سے اپنائے گئے “منمانی، امتیازی اور غیر منصفانہ انداز” پر سوال اٹھایا گیا ہے۔ درخواست میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ متاثرین کو “معمولی” معاوضہ دیا جا رہا ہے۔ درخواست میں کہا گیا ہے کہ ریاستوں کی طرف سے دیا جانے والا معاوضہ اکثر بیرونی عوامل سے متاثر ہوتا ہے جیسے کہ “میڈیا کوریج، سیاسی مجبوریاں اور متاثرہ کی مذہبی شناخت”۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ معاوضے کا انحصار اس بات پر ہے کہ میڈیا میں اس معاملے کو کتنا اجاگر کیا جاتا ہے، حکومت پر کتنا دباؤ ڈالا جاتا ہے، اور متاثرہ کے مذہب پر۔
پٹیشن میں یہ بھی دعویٰ کیا گیا ہے کہ ‘نفرت پر مبنی جرم/ہجوم کے قتل کے متاثرین کو معاوضہ دینے کے عمل کا فیصلہ متاثرین کی مذہبی وابستگی کی بنیاد پر کیا جاتا ہے۔ کچھ معاملات میں، جہاں متاثرین دوسرے مذہبی فرقوں سے ہیں، ان کے نقصانات کے لیے بھاری معاوضہ دیا جاتا ہے، جب کہ دیگر معاملات میں جہاں متاثرین اقلیتی برادریوں سے ہیں، معاوضہ بہت کم ہے۔’ اس کا مطلب یہ ہے کہ اگر متاثرہ شخص زیادہ آبادی والے مذہب سے تعلق رکھتا ہے تو اسے زیادہ معاوضہ ملتا ہے، اور اگر اس کا تعلق کم آبادی والے مذہب سے ہے تو اسے کم معاوضہ ملتا ہے۔ یہ امتیازی سلوک غلط ہے اور اسے ختم کیا جانا چاہیے۔
بزنس
جاپان بھارت کو دوستی کا تحفہ دینے جا رہا ہے، دو شنکانسین ٹرین سیٹ، جانیں کب آئے گا ممبئی-احمد آباد ہائی سپیڈ ریل منصوبے کا تحفہ؟

ممبئی : جاپان بھارت کو دوستی کا تحفہ دے گا۔ یہ ہندوستان کو دو شنکانسین ٹرین سیٹ دے گا۔ یہ ٹرینیں ای5 اور ای3 ماڈل کی ہوں گی۔ ان ٹرینوں کا استعمال ممبئی-احمد آباد ہائی اسپیڈ ریل (ایم اے ایچ ایس آر) کوریڈور کے معائنہ کے لیے کیا جائے گا۔ فی الحال اس راہداری پر کام جاری ہے۔ یہ دونوں ٹرینیں 2026 کے آغاز تک ہندوستان پہنچ جائیں گی۔ یہ ٹرینیں ہندوستانی انجینئروں کو شنکانسین (ای5 شنکانسین بلٹ ٹرین) ٹیکنالوجی کو سمجھنے میں مدد فراہم کریں گی۔ اس سے وہ راہداری کے کام شروع ہونے سے پہلے ہی ٹیکنالوجی سے واقف ہو سکیں گے۔ جاپان ٹائمز کی ایک رپورٹ کے مطابق، دونوں ممالک 2030 کی دہائی کے اوائل میں ایم اے ایچ ایس آر کوریڈور پر اگلی نسل کی ای10 سیریز کی شنکانسن ٹرینیں چلانے کا ارادہ رکھتے ہیں۔
اس کوریڈور کا پہلا مرحلہ اگست 2026 میں شروع ہونے کی امید ہے۔ یہ سورت اور بلیمورہ کے درمیان 48 کلومیٹر کا فاصلہ ہوگا۔ باقی حصوں کو کام مکمل ہونے کے بعد بتدریج کھول دیا جائے گا۔ مہاراشٹر میں کام تھوڑا سست ہو رہا ہے۔ اس کی وجہ ٹنل بورنگ مشینوں (ٹی بی ایمز) کی آمد میں تاخیر ہے۔ ٹی بی ایم ایک قسم کی مشین ہے جو زمین کے اندر سرنگیں بنانے کا کام کرتی ہے۔ ممبئی میٹرو پولیٹن ریجن (ایم ایم آر) میں سرنگ کا کام کم از کم پانچ سال تک چلے گا۔ اس لیے مہاراشٹر میں بلٹ ٹرین پروجیکٹ 2030 یا اس کے بعد شروع ہونے کی امید ہے۔
بلٹ ٹرین منصوبے کے لیے 292 کلومیٹر طویل پلوں کی تعمیر کا کام مکمل ہو چکا ہے۔ 374 کلو میٹر پر ستونوں کا کام مکمل ہو چکا ہے۔ 393 کلومیٹر کے لیے ستونوں کی بنیاد کا کام مکمل ہو چکا ہے اور 320 کلومیٹر کے لیے گرڈر کاسٹنگ مکمل ہو چکی ہے۔ گرڈر پل کا ایک اہم حصہ ہے۔ 14 دریاؤں پر پل بنائے گئے ہیں۔ ان میں پار (ضلع ولساڈ)، پورنا، منڈھولا، امبیکا، وینگنیا، کاویری اور کھریرا (تمام نوساری)، اورنگا اور کولک (والساد)، موہر اور میشوا (کھیڑا)، دھار (وڈودرا)، وترک (کھیڈا)، اور کم (سورت) ندیاں شامل ہیں۔ سات اسٹیل پل اور پانچ پری سٹریسڈ کنکریٹ (پی ایس سی) پل بھی بنائے گئے ہیں۔ پی ایس سی پل ایک خاص قسم کے کنکریٹ سے بنے ہوتے ہیں جو بہت مضبوط ہوتے ہیں۔
گجرات میں پلوں پر شور کم کرنے والی دیواریں لگانے کا کام جاری ہے۔ 150 کلومیٹر طویل رقبے پر 3 لاکھ شور کم کرنے والی دیواریں لگائی گئی ہیں۔ گجرات میں 135 کلومیٹر سے زیادہ ٹریک بیڈ بنایا گیا ہے۔ ٹریک بیڈ وہ سطح ہے جس پر ریلوے ٹریک بچھایا جاتا ہے۔ پٹریوں کو 200 میٹر لمبا پینل بنانے کے لیے ویلڈنگ کیا جا رہا ہے۔ گجرات میں اوور ہیڈ ایکویپمنٹ (او ایچ ای) ماسٹ لگانے کا کام بھی جاری ہے۔ او ایچ ای ماسٹ پاور کیبلز کو سپورٹ کرتے ہیں۔ سورت اور بلیمورہ بلٹ ٹرین اسٹیشنوں کے درمیان 2 کلومیٹر تک اسٹیل کے مستول نصب کیے گئے ہیں۔ مہاراشٹر میں، بی کے سی اور شلفاٹا کے درمیان 21 کلومیٹر لمبی سرنگ بنائی جا رہی ہے۔ بی کے سی ممبئی کا ایک علاقہ ہے۔
-
سیاست6 months ago
اجیت پوار کو بڑا جھٹکا دے سکتے ہیں شرد پوار، انتخابی نشان گھڑی کے استعمال پر پابندی کا مطالبہ، سپریم کورٹ میں 24 اکتوبر کو سماعت
-
ممبئی پریس خصوصی خبر5 years ago
محمدیہ ینگ بوائزہائی اسکول وجونیئرکالج آف سائنس دھولیہ کے پرنسپل پر5000 روپئے کا جرمانہ عائد
-
سیاست5 years ago
ابوعاصم اعظمی کے بیٹے فرحان بھی ادھو ٹھاکرے کے ساتھ جائیں گے ایودھیا، کہا وہ بنائیں گے مندر اور ہم بابری مسجد
-
جرم5 years ago
مالیگاؤں میں زہریلے سدرشن نیوز چینل کے خلاف ایف آئی آر درج
-
جرم5 years ago
شرجیل امام کی حمایت میں نعرے بازی، اُروشی چوڑاوالا پر بغاوت کا مقدمہ درج
-
خصوصی5 years ago
ریاست میں اسکولیں دیوالی کے بعد شروع ہوں گے:وزیر تعلیم ورشا گائیکواڑ
-
جرم4 years ago
بھیونڈی کے مسلم نوجوان کے ناجائز تعلقات کی بھینٹ چڑھنے سے بچ گئی کلمب گاؤں کی بیٹی
-
قومی خبریں6 years ago
عبدالسمیع کوان کی اعلی قومی وبین الاقوامی صحافتی خدمات کے پیش نظر پی ایچ ڈی کی ڈگری سے نوازا