بزنس
سونا، 160روپے مہنگا، جبکہ چاندی، 1860روپے سستا

امریکی فیڈرل ریزرو کے ذریعہ سود کی شرحوں میں بڑی کٹوتی کے بعد غیر ملکی سونے میں رہی تیزی سے دہلی صرافہ بازار میں بھی سونا آج 160روپے مہنگاہوکر 41،830روپے فی دس گرام پر پہنچ گیا۔
چاندی میں غیرملکوں کے ساتھ گھریلوں بازاروں میں بھی کمی رہی۔یہ 1860روپے گرکر 40ہزار 600روپے فی کلوگرام رہ گئی۔
امریکی فیڈرل ریزرو نے اس مہینے کی اپنی دوسری ہنگامی میٹنگ میں پالیسی سود کی شرحوں میں ایک فیصد کی کٹوتی کرکے اسے صفر سے 0.25فیصد کرنے کا فیصلہ کیا۔اس سے پہلے 3مارچ کو اس نے سود کی شرح میں آدھا فیصد کٹوتی کرکے اسے ایک سے 1.25فیصد کردیاتھا۔
اچانک شرحوں میں کی گئی کٹوتی سے سونے میں اچھال دیکھاگیا۔لندن اور نیویورک سے ملی اطلاع کے مطابق،سونا حاضر 7.35ڈالٹر مہنگاہوکر 1536.20ڈالر فی اونس پر پہنچ گیا۔اپریل کا امریکہ سونا وائدہ بھی 19.60 ڈالر کے اضافے میں 1536.30ڈالر اونس بولاگیا۔
سونے کے برعکس چاندی حاضر 1.19ڈالر یعنی 8.80فیصدی بڑی گراوٹ کے ساتھ 13.51ڈالر فی اونس پر رہی۔
بین القوامی
ورجن اٹلانٹک کی پرواز کا رخ طبی ایمرجنسی کے باعث ترکی کی طرف موڑ دیا گیا، 200 سے زائد مسافر 22 گھنٹے تک فوجی ایئربیس پر پھنسے رہے۔

ممبئی، 8 اپریل : لندن سے ممبئی جانے والی ورجن اٹلانٹک کی پرواز وی ایس 358 نے جہاز پر طبی ایمرجنسی کی وجہ سے ترکی کے دور دراز کے فوجی ایئر بیس دیار باقر ہوائی اڈے پر ہنگامی لینڈنگ کی۔ اس واقعے کی وجہ سے فلائٹ میں سوار 200 سے زائد مسافر 22 گھنٹے سے زائد عرصے سے وہاں پھنسے ہوئے ہیں۔ یہ پرواز بدھ کی صبح 11:40 بجے لندن کے ہیتھرو ہوائی اڈے سے ممبئی کے چھترپتی شیواجی مہاراج بین الاقوامی ہوائی اڈے کے لیے روانہ ہوئی۔ راستے میں، ایک مسافر کو گھبراہٹ کا سامنا کرنا پڑا، جس کی وجہ سے پرواز کو ترکی کے دیار باقر ہوائی اڈے کی طرف موڑنا پڑا۔
ذرائع کے مطابق طیارہ ترک ایئربیس پر لینڈ کرنے کے بعد مسافروں کو تقریباً پانچ گھنٹے تک طیارے میں انتظار کرنا پڑا جس کے بعد انہیں طیارے سے باہر آنے کی اجازت دی گئی۔ تاہم، کیونکہ دیار باقر ایئرپورٹ بنیادی طور پر ایک فوجی ایئربیس ہے، اس لیے یہ نہ تو وسیع باڈی والے طیارے کو سنبھالنے کے قابل ہے اور نہ ہی مسافروں کو باہر نکلنے کی اجازت ہے۔ پھنسے ہوئے مسافروں نے سوشل میڈیا پر اپنی حالت زار شیئر کی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ انہیں نہ تو کوئی رہائش دی گئی ہے اور نہ ہی کھانے پینے جیسی بنیادی سہولیات فراہم کی گئی ہیں۔ “میں اور 270 دیگر ہندوستانی مسافر لندن سے ممبئی کی پرواز وی ایس 358 کا رخ موڑنے کی وجہ سے دیار باقر ہوائی اڈے پر پھنسے ہوئے ہیں۔ بزرگ، بچے تکلیف میں ہیں اور ہمیں ورجن اٹلانٹک سے کوئی مدد نہیں مل رہی ہے۔ براہ کرم مدد کریں،” ستیش کاپسیکر، ایک مسافر نے ایکس (سابقہ ٹویٹر) پر لکھا۔
ایک اور پوسٹ میں شرلین فرنینڈس نے لکھا، “ایک حاملہ خاتون سمیت 200 سے زائد مسافر پانی اور بنیادی سہولیات کے بغیر پھنسے ہوئے ہیں۔ اس ناپسندیدہ لینڈنگ پر ناراض ہوائی اڈے کا عملہ مسافروں سے پاسپورٹ کا مطالبہ کر رہا ہے”۔ ایئر لائن نے مسافروں کو بتایا کہ متبادل طیارے کا انتظام کیا جا رہا ہے۔ اس واقعے کی وجہ سے جمعرات کو لندن سے ممبئی جانے والی وہی فلائٹ منسوخ کر دی گئی۔ واقعے کے بعد انقرہ میں ہندوستانی سفارت خانہ متحرک ہوگیا اور پھنسے ہوئے مسافروں کی مدد کے لیے ترک حکام سے رابطہ کیا۔ “انقرہ میں ہندوستانی سفارت خانہ دیار باقر ہوائی اڈے کے ڈائریکٹوریٹ اور متعلقہ حکام کے ساتھ رابطے میں ہے۔ پھنسے ہوئے مسافروں کی دیکھ بھال کے لیے ہر ممکن کوشش کی جارہی ہے،” سفارت خانے نے ایکس پر پوسٹ کیا۔
ممبئی پریس نے ورجن اٹلانٹک سے رابطہ کرنے کی کوشش کی، لیکن ایئر لائن سے کوئی جواب نہیں ملا۔ ساتھ ہی، مسافر اور ان کے اہل خانہ مسلسل مدد کی التجا کر رہے ہیں، کیونکہ 22 گھنٹے گزرنے کے بعد بھی صورتحال کا کوئی واضح حل نہیں نکل سکا ہے۔
(Tech) ٹیک
بھارت چین کے خلائی غلبہ کو چیلنج کرنے کے لیے فوجی خلائی نظریہ جاری کرنے کی تیاری میں، یہ پالیسی مستقبل کی جنگوں میں اہم ہوگی۔

نئی دہلی : ہندوستان خلائی شعبے میں چین کا مقابلہ کرنے کے لیے تیار ہے۔ بھارت جلد ہی ایک فوجی خلائی نظریہ کے ساتھ آنے والا ہے۔ ملٹری اسپیس ڈاکٹرائن ایک باضابطہ اسٹریٹجک فریم ورک ہے جو اس بات کا خاکہ پیش کرتا ہے کہ کوئی ملک کس طرح دفاع اور فوجی کارروائیوں کے لیے جگہ استعمال کرنے کا ارادہ رکھتا ہے۔ یہ مسلح افواج، خلائی ایجنسیوں اور دفاعی صنعت کے لیے ایک رہنما دستاویز کے طور پر کام کرتا ہے۔ تاہم ملٹری اسپیس ڈاکٹرائن مستقبل کی جنگوں میں اہم کردار ادا کرنے جا رہی ہے۔ چیف آف ڈیفنس اسٹاف (سی ڈی ایس) جنرل انیل چوہان نے پیر کو یہ بات کہی۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ چین اپنی صلاحیتوں کو بہت تیزی سے بڑھا رہا ہے اور اس کے پاس سیٹلائٹس کو ناکارہ یا تباہ کرنے کی صلاحیت بھی ہے۔ جنرل انیل چوہان نے کہا کہ ڈیفنس اسپیس ایجنسی (ڈی ایس اے)، جو ہیڈ کوارٹر انٹیگریٹڈ ڈیفنس اسٹاف کا حصہ ہے، ممکنہ طور پر اگلے دو سے تین ماہ میں اس نظریے کو جاری کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان کو زمین کے مداری خلا پر توجہ مرکوز کرنی چاہئے، فوجی صلاحیتوں کو بڑھانا چاہئے اور ان اثاثوں کو خطرات سے محفوظ رکھنا چاہئے۔
جنرل چوہان نے کہا، ‘ہم نیشنل ملٹری اسپیس پالیسی پر بھی کام کر رہے ہیں۔’ جنرل انیل چوہان یہ بات انڈین ڈیف اسپیس سمپوزیم 2025 کے تیسرے ایڈیشن کے افتتاح کے موقع پر کہہ رہے تھے۔ یہ اقدامات ہندوستان کے خلائی اثاثوں کے تحفظ اور نئے چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے فوج کی صلاحیتوں کو مضبوط کرنے کے لیے حکومت کی کوششوں کا حصہ ہیں۔ چین کے پاس سیٹلائٹ سگنلز میں خلل ڈالنے کے لیے جیمرز اور دیگر اینٹی سیٹلائٹ ٹیکنالوجیز استعمال کرنے کی صلاحیت ہے۔
اس بات کا خاکہ پیش کرتے ہوئے کہ کس طرح فوجی کردار صدیوں میں تیار ہوا ہے اور سمندری اور خلائی ثقافتوں نے جنگ میں اہم کردار ادا کیا ہے، سی ڈی ایس نے کہا کہ ماضی میں سمندری ثقافت کی وجہ سے پرتگالی، ہسپانوی، انگریز یا ڈچ دنیا پر غلبہ حاصل کرتے تھے۔ اسی طرح خلائی ثقافت نے امریکا اور یورپی ممالک کو فضائی حدود میں تسلط قائم کرنے میں مدد دی۔ ان دونوں علاقوں پر جنگ کا دیرپا اثر رہا ہے۔ فوجی طاقت واقعی اس مخصوص ثقافت کی ترقی اور اس کے لیے صلاحیتوں کی تعمیر کے گرد مرکوز تھی۔
جنرل چوہان نے کہا کہ اور آج ہم ایک ایسے دور کی دہلیز پر ہیں جہاں خلائی میدان ایک نئے میدان جنگ کے طور پر ابھر رہا ہے، اور یہ جنگ پر حاوی ہونے جا رہا ہے۔ جنگ کے تینوں بنیادی عناصر (زمین، سمندر، ہوا) کا انحصار خلا پر ہوگا۔ لہذا، جب ہم کہتے ہیں کہ خلا کا اثر ان تین عناصر پر پڑنے والا ہے، تو یہ ضروری ہے کہ ہم خلا کو سمجھیں۔ یہ مستقبل میں جنگ کا بنیادی ڈھانچہ تشکیل دینے والا ہے۔
جنرل انیل چوہان نے ہندوستان کو عالمی خلائی طاقت کے طور پر قائم کرنے پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ اسرو اور نجی صنعت کے ساتھ شراکت میں اسرو کے لیے سیٹلائٹ لانچ کرنے جیسے اقدامات جاری ہیں۔ گزشتہ نومبر میں، ڈی ایس اے نے ‘خلائی مشق – 2024’ کے نام سے ایک تین روزہ مشق کا انعقاد کیا تاکہ خلا پر مبنی اثاثوں کی طرف سے اور ان کے خلاف پیدا ہونے والے خطرات کی مشق کی جا سکے۔ وزارت دفاع نے تب کہا تھا کہ یہ مشق قومی اسٹریٹجک مقاصد کو حاصل کرنے اور ہندوستان کی خلائی صلاحیتوں کو فوجی کارروائیوں میں ضم کرنے میں مدد کرے گی۔
دریں اثنا، اسرو کے چیئرمین جینت پاٹل نے کہا، ہندوستان کا خلائی شعبہ فیصلہ کن موڑ پر ہے اور دفاعی صنعت اس کی سمت کا تعین کرنے میں اہم کردار ادا کر رہی ہے۔ حکومت کے 52 وقف فوجی سیٹلائٹس کے ہدف اور نجی شرکت کو بڑھانے کی کوششوں کے ذریعے، ہم ایک محفوظ، خود انحصار خلائی ماحولیاتی نظام تشکیل دے رہے ہیں۔ ہندوستانی صنعت پہلے ہی نگرانی اور مواصلاتی سیٹلائٹ، جیمرز، اور ٹریکنگ ریڈار جیسی ٹیکنالوجیز تیار کر چکی ہے… آگے بڑھتے ہوئے، عوامی اور نجی شعبوں کے درمیان تعاون جدت کو تیز کرے گا اور خلا کے ذریعے قومی سلامتی کو مضبوط کرے گا۔
(جنرل (عام
وقف (ترمیمی) ایکٹ 2025 کو سپریم کورٹ میں چیلنج، مودی حکومت کے کئی قوانین کی آئینی حیثیت پر اٹھے سوال، جانیں ان معاملات میں کیا ہوا

نئی دہلی : پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں سے منظور ہونے کے بعد وقف (ترمیمی) ایکٹ 2025 کو سپریم کورٹ میں چیلنج کیا گیا ہے۔ صدر کی منظوری کے بعد بھی وقف ایکٹ کے جواز کے خلاف سپریم کورٹ میں 14 درخواستیں داخل کی گئی ہیں۔ درخواست گزاروں کا کہنا ہے کہ یہ ترامیم امتیازی اور آئین کے آرٹیکل 25 کی خلاف ورزی ہیں۔ اس ایکٹ کے ذریعے مذہبی معاملات سے بھی چھیڑ چھاڑ کی گئی ہے۔ اس کے ساتھ ہی سپریم کورٹ نے وقف (ترمیمی) ایکٹ 2025 کی آئینی جواز کو چیلنج کرنے والی عرضیوں پر غور کرنے پر رضامندی ظاہر کی ہے۔ قانون میں تبدیلی سے متعلق مودی حکومت کا یہ پہلا معاملہ نہیں ہے جسے سپریم کورٹ میں چیلنج کیا گیا ہے۔ گزشتہ 10 سالوں میں مرکزی حکومت کے 10 سے زیادہ قوانین کی درستگی کو چیلنج کیا گیا ہے۔ پچھلی دہائی کے دوران، یہ چیلنجز آئینی جواز، بنیادی حقوق کی خلاف ورزی یا قانون سازی کے دائرہ اختیار سے تجاوز کی بنیاد پر کیے گئے ہیں۔ یہ مقدمات رازداری، مساوات، وفاقیت، اظہار رائے کی آزادی، اور عدالتی آزادی جیسے آئینی مسائل کی عکاسی کرتے ہیں۔ ان میں سے بہت سے تنازعات مقننہ اور آئین کے درمیان طاقت کے توازن کی پیچیدگی کو اجاگر کرتے ہیں۔ سپریم کورٹ اکثر اس توازن کی محافظ رہی ہے۔ آئیے ایسے 10 کیسز پر ایک نظر ڈالتے ہیں جن کی درستگی کو سپریم کورٹ میں چیلنج کیا گیا تھا۔
- آدھار ایکٹ، 2016
درخواست گزاروں نے کہا کہ یہ ایکٹ آرٹیکل 21 کے تحت بڑے پیمانے پر نگرانی کی اجازت دے کر رازداری کے حق کی خلاف ورزی کرتا ہے۔ اسے منی بل کے طور پر پاس کرکے راجیہ سبھا کی جانچ سے بچایا گیا۔
نتیجہ: سپریم کورٹ نے 2018 میں ایکٹ کی توثیق کو برقرار رکھا، لیکن نجی اداروں کے ذریعہ آدھار ڈیٹا کے استعمال کو باطل قرار دیا اور کچھ خدمات کے لیے آدھار کی ضرورت کو محدود کردیا۔ عدالت نے رازداری کو بنیادی حق قرار دیا۔ 26 ستمبر 2018 کو، سپریم کورٹ نے آدھار ایکٹ کے آئینی جواز کو برقرار رکھا، جبکہ اس کی کچھ دفعات کو غیر آئینی قرار دیا۔
- شہریت ترمیمی قانون (سی اے اے)، 2019
یہ قانون بعض ممالک کے غیر مسلم تارکین وطن کو شہریت دیتا ہے۔ اس پر مسلمانوں کو چھوڑ کر آرٹیکل 14 (مساوات) کی خلاف ورزی اور ہندوستان کے سیکولر ڈھانچے کو کمزور کرنے کے طور پر تنقید کی گئی۔
نتیجہ: درخواستیں زیر التوا ہیں۔ سپریم کورٹ نے نوٹس جاری کیے ہیں، لیکن اپریل 2025 تک کوئی حتمی فیصلہ نہیں ہوا۔
- دی مسلم ویمن (پروٹیکشن آف رائٹس آن میرج) ایکٹ، 2019
اس قانون نے فوری طور پر تین طلاق کو جرم بنا دیا۔ درخواست گزاروں کا کہنا تھا کہ سپریم کورٹ نے 2017 میں اس پریکٹس کو پہلے ہی کالعدم قرار دے دیا تھا اور یہ قانون غیر ضروری طور پر مسلمان مردوں کو نشانہ بناتا ہے۔
نتیجہ: معاملہ ابھی زیر التوا ہے۔
- نیشنل جوڈیشل اپائنٹمنٹ کمیشن (این جے اے سی) ایکٹ، 2014
ایکٹ میں عدالتی تقرریوں کے لیے کالجیم نظام کو تبدیل کرنے کی کوشش کی گئی۔ نیشنل جوڈیشل اپائنٹمنٹ کمیشن (این جے اے سی) ایک مجوزہ آئینی ادارہ تھا جس کا مقصد ہندوستان میں اعلیٰ عدلیہ – سپریم کورٹ اور ہائی کورٹس میں ججوں کی تقرری کے لیے کالجیم نظام کو تبدیل کرنا تھا۔ تنقید کی گئی کہ اس سے عدالتی آزادی متاثر ہوگی جو کہ آئین کے بنیادی ڈھانچے کا حصہ ہے۔
نتیجہ: سپریم کورٹ نے این جے اے سی ایکٹ اور 2015 میں آئین کی 99 ویں ترمیم کو غیر آئینی قرار دیتے ہوئے اسے خارج کر دیا۔ کالجیم کا نظام بحال ہوا۔
- انفارمیشن ٹیکنالوجی (درمیانی رہنما خطوط اور ڈیجیٹل میڈیا اخلاقیات کوڈ) قواعد، 2021
سوشل میڈیا اور او ٹی ٹی پلیٹ فارمز پر لاگو ہونے والے اس اصول کو آزادی اظہار کی خلاف ورزی کے طور پر دیکھا گیا (آرٹیکل 19)۔ قانون میں غیر قانونی مواد کی مبہم تعریف پر تحفظات کا اظہار کیا گیا۔
نتیجہ: سپریم کورٹ نے کچھ معاملات میں ان قوانین کے تحت تعزیری کارروائیوں پر روک لگا دی ہے۔ حتمی فیصلہ ابھی باقی ہے۔
- زرعی قوانین (2020)
قوانین: کسانوں کی پیداوار تجارت اور کامرس (فروغ اور سہولت) ایکٹ، ضروری اشیاء (ترمیمی) ایکٹ، اور قیمت کی یقین دہانی کا ایکٹ۔ ان قوانین کو کارپوریٹ مفادات کے حق میں، کم از کم امدادی قیمت کے تحفظ کے لیے خطرہ قرار دیا گیا اور کہا گیا کہ زراعت ریاست کا موضوع ہے۔
نتیجہ: 2021 میں سپریم کورٹ نے ان پر روک لگا دی اور ایک کمیٹی بنائی۔ بعد میں ان درخواستوں کو غیر متعلقہ قرار دیتے ہوئے پارلیمنٹ نے انہیں منسوخ کر دیا تھا۔
- نیشنل کیپیٹل ٹیریٹری آف دہلی (ترمیمی) ایکٹ، 2021
دہلی حکومت نے ایکٹ کو چیلنج کیا، جس نے لیفٹیننٹ گورنر کو منتخب حکومت سے زیادہ طاقت دی تھی۔ کہا گیا کہ یہ وفاقی ڈھانچے اور 2018 کے عدالتی فیصلے کی خلاف ورزی ہے۔
نتیجہ: یہ معاملہ فی الحال سپریم کورٹ میں زیر التوا ہے۔
- انتخابی بانڈ سکیم، 2017
سیاسی عطیات کو خفیہ رکھنے کا یہ منصوبہ شفافیت اور منصفانہ انتخابات کے حق کے خلاف بتایا گیا۔
نتیجہ: سپریم کورٹ نے 2024 میں اسکیم کو غیر آئینی قرار دیتے ہوئے عطیہ دہندگان کی معلومات کو عام کرنے کا حکم دیا۔
- جموں و کشمیر تنظیم نو ایکٹ، 2019
آرٹیکل 370 کو ختم کرنا اور ریاست کو دو مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں تقسیم کرنا وفاقیت کی خلاف ورزی ہے۔
نتیجہ: 2023 میں، سپریم کورٹ نے ایکٹ اور آرٹیکل 370 کی منسوخی کو برقرار رکھا۔
- انڈین جوڈیشل کوڈ (بی این ایس)، انڈین سول ڈیفنس کوڈ (بی این ایس ایس)، اور انڈین ایویڈینس ایکٹ (بی ایس اے)، 2023
ان نئے فوجداری قوانین نے پرانے آئی پی سی، سی آر پی سی اور ایویڈینس ایکٹ کی جگہ لے لی۔ کہا گیا کہ بغاوت جیسی دفعات کی واپسی اور عدالتی آزادی کو کمزور کرنے کا امکان ہے۔
نتیجہ: سپریم کورٹ نے ابھی تک اس پر کوئی حتمی فیصلہ نہیں دیا۔
-
سیاست6 months ago
اجیت پوار کو بڑا جھٹکا دے سکتے ہیں شرد پوار، انتخابی نشان گھڑی کے استعمال پر پابندی کا مطالبہ، سپریم کورٹ میں 24 اکتوبر کو سماعت
-
ممبئی پریس خصوصی خبر5 years ago
محمدیہ ینگ بوائزہائی اسکول وجونیئرکالج آف سائنس دھولیہ کے پرنسپل پر5000 روپئے کا جرمانہ عائد
-
سیاست5 years ago
ابوعاصم اعظمی کے بیٹے فرحان بھی ادھو ٹھاکرے کے ساتھ جائیں گے ایودھیا، کہا وہ بنائیں گے مندر اور ہم بابری مسجد
-
جرم5 years ago
مالیگاؤں میں زہریلے سدرشن نیوز چینل کے خلاف ایف آئی آر درج
-
جرم5 years ago
شرجیل امام کی حمایت میں نعرے بازی، اُروشی چوڑاوالا پر بغاوت کا مقدمہ درج
-
خصوصی5 years ago
ریاست میں اسکولیں دیوالی کے بعد شروع ہوں گے:وزیر تعلیم ورشا گائیکواڑ
-
جرم4 years ago
بھیونڈی کے مسلم نوجوان کے ناجائز تعلقات کی بھینٹ چڑھنے سے بچ گئی کلمب گاؤں کی بیٹی
-
قومی خبریں6 years ago
عبدالسمیع کوان کی اعلی قومی وبین الاقوامی صحافتی خدمات کے پیش نظر پی ایچ ڈی کی ڈگری سے نوازا