Connect with us
Tuesday,02-September-2025
تازہ خبریں

سیاست

غلام نبی آزد نے کہاکہ حکیم اجمل خاں جیسے صدیوں میں پیدا ہوتے ہیں

Published

on

ہندوستان کی سیاست میں کوئی ایسا شخص پیدا نہیں ہوا جو کانگریس پارٹی کے صدر بھی ہوں، مسلم لیگ کے صدر ہوں اور خلافت کمیٹی کے بھی صدر ہوں۔ یہ اعزاز صرف مسیح الملک حکیم اجمل خاں کو ہی حاصل ہے، یہ بات آج یہاں راجیہ سبھا میں حزب اختلاف کے لیڈر غلا م نبی آزاد نے حکیم اجمل خاں گلوبل ایوارڈ 2019 پیش کرتے ہوئے کہی۔
مسیح الملک حکیم اجمل خاں میموریل سوسائٹی (رجسٹرڈ) کی طرف منعقدہ تقریب میں مختلف شعبائے حیات سے تعلق رکھنے والے 20ایوارڈ یافتگان میں مشہور صحافی رویش کمار، راشٹریہ سہارا کے ریزنڈنٹ ایڈیٹر فخر امام، ڈاکٹر محسن ولی اور معین شاداب شامل ہیں۔
ہندو مسلم اتحاد کا زبردست علمبردار قرار دیتے ہوئے مسٹرغلام نبی آزاد نے کہاکہ ایسی شَخصیت سیکڑوں برسوں میں پیدا ہوتی ہے جن کو تمام چیزوں پر عبور حاصل ہو اور جن کی سوچ بہت وسیع ہو۔ انہوں نے کہاکہ ایسی ہمہ جہت شخصیت کے مالک تھے جن پر بولنا بہت مشکل ہے وہ بہترین سیاست داں، بہترین طبیب اور جنگ آزادی کے سرخیل رہنما تھے۔
ایوارڈ نے حاصل کرنے کے بعد خطاب کرتے ہوئے مشہور صحافی رویش کما ر نے موجودہ دور میں حکیم اجمل خاں کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہاکہ ایسے وقت میں جب کہ معاشرہ بیمار ہوچکا ہے،حکیم اجمل خاں جیسے طبیب کی ضرورت ہے تاکہ وہ اس بیمار معاشرہ کا علاج کرسکیں۔ انہوں نے کہاکہ بیماری کہاں ہے شہر کا ایک بڑا طبقہ ہیلوسی نیشن کا شکار ہے اور یہ بیماری کچھ سیاسی پارٹیوں کی طرف سے لادی گئی ہے۔
انہوں نے شاہین باغ خاتون مظاہرین کی تعریف کرتے ہوئے کہاکہ شاہین باغ خاتون مظاہرین نے ملک کی زبان صحیح کردی ہے جو کچھ سیاسی پارٹیوں کے رہنماؤں کی وجہ سے گندی ہوگئی تھی۔ انہوں نے کہاکہ جب کسی کے پاس دلیل نہیں ہوتی تو تہذیب اور زبان کی سائشتگی ختم ہوجاتی ہے اور اس کی جگہ گالی اور مارنے کی بات لے لیتی ہے۔ انہو نے کہاکہ شاہین باغ کی خواتین کے ہاتھ میں ترنگا دیکھ کر بوکھلا گئے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ یہ بڑا المیہ ہے کہ مسلمانوں کے پاس جانے کو منہ بھرائی کہا جاتا ہے۔ انہوں نے کہاکہ کسی کے ساتھ اس سے بڑا سانحہ نہیں ہوسکتا جب اس کے ساتھ کھڑا ہونے سے لوگ کترانے لگے۔انہوں نے فسطائی طاقتوں کا نام لئے بغیر کہاکہ اس کھیل کو سمجھنے کی ضرورت ہے جو کھیل 1947میں پورا نہیں ہوا وہ 2020میں پورا کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔
مولانا آزاد یونیورسٹی جودھپور کے صدر پروفیسر اختر الواسع نے اس موقع پر کہاکہ حکیم اجمل خاں صرف حکیم نہیں تھے بلکہ جنگ آزادی کے ہیرو بھی تھے اور جب انگریزوں نے اپنے طریقہ علاج تھوپنے کی کوشش کی تو وہ خاموش نہیں بیٹھے بلکہ نہ صرف اس کی مخالفت کی بلکہ جامعہ ملیہ اسلامیہ اور طبیہ کالج قرولباغ قائم کیا۔
مسیح الملک حکیم اجمل خاں میموریل سوسائٹی (رجسٹرڈ)کے بانی جنرل سکریٹری ڈاکٹر (حکیم) اسلم جاوید نے کہا کہ یونانی طریقہ علاج کی اس وقت تک ترقی نہیں ہوسکتی جب تک حکومت ایمس کی طرز پر یونانی کے لئے آیوروید کی طرح ایک انسٹی ٹیوٹ قائم نہ کی جائے۔ انہوں نے اس موقع پر مرکزی حکومت اور دہلی حکومت سے تین مطالبات سامنے رکھے۔جن میں سے پہلا مطالبہ حکیم اجمل خاں کو بھارت رتن دیا جائے، دوسراطبیہ کالج قرولباغ کو یونیورسٹی کا درجہ دیا جائے اور تیسرا مطالبہ ایمس کی طرز پر انسٹی ٹیوٹ قائم کی جائے۔
دیگر خطاب کرنے والوں میں ڈاکٹر شمشاد، ڈاکٹر محسن ولی، ملائشیا کے ہائی کمشنر داتو ہدایت عبدالحمید بھی شامل تھے۔۔
نام اس طرح ہیں (1)حکیم شمیم احمد،ہزاری باغ (جھارکھنڈ)برائے بہترین یونانی معالج،(2)ڈاکٹر کے۔محمد خواجہ معین الدین،بنگلور،برائے بہترین یونانی معالج، (3)ڈاکٹر سید عبدالرشید (سہسوان یوپی)برائے بہترین یونانی معالج، (4)ڈاکٹر مطیع اللہ مجید (اتراکھنڈ)برائے بہترین یونانی معالج، (5)حکیم رشادالاسلام (الہ آباد)برائے بہترین یونانی ڈرگس مارکیٹنگ کمپنی،(6)ڈاکٹر نسیم اختر خاں (نئی دہلی)برائے بہترین تنظیمی وسماجی طبی خدمات، (7)ڈاکٹرمحمد عارف سیفی (دھام پور،یوپی)برائے بہترین تنظیمی وسماجی طبی خدمات، (8)ڈاکٹر اختر سعید(جامعہ ریمیڈیز دیوبند)برائے بہترین یونانی دواساز کمپنی، (9)حکیم محمد نوشاد صدیقی (السعید یونانی دواخانہ،دہلی)برائے بہترین یونانی کلینک،(10)ڈاکٹر شوکت جہاں (کولکاتہ۔مغربی بنگال)برائے بہترین ہومیوپیتھ معالج، (11)حکیم محمد حسنین (بیر بھوم،مغربی بنگا ل)برائے بہترین یونانی معالج، (12)ڈاکٹر بی این داس (ہگلی،مغربی بنگال) برائے شوگر اور گردے کی دوا کے موجد،(13)مسٹر سوربھ داس -یوناویدا(ہگلی،مغربی بنگال) برائے بہترین آیورویدک دواساز کمپنی، (14)ڈاکٹر نور عائشہ ایس کواری (کلیان،مہاراشٹر) برائے بہترین حجامہ معالج (خاتون)، (15)ڈاکٹر محسن ولی (سابق فیزیشئن صد رجمہوریہ ہند نئی دہلی) لائف ٹائم اچیومنٹ ایوار ڈ برائے انسانی خدمات، (16)مسٹر معین شاداب (اردو شاعر،دہلی)اردو شاعری کی خدمت کیلئے ایوارڈ، (17)مسٹر عبدالماجد نظامی (گروپ ایڈیٹر -ہند نیوز میڈیا گروپ) برائے بہترین الکٹرانک میڈیا صحافت،(18)مسٹر فخر امام (ریزیڈنٹ ایڈیٹر راشٹریہ سہار ا اردو) برائے بہترین اردو صحافت، (19)مسٹر زاہد علی(چیف سب ایڈیٹر،دی پائینر ہندی) برائے بہترین ہندی صحافت،(20)مسٹر رویش کمار (این ڈی ٹی وی انڈیا) (21)ڈاکٹر انصاری زبیر احمد، بھونڈی، مہاراشٹرا، برائے فروغ یونانی۔

Click to comment

Leave a Reply

Your email address will not be published.

(جنرل (عام

ممبئی ہائی کورٹ کا مراٹھا مظاہرین کو ممبئی کی سڑکیں خالی کرنے کا حکم، دیویندر فڑنویس کا کیا ردعمل؟

Published

on

manoj-&-fadnavis

ممبئی : منوج جارنگے پاٹل مراٹھا ریزرویشن کے لیے احتجاج کر رہے ہیں۔ پیر کو بامبے ہائی کورٹ میں اس پر سماعت ہوئی۔ اس میں بامبے ہائی کورٹ نے مراٹھا مظاہرین کو کل یعنی منگل کی شام تک آزاد میدان کو چھوڑ کر ممبئی کی تمام سڑکیں خالی کرنے کا حکم دیا۔ ہائی کورٹ نے یہ بھی ہدایت دی کہ کسی بھی نئے مظاہرین کو ممبئی میں داخل ہونے کی اجازت نہ دی جائے اور منوج جارنگے کی صحت کا خیال رکھا جائے۔ بامبے ہائی کورٹ نے بھی بحث کے دوران کہا کہ تحریک اب منتظمین کے ہاتھ سے نکلتی جا رہی ہے۔ بمبئی ہائی کورٹ کی ہدایت کے بعد مہاراشٹر کے وزیر اعلی دیویندر فڑنویس نے اس پر ردعمل ظاہر کیا۔

مہاراشٹر کے وزیر اعلی دیویندر فڑنویس نے پیر کو کہا کہ انتظامیہ مراٹھا ریزرویشن کارکن منوج جارنگے کی قیادت میں جاری احتجاج پر بمبئی ہائی کورٹ کی ہدایات پر عمل درآمد کرے گی۔ چیف منسٹر کی یقین دہانی ہائی کورٹ کے اس ریمارکس کے فوراً بعد سامنے آئی کہ جارنگ اور ان کے حامیوں نے پہلی نظر میں شرائط کی خلاف ورزی کی ہے۔ درحقیقت، جسٹس رویندر گھُگے اور جسٹس گوتم انکھڈ کی بنچ نے کہا کہ چونکہ مظاہرین کے پاس تحریک جاری رکھنے کی جائز اجازت نہیں ہے، اس لیے وہ ریاستی حکومت سے توقع کرتی ہے کہ وہ مناسب قدم اٹھاتے ہوئے قانون میں طے شدہ طریقہ کار پر عمل کرے گی۔

عدالت نے کہا کہ حکومت اس بات کو یقینی بنائے گی کہ اب کوئی بھی مظاہرین شہر میں داخل نہ ہو سکے، جیسا کہ جارنگ نے دعویٰ کیا ہے۔ فڑنویس نے پونے میں نامہ نگاروں کو بتایا کہ حکومت ہائی کورٹ کی ہدایات پر عمل کرے گی۔ انہوں نے اس الزام کو مسترد کر دیا کہ امن و امان تباہ ہو گیا ہے۔ وزیر اعلیٰ نے کہا کہ چھٹپٹ واقعات (مراٹھا احتجاج سے متعلق) ہوئے ہیں، جنہیں پولس نے فوری طور پر سنبھال لیا۔ احتجاج ختم کرنے کے سوال پر فڑنویس نے کہا کہ مائیک پر بات چیت نہیں ہو سکتی، ہمیں معلوم ہونا چاہیے کہ کس سے بات کرنی ہے۔ ہم اٹل نہیں ہیں۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ آج صبح ہونے والی میٹنگ میں قانونی آپشنز پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

Continue Reading

ممبئی پریس خصوصی خبر

ممبئی نارکوٹکس کنٹرول بیورو، ڈرگ سنڈیکیٹ کنگ پن کی 2.36 کروڑ روپے کی جائیدادیں منجمد

Published

on

NCB

ممبئی : سیفیما اور این ڈی پی ایس ایکٹ کے تحت مجاز اتھارٹی اور ایڈمنسٹریٹر کے دفتر نے این سی بی ممبئی کی جانب سے 2.36 کروڑ روپے مالیت کی منقولہ اور غیر منقولہ جائیدادوں سے متعلق جاری کردہ قرقی کے احکامات کی تصدیق کی ہے جو گانجے کی اسمگلنگ میں ملوث پایا گیا تھا۔

‎ضبط کی گئی منقولہ جائیدادوں میں تین بینک اکاؤنٹس اور ایک مہندرا تھر اور غیر منقولہ جائیدادوں میں ارولی کنچن، تعلقہ حویلی، پونے، مہاراشٹر میں زمین کی ایک قطعہ اراضی شامل ہے۔

‎یہ معاملہ نارکوٹکس کنٹرول بیورو،ممبئی کے ذریعہ پاتھرڈی روڈ، اہلیانگر میں 111 کلو گرام گانجہ ضبط کرنے سے متعلق ہے, جس کے نتیجے میں پانچ افراد کو گرفتار کیا گیا۔ یہ منشیات آندھرا اڈیشہ سرحد (اے او بی) سے حاصل کی گئی تھی اور اس کی منزل پونے، مہاراشٹرتھی۔ تفتیش کے دوران، پونے سے اس بین ریاستی منشیات سنڈیکیٹ کو چلانے والے کنگپن اور ماسٹر مائنڈ کو گرفتار کیا گیا تھا۔

‎یہ کیس منشیات کی اسمگلنگ کے نیٹ ورکس کی مؤثر طریقے سے شناخت کرنے اور منشیات کی اسمگلنگ سے حاصل ہونے والی رقم کے ذریعے حاصل کردہ اثاثوں کو منجمد کرکے ان کے ماحولیاتی نظام میں خلل ڈالنے کے این سی بی کے عزم کی مثال دیتا ہے۔

‎منشیات کی اسمگلنگ کے خلاف لڑنے کے لیے، این سی بی شہریوں کا تعاون چاہتا ہے۔ کوئی بھی شخص مانسانیشنل نارکوٹکس ہیلپ لائن ٹول فری نمبر-1933 پر کال کرکے منشیات کی فروخت سے متعلق معلومات شیئر کرسکتا ہے۔ کال کرنے والے کی شناخت صیغہ راز میں رکھی گئی ہے۔

Continue Reading

ممبئی پریس خصوصی خبر

ممبئی مراٹھا مورچہ ممبئی بے حال حالات بدتر، مظاہرین کی ریلوے اسٹیشنوں پر بھیڑ، ریلوے بھی الرٹ، بی ایم سی کی مظاہرین کو خصوصی سہولیات

Published

on

CSMT

‎ ممبئی : ممبئی مراٹھا مورچہ کے سبب ممبئی میں سڑکوں پر ٹریفک نظام درہم برہم ہے اور یہاں ریلوے اسٹیشنوں پر مظاہرین کی بھیڑ ہونے کے سبب عام مسافروں کو کافی پریشانیوں کا سامنا ہے ممبئی میں مراٹھا ریزرویشن کو لے کر تحریک پر ریلوے نے بھی خصوصی انتظامات کئے ہیں. ریلوے پولس کمشنر ایم راکیش نے کہا کہ مراٹھا مورچہ کے سبب ریلوے اسٹیشن اور سی ایس ٹی پر خصوصی انتظامات کئے گئے ہیں, اتنا ہی نہیں ریلوے اسٹیشن پر سیکورٹی بھی سخت کردی گئی ہے اور مراٹھا مورچہ کے مظاہرین سے گزارش کی گئی ہے کہ وہ ریلوے اسٹیشنوں پر مسافروں کو آمدورفت کے لیے جگہ فراہم کرے تاکہ عام مسافروں کو کوئی دشواری نہ ہو۔

‎ ممبئی آزاد میدان و اطرافی علاقے میں 1000 سے زائد صفائی کارکن کام بی ایم سی نے تعینات کئے ہیں۔ ‎ جیٹنگ، سکشن پلانٹس 400 بیت الخلا صاف کرنے کے لیے استعمال کیے جاتے ہیں، 1500 پلاسٹک بیگز کی تقسیمبیت ,‎ہزاروں احتجاجیوں نے طبی سہولیات سے فائدہ اٹھایا ہے۔

‎ممبئی میونسپل کارپوریشن آزاد میدان کے علاقے میں احتجاج کرنے والے بھائیوں کو بلاتعطل شہری خدمات فراہم کرتی ہے۔ ممبئی میونسپل کارپوریشن کی جانب سے آزاد میدان اور علاقے میں جاری احتجاج میں حصہ لینے والے کارکنوں کو بلاتعطل شہری خدمات جیسے پینے کا پانی، صفائی، طبی سہولیات فراہم کرنے کے لیے کام کر رہی ہے۔ ممبئی میونسپل کارپوریشن کے واٹر سپلائی، سینی ٹیشن، فائر بریگیڈ اور صحت کے محکموں کی افرادی قوت کو بڑی تعداد میں تعینات کیا گیا ہے۔ صفائی کے لیے، میونسپل کارپوریشن کے ہر شعبہ (وارڈ) سے کم از کم 30 ملازمین اور سپروائزر آج (1 ستمبر 2025) آزاد میدان اور آس پاس کے علاقے میں کام کر رہے ہیں۔

تمام ملازمین احتجاج کی جگہ اور پورے علاقے کی مسلسل صفائی کر رہے ہیں۔ علاقے میں صفائی برقرار رکھنے کے لیے مظاہرین کو 1500 صفائی کے تھیلے (ڈسٹ بن بیگ) بھی فراہم کیے گئے ہیں۔ ان صفائی کے تھیلوں میں کچرا پھینکنے کی مسلسل اپیل ہے۔ ‎احتجاجیوں کی سہولت کے لیے بڑی تعداد میں بیت الخلاء کا انتظام کیا گیا ہے۔ بیت الخلاء کی تعداد بھی بڑھا کر 400 کردی گئی ہے۔ میونسپل کارپوریشن کے ملازمین کی جانب سے تمام بیت الخلاء کی مسلسل صفائی کی جارہی ہے۔ احتجاجی مقام پر 350 موبائل (پورٹ ایبل) اور 50 بیت الخلاء کو صاف کرنے کے لیے 5 سکشن اور جیٹنگ پلانٹس کام کر رہے ہیں۔ انتظامیہ احتجاج میں شریک بھائیوں سے بھی اپیل کر رہی ہے کہ وہ ان بیت الخلاء کو صاف ستھرا اور دوسروں کے استعمال کے لیے موزوں رکھنے میں تعاون کریں۔

‎احتجاج میں حصہ لینے والے کارکنوں کی بڑھتی ہوئی تعداد کے پیش نظر میونسپل کارپوریشن علاقے کے انتظامی محکموں (وارڈوں) اور سالڈ ویسٹ مینجمنٹ ڈپارٹمنٹ کے صفائی کارکنان کو صفائی مہم کے لیے احتجاج کے علاقے میں تعینات کیا گیا ہے۔ 29 اگست 2025 سے، ایک ہزار سے زائد ملازمین نے احتجاجی مقام اور علاقے میں صفائی کی خدمت میں حصہ لیا۔ کیڑوں اور مچھروں کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے گراؤنڈ ایریا میں مسلسل فیومیگیشن کی جا رہی ہے۔ اس کے لیے کل 6 ٹیمیں مسلسل کام کر رہی ہیں۔ اس کے علاوہ آزاد میدان اور قریبی علاقوں میں جراثیم کش پاؤڈر (آئیزول پاؤڈر) کا اسپرے کیا گیا ہے۔

‎احتجاج کے مقام پر بڑی تعداد میں موجود مظاہرین کی سہولت کے لیے آزاد میدان کے علاقے میں 24 گھنٹے طبی امداد کا کمرہ کام کر رہا ہے۔ ہزاروں مظاہرین اس سروس سے فائدہ اٹھا چکے ہیں۔ کل 31 اگست 2025 کو 577 مریضوں نے طبی سہولیات سے فائدہ اٹھایا۔ کچھ مریضوں کو مختلف وجوہات کی بنا پر مزید طبی علاج کے لیے قریبی اسپتال بھی بھیجا گیا۔ اس کے علاوہ میڈیکل ایڈ روم کے لیے ادویات کا وافر ذخیرہ بھی دستیاب کرایا گیا ہے۔ موجودہ بارش کے موسم کو مدنظر رکھتے ہوئے انتظامیہ احتجاجیوں سے درخواست کر رہی ہے کہ وہ کسی بھی علامت کو نظر انداز کیے بغیر فوری طبی امداد حاصل کریں۔

میونسپل کارپوریشن نے مظاہرین کے استعمال کے لیے پینے کے پانی کے لیے 25 ٹینکرز دستیاب کرائے ہیں۔ قریبی فلنگ سٹیشن سے ٹینکرز بھر کر فوری اور انتھک پانی فراہم کیا جا رہا ہے۔ ‎وقفے وقفے سے ہونے والی بارش کو دیکھتے ہوئے آزاد میدان میں اب تک پانچ ٹرک بجری ڈالی جا چکی ہے تاکہ زمین پر کیچڑ نہ بن سکے اور سڑک کو ہموار کیا جا سکے۔ ممبئی آزاد میدان میں احتجاجی مظاہرہ کے پیش نظر جے جے جنکشن سے بیسٹ کے روٹ کو تبدیل کر دیا گیا ہے جے جے بریج اور نیچے سے بیسٹ کا گزر دشوار گزار تھا اس لیے بیسٹ خدمات پوری طرح سے صبح سے بند تھی۔ سڑکیں جام ہے اور مظاہرین سڑکوں کو بند کرنے کی کوشش کرتے ہوئے بھی نظر آئے ہیں ممبئی میں مظاہرین کے سبب عام شہری زندگی مفلوج ہو کررہ گئی۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com