Connect with us
Thursday,24-July-2025
تازہ خبریں

جرم

گھاٹکوپر میں چلتی کار میں نوجوان سے بدفعلی، نابالغ سمیت چار ملزمین گرفتار،کار اور اسکوٹی برآمد

Published

on

ممبئی/ کرلا اور گھاٹکوپر کے درمیان چلتی کار میں ایک نوجوان سے اجتماعی بدفعلی کرنے والے تین نوجوان اور ایک نابالغ لڑکے کو پولیس نے گرفتار کر لیا۔ 22 سالہ نوجوان کو 8 دسمبر کرلا ڈپو نواب سیخ پراٹھا کے قریب سے ملزمین نے اپنی موٹر سائیکل پر درمیان میں بٹھا لیا جب وہ یہاں سیخ پراٹھا کھانے کی غرض سے آیا تھا۔ اس دوران متاثرہ نے مزاحمت کی لیکن اس کے باوجود نوجوان کو دونوں اسکوٹی کے درمیانی نشست پر بٹھایا۔ شردھا جنکشن ہوتے ہوئے ودیا وہار لے جایا گیا جہاں اسے اسکوٹی سے اتار کر ایک سفید رنگ کی ٹویوٹا کار میں بٹھایا گیا۔ کار میں ایک شخص ڈرائیونگ کر رہا تھا جبکہ یہ دونوں نے اس نوجوان کو کار میں زبردستی بٹھایا ملزمین نے چلتی کار میں ہی اس نوجوان کے ساتھ بدفعلی کی۔ اس کے بعد مہندر پارک کے قریب پٹرول بھروانے کیلئے اس کے پرس سے کریڈٹ کارڈ نکال لیا جس میں سے 2000 ہزار روپئے کا پٹرول اور 2000روپئے نقد نکال لئے گئے۔ پھر مار پیٹ کرکے اس کا موبائل بھی چین لیااور پھر گاڑی سے باہر پھینک کر فرار ہوگئے۔ اس کے بعد متاثرہ نوجوان نے 100 نمبر پر فون کیا۔ پولس فورا جائے وقوع پر پہنچ گئی۔ اسے گھاٹکوپر پولیس اسٹیشن لیجایا گیا جہاں 0/19 سی آر نمبر کے تحت کیس درج کر کے اسے ونوبا بھاوے پولیس اسٹیشن میں منتقل کیا گیا ۔ملزمین کے خلاف ونوبا بھاوے نگر پولیس نے 377,392,323,504,34 کے تحت تفتیش شروع کر دی ونود بھاوے پولیس کے پاس ان ملزمین کا کوئی سراغ نہیں تھا اس لئے اس نے راستے کے سی سی ٹی وی فوٹیج کا معائنہ کیا اور اس دوران اسکوٹی اور کار کی شناخت ہوگئی اسی بنیاد پر پولیس نے بدفعلی کے لئے استعمال ہونے والی کار اور موٹر سائیکل کو ضبط کر کے جدید ٹکنالوجی کی بنیاد پر ملزمین پیوش منا بھائی چوہان 23سالہ, میہول ہریش پرمار 21 سالہ, آصف علی انصاری 24 سالہ کو گرفتار کیا گیا جبکہ چوتھا ملزم کو چائلڈرن ہوم بھیج دیا گیا ہے۔ پولیس نے 24 گھنٹے میں سنگین جرم کو بے نقاب کر کے ملزمین کو گرفتار کیا ہے یہ اطلاع آ ج یہاں اسسٹنٹ پولیس کمشنر اے سی پی کرلا ڈویژن اتم کولیکر نے دی ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ معاملہ انتہائی حساس تھا جس میں نوجوان کے ساتھ بدفعلی کی گئی تھی اس لئے پولیس نے اس کی شناخت کو پوشیدہ رکھ کر کیس حل کرنے میں کامیابی حاصل کی.

Click to comment

Leave a Reply

Your email address will not be published.

جرم

‎ممبئی مہاراشٹراسمبلی میں جتیندر آہواڑ اور گوپی چندپڈلکر کے کارکنان میں تصادم کیس درج

Published

on

Awhad-And-Gopichand

ممبئی مہاراشٹر قانون ساز اسمبلی میں بی جے پی لیڈر رکن اسمبلی گوپی چندر پڈالکر اور جتیندر آہواڑ کے کارکنان کے مابین شدید تصادم کے بعد پولس نے معاملہ درج کر کے دو افراد کو گرفتار کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔ ممبئی کی مرین ڈرائیو پولس نے اس معاملہ میں تفتیش بھی شروع کر دی ہے اس سلسلے میں ودھان بھون کے سیکورٹی اہلکار نے شکایت درج کروائی ہے پولس نے یہ معاملہ
دفعات 189(a),189(1),189(2), 190,191(2),194(2),195(1),195(2),352,189(1)(b)(I.C.S)20
‎کے میرین ڈرائیو پولیس اسٹیشن درج کیا ہے۔ ودھان بھون کے احاطہ میں غیر قانونی طریقے سے مجمع کر کے ملزمین نے ایک دوسرے کو پہلے رکیل گالیاں دی اور اس کے بعد دست و گریباں ہو گئے۔ پولس نے ملزمین کے خلاف کیس درج کیا ہے, جس میں ‎ سرجیراؤ ببن ٹکلے ‎(گوپی چند پڈالکر کے کارکن) نتن ہندو راؤ دیشمکھ جتیندر اوہاد کے کارکنان ملوث پائے گئے پولس نے ۷ نامعلوم افراد کے خلاف کیس درج کر لیا ہے, جس میں دو کو گرفتار کیا گیا ہے۔ جتیندرآہواڑ نے اس واقعہ کے بعد نصف شب تک ودھان بھون میں اپنے کارکن کی رہائی کے لیے احتجاج بھی کیا, لیکن پولس نے کارکن کو گرفتار کر کے پولیس وین بھی بھر دیا اور جتیندر آہواڑ نے پولس کی گاڑی روکنے کی کوشش کی, جس کے بعد جتیندر آہواڑ اور ان کے کارکنان کو ودھان بھون کے گیٹ سے ہٹایا گیا جتیندر آہواڑ نے کہا کہ پولس بی جے پی کارکنان کو بچا رہی ہے, ہمارے کارکنان کی کوئی غلطی نہیں تھی۔ اس کے باوجود یکطرفہ کارروائی کی جارہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم جمہوری طریقے سے لڑائی جاری رکھیں گے۔ جتیندر آہواڑ کی حمایت میں این سی پی لیڈر روہیت پوار بھی پہنچ گئے اور روہیت پوار و جتیندرآہواڑ بعدازاں پولس اسٹیشن بھی گئے جہاں رکن اسمبلی سے بدتمیزی کا الزام پولس افسر پر عائد کیا گیا۔ جتیندر آہواڑ نے بتایا کہ اسپیکر نے کہا تھا کہ اسمبلی کا کام کاج ختم ہونے پر کارکنان کو چھوڑ دیا جائے گا, لیکن انہیں زیر حراست لے کر پولس لے گئی ہے۔ یہ غلط ہے اسپیکر کی زبان کی کوئی اہمیت نہیں ہے۔ یہ جمہوریت کی مندر ہے اور اس لئے اس کی قدر ہونی چاہیے۔ اس کے بعد کارکنان نے نعرہ بازی بھی شروع کر دی, سرکار ہم سے ڈرتی ہے پولس کو آگے کرتی ہے پولس اس معاملہ کی تفتیش کر رہی ہے۔

Continue Reading

جرم

ممبئی میں پستول فروخت کرنے آیا نوجوان مالونی میں گرفتار

Published

on

Arrest

ممبئی : ممبئی مالونی علاقہ میں پولس غیر قانونی ریولوار کے ساتھ ایک شخص کو گرفتار کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔ مذکورہ شخص بلا لائسنس ہتھیار لے کر گشت کر رہا تھا اور اس کی پشت پر پستول تھی, یہ اطلاع ملتے ہی پولس نے دیسائی میدان کے اطراف ۳۲ سے ۳۷ سال کے شخص کو پایا, جس کی پشت پر پستول تھی اس کے قبضے سے پولس نے ایک سیاہ رنگ کی پستول میڈ ان ایڈیا اور چار کارآمد کارتوس برآمد کی ہے, وہ گاؤں سے پستول یہاں فروخت کی غرض سے لایا تھا۔ پستول کی قمیت ۷۵ ہزار اور چار کارتوس کی قیمت چار ہزار بتائی جاتی ہے۔ پولس نے ملزم کو گرفتار کر لیا ہے, اس کی شناخت عارف اسماعیل شاہ ۳۵ سالہ کے طور پر ہوئی ہے۔ وہ رتنا گیری کا ساکن ہے, اس کے خلاف پولس نے آرمس ایکٹ کے تحت مقدمہ قائم کیا ہے اور پولس مزید تفتیش کر رہی ہے۔ پولس تفتیش میں معلوم ہو کہ اس نے یہ پستول گوا سے لائی تھی اور وہ یہاں سے فروخت کرنے آیا تھا۔ ممبئی پولس کی تفتیش جاری ہے۔

Continue Reading

جرم

داعش آئی ایس آئی ایس پونے سلیپر ماڈیول کیس میں 11واں کلیدی سازشی اور مطلوب ملزم این آئی اے کے ذریعے گرفتار

Published

on

arrested

قومی تحقیقاتی ایجنسی (این آئی اے) نے آئی ایس آئی ایس پونے سلیپر ماڈیول کیس میں مطلوب ایک اور اہم سازشی کو گرفتار کیا ہے۔ رضوان علی @ ابو سلمہ @ مولا کیس RC-05/2023/NIA/MUM میں گرفتار ہونے والے 11 ویں ملزم ہے اور اس پر۳ لاکھ روپے کا انعام تھا۔ این آئی اے کی خصوصی عدالت نے رضوان کے خلاف اسٹینڈنگ غیر ضمانتی وارنٹ (این بی ڈبلیو) بھی جاری کیا تھا، جو نامزد غیر ملکی دہشت گرد تنظیم، اسلامک اسٹیٹ آف عراق اینڈ سیریا (آئی ایس آئی ایس) کی دہشت گردانہ سرگرمیوں کو فروغ دینے میں سرگرم عمل تھا۔

آئی ایس آئی ایس کی بھارت مخالف سازش کے ایک حصے کے طور پر، جسے مختلف دیگر ناموں سے بھی جانا جاتا ہے، رضوان نے دہشت گردوں کے ٹھکانے کے طور پر استعمال کرنے کے لیے مختلف مقامات کی جاسوسی اور سراغ رسانی میں فعال کردار ادا کیا تھا۔ اس کیس میں این آئی اے کی تحقیقات کے مطابق، وہ فائرنگ کی کلاسیں کرنے اور دیسی ساختہ دھماکہ خیز آلات (آئی ای ڈی) کی تیاری میں بھی شامل تھا۔

اس کیس میں این آئی اے کی تحقیقات کے مطابق، وہ فائرنگ کی کلاسیز منعقد کرنے اور دیسی ساختہ دھماکہ خیز آلات (آئی ای ڈی) کی تیاری میں بھی شامل تھا۔ پہلے سے گرفتار اور عدالتی حراست میں 10 دیگر ملزمان کے ساتھ، رضوان نے ملک کو غیر مستحکم کرنے اور فرقہ وارانہ انتشار پھیلانے کے لیے دہشت گردانہ کارروائیوں کی سازش کی تھی۔

رضوان علی کے علاوہ سلیپر سیل کے دیگر گرفتار ارکان کی شناخت محمد عمران خان، محمد یونس ساکی، عبدالقادر پٹھان، سیماب ناصر الدین قاضی، ذوالفقار علی بڑودوالا، شمل ناچن، عاکف ناچن، شاہنواز عالم، عبداللہ فیاض شیخ اور طلحہ خان کے نام سے ہوئی ہے۔ تمام ملزمین کو این آئی اے نے یو اے (پی) ایکٹ، دھماکہ خیز مواد ایکٹ، اسلحہ ایکٹ اور آئی پی سی کی مختلف دفعات کے تحت چارج شیٹ کیا ہے۔ حکومت ہند کے خلاف جنگ چھیڑ کر تشدد اور دہشت کے ذریعے ملک میں اسلامی حکمرانی قائم کرنے کی داعش کی سازش کو ناکام بنانے کی کوششوں کے ایک حصے کے طور پر این آئی اے اس معاملے میں اپنی تحقیقات جاری رکھے ہوئے ہے۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com