Connect with us
Saturday,18-October-2025

Uncategorized

سری نگر اوراونتی پورہ میں چار ہابئیرڈ ملی ٹینٹ اور دو اعانت کار گرفتار : پولیس

Published

on

kashmir-jammu

جموں وکشمیر کی گرمائی راجدھانی سری نگر کے بمنہ علاقے میں سیکورٹی فورسز نے چار ہابئیرڈ ملی ٹینٹوں کو اسلحہ وگولہ بارود سمیت گرفتار کرنے کا دعویٰ کیا جبکہ اونتی پورہ میں دو جنگجو اعانت کاروں کو بھی دھر دبوچ کر سلاخوں کے پیچھے دھکیل دیا گیا۔
پولیس کے ایک ترجمان نے بتایا کہ منگل کے روز سیکورٹی فورسز کو یہ اطلاع موصول ہوئی کہ شہر کے بمنہ علاقے میں جنگجو چھپے بیٹھے ہیں چناچہ 2 آر آر اور جموں وکشمیر پولیس نے بمنہ کراسنگ کے نزدیک ناکہ لگایا جس دوران دو مشتبہ افراد کو مشکوک حالت میں گھومتے ہوئے پایا گیا ۔
انہوں نے بتایا کہ سیکورٹی فورسز نے دونوں کو رکنے کا اشارہ کیا تاہم دونوں نے وہاں سے راہ فرار اختیار کرنے کی کوشش کی تاہم حفاظتی عملے کی کارگر حکمت عملی نے اُنہیں فرار ہونے کا کوئی موقع فراہم نہیں کیا اور دونوں کی گرفتاری عمل میں لائی گئی۔
انہوں نے گرفتار شدگان کی شناخت طاوس رسول گاڑا ولد غلام رسول اور سلیم جان بٹ ولد محمد اشرف بٹ ساکن عثمان آباد نزدیک ڈگری کالج بمنہ کے بطور کی ہے۔
پولیس ترجمان نے بتایا کہ مذکورہ افراد کی جامہ تلاشی کے دوران ایک چینی ساخت کا پستول ایک میگزین، تین چینی گولیوں کے راونڈ اور دوسرا قابل اعتراض مواد ضبط کیا گیا۔
اُن کے مطابق گرفتار شدگان نے ابتدائی پوچھ تاچھ کے دوران بتایا کہ وہ لشکر طیبہ (ٹی آر ایف ) سے وابستہ ہے اور اُنہیں پاکستانی ہینڈلرز نے سری نگر شہر میں ٹارگیٹ کلنگ کا کام سونپا تھا۔
ترجمان نے کہاکہ مذکورہ افراد کی نشاندہی پر پولیس نے ہمدانیہ کالونی سری نگر میں جنگجو مخالف آپریشن شروع کیا جس دوران اُن کے مزید دو ساتھیوں جن کی شناخت عبدالحمید راہ عرف علی ولد غلام رسول راہ اور سجاد احمد مرازی ولد خورشید احمد ساکنان ہمدانیہ کالونی بمنہ کے بطور ہوئی ہے کو بھی حراست میں لیا ۔
انہوں نے کہاکہ مذکورہ افراد کے قبضے سے بھی دو چینی ساخت کے پستول دو میگزین، دس چینی گولیوں کے راونڈ برآمد کئے گئے۔
پولیس نے اس ضمن میں مختلف دفعات کے تحت کیس درج کرکے مزید تحقیقات شروع کی۔
دریں اثنا اونتی پورہ پولیس اور 50 آر آر نے منگل کے روز بافنا چوک پانپور میں چیکنگ کے دوران دو ملی ٹینٹ اعانت کاروں کی گرفتاری عمل میں لائی جن کی بعد میں شناخت ارشید احمد میر ولد فاروق احمد میر ساکن چیک ستورا ترال اور مظفر احمد چوپان ولد خضر محمد چوپان ساکن کھنموہ سری نگر کے بطور ہوئی ہے ۔
انہوں نے بتایا کہ دونوں کے قبضے سے قابل اعتراض مواد، دو ہینڈ گرینیڈ برآمد کرکے ضبط کئے گئے۔
ابتدائی تحقیقات کے دوران گرفتار شدگان نے بتایا کہ اُنہیں یہ دو گرینیڈ سرگرم جنگجو ثاقب احمد ساکن کھنموہ نے دئے تاکہ سیکورٹی فورسزپر ان کا استعمال کیا جاسکے۔
پولیس نے اس ضمن میں ایف آئی آر زیر نمبر 51/2022 کے تحت پولیس تھانہ پانپور میں کیس درج کرکے مزید تحقیقات شروع کی ہے۔

Uncategorized

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے زیلنسکی کے مطالبات کو نظر انداز کرتے ہوئے یوکرین کو طویل فاصلے تک مار کرنے والے میزائل فراہم کرنے سے کیا انکار۔

Published

on

Trump-&-Zelensky

واشنگٹن : یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی نے وائٹ ہاؤس میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے ملاقات کی۔ اس دوران انہوں نے غزہ جنگ بندی معاہدے اور اسرائیلی یرغمالیوں کی رہائی پر نہ صرف ٹرمپ کا شکریہ ادا کیا بلکہ ان سے روس یوکرین جنگ روکنے کا مطالبہ بھی کیا۔ اس دوران زیلنسکی نے ٹرمپ کو امریکی ہتھیاروں کی فہرست بھی سونپی جس میں پیٹریاٹ میزائل، ٹوماہاک میزائل، ایف 16 لڑاکا طیارے شامل تھے۔ تاہم ٹرمپ نے ان میں سے کسی بھی ہتھیار کو یوکرین کے حوالے کرنے پر اتفاق نہیں کیا ہے۔ ٹرمپ نے یہ بھی عندیہ دیا ہے کہ وہ یوکرین کو طویل فاصلے تک مار کرنے والے میزائل فروخت کرنے پر راضی نہیں ہیں۔

زیلنسکی، اپنے اعلیٰ معاونین کے ساتھ، ٹرمپ کے ساتھ لنچ کے دوران تازہ ترین پیش رفت پر تبادلہ خیال کرنے وائٹ ہاؤس پہنچے۔ اس سے ایک روز قبل امریکی صدر اور روسی صدر ولادیمیر پوٹن کے درمیان طویل فون پر بات چیت ہوئی تھی، جس پر جنگ کا غلبہ تھا۔ زیلنسکی نے امریکی صدر کے ساتھ اپنی بات چیت کا آغاز انہیں غزہ میں گزشتہ ہفتے کی جنگ بندی اور یرغمالیوں کے معاہدے پر مبارکباد دیتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ ٹرمپ کے پاس اب روس یوکرین جنگ روکنے کا بہترین موقع ہے۔ زیلنسکی نے کہا کہ صدر ٹرمپ کے پاس اب اس جنگ کو ختم کرنے کا بہترین موقع ہے۔ حال ہی میں ٹرمپ نے یوکرین کو طویل فاصلے تک مار کرنے والے ٹوما ہاک کروز میزائل فروخت کرنے کا ارادہ ظاہر کیا تھا جب کہ پیوٹن نے خبردار کیا تھا کہ اس طرح کے اقدام سے امریکا اور روس کے تعلقات مزید کشیدہ ہوں گے۔

ٹرمپ سے ملاقات سے قبل زیلنسکی نے امریکی دفاعی کمپنی ریتھیون کے نمائندوں سے ملاقات کی۔ ریتھیون ٹوماہاک میزائل اور پیٹریاٹ سسٹم تیار کرتا ہے، جس کی یوکرین کو اشد ضرورت ہے۔ زیلنسکی نے ٹیلی گرام پر کہا، "ریتھیون دفاعی کمپنی کے نمائندوں سے ملاقات کی، جو دیگر چیزوں کے علاوہ پیٹریاٹ سسٹمز بھی تیار کرتی ہے۔” صدر نے مزید کہا کہ ملاقات میں یوکرین کے فضائی دفاع کو مضبوط بنانے کے لیے امریکہ اور یوکرین کے تعاون پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ زیلنسکی نے ایف-16 لڑاکا طیارے بنانے والی دفاعی کمپنی لاک ہیڈ مارٹن کے نمائندوں سے بھی ملاقات کی۔

Continue Reading

Uncategorized

بامبے ہائی کورٹ نے اپنے 2019 کے حکم کو دہرایا جس میں جڑی بوٹیوں کے ہُکّے پیش کرنے کی اجازت دی گئی، ریاست کو قانون کے مطابق سختی سے کام کرنے کی ہدایت۔

Published

on

Hukka

ممبئی : بمبئی ہائی کورٹ نے 14 اکتوبر کو ریستورانوں میں جڑی بوٹیوں کے ہُکّوں کی فروخت کو منظوری دے دی۔ اس نے 12 ہکا بار مالکان کو پولیس کے مسلسل چھاپوں اور قانون کی خلاف ورزی پر بند ہونے کی دھمکیوں کے بغیر اپنا کاروبار چلانے کی اجازت دے دی۔ جسٹس ریاض چھاگلا اور فرحان دوباش نے کہا کہ درخواست گزاروں کو ریسٹورنٹ چلانے یا تمباکو یا نکوٹین سے پاک ہکّے پیش کرنے سے منع نہیں کیا گیا تھا۔ ہائی کورٹ نے نوٹ کیا کہ سگریٹ اور دیگر تمباکو پروڈکٹس ایکٹ، 2003 (کوٹپا)، جس میں 2018 میں ترمیم کی گئی تھی، ایک ہُکا بار کی تعریف ایک اسٹیبلشمنٹ کے طور پر کرتا ہے جہاں لوگ انفرادی طور پر فراہم کیے گئے فرقہ وارانہ ہُکے یا نرگِل (ایک نرگِل) سے تمباکو پینے کے لیے جمع ہوتے ہیں۔

حکم میں، ہائی کورٹ نے کہا، "جب تک درخواست گزار کوٹپا کی دفعات کی تعمیل کرتے ہیں اور ہکا پارلر میں کوئی ممنوعہ مادہ پیش نہیں کرتے، ان کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کی جا سکتی ہے۔” تاہم، عدالت نے کہا کہ ریاست اور پولیس حکام کو کوٹپا پر سختی سے عمل کرنا چاہیے، جو نیکوٹین پر مشتمل ہُکّے پر پابندی لگاتا ہے۔ ہائی کورٹ نے کہا کہ اگر کوٹپا کی دفعات کی کوئی خلاف ورزی ہوتی ہے، جیسا کہ 2018 میں ترمیم کی گئی ہے، اسسٹنٹ پولیس انسپکٹر کے رینک سے نیچے کے کسی بھی پولیس افسر کو کوٹپا ایکٹ کے تحت عائد شرائط کی خلاف ورزی پر قانونی کارروائی کرنے کے ساتھ ساتھ ایسے ہُکا پارلروں کے خلاف کارروائی کرنے کا اختیار ہے جہاں نشہ آور اشیاء فراہم کی جاتی ہیں اور جو کہ محکمہ پولیس/نشہ آور اشیاء کے استعمال میں آتا ہے۔

یہ حکم منیب بریا اور دیگر 11 افراد کی جانب سے رواں سال جون میں دائر کی گئی درخواست پر آیا۔ عدالت کے اگست 2019 کے فیصلے میں کہا گیا تھا کہ جب ہُکّے میں نکوٹین نہ ہو تو پولیس کی مداخلت نہیں ہونی چاہیے۔ اسی فیصلے کے خلاف درخواست دائر کی گئی تھی۔ پبلک پراسیکیوٹر پورنیما کنتھریا اور ایڈیشنل ڈسٹرکٹ جج جیوتی چوان کے دلائل سننے کے بعد، ہائی کورٹ نے پولیس کو قانون کی تعمیل کرنے کی ہدایت دے کر درخواست کو نمٹانا مناسب سمجھا، خاص طور پر سیکشن 3(ای ای)، جو ہکا بارز کو جڑی بوٹیوں سے ہُکّے پیش کرنے کی اجازت دیتا ہے۔ ہائی کورٹ نے کہا کہ اگر یہ پایا جاتا ہے کہ درخواست گزار کوٹپا کے تحت ممنوعہ کسی بھی چیز کو فروخت کر رہے ہیں/استعمال کر رہے ہیں، تو یقینی طور پر ان کے خلاف کارروائی کی جا سکتی ہے۔

یہ نکوٹین سے پاک اور تمباکو سے پاک ہکا ہے۔ نیکوٹین سے پاک ہکے کو جڑی بوٹیوں کا ہکا کہا جاتا ہے کیونکہ اس میں تمباکو کے پتوں کے بجائے مختلف قسم کے قدرتی اجزاء ہوتے ہیں جو کہ روایتی ہکے میں پائے جاتے ہیں۔ ہائی کورٹ کے سامنے ایک ریسٹورنٹ کی نمائندگی کرنے والے وکیل علی بوبیرے نے کہا کہ جڑی بوٹیوں کے ہکے میں قدرتی اجزاء میں گنے کا گودا، چائے کی پتی یا خشک میوہ جات شامل ہیں، جنہیں پھر گڑ، گلیسرین اور ذائقوں کے آمیزے کے ساتھ ملایا جاتا ہے۔

Continue Reading

Uncategorized

لاڈلی بہن یوجنا میں دھوکہ دہی کو روکنے کے لیے حکومت سخت، فڑنویس استفادہ کنندگان کی ای-کے وائی سی کروائیں گے، کھاتہ بند کر دیا جائے گا قصوروار کا

Published

on

Ajit-Pawar-&-Ladli-Behna-Yojana

ممبئی : مہاراشٹر حکومت لاڈلی بہنا یوجنا کا غلط فائدہ اٹھانے والوں کے خلاف کریک ڈاؤن کرنے کی تیاری کر رہی ہے۔ وزیر اعلی دیویندر فڑنویس نے اتوار کو کہا کہ حکومت ان لوگوں کی تحقیقات کرے گی جو غیر قانونی طور پر اس اسکیم کا فائدہ اٹھا رہے ہیں اور انہیں فائدہ اٹھانے سے روکیں گے۔ انہوں نے کہا کہ مبینہ طور پر غیر قانونی فائدہ اٹھانے والے 26 لاکھ سے زائد مستفید ہونے والوں کی چھان بین کی جا رہی ہے۔ حکومت نے استفادہ کنندگان کی ای کے وائی سی کرنے کا حکم دیا ہے۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ اگر تحقیقات میں کوئی غلط فائدہ اٹھاتا ہوا پایا گیا تو اس کا اکاؤنٹ فوری بند کر دیا جائے گا۔ وزیر اعلیٰ نے کہا کہ یہ بات سامنے آئی ہے کہ کچھ لوگ اسکیم کا غلط فائدہ اٹھا رہے ہیں۔

اس اسکیم کے تحت فی خاندان 21 سے 65 سال کی زیادہ سے زیادہ دو خواتین کو فائدہ ملتا ہے۔ لیکن ایسے کئی معاملے سامنے آئے ہیں جن میں فائدہ اٹھانے والے کی عمر مقررہ حد سے زیادہ ہے، اس کے باوجود وہ ہر ماہ 1500 روپے کی مدد لے رہے ہیں۔ اس کے علاوہ ایسے معاملات بھی سامنے آئے ہیں جہاں ایک ہی خاندان کی دو سے زیادہ خواتین اس اسکیم کا فائدہ اٹھا رہی ہیں۔ چیف منسٹر فڑنویس نے کہا کہ اس اسکیم کا مقصد صحیح اہل خواتین کو مدد فراہم کرنا ہے، لیکن اب بڑی تعداد میں غلط دعویدار سامنے آرہے ہیں۔ تحقیقات مکمل ہونے کے بعد غیر قانونی دعویدار فائدہ سے محروم ہو جائیں گے۔ حکومت جلد ہی ایک رپورٹ جاری کرے گی، جس میں یہ واضح ہو جائے گا کہ کتنے لوگ اس سکیم کا غلط طریقے سے فائدہ اٹھا رہے تھے۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com