Connect with us
Thursday,09-October-2025

سیاست

مغربی اسمبلی حلقہ سے اے آئی ایم آئی ایم کے خالد شیخ گڈو سمیت چار امیدواروں

Published

on

بھیونڈی مغربی اسمبلی حلقہ سے اے آئی ایم اے ایم کے محمد خالد مختار شیخ سمیت چار امیدواروں کے کاغذات نامزدگی رد کردیئے گئے ہیں۔اسی کے ساتھ ہی ، مشرقی اسمبلی حلقہ کے تمام 19 کاغذات نامزدگی درست پائے گئے ہیں۔دیہی اسمبلی حلقہ میں بھی پانچ امیدوار و ں کے کاغذات نامزدگی رد کردیئے گئے ہیں۔ لیکن امیدواروں کی اصل فہرست، کاغذات نامزدگی واپس لینے کے بعد ہی معلوم ہوسکے گی۔ بتادیں کہ بھیونڈی شہر این سی پی کے ضلع صدر محمد خالد مختار شیخ نے این سی پی چھوڑ کر مغربی اسمبلی حلقہ سے اے آئی ایم آئی ایم اور آزاد امیدوار کے طور پر کاغذات نامزدگی داخل کیا تھا ۔ کاغذات نامزدگی کی جانچ پڑتال کے دوران ، ان کے اے آئی ایم آئی ایم کے کاغذات نامزدگی کو رد کر دیا گیا ہے۔ لیکن آزاد امیدوار کے لئے داخل کیا ہوا ان کا پرچہ نامزدگی درست ثابت ہوا ہے۔اسی طرح سے ، ایم این ایس کے پردیپ بوڈکے ، جن ادھیکار پارٹی کے رام دلار ورما ، اور بی جے پی کی میگھنا چوگلے کے کاغذات نامزدگی درست نہیں پائے گئے۔ جس کی وجہ سے چاروں امیدواروں کے کاغذات نامزدگی کو رد کردیئے گئے ہیں۔حالانکہ ، میگھنا چوگلے بی جے پی کے امیدوار مہیش چوگلے کی ڈمی امیدوار تھیں۔ اے آئی ایم آئی ایم کے پرچہ نامزدگی رد ہونے کے بعد بھی محمد خالد مختار شیخ نے کہا ہے کہ وہ اے آئی ایم آئی ایم کے منظور شدہ امیدوار ہیں۔ بھیونڈی مغربی اسمبلی حلقہ کے تمام کاغذات نامزدگی درست پائے گئے ہیں۔ جس میں شیوسینا ، کانگریس ، سماج وادی پارٹی ، بی ایس پی ، ونچت بہوجن اگھاڑی اور 10 آزاد امیدوار ہیں۔ اس میں بھی بہت سے ڈمی امیدوار ہیں۔ اسی طرح دیہی اسمبلی حلقہ سے شیوسینا کی ڈمی امیدوار آشا مورے ، ایم این ایس کے ہریش چندر جگارے اور کسن تھومبرے ، نیشنل کانگریس کی رتنا تامبڑے اور آزاد سنتوش جادھو کے کاغذات نامزدگی کو رد کردیا گیا ہے۔

(Tech) ٹیک

‘ممبئی میٹرو 3 میں کوئی انٹرنیٹ، فون کال نہیں’ مسافر ایکوا لائن پر آن لائن ٹکٹنگ کے دوران موبائل کنیکٹیویٹی کی کمی کا شکار ہیں

Published

on

metro

ممبئی : ورلی سے کف پریڈ تک ممبئی میٹرو لائن 3 (ایکوا لائن) کے آخری مرحلے کے افتتاح کے ایک دن بعد، جمعرات کی صبح کئی مسافروں کو مایوسی کا سامنا کرنا پڑا کیونکہ وہ اپنے پورے سفر میں موبائل نیٹ ورک کنیکٹیویٹی سے محروم ہو گئے۔ مسافروں نے اطلاع دی کہ وہ یو پی آئی کی ادائیگی نہیں کر پا رہے ہیں، ٹکٹ آن لائن بک کر سکتے ہیں یا یہاں تک کہ نئے کھلے ہوئے زیر زمین کوریڈور کے اندر عام فون کالز بھی نہیں کر پا رہے ہیں۔ نیٹ ورک کی بندش نے تمام بڑے ٹیلی کام آپریٹرز کے صارفین کو متاثر کیا، بشمول ایرٹیل، جیو اور ووڈافون آئیڈیا۔، ممبئی کی پہلی مکمل زیر زمین میٹرو لائن پر مسافروں کی سہولت کے لیے تیاری کے بارے میں سوالات اٹھاتے ہیں۔

مئی 2025 سے میڈیا کی ایک رپورٹ کے مطابق، یہ مسئلہ ممبئی میٹرو ریل کارپوریشن (ایم ایم آر سی) اور ٹیلی کام سروس فراہم کرنے والوں کے درمیان سرنگوں اور اسٹیشنوں کے اندر ٹیلی کام انفراسٹرکچر کی تنصیب کے سلسلے میں جاری تنازعہ سے پیدا ہوا ہے۔ سیلولر آپریٹرز ایسوسی ایشن آف انڈیا (سی او اے آئی)، جو بڑی ٹیلی کام کمپنیوں کی نمائندگی کرتی ہے، نے بلاتعطل نیٹ ورک کوریج کو یقینی بنانے کے لیے اپنے خرچ پر مشترکہ ان بلڈنگ سلوشن (آئی بی ایس) سسٹم کو انسٹال کرنے کی پیشکش کی تھی۔ تاہم، ایم ایم آر سی نے مبینہ طور پر رائٹ آف وے (آر ڈبلیو) سے انکار کیا، غیر جانبدار انفراسٹرکچر قائم کرنے کے لیے اپنا ٹینڈر عمل کرنے پر اصرار کیا جو تمام آپریٹرز کے لیے قابل رسائی ہو گا۔ اس بیوروکریٹک تعطل نے براہ راست مسافروں کو متاثر کیا ہے، جنہیں اپنی سواریوں کے دوران ڈیجیٹل لین دین اور موبائل پر مبنی ٹکٹنگ کی کوشش کے دوران شدید تکلیف کا سامنا کرنا پڑا۔ اندھیری اور ودان بھون کے درمیان سفر کرنے والے ایک مسافر نے کہا، “یو پی آئی کی ادائیگی نہیں ہو رہی تھی، اور یہاں تک کہ ٹیکسٹ پیغامات بھی بھیجنے میں ناکام رہے۔ ہم کال کرنے کے قابل بھی نہیں تھے۔”

مئی 2025 میں بی کے سی سے ورلی تک ممبئی میٹرو فیز 2 کے آغاز کے بعد بھی اسی طرح کا مسئلہ درپیش تھا۔ ایکس (سابقہ ​​ٹویٹر) پر ایک پوسٹ میں، ممبئی میٹرو 3 کے آفیشل ہینڈل نے کہا، “موبائل نیٹ ورک کے مسائل سے ہونے والی تکلیف کو کم کرنے کے لیے، ایم ایم آر سی نے میٹرو کنیکٹ 3 ایپ، ٹی وی ایمز، ٹی او ایمز، اور یو پی آئی کے ذریعے ٹکٹ کی ہموار بکنگ کو یقینی بنانے کے لیے اجتماعی سطح پر مفت وائی فائی رسائی کو فعال کیا ہے۔” عہدیداروں نے مسافروں کو یہ بھی یقین دلایا تھا کہ وہ ٹیلی کام کے بنیادی ڈھانچے کے تنازعہ کو حل کرنے اور تمام اسٹیشنوں اور سرنگوں پر بلاتعطل موبائل کوریج کو یقینی بنانے کے لئے ایک طویل مدتی حل کی طرف کام کر رہے ہیں۔

Continue Reading

بزنس

بی ایم ڈبلیو وینچرز، اوم فریٹ، گلوٹیس آئی پی اوز فہرست بندی کے بعد ڈوب گئے؛ اسٹاک 40 پی سی تک کریش

Published

on

busnis

ممبئی، حالیہ آئی پی اوز پر سرمایہ کاروں کا جوش تیزی سے مایوسی میں بدل گیا کیونکہ نئے درج کردہ اسٹاکس — بی ایم ڈبلیو وینچرز، اوم فریٹ فارورڈرز، اور گلوٹس لمیٹڈ — نے ڈیبیو کے فوراً بعد ہی زبردست گراوٹ دیکھی ہے۔ صحت مند سبسکرپشن نمبروں کے باوجود، تینوں کمپنیوں کو دلال اسٹریٹ پر بھاری نقصان اٹھانا پڑا ہے، ان کے حصص لسٹنگ کے دنوں میں 35 اور 40 فیصد کے درمیان گر گئے ہیں۔ اوم فریٹ فارورڈرز لمیٹڈ نے 8 اکتوبر کو اپنی مارکیٹ میں قدم رکھا، لیکن جوش جلدی ختم ہوگیا۔ اسٹاک کو 39 فیصد ڈسکاؤنٹ پر اس کی 135 روپے فی شیئر کی ایشو قیمت کے مقابلے میں درج کیا گیا تھا اور دن 36 فیصد نیچے ختم ہوا۔ 122 کروڑ روپے کے آئی پی او کو سرمایہ کاروں کا اچھا رسپانس ملا تھا، مجموعی طور پر تقریباً چار گنا سبسکرائب کیا گیا، خوردہ سرمایہ کاروں نے اپنے الاٹ کردہ کوٹے سے دوگنا سبسکرائب کیا۔ گلوٹیس لمیٹڈ کا ڈیبیو کوئی بہتر نہیں تھا۔ اسٹاک، جو اوم فریٹ سے ایک دن پہلے درج ہوا، 129 روپے فی شیئر کی جاری کردہ قیمت سے 35 فیصد نیچے کھلا اور پہلے دن کا اختتام سرخ رنگ میں ہوا۔

اگرچہ دوسرے دن ایک مختصر بحالی ہوئی، فروخت کا دباؤ جلد ہی واپس آ گیا، اسٹاک کو واپس فلیٹ سطح پر گھسیٹتا رہا۔ آئی پی او کو 2.05 گنا سبسکرائب کیا گیا، خوردہ حصے کو 1.42 گنا سبسکرائب کیا گیا۔ بی ایم ڈبلیو وینچرز لمیٹڈ نے بھی گزشتہ ہفتے کمزور مارکیٹ ڈیبیو سے سرمایہ کاروں کو مایوس کیا۔ اسٹاک کی قیمت 99 روپے فی حصص تھی لیکن اسے 25 فیصد ڈسکاؤنٹ پر کھولا گیا۔ اس کے بعد سے، یہ مسلسل چار سیشنز میں نچلے سرکٹس کو مارتے ہوئے فروخت کے شدید دباؤ میں رہا ہے۔ بدھ تک، اسٹاک اپنی جاری کردہ قیمت سے تقریباً 40 فیصد نیچے تھا۔ آئی پی او کو مجموعی طور پر 1.5 گنا سبسکرائب کیا گیا، حالانکہ خوردہ حصہ مکمل طور پر سبسکرائب کرنے میں ناکام رہا۔ گزشتہ 13 تجارتی سیشنز میں، 20 سے زائد کمپنیاں اسٹاک ایکسچینج میں لسٹ ہوئی ہیں۔ تاہم، ان میں سے تقریباً دو تہائی اب اپنی جاری کردہ قیمتوں سے نیچے تجارت کر رہے ہیں۔

Continue Reading

(جنرل (عام

غزہ پر اسرائیلی حملے کے خلاف 10 اکتوبر کو ہونے والے احتجاجی مظاہروں کی پولیس چوکس ہے اور تمام حالات کی نگرانی کر رہی ہے۔

Published

on

ممبئی : غزہ میں فلسطینیوں پر اسرائیلی جارحیت اور مسلسل بمباری کے خلاف ممبئی کے آزاد میدان میں احتجاجی مظاہرہ منعقد کیا گیا ہے اس احتجاجی مظاہرہ کے پس منظر ممبئی پولیس بھی الرٹ پر ہے۔ ممبئی میں فلسطینیوں کی حمایت میں احتجاجی مظاہرہ کے سبب میٹنگوں کا سلسلہ شروع ہے رکن اسمبلی ابوعاصم اعظمی، رئیس شیخ اور قائدین نے احتجاجی مظاہرہ میں شرکت کی اپیل کی ہے اتنا ہی نہیں متعدد علاقوں میں احتجاجی مظاہروں کیلئے نکڑ میٹنگ اور این جی اوز کی میٹنگیں بھی شروع ہوگئی ہیں۔ جمعہ 10اکتوبر کو انڈیا فلسطین سولیڈریٹری فورم کے بنر تلے احتجاجی مظاہرہ کا انعقاد کیا گیا ہے اس احتجاجی مظاہرہ سے سابق ایم پی و صحافی کمار کیتکر، فیروز میٹھی بوروالا، کامریڈ شیلندر کامبلے، کامریڈ اجیت پاٹل، ایم اے خالد اور سعید خان خطاب کریں گے فلسطین میں قتل عام کے خلاف دنیا میں احتجاجی مظاہروں کا سلسلہ دراز ہے لیکن اسرائیلی ہٹ دھرمی اب بھی برقرار ہے اور جارحیت و بمباری بھی جاری ہے۔

ممبئی میں احتجاجی مظاہرہ کے سبب حالات پر پولیس نظر رکھ رہی ہے اتنا ہی نہیں پولیس نے آزاد میدان پر بھی حفاظتی انتظامات کا جائزہ لینے کے ساتھ سوشل میڈیا پر بھی نگرانی رکھنا شروع کردی ہے۔ ممبئی میں فلسطین کے حق میں احتجاجی مظاہرہ میں کثیر تعداد میں مظاہرین کی شمولیت متوقع ہے اس لئے پولیس بھی الرٹ ہے۔ ممبئی ہی نہیں اطراف کے علاقوں و مضافاتی محلوں سے بھی اس احتجاجی مظاہرہ میں مسلمان اور انصاف پسند شرکت کریں گے۔ غزہ میں مسلسل اسرائیلی جارحیت کے خلاف اب مسلم ممالک بھی متحد ہوچکے ہیں ایسے میں ممبئی میں احتجاجی مظاہرہ کے دوران کسی قسم کی کوئی گڑ بڑی نہ ہو اس پر بھی پولیس کی نظر ہے اس کے ساتھ ہی اشتعال انگیز اور متنازع بیان بازی سے لے کر متنازع اور اشتعال انگیز بینر اور پوسٹروں پر بھی پولیس نگرانی کر رہی ہے جبکہ جمعہ کو فلسطین کے احتجاجی مظاہرہ میں بریلی میں تشدد کے بعد مسلمانوں کے گھروں پر بلڈوزر، تشدد کے بعد مسلمانوں کی گرفتاری اور مولانا توقیر رضا کی گرفتاری و رہائی کا مطالبہ بھی کئے جانے کا امکان ہے ایسے میں پولیس نے آزاد میدان میں احتجاجی مظاہرہ کو اجازت دیدی ہے۔ اس احتجاجی مظاہرہ میں شرکت کیلئے قائدین اور ملی جماعتیں سوشل میڈیا پر بھی اپیل جاری کر رہی ہیں جس سے زیادہ تعداد میں شرکاء کے شریک ہونے کا امکان ہے۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com