سیاست
مفتی اسماعیل کے خلاف ہائی کورٹ میں شکست خوردہ سابق ایم ایل اے نے پٹیشن داخل کی

(وفا ناہید)
مالیگائوں کی سیاست میں پھر ایک بار سنسنی خیز خبر ممبئی سے حافظ انیس اظہر نے فراہم کرتے ہوئے بتایا کہ مالیگاؤں سینٹرل حلقۂ اسمبلی نمبر 114 میں اسمبلی الیکشن کے ضابطہ اخلاق کے نفاذ کے بعد سے حزب مخالف مجلس اتحادُ المسلمین کے اُمیدوار مفتی محمد اسمٰعیل قاسمی نے جھوٹ ، دروغ گوئی ، بہتان اور الزام تراشیوں کے چلتے سیاسی اسٹیج سے عوام کو گمراہ کیا تو وہیں اِسی سیاسی اسٹیج اور الیکشن تشہیری مہم میں مذہب کا استعمال کر مذہبی جذبات بھڑکا کر رائے عامہ ہموار کرنے کی کوشش کی اور بالآخر انہوں نے کامیابی حاصل کر لی ۔ اُن کی اِس جھوٹ ، گمراہ کن اور مذہبی جذباتی سیاست کے خلاف کانگریس پارٹی کے اُمیدوار سابق ایم ایل اے شیخ آصف شیخ رشید نے ممبئی ہائی کورٹ میں 1950ء اور 1951ء کے عوامی نمائندہ قانون کے تحت ممبئی ہائی کورٹ میں ایک پٹیشن داخل کی ہے جس کا نمبر EP/23/2019 بتایا گیا ہے ۔کانگریس ترجمان حافظ انیس اظہر نے معلومات دیتے ہوئے بتایا کہ عرضی گزار شیخ آصف شیخ رشید نے اپنے وکیل ایڈوکیٹ بھوشن آر منڈلک ، ایڈوکیٹ سچن ، ایڈوکیٹ سرسوتی ، ایڈوکیٹ پٹوردھن کے توسط سے مفتی محمد اسمٰعیل عبدالخالق (مجلس اتحادُ المسلمین) کے خلاف پٹیشن داخل کی ہے ، عدالت سے مطالبہ کیا ہے کہ مذکورہ ایم ایل اے مفتی محمد اسمٰعیل نے دورانِ الیکشن اپنے سیاسی اسٹیج سے مذہبی شبیہہ کا بھرپور فائدہ اُٹھایا ، اور سیاسی اسٹیج سے مذہب کا سہارا لے کر ووٹ طلب کی گئی ۔مفتی اسمعیل قاسمی کے حق میں خواتین کے اجتماعات (مذہبی تقریبات ) منعقد کرتے ہوئے ووٹ طلب کی گئی ۔ سیاسی تشہیری جلسوں میں یزیدی اور حسینی کےنام سے مذہبی جذبات بھڑکائے گئے . ایک مسلم اُمیدوار دوسرے مسلم اُمیدوار کے خلاف ہم 313 والے ہیں ، ہم 72والے ہیں ، ہم حسینی ہیں ، تم یزید ی ہو ، رمضان کی زکوٰۃ کے طور پر ووٹ دے دو ، فطرہ کے طور پر ووٹ دے دو ، جیسے اَن گنت آڈیو ، ویڈیو اور تحریری ثبوت و شواہدعدالت میں آصف شیخ نے پٹیشن کے ساتھ داخل کئے ہیں۔ آصف شیخ رشید نے عدالت کو بتایا کہ %95 مسلم رائے دہندگان کے سینٹرل حلقہ اسمبلی نمبر 114 میں مذہب کے ساتھ ساتھ ذات پات ، برادری واد اور عصبیت کا سہارا لے کر سیاسی اسٹیج سے تقاریر کی گئی اور رائے دہندگان کے جذبات کو بھڑکایا گیا اور غلط طریقے سے کامیابی حاصل کی گئی ۔ آصف شیخ رشید نے عدالت سے یہ بھی گزارش کی کہ ہندوستانی جمہوری ملک کے عوامی نمائندہ قانون کے تحت سیاست میں ذات پات ، جھوٹ اور مذہبی جذبات بھڑکا کر الیکشن لڑنا منع قرار دیا گیا ہےا س کے باوجود بھی موجودہ ایم ایل اے آل انڈیا مجلس اتحادُ المسلمین کے مفتی اسمٰعیل نے وہ سب کچھ کیا جس کی قانون اجازت نہیں دیتا ، اس لئےمعززہائی کورٹ جلد از جلد مفتی محمد اسمٰعیل کے الیکشن کو ردّ کرتے ہوئے اُن کی رکنیت کو باطل قرار دے ۔ آصف شیخ نے عدالت سے یہ بھی مطالبہ کیا کہ بطور ایم ایل اے مفتی اسمٰعیل کو مہاراشٹر لجسلیٹیو اسمبلی کی رُکنیت سے معطل کیا جائے اس کے علاوہ مہاراشٹر لجسلیٹیو اسمبلی کے نمائندہ کو دی جانے والی تمام سہولیات فوری طور پر روک دی جائے اور خود مالیگائوں سینٹرل حلقہ میں انہیں دئیے گئے ایم ایل اے کے حقوق ختم کردئیے جائیں ۔ اِتنا ہی نہیں آصف شیخ رشید نے عدالت سے یہ بھی مطالبہ کیا کہ عدالت مذکورہ ایم ایل اے مفتی محمد اسمٰعیل کو اس بات کا پابند بنائے کہ وہ مستقبل میں مذہبی جذبات اور جھوٹ ، دروغ گوئی کا سہارا لے کر الیکشن نہ لڑیں ، اس کے علاوہ آصف شیخ رشید نے عدالت سے مطالبہ کیا کہ مفتی اسمٰعیل کی رُکنیت ختم کرتے ہوئے اُن کے الیکشن کو باطل قرار دیں اور دو نمبر کے اُمیدوار کو ایم ایل اے ظاہر کیا جائے ۔ آصف شیخ رشید نے 589صفحات پر جو پٹیشن دائر کی ہے انہوں نے مفتی محمد اسمٰعیل سمیت چیف الیکشن کمیشن آف انڈیا کے ساتھ ساتھ پرانت آفیسر مالیگائوں سینٹرل حلقہ نمبر 114کو بھی پارٹی بنایا ہے ۔ اسی طرح اِس کیس میں آصف شیخ رشید نے باقی سبھی 12 مد مقابل اُمیدواروں کو بھی پارٹی بنایا ہے ۔
(جنرل (عام
ممبئی : رئیل اسٹیٹ کنٹریکٹر کو مبینہ طور پر کروڑوں کے فراڈ کیس میں گرفتار کیا گیا ہے۔

ممبئی : مبینہ دھوکہ دہی کے معاملے میں ایک دلچسپ موڑ پر، ایک رئیل اسٹیٹ ٹھیکیدار جس نے اپنے ساتھی کے خلاف کھار پولیس سے رجوع کیا وہ خود ملزم بن گیا اور اسے گرفتار کر لیا گیا۔ قابل ذکر بات یہ ہے کہ سیشن کورٹ نے حال ہی میں اسے ضمانت دینے سے بھی انکار کر دیا تھا، یہ مشاہدہ کرتے ہوئے کہ تحقیقات سے پتہ چلا ہے کہ اس نے درحقیقت جعلی دستاویزات کے ساتھ 35 لوگوں کو دھوکہ دیا۔ عدالت نے کہا کہ اگر ٹھیکیدار، 53 سالہ سید ابی احمد کو رہا کیا جاتا ہے، تو “استغاثہ کو بہت نقصان پہنچے گا”۔ احمد کو 25 اگست کو ممبئی ہائی کورٹ کی ہدایت پر گرفتار کیا گیا تھا۔ استغاثہ کے مقدمے کے مطابق اس نے پیر محمد شیخ عرف بابو اور بابو کی بہن کریمہ مجید شیخ عرف لیڈی ڈان کے خلاف شکایت درج کرائی تھی۔ یہ دعویٰ کیا گیا تھا کہ 2014 میں، احمد نے سانتا کروز میں 2,860 مربع فٹ پر پھیلی جائیداد خریدی تھی جو کہ ایک وجے دھولے سے فروخت کے معاہدے کے ذریعے خریدی گئی تھی جسے نوٹرائز کیا گیا تھا۔
مالی مسائل کا دعوی کرتے ہوئے، احمد نے جائیداد کو رہائشی کمپلیکس میں نہیں بنایا۔ 12 اپریل 2024 کو، بابو نے پلاٹ تیار کرنے کے لیے ان سے رابطہ کیا لیکن جون تک نقصان کا دعویٰ کرتے ہوئے شراکت توڑنا چاہتے تھے۔ احمد نے دعویٰ کیا کہ اس نے بابو کا حصہ 1.60 کروڑ روپے واپس کر دیا جو 35 افراد نے مکانات بک کرائے تھے۔ اسی سال جون میں، بابو نے فلیٹوں پر اپنے حقوق تحریری طور پر چھوڑ دیے، ان کا کردار عمارت کی تعمیر اور اسے احمد کے حوالے کرنے تک محدود تھا۔ اگست 2024 میں، احمد نے دعویٰ کیا کہ بابو نے مزید رقم کا مطالبہ کیا جس کی وجہ سے جھگڑا ہوا اور ہاتھا پائی بھی ہوئی، احمد کو چار ماہ تک اسپتال میں رکھا گیا۔ احمد نے دعویٰ کیا کہ، اس کی غیر موجودگی میں، بابو نے پہلی منزل پر فلیٹ بیچے۔ خار پولیس نے تفتیش شروع کی تو پتہ چلا کہ مبینہ پلاٹ کی فروخت کا معاہدہ جعلی تھا۔ تحقیقات میں یہ بات سامنے آئی کہ جس وکیل کا نام نوٹری کے طور پر ظاہر ہوا تھا وہ انتقال کر گیا تھا اور اس کے دستخط جعلی تھے۔ اس کے علاوہ، تفتیشی افسر نے پایا کہ احمد نے 35 افراد کے ساتھ معاہدہ کیا تھا۔ ایم او یوز کی مبینہ طور پر ایک ایڈووکیٹ مستری نے تصدیق کی، جس نے دستاویزات پر دستخط کرنے سے انکار کیا۔ بابو کے وکیل طارق خان نے 18 اگست کو سماعت کے دوران بابو کی ضمانت کے لیے بحث کرتے ہوئے ان نتائج کی نشاندہی کی۔ عدالت نے بعد میں احمد کو پھنسانے کا حکم دیا، جس کے بعد اسے گرفتار کر لیا گیا۔ احمد نے یہ دعویٰ کرتے ہوئے ضمانت کی درخواست کی کہ دستاویزات حقیقی ہیں۔ اس نے ضمانت کے لیے طبی بنیادیں بھی اٹھائیں، جسے عدالت نے مسترد کر دیا، یہ نوٹ کرتے ہوئے کہ اس کے خلاف “اول بنیاد پر مقدمہ ہے”۔
(جنرل (عام
نوی ممبئی ایئرپورٹ روڈ حادثہ: افتتاح کے بعد پہلا حادثہ رپورٹ گاڑیاں آپس میں ٹکرا گئیں،ٹیمپو الٹ گیا۔

نئی ممبئی، 11 اکتوبر: نئی ممبئی بین الاقوامی ہوائی اڈے (این ایم آئی اے) سڑک پر جمعہ کی شام 4 بجے کے قریب اپنا پہلا حادثہ پیش آیا، جس سے مقامی لوگوں اور گاڑی چلانے والوں میں خوف و ہراس پھیل گیا۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق الوے-پنویل سروس روڈ پر تیز رفتاری سے سفر کرنے والی تین کاریں آپس میں ٹکرا گئیں۔ خوش قسمتی سے، کوئی بڑا جانی نقصان نہیں ہوا، حالانکہ گاڑیوں کو کافی نقصان پہنچا ہے۔ ابتدائی معلومات سے پتہ چلتا ہے کہ پنویل شہر سے ہوائی اڈے کی طرف جا رہی ایک کار مخالف سمت سے آنے والے ٹیمپو سے ٹکرا گئی۔ دھماکا اتنا شدید تھا کہ حادثے کی آواز پورے علاقے میں سنی گئی۔ کچھ ہی لمحوں میں، پہلی گاڑی کے پیچھے پیچھے آنے والی ایک اور کار جائے حادثہ سے ٹکرا گئی، جس کے نتیجے میں تین گاڑیاں ڈھیر ہوگئیں۔
حادثے کی شدت کے باعث چھوٹا ٹیمپو الٹ گیا، جس سے سڑک کچھ دیر کے لیے مکمل طور پر بند ہو گئی۔ مقامی لوگ اور گاڑی چلانے والے فوری مدد کے لیے پہنچے اور ٹیمپو ڈرائیور کو بچایا، جسے رپورٹ کے مطابق معمولی چوٹیں آئیں۔ اسے فوری طور پر علاج کے لیے قریبی اسپتال لے جایا گیا۔ اطلاع ملنے پر پولیس اہلکار جائے وقوعہ پر پہنچے اور ملبے کو ہٹا کر ٹریفک کی روانی بحال کی۔ واقعے کی رپورٹ مقامی پولیس اسٹیشن میں درج کر لی گئی ہے۔ ابتدائی تحقیقات حادثے کی بنیادی وجوہات کے طور پر تیز رفتاری اور غفلت کی طرف اشارہ کرتی ہیں۔ چونکہ یہ نوتعمیر شدہ این ایم آئی اے سڑک پر پہلا اطلاع شدہ حادثہ ہے، اس لیے سڑک کی حفاظت اور رفتار کے انتظام کے بارے میں خدشات کا اظہار کیا گیا ہے۔ اس راستے پر بھاری گاڑیوں اور ہوائی اڈے کے منصوبے سے متعلق تعمیراتی سامان کی مسلسل نقل و حرکت نظر آتی ہے۔ پولیس نے گاڑی چلانے والوں پر زور دیا ہے کہ وہ ٹریفک قوانین پر سختی سے عمل کریں اور محفوظ ڈرائیونگ کی رفتار برقرار رکھیں۔ اس واقعے نے پنویل کو آنے والے بین الاقوامی ہوائی اڈے سے جوڑنے والے ہائی اسپیڈ کوریڈور کے ساتھ چوکسی اور حفاظتی اقدامات میں اضافہ کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
ممبئی پریس خصوصی خبر
نواب ملک اور حسینیہ پارکر کیس میں ڈیجیٹل گرفتاری کے نام پر دھوکہ دینے والے ملزم کو گرفتار کرلیا گیا۔

ممبئی : سابق وزیر نواب ملک اور دؤدابراہیم کی بہن حسینہ پارکر کے منی لانڈنگ کیس میں گرفتار کرنے کی دھمکی دے کر ۱۵لاکھ روپے بینک اکاؤنٹ جمع کروانے والا ایک ایسے ملزم کو پولس نے گرفتار کیا ہے جس نے دلی پولس ہیڈکوارٹر سے فون کر کے کہا تھا کہ شکایت کنندہ کے خلاف منی لانڈرنگ کا کیس ہے اور اس کےاکاؤنٹ کی تفصیلات نواب ملک اور حسینہ پارکر کے لین دین میں استعمال ہوئی ہے اس لئے اس سے تفتیش کرنی ہے اور وہ ڈیجیٹل اریسٹ ہے ۔ مخاطب نے فون پر خود کو ڈی ایس پی بھوپیش کمار اور ایس پی گوپیش کمار بتایا تھا جس کے بعد پولس نے دھوکہ دہی کا کیس درج کیا تھا شکایت کنندہ کو سی بی آئی کا فرضی اریسٹ نامہ بھی بتایا گیا تھا جس پر اس کا نام بھی مندرج تھا اور فنڈکی تصدیق کےلئے ۱۵ لاکھ روپے جمع کرنے کی ہدایت دی گئی یہ رقم فیڈرل بینک اکاؤنٹ میں جمع کی گئی تھی جس میں سے پانچ لاکھ روپے بینک آف بروڈہ میں منتقل کیا گیا اکاؤنٹ ہولڈ سے ملزم کی تفصیل معلوم کی اور پھر پولس نے ملزم کو سانگلی ضلع سے گرفتار کیا ہے اس کی شناخت وکاس سنبھاجی چوان کے طور پر ہوئی ملزم کو گرفتار کر کے عدالت میں پیش کیا گیا ملزم کے خلاف ممبئی اور راجستھان میں بھی مجرمانہ معاملہ درج ہے یہ کارروائی ممبئی پولس کمشنر دیوین بھارتی کی ایما پر جوائنٹ پولس کمشنر لکمی گوتم اور ڈی سی پی پرشوتم کراڈ نے انجام دی ہے پولس نے اپیل کی ہے کہ ڈیجیٹل اریسٹ نامی کوئی قانون نہیں ہے اور سی بی آئی ، ای ڈی اور کوئی بھی ایجنسی ڈیجیٹل ارسٹ نہیں کرسکتی اور ہندوستانی دستور میں کوئی قانون بھی ڈیجیٹل اریسٹ کا نہیں ہے اس لئے عوام محتاط رہے ۔
-
سیاست12 months ago
اجیت پوار کو بڑا جھٹکا دے سکتے ہیں شرد پوار، انتخابی نشان گھڑی کے استعمال پر پابندی کا مطالبہ، سپریم کورٹ میں 24 اکتوبر کو سماعت
-
ممبئی پریس خصوصی خبر6 years ago
محمدیہ ینگ بوائزہائی اسکول وجونیئرکالج آف سائنس دھولیہ کے پرنسپل پر5000 روپئے کا جرمانہ عائد
-
سیاست6 years ago
ابوعاصم اعظمی کے بیٹے فرحان بھی ادھو ٹھاکرے کے ساتھ جائیں گے ایودھیا، کہا وہ بنائیں گے مندر اور ہم بابری مسجد
-
جرم5 years ago
مالیگاؤں میں زہریلے سدرشن نیوز چینل کے خلاف ایف آئی آر درج
-
جرم6 years ago
شرجیل امام کی حمایت میں نعرے بازی، اُروشی چوڑاوالا پر بغاوت کا مقدمہ درج
-
خصوصی5 years ago
ریاست میں اسکولیں دیوالی کے بعد شروع ہوں گے:وزیر تعلیم ورشا گائیکواڑ
-
جرم5 years ago
بھیونڈی کے مسلم نوجوان کے ناجائز تعلقات کی بھینٹ چڑھنے سے بچ گئی کلمب گاؤں کی بیٹی
-
قومی خبریں6 years ago
عبدالسمیع کوان کی اعلی قومی وبین الاقوامی صحافتی خدمات کے پیش نظر پی ایچ ڈی کی ڈگری سے نوازا