Connect with us
Saturday,21-September-2024

(جنرل (عام

ایس ایم اشرف فرید کے ہاتھوں سابق آئی پی ایس محمد وزیر انصاری کی کتاب ’بطخ میاں کی انوکھی کہانی‘ کا رسم اجراء

Published

on

Execution ceremony

مشہور مجاہد آزادی اور گاندھی جی جان بچانے والے بطخ میاں کی بہادوری کی تعریف کرتے ہوئے اردو ایکشن کمیٹی کے صدر و روزنامہ قومی تنظیم کے مدیر اعلیٰ ایس ایم اشرف فرید نے کہا کہ انہوں نے گاندھی جی کی جان بچاکر انہوں نے پورے ملک پر احسان کیا تھا۔ یہ بات انہوں نے چھتیس گڑھ کے سابق ڈائریکٹر جنرل آف پولس محمد وزیر انصاری کے ذریعہ مشہور مجاہد آزادی بطخ میاں انصاری سے متعلق انکی مرتب کردہ کتاب ’بطخ میاں کی انوکھی کہانی‘ کا رسم اجراء انجام دیتے ہوئے کہی۔

انہوں نے کہا کہ بطخ میاں انصاری انگریزوں کی ملازمت میں تھے، اور جب گاندھی جی چمپارن آئے تو ان کے کھانے میں زہر ملانے کی ہدایت انگریزوں نے بطخ میاں کو دی۔ مگر آخری لمحہ میں بطخ میاں کی ایمانی حمیت نے گاندھی جی کو اس دودھ کو پینے سے منع کر دیا، جس سے انکی جان بچ گئی۔ بعد میں بطخ میاں اور ان کے پورے خاندان کے اوپر انگریزوں نے زبردست مظالم ڈھائے۔ بطخ میاں کے اس کارنامہ کو وزیر انصاری نے اپنی کتاب میں مرتب کیا ہے۔

نشست کی صدارت کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ وزیر انصاری کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ جس جنون کے ساتھ وہ اردو زبان کے ساتھ ہونے والی ناانصافیوں نیز فراموش مسلم مجاہدین آزادی کے بارے روشناس کرایا، اس سے لوگوں کو زبردست واقفیت حاصل ہوئی۔

انہوں نے اردو کی مقبولیت کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ یہ زبان کبھی مٹنے والی نہیں ہے۔ زبان کی حفاظت میں ہمارے تہذیب اور ثقافت کی حفاظت مضمر ہے۔ بہار میں اردو کو دوسری سرکاری زبان کا درجہ حاصل ہے۔ ابھی فی الحال بہار میں اردو کے مسئلوں کو فوری توجہ دینے کی ضرورت ہے۔ اردو ٹی ای ٹی کے بچے انصاف کیلئے برسوں سے بھٹک رہے ہیں۔ دوسری زبانوں کے بچوں کو دس فیصد کٹ آف مارک کم کر کے پاس کر دیا گیا، مگر اردو کے بچوں کے ساتھ ایسا نہیں کیا جا رہا ہے۔

سابق ڈائرکٹر جنرل پولیس وزیر انصاری نے کہا کہ میرا مقصد گمشدہ مجاہدین آزادی اور ہیروؤں کو تلاش کر کے منظر عام پر لانا ہے۔ خاص طور پر وہ مسلمان جنہوں نے جنگ آزادی کے دوران اپنا کردار ادا کیا ہے۔ خواہ وہ شاعری کے تعلق سے ہو، یا ادب سے یا کسی اور توسط سے ادا کیا ہو، ان کے بارے میں معلومات اکٹھا کر کے لوگوں تک پہنچانا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہماری نئی نسل اپنے بزرگوں کے کارنامے سے ناواقف ہے، اور ہمارا فرض ہے کہ ہم نئی نسل تک اپنے ہیروز اور مجاہدین آزادی یا اسلاف کے کارناموں کو پہنچائیں۔ انہوں نے کہا کہ اس لئے وہ مختلف مقامات کا دورہ کر کے ایسے ہیرو کو تلاش کر رہے ہیں، تاکہ ان پر لکھا جا سکے، اور ہماری نئی نسل اور آئندہ آنے والی نسل اس سے واقف ہو سکے۔

اردو خالص ہندوستانی زبان ہے۔ جنگ آزادی میں اس زبان نے جو خدمت کی ہے، اس کا کوئی ہم پلہ نہیں۔ جنگ آزادی کے موقع پر جو بھی ولولہ انگیز نعرے دئے گئے، وہ سب اسی زبان میں موجود ہے۔ سن ۷۵۸۱ ء سے لیکر ۷۴۹۱ ء تک اردو زبان اور اردو اخبارات کے زبردست رول کی وجہ سے ہمیں آزادی نصیب ہوئی۔ مولوی محمد باقر وہ پہلے اردو صحافی ہیں، جنکو انگریزوں نے توپ سے اڑانے کا کام کیا۔ ترازو کے ایک پلہ پر اردو کو رکھا جائے، اور دوسرے پلہ پر سبھی کارنامے رکھے جائیں، تو پھر بھی اردو کا پلہ بھاری رہے گا۔ اس زبان کی اس قدر قربانیوں کے باوجود اس کے وجود کو مٹانے کی کوشش ہو رہی ہے۔ اس کی جو قربانیاں ہیں فسطائی طاقتیں اپنے نام سے موسوم کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔ آزاد ہندوستان میں اس بیچاری اردو کے ساتھ ناانصافیوں کا سلسلہ جاری ہے۔

انہوں نے کہاکہ عظیم آباد کے شاعر بسمل عظیم آبادی کے انقلابی شعر سرفروشی کی تمنا اب ہمارے دل میں ہے۔ دیکھنا ہے زور کتنا بازوئے قاتل میں ہے نے شہید اشفاق اللہ خان اور رام پرشاد بسمل کے اندر انقلاب کا جوش بھر دیا اور ان لوگوں کی زبان پر ہر وقت جاری رہتا۔ اس کے علاوہ ہمارے اسلاف کی بڑی شخصیات ایسی ہیں جن کی قربانیوں کو اگر الگ کردیا جائے تو ہم آزادی کا تصور نہیں کرسکتے تھے۔ انہوں نے مزیدکہا کہ اردو والوں کو تعلیم کی طرف توجہ دینی چاہیئے اور تمام طرح کے اختلافات کو بھول کر متحد ہونا چاہیئے۔ اس موقع پر انہوں نے لگ بھگ درجنوں پلے کارڈ کے ذریعہ مجاہدین آزادی کی تصویر اور انکے بارے میں بتایا۔ انہوں نے منشی نول کشور، پریم چند، جیسے لوگوں کی قربانیوں کے بارے میں بتایا۔

معروف شاعر خورشید اکبر نے کہا کہ بطخ میاں انصاری کی قربانیوں سے گاندھی جی جان بچ گئی، مگر ناتھو رام گوڈسے کی گولی سے گاندھی جی کی جان ختم ہوئی۔ آج اس ملک میں اسی دو نظریہ پر کام ہو رہا ہے۔ ایک گاندھی کو بچانے والے اور دوسرے گاندھی کو مارنے والے۔ ہم لوگوں کو گاندھی کے نظریہ کو آگے بڑھانا چاہیئے، کیونکہ انکے ساتھ پورے ہندوستان کی عوام تھی۔

معروف صحافی ڈاکٹر ریحان غنی نے کہا کہ انصاری صاحب ایک بڑا کا م لے کر چل رہے ہیں۔ بھولے ہوئے لوگوں کی یاد تاذہ کرنے میں لگے ہیں۔ ہم لوگوں نے بھی بہار سے اس کی شروعات کی ہے۔ مولوی باقر کو اس ماہ میں یاد کیا گیا۔ آگے بھی اس طرح کا سلسلہ جاری رہے گا۔ اردو صحافت کے ۰۰۲ سال کا جشن منانے کی بھرپور تیاری چل رہی ہے۔ اگلے سال مارچ میں دو روزہ جشن منایا جائیگا۔ اردو کی صفوں میں اتحاد کی ضرورت ہے۔ چھوٹی چھوٹی باتوں کو فراموش کر کے آگے بڑھا جا سکتا ہے۔

ڈاکٹر اسلم جاودان نے اس اس موقع پر اپنی بات رکھتے ہوئے کہا کہ اردو رابطہ کی زبان ہے اور انصاری صاحب نے بڑے شاندار انداز میں اردو کی عظمت رفتہ کے بارے میں بتایا۔ مگر ضرورت اس بات کی ہے کہ ہم صرف مسئلہ کے بارے میں بات کریں، مگر اس کا کوئی حل نہیں نکالیں تو حالات کسیے سدھرینگے۔

نشست کی نظامت کرتے ہوئے ڈاکٹر انوارالہدیٰ نے وزیر احمد انصاری کا استقبال کیا اور انکے بارے میں مختصر تعارف پیش کیا۔ اس موقع پر ڈاکٹر اشرف النبی قیصر، محمد نوشاد انصاری، کلیم اللہ کلیم دوست پوری، پرویز عالم، ازہر اؒلحق، ضیاء الحسن، شاہد انصاری، ایم قیو جوہر، نور حسن آزاد، کہکشاں توحید، میزان توحید، کے علاوہ درجنوں لوگ موجود تھے۔ یہ تقریب وزیر انصار کے اعزاز میں منعقد کی گئی تھی۔

(جنرل (عام

سپریم کورٹ نے سی بی آئی کو اجے کٹارا کے خلاف جھوٹے کیس کی جانچ کرنے کی ہدایت دی ہے۔

Published

on

supreme-court

نئی دہلی : سپریم کورٹ نے جمعہ کو سی بی آئی کو ہدایت دی کہ وہ اجے کٹارا کے خلاف درج جھوٹے مقدمے کی جانچ کرے۔ اجے کٹارا نتیش کٹارا قتل کیس میں اہم گواہ تھے۔ سپریم کورٹ نے یہ ہدایت اس وقت دی جب یہ بات سامنے آئی کہ جس شخص کے نام پر مقدمہ درج ہوا ہے اس کا اس سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ سپریم کورٹ کا ماننا ہے کہ ہندوستانی نظام انصاف میں گواہوں کی حالت بہت خراب ہے۔

جسٹس بیلا ایم ترویدی اور ستیش چندر شرما کی بنچ نے کہا کہ اجے کٹارا کو جھوٹا پھنسانے کے لیے جھوٹے اور من گھڑت دستاویزات کی بنیاد پر بھگوان سنگھ کے نام پر الہ آباد ہائی کورٹ اور سپریم کورٹ میں مقدمہ درج کرنے کی کوشش کی گئی۔ . اس کام میں کئی وکلاء بھی شامل تھے۔ بنچ نے کہا کہ یہ معاملہ بہت سنگین ہے کیونکہ عدالت کے افسر مانے جانے والے وکلاء بھی اس میں ملوث ہیں۔ انہوں نے بے ایمان لوگوں کی مدد کی اور اپنے فائدے کے لیے قانون کا غلط استعمال کیا۔

بنچ نے کہا کہ گواہ ہمارے ملک کے عدالتی نظام میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتے ہیں۔ لیکن بھارتی عدالتی نظام میں گواہوں کی حالت بہت خراب ہے۔ اقتدار میں بیٹھے لوگ، ان کے غنڈے اور پیسے کے زور پر گواہوں کو دھمکیاں دیتے ہیں اور مقدمہ واپس لینے کے لیے دباؤ ڈالتے ہیں۔ جبکہ مرکزی حکومت نے گواہوں کے تحفظ کی اسکیم بنائی ہے اور سپریم کورٹ نے اسے منظوری دے دی ہے، لیکن اس پر عمل نہیں کیا جا رہا ہے۔

اس معاملے میں بھگوان سنگھ کے نام سے الہ آباد ہائی کورٹ اور سپریم کورٹ میں کٹارا کے خلاف درخواست دائر کی گئی تھی۔ لیکن سنگھ نے عدالت کو بتایا کہ اس نے کوئی عرضی داخل نہیں کی ہے۔ کٹارا کے خلاف کارروائی کو منسوخ کرنے کے ہائی کورٹ کے حکم کو چیلنج کرتے ہوئے سنگھ کے نام سے سپریم کورٹ میں ایک اپیل دائر کی گئی تھی۔ اس کے بعد عدالت نے درخواست دائر کرنے میں ملوث وکلاء کا سراغ لگایا۔ بنچ نے کہا کہ کوئی بھی عدالت خود کو دھوکہ دہی کے لیے استعمال کرنے کی اجازت نہیں دے سکتی۔

اجے کٹارا نتیش کٹارا قتل کیس میں اہم گواہ تھے۔ ان کی گواہی اور دیگر شواہد کی بنیاد پر نچلی عدالت نے سابق ایم پی ڈی پی یادو کے بیٹے اور بھتیجے وکاس یادو اور وشال یادو کو مجرم قرار دیتے ہوئے عمر قید کی سزا سنائی تھی۔

Continue Reading

ممبئی پریس خصوصی خبر

دھرم ویر، سوراجیرکشک چھترپتی سمبھاجی مہاراج ممبئی کوسٹل روڈ (جنوبی) پروجیکٹ ہفتے کے ساتوں دن صبح 7 بجے سے دوپہر 12 بجے تک کام کرتا رہے گا۔

Published

on

Coastal-Haji-Ali-Road

برہان ممبئی میونسپل کارپوریشن کے ذریعے دھرم ویر، سوراجیرکشک چھترپتی سنبھاجی مہاراج ممبئی کوسٹل روڈ (ساؤتھ) پروجیکٹ شاملا گاندھی مارگ (پرنسس اسٹریٹ) فلائی اوور سے باندرہ کے ورلی سرے تک تعمیر کیا جا رہا ہے – ورلی سی برج۔ اب تک اس منصوبے کا 92 فیصد کام مکمل ہو چکا ہے۔

گنیشوتسودرمائن ممبئی کوسٹل روڈ پروجیکٹ 06 ستمبر 2024 سے 18 ستمبر 2024 تک 24 گھنٹے ٹریفک کے لیے کھلا تھا۔ اب، ہفتہ 21 ستمبر 2024 سے، ممبئی کوسٹل روڈ پروجیکٹ ہفتے کے 7 دن صبح 7 بجے سے دوپہر 12 بجے تک ٹریفک کے لیے کھلا رہے گا۔ اس لیے رات 12 بجے سے صبح 7 بجے تک ٹریفک کے لیے بند رہے گا۔

بندومادھو ٹھاکرے چوک، رجنی پٹیل چوک (لوٹس جنکشن) اور ایمرسنز ادیان سے میرین ڈرائیو تک جنوب کی طرف جانے والی لین، جبکہ میرین ڈرائیو، حاجی علی اور رجنی پٹیل چوک (لوٹس جنکشن) سے باندرہ ورلی ساگاری سیٹو (راجیو گاندھی ساگاری سیٹو) تک شمالی لینیں ہیں۔ ٹریفک کے لیے کھلا رہے گا۔

دریں اثنا، دھرمویر، سوراجیارکشک چھترپتی سنبھاجی مہاراج ممبئی کوسٹل روڈ پروجیکٹ (جنوبی) تیزی سے آگے بڑھ رہا ہے۔ ڈرائیور حضرات حد رفتار اور ٹریفک قوانین پر سختی سے عمل کریں۔ ٹریفک قوانین پر عمل کریں۔ ڈرائیونگ کے دوران اضافی احتیاط کریں۔ برہان ممبئی میونسپل کارپوریشن انتظامیہ کی جانب سے ایک عاجزانہ اپیل کی جارہی ہے کہ حادثات سے بچیں اور میونسپل انتظامیہ کے ساتھ تعاون کریں۔

Continue Reading

ممبئی پریس خصوصی خبر

ویسٹرن ریلوے کا گورے گاؤں اور کاندیولی کے درمیان 10 گھنٹے کا بڑا بلاک۔

Published

on

Local-Train

ہفتہ/اتوار کی آدھی رات یعنی 21/22 ستمبر، 2024 کو صبح 00:00 بجے سے 10:00 بجے تک گورےگاؤں اور کاندیولی اسٹیشنوں کے درمیان اپ اور ڈاؤن سست لائنوں اور ڈاؤن فاسٹ لائنوں پر گورےگاؤں اور کاندیولی اسٹیشنوں کے درمیان چھٹی لائن کی تعمیر میں سہولت فراہم کرنے کے لیے کاندیولی میں گھنٹوں کا ایک بڑا بلاک لیا جائے گا۔

ویسٹرن ریلوے کے چیف پبلک ریلیشن آفیسر شری ونیت ابھیشیک کے ذریعہ جاری کردہ ایک پریس ریلیز کے مطابق، بلاک کے دوران اپ کی تمام سست لائن ٹرینیں بوریولی سے گورےگاؤں تک اپ فاسٹ لائن پر چلیں گی۔ اسی طرح تمام ڈاؤن سلو لائن ٹرینیں اندھیری سے ڈاؤن فاسٹ لائن پر چلیں گی اور ان ٹرینوں کو گورےگاؤں اسٹیشن کے پلیٹ فارم نمبر 7 تک لے جایا جائے گا۔ گورےگاؤں اور بوریولی اسٹیشنوں کے درمیان یہ ڈاون سلو لائن ٹرینیں 5ویں لائن پر چلیں گی اور پلیٹ فارم کی عدم دستیابی کی وجہ سے یہ ٹرینیں بلاک کی مدت کے دوران رام مندر، ملاڈ اور کاندیوالی اسٹیشنوں پر نہیں رکیں گی۔ یہ بھی نوٹ کریں کہ 04.30 بجے کے بعد اندھیری سے ویرار تک تمام ڈاؤن فاسٹ ٹرینیں بلاک کی مدت کی تکمیل تک ڈاؤن سست لائن پر چلیں گی۔ مزید برآں، چرچ گیٹ-بوریوالی روٹ پر کچھ سست ٹرین خدمات کو گورگاؤں اسٹیشن پر مختصر کر دیا جائے گا اور وہاں سے گورگاؤں اسٹیشن پر واپس جائے گا۔

مسافروں کو یہ بھی مطلع کیا جاتا ہے کہ اپ اور ڈاؤن میل / ایکسپریس ٹرینیں بلاک کی مدت کے دوران تقریباً 10 سے 20 منٹ کی تاخیر سے چلیں گی۔

بلاک کے دوران کچھ مضافاتی ٹرینوں کو منسوخ/ مختصر کر دیا جائے گا۔ منسوخ شدہ/ مختصر مدت کی ٹرینوں کی فہرست ضمیمہ I اور ضمیمہ II میں منسلک ہے۔ اس سلسلے میں تفصیلی معلومات متعلقہ اسٹیشن ماسٹر کے پاس موجود ہیں۔ مسافروں سے گزارش ہے کہ مہربانی کرکے مذکورہ انتظامات کو مدنظر رکھتے ہوئے سفر کریں۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com